Powered By Blogger

پیر, نومبر 01, 2021

بریکنگ نیوز محمد یادوعلی جناح نے دلائی ملک کو آزاد ی_________اکھلیش

بریکنگ نیوز محمد یادوعلی جناح نے دلائی ملک کو آزاد ی_________اکھلیش

لکھنو_ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور اتر پردیش کے سابق چیف منسٹر اکھلیش یادو نے محمد علی جناح کی کافی تعریف کردی۔اتوار کو سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے سردار پٹیل، مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو اور محمد علی جناح کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سب نے ایک ہی انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی، اور ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ محمد علی جناح بیرسٹر بنے اور ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑے۔

اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ یہ لوہے کے آدمی سردار ولبھ بھائی پٹیل تھے جنہوں نے ایک نظریے پر پابندی لگائی تھی۔ بیان کی مذمت کرتے ہوئے، بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ ملک محمد علی جناح کو ولن مانتا ہے۔ ملک کی تقسیم کے لئے ذمدار سمجھے جانے والے جناح کو آزادی کا ہیرو کہنا مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست ہے۔


ڈیڑھ سال بعد اسکولوں اور کالجوں میں لوٹی رونق سنیما ہال بھی آج سے پوری طرح کھل جائیں گے

ڈیڑھ سال بعد اسکولوں اور کالجوں میں لوٹی رونق سنیما ہال بھی آج سے پوری طرح کھل جائیں گے

دہلی کے اسکولوں میں رونق واپس لوٹ آئی ہے اور ڈیڑھ سال بعد تمام اسکولوں میں بچوں کے کھلکھلاتے چہرے نظر آ رہے ہیں ۔ملک میں کورونا کے تیزی سے کم ہو رہے معاملوں کو دیکھتے ہوئے کئی ریاستوں میں آ ج سےپوری طرح اسکول کھول دئے گئے ہیں جبکہ کئی ریاستوں میں پہلے سے ہی اسکول کھول دئے گئے تھے۔ دیوالی جیسے بڑے تہوار سے پہلے حکومت کا یہ بہت بڑا قدم ہے۔

دہلی میں آج سے سبھی اسکول اور کالج کھول دئے گئے ہیں۔ واضح رہے اسکول انتظامیہ کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ ایک بار میں طلباء کی پچاس فیصد سے زیادہ کلاس میں موجودگی نہ ہو ۔

دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) نے یہ حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ کلاسیں 'ہائی برڈ' طریقے سے چلائی جائیں جس کا مطلب ہے کہ آف لائن کے ساتھ ساتھ آن لائن کلاسیں بھی جاری رہیں۔ واضح رہے اسکول کھلنے پر کسی بھی والدین پر یہ پابندی نہیں ہے کہ وہ اپنےبچے کو اسکول بھیجے، ساتھ میں اسکول انتظامیہ کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ تما م ٹیچرس نے کورونا کا ٹیکہ لگوا لیا ہو ۔ واضح رہے 98 فیصد تعلیمی اسٹاف نے کم از کم ایک ٹیکہ لگوا لیا ہے۔

واضح رہےاحکام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکول میں بچے کھانا اور کتابیں ایک دوسرے کے ساتھ شئیر نہ کریں اور تما م ٹیچرس کو ماسک لگانا لازمی ہو گا ۔ اس کے ساتھ دو شفٹوں میں چلنے والے اسکول میں دونوں شفٹوں کے دوران کم از کم ایک گھنٹے کا وقفہ رکھنا پڑے گا۔ واضح رہے کورونا کے حالات میں بہتری کی وجہ سے ستمبر میں نویں سے بارہویں تک کے طلباء کے لئے پہلے ہی اسکول کھول دئے گئے تھے۔

آج سے دہلی میں پوری صلاحیت کے ساتھ سنیما ہال اور ملٹی پلیکس بھی کھول دئے جائیں گے۔ اس سے قبل سنیما ہال میں صرف پچاس فیصد کی صلاحیت سے ہی کھولے گئے تھے۔ادھر شادی کی تقریب اور آخری رسومات میں شرکاء کی تعداد ابھی صرف سو تھی جس کو بڑھا کر دو سو کر دیا گیا ہے۔

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام سیرت کوئیز ۱۲ نومبر کو

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے زیر اہتمام سیرت کوئیز ۱۲ نومبر کو

پھلواری شریف:آل انڈیا ملی کونسل کے مشن تعلیم 2050ء کی تعلیمی تحریک کو تیزکرنے اورتعلیم کے تئیں مسلم طلباء میں ذوق وشوق پیداکرنے کی غرض سے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی اجلاس ۱۲؍تا ۱۴؍نومبر کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ریاستی ملی کونسل نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و عقیدت پیداکرنے کی غرض سے ۱۴؍نومبر کو اسکول اورمدارس کے طلبا کے لیے سیرت کوئیز وجنرل نالج کوئیز کا مقابلہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس مقابلہ جاتی کوئیزمیں شرکت کے مجاز پانچویں سے دسویں کلاس کے طلبا وطالبات ہوں گے ،طلبا اورطالبات کو دوزمروں میں تقسیم کیا جائے گا،پہلا زمرہ درجہ پنجم سے درجہ ہفتم تک کے طلبا وطالبات کے لیے ہوگا،جب کہ دوسرا زمرہ آٹھویں سے دسویں تک کے طلبا وطالبات کے لیے ہوگا،پٹنہ اورپھلواری شریف کے تمام اسکولوں کے صدر مدرسین وڈائرکٹر اورگارجین سے ملی کونسل گزارش کرتی ہے کہ وہ اپنے طلبہ کا رجسٹریشن پانچ نومبر تک دفتر ملی کونسل پھلواری شریف پٹنہ میں آکریا مندرجہ ذیل واٹسپ پر9608648189/9431240184/9044307584کروالیں،اس کوئیز میں کامیاب طلباء کو ملی کونسل بہار سند کے علاوہ انعام سے سرفراز کرے گی،کوئیز کاسوال نامہ تین نومبر تک ان شاء اللہ اسکولوں کو بھیج دیا جائے گا۔یہ اطلاع آفس سکریٹری مولانا محمد رضاء اللہ قاسمی صاحب نے دی۔


جے پربھا میدانتا اسپتال کا وزیر اعلی نتیش کمار کے ہاتھوں افتتاح ، 25 فيصد بستر غریبوں کے لیے ریزروہوگا

جے پربھا میدانتا اسپتال کا وزیر اعلی نتیش کمار کے ہاتھوں افتتاح ، 25 فيصد بستر غریبوں کے لیے ریزروہوگاپٹنہ (پریس ریلیز): وزیر اعلی نتیش کمار اور میدانتا گروپ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر نریش تریہن نے مشترکہ طور پر جے پر بھا امیدانتا سپر اسپیشلٹی اسپتال کا افتتاح لال فیتا کاٹ کر کیا۔صحافیوں سے بات کرنے کے بعد وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ یہ بہارواسیوں کیلئے بڑی خوشی کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ راجدھانی کے جے پربھا میدانتا اسپیشلٹی اسپتال میں غریب مریضوں کے لئے 25فیصد بستر مختص کئے گئے ہیں ۔غریبوں کے لئے اعلان یہاں اسی فیس پر کیا جائے گا جو قومی سطح پر تجویز کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں سرکاری ملازمین کا بھی نارمل شرح پر علاج کیا جائے گا ۔اس اسپتال کے کھلنے سے بہار کے لوگوں کو کافی سہولت ملے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے ڈاکٹر نریش تریہن سے کہا ہے کہ وہ جلد سے جلد یہاں کینسر کے علاج کی سہولت شروع کریں ۔انہوں نے کہا کہ لوک نائک جے پرکاش نارائن کی خواہش تھی کہ یہاں ایک کینسر اسپتال ہونا چاہئے۔باقی تمام بیماریوں کا علاج یہاں شروع ہوچکا ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ آج پٹنہ میں جے پربھا میدانتا اسپتال کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا ہے ۔اس کیلئے کافی عرصے سے کوشش جاری تھیں۔جے پربھا اسپتال کا آغاز 1979میں ہوا تھا۔لوک نائک کی خواہش تھی کہ پٹنہ میں ایک کینسر اسپتال بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جب ان کی حکومت بنی تو اس کے بارے میں کافی غور خوض کیا گیا ۔اسپتال چلانے والے بہت سے لوگوں سے بات ہوئی لیکن کوئی تیار نہیں ہوا ۔وزیر اعلی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ میدانتا کے چیئرمین کم منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر نریش تریہن نے پٹنہ میں اسپتال چلانے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ۔ میدانتا گروپ کے سی ای او، پنکج ساہنی دل کے محکموں کا دورہ کیا ۔ کمانڈ سینٹر، شدید نگہداشت یونٹ آئی سی او، تابکاری کمرہ وغیرہ ۔وزیر اعلی کو ان کے محکموں سے متعلق بہت اچھی معلومات دیافتتاح کے بعد میدانتاگروپ کے چیئرمین ڈاکٹر تریہن ایک گفتگو میں کہا کہ میں نے ہارورڈ، Mio کی کلینک کی طرح بھارت میںایک ہسپتال، کلیو لینڈ کی سطح بھارت میں قائم کرنے کی خواہش تھی ۔آج ہم اس سمت میں کامیاب ہوگئے ہیں۔گڑگاؤں میں واقع میدانتا اسپتال ایک مثال ہے۔اس کے بعد ہم نے کئی ریاستوں میں ہسپتال کی اس قسم کو قائم کیا۔ اب یہ بہار میں شروع ہو گیا ہے۔اس پر ہمیں فخر ہے۔اس موقع پر معززین میں ڈپٹی وزیراعلی تارا کشورپرساد، وزیر صنعت، شاہنواز حسین، وزیر صحت منگل پانڈے اور میدانتا اسپتال کے ذمہ دار موجود تھے۔

اتوار, اکتوبر 31, 2021

نماز جمعہ کے خلاف امیت شاہ کا زہر یلا بیاناز::سمیع اللہ خان

نماز جمعہ کے خلاف امیت شاہ کا زہر یلا بیان

از::سمیع اللہ خان

ابھی ایک ویڈیو دیکھا امیت شاہ کا، جس میں وہ نہایت بے شرمی سے مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں امیت شاہ بھارت کے وزیرداخلہ کے منصب پر فائز ہوکر کھلے عام مسلمانوں کے طریقہء عبادت ” نماز ” کو زہرناک کرکے پیش کر رہے ہیں، انہوں نے یہ باور کرانے کی کوشش کی ہےکہ، مسلمان جمعہ کے دن نیشنل ہائی وے بند کرکے لوگوں کو تکلیف میں ڈال کر جمعہ کی نماز ادا کرتےہیں،

یہ آدمی زہریلی منافرت کی سیاست میں اسقدر نفرتی ذہنیت کا حامل ہوچکاہے کہ اسے اپنے منصب کی حساسیت کا بناوٹی خیال بھی نہیں رہاہے اور جھوٹ پھیلا رہاہے … مسلمانوں سے نفرت کی سیاست کرتے کرتے ان لوگوں کی ذہنی حالت قابلِ رحم صورتحال کا منظر پیش کررہی ہے۔
بھارت کا ہوم منسٹر جب کھلے عام مسلمانوں کی عبادت کو منافرت کا موضوع بنا رہا ہے تب کیا ہمیں مزید کسی ثبوت اور قرینے کی گنجائش رہ جاتی ہے کہ ہندوﺅں کو مسلمانوں کےخلاف فسادی اور دنگائی کون بنا رہا ہے؟
جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ، سرکار فسادات نہیں چاہتی یا ہندو کسی غلط فہمی کا شکار ہیں مسلمانوں کےمتعلق وہ بڑے بھولے پن میں مبتلاء ہوکر اپنا وقت ضائع کررہےہیں، ریاستی و سرکاری سطح پر جب ایک کمیونٹی کےخلاف زہر گھولا جارہا ہو تو اسے صرف بازآبادکاری کے خیراتی کاموں کےذریعے ہرگز روکا نہیں جاسکتا، اور ناہی ایسی سرکاروں سے آپکی امیدیں آپکو آنے والے سنگین حالات سے بچا سکتی ہیں ۔

یہ بہت ضروری ہوچکاہے کہ، ملک کی سیاسی و پارلیمانی اپوزیشن کھل کر اس بات کو کہنا شروع کرے کہ بھارت میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ ہندوﺅں کو فسادی بنارہے ہیں اور مسلمانوں کےخلاف دنگے بھڑکا رہے ہیں

” نماز ” کےمتعلق امیت شاہ کا بیان جمہوری سرکار میں آئینی بالادستی کا مذاق ہے، اور اس بیان کو دےکر امیت شاہ کو خاموشی سے نکل جانے دینا اپنے آپ میں بڑی بےحسی اور غفلت ہے، میں اپیل کرتاہوں کہ امیت شاہ کے اس بیان کو ملک کی مذہبی، سیاسی و سماجی اعلیٰ سطحی سوِل سوسائٹی کےذریعے ہر زبان میں ریجیکٹ کیا جائے 

انگلینڈ کی فاتحانہ مہم کوروکنا سری لنکا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج

انگلینڈ کی فاتحانہ مہم کوروکنا سری لنکا کے سامنے سب سے بڑا چیلنج

شارجہ31اکتوبر- انگلینڈ کی نظر آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پیر کو یہاں اپنے گروپ ون کے میچ میں سری لنکا کے خلاف میدان میں اترنے پر سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے ہوگی۔
انگلینڈ کو پہلے ہی ٹورنامنٹ میں ٹائٹل کا مضبوط دعویدار سمجھا جاتا تھا اور ٹیم نے اپنے پہلے تین میچ اسی اندازمیںکھیلے ہیں۔ اس میں ہفتے کے روز روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف شاندار جیت بھی شامل تھی۔ایان مورگن کی قیادت میں ٹیم تمام کمزور کڑی کودور کرنے کے بعدیہاں پہنچی ہے۔ ان کے پاس ٹیم پلیئرز کا آپشن بھی ہے لیکن اب تک انہیں استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ کی آٹھ وکٹوں کی شاندار جیت نے دوسری ٹیموں کو پیغام دیاہے کہ انہیں ٹائٹل کا دعویدار کیوں سمجھا جا رہا ہے۔انگلینڈ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے کے مضبوط امکانات کی ایک اور وجہ اوپنر جوس بٹلرکی شاندارفارم ہے۔ آسٹریلیا کے ورلڈ کلاس بولرز ان کی ناقابل شکست اننگز کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔انگلینڈ کے لیے واحد تشویش مڈل آرڈرکی فارم ہے۔ تین میچوں میں بڑی جیت نے مڈل آرڈر کو بیٹنگ کا زیادہ موقع نہیں دیالیکن کپتان مورگن کو یقین ہے کہ یہ بلے باز ضرورت کے وقت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔مورگن کو بھلے ہی بلے بازی کا موقع نہ ملا ہو لیکن ان کی کپتانی شاندار رہی ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف ایرون فنچ کی کمزوری کا فائدہ اٹھانے کے لیے انہوں نے لیگ اسپنر عادل رشید کے ساتھ بولنگ کا آغاز کیا۔ معین علی اس میچ سے پہلے یہ ذمہ داری لیتے تھے۔ لیکن آسٹریلیا کے خلاف ان کی باؤلنگ کی ضرورت نہیں ہوئی۔اس میچ میں تیز گیند باز کرس ووکس نئی گیند کے ساتھ شاندار رہے اور کرس جارڈن نے بھی تین وکٹیں لے کر فارم میں آنے کے آثار دکھائے۔
آسٹریلیا کے خلاف آخری اوورز کے ماہر ٹیمل ملز قدرے مہنگے تھے لیکن وہ پورے ٹورنامنٹ میں وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ورک ٹائم اسپنر لیام لیونگسٹون نے بھی ٹیم کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مورگن کو بولنگ میں ایک اور اچھا آپشن دیا۔سری لنکا کو شارجہ میں انگلینڈ کے غلبے کو روکنے کے لیے کچھ خاص کرنا ہو گا۔سری لنکن کھلاڑیوں کی ناتجربہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ میں ان کی کارکردگی پر کوئی توجہ نہیں دی جائے گی۔ ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف میچ ہار گئی لیکن اس کے پاس آخری اوور کا میچ جیتنے کا موقع بھی تھا۔تین میں سے دو میچ ہارنے کے بعد سری لنکا کو آخری چار میں پہنچنے کے اپنے امکانات کو برقرار رکھنے کے لیے یہ میچ جیتنا ہوگا۔چارتھ اسلانکا شاندار فارم میں ہیں جبکہ اسی اوپنر پاتھم نسانکا نے جنوبی افریقہ کے خلاف اچھی بیٹنگ کی۔
سری لنکا کے گیند بازوں نے اس ورلڈ کپ میں اب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی ڈیوڈ ملر کے آخری اوور میں چھکا لگانے سے پہلے میچ پر اس کی گرفت تھی۔


تریپورہ مسلم مخالف تشدد کے خلاف ایس ڈی پی آئی کا ملک گیر احتجاج

تریپورہ مسلم مخالف تشدد کے خلاف ایس ڈی پی آئی کا ملک گیر احتجاجنئی دہلی ( پریس ریلیز): سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کارکنان نے تریپورہ میں مسلم مخالف تشدد کی مذمت اورتشدد کو قابو پانے اور مجرموں کی گرفتاری کامطالبہ کرتے ہوئے نئی دہلی تریپورہ بھون سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی لیڈران نے اپنی تقاریر میں کہا کہ تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف دائیں بازو کے فسطائی تشدد انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہے۔ غیر بی جے پی مرکزی دھارے کی سیاسی پارٹیاں جو اقلیتی برادریوں اور پسماندہ طبقات کیلئے کھڑے ہونے کا دعوی کرتے ہیں ان کی تریپورہ تشدد پر خاموشی تشویش ناک ہے۔ یہ ان پارٹیو ں کیلئے شرم کی بات ہے کہ وہ ان حملوں پر آنکھیں بند کئے بیٹھے ہوئے ہیں ، تریپورہ میں جو ہورہا ہے کہا جارہا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری پر ہونے والے تشدد کا بدلہ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تریپورہ تشدد پر خاموش ان پارٹیوں کا فاشزم کی مخالفت کرناصرف اقتدار پر قبضہ کرنے کی سیاست تک ہی محدود ہے اور فسطائیوں کی طرف سے مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں ان کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ فسطائی حکومت کے تحت مسلمانوں کی موجودہ خوفناک حالت میں بھی، نام نہاد فسطائی مخالف پارٹیاں مسلمانوں کو صرف ایک ووٹ بینک کے طور پر شمار کرتی ہیں اور مسلمانوں کیلئے وہ جو مبالغہ آمیز زبان بولتے ہیں ، وہ محض مسلمانوں کے ووٹ اکھٹے کرنے نفرت انگیز حربے ہیں۔ بنگلہ دیش میں گزشتہ ہفتے درگا پوجا تہوار کے دورا ن اقلیتی ہندو برادری پر مسلم فرقہ پرست کے حملوں کے بعد تریپورہ میں کٹر ہندوتوا دائیں بازو کے فاشسٹ قوتوں کی طرف سے شروع کیا گیا تشددابھی بھی جاری ہے۔ جبکہ پولیس کا دعوی ہے کہ حالات قابو میں ہیں۔بنگلہ دیش میں مجرموں کے خلا ف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائیاں شروع کی گئیں ہیں۔ بنگلہ دیش میں ایک ہندو مندر میں ایک مجسمے کے پائوں میں قرآن پاک رکھنے کے گستاخانہ فعل کے ردعمل میں تشدد شروع ہوا تھا۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے درگا پوجا کے تشدد کے بعد ہندو برادری تک پہنچنے میں جلدی کی ہے۔ متعدد گرفتاریاں کی گئی ہیں اور وزراء متاثرہ ہندو خاندانوں سے ملاقات کررہے ہیں۔ اس طرح کی کارروائی برادریوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کو ٹھیک کرنے میں مدد کرسکتی ہیں ، ہندوستان کے لیڈروں کے لیے بھی اس میں ایک سبق ہے۔ حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ ملک میں اقلیتوں کو بلا لحاظ مذہب، ذات پات یا نسل کے تحفظ فراہم کریں۔جبکہ بنگلہ دیش ، اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اس فرض کو ادا کرنے کی کوشش کررہا ہے اور دوسری طرف ہماری حکومت مجرموں کو تحفظ فراہم کررہی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ایس ڈی پی آئی کارکنان نے مطالبہ کیا کہ تریپورہ میں مسلمانوں پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں ۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...