Powered By Blogger

جمعہ, ستمبر 24, 2021

مہاراشٹرمیں آئندہ ماہ سے اسکول کھولنے کو وزیراعلیٰ کی منظوری

ممبئی:24 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲)گنش اتسو کے بعد ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس پس منظر میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں اسکول شروع کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ ریاست میں 4 اکتوبر سے کورونا قوانین پرعمل کرتے ہوئے سکول دوبارہ کھولے جائیںگے

پانچویں سے بارہویں کلاسیں دیہی علاقوں میں شروع کی جائیں گی اور آٹھویں سے بارہویں کلاسیں شہری علاقوں میں شروع کی جائیں گی۔اسکولوں میں کورونا کے تمام قوانین پر عمل کیا جائے گا۔

حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ تمام فیصلے متعلقہ ضلع کلکٹر کے پاس ہوں گے۔ تاہم ، یہ طلبائ ، والدین اور اساتذہ کے لیے خوشی کی بات ہے کیونکہ پچھلے ڈیڑھ سال سے بند اسکول شروع ہو رہے ہیں

دہلی ہائی کورٹ میں نائب صدر ہاؤس میں واقع مسجد کے مستقبل پر29 کو سماعت

دہلی ہائی کورٹ میں نائب صدر ہاؤس میں واقع مسجد کے مستقبل پر29 کو سماعت

دہلی ہائی کورٹ میں نائب صدر ہاؤس میں واقع مسجد کے مستقبل پر29 کو سماعت
دہلی ہائی کورٹ میں نائب صدر ہاؤس میں واقع مسجد کے مستقبل پر29 کو سماعت

  •  
  •   
  •  


 اردو دنیا نیوز۷۲، نئی دہلی

دہلی ہائی کورٹ سنٹرل وسٹا پروجیکٹ علاقہ میں نائب صدرہاؤس میں واقع مسجد سمیت 100 سے زائد پرانی عبادت گاہوں کے مستقبل کے بارے میں وضاحت کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں ایک عرضی پر سماعت 29 ستمبر2021 کو کرےگا۔

جسٹس سنجیو سچدیو نے دہلی وقف بورڈ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سنٹرل وسٹا پروجیکٹ پرروک لگانے کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے پہلے ہی پوزیشن واضح کردی تھی۔

عدالت نے کہا تھا کہ سنٹرل وسٹا پراجیکٹ کو روکا نہیں جا سکتا۔ منصوبے کا کام پورا کرنے کا وقت پہلے سے طے ہے۔

جسٹس سچدیو نے کہا کہ یہ بات سب کومعلوم ہےعرضی میں جن مساجد اور مقبروں کے بارے میں پوزیشن واضح کرنےکی مانگ کی گئی ہے وہ بہت پرانی ہیں اور منصوبے میں یقینی طور پر اس کے بارے میں کچھ مناسب انتظامات کئے ہوں گے ۔

دہلی وقف بورڈ نے مسجد نائب صدر ہاوس کے علاوہ مسجد ضابطہ گنج ، مسجد سنہری باغ ، جامع مسجد کراس روڈ ، مسجد کرشی بھون اور مزار سنہری باغ کے حوالے سے عدالت میں عرضی دائر کی ہے۔

عرضی میں لوٹینز علاقہ کی ان مساجد اور مقبروں کے مستقبل کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ واضح کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ اس منصوبے میں مساجد اور مقبروں کے لیے کیا منصوبے ہے 

ریپ کی کوشش کے ملزم کوکورٹ نے عجیب شرط پر دی ضمانت

ریپ کی کوشش کے ملزم کوکورٹ نے عجیب شرط پر دی ضمانت

ریپ کی کوشش کے ملزم کوکورٹ نے عجیب شرط پر دی ضمانت
ریپ کی کوشش کے ملزم کوکورٹ نے عجیب شرط پر دی ضمانت

  •  
  •   
  •  
  •   

 

پٹنہ: ریپ کی کوشش کے الزام میں گرفتار شخص کو عدالت نے 6 ماہ تک اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھونے اور استری کرنے کی شرط پر ضمانت پر رہا کردیا۔

اے ایف پی کے مطابق بدھ کو سنائے گئے فیصلے میں 20سالہ للن کمار کو ریاست بہار کے گاؤں ماجوڑ میں 6ماہ تک خود سے ڈیٹرجنٹ اور دیگر اشیا خرید کر تقریباً 2 ہزار خواتین کے کپڑے دھونے کے ساتھ ساتھ استری بھی کر کے دینے ہوں گے۔

بہار کے مدھوبنی ضلع کے ایک پولیس افسر سنتوش کمار سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ کمار لانڈری کا کام کرتا ہے اور رواں سال اپریل میں اسے ریپ کی کوشش سمیت دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔مقدمے کی سماعت کے لیے کوئی اگلی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔

گاؤں کی پنچایت کی سربراہ نسیمہ خاتون نے اے ایف پی کو بتایا کہ گاؤں کی تمام خواتین عدالتی فیصلے سے خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ہے اور اس سے خواتین کے احترام میں اضافہ ہوگا اور وقار کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

گاؤں کی خواتین نے کہا کہ اس حکم نے خواتین کے خلاف جرائم کو سماج میں بحث کا موضوع بنایا اور اس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں

بہار : اورنگ آباد میں پنچایت الیکشن کے دوران تشدد ، فائرنگ اور بوتھ پر قبضہ کی کوشش

بہار : اورنگ آباد میں پنچایت الیکشن کے دوران تشدد ، فائرنگ اور بوتھ پر قبضہ کی کوشش

بہار واقع اورنگ آباد ضلع میں جمعہ کو پہلے مرحلہ کے پنچایت الیکشن کے دوران فائرنگ اور تشدد کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ یہ واقعہ اورنگ آباد ضلع کے بسینی گاؤں کے بوتھ نمبر 144 اور 145 کا ہے۔ الیکشن افسران نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ بوتھوں پر قبضہ کرنے اور ایک خاص امیدوار کے حق میں فرضی ووٹنگ کرنے کے لیے کی گئی۔ فائرنگ میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

بوتھ پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے حالات کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ واقعہ کے بعد قطار میں لگے کئی ووٹرس بھاگ کھڑے ہوئے۔ حالات معمول پر لانے کے لیے ایس ڈی او اور ایس ڈی پی او فوراً گاؤں پہنچے۔قابل ذکر ہے کہ 10 اضلاع کی 151 پنچایتوں کے لیے پہلے مرحلہ کی ووٹنگ جاری ہے۔ یہ سبھی اضلاع اورنگ آباد، روہتاس، جموئی، ارول، گیا، کیمور، نوادہ، بانکا، جہان آباد اور مونگیر جیسے نکسل متاثرہ ہیں۔ بہار انتخابی کمیشن کے ایک افسر کے مطابق ای وی ایم کا استعمال پنچایت رکن، مکھیا، پنچایت کمیٹی رکن اور ضلع پریشد رکن جیسے چار عہدوں کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پنچ اور سرپنچ کی ووٹنگ کے لیے بیلٹ باکس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ریاستی انتخابی کمیشن نے 10 اضلاع میں پرامن ووٹنگ کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا ہوا ہے۔ مجموعی طور پر 156 پولنگ مراکز نکسل متاثرہ علاقوں کے تحت آتے ہیں۔


دبئی ایکسپو میں فرعون کے تابوت کی نمائش

دبئی ایکسپو میں فرعون کے تابوت کی نمائش

دبئی ایکسپو میں فرعون کے تابوت کی نمائش
دبئی ایکسپو میں فرعون کے تابوت کی نمائش

  •  
  •   
  •  

 

دبئی: دبئی ایکسپو میں فرعون کے تابوت کی نمائش بھی کی جائے گی۔ مصر کی وزارت تجارت اور انڈسٹری کے مطابق فرعون کا تابوت مصر کے پویلین میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا، تابوپ کی 6 ماہ تک نمائش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ سامتک (Psamtik) کا انسانی جسم جیسا قدیم تابوت رنگین لکڑی کا بنا ہے جو حال ہی میں دریافت ہوا ہے۔ تابوت پر فرعون کے زمانے کی نقش نگاری بھی کی گئی ہے۔ ایک قدیم فرعون کا تابوت مصر کے پویلین میں نمائش کے لیے پہنچ گیا ہے۔

یکم اکتوبر کو ایکسپو 2020 دبئی کھلنے پر پیڈیوسیر کے بیٹے پادری پسمٹک کا تابوت پویلین کے مرکز میں سے ایک ہوگا۔

تابوت رنگین لکڑی سے بنا ہوا ہے اور حال ہی میں گیزا گورنریٹ کے مصری گاؤں سقرہ میں دریافت کیا گیا تھا ، جو مصری فرعونوں اور شاہی خاندانوں کی وسیع ، قدیم تدفین گاہ کے لیے جانا جاتا ہے۔ تابوت کو ایک بڑے ہار سے سجایا گیا ہے جس میں فالکن کا سر ہے۔

نٹ ، آسمان کی دیوی نمودار ہوتی ہے ، اپنے پروں کو پھیلاتی ہوئی ، ماٹ کے دو پروں کو لے کر ، سچ اور انصاف کی دیوی ہے۔ تابوت کا وسطی حصہ مذہبی جذبات سے سجا ہوا ہے۔

تابوت کے نچلے حصے پر ، انبیس کی دو شکلیں ، جو بعد کی زندگی کے دیوتا ہیں ، مردہ کے سامنے کھڑے اپنے کاٹیج کے اوپر دکھائی دیتی ہیں۔ قدیم مصر میں "کا" کا مطلب روح تھا اور مجسمہ موت کے بعد اس شخص کے لیے آرام گاہ تھی۔ ایکسپو میں دیگر پویلین بھی اپنے ملکوں سے قدیم نوادرات اور شاہکار نمائش کریں گے۔ (ایجنسی ان پٹ)


پولس اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے،آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان

پولس اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے،آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان

پولس اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے،آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان
پولس اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے،آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان

  •  
  •   
  •  
  •   

 

گوہاٹی : درانگ تشدد میں لاش پرکود کر حملہ کرنے والے  کیمرہ مین کو گرفتارکرلیا گیا ہے. آسام کے ڈی جی پی بھاسکر جیوتی مہانتا نے بتایا کہ اس کیمرہ مین کو کل گرفتار کیا گیا اور آسام پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔

جمعرات کو انخلاء مہم کو کور کر رہا کیمرہ مین ضلع درانگ کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے۔ اسے پولیس فائرنگ میں مارے گئے ایک شخص کی لاش پر چھلانگ لگاتے ، لات مارتے اور باکسنگ کرتے دیکھا گیا۔ اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ کیمرا مین کا نام بجوئے شنکر بنیا بتایا جا رہا ہے۔۔ 

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ان کی حکومت سرکاری زمین پر سے تمام تجاوزات کو خالی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

پولیس کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ اپنا کام کر رہی ہے۔ سرما نے درانگ کے سپاہجار تھانہ علاقے کے تحت دالپور میں فائرنگ کے واقعہ پر چرچا کے بیچ وزیراعلیٰ آسام نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔

انھوں نے تشدداور پولس فائرنگ پر تبصرہ کرتے ہوتے ہوئے مزید کہا کہ "میرے پاس دستیاب معلومات کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں پر ہتھیاروں جیسے چھری وغیرہ سے حملہ بھی ہوا ،" پولیس کو ایک ذمہ داری دی گئی اور وہ صرف اپنی ڈیوٹی کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ آسام کے ضلع درنگ میں آج تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی۔ دھول پور میں ہوئی اس جھڑپ میں دو شہریوں کی موت ہوئی ہے جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

جھڑپ کے دوران پولیس اہلکاروں کو راست فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ تشد د کا ویڈیو بھی وائرل ہوگیا ہے جو سوشل میڈیا میں خوب لوگ دیکھ رہے ہیں۔ اس میں ایک شخص کو ڈنڈے کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جسے پولیس اہلکار بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں۔

درنگ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مقامی لوگوں نے انہدامی کارروائی اور تجاوزات ہٹانے کی مہم کی مخالفت کی اور پتھراؤ شروع کر دیا۔


انڈین ریلوے کا بڑا فیصلہ ، کورونا سے پہلے چلنے والی تمام ٹرینوں کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا : آشوتوش گنگل

انڈین ریلوے کا بڑا فیصلہ ، کورونا سے پہلے چلنے والی تمام ٹرینوں کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا : آشوتوش گنگل

شمالی ریلوے کے جنرل منیجر آشوتوش گنگل نے جمعرات کو کہا کہ کورونا سے پہلے چلنے والی تمام ٹرینوں کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیمانڈ بڑھنے پر مزید نئی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل منیجر گنگل نے کہا کہ ریلوے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ رشی کیش-کرن پریاگ براڈ گیج لائن پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے تاکہ اترا کھنڈ کے لوگوں، سیاحوں اور یاتریوں کو سہولت حاصل ہو۔

اس سے قبل آج گنگل نے دہرادون میں اتراکھنڈ کے چیف سکریٹری کے ساتھ میٹنگ کی۔ دونوں افسران نے ریاست میں جاری ریلوے پراجیکٹس کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ چیف سیکریٹری نے جنرل منیجر سے درخواست کی کہ تمام پراجیکٹس وقت پر مکمل کیے جائیں تاکہ عوام نئی سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی انتظامیہ ان منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے ہر قسم کا تعاون فراہم کرے گی۔

بعد میں، جنرل منیجر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی سے ملنے بھی گئے۔ وزیر اعلیٰ نے ریلوے کی طرف سے ریاست میں لوگوں کو ہر موسم میں نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے کے کام کو سراہا۔

اس سے پہلے دن میں، جنرل منیجر نے دہرادون-موتیچور ریلوے سیکشن کا معائنہ کیا۔ اس سیکشن کو حال ہی میں بجلی دی گئی ہے۔ اس ریلوے لائن کا ایک حصہ مشہور راجاجی نیشنل پارک سے گزرتا ہے اور دو اہم ریلوے اسٹیشن رائی والا اور ڈوئی والا کو بھی تیار کیا جا رہا ہے جہاں سے رشی کیش-کرن پریاگ ریل لائن شروع ہوگی۔ جنرل منیجر کو اس سیکشن کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور اس سے متعلقہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جنرل منیجر کے ساتھ مراد آباد ڈویڑن کے ڈویڑنل ریلوے منیجر اجے نندن اور شمالی ریلوے اور ڈویڑن کے کئی سینئر ریلوے افسران تھے۔


مذہب ذہنی سکون کا ذریعہ

مذہب ذہنی سکون کا ذریعہ

مذہب ذہنی سکون کا ذریعہ
مذہب ذہنی سکون کا ذریعہ


  •  
  •   
  •  
  •   


awaz

 ڈاکٹر عبید الرحمن ندوی، استاد دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ

مذہب نہ صرف ایک عقیدہ یا ضابطہ ہے بلکہ معرفت حق کی بصیرت ہے۔ زندگی کی اصل وجہ مذہب پر مبنی ہے۔ یہ معاشری مظہر ہے۔ یہ اس دنیا میں زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتاہے اور اسے سمجھنے میں مدد کے لئے ہمیشہ ترکیبی نقطہئ نظرکا مطالبہ کرتاہے۔یہ جسمانی سائنس اور تجربہ ہے جو انسان کومذہب میں تلاش کرنا چاہئے۔

حضور اکرم ﷺفرماتے ہیں:”دین (زندگی گزارنے کا طریقہ) مگر مخلصانہ مشورہ ہے۔ (مسلم) آپؐ مزید فرماتے ہیں:”جب اللہ تعالیٰ کسی کے لئے بھلائی چاہتاہے تو اسے دین میں ہدایت دیتاہے“۔ (بخاری ومسلم) یہ مذہب ہے جو ذہنی سکون فراہم کرتاہے اور انسان میں جرأت، تقویٰ، ہمدردی، احسان، راستبازی، ایمانداری، درستگی، سا لمیت، اعتبار، خلوص، حکمت، ہمت، اعتدال، معافی، عفواور شعور عدل کو فروغ دیتاہے۔

سوامی وویکانند کے الفاظ میں ”تمام مذاہب کاہدف اور مقصد خدا کو سمجھنا ہے۔ سب سے بڑی تربیت صرف خدا کی عبادت کرناہے۔

Teaching of Swami Vivekananda, P. 241

ممتازمؤرخ ابن خلدون نے مذہب کی اہمیت کو مندرجہ ذیل الفاظ میں بیان کیاہے:- ”صرف خدا کی مددسے اس کے مذہب کو قائم کرنے کے لئے انفرادی خواہشات باہمی طورپر اپنی دعوؤں کو دبانے میں متفق ہوجاتی ہیں اور دل متحد ہوجاتے ہیں۔مذہبی رنگ لوگوں میں باہمی حسد اور رقابت ختم کرتاہے جو عصبیت میں یکساں ہوتے ہیں اور حق پر توجہ مرکوزکرتے ہیں۔

جب لوگ (مذہب کی مدد سے) ہلکے پھلکے معاملات میں صحیح بصیرت حاصل کرلیتے ہیں تو کوئی چیز ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی، کیونکہ ان کا نقطہئ نظر ایک ہوتاہے اوریہ چیز مشترکہ معاہدے میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا:- ”مذہب ایک سماجی اور روحانی تجربہ ہے۔ یہ سماجی وحدت کا بندھن ہے اورانسانی روح اور ذہن کو پاک کرنے کا ایک آلہ ہے“۔

Intellectual Foundations of Muslim Civilization, P. 130

یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ مذہب کا اسلامی تصور دیگر مذاہب کے مقابلے میں بالکل منفردہے۔ اس کی بنیادی کلید صرف ایک اللہ کی عبادت کرناہے۔ جیسا کہ قرآن مجید نے واضح طور پر کہا:”میں نے جن اور انسانوں کو اس کے سوا کسی کام کے لئے پیدا نہیں کیا کہ وہ میری بندگی کریں۔میں ان سے کوئی رزق نہیں چاہتااور نہ یہ چاہتاہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔ اللہ تو خود ہی رزاق ہے،بڑی قوت والا اور زبردست“۔ (الذاریات: ۸ ۵-۶۵)

یہ واضح ہے کہ جب کوئی بندہ اللہ کے سامنے رکوع سجدہ کرتاہے تو اللہ تعالیٰ اسے حکمت سے نوازتاہے اور اسے اچھے اعمال کرنے کی طاقت عطاکرتاہے۔ اس طرح وہ اپنے آپ کو شرارتی اور نجس کاموں سے دوررکھتاہے۔

اس کے علاوہ مذہب اسلام اپنے پیروکاروں کو ہر انسان کے ساتھ بلا لحاظ ذات پات اور مسلک اچھا معاملہ کرنے کی تعلیم دیتاہے۔ قرآن مجید کا فرمان ہے:”جو کام نیکی اور خداترسی کے ہیں ان میں سب سے تعاون کرو اور جو گناہ اور زیادتی کے کام ہیں ان میں کسی سے تعاون نہ کرو“۔ (المائدہ: 2) نبی پاکﷺ کاارشاد گرامی ہے:”اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم“۔

اس پر ایک شخص نے کہا:”یا رسول اللہ! اگر اس پر ظلم کیاجائے تو میں اس کی مدد کرسکتاہوں، لیکن میں ایک ظلم کرنے والے کی مدد کس طرح کرسکتاہوں؟“۔آپؐ نے فرمایا:”تم اسے ظلم سے روکو، یہ اس کے لئے تمہاری مدد ہوگی“۔ (بخاری ومسلم) آپ نے مزید ارشاد فرمایا:”جو آدمی اچھائی کی نشاندہی کرتاہے، وہ اس کی طرح ہے جو اسے کرتاہے“۔ (مسلم) ممتاز عالم حمودہ عبدلتی نے صحیح کہاہے:”یہ سچ ہے کہ انسان کی صحیح رہنمائی کے لئے حقیقی دین اللہ کی طرف سے آنا چاہئے۔ یہ روحانیت کو مطمئن کرتاہے، اس کی نفسیاتی خصوصیت اور پیچیدگیو ں کو متحد کرتاہے۔

اس کے احساسات اور آرزوؤں کو بلند کرتاہے اور اس کی خواہشات اور زندگی کے پورے دھارے میں نظم وضبط پیداکرتاہے۔ یہ کائنات میں خدا ئے بالا وبرتر کے بارے میں اس کے علم اور خود اس کے سلسلے میں اس کے علم میں بڑھوتری کرتاہے۔

یہ اسے زندگی کے راز اور انسا ن کی فطرت کے بارے میں سکھاتاہے اور ان کے ساتھ کیسے سلوک کرناہے، اچھے اور برے کے بارے میں، صحیح اور غلط کے بارے میں۔ یہ روح کو برائی سے پاک کرتاہے، کردار کو مضبوط کرتاہے اور انسان کی سوچ اور روابط کو درست کرتاہے۔

یہ سب اسی وقت حاصل کیاجاسکتاہے جب انسان مذہب کی طرف سے متعارف کرائے گئے روحانی فرائض اور جسمانی قواعد کا وفاداری سے مشاہدہ کرے۔ دوسری طرف،مذہب انسان کو تعلیم دیتاہے اور اسے امید اور صبر کی تربیت دیتاہے، سچائی اور ایمانداری میں، صحیح اور اچھے سے محبت میں،ہمت اور برداشت میں، جو سبھی عظیم ترین طرز زندگی کے لئے مطلوب ہوتے ہیں، مزید برآں، سچا مذہب انسان کو خوف اور روحانی نقصانات سے محفوظ رکھتاہے، اور اسے خدا کی مدد اور اٹوٹ یگانگت کا یقین دلاتاہے، انسان کو امن اور سلامتی فراہم کرتاہے اور اس کی زندگی کو بامقصدبناتاہے“۔

Islam in Focus, P. 30

یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جدید انسان میں ان خوبیوں کا فقدان ہے۔ آج ہم ہرطرف افراتفری کا مشاہدہ کرتے ہیں، قتل، لوٹ مار، جنسی جرائم، اغوا حتی کی میچ فکسنگ اور سائبر جرائم کافی ہیں۔ موجودہ قوانین غیر سماجی عناصر میں کسی قسم کا خوف طاری کرنے میں ناکام ہیں۔ یہ اللہ پر ایمان کے خوف سے ہی معاشرے کو برائیوں سے پاک کرنے میں مدد دے سکتاہے۔

یہ انسانی زندگی کو آرام دہ اور خوشگواربناتاہے۔ ان عمدہ خوبیوں، عمدہ اقدار اور ایمان کے اچھے اصولوں کے باوجود اسے مسخ شدہ انداز میں پیش کیاگیاہے۔ یہاں تک کہ منطق کے دورمیں اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے دور میں، فرانسیسی فلسفیوں جیسے والٹیئر، ڈیدیراٹ، ہوئرباچ، لامیٹری اور جرمن فلسفی، جیسے فیورباخ، کارکس مارکس اور اینجلس وغیرہ نے بھی مذہب کو آزاد خیالی، عقل اور روشن خیالی کا دشمن سمجھا۔

یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ کارل مارکس اور اینگلز نے بھی ظاہر کیا کہ یہ فطرت نہیں بلکہ انسان کا اس کے لئے مخصوص رویہ ہے، جس نے مذہب کو جنم دیا۔ اینجلز نے لکھاہے:”مذہب، انتہائی قدیم دورمیں انسانی کی اپنی فطرت اور اپنے اردگرد کی بیرونی فطرت کے بارے میں غلط اور قدیم تصورات سے پیداہوا“۔ ”انسان مذہب بناتاہے“۔

مارکس نے لکھاہے اور مزید کہاہے کہ ”مذہب انسان کو نہیں بناتاہے“۔ یہاں یہ نوٹ کرنا اہم ہوسکتاہے کہ لینن نے مذکورہ بالاخیالات پر عمل کیا۔ انہوں نے اپنی تحریروں میں یہ ظاہر کیا کہ مذہبی تعصبات کے خلاف لڑائی صرف پرانے سماجی تعلقات کی انقلابی تبدیلی کے دوران کامیاب ہوسکتی ہے جس کی بنیادعوام، ان کی استحصال کی سطح، پسماندگی اور ناخواندگی پر ہے۔ ۰۹۸۱ء سے ۰۹۹۱ کے درمیان، عین ۷۰۹۱ء میں، لینن نے مذہب کا مسئلہ پچاس سے زائد مرتبہ اٹھایا، جو کہ اس کی ”حقیقت“ سے لاعلمی کو ثابت کرتاہے۔

یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہئے کہ امن تمام مذاہب کا اصل مقصد ہے، اور جنگ اور خلل اس کی خلاف ورزی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ نام نہاد ’روشن خیال‘ لوگ اب اسے جنگ اور دہشت گردی سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ سراسر غلط ہے اور صحیح ترین بات یہ ہے، کہ جان بوجھ کر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرناہے۔

مختصرًا یہ کہ مذہب کے ذریعے ہی زندگی کی افراتفری کو امن، خوشی اور عمومی فلاح وبہبود کے ہم آہنگ نمونے میں تبدیل کرنا ممکن ہے۔ لہذٰا اگر سائنس زندگی کو سکون دیتی ہے تو ایمان اور روحانیت ذہنی سکون اور ہمت دیتے ہیں۔

یہ نوع انسانی میں اعلی ترین اوصاف پیداکرتے ہیں۔ لہذٰا مذہب کو اہمیت دینا لازمی ہے، بغیر ایمان اور احساس ذمہ داری کے، آدمی کے اندر انسانی اقدار پروان نہیں چڑھائے جاسکتے۔

آسام میں احتجاجیوں کی پولیس سے جھڑپ ، 2 ہلاک

آسام میں احتجاجیوں کی پولیس سے جھڑپ ، 2 ہلاکگوہاٹی : آسام کے ضلع دارانگ میں ریاستی فریمنگ پراجکٹ کی اراضی پر ناجائز قبضے کو برخاست کرنے کے لئے پولیس کی بیدخل کرنے کی مہم کے دوران اراضی پر قابض افراد نے زبردست احتجاج کیا۔ اِس دوران پولیس کے ساتھ احتجاجیوں کی جھڑپ ہوگئی۔ احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو فائرنگ کرنی پڑی جس میں 2 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ مہلوکین کی شناخت صدام حسین اور شیخ فرید کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ درانگ ضلع کے ریونیو سرکل سیپاجھر کے گوروکوٹی گاؤں میں حالات کشیدہ بتائے گئے ہیں۔ درانگ ضلع کے ایس پی نے بتایا کہ کم از کم 9 پولیس ملازمین بھی جھڑپ میں زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس عہدیدار سشانتا بسواس نے بتایا کہ 2 شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ علاقہ کثیر مسلم آبادی پر مشتمل ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ وہ قابضین کو بیدخل کرنے کا کام مکمل نہیں کرسکے کیوں کہ حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔ مقامی عوام کو مارنے اور فائرنگ کے فٹیج سے متعلق سوال پر اُنھوں نے بتایا کہ وہ اُس مقام پر موجود نہیں تھے تاہم اُس کا جائزہ لیا جائے گا۔ پیر سے تاحال 800 خاندانوں کا تخلیہ کیا جاچکا ہے جس کے بعد سے علاقہ میں حالات کشیدہ ہیں۔ پولیس کے ساتھ جھڑپ کے خوفناک مناظر سامنے آئے ہیں جس میں ایک فوٹو گرافر کو بھگدڑ کے دوران نعش پر چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا وہ کوئی فوٹو گرافر تھا یا کوئی شخص کیمرے کے ساتھ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ احتجاجی اُس کا پیچھا کررہے تھے اور وہ جان بچانے کیلئے بھاگ رہا تھا۔

کے کے آر نے ممبئی انڈینس کو ہرایا ، پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے مقام پر

کے کے آر نے ممبئی انڈینس کو ہرایا ، پوائنٹس ٹیبل میں چوتھے مقام پر

آئی پی ایل کے ایک اہم میچ میں کولکتا کی کے کے آر ٹیم نے ممبئی انڈینس کو سات وکٹ سے شکست دی اور اس کے ساتھ ہی کے کے آر نے اپنی پچھلی شکست کا بدلا لے لیا ۔ پوانٹس ٹیبل میں کے کے آر کی ٹیم چوتھے مقام پر آ گئی ہے جبکہ ممبئی انڈینس چھٹے مقام پر چلی گئی ہے۔

ممبئی انڈینس نے پہلے کھیلتے ہوئے 20 اوور میں چھہ وکٹ پر 155 رن بنائے لیکن کے کے آر کی ٹیم نے یہ ہدف محض 15.1 اووروں میں تین وکٹ کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا ۔ کے کے آر کی جیت کے ہیرو وینکٹیش ایئر اور راہل ترپاٹھی رہے ۔ وینکٹیش نے 30 گیندوں میں 53 رن بنائے جبکہ راہل نے 40 گیندوں میں 72 رن کی پاری کھیلی اور دونوں نے دوسرے وکٹ کی شراکت میں 88 رن بنائے۔ آئی پی ایل میں وینکٹیش کی یہ پہلی نصف سنچری ہے۔

واضح رہے کے کے آر کی جانب سے سلامی بلے باز وینکٹیش پہلی گیند سے ہی حاوی رہے اور انہوں نے دھماکہ دار پاری کھیلی۔انہوں نے اپنی پاری میں چار چوکے اور تین چھکے لگائے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...