Powered By Blogger

جمعرات, جنوری 27, 2022

جمہوریہ کا دارالعلوم حفظ القرآن چنئی میں جشن یوم

 جمہوریہ کا دارالعلوم حفظ القرآن چنئی میں جشن یوم 
چینئی(پریس نوٹ)  ریاست تمل ناڈو کی دارالحکومت شہرچنئی میں واقع مشہور ادارہ ''دارالعلوم حفظ القرآن '' کنا داسن نگرمیں 73ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ''جشن یوم جمہوریہ ''کے عنوان پرایک تہذیبی اور ثقافتی پروگرام کاانعقاد کیا گیاجس کی صدارت مولانا ساجد حسین ندوی( اسسٹنٹ پروفیسردی نیوکالج،چینئی) نے فرمائی۔ اس پروگرام میں بڑی تعداد میں اساتذہ و طلباء کے علاوہ عمائدین شہر نے شرکت فرمائی۔
 دارالعلوم حفظ القرآن کے نائب سیکریٹری جناب اکرام الحق صاحب اور دارلعلوم کے مہتمم حضرت مولاناقاری فیاض احمدرحیمی صاحب نے مہمان خصوصی کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر پرچم کشائی کی اور طلباء نے قومی ترانہ و ترانۂ ہندی پیش کیا۔
 دارالعلوم کے نائب سیکریٹری جناب اکرام الحق صاحب نے دستور ہند اور یوم جمہوریہ پرایک تفصیلی گفتگو کی اور اپنی تقریرمیں انہوں نے   اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے طلباء کو آئین ہند کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔ تاکہ ملک میں پنپ رہی عصبیت اور سر اٹھاتی فسطائی طاقتوں کا بھرپور جواب دے سکیں ۔انہوں نے آزادیِ ہند کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ہمارا ملک ہندوستان ایک لمبی جنگ کے بعد ۱۵؍ اگست ۱۹۴۷ء کوآزاد ہوا اور ۲۶؍ جنوری ۱۹۵۰ ء کوآئن ہند کا نفاذ عمل میں آیا۔
طلباء نے یوم جمہور کے عنوان پر تقاریر پیش کی جس میںکہا کہ ہمارا ملک ہندوستان بیحدخوبصورت اور پر امن ملک ہے،اور اس کی خوب صورتی کا راز اس بات میں مضمر ہے کہ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں،مختلف رنگ ونسل اور ذات پات سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں،مختلف زبان وادب اور تمدن وکلچر کے لوگ یہاں آباد ہیںاورمذہب وملت،رنگ ونسل اور زبان و کلچر کے اس قدر اختلاف کے باوجود بھی ہمارے ملک میں امن و سلامتی اور آپسی بھائی چارہ ہے۔
مہمان خصوصی پروفیسر ساجد حسین ندوی نے جمہوریت اور آزادی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ : آج ہمارا ملک آزاد ہے اور ہم امن و سلامتی کے ساتھ اس ملک میں رہ رہے ہیں یہ سب ہمارے اسلاف کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔یہی مدارس ہیں جن کے ستوپوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کو نذرانہ پیش کیا اس کے باوجود ہم پریہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ہم وطن پرست نہیں، تاریخ اس بات پر گواہ ہے کہ اس ملک کی آزادی میں جتنا خون ہمارا بہاہے اتنا شاید کس اور کا بہاہوگا۔ انہوں نے جمہوریت روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا آزادی کے بعد ہندوستان کا آئین جمہوری بنا اور اس قانون سازی کے لیے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی انہوں وہ دستور بناکر پیش کیا اور 26جنوری 1950کو  اسے نافذ کیا گیا۔ اس دستور کی سب بڑی خصوصیت ہے کہ اس ہر مذہب اور ہر قوم کو اپنے اپنے طور پر زندگی گذارنے کی آزادی حاصل کی ہے۔اخیر میں دارالعلوم حفظ القرآن کے مہتمم قاری فیاض احمد رحیمی نے تمام مہمانا شکریہ ادا رکیا اور اسی کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

شراب - ام الخبائث مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

شراب - ام الخبائث 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
 بہار میں شراب لانے لے جانے، پینے پلانے پر پابندی ہے ، اس کے با وجود شراب اور منشیات کے اسمگلر اس سے باز نہیں آ رہے ہیں، ابھی حال ہی میںکئی مقامات پر زہریلی شراب پینے سے لوگ موت کے منہہ میں چلے گیے، سرکار کی جانب سے انتہائی سختی کے باوجود شراب کی سپلائی بہار میں جاری ہے، اور پولیس کا عملہ اس پر قابو نہیں پا رہا ہے۔ شراب ام الخبائث ہے، یہ سارے گناہوں کی جڑ ہے ، انسان اس کے زیر اثر آنے کے بعد کچھ بھی کر گذرتا ہے ، حال ہی میں پانی پت کے گاؤں چبلا داس سے ایک خبر آئی تھی کہ شراب کے لیے پیسے نہ دینے کی وجہ سے ایک لڑکا نے اپنے باپ کوپتھر مار مار کر ہلاک کر دیا، باپ کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے شراب کے لیے پیسہ نہ دینے کے ساتھ اپنے بیٹے امیت کو جس کی عمر صرف بتیس سال تھی ، کچھ نصیحت کر دیا تھا اور ایک طمانچہ بھی لگا دیا تھا ، بیٹا انتظار میں تھا ، ۲۴؍ گھنٹے کے بعد جب راج کپور اسٹیشن کی طرف ٹہلنے نکلا تو بیٹے نے اس پر پیچھے سے وار کر دیا اور اس وقت تک پتھر مارتا رہا جب تک اس کی موت نہیں ہو گئی۔
 شراب کی وجہ سے جرم کا کوئی یہ پہلا واقعہ نہیں ہے ، اخبار میں اس قسم کی خبریں روزانہ آتی رہتی ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ شراب اور دیگر منشیات سے نوجوانوں کو بچانے کے لیے بیداری مہم چلائی جائے اور اس کے مضر اثرات سے لوگوں کو آگاہ کیاجائے اور بتایا جائے کہ شراب نوشی اور دیگر منشیات کا استعمال انسانی صحت اور صالح سماج کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، تبھی تو اللہ تعالیٰ نے اسے ناپاک اور شیطانی عمل قرار دیا ہے ، اگر ہم اس شیطانی عمل سے سماج کو بچا سکے تویہ اس دور کا بڑا اور قابل قدر کام ہوگا۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...