Powered By Blogger

اتوار, نومبر 21, 2021

بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ کا شیڈول جاری ، یکم فروری سے انٹرمیڈیٹ اور 17 سے میٹرک کے امتحانات

بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ کا شیڈول جاری ، یکم فروری سے انٹرمیڈیٹ اور 17 سے میٹرک کے امتحانات

بہار اسکول ایگزامینیشن کمیٹی نے ہفتہ کے روز میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا شیڈول جاری کیا ہے۔ یکم فروری سے 14 فروری تک انٹر میڈیٹ اور 17 سے 24 فروری کے درمیان میٹرک امتحان منعقدکیا جائے گا۔ انٹر امتحان کی شروعات یکم فروری سے ہوگا۔ ریاضی کا امتحان پہلی شفٹ میں لیا جائے گا اور دوسری شفٹ میں ہندی کا امتحان لیا جائے گا۔

انٹر پریکٹیکل امتحان 10 سے 20 جنوری تک ہو گا۔ جبکہ میٹرک کے پریکٹیکل امتحان 20 سے 22جنوری تک منعقد کیا جائے گا۔

دو شفٹوں میں ہوگاامتحان

بورڈ کے مطابق امتحان دو شفٹوں میں روزانہ منعقد کیا جائے گا اور پہلی شفٹ کا امتحان صبح 9.30 بجے سے سہ پہر 12.45 بجے تک، دوسری شفٹ کا امتحان سہ پہر 1.45 سے شام 5 بجے تک منعقد ہوگا۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی امتحان دینے والوں کو سوالیہ پرچہ پڑھنے کے لیے 15 منٹ کا اضافی وقت دیا جائے گا۔

کورونا کو لے کر بورڈ کی حکمت عملی

بہار بورڈ نے بھی کورونا کی مدت کو لے کر حکمت عملی بنائی ہے۔ امتحان کیسے لیا جائے اور کووِڈ پروٹوکول پر عمل کیسے کیا جائے۔ کیونکہ امتحانات کا کامیاب انعقاد بورڈ کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے۔ تمام ڈی ای او اور ڈی پی او کے علاوہ سینٹر کے عہدیدار ان سے بھی رائے طلب کی جا رہی ہے۔ سالانہ ثانوی امتحان 2022 کے شیڈول کو لیکر بہار اسکول ایگزامینیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ 17 فروری کو ریاضی کا امتحان دونوں شفٹوں میں ہوگا۔

18 فروری کو سائنس کے مضمون کا امتحان دونوں شفٹوں میں ہوگا جب کہ 19 فروری کو دونوں شفٹوں میں سوشل سائنس کا امتحان ہوگا اور 21 فروری کو دونوں شفٹوں میں جنرل انگلش کا امتحان ہوگا۔ 22 فروری کو دونوں شفٹوں میں مادری زبان ہندی،بنگلہ،اردو اور میتھلی کا امتحان لیا جائے گا، جبکہ 23 فروری کو دونوں شفٹوں میں دوسری ہندوستانی زبان کا امتحان ہوگا۔ 24 فروری کو دونوں شفٹوں میں انتخابی منتخب مضامین کا امتحان ہوگا۔

مرنے کی جلدی مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ بہت سارے لوگ جلد مرنا چاہتے ، یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو یا توزندگی کے معاملات ومسائل سے نبرد آزما ہونے سے گھبرا کر بعجلت تمام مرنے کے لیے خود کشی کر لیتے ہیں،

مرنے کی جلدی 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
 بہت سارے لوگ جلد مرنا چاہتے ، یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو یا توزندگی کے معاملات ومسائل سے نبرد آزما ہونے سے گھبرا کر بعجلت تمام مرنے کے لیے خود کشی کر لیتے ہیں، وہ جو مہلک بیماری کے شکار ہوتے ہیں، اور اپنی زندگی سے مایوس ہو کر موت کی تمنا ہی نہیںکرتے ، عدالت میںجلد از جلد اپنی مرضی اور پسند کی موت کے لیے عرضیاں داخل کرتے ہیں، دونوں کاسبب ایک ہی ہوتا ہے ، مایوسی اور ڈپریشن ۔
 پوری دنیا میں گیارہ ایسے ممالک ہیں، جہاں زندگی سے مایوس لا علاج مریضوں کو جلد اپنی پسند کے مطابق موت کے منہ میں چلے جانے کی اجازت ہے، یہ ممالک ہیں نیوزی لیند، سوئزرلینڈ، نیدر لینڈ، اسپین، بلجیم، لکزم برگ، کناڈا، کولمبیا، آسٹریلیا، فرانس اور امریکہ، ان میں سے بیش تر ممالک میں لا علاج مرض سے پریشان مریضوں کو اپنی پسند سے موت کا وقت مقرر کرنے اور پسندیدہ طریقے سے موت کو لگے لگانے کی اجازت ہے ، البتہ مختلف ملکوں میں اس کے لیے الگ الگ شرائط اور ضابطے مقرر ہیں، نیوزی لینڈ میں اس کے لیے کم از کم دو ڈاکٹروں کی تصدیق ضروری ہے کہ جو موت چاہتا ہے وہ واقعی اس حالت کو پہونچ گیا ہے کہ اسے مرجانا چاہیے، نیوزی لینڈ میں اس قانون کو پاس کرنے سے پہلے ملکی پیمانے پر عوام سے رائے مانگی گئی تھی جس میں پینسٹھ (۶۵) فی صد سے زائد لوگوں نے اس کے حق میں ووٹ دیا تھا، اس کے بعد ہر سال نو سو پچاس لوگوں کو اس قانون کے تحت مرنے میں جلدی کرنے کی خواہش کی عرضی وصول کرنے کا نظام بنا دیا گیا ، اوریہ بھی طے کر دیا گیا ہے کہ ہر سال تین سو پچاس (۳۵۰) لوگوں کو ہی اس قانون سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل سکے گا۔
اسلام اس بات پر زور دیتا ہے کہ جان انسان کی ملکیت نہیں ہے ، یہ اللہ کی طرف سے ہمارے پاس امانت ہے ، ہمارے اعضاء وجوارح بھی ہمارے نہیں ہیں، اس لیے اس کو خود کشی، مہلک دواؤں کے استعمال یا قتل بہ جذبۂ رحم کے تحت ختم نہیں کیا جا سکتا اسے زندگی کے اس مرحلہ تک باقی رکھناہے جب تک اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت نہ آجائے ،اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرض کو ئی لا علاج نہیں ہوتا، ’’لکل داء دوائ‘‘  ہر مرض کی دوا ہے، ہماری عقل وہاں تک نہیں پہونچ پا رہی ہے ، یہ ایک الگ سی بات ہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض کو اجر وثواب کے حصول کے ساتھ مغفرت کا سبب اور ترقی درجات کا ذریعہ بتایا، تاکہ اس شوق میں مریض زندگی سے مایوس نہ ہواور وہ مرض کوبھی نعمت سمجھے اور اللہ کے دربار میں کہتا رہے کہ اے اللہ! ہم اس نعمت کے متحمل نہیں ہیں۔اس لیے آزمائش اور ابتلاء سے اللہ کی پناہ چاہتے رہنا چاہیے۔ آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ہدایت دی کہ تم میں سے کوئی موت کی تمنا نہ کرے ، اس لیے کہ طویل عمر میں عبادتوں کے ثواب کے اضافے اور بڑھنے کے امکانات زیادہ ہیں، اس کے علاوہ اگر وہ گناہگار ہے تو کسی مرحلہ میں توبہ کی توفیق سے بھی اس کی آخرت سنور سکتی ہے ۔
 مختلف ممالک جس طرح جلد اپنی پسند سے مرنے کے قانون کو منظور کرتے جا رہے ہیں، اس سے سماج میں انسانی زندگی کی بے وقعتی کا پیغام لوگوں میں جا رہا ہے ، اس کے علاوہ ضعفاء اور معذور لوگوں کی دیکھ ریکھ کا مزاج بھی کمے گا، ابھی تک تو لوگ یہی کہتے ہیں کہ بوڑھا مر بھی نہیں رہا ہے، اس قانون کے نفاذ سے جلد مار دینے کی کوشش بھی شروع ہو گی اور جو سماج اپنے والدین اور بوڑھے رشتہ داروں کو’’ اولڈ ایج ہوم‘‘ پہونچا دیتے ہیں، انہیں جلد مورث کی موت ہوجانے کی عرضی لگا تے ہوئے کتنی دیر لگے گی ، اللہ کرے کہ ہندوستان میں یہ قانون کبھی پاس نہ ہو ، حالاں کہ کئی مریضوں کی طرف سے اس قسم کی درخواست عدالت میں یہاں بھی زیر غور ہے۔

پارلیمنٹ تک مجوزہ ٹریکٹر مارچ کو ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا : کسان یونین

پارلیمنٹ تک مجوزہ ٹریکٹر مارچ کو ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا : کسان یونیننئی دہلی:آئندہ سرمائی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ تک مجوزہ روزانہ ٹریکٹر مارچ کو ابھی منسوخ کرنا باقی ہے اور اس سلسلے میں حتمی فیصلہ اور کسانوں کی تحریک کے مستقبل کے لائحہ عمل پر اتوار کو ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ کسان لیڈروں نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی ہے۔کسانوں کی تنظیموں کی ایک یونین، سمیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے کچھ دن پہلے اعلان کیا تھا کہ تین زرعی کے خلاف جاری احتجاج کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر 29 نومبر سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ تک کسان پرامن ٹریکٹر مارچ میں حصہ لیں گے۔ایس کے ایم نے وزیر اعظم کے فیصلے کا خیرمقدم کیا لیکن کہا کہ وہ پارلیمانی طریقہ کار کے ذریعے اس اعلان کے نافذ ہونے کا انتظار کریں گے۔ اس نے یہ بھی اشارہ کیاہے کہ اس کی تحریک کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور بجلی کے ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ جاری رکھے گی۔کسان لیڈر اور ایس کے ایم کی کور کمیٹی کے رکن درشن پال نے ہفتہ کو پی ٹی آئی کوبتایاہے کہ پارلیمنٹ تک ٹریکٹر مارچ کی ہماری کال ابھی تک تازہ ہے۔ اتوار کو سنگھو بارڈر پر ہونے والی ایس کے ایم میٹنگ میں تحریک کے مستقبل کے لائحہ عمل اور ایم ایس پی کے مسائل پر حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔کسان رہنما اور بھارتیہ کسان یونین (اوگرہان) کے صدر جوگندر سنگھ اوگرہن نے ٹکری سرحد پر کہا کہ ٹریکٹر مارچ کا فیصلہ ابھی واپس نہیں لیا گیاہے۔انھوں نے بتایاہے کہ ایس کے ایم پارلیمنٹ تک ٹریکٹر ٹرالی مارچ کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔ ابھی تک اسے واپس لینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اتوارکوایس کے ایم کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر بنے مولانا رابع حسنی ندوی ، چھٹی بار ملی یہ ذمہ داری

مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر بنے مولانا رابع حسنی ندوی ، چھٹی بار ملی یہ ذمہ داریکانپور/ لکھنو: کانپور (Kanpur) میں دو روزہ 27 ویں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) کے اجلاس کے دوسرے سیشن میں ہفتہ کی رات کو انتخاب ہوا۔ اس میں مولانا رابع حسنی ندوی مسلسل چھٹی بار بورڈ کے صدر منتخب کئے گئے۔ اس میں بہار کے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری اور بورڈ کے نائب صدر کے طور پر جمعیت علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر رہے شیعہ دانشور ڈاکٹر سید علی نقوی کو منتخب کیا گیا۔ اس کے علاوہ قومی ایگزیکٹیو اراکین میں صابر احمد، محمد یوسف علی، مفتی محمد عبیداللہ، مولانا بلال حسن، طاہر حکیم، فاطمہ مظفر، عطیہ اور ڈاکٹر نکہت پروین کو منتخب کیا گیا۔ ان سبھی کا انتخاب جنرل باڈی کے اراکین نے کیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی نے اپنے صدارتی خطاب میں موجودہ دور میں مسلم معاشرے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آپسی اختلافات کو بھلاکر متحد ہوں اور موجودہ حالات کا سامنا کریں۔ کسی بھی ملک میں اقلیتی طبقے کو زیادہ فکر، توجہ اور محنت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ تب اور بڑھ جاتا ہے، جب اقلیتی معاشرے کو کمزور کرنے کی کوششیں حکومتوں کی طرف سے کی جا رہی ہوں۔ ان کے اس خطاب کے بعد تمام اراکین نے ان کی تائید کی۔ اس میٹنگ میں پورے ملک کے تقریباً 100 سے زیادہ علمائے کرام نے میٹنگ میں شرکت کی۔ اس میٹنگ میں مسلم طبقے میں کیسے کم خرچ میں نکاح اور تعلیم کو بہتر کیا جائے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دو دنوں تک چلنے والی یہ میٹنگ ملک میں مسلم طبقے کی بہتری کے ایجنڈے طے کرے گی۔ کورونا بحران میں بورڈ کے میٹنگ آن لائن ہی پائی تھی، لہٰذا بورڈ میں خالی ہوئے عہدے اور کئی اراکین کے انتقال کے بعد نئے اراکین کو شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔ میٹنگ میں گجرات سے لے کر پانڈوچیری تک۔ مغربی بنگال سے لے کر مہاراشٹر تک کے بورڈ کے اراکین نے شرکت کی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...