Powered By Blogger

اتوار, جنوری 22, 2023

اس مادّی کائنات میں انسان خداکی ایک افضل ترین مخلوق ہے لیکن چونکہ اس کاوجودگندے

مضمون)               
 ا عتراف و انحراف 
 اردو دنیا نیوز ٧٢
 ٭ انس مسرورؔانصاری 

 اس مادّی کائنات میں انسان خداکی ایک افضل ترین مخلوق ہے لیکن چونکہ اس کاوجودگندے پانی کی حقیربوندسے ہوتاہے اورادنیٰ سے اعلاکی طرف مراجعت کرتاہے۔اسی لیے قدرت نے اس کی فطرت میں متضاداوصاف کوودیعت کیا ۔چنانچہ اگریہ پاکیزگی میں فرشتوں سے برترہے تومعصیت میں شیطان سے بھی بدتر۔مختاربھی ہے مجبوربھی ۔قوی بھی ہے اورکم زوربھی۔بداعمال بھی ہے اورخوش خصال بھی۔ قدرت نے اسے یہ اختیاربھی دیاہے کہ وہ خودجیساچاہے ویسااپنے آپ کوبنائے۔اس دنیامیں اس پرکوئی گرفت نہیں،کوئی پکڑنہیں۔قدرت نے اسے زندگی کی شاہراہ پرکھڑاکردیاہے جہاں سے مختلف سمتوں میں راستے منقسم ہیں۔انسان پرقدرت کایہ عظیم احسان ہے لیکن انسان کے حق میں قدرت کے احسانات ونوازشات کاسلسلہ یہاں ختم نہیں ہوجاتابلکہ شاہراہِ زندگی سے مختلف سمتوں میں جانے والے راستوں کے انتخاب کے لیے قدرت نے انسان کوقوی ذہن اورادراک وعرفان کی بے حساب صلاحیتوں سے نوازہ اورانتخاب کی پوری پوری آزادی بخشی۔انسان کومکمل اختیاردیاکہ جس راستے پرچاہے،جاسکتاہے لیکن اپنے نفع ونقصان کاوہ خودذمّہ دارہے۔یہ وہ مقام ہے جہاں انسان کوکسی رہنماکی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔کسی سہارے کی احتیاج ہوتی ہے۔وہ کسی ماورائی طاقت سے امدادکاطالب ہوتاہے۔پہلے عرض کیاجاچکاہے کہ انسان متضادخصوصیات کامالک ہے۔جہاں وہ اتناقوی ہے کہ کائنات کی ہرشئے پر تصرفات کاحوصلہ رکھتاہے وہیں اتناکم زوربھی ہے کہ قدم قدم پراسے سہارے کی تلاش ہوتی ہے۔یہ سہاراخداکابھی ہوسکتاہے اورخودانسان کابھی۔!حقیقت یہ ہے کہ زندگی کی شاہ راہ پرانسان کوبہرحال کسی نہ کسی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔یہاں ہمیں اس ماورائی طاقت کاادراک ہوتاہے جس نے انسان کی تخلیق کی اورجس کی مددسے ہم وجودکی اس منزل تک پہونچے ہیں اورجوکائنات کے میکانکی نظام کواس ترتیب اورتسلسل کے ساتھ چلاتی ہے کہ ہم اس میں کسی طرح نقص نہیں پاتے۔کوئی عیب ہمیں نظرنہیں آتا۔وہ ماورائی ان دکھی طاقت جسے ہم خداکہتے ہیں۔جب خداکاگیان حاصل ہوجاتاہے توہم اس سے مددمانگتے ہیں کیونکہ انسانی زندگی کوئی آسان چیز نہیں ہے۔ہمیں قدم قدم پرخداکے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ہم اس پراعتمادکرتے ہیں اوراسے راضی کرنے کے مختلف طریقے بروئے کارلاتے ہیں۔اسے قادرِ مطلق مان کراس کی مددسے ہم ان اشیاء پربھی تصرفات حاصل کرتے ہیں جوبظاہرہماری دست رس سے باہر ہوتی ہیں۔ خداکے وجودکاادراک وعرفان نہ ہونے کی صورت میں یاادراک ہوتے ہوئے بھی اسے قادرِ مطلق نہ سمجھنے کی صورت میں انسان کے سامنے واحدراستہ یہ ہے کہ وہ اپنے دل ودماغ اورفکروتدبّرکواپنا سہارابنائے اورمادّی اسباب پربھروسہ کرے۔فطری اقتضابہرحال انسان کوکسی نہ کسی چیزکاسہارالینے اوراس پراعتمادقائم کرنے پر مجبورکرتاہے۔غورطلب یہ بھی ہے کہ انسان کوقد رتی ا ختیارحاصل ہوتے ہوئے بھی وہ بے اختیارہے ۔قدرت نے اس کے اختیارات پر مکمل کنٹرول رکھاہے ورنہ یہ دنیا کب کی جہنم بن چکی ہوتی۔ دل ودماغ اورتدبّرواسباب پرکوئی اختیار نہیں۔چنانچہ جب تدبیرواسباب ناکام ہوجاتے ہیں اورحصولِ مقاصدکے لیے مادّی اسباب فراہم نہیں ہوتے توانسان مجبوراوربے دست وپاہوکررجاتاہے۔تدبّرو تفکراوروسائل واسباب قابل اعتمادہوتے تودنیاکے بڑے بڑے مفکرین ومدبرین کبھی ناکام نہ ہوتے۔نپولین کو مسلسل فتوحات کے بعد کبھی شکست نہ ہوتی اورمغل سلطنت کوکبھی زوال نہ آتا۔تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ اعلیٰ مرتبت انسانوں کی زندگی میں باربارایسے مواقع آتے رہے ہیں جب تمام ترتدبیروں نے ان کاساتھ چھوڑدیا اورسارے اسباب وعوامل ان کی دست رس سے باہرہوگئے۔در حقیقت انسان اتناکم زورہے کہ تدبیراوروسائل واسباب پربھی اسے اختیارحاصل نہیں۔یہ بھی قدرتی اشاروں کے محتاج ہیں۔اس کے باوجود انسان کوخودمختاری کادعویٰ ہے۔ 
 خداکی اس زمین پر خداپرست اورمادّہ پرست انسان ہمیشہ موجود رہے ہیں لیکن یورپ میں صنعتی انقلاب کے بعد مادّہ پرستی کوجس طرح فروغ حاصل ہوا،اس کی مثال نہیں ملتی۔اس کابہت برانتیجہ یہ سامنے آیا کہ انسانوں میں خودکشی کے رجحانات کوخوب تقویت ملی۔خودکشی کے عالمی اعدادوشماربتاتے ہیں کہ سکون وعافیت کی جستجو میں ناکامی کے سبب مادّہ پرست انسانوں میں منفی رجحانات کااضافہ شدت کے ساتھ ہواہے۔ چنانچہ مادّہ پرست انسان جب ناکام ومایوس ہوجاتاہے تواس کو تمام راستے مسدود نظرآتے ہیں اورخودکشی کے سواکوئی راستہ نظرنہیں آ تا۔زندہ رہنے کے لیے اس کے پاس کوئی سہارانہیں ہوتا۔کوئی امیدنہیں ہوتی۔کوئی چارہ نہیں ہوتا۔اس کے برعکس خداپرست انسان چونکہ ناکامی وکامیابی کاساراانحصاراپنے خداپررکھتاہے اس لیے جب بھی وہ اپنے مقصدمیں ناکام ہوتاہے توخداکے وجودکاایقان وعرفان اسے ہرکوشش کے بعدایک اورکوشش پرآمادہ رکھتاہے۔چونکہ اس کاایمان واعتماداقتدارِاعلاپرہوتاہے۔اسے یقین ہوتاہے کہ حاکمِ کُل خداہے جوقادرِ مطلق ہے ۔اس لیے اس کاکام کوشش وتدبیرہے۔اس کاخداجب چاہے گااس کی مطلوبہ چیزاسے فراہم کردے گا۔خداکی حاکمیت کایقین واعتراف اس کاسب سے بڑاسہاراہوتاہے جوخداپرست انسان کوکبھی مایوس نہیں ہونے دیتا۔جبکہ مادّہ پرست انسان کی تمام تدبیروں کاسرچشمہ مادّہ ہوتاہے جومجبورِ محض ہے۔ایسے شخص کی زندگی کاانحصاراتفاقات پرہوتاہے۔اتفاق سے وہ کامیاب ہوتاہے اوراتفاقات ہی پروہ جیتاہے۔ جب اتفاقات اس کاساتھ نہیں دیتے تووہ آندھی میں تنکے کی طرح بے وزن وبے وقارہوجاتاہے۔یہ وہ مقام ہے جہاں حالتِ مایوسی میں خودکشی کے سوازندگی کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں ہوتا۔خد انکار اور اس سے انحراف اصل میں باطل کااقرارواعتراف ہے اورخداکااقرارواعتراف اصل میں فطرت کااقرارواعتراف ہے اورفطرت وہ چیزہے جس کے بغیرحرکت وعمل اورکسی طرح کی زندگی کاتصورمحا ل ہے۔ 

 ٭٭ 
 
 انس مسرورؔانصاری 

 قومی اردوتحریک فاؤنڈیشن 
 سکراول،اردوبازار،ٹانڈہ۔ 
امبیڈکرنگر۲۲۴۱۹۰۔ 
 (یوپی) 
 رابطہ۔9453347784 
 

ضیائے حق فاؤنڈیشن وہ تنظیم ہے جو محتاج تعارف نہیں ہے

پھلواری شریف پٹنہ (پریس ریلیز) 
اردو دنیا نیوز ٧٢
 ضیائے حق فاؤنڈیشن وہ تنظیم ہے جو محتاج تعارف نہیں ہے، اس کی بنیاد 2011 میں رکھی گئی تھی اور اسی وقت سے تسلسل کے ساتھ یہ تنظیم اپنی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ضیائے حق فاؤنڈیشن کے اغراض ومقاصد علمی وادبی وثقافتی کام، اردو ہندی زبان وادب کی ترویج واشاعت، نئے پرانے شعراء وادباء کو پلیٹ فارم مہیا کرانا، ان کے اعزاز میں پروگرام کا انعقاد کرکے حوصلہ افزائی کرنا، تعلیمی اداروں کا قیام، قدرتی آفات اور اجتماعی تشدد سے متاثرین کے لئے خالص انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ریلیف، فری طبی امداد، غریب طلبہ وطالبات کے لئے تعلیمی فیس کا نظم ونسق وغیرہ ہے ۔
ضیائے حق فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اب تک سینکڑوں پروگرام کا انعقاد ہو چکا ہے جس کی خبریں اخبارات کی زینت بنی ہیں ۔
ضیائے حق فاؤنڈیشن کے ماتحت بہار کے دارالحکومت شہر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ایک دینی ادارہ,, مدرسہ ضیاء العلوم،،اور ایک لائبریری,, ضیائے حق فاؤنڈیشن پبلک لائبریری ،، کا قیام عمل میں آیا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلباء وطالبات اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔
اب ضیائے حق فاؤنڈیشن 2023 کا کیلنڈر بھی منظر عام پر آچکا ہے،جسے قارئین نے سراہا، کیلنڈر میں فاؤنڈیشن کا مختصراً تعارف بھی ہے، اور اب تک تقریباً دو سو لوگوں کو بذریعہ ڈاک بھیجا جا چکا ہے، اسے پٹنہ آفس برانچ البا کالونی پھلواری شریف پٹنہ سے حاصل کرسکتے ہیں ۔یا ان نمبرات پر رابطہ کرکے بذریعہ ڈاک بھی منگا سکتے ہیں
7909098319
9899972265

تحفظ شریعت کے بینر تلے نعتیہ مشاعرہ کا انعقادسلسلہ وار

تحفظ شریعت وویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ کے بینرتلے


تحفظ شریعت وویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ کے بینرتلے
اردو دنیا نیوز ٧٢
 ایک بہترین پہل ہر سال کی طرح اس سال بھی سردی کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے غریب ومسکین کے درمیان گرم کپڑے تقسیم کثیرتعداد میں علماء کرام تشریف لائے تمام احباب کی مشورے سے یہ کارخیر کا مکمل کام وجود میں آیا تمام احباب تنظیم کو سراہا اور تنظیم کے حق میں دعائیں کی اللہ اس تنظیم کو قوم وملت کی خدمت کیلئے ہمیشہ سرگرداں رکھے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اراکین تنظیم اور خصوصا مولاناعبدالوارث صاحب مظاہری کواللہ عمرخضرعطافرمائے تاکہ یہ تنظیم ہمیشہ لوگوں کی درد کا مسیحا ثابت ہوتا رہے آمین یارب العالمین 

      

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...