اردودنیانیوز۷۲
یہ بات مجھے بہت کھلتی ہےکہ میری ماں اب بھی مجھے بچہ سمجھتی ہے۔بات بات پر روکنا ٹوکنا یہ عادت ان کی تاہنوز بنی ہوئی ہے ، یہ نہ کرو وہ کرو! ویسا نہ کہو ایسا کہو،یہ دیکھو وہ دیکھو! یہ سب کچھ گھر میں روزانہ چلتارہتا ہے۔ الحمدللہ اس وقت میرے کئی بچے ہیں باوجود اس کے میرے ساتھ بچوں جیسا سلوک کرتی ہے، مجھے یہ محسوس ہوتاہے کہ میری کوئی حیثیت ہےاورنہ کوئی اہمیت ہے۔
ابھی کچھ دنوں پہلے کی بات ہے، میں نے دیکھا کہ ماں میرے کام میں نقصان پہونچارہی ہے،گھر پر تعمیری کام چل رہا تھا،شام اور کام کے اختتام کا وقت تھا ۔بالو سیمینٹ کے مسالے سے دیوار کی چنائی ہورہی تھی،ادھر میری ماں میرے رہائشی کمرے کے سامنےموجود ایک پرانے بل میں سیمینٹ کے مسالےکو ڈال کر اسے بند کررہی ہے۔مسالے کی یہ بربادی دیکھ کرمجھ سے رہا نہیں گیا اور یہ کہنے لگا کہ اس کی کیاضرورت ہے؟۔ ماں بول نہیں رہی ہےاورخاموشی سے اپنا کام کئے جارہی ہے۔جب میرا اصرار بڑھا تو انہوں نے جوابایہ کہا کہ یہ سوراخ پرانا معلوم ہوتا ہے، اس میں سانپ ہوسکتا ہے، اس لئے میں اسے بند کر رہی ہوں کہ میرے کسی بچہ کواس بل سے کوئی نقصان نہ پہونچ جائے۔
کچھ ہی دیر میں مغرب کی اذان ہوگئی، نماز مکمل ہوتے ہی ہم نے یہ آواز سنی،سانپ! سانپ! سانپ ،یہ میرا منجھلا بیٹا منت اللہ ہمایوں چلا رہا ہے۔ہم نےدیکھا توٹھیک اسی بل کے سیدھ کیچین کی دیوار پرایک کالا زہریلا گیہون سانپ لٹک رہا ہے، قبل اس کے کہ وہ سانپ کسی کو نقصان پہونچاتا وہ ماردیاجاتا ہے۔ہم سب نے اس پرخدا کا شکر ادا کیا کہ اللہ نےہمیں اس خبیث سانپ سے بچالیاہے، اور اپنی نادانی پربھی مجھے ندامت ہوئی کہ جوچیزاپنی سمجھ میں غیر ضروری نظر آئی وہ ماں کی نظر میں کتنی اہم اورضروری ہے۔بظاہر اس چیز میں اپنا مالی نقصان سمجھ میں آرہا ہے مگر اس سے ایک ماں اپنے بچے کی ہی حفاظت کرتی ہے۔
آج اس بات کا بھی استحضار نصیب ہوا کہ واقعی ماں کا وجودہمارے لئےبہت بڑی نعمت ہے۔ماں بوڑھی اور کمزور ہوگئی ہے مگر آج بھی اپنی ہمت وصلاحیت کے بقدر ہماری حفاظت کا سامان کررہی ہے۔غور کرنے پر ماں کی ہر ایک بات قیمتی نصیحت معلوم ہوئی ہے۔یہ حقیقت ہے کہ ماں کے سامنے اپنی حیثیت ایک بچہ کی سی ہے لہذا اس سے زیادہ اپنے کو منوانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے، ایک انسان سے یہیں چوک ہوجاتی ہے جب وہ اپنے والدین کو بوڑھا کہ کر ان کی رائے کو ترک کردیتا ہے اور ان کے مشورہ کو اہمیت نہیں دیتا ہے۔پھرل۔وہ ٹھوکریں کھاتا ہے اور سخت نقصان اٹھاتا ہے۔اس بات کا بھی ہمیں احساس ہوا ہے۔
ہر ایک ماں کی سچی تصویریہی ہے،ماں کی خدمت ایک انسان کوولایت کے مقام تک پہونچادیتی ہےاور مستجاب الدعوات بنادیتی ہے، حضرت اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کے قصہ سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے۔اللہ انہیں سلامت رکھے، آمین
ہمایوں اقبال ندوی ارریہ
۲۳/جون ۲۰۲۴ء