Powered By Blogger

جمعرات, اکتوبر 14, 2021

بریکنگ نیوزماہانہ بنیاد پر تھوک مہنگائی میں نرمی ، ستمبر میں 10.66 فیصد درج کی گئی

بریکنگ نیوزماہانہ بنیاد پر تھوک مہنگائی میں نرمی ، ستمبر میں 10.66 فیصد درج کی گئینئی دہلی، 14 اکتوبر (یو این آئی) ہول سیل پرائس انڈیکس پر مبنی مہنگائی اس سال ستمبر میں 10.6 فیصد رہی جو کہ ماہانہ بنیاد پر 0.07 فیصد کم ہے فروغ صنعت کے شعبہ داخلی کاروبار کے اقتصادی مشیر کی طرف سے آج جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایندھن، بجلی اور تیار مصنوعات میں مہنگائی کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر تھوک مہنگائی بلند سطح پر رہی ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال اگست میں تھوک مہنگائی 11.38 فیصدرہی، جبکہ ستمبر 2020 میں یہ 1.32 فیصد تھی۔ حکومتی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں معدنی تیل، ویلیو میٹلز، فوڈ پروڈکٹس، خام تیل اور قدرتی گیس، کیمیائی مصنوعات کی ہول سیل قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی کا دباؤ زیادہ رہا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ایندھن اور بجلی کے شعبے میں مصنوعات کی قیمت اس سال ستمبر میں 24.81 فیصد رہی۔ اسی طرح، تیار مصنوعات کے زمرے میں تھوک قیمتوں کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 11.41 فیصد رہی۔ اس عرصے کے دوران، فوڈ سیکشن میں تھوک مہنگائی 1.14 فیصد رہی جو اس سال اگست میں 3.43 فیصد تھی۔

تیسری بار کولکتہ اور چوتھی بار چنائی فائنل چیمپئن بننے کے لیے ٹکرائیں گے ۔ میں

تیسری بار کولکتہ اور چوتھی بار چنائی فائنل چیمپئن بننے کے لیے ٹکرائیں گے ۔ میںدبئی ، ایان مورگن کی قیادت والی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز آئی پی ایل میں تیسری بار اور مہندر سنگھ دھونی کی قیادت والی چنئی سپر کنگز چوتھی مرتبہ خطاب جیتنے کےمقصد سے جمعہ کے روز فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔
یہ چنئی کا نویں فائنل ہے جبکہ کولکتہ کی ٹیم تیسری بار فائنل کھیلے گی۔ دونوں ٹیموں نے لیگ مرحلے میں ٹاپر رہنے والی دہلی کیپٹلز کو شکست دی اور فائنل میں داخلہ حاصل کیا ۔ چنئی نے پہلے کوالیفائر میں دہلی کو چار وکٹوں سے جبکہ کولکتہ نے کل سنسنی خیز مقابلے میں دہلی کو تین وکٹوں سے شکست دی۔ جمعہ کے روز فائنل میں چنئی اور کولکتہ کے بیچ زبردست مقابلہ ہوگا۔
دو بار کے فاتح کولکتہ کے لیے یہ تیسرا فائنل ہے اور اس نے اپنے پچھلے دونوں فائنل جیتے ہیں ، جبکہ چنئی کے لیے یہ نواں فائنل میچ ہوگا اور وہ تین بار فاتح رہا ہے۔
کولکتہ کے کپتان مورگن اور چنئی کے کپتان دھونی میدان میں کافی پرسکون رہتے ہیں لیکن کارکردگی کے لحاظ سے دونوں کپتانوں میں بہت فرق ہے۔ دھونی نے دہلی کے خلاف پہلے کوالیفائر میں صرف چھ گیندوں ناٹ آوٹ 18 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ایک ناممکن نظر آنے والی جیت دلائی جبکہ دوسرے کوالیفائر میں مورگن بغیر کوئی رن بنائے پویلین چلے گئے تھے لیکن راہل ترپاٹھی نے روی چندرن اشون کے آخری اوور کی پانچویں گیند پر سیدھے چھکا لگاکر کے کے آر کو فائنل میں پہنچا یا تھا۔
چنئی کو تجربہ کار کھلاڑیوں اور نوجوان اوپنر رتوراج گائیکواڈ سے امید رہے گی ۔ شاندار فارم میں کھیل رہے گائیکواڈ ٹورنامنٹ میں 600 سے زیادہ رن بناچکے ہیں جبکہ ابھی فائنل باقی ہے۔ تجربہ کی بات کی جائے تو کپتان دھونی کی عمر 40 سال سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ڈیون بریوو 38 سال، فاف ڈوپلیسیس 37 سال، روبن اتھپا 36 سال، امباٹی رائیڈو 36 سال، معین علی 34 سال اور رویندر جڈیجہ 32 سال سے زائد ہوچکے ہیں ۔
ان تجربہ کار کھلاڑیوں کو فائنل میں کولکتہ کے موجود تین عالمی سطحی اسپنروں سے نمٹناہوگا جن میں ورون چکروتی کا اکنومی ریٹ 6.40 ، سنیل نارائن 6.44 اور شکیب الحسن کا 6.64 ہے۔ تینوں اسپنرز نے اب تک بہت اچھی گیندبازی کی ہے۔ تاہم یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا کہ فائنل جیسے بڑے میچ میں تینوں کی کارکردگی کیا ہوگی۔ چوتھی بار چنئی کی جیت اس بات پر بھی منحصر ہوگی کہ ان کے تجربہ کار بلے باز ان تینوں اسپنرز کو فائنل میں کیسے کھیلتے ہیں۔
کولکتہ کی بلے بازی کی ذمہ داری اس کے نوجوان سلامی بلے بازوں وینکٹیش ایئر اور شبمن گل پر ہوگی جنہوں نے دوسرے کوالیفائر میں اوپننگ شراکت میں 96 رنز جوڑے تھے۔ ایئر نے شاندار نصف سنچری اسکور کی تھی۔
آئی پی ایل کا فائنل بھی دونوں کپتانوں کے درمیان کا بھی مقابلہ ہوگا۔ مورگن بھی دھونی کی طرح میدان میں پرسکون رہتے ہیں ۔ دھونی کو آئی پی ایل کے فائنل میں کھیلنا کا کافی تجربہ ہے اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ فائنل کے دباؤ میں کیسے پرفارم کرنا ہے۔ مورگن کا بلہ اب تک خاموش ہے لیکن انگلینڈ کی ٹیم کے لئے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان مورگن بھی بخوبی واقف ہیں کہ کیسے انہیں جیت حاصل کرنی ہے۔ دونوں کی کپتانی اس فائنل کا فیصلہ کرے گی۔


منموہن سنگھ کی صحت مستحکم

منموہن سنگھ کی صحت مستحکم

 منموہن سنگھ کی صحت مستحکم
منموہن سنگھ کی صحت مستحکم

 

اردو دنیا نیوز۷۲، نئی دہلی

  وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کی صبح سابق وزیر اعظم اور کانگریس کے سینئر رہنما منموہن سنگھ کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

مودی نے ٹویٹ کیا کہ’میں ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کی اچھی صحت اور جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتا ہوں‘۔

 خیال رہے کہ صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسوکھ مانڈویہ آج صبح نئی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) پہنچے اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔

سابق وزیراعظم کو طبیعت بگڑنے پر بدھ کی شام ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ مانڈویہ نے ڈاکٹروں سے ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا جو ڈاکٹر سنگھ کا علاج کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کانگریس کے سینیئر رہنما ، سابق وزیر اعظم کو بخار اور کمزوری کی شکایت کے بعد دہلی کے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر سنگھ کی حالت مستحکم ہے اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کی نگرانی کر رہی ہے۔

ڈاکٹر سنگھ اس سال اپریل میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور تب بھی انھیں ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم نے امسال 4 مارچ اور 3 اپریل کو کووڈ ویکسین لی تھی۔ ڈاکٹر سنگھ اس وقت راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ وہ سنہ 2004 سے 2014 تک وزیر اعظم رہے۔ 2009 میں ان کے دل کا ایمس میں ہی آپریشن کیا گیا تھا۔


کلکتہ : درگا پوجا میں ’جماعت اسلامی‘ نے لگائے اسلامی کتابوں کے اسٹال

کلکتہ : درگا پوجا میں ’جماعت اسلامی‘ نے لگائے اسلامی کتابوں کے اسٹال

کولکتہ : درگا پوجا میں ’جماعت اسلامی‘ نے لگائے اسلامی کتابوں کے اسٹال
کولکتہ : درگا پوجا میں ’جماعت اسلامی‘ نے لگائے اسلامی کتابوں کے اسٹال

 

محمد صفی شمسی۔ کولکتہ

ہندوستانی مسلمانوں کے ایک حصے کی نمائندگی کرنے والی سماجی و مذہبی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے اس تہوار کے موسم میں مغربی بنگال میں درگا پوجا پنڈالوں کے قریب 60 سےزیادہ سمپریتی اسٹال لگائے ہیں۔ جماعت اسلامی کی ریاستی قیادت کا خیال ہے کہ اس طرح کی کوشش دو برادریوں کے درمیان فاصلے کو ختم کرتی ہے اور برادریوں اور عقائد سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔اسلام کے بارے میں دیگر  مذاہب کے لوگوں کو بنیادی معلومات فراہم کرانے کا مقصد  بہت سی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔ جس سے آپس کی دور کم ہوگی اور مذہب کے بارے میں منفی تاثر کو دور کیا جاسکے گا۔ یہ سلسلہ پچھلے پانچ سال سے جاری ہے۔اس مرتبہ بھی اس کوشش کو سراہا جارہا ہے۔ 

جماعت کے ریاستی سیکرٹری شاداب معصوم نے کہاکہ تمام اسٹال ایک مشترکہ بینر استعمال کرتے ہیں جس میں جماعت اسلامی کا ذکر ہے۔درگا پوجا مغربی بنگال کا سب سے بڑا تہوار ہے۔ ہمارے بھائی بہن پنڈالوں کا دورہ کرتے ہیں۔ ہم ان کی خدمت کرتے ہیں۔ اسٹال پینے کا پانی ، سینیٹائزر ، ماسک اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہیں ۔

شاداب معصوم کا کہنا ہے کہ اسٹالوں پر اسلامو فوبیا سے متعلق سوالات کے حل کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ یہ ایک مثبت نقطہ نظر ہے۔ ہمارے پاس وہ کتابیں ہیں جو ہم خواہشمندوں کو پیش کرتے ہیں جو اسلام کے بارے میں تفصیل سے جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہزاروں لوگ ہمارے ا سٹال پر تشریف لاتے ہیں۔ شانتیر پاتھ ، اسلام کے بارے میں اکثر پوچھے جانے والے سوالات ۔ ’فیر ایشو آپن پربھور ڈائیک ‘ اور قرآن پاک - اسٹالوں پر لٹریچر مسلمانوں اور ان کے عقائد کے بارے میں مزید جاننے میں دلچسپی رکھنے والوں کی مدد کرتا ہے۔

درگا پوجا کے دوران کولکتہ میں مختلف قسم کی تنظیمیں اسٹال لگاتی ہیں۔ فیسٹیول کے دوران سوشلسٹ اور مارکسی ادب کو فروغ دینے والی بائیں بازو کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے اسٹال برسوں سے سالانہ خصوصیت رہے ہیں۔ دوسری سیاسی جماعتوں نے بھی ایسا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ ایسی سماجی تنظیمیں ہیں جو ہزاروں لوگوں کے لیے خدمات پیش کرتی ہیں جو پنڈالوں میں پوجا کے لیے گھومتے ہیں ۔ 

awaz

سمپریتی اسٹال کا خیال سب سے پہلے 2015 میں حتمی شکل اختیار کر گیا تھا ، پہلا جماعتی اسٹال وسطی کولکتہ میں پوجا کے لیے مشہور مقام محمد علی پارک میں لگایا گیا تھا۔ 2018 کے بعد سے ، جماعت اسلامی کے یونٹس پروگرام کو اضلاع تک لے گئے۔ جنوبی بنگال کے مدنی پور سے لے کر ریاست کے شمال میں کوچ بہار تک ، اس سال 60 سے زیادہ اسٹال ہیں۔

 کولکتہ میں ، محمد علی پارک کے علاوہ ، میٹابورز ،توپسیا اور دیگر علاقوں میں اسٹال نظر آئے ہیں ۔10 دن طویل جشن کے دوران جماعت اسلامی کے رضاکار دوپہر 3 بجے کے قریب اسٹالوں پر پہنچ جاتے ہیں۔ اضلاع میں اسٹال 4 بجے کے بعد کھلتے ہیں۔ پوجا میں گھومنے کے لیے آنے والوں کے ساتھ بات چیت رات گئے تک جاری رہتی ہے۔

 شاداب معصوم کہتے ہیں ، "لوگ گلے مل رہے ہیں ، اچھی نظر دیکھ رہے ہیں۔ ملحقہ پوجا پنڈال کے زائرین ان اسٹالوں پر جستجو سے رک جاتے ہیں۔ان کتابوں میں مختلف موضوعات ہیں ۔خاص طور پر اسلام میں عورت کے حقوق سے متعلق بھی مواد دستیاب ہے مقصد ہے کہ اسلام کے مختلف نظریات پر جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کیا جائے۔

 شاداب معرصوم کہتے ہیں کہ ’ہم پوجا کمیٹیوں سے بات کرتے ہیں۔ ہم تعاون کرتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ ہم اس قسم کا کام کیوں کر رہے ہیں۔ اکثر لوگ راضی ہو جاتے ہیں ،اکثر منتظمین ہماری تجویز سے اتفاق کرتے ہیں۔ جب بھی ہم لوگوں سے رجوع کرتے تو انہیں بھی خوشی ہوتی ہے۔وہ اس پہل کا خیر مقدم کرتے ہیں۔شاداب معصوم نے کہا کہ بانکرا میں جو کولکتہ کے ملحقہ ضلع ہاوڑہ میں ہے، مقامی پوجا کمیٹی نے خود آگے آکر اسٹال لگانے کے لیے تمام انتظامات کیے۔

 ایک سوال جو لوگوں کو پریشان کرتا ہے وہ یہ ہے کہ جماعت جیسی تنظیم ، جس کو زیادہ سے زیادہ کمیونٹی کی مذہبی نمائندگی سمجھا جاتا ہے ، اس نے اس طرح کا منصوبہ کیوں بنایا؟ معصوم کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم کے پالیسی پروگرام کے مطابق ہے جس کا مقصد بین المذاہب رابطے کو آسان بنانا ہے۔ عید کے اجتماعات ، غیر مسلموں کے لیے مساجد کے دوروں کا اہتمام ، اسی طرح کی کوششیں ہیں تاکہ لوگوں کو یہ سمجھایا جائے کہ بنیاد پرستی کو پوری کمیونٹی کے ساتھ ٹیگ نہیں کیا جا سکتا۔

بنگال میں ، مختلف عقائد کے لوگ ایک ساتھ پرامن زندگی گزار رہے ہیں ۔ عید کی صبح ، کچھ جگہوں پر ہندو مسلمانوں کو عیدگاہ کی طرف جانے والے پینے کا پانی پیش کرنے کے لیے آگے آتے ہیں جو کہ دوسری برادری کے افراد کے لیے پیار اور خلوص کی علامت ہے۔

 سمپریتی اسٹالوں پر پچھلے سال تقریبا ایک لاکھ لوگوں سے بات چیت کی گئی ۔ ریاست بھر میں جماعت اسلامی کے 700 کے قریب رضاکار ہیں ، جن میں 35 فیصد خواتین بھی شامل ہیں۔ جو اس سال کولکتہ میں بنگالی ، ہندی ، اردو اور انگریزی میں پنڈال دیکھنے والوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔شاداب معصوم کا ماننا ہے کہ جب عقائد کی بات کی جائے تو معاشرے کے درمیان نظریاتی اختلافات کم ہو سکتے ہیں ، پھر بھی لوگ ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ امن سے رہ سکتے ہیں۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...