پاکستان؛ سیلاب کی تباہی، مودی کا اظہار افسوس،ا مداد پہنچانے کا امکاناردودنیانیوز٧٢
اس سال اپریل میں شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کے بعد، انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان "علاقائی امن اور سلامتی" کے لیے پرعزم ہے اور ہندوستان کے ساتھ "پرامن اور تعاون پر مبنی" تعلقات چاہتا ہے۔ یہ بات پاکستان کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کے جواب میں مودی کو لکھے گئے خط میں کہی گئی تھی۔
دونوں نے پیغامات کا تبادلہ بھی کیا تھا، جہاں شریف نے مودی سے کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے آگے آئیں تاکہ دونوں ممالک غربت اور بے روزگاری سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کر سکیں، اور مودی نے شریف کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے ۔
اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزارت غذائی تحفظ نے حکومت کو فوری طور پر انڈیا سمیت ہمسایہ ممالک سے سبزیاں درآمد کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ اگلے سال کے لیے ملک میں گندم کی ضرورت پوری کرنے کے لیے تخمینہ بھی لگانا شروع کر دیا ہے
حکام کے مطابق وزارت کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ اگر ملک میں سبزی کے بحران پر قابو پانا ہے تو پھر ہمسایہ ممالک سے سبزیاں منگوانا پڑیں گی 'جن ہمسایہ ممالک سے سبزی منگوائی جا سکتی ہے ان میں ہندوستان، افغانستان، ایران اور ترکی شامل ہیں لیکن انڈیا سب سے موزوں رہے گا جہاں سے ٹرانسپورٹ کا خرچہ کم ہوگا اور درآمدی بل بھی کم ہوگا۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنی پریس کانفرنس میں اشارہ دے چکے ہیں کہ عوام کی ضرورت پوری کرنے کے لیے اگر ہندوستان سے سبزیاں منگوانا پڑیں تو بھی منگوا لیں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان کی سابق حکومت نے ہندوستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد ہندوستان سے تجارت کے خاتمے کا اعلان کر دیا تھا۔
بعد ازاں اس فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے ادویات میں استعمال ہونے والا خام مال درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ دوسری جانب وزارت غذائی تحفظ کے مطابق 'اگلے مالی سال کے لیے ملک کو تین کروڑ 87 ہزار 210 میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے جس کے لیے مقامی پیداوار کا تخمینہ دو کروڑ 63 لاکھ 89 ہزار میٹرک ٹن لگایا گیا تھا۔ 43 لاکھ 98 ہزار 210 میٹرک ٹن کا شارٹ فال تھا جسے مختلف ذرائع سے پورا کرنا تھا۔
حکام کے مطابق رواں مالی سال میں بھی ملک کو کم و بیش 8 ملین میٹرک ٹن کا شارٹ فال ہے جسے پورا کرنے کے لیے بیرون ملک سے گندم درآمد کی جا رہی ہے۔