Powered By Blogger

منگل, اگست 30, 2022

پاکستان میں سیلاب متاثرین سے بھری کشتی سندھ ندی میں پلٹی، 13 کی موت

پاکستان میں سیلاب متاثرین سے بھری کشتی سندھ ندی میں پلٹی، 13 کی موت

کراچی، 30 اگست (اردو دنیا نیوز ٧٢) پاکستان میں دریائے سندھ میں سیلاب کے باعث ایک کشتی پلٹنے سے کم از کم 13 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس حادثے میں کئی لوگ لاپتہ ہو گئے۔ دریائے سندھ اس وقت پوری طرح طغیانی پر ہے۔ پاکستان میں سیلاب سے اب تک ڈیڑھ ہزار افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ طوفانی بارشوں کے بعد بگڑتے حالات کے باعث لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ سڑکیں اور پل تباہ ہو چکے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق، پیر کو پاکستان کے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ تقریباً 25 افراد کو لیکر جارہی ایک کشتی پلٹ گئی۔ یہ حادثہ سندھ کے شہر سہوان کے گاؤں بلاول پور میں پیش آیا۔ ان سیلاب زدگان کو کشتیوں کے ذریعے ریلیف کیمپوں میں لے جایا جا رہا تھا۔ حکومت پاکستان نے سیلاب کے بعد کی صورتحال کو 'قومی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ ملک کے تقریباً 110 اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔ 66 اضلاع کو سرکاری طور پر 'آفت سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان؛ سیلاب کی تباہی، مودی کا اظہار افسوس،ا مداد پہنچانے کا امکان

پاکستان؛ سیلاب کی تباہی، مودی کا اظہار افسوس،ا مداد پہنچانے کا امکان
اردودنیانیوز٧٢
اس سال اپریل میں شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کے بعد، انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان "علاقائی امن اور سلامتی" کے لیے پرعزم ہے اور ہندوستان کے ساتھ "پرامن اور تعاون پر مبنی" تعلقات چاہتا ہے۔ یہ بات پاکستان کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط کے جواب میں مودی کو لکھے گئے خط میں کہی گئی تھی۔

دونوں نے پیغامات کا تبادلہ بھی کیا تھا، جہاں شریف نے مودی سے کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے آگے آئیں تاکہ دونوں ممالک غربت اور بے روزگاری سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کر سکیں، اور مودی نے شریف کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے ۔

اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزارت غذائی تحفظ نے حکومت کو فوری طور پر انڈیا سمیت ہمسایہ ممالک سے سبزیاں درآمد کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ اگلے سال کے لیے ملک میں گندم کی ضرورت پوری کرنے کے لیے تخمینہ بھی لگانا شروع کر دیا ہے

حکام کے مطابق وزارت کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ اگر ملک میں سبزی کے بحران پر قابو پانا ہے تو پھر ہمسایہ ممالک سے سبزیاں منگوانا پڑیں گی 'جن ہمسایہ ممالک سے سبزی منگوائی جا سکتی ہے ان میں ہندوستان، افغانستان، ایران اور ترکی شامل ہیں لیکن انڈیا سب سے موزوں رہے گا جہاں سے ٹرانسپورٹ کا خرچہ کم ہوگا اور درآمدی بل بھی کم ہوگا۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنی پریس کانفرنس میں اشارہ دے چکے ہیں کہ عوام کی ضرورت پوری کرنے کے لیے اگر ہندوستان سے سبزیاں منگوانا پڑیں تو بھی منگوا لیں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان کی سابق حکومت نے ہندوستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد ہندوستان سے تجارت کے خاتمے کا اعلان کر دیا تھا۔

بعد ازاں اس فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے ادویات میں استعمال ہونے والا خام مال درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ دوسری جانب وزارت غذائی تحفظ کے مطابق 'اگلے مالی سال کے لیے ملک کو تین کروڑ 87 ہزار 210 میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے جس کے لیے مقامی پیداوار کا تخمینہ دو کروڑ 63 لاکھ 89 ہزار میٹرک ٹن لگایا گیا تھا۔ 43 لاکھ 98 ہزار 210 میٹرک ٹن کا شارٹ فال تھا جسے مختلف ذرائع سے پورا کرنا تھا۔

حکام کے مطابق رواں مالی سال میں بھی ملک کو کم و بیش 8 ملین میٹرک ٹن کا شارٹ فال ہے جسے پورا کرنے کے لیے بیرون ملک سے گندم درآمد کی جا رہی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...