Powered By Blogger

جمعہ, ستمبر 17, 2021

مظفر پور: اب وظیفہ یاب ضعیف العمر کے اکاؤنٹ میں آئے 52 کروڑروپے ‏

مظفر پور: اب  وظیفہ یاب ضعیف العمر کے اکاؤنٹ میں آئے 52 کروڑروپے 

 
currency Indian
مظفر پور ،17ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)کھگڑیا کے ایک نوجوان اور کٹیہار کے دو طالب علموں کے اکاؤنٹ میں اچانک لاکھوں کی رقم آنے کا معاملہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے کہ مظفر پور میں بھی ایک بزرگ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ روپے آگئے۔ جب اس کی خبر گاؤں میں آگ کی پھیلی  تو دوسرے لوگ بھی اپنے اپنے اکاؤنٹس چیک کرنے کے لیے بینک اور سی ایس پی سنٹر پہنچنے لگے ۔اس سلسلے میں بینک کے افسران تحقیقات کر رہے ہی

اردو دنیا نیوز۷۲ ایپ http://www.appsgeyser.com/14312329?

بزرگ رام بہادر شاہ نے بتایاکہ ضعیف العمری وظیفہ کی رقم چیک کرانے بینک کے قریبی سی ایس پی (کسٹمر سروس پوائنٹ) آپریٹر کے پاس گیا۔ آپریٹر نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ سے زائد رقم ہے۔ہم یہ سن کر حیران ہوئے کہ آخر یہ رقم کہاں سے آئی؟ ہم زراعت و کاشت کاری سے روزی حاصل کرتے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی کچھ رقم فراہم کرائی جائے تاکہ ہمارا بڑھاپابہ آسانی گزر جائے۔
ضعیف العمر کا اکاؤنٹ اتر بہار گرامین بینک میں ہے۔ جب کہ ضعیف العمر کے بیٹے سوجیت کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے ہیں۔ والد کے اکاؤنٹ میں کبھی ہزار یا دو ہزار روپے سے زیادہ پیسے نہیں ہوئے، پورا خاندان کسان ہے۔کٹرا پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر منوج پانڈے نے کہاکہن مقامی لوگوں اور میڈیا کے ذریعہ یہ خبر موصول ہوئی ہے ۔
سینئر افسر کوبھی واقعہ سے مطلع کردیا گیا ہے۔ ہدایات کے مطابق تحقیقات کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ بدھ کے روز کٹیہار میں دو اسکولی بچے آشیش اور گرو چرن وشواس کے کھاتوں میں911کروڑ روپے آئے تھے۔ دونوں طلباء ’اتر بہار گرامین بینک میں کھاتے دار ہیں۔ آشیش کے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 20 لاکھ 11 ہزار 100 روپے آئے تھے۔
گرو چرن وشواس کے اکاؤنٹ میں 905 کروڑ روپے سے زیادہ پیسے آئے تھے۔ اس سے قبل کھگڑیا ضلع میں بھی دلچسپ معاملہ سامنے آیا ۔ رنجیت داس نامی نوجوان کے کھاتے میں اچانک ساڑھے پانچ لاکھ روپے آگئے۔ اکاؤنٹ میں پیسے ملنے کے بعد اس شخص کومحسوس ہوا کہ پی ایم مودی نے یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں بھیج دی ہے۔
اس نے اپنے اکاؤنٹ سے پیسے نکال لیے اور اسے خرچ کرنے لگا۔ رقم واپسی کے حوالے سے بینک سے رنجیت داس کو کئی نوٹس بھیجے گئے ، لیکن اس نے رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا۔ بالآخر بینک کی جانب سے رنجیت داس کیخلاف ایف آئی آر درج کیا گیا، پولیس نے رنجیت کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمی

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمی

ممبئی میں زیر تعمیر فلائی اوور گرنے سے 14 افراد زخمیممبی_ ممبئی کے بی کے سی علاقے میں زیر تعمیر فلائی اوور جمعہ کی علی الصبح گرنے سے 14 افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ صبح 4:40 بجے کے قریب باندرا کرلا کمپلیکس میں پیش آیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر وی این ڈیسائی اسپتال لے جایا گیا اور اس وقت وہ تمام مستحکم ہیں۔ جیسا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ڈیزاسٹر کنٹرول سیل نے کہا ہے کہ مزید ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ، منجوناتھ سنگے نے تصدیق کی کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور تمام لاپتہ افراد کو برآمد کرلیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں اور فائر ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں
آئی پی ایل 2021:شائقین بھی ہوں گے یواے ای کے اسٹیڈیم میں

 اردو دنیا نیوز۷۲ / ایجنسی

آئی پی ایل ایک بار پھر شروع ہونے والا ہے اور متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیموں میں اس بار شائقین کو بھی جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے لیے ٹکٹ کی قیمتوں کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مکمل طور ویکسین شدہ شائقین کو ہی متحدہ عرب امارات میں میچز میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ 19 ستمبر2021 کو متحدہ عرب امارات میں دوبارہ شروع ہو رہی ہے جس میں گذشتہ برس کے چیمپئن ممبئی انڈینز کا مقابلہ چنئی سپر کنگز سے ہونے جا رہا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی ٹی 20 لیگ کا دوبارہ آغاز کوویڈ 19 وبائی امراض کے پھیلنے کے بعد پہلی بار متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیموں میں منعقد ہو رہا ہے۔

محتدہ عرب امارات کے دبئی ، ابوظہبی اور شارجہ کے تین اسٹیڈیموں میں میچ کھیلے جائیں گے۔ تینوں اسٹیڈیمز میں شائقین کے لیے محدود تعداد میں سیٹیں ہی دستیاب ہیں۔

 واضح ہو کہ جو لوگ براہ راست میچ دیکھنا چاہتے ہیں انہیں دبئی اور شارجہ میں زیادہ تر میچوں کے لیے 200 درہم ادا کرنا ہوں گے۔جب کہ ابوظہبی میں شائقین صرف 60 درہم میں آئی پی ایل کا میچ دیکھ سکتے ہیں۔ میچ کے ٹکٹ پہلے ہی آفیشل ویب سائٹ(https://www.iplt20.com/) پر فروخت ہو چکے ہیں، جب کہ پلٹینیم ٹکٹ ابھی بھی خریدے جا سکتے ہیں۔

امارات کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جنرل مبشر عثمانی نے کہا کہ میزبان کی حیثیت سے ایمریٹس کرکٹ  اپنے اسٹیڈیم میں شائقین کا استقبال کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا  ہے۔ تاہم یہ متحدہ عرب امارات کے حکام کی کوششوں کے بغیر نہیں کیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایمریٹس حکام کی جانب سے سخت منظور شدہ پروٹوکول ہیں، جس کی پیروی ہر حال میں شائقین کو کرنی ہوگی۔

ابوظہبی کرکٹ کے سی ای او میٹ باؤچر نے کہا کہ وہ شائقین کو آئی پی ایل میں محفوظ طریقے سے خوش آمدید کہنے کے لیے پرجوش ہیں۔

باؤچر نے کہا کہ ہم ابوظہبی میں ویوو(VIVO) انڈین پریمیئر لیگ کی میزبانی کے لیے پرجوش ہیں۔

آئی پی ایل ویب سائٹ

 ویب سائٹ(https://www.iplt20.com/

ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں سے نہیں مسلم تاجروں کے ذریعہ پہنچا۔مولانا ارشدمدنی

نئی دہلی، 17ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) ہندوستان میں اسلام کی نشر واشاعت سے متعلق مفروضے کو مسترد کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے کہا کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ذریعہ نہیں بلکہ عرب مسلم تاجروں کے ذریعہ پھیلا جن کے کرداروعمل سے متاثرہوکر لوگوں نے کسی ڈراورلالچ کے بغیر اسلام قبول کرلیا۔انہوں نے یہ بات کرناٹک میں میسورسے متصل ضلع گوڈاگوکے سداپور میں جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعہ تعمیر شدہ مکانات کی چابیاں مستحقین میں تقسیم کرتے ہوئے کہی۔مولانا مدنی کے ہاتھوں 2019 میں آئے تباہ کن سیلاب میں بے گھر ہوئے 30لوگوں میں سے 16لوگوں کو مکانات کی چابیاں دی گئیں ان میں غیر مسلم بھی شامل ہیں۔

مولانا مدنی نے اس موقع پرمجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سراسر بے بنیاداورتاریخی طورپر غلط ہے کہ ہندوستان میں اسلام حملہ آوروں کے ساتھ آیا، ہندوستان میں مسلمان سودوسو سال سے نہیں بلکہ تیرہ سوسال سے آبادہیں، مورخین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہندوستان اورعرب کے درمیان اسلام کی آمدسے پہلے سے تجارتی وکاروباری تعلقات رہے ہیں، البتہ اسلام کی آمدکے بعد کچھ مسلم تاجر عرب سے کشتیوں کے ذریعہ کیرالا پہنچے اور یہیں آبادہوگئے، ان کے پاس کوئی فوج اور طاقت نہیں تھی بلکہ یہ ان کاکرداراور اخلاق ہی تھاجس سے متاثرہوکر یہاں کے مقامی لوگوں نے اسلام قبول کرلیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاریخ کی کتابوں میں کیرالاکے ہی کچھ راجاؤں کا بھی ذکر ملتاہے، جنہوں نے اسلام قبول کیا ایک راجہ کے تعلق سے یہ ذکر بھی ہے کہ اس نے جب شق القمرکا معجزہ دیکھا تو حیرت زدہ رہ گیا اپنے دربارکے نجومیوں سے اس نے اس بابت دریافت کیا توانہوں نے جو کچھ بتایا اسے سن کر اس کے دل میں عرب جاکر آقاﷺ کی زیارت کرنے کی للک پید اہوئی اور انہوں نے اپنی حکومت کو دوسروں کی نگرانی میں دیکر کشتی کے ذریعہ اپنے سفرکا آغازکیا لیکن راستہ میں ہی اس کی موت واقع ہوگئی، کیرالامیں ہندوستان کی سب سے پہلی مسجد اب بھی موجودہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ محمد بن قاسم کاواقعہ تو اس کے بہت بعد کا ہے، مولانامدنی نے کہا کہ سندھ میں راجہ داہر کی شکست کے بعد جن لوگوں نے محمد بن قاسم سے پناہ طلب کی انہیں پناہ دی گئیں، اس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگوں نے مسلمانوں کے اس سلوک سے متاثرہوکر اسلام قبول کرلیا، اس کے لئے کسی طرح کی زورزبردستی کی گئی ہواس کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اورپھر یہ بھی ہے کہ زورزبردستی کے ذریعہ کسی کو مسلمان نہیں کیا جاسکتا۔

مولانا مدنی نے آگے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اس ملک کی خصوصیت ہے کہ پچھلے تیرہ سوبرس سے یہاں ہندوومسلمان ایک دوسرے کے ساتھ محبت واخوت کے ساتھ رہتے آئے ہیں، لیکن اب کچھ لوگ محبت واتحادکے اس پختہ رشتے کو توڑدینا چاہتے ہیں، وہ نفرت اور غلط فہمیوں کو بڑھاوادے رہے ہیں ڈراور خوف کا ماحول پیداکرکے ایک مخصوص طبقہ کے خلاف محاذآرائیاں کی جارہی ہیں، اور اب حالات یہ ہیں کہ کشمیر سے لیکر کنیاکماری تک لوگ ڈراور خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے پر مجبورہیں، ایسے لوگوں کو شاید یہ بات معلوم نہیں ہے کہ یہ ملک اتحاداور محبت سے ہی آبادرہ سکتاہے، اور اگر نفرت اور جنگ وجدال کی سیاست کی گئی توپھر یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند پچھلے سوبرس سے ہندستان میں محبتیں بانٹنے کا کام کررہی ہے، وہ اپنا امدادی وفلاحی کام بھی مذہب سے اوپراٹھ کر انسانیت کی بنیادپر کرتی ہے اس کی زندہ مثال یہ ہے کہ آج جن بے سہارالوگوں کو کرناٹک کے مسلمانوں کے تعاون سے مکانات کی چابیاں دی گئی ہیں، ان میں غیر مسلم بھی شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اقتدارکے لئے نفرت کی سیاست کررہے ہیں اس کے لئے ہمیں عام لوگوں کو بیدارکرنا ہوگا ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ اس ملک میں صدیوں سے ہندوؤں اورمسلمانوں کے درمیان جواتحاد قائم ہے اسے ٹوٹنے نہ دیں۔ مسلمان ہندوؤں کی خوشی اورغمی میں شامل ہوں ہندوبھائی مسلمانوں کی خوشی اورغمی میں شامل ہوں اس سے ہی سماج اورمعاشرے میں یکجہتی اور باہمی اتحادکو فروغ دیا جاسکتاہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ جب لوگ بیدارہوجائیں گے، نفرت ہارے گی اور محبت جیتے گی۔

واضح رہے کہ سداپور کا علاقہ کیرالاکی سرحدپر واقع ہے، کیرالامیں جب سیلاب آیا تھا تو کرناٹک کے ان علاقوں میں بھی تباہ کن سیلاب آیا تھا، کیرالامیں سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری کا کام دوسال پہلے ہی مکمل ہوگیا تھا لیکن سداپورمیں زمین کے حصول میں کچھ پریشانی تھی اس لئے بازآبادکاری کے کام میں تاخیرہوئی درمیان میں کورونا کی وبا آگئی اس سے تعمیر کا کام متاثرہوا، تاہم جمعیۃعلماء کرناٹک کے ذمہ داران کی مسلسل کوششوں اور یہاں کے مسلمانوں کے تعاون کے نتیجہ میں یہ مشکل مرحلہ طے پاگیا۔ یہ مکانات چارسواسکوائرفٹ پرمشتمل ہے اور ان کی تعمیر پر فی مکان تین لاکھ روپے (زمین کے علاوہ)لاگت آئی ہے، قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹرکے سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری مہم میں جمعیۃعلماء ہندنے 33بے گھر ہوئے خاندانوں کی بازآبادکاری کے منصوبہ کوحتمی شکل دیدی ہے ان میں 18 غیر مسلم خاندان ہیں، یہاں ایک مکان کی تعمیر پر لاگت کا تخمینہ تقریبا چارلاکھ روپے ہے، سیلاب متاثرین کی اس بازآبادکاری مہم میں کرناٹک کے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ مسلم سوسائٹی سداپورنے خاص طورسے ہرطرح کی مدد فراہم کی۔ مولانامدنی نے اپنے خطاب میں ذاتی طورپر ان تمام لوگوں کا نہ صرف شکریہ اداکیا۔

والدین کو پریشان کرنے والے بیٹے اور اس کی بیوی پر بامبے ہائی کورٹ برہم، فلیٹ خالی کرنے کا حکم

ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے ایک شخص اور اس کی بیوی کو اپنے بزرگ والدین کا گھر ایک مہینے کے اندر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ شخص والدین کو پریشان کرتا تھا اور ان کا گھر خالی کرنے سے انکار کر رہا تھا۔ جسٹس جی ایس کلکرنی کی سنگل بنچ نے اسی ہفتہ یہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے آشیش دلال نامی شخص اور ان کے کنبہ کو اپنے بزرگ والدین کا فلیٹ خالی کرنے کا حکم سنایا ہے۔عدالت نے پایا کہ 90 سالہ والد اور 89 سالہ والدہ کا اکلوتہ بیٹا اور اس کی والدہ انہیں پریشان کر رہے ہیں، یہ فلیٹ بزرگ جوڑے کی ملکیت ہے۔ دلال کو فلیٹ خالی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ والدین کو اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے اپنی ہی بیٹوں کی جانب سے استحصال سے خود کو بچانے کے لئے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جہاں بزرگ والدین اپنے اکلوتے بیٹے ہاتھوں پریشان ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اس کہاوت میں کچھ سچائی ہے کہ بیٹیا سدا کے لئے ہیں اور بیٹے تبھی تک کے لئے جب تک ان کی شادی نہیں ہو جاتی۔بنچ نے کہا کہ سینئر شہری قانون میں یہ التزام کیا گیا ہے کہ سینئر شہریوں کی اولادیں یا رشتہ دار یہ یقینی کریں کہ بزرگ استحصال اور پریشانی سے آزاد ہو کر حسب معمول زندگی گزاریں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ موجودہ معاملہ انتہائی افسوسناک ہے، جہاں شخص دانستہ طور پر والدین کو بزرگی میں آرام دہ زندگی گزارنے سے روک رہا ہے۔

عدالت دلال کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کر رہی تھیں جس میں اس نے سینئر شہری ٹریبیونل کے فیصلہ کو چیلنج کیا تھا۔ اس ٹریبیونل نے دلال اور اس کی بیوی کو فلیٹ خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ معاملہ کی سماعت کے دوران عدالت نے مشاہدہ کیا کہ دلال کے پاس نوی ممبجی اور دھیسر علاقہ میں تین رہائیش مکانات ہیں، پھر بھی وہ والدین کے ساتھ رہنے پر وزر دے رہا ہے۔ بنچ نے دلال کی عرضی خارج کرتے ہوئے 30 دن کے اندار فلیٹ خالی کرنے کا حکم دیا۔

پنچایت الیکشن کو آپسی نفرت کے ماحول سے بچانا ھم سبہوں کی ذمہ داری : ابوالکلام قاسمی شمسی

پنچایت الیکشن کو آپسی نفرت کے ماحول سے بچانا ھم سبہوں کی ذمہ داری : ابوالکلام قاسمی شمسی

الیکشن لڑنا اور اس میں جیت حاصل کرنا جمہوری اور دستوری حق ھے ، الیکشن اسمبلی کا بھی ھوتا ھے اور پنچایت کا بھی ، نگر دونوں الیکشن میں فرق ھے ، اسمبلی الیکشن کا تعلق ایک بڑے علاقہ سے ھوتا ھے،جس میں بہت سے گاؤں شامل ھوتے ہیں ۔ اور پنچایت الیکشن کا تعلق گاؤں سے ھوتا ھے ،جس میں دو تین گاؤں شامل ھوتے ہیں ،اس لئے اسمبلی الیکشن کے مقابلہ میں پنچایت الیکشن میں لوگ زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں ،اور الیکشن کا وقت آتے ھی ہر گاؤں میں ہو ہنگامہ شروع ھو جاتا ھے ،ایک پنچا یت میں مکھیا اور سرپنچ کے کئی کئی امیدوار کھڑے ھو جاتے ھیں ،پھر مقابلہ کا دور شروع ھو جاتا ھے اور کھینچا تانی کا معاملہ زور پکڑلیتا ھے،ہر ایک کے حمایتی آپس میں اس قدر بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگتے ہیں کہ ایک دوسرے کی عزت کے ساتھ کھلواڑ تک نوبت پہنچ جاتی ھے ،جبکہ ایسا کرنا نہ تو شریعت کے اعتبار سے صحیح ھے اور نہ قانونی اعتبار سے ، الیکشن میں الیکشن کے اصول ضابطہ کی رعایت کی جائے ، دل میں عوام و خواص کی خدمت اور ایک دوسرے کی عزت و قدر کا جذبہ ھونا چاہئے، اطمینان اور سکون کا ماحول پیدا کرنا چاہئے ،ووٹنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے ،اچھے اور مناسب امیدوار کو جتانے کی کوشش ھونی چاہئے ، مگر معاملہ الٹا ھو جاتا ھے ، سنجیدگی کو چھوڑ کر ہر گروپ کے لوگ ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کی کوشش میں رھتے ھیں ،یہ غیر مناسب طریقہ ھے ، الیکشن میں جیت اور ہار کی کنجی ووٹ دینے والے لوگوں کے ہاتھوں میں ھے ، وہ جس کو ووٹ دے کر منتخب کر دیں ،وہی مکھیا ھے ،وہی سرپنچ ھے ،وہی سب کا نمائندہ ھے ، اس لئے امیدوار اور اس کے مددگاروں کو چاہئے کہ عوام میں سے جو ووٹ دینے والے ھیں ان سے مل کر ان کو سمجھائیں ،اپس میں نہ الجھیں اور نہ ایک دوسرے کے خلاف کچھ بولیں ،سب امیدوار گاؤں ھی کے ھوتے ھیں ،اس لئے سب ایک دوسرے کو جانتے ھیں اور پہچانتے ہیں ، اس لئے کوئی ایسی بات نہ کی جائے جس سے کسی کی دل آزاری ھو ، گاوں کے سنجیدہ لوگوں کو بھی چاہئے کہ پنچایت الیکشن کو سنجیدہ بنانے پر زور دیں ، تاکہ اچھے امیدوار کے انتخاب میں آسانی ھو ،اللہ تعالیٰ سے دعاء ھے کہ وہ ھم لوگوں کی صحیح رہنمائی فرمائے تاکہ ھم لوگ اطمینان و سکون کے ساتھ پنچایت الیکشن کو گذارنے میں اہم کردار ادا کریں

زرعی قوانین کے خلاف اکالی دل کا ’یومِ سیاہ‘، ہریانہ سے دہلی آنے والے تمام راستے بند، سڑکوں پر جام

نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک لگاتار جاری ہے اور اب سیاسی جماعتیں کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو رہی ہیں۔ شرومنی اکالی دل کی جانب سے آج ’یوم سیاہ‘ منانے کا اعلان کیا ہے اور بڑی تعداد میں پارٹی کے لوگ اور کسان پنجاب سے دہلی پہنچے ہیں۔

خیال رہے کہ آج کے دن لوک سبھا سے زرعی قوانین کو منظور کیا گیا تھا لہذا اس دن کو اکالی دن نے یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اکالی دن کے لیڈران اور کارکنان دہلی میں رکاب گنج سے پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے والے ہیں لیکن پولیس اس کی اجازت نہیں دے رہی۔

اکالی دل کے احتجاج کے پیش نظر ہی دہلی پولیس نے جھڑودہ کلاں بارڈر پر ٹریفک کو بند کیا ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر کئی راستوں پر ٹریفک متاثر ہے۔ دہلی کے مختلف علاقوں میں کسان تحریک کے پیش نظر حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اور کئی مقامات پر بیریکیڈنگ لگاکر ٹریفک ڈائیورٹ کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، دہلی ٹریفک پولیس نے اطلاع دی ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر جھڑودہ کلاں بارڈر پر دونوں طرف کا راستہ بیریکیڈ لگاکر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نظام پور بارڈر، سدی پور گاؤں سمیت دیگر تمام سرحدوں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ اکالی دل نے پنجاب سے ہی اپنا احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا تھا اور ہریانہ سے ہوتے ہوئے دہلی آنے کی کوشش کی تھی۔ کئی مقامات پر اکالی دل کے کارکنان نے بیریکیڈنگ بھی ہٹانے کی کوشش کی۔

اکالی دل کے لیڈر سکھبیر سنگھ بادل اور دیگر تمام لیڈران اس وقت دہلی میں موجود ہیں۔ یہاں گرودوارا رکاب گنج میں پارٹی کی میٹنگ کی جا رہی ہے اور احتجاج کے حوالہ سے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ گرودوارے کے باہر بھی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔


کنّور یونیورسٹی میں ساورکر اور گولولکر کو نصاب سے ہٹانے کا فیصلہ، بی جے پی چراغ پا

کنّور یونیورسٹی نے وی ڈی ساورکر اور ایم ایس گولولکر کے نظریات اور ان کے کاموں کو اپنے نصاب سے ہٹانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کافی تنازعہ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے اور اب جلد ہی پوسٹ گریجویٹ کے گورننس اینڈ پالیٹکس نصاب میں شامل ساورکر اور گولولکر سے متعلق مواد کو ہٹا دیا جائے گا۔ جب سے ان دو ناموں کو نصاب میں شامل کیا گیا تھا، کیرالہ میں اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سخت اعتراض ظاہر کیا تھا اور ریاستی حکومت پر تعلیم کی بھگواری کا الزام عائد کیا تھا۔

کانگریس نے برسراقتدار سی پی آئی (ایم) پر ریاست میں تعلیم کی بھگواکاری کے لیے سہولت مہیا کرنے اور غلط نظریات کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریاست کی سی پی آئی (ایم) حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فوری طور پر ساورکر، گولوالکر، دین دیال اپادھیائے وغیرہ کے کاموں کو یونیورسٹی کے نصاب سے ہٹایا جائے۔ حالانکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر گوپی ناتھ رویندرن نے ساورکر اور گوالکر جیسے لوگوں کو نصاب میں شامل کیے جانے کا دفاع کیا تھا۔ بعد ازاں خود وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے اس عمل کو مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے مخالفت میں بیان دیا تھا۔

اس تنازعہ کے درمیان 16 ستمبر کو کنّور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر گوپی ناتھ رویندر نے کہا کہ ’جدید ہندوستانی سیاسی نظریات پر بحث‘، جس میں ساورکر اور گولولکر کے ذریعہ کیے گئے کام اور ان کے نظریات شامل ہیں، نصاب کے تیسرے سیمسٹر سے ہٹا دیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ضروری تبدیلی کے بعد اس پیپر کو چوتھے سیمسٹر میں شامل کیا جائے گا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق آئندہ 29 ستمبر کو اسکول کے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ ہونے والی ہے جس میں اس تعلق سے آخری فیصلہ لیا جائے گا۔

بہر حال، کنّور یونیورسٹی کے ذریعہ نصاب سے ساورکر اور گولولکر کے کاموں کو نکالے جانے کے فیصلہ کو بی جے پی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی نے اپنا احتجاج درج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی کا فیصلہ کیرالہ میں سی پی آئی (ایم) اور کانگریس کے آپسی گٹھ جوڑ کو ظاہر کرتا ہے۔ کیرالہ بی جے پی صدر کے. سریندرن کا کہنا ہے کہ ’’یہ حیرت انگیز ہے، کانگریس کے مطالبہ کے بعد سی پی آئی (ایم) ملک کے قومی لیڈرس کے کاموں کی جانکاری اپنے نصاب سے ہٹا دیتی ہے۔

عامرخان کے باڈی گارڈ کی تنخواہ سن کر رہ جائیں گےحیران

عامرخان کے باڈی گارڈ کی تنخواہ سن کر رہ جائیں گےحیران

عامر خان کے باڈی گارڈ کی تنخواہ سن کر رہ جائیں گےحیران
عامر خان کے باڈی گارڈ کی تنخواہ سن کر رہ جائیں گےحیران

نئی دہلی:بالی ووڈ میں مسٹر پرفیکشنسٹ کے نام سے مشہور عامر خان ایک فلم میں کام کے عوض کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں ہر کوئی ان کی نئی فلم کے آنے سے متعلق جاننا چاہتا ہے، تاہم عامر خان کے باڈی گارڈ ان دنوں خبروں میں ہیں۔ کیونکہ آپ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ وہ بھی سالانہ تنخواہ کروڑوں روپے لیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بالی وڈ میں کی فلموں میں ہم اکثر ہیرو کے ہاتھوں ولن اور ساتھیوں کی پٹائی کے مناظر دیکھتے ہیں تاہم سکرین سے ہٹ کر ان طاقتور ہیروز کو بھی سکیورٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس مقصد کے لیے باڈی گارڈز کی خدمات حاصل کرتے ہیں اور بھاری معاوضہ ادا کرتے ہیں۔ لوگ اکثر جاننے کی خواہش رکھتے ہیں بالی وڈ کی سلیبریٹیز کے باڈی گارڈز کی تنخواہیں کتنی ہوتی ہیں۔

آپ سن کر حیران ہونگے کہ بالی وڈ کی سلیبریٹیز باڈی گارڈز کو سالانہ کروڑوں تنخواہ کی مد میں ادا کرتے ہیں۔ بالی وڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اپنے باڈی گارڈ کو جنہوں نے سکول میں ہی پڑھائی کو خیرباد کہہ دیا تھا کو کتنا معاوضہ دیتے ہیں۔

اس سے قبل شاہ رخ خان، سلمان خان اور امیتابھ بچن کے باڈی گارڈز کی تنخواہیں انٹرنیٹ پر وائرل ہوچکی ہیں۔

میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے مشہور اداکار عامر خان کے باڈی گارڈ یوراج گھورپڑے نے سکول چھوڑنے کے بعد چھوٹی موٹی نوکریاں کرنے کے بعد 16 برس کی عمر میں سکیورٹی ایجنسی میں ملازمت اختیار کرلی۔

ان کی قسمت میں کچھ اور ہی لکھا تھا جس کی وجہ سے یہ ملازمت حاصل کرنے کے بعد انہیں اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا موقع میسر آیا۔ عامر خان کے باڈی گارڈ یوراج گھورپڑے کی سالانہ تنخواہ سن کر آپ حیران رہ جائینگے ، وہ سالانہ 2 کروڑ روپے تنخواہ وصول کرتے ہیں۔ (ایجنسی ان پٹ )


میٹرو شہر پاک ٹیرر ماڈیول کا نشانہ تھے ، کراچی ٹرینرز کی جانب سے 'اوور ہیرڈ پلان' کے ملزم

میٹرو شہر پاک ٹیرر ماڈیول کا نشانہ تھے ، کراچی ٹرینرز کی جانب سے 'اوور ہیرڈ پلان' کے ملزم۔میٹرو شہر پاک ٹیرر ماڈیول کا نشانہ تھے ، کراچی ٹرینرز کی جانب سے 'اوور ہیرڈ پلان' کے ملزم۔پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گرد ماڈیول جو دو روز قبل کثیر ریاستی آپریشن میں پکڑا گیا تھا ملک بھر میں سیریل دھماکوں کی منصوبہ بندی کرچکا تھا (28۔ذرائع نے بتایا کہ یہ گروہ تمام میٹرو شہروں میں دہشت گردانہ حملے کرنا چاہتا تھا۔ ذیشان نے اپنی تفتیش کے دوران تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس نے یہ منصوبہ کراچی میں اپنے ٹرینرز سے سنا ہے۔

 اعلیٰ انٹیلی جنس ذرائع نے سی این این نیوز 18 کو بتایا کہ گرفتاریاں سیکورٹی فورسز کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ وہ ابتدائی مرحلے میں چھ افراد کو پکڑ کر ملک بھر میں کم از کم پانچ سیریل دھماکوں کو ٹالنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

 تفتیشی ادارے اب اس کیس کے سلسلے میں مزید 6-7 مشتبہ افراد کی تلاش میں ہیں اور آنے والے دنوں میں ان کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ماڈیول کے پاکستان میں مقیم ٹرینرز نے ذیشان اور دیگر ملزمان کو ان 6-7 لوگوں سے ملنے کے لیے کہا تھا جب وہ واپس بھارت جائیں گے۔

 ذرائع نے مزید بتایا کہ ان ٹرینرز کو کراچی فارم ہاؤس میں بھیجا گیا تھا ، جہاں چھ ملزمان نے 15 دن سے زیادہ IEDs ، اسلحہ اور آتش زدگی سے متعلق سرگرمیوں کی تربیت حاصل کی ، کیونکہ ان کا مقصد جیش یا لشکر جیسے بڑے گروہوں کو تربیت دینا ہے۔ ای طیبہ ٹرینرز نے انہیں واضح طور پر بتایا کہ وہ چھوٹے گروپوں کو تربیت نہیں دیتے۔

 دہلی پولیس کے اسپیشل سیل اور اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے منگل کے روز دہشت گردی کے ماڈیول کا پردہ فاش کیا اور چھ افراد کو گرفتار کیا جن میں دو پاک-آئی ایس آئی تربیت یافتہ دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ ماڈیول نے گنیش چتروتی ، نوراتری اور رام لیلا کے تہواروں کے دوران دہلی ، اتر پردیش اور مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں کئی دھماکوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔

 ملزمان کی شناخت مہاراشٹر سے جان محمد شیخ (47) ، اسامہ (22) دہلی ، مول چند (47) اتر پردیش کے رائے بریلی ، ذیشان قمر (28) الہ آباد ، محمد ابوبکر (23) بہرائچ اور محمد عامر کے طور پر ہوئی ہے۔ جاوید (31) لکھنؤ سے۔ اس آپریشن کی لاگت تقریبا approximately 3 لاکھ روپے تھی ، جسے اسامہ کے والد اوسادور نے دبئی سے منتقل کیا تھا۔ اسدور کو جلد ہی بھارت کے حوالے کرنے کا امکان ہے اور بھارتی حکومت دبئی حکام پر اس کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

 جان محمد شیخ کو 'ڈی کمپنی' یا انڈر ورلڈ نے دھماکہ خیز مواد حاصل کرنے اور انہیں ملک کے دیگر حصوں میں پہنچانے کا کام سونپا تھا۔ ماڈیول نے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے میں پاک-آئی ایس آئی اور انڈر ورلڈ کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا

وزیراعظم مودی کی 71ویں سالگرہ کا ملک گیر جشن

وزیراعظم مودی کی 71ویں سالگرہ کا ملک گیر جشن

وارانسی میں چراغاں
وارانسی میں چراغاں

اردو دنیا نیوز۷۲ : نئی دہلی

آج وزیر اعظم نریندر مودی کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں بلکہ کونے کونے میں بڑا جشن منایا جا رہا ہے۔راجدھانی دہلی کے ساتھ مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں تہوار کا ماحول ہے۔ رات کو بارہ بجے 71 کلو کے لڈو کا کیک بنایا گیا اور کاٹا گیا۔ اس کے ساتھ گنگا آرتی اور آسی گھاٹ پر چراغ جلاتے ہوئے پی ایم مودی کی صحت اور لمبی عمر کی دعائیں مانگی گئیں۔

مودی کی سالگرہ بی جے پی ملک بھر میں منفرد انداز میں منائے گی۔ اس سلسلے میں بہار ، مدھیہ پردیش سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ویکسینیشن مہم تیز کی جائے گی۔ مدھیہ پردیش میں 71 لاکھ اور بہار میں 30 لاکھ افراد کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں ان کی سالگرہ کسی جشن سے کم نہیں ہوگی۔ بھارت ماتا مندر میں شام 6 بجے 71 ہزار چراغ جلائے جائیں گے۔ بڑے 71 مندروں میں آرتی اور چراغ جلائے جائیں گے۔ مسلم خواتین فاؤنڈیشن کی جانب سےبھی جشن منائیں گی۔

کیک کاٹنے کے دوران ، آل انڈیا سنت سمیتی کے جنرل سکریٹری سوامی جیتندرانند سرسوتی ، راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ روپا گنگولی ، بی ایچ یو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر جی سی ترپاٹھی اور بی جے پی یوپی کے ریاستی انچارج سنیل اوجھا سمیت شہر کے لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے۔ سب نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کو مضبوط قیادت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں ہندوستان کی قدر بلند کی ہے۔ ہم سب کو اس پر فخر ہے اور بابا وشوناتھ سے ان کی خوشگوار زندگی کے لیے دعا کرتے ہیں۔

awaz

شہر میں تہوار کا ماحول ، لوگوں نے چراغ جلائے۔ وزیر اعظم کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر کاشی کے لوگوں نے کئی مقامات پر چراغ جلا کر خوشی کا اظہار کیا۔ یہاں تک کہ گنگا کے کنارے پر بھی لوگوں نے وزیر اعظم کی تصویر کے ساتھ 71 سال کے ہونے کی خوشی میں چراغوں سے مختلف شکلیں بنائیں۔ وزیراعظم کی لمبی عمر اور اچھی صحت کی خواہش کے ساتھ آسی گھاٹ پر دیپ دان کیے گیے۔

۔ 141 ویں بار خون کا عطیہ دیا 

پردیپ اسرانی ، کاشی رتدان کمبھ سمیتی کے سرپرست اور بی ایچ یو بلڈ بینک کے برانڈ ایمبیسیڈر ، وزیر اعظم نریندر مودی کی سالگرہ کے موقع پر 141 ویں مرتبہ خون کا عطیہ دیا۔ روٹری انٹرنیشنل ڈسٹرکٹ بلڈ ڈونیشن کے چیئرمین راجیش کمار گپتا نے بتایا کہ پردیپ اسرانی نے اب تک 118 بار اور ایس ڈی پی نے 23 مرتبہ خون کا عطیہ دیا ہے۔ وزیراعظم کی سالگرہ کے موقع پر کینسر اسپتال میں خون عطیہ کا کیمپ لگایا جائے گا۔

امبیڈکر کے مجسمہ والے مقام پر صفائی مہم چلائی جائے گی۔ پی ایم مودی کی سالگرہ کے موقع پر بی جے پی کے ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ جمعہ کو بنارس آرہے ہیں۔ ان کی قیادت میں عدالت میں امبیڈکر مجسمہ کے مقام پر صفائی مہم چلائی جائے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ پی ایم کی سالگرہ کے موقع پر صبح 9 بجے دشاشودھ گھاٹ پر گنگا کو 71 میٹر لمبی چناری پیش کی جائے گی۔ وشاکرما شرم سمن تقریب آشا کالج بابات پور میں منعقد ہوگی۔ وشواکرما جینتی کی تقریبات بڑی لالپور میں واقع دینیال ہستکلا سنکول (ٹی ایف سی) میں منعقد ہوں گی۔

بی جے پی 'خدمت اور لگن' مہم چلائے گی

پی ایم مودی کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر بی جے پی جمعہ سے 7 اکتوبر تک 20 دن کی 'خدمت اور لگن' مہم چلائے گی۔ اس موقع کو منانے کے لیے ، بی جے پی نے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ کوویڈ 19 کے خلاف ویکسینیشن مہم میں بھرپور تعاون کریں۔ بی جے پی وزیر اعظم کے عوامی دفتر میں دو دہائیوں کی تکمیل کا جشن بھی منائے گی۔

وزیر صحت نے یہ اپیل کی

 جمعہ کے روز مرکزی وزیر صحت منسوخ مانڈاویہ نے وزیر اعظم کی سالگرہ کے موقع پر ویکسینیشن مہم کو مضبوط بنانے کی درخواست کی۔ مرکزی وزیر صحت نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو سب کو مفت ویکسین کا تحفہ دیا ہے۔ جمعہ ہمارے پیارے وزیر اعظم کی سالگرہ ہے۔ آئیے وزیر اعظم نریندر مودی جی کو سالگرہ کا تحفہ دیں تاکہ معاشرے کے تمام طبقات کو 'ویکسین سروس' کے تحت ویکسین دی جائے۔

 وارانسی میں لمبی زندگی کی دعا

اس کے علاوہ اترپردیش کے دیگر اضلاع میں بھی کئی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ وارانسی کے لوگ اپنے گھروں میں چراغ جلا کر 'آپکو ہماری عمر لگ جئے' کے عزم کے ساتھ پی ایم کی لمبی عمر کے لیے خدا سے دعا کریں گے۔ اس کے لیے بی جے پی نے وسیع تیاری کی ہے۔ بی جے پی مدھیہ پردیش میں مختلف پروگرام منعقد کرے گی۔ وزیر اعظم کو سب سے بڑا تحفہ لوگوں کو 71 لاکھ اینٹی کورونا ویکسین حاصل کرنا ہے۔

خدمت اور لگن مہم 7 اکتوبر تک۔ یہ ہدف بی جے پی اور یوپی حکومت نے 'سیوا سی سمپران ابھیان' کے تحت مقرر کیا ہے۔ 17 ستمبر وزیر اعظم کی تاریخ پیدائش ہے اور 25 ستمبر پنڈت دینال اپادھیائے کی سالگرہ ہے۔ 17 ستمبر سے 7 اکتوبر تک پارٹی خدمت اور لگن مہم چلائے گی۔ بہار میں بھی محکمہ صحت ایک خصوصی مہم چلا کر 30 لاکھ لوگوں کو ویکسین کرے گا۔

۔ 71 ہزار مچھلیاں گنگا میں چھوڑی جائیں گی

وکاس انس پارٹی (وی آئی پی) وزیراعظم کی سالگرہ پر 71 ہزار مچھلیاں گنگا میں چھوڑی جائیں گی۔ پارٹی کے قومی صدر اور بہار کے جانوروں اور ماہی گیری کے وسائل کے وزیر مکیش ساہنی نے کہا کہ یہ کام ماہی گیر سماج کے روزگار کو بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

۔ 72 ہزار مندروں میں دیپوتسو۔

 بہار میں حکومت کے ساتھ بی جے پی اور این ڈی اے کے حلیف جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی 71 ویں سالگرہ بڑے پیمانے پر منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے 72 ہزار بوتھ صدور جمعہ کی شام مندروں میں دیپوتسو کا اہتمام کریں گے۔

کورونا ویکسینیشن مراکز پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ہورڈنگز اور بی جے پی کے تمام 45 ضلعی دفاتر میں نمائش ہوگی۔ پی ایم کی سالگرہ پر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے کارکن جمعہ کو ہائی کورٹ کے قریب مزار شریف پر 71 چادریں پیش کریں گے۔


دنیا میں اس وقت سب سے مہنگا اور سب سے سستا پیٹرول کہاں ہے

پاکستان میں حکومت نے گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 123 روپے 30 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کسی بھی ملک میں مہنگائی پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں مہنگائی اپنی بلندیوں پر ہے اس اضافے کے لوگوں کی زندگی پر براہ راست اثرات ہوں گے ۔ تاہم حکومتی وزیروں کا کہنا ہے کہ اس اضافے کے باوجود پاکستان میں پیٹرول کی قیمت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت اب بھی کم ہے۔

پیٹرول کی قیمتوں میں فرق کیوں ہوتا ہے؟

دنیا کے تمام ممالک میں پیٹرول کی قیمتوں میں کافی فرق ہے۔ اس کا ایک سادہ اصول ہے کہ امیر ممالک میں قیمتیں زیادہ( امریکا کےسوا) ہوتی ہیں جبکہ غریب ممالک اور تیل پیدا کرنے و برآمد کرنے والے ممالک کی قیمتیں نمایاں طور پر کم ہوتی ہیں۔

مختلف ممالک میں قیمتوں میں فرق کی وجہ پیٹرول پر عائد مختلف مقامی ٹیکسز اور سبسڈیز ہیں ۔ تمام ممالک کو بین الاقوامی منڈیوں سے خام تیل تقریباً یکساں قیمتوں میں ہی دستیاب ہوتا ہے لیکن پھر یہ حکومتیں مختلف مقامی ٹیکس لگاتی ہیں جن کے نتیجے میں ، وہاں پیٹرول کی قیمتیں مختلف ہوتی ہے۔

آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ دنیا کے کن ممالک میں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے اور وہ کون سے ممالک ہیں جہاں پیٹرول کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔

سب سے سستا پیٹرول کہا ہے؟
اگر آپ سمجھتے ہیں دنیا میں سب سے سستا پیٹرول کسی خلیجی ریاست میں ہے تو آپ غلط ہیں۔ اس وقت دنیا میں سب سے سستا پیٹرول براعظم جنوبی امریکا کے ملک وینز ویلا میں ہے ۔

وینزویلا میں اس وقت پیٹرول تقریباً 3 روپے 36 پیسے فی لیٹر (پاکستانی روپے میں) فروخت ہو رہا ہے۔ وینزویلا تیل و گیس کی دولت سے مالا مال ہے اس لیے وہاں پیٹرول اس قدر سستا ہے۔

وینزویلا کے بعد سب سے سستا پیٹرول پاکستان کے پڑوسی ملک ایران میں ہے ۔ جہاں پیٹرول کی قیمت 10 روپے 8 پیسے فی لیٹر ہے۔ اس کے علاوہ شام تیسرے نمبر ہے جہاں پیٹرول 38روپے 79 پیسے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔

سب سے مہنگا پیٹرول کہاں ہے؟
دنیا میں سب سے مہنگا پیٹرول ہانگ کانگ میں ہے جہاں آپ کو ایک لیٹر پیٹرول کی خریداری کے لیے 426 پاکستانی روپے ادا کرنا ہوتے ہیں۔ اس کے بعد یورپی ملک نیدرلینڈز ہے جہاں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت (پاکستانی روپے میں) 367روپے 24 پیسے ہے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...