Powered By Blogger

ہفتہ, مئی 21, 2022

بہار :آسمانی بجلی گرنے سے 33 افراد ہلاک

بہار :آسمانی بجلی گرنے سے 33 افراد ہلاک

ریاست بہار میں جمعرات کو گرج چمک کے ساتھ آسمانی بجلی گرنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ جمعہ تک یہاں 27 اموات درج کی گئی تھیں لیکن اب آسمانی بجلی گرنے سے مرنے والوں کی تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق 16 اضلاع میں 33 اموات ہوئی ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بہار میں آسمانی بجلی گرنے سے 33 لوگوں کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ بہار کے کئی اضلاع میں گرج چمک کے واقعات میں بہت سے لوگوں کی موت سے بہت دکھی ہوں۔ بھگوان سوگوار خاندانوں کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

ریاستی حکومت کی نگرانی میں مقامی انتظامیہ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں سرگرم عمل ہے۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ 16 اضلاع میں طوفان اور آسمانی بجلی گرنے سے 33 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہر مرنے والے کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم دی جائے گی۔

انہوں نے عوام سے بھی احتیاط برتنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے حکام کو نقصان کا اندازہ لگانے اور متاثرین کو فوری مدد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

بہار میں طوفان سے سب سے زیادہ نقصان بھاگلپور کو ہوا ہے۔ آسمانی بجلی گرنے سے یہاں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مظفر پور میں چھ لوگوں کی موت کی اطلاع ہے۔ درحقیقت جمعرات کی دوپہر بہار میں موسم کی اچانک تبدیلی کے بعد یہاں گرج چمک کے ساتھ بارش شروع ہوگئی۔

اس کے بعد کئی مقامات پر درخت گر گئے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

اُڑیسہ میں تین ہاتھی ٹرین کی زد میں آکر ہلاک

اُڑیسہ میں تین ہاتھی ٹرین کی زد میں آکر ہلاک

کٹک: اُڑیسہ میں تین ہاتھی ایک ٹرین کے نیچے آکر ہلاک ہوگئے ہیں۔ انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والے تین ہاتھیوں میں سے دو بچے تھے۔ تقریباً 20 ہاتھیوں کا جُھنڈ جودا کے جنگل سے گزر رہا تھا اور صبح سویرے ریلوے لائن کراس کرتے ہوئے وہ ٹرین سے ٹکرا گئے

محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے مطابق ہاتھی کا ایک بچہ موقعے پر ہلاک ہوگیا، جبکہ ایک ہتھنی اور دوسرا بچہ اگلے روز ہلاک ہوگئے۔ محکمہ جنگلات کے مطابق اس حادثے کے بعد ہاتھیوں کے جھنڈ نے اہلکاروں کو ریسکیو آپریشن نہیں کرنے دیا۔

'محکمہ جنگلات پورا دن ہاتھیوں کے اس جھنڈ کی نگرانی کرتا رہا۔ ریلوے حکام کو بھی ہاتھیوں کی موجودگی کے حوالے سے بتا دیا گیا تھا اور اس علاقے میں ٹرین کی سپیڈ 25 کلومیٹر مقرر کی گئی تھی۔ حادثہ اندھیرے کی وجہ سے ہوا۔' سماجی کارکنوں نے اس علاقے میں مسلسل ہاتھیوں کی مختلف حادثوں میں اموات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں 11 ہاتھی ٹرین کے نیچے آ کر، چار سڑک حادثے میں، جبکہ 13 کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوئے۔ انڈیا ہاتھی ٹرین حادثہ محکمہ جنگلات

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...