Powered By Blogger

بدھ, اگست 09, 2023

انڈیا مقابل این ڈی اے __مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمینائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

انڈیا مقابل این ڈی اے   __
Urduduniyanews 72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

ہندوستان کی چھبیس چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں نے 2024کے الیکشن میں بھاجپا اور ان کی حلیف جماعتوں( جن کا اتحاد این ڈی اے کے نام سے جانا جاتا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کے ساتھ چھوٹی بڑی چھتیس پارٹیاں ہیں )کو ہرانے کے لیے عظیم اتحاد ”انڈیا“ کے نام سے بنایا ہے، انڈیا کا مطلب ہے انڈین نیشنل ڈولپمنٹ انکلوزیو الائنس (I.N.D.I.A) یہ نام این ڈی اے پربھاری پڑ رہا ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس، بقول ممتا بنرجی این ڈی اے، انڈیا کو چیلنج نہیں کر سکتا، اس نام کا اعلان کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے 18جولائی 2023کو بنگلور میں پٹنہ کے بعد حزب مخالف اتحاد کی دوسری میٹنگ میں کیا، اس نام کے اعلان سے ملکی سیاست میں ایک بھونچال سا  آگیا،اورلوگوں نے پہلی بار محسوس کیا کہ کانگریس کے پاس بھی تھنک ٹھینک ہے اور ان کے اندر بھاجپا کے نظریہ ساز ادارے کو مات دینے کی بڑی صلاحیت موجود ہے ، بھاجپا چاہے جو کہے؛ لیکن اس نے قومیت کے نام پر عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ”اسکل انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا“ جیسے نعروں کا استعمال کیا، اب ”انڈیا“ نام دے کر حزب مخالف نے اس کی ہوا نکال دی ہے۔
 بھاجپا نے اسی دن یعنی 18جولائی کو اپنے حلیف اڑتیس پارٹیوں کی میٹنگ بلائی، جس میں بھاجپا کے علاوہ کوئی قابل ذکر پارٹی موجود نہیں تھی، تعداد دکھانے کے لیے چراغ پاسوان کو بھی مودی جی نے گلے لگایا، جن سے پشوپتی پارس کے بغاوت کے بعد مکان خالی کرالیا گیا تھا، اور سامان سڑک پر نکال باہر کیا گیا تھا، تعداد بڑھانے کے لیے میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کو نراؤ سنگما کا بھی استقبال کیا گیا، جنہیں وزیر اعظم دنیا کی سب سے کرپٹ اور بد عنوان حکومت قرار دے چکے تھے،  مودی جی کا لب ولہجہ انتہائی جارحانہ تھا اور وہ ”انڈیا“ پر جم کر برسے، انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ہندوستان کو لوٹنے والے لوگ ”انڈیا“ کے نام سے سر گرم ہو رہے ہیں، مودی جی نے اسی دن این ڈی اے کی میٹنگ کرکے حزب مخالف اتحاد کی خبروں کو دبانے کی کوشش کی، لیکن ”انڈیا“ کی خبر کو گودی میڈیا کے لیے یک سر نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہو سکا، اور وہ اپنی اہمیت کی وجہ سے پرنٹ میڈیا اور الکٹرونک میڈیا میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی، اس محاذ پر بھی بھاجپا کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 
حزب مخالف کی میٹنگ 17جولائی 2023کو بنگلور میں شروع ہوئی تھی، اسی دن این ڈی ٹی وی کی سینئر صحافی نغمہ سحر نے اپنے پروگرام ”سچ کی پڑتال“ میں لوگوں سے اس سوال کا جواب مانگا تھا کہ کیا حزب اختلاف 2024میں مودی کو شکست دے سکے گا، پینتیس ہزار لوگوں کی آرا آئیں، جن میں تراسی فی صد لوگوں نے ہاں میں جواب دیا، جبکہ پندرہ فی صد لوگوں کی رائے اس کے برعکس تھی، دو فی صد نے کچھ نہیں کہہ سکتے کہہ کر اپنی رائے دی ۔
اس جائزہ سے ایک رجحان سامنے ضرور آیا ہے، لیکن اسے حتمی نہیں کہا جا سکتا، البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ ”انڈیا“ نام کی وجہ سے حکمراں جماعت میں جو فکر مندی پائی جا رہی ہے، اس کی وجہ سے نئے نئے امکانات کے دروازے کھل سکتے ہیں، اور ہندوستانی مسلمانوں کو لبھانے کی کوشش بھی کی جا سکتی ہے، لیکن یہ صرف ”لبھاؤنا“ ہی ہوگا، بھاجپا اور آر ایس ایس کے نظریات ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور انہوں نے مسلمانوں پر جو ظلم ڈھائے ہیں، ماب لینچنگ اور مختلف عنوانات سے قتل وغارت گری کا جو بازار گرم کیا ہے وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے، اس لیے ہم سب کو ہوشیار خبردار اور بیدار رہنا چاہیے۔

ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے انصاف ٹائمس کے چیف ایڈیٹر نوجوان صحافی سیف الرحمن کو اعزازیہ سند سے نوازا گیا۔

ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے انصاف ٹائمس کے چیف ایڈیٹر نوجوان صحافی سیف الرحمن کو اعزازیہ سند سے نوازا گیا۔
اردودنیانیوز۷۲
 ضیائے  حق فاؤنڈیشن کی جانب سے انصاف ٹائمس کے چیف ایڈیٹر نوجوان صحافی سیف الرحمن کو اعزازیہ سند سے نوازا گیا۔
پھلواری شریف پٹنہ مورخہ  (پریس ریلیز :محمد ضیاء العظیم)
 نوجوان صحافی سیف الرحمن کو سماجی ومعاشرتی، اور صحافتی خدمات کی بنا پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے محمد ضیاء العظیم برانچ اونر ضیائے حق فاؤنڈیشن پٹنہ کے ہاتھ اعزازیہ سند سے نوازتے ہوئے سیف الرحمن کو ضیائے حق فاؤنڈیشن کا ممبر بنایا گیا ۔
ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن نے بھی سیف الرحمن کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن کے جملہ اراکین نئی نسل کے نوجوان صحافی سیف الرحمن کو مبارکبادی پیش کرتے ہوئے ان کے حق میں دعا گو ہیں، ضیائے حق فاؤنڈیشن خصوصی طور پر نئی نسل کے شعراء وادباء اور صحافی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔
سیف الرحمن کا تعلق  مظفر پور ضلع کے کٹائی سے سے ہے ،اس وقت آپ متبادل میڈیا میں اور زمینی سطح پر اپنی خدمات بڑی ذمہ داری سے انجام دے رہے ہیں ۔ آپ قوم وملت کا درد اپنے سینے میں رکھتے ہیں، 
سیف الرحمان نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد سے صحافت میں بیچلر اور ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔
اس وقت آپ انصاف ٹائمس کے نام سے اُردُو،ہندی و انگریزی زبان میں آن لائن نیوز ویب سائٹ و یوٹیوب چینل چلا رہے ہیں جس کا ای-پپر و ای-میگزین بھی نکلتا ہے، سيف الرحمٰن اِنصاف ٹائمس کے چیف ایڈیٹر اور اُن کے  دوست افتخار عالم اُس کے ڈائرکٹر  ہے، دونوں نے اِنصاف ٹائمس کا قیام بہار میں متبادل میڈیا میں مسلمانوں،دلتوں اور خواتین سمیت دیگر بے آواز طبقات کی مضبوط آواز قائم کرنے کےلئے کیا ہے، اس کے علاوہ سیف الرحمٰن  روزنامہ سہارا کے مستقل  کالم نگار ہے اور اردو ،ہندی کے اخبارات و پورٹلس پر مستقل قومی،سماجی،ملکی مسائل پر لکھتے رہتے ہیں، ساتھ ساتھ ملت ٹائمز میں بھی بطور بیورو چیف کے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، صحافت کے علاوہ سیف الرحمٰن الیکشن منیجمنٹ و الیکشن ایڈورٹزمنٹ کی ایک کمپنی بھی سوشل امپیکٹ ٹیم (ایس.آئی.ٹی) کے نام سے چلا رہے ہیں جس کے موصوف كو-ڈائریکٹر ہے

ایوارڈ دیتے وقت ضیاء العضیم نے کہا کہ یقیناً اللہ رب العزت نے انسانوں کے مزاج کے مطابق اس دنیا کی تخلیق کرتے ہوئے نعمتوں کے انبار عطاء کر کے ان پر بےپناہ احسانات کئے ہیں ، اگر ان احسانات اور نعمتوں کو شمار کرنا چاہے تو ناممکن ومحال ہے، چنانچہ ارشاد ربانی ہے,, وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ-
ترجمہ: 
اور اگر تم اللہ کی نعمتیں شمار کرنا چاہو تو انہیں شمار نہیں کرسکو گے۔ اور انہیں نعمتوں میں سے ایک نعمت صحافت کا علم بھی ہے،
اور صحافت وہ علم وفن ہے جو عدل وانصاف اور صداقت کا تقاضہ کرتا ہے، اور وصف صحافت دراصل سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنے، لکھنے، اور پھیلانے کا نام ہے، ایک صحافی سماج ومعاشرہ میں بڑا ذمہ دار ہوتا ہے، کیوں کہ وہ سماج ومعاشرہ کا ایک بڑا نمائندہ ہوتا ہے ۔
کیوں کہ صحافت کسی بھی معاملے کے سلسلے میں تحقیق اور پھر اسے صوتی، بصری یا تحریری شکل میں بڑے  پیمانے پر قارئین، ناظرین یا سامعین تک پہنچانے کے عمل کا نام ہے۔صحافت پیشہ کرنے والے کو صحافی کہتے ہیں۔ گو تکنیکی لحاظ سے شعبہ صحافت کے معنیٰ کے کئی اجزاء ہیں لیکن سب سے اہم نکتہ جو صحافت سے منسلک ہے وہ عوام کو باخبر رکھنے کا ہے۔۔
واضح رہے کہ 
ضیائے حق فاؤنڈیشن کی بنیاد انسانی فلاح وترقی، سماجی خدمات، غرباء وفقراء اور ضرورتمندوں کی امداد، طبی سہولیات کی فراہمی، تعلیمی اداروں کا قیام، اردو ہندی زبان وادب کی ترویج وترقی، نئے پرانے شعراء وادباء کو پلیٹ فارم مہیا کرانا وغیرہ ہیں، فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام صوبہ بہار کے دارالسلطنت شہر پٹنہ کے پھلواری شریف  میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کا برانچ، لائبریری اور ایک مدرسہ کاقیام ،، مدرسہ ضیاء العلوم،،عمل میں آیا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلبہ وطالبات دینی علوم کے ساتھ ساتھ ابتدائی عصری علوم حاصل کر رہے ہیں

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...