عن عثمان رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صلى العشاء في جماعة فكأنما قام نصف الليل ومن صلى الصبح في جماعة فكأنما صلى الليل كله (صحيح مسلم، الرقم: ٦۵٦)
حضرت عثمان رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے عشاء کی نماز (مسجد میں) جماعت کے ساتھ ادا کی، تو گویا کہ اس نے آدھی رات عبادت کی (اور اس کو آدھی رات عبادت کرنے کا ثواب ملےگا) اور جس نے نمازِ فجر (مسجد میں) جماعت کے ساتھ ادا کی، تو گویا کہ اس نے پوری رات عبادت کی (اور اس کو پوری عبادت کرنے کا ثواب ملےگا)۔
عن أبي ذر رضي الله عنه قال: … فقام بنا حتى ذهب ثلث الليل ثم لم يقم بنا في السادسة وقام بنا في الخامسة حتى ذهب شطر الليل فقلنا له: يا رسول الله! لو نفلتنا بقية ليلتنا هذه؟ فقال: إنه من قام مع الإمام حتى ينصرف كتب له قيام ليلة (سنن الترمذي، الرقم: ۸٠٦)
حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (رمضان کا) روزہ رکھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی پچیسویں شب ہمارے ساتھ آدھی رات تک تمازِ تراویح پڑھائی، تو ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! صلی اللہ علیہ وسلم کاش آپ ہمیں رات کے بقیہ حصہ میں بھی نماز پڑھاتے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے امام کے ساتھ نماز پڑھی، یہاں تک کہ وہ(نماز پوری کرکے گھر) لوٹا، تو اس کو پوری رات عبادت کرنے کا ثواب دیا جائےگا۔
(۹) رمضان کے بعد شوال کے چھ روزہ رکھنے کا اہتمام کریں۔
عن أبي أيوب الأنصاري رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من صام رمضان ثم أتبعه ستا من شوال كان كصيام الدهر (صحيح مسلم، الرقم: ۱۱٦٤)
حضرت ابو ایوب انصاری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی رمضان کے روزہ رکھے، پھر وہ شوال کے چھ (نفلی) روزہ رکھے، تو اس کو پورے سال کے روزہ رکھنے کا ثواب ملےگا۔