Powered By Blogger

اتوار, اکتوبر 08, 2023

شوکت علی صاحب کا انتقال پر ملال

شوکت علی صاحب کا انتقال پر ملال 
Urduduniyanews72 
نماز جنازہ کل بعد نماز ظہر ادا کی جاۓ گی 
(حاجی پور نمائندہ)ضلع ویشالی کے مشہور و معروف ادیب جناب انوار الحسن وسطوی صاحب کے بہنوئ  اور ایس آر میڈیا کے بانی قمر اعظم صدیقی کے خالو  ( شوکت علی صاحب موضع شاہ پور جنید ، شکرا ، مظفر پور ) اب اس دنیا میں نہیں رہے -  انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ 
انھوں نے دن کے  45 : 12 کے قریب   بنگلور کے  ایک پرایویٹ اسپتال میں آخری سانس لی- موصوف گزشتہ کئی دنوں سے سخت علیل تھے-  انہیں دو  اکتوبر کو بزریعہ طیارہ بہتر حالت میں علاج کے غرض سے  بنگلور لے جایا گیا تھا ۔  انہیں پچھلے کچھ دنوں سے ہارٹ کی شکایت تھی جس کے لیے مستقل علاج و معالجہ جاری تھا اور قبل بھی کئ بار بنگلور کے ڈاکٹر سے مل چکے تھے ۔ اس بار  آپ کو آپریشن کے لیے لے جایا گیا تھا ۔ 6 اکتوبر کو آپ کا این جیو گرافی بھی ہوا ۔ 10 اکتوبر کو ہارٹ کا آپریشن ہونا تھا۔ لیکن اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا ۔ آپ کا بلاوا آگیا اور آپ سب کو روتا بلکتا چھوڑ کر اس دار فانی کو الوداع کہ گۓ ۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔  ان کی جسد خاکی  بزریعہ طیارہ بنگلور سے پٹنہ لایا جا رہا ہے  ۔طیارہ  کل صبح 7بجے پٹنہ  پہنچے گا اس کے بعد انہیں  ان کے آبائ وطن شاہ پور جنید لے جایا جاۓ گا ۔ ان کی نماز جنازہ کل بروز سوموار بعد نماز ظہر مقامی قبرستان میں ادا کی جاۓ گی  موصوف  دیندار ، مہزب ، اخلاق مند اور روزہ نماز کے پابند  تھے ۔  مرحوم کے لواحقین میں ان کی والدہ ، اہلیہ  ، بھائ ، تین بیٹے ، دو بہو ، دو بیٹی اور  ایک داماد موجود ہیں ۔ ان کے بڑے صاحبزادے  عابد شوکت نے قرب و جوار کے لوگوں سے  اپنے والد کے جنازے میں شرکت کرنے اور ان کے لیے دعاۓ مغفرت کرنے کی اپیل کی ہے ۔

روس میں اسلامی بینکنگ

روس میں اسلامی بینکنگ ___
اردودنیانیوز۷۲ 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 
 ایک ایسے دور میں جب مسلم ممالک میں بھی سودی بینک کاری عروج پر ہے اور اسلامی بینکنگ کا تصور اور سود کی قباحت ان کے دلوں سے نکلتی جارہی ہے بلکہ نکل گئی ہے ، روس نے (جو زمانہ تک خدا بیزار اور دہریت پسند حکمرانوں کے زیر سایہ رہا اور اب بھی داخلی طور پر اس نظریہ اور فکر سے پورے طور پر نکل نہیں سکا ہے) اسلامی بینکنگ کے قیام کا اعلان کیا ہے بلکہ کہنا چاہیے کہ کام ستمبر2023سے شروع کر دیا ہے، صدارتی حکم نامہ کے مطابق اسلامی بینک آئندہ دو برس تک روس کے مرکزی بینک کی نگرانی میں تجرباتی طور پر کام کرے گا، اسلامی بینکنگ کا یہ پروگرام پہلے مرحلہ میں مسلم اکثریتی علاقے تاتارستان ، بخارستان ، داغستان اور چیچنیا میں متعارف کرایا گیا ہے۔کامیاب تجربہ کے بعد دوسرے علاقوں میں بھی اس کی توسیع کی جائے گی، روس میں کم وبیش ڈھائی کروڑ مسلمان بستے ہیں، جو سودی کاروبار کرنا نہیں چاہتے، اس لیے روسی صدر ولادیمیر پوتین نے مسلمانوں کے جذبات کی رعایت اور ان کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے، یہ اس لیے بھی ہے تاکہ شریعة فریم ورک میں کام کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے روس میں سرمایہ کاری آسان ہوسکے اور مشرق وسطی کے ممالک کی توجہ روس کی طرف مبذول ہو سکے۔
 اسلامی بینکنگ کا آغاز سب سے پہلے متحدہ عرب امارات کے دبئی میں شروع کیا گیا تھا، شیخ سعید آل لوتاہ نے اسے اپنے سرمایہ سے وقار بخشا، اسلامی فکر اور سوچ کے اس مرد قلندر نے اس میدان میں جوکامیاب تجربات کیے اس نے کئی دوسروں کو بھی اس کی طرف متوجہ کیا اور اس کے بعد ہی فیصل اسلامی بینک، دبئی اسلامی بینک ، میزان اسلامی بینک جیسے ادارے وجود میں آئے، با خبر ذرائع کے مطابق 2009میں اسلامی بینکنگ کے مجموعی اثاثوں تخمینی مالیت 900ارب ڈالر تھی جو 2020تک بڑھ کر 15000ارب کی مالیت تک پہونچ گیاتھا، الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر اسلامی بینکنگ کی شرح نمو چالیس فی صد ہے اور 2025تک اس کی مجموعی مالیت 77کھرب ڈالر تک پہونچنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
2008کے عالمی اقتصادی بحران میں اسلامی بینکنگ کی کار کردگی نے مغربی ممالک کو اس طرف متوجہ کیا تھا، کیوں کہ دنیا کو متبادل سرمایہ کے ذرائع کی تلاش تھی،2014میں روس نے کریمیا کا غیر قانونی الحاق کرلیا، جس کی وجہ سے مغربی ممالک نے اس کے اوپر پابندی لگادی تھی ، ایسے میں اسلامی مالیاتی اداروں نے روس کی گرتی معیشت کو سہارا دیا ، تبھی سے یہ فکر زور پکڑنے لگی تھی کہ روس میں قواعد وضوابط کے ساتھ اسلامی بینکنگ کو فروغ دینا چاہیے اور انٹرسٹ (سود) کے بجائے اسلام کے نظام مشارکت ومضاربت کو معاشی استحکام کی بنیاد بنانا چاہیے، اس وقت جب یوکرین کی طویل جنگ کے سبب روس کا معاشی مالیاتی اور اقتصادی نظام چر مرا کر رہ گیا ہے اور اسے مغربی ممالک کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے ، ایسے میں اسلامی بینک اسے مشارکت اور مضاربت کے اصولوں پر اقتصادی بحران سے نکالنے کا کام کرے گا، ایسی توقع کی جا رہی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...