(نئی دہلی اردو دنیا نیوز۷۲)
نئی دیلی: گیان واپی مسجد کے مسئلہ پرآج عدالت میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق کے وکیل نے اپنے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے 51 نکات پر اپنے دلائل پیش کئے۔ اس معاملہ میں عدالت 12 جولائی کو ہوگی۔ سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں صرف 40 افراد کوموجود رہنے کی اجازت دی گئی۔ میڈیا کو کورٹ روم کے باہر رکھا گیا۔ واضح رہے کہ عدالت میں سنگار گوری میں مستقل طور پر پوجا کرنے کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ اس پر سول جج سینئر ڈویزن روی کمار دیواکر نے کورٹ کمشنر مقرر کر کے گیان واپی مسجد کا سروے کرنے کا حکم سنایا تھا۔ مسلم فریق نے اس درخواست کو خارج کرنے کے لئے درخواست داخل کی تھی جس پر گرمائی تعطیلات کی وجہ سماعت نہیں ہو سکی تھی۔
پیر, جولائی 04, 2022
گیان واپی مسجد مسلم فریق نے عدالت میں دلائل پیش کئے

نئے نصاب تعلیم کی منصوبہ بندی
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ
(اردو دنیا نیوز۷۲)
صحیح تعلیم ہمارے دل و دماغ کو مثبت اور صحیح رخ دینے کاکام کرتی ہے ، اسی وجہ سے ہر دور میں حکمراں طبقے نے ایک ایسا نظام تعلیم رائج کرنے کی کوشش کی جو اس کے خیالات اور طریقۂ کار کو تحفظ فراہم کر سکے ۔ لارڈ میکالے سے لے کر بھاجپا حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی تک ، اسی کو ملحوظ رکھا گیا ہے ۔ لارڈ میکالے نے کہا تھا کہ ہم تعلیم سے ایک ایسی نسل تیار کرنا چاہتے ہیں جو جسم اورشکل و صورت کے اعتبار سے ہندوستانی ہو لیکن اس کی فکراورسوچ انگریزی حکومت کے مفاد کے مطابق سوچے اور کام کرے۔ اس کے جواب میں حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی ؒ نے فرمایا تھا کہ ہم ایک ایسی تعلیم کو رواج دیں گے جس سے یہاں کے مسلمان پورے طور پر اسلام کے سانچے میں ڈھل سکیں ۔ وہ دیکھنے میں ہندوستانی ہوں ، لیکن وہ اسلام کے اعلیٰ اخلاقی اقدار کے نمائندہ ہوں ۔
آزاد ہندوستان میں کئی بار نظام تعلیم اور نصاب تعلیم بنائے گئے ، کانگریسی دور اقتدار میں سیکولر انداز کی تعلیمی پالیسی بنی اور تمام مذاہب کے بڑوں کو اس میں جگہ دی گئی ، لیکن اب دور دوسرا ہے ، نئی تعلیمی پالیسی آئی ہے، اس میں ہندو میتھا لوجی اور دیو مالائی روایات کو فروغ دینے کے لیے نظام اور نصاب بنایا گیا ہے ۔ تاریخ کی کتابوں سے مسلم دور حکومت کے روشن باب کو نکال دیا گیا ہے اور مفروضہ اور بے اصل واقعات کو نصابی کتابوں میں بھرا جا رہا ہے ۔ جنہوں نے کبھی کچھ نہیں کیا ، انگریزوں کے تلوے چاٹنے اور معافی مانگنے میں جن کی عمریں گذر گئیں ، آج وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو کچل کر رکھ دیں ، اور مسلم تہذیب و ثقافت کے اس ملک میں فروغ اورمسلم بادشاہوں کی اس ملک میں جو قربانیاں ہیں ا ور ملک کو متحد رکھنے کے لیے جو کچھ انہوں نے کیا ، اس سے سرے سے انکار کرد یا جائے ، واقعہ یہ ہے کہ جتنا بڑا ہندوستان مسلمانوں نے اپنے وقت میں بنایا تھا اور حکومت کی تھی ، اس میں کچھ تو انگریزوں نے توڑ پھوڑ کی اور کچھ کو بعد کے سیاستدانوں نے اپنی حکومت قائم کرنے کی غرض سے تقسیم کردیا،اس لیے ضرورت اس بات کی محسوس ہو رہی ہے کہ ہمارا اپنا ایک نصاب تعلیم ہو ۔ جس کے ذریعہ بنیادی تعلیم کے ساتھ اسلامی ماحول میں بچے اور بچیوں کو معیاری عصری تعلیم دی جائے ۔ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ کیا تعلیم کی دوئی جس نے بقول مولانا مناظر احسن گیلانیؒ ملت کو دو نیم کر دیا ہے ، اس کے تدارک کی کوئی شکل نکالی جا سکتی ہے ، خود امارت شرعیہ کے جو اسکول و مکاتب چل رہے ہیں ، ان میں اس کا تجربہ کیا جائے ۔ امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی خواہش ہے کہ ہم ایسا نصاب تیار کرنے کے لیے کام شروع کریں ۔ حضرت امیر شریعت کی صدارت میں نصابی کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ 9جون 2022 کو امارت شرعیہ میں ہوئی ہے ، جس میں ماہرین تعلیم اور نصاب پر نگاہ رکھنے والے بالغ نظر افراد نے بنیادی خاکوں پر گفتگو میں حصہ لیا اور طے پایا کہ قرآن کریم ، عربی اور انگریزی زبان کی تعلیم اور بنیادی دینی تعلیم کو اس نصاب میں اہمیت دی جائے اور ہماری نصابی اور غیر نصابی سرگرمیاں بھی اس کے گرد ہی گھومیں ، ہم ثقافت کے نام پر رقص بچوں کو نہیں سکھائیں گے ۔ اور کوئی ایسی چیز ہمارے نصاب کا حصہ نہیں بنے گی جو شرعی اصول و ہدایت کے خلاف ہے۔
یہ ایک اچھی پیش رفت ہے ، ہمیں امید ہے کہ اس نہج پر جو نصاب تیار ہو گا ، وہ ہماری تعلیمی ، تہذیبی ، مذہبی اور ثقافتی ضرورت کو پورا کرے گا۔

ناجائز بچوں کو بھی وراثت میں حصہ__
ناجائز بچوں کو بھی وراثت میں حصہ__
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ، پھلواری شریف پٹنہ
سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں طویل زمانہ تک لیو ان ریلیشن شپ بغیر شادی کے ساتھ رہنے والے مرد وعورت میں غیر قانونی جنسی تعلق سے پیدا ہونے والے بچے کو بھی والدین کی جائداد میں حصہ کا حقدار قرار دیا ہے ، اس کے قبل کیرل ہائی کورٹ نے ۲۰۰۹ء میں لیو ان ریلیشن شپ سے ہونے والے بچے کو جائداد میں حصہ دینے سے منع کر دیا تھا، ۱۵؍ جون ۲۰۱۹ء کو دہلی ہائی کور نے اس فیصلے کے خلاف دوسرا فیصلہ دیا تھا او رکہا تھا کہ طویل مدت تک ایک ساتھ رہنے کی وجہ سے ان کے تعلقات کو شادی شدہ مانا جائے گا، او ر اس بنیاد پر عورت کو حق ہوگا کہ وہ جس مرد کے ساتھ رہ رہی تھی اس گذارہ بھتہ بھی حاصل کرے، حالیہ فیصلے میں عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ) کے جسٹس ایس عبد النظیر کی قیادت والی بینچ نے بھی دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو بنیاد بنا کر واضح کیا کہ لمبے عرصہ تک ساتھ رہنے کا مطلب ہے کہ انہوں نے شادی شدہ زندگی گذارنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، صرف اس لیے کہ رسم ورواج کا سہارا انہوں نے نہیں لیا ، انہیں غیر شادی شدہ نہیں قرار دیا جا سکتا ہے ، اس لیے مرد وعورت دونوں کی جائداد میں اس تعلق سے پیدا شدہ لڑکے لڑکیوں کا حصہ ہوگا۔ دراصل عدالت کی سوچ یہ ہے کہ لیو ان ریلیشن شپ، بغیر شادی کے ایک ساتھ رہنے کے نتیجے میں جو اولاد ہوئی اس کا تحفظ کیا جائے، بنچ نے جن بنیادوں پر یہ فیصلہ کیا ہے ،اس پر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے ، کیوں کہ ہم قانونی نکات اوراس کے رموز سے واقف نہیں ہیں، لیکن اتنی بات ضرور ہے کہ اس سے سماج کا برسوں سے چلا آ رہا ڈھانچہ منہدم ہو کر رہ جائے گا، شادی بیاہ کے بغیر اب وہ تیزی سے ریلیشن شپ بنائیں گے ، عورت کو اطمینان ہوگا کہ اگر یہ الگ ہو ا تو ہم گذارہ بھتہ کا دعویٰ کرسکیں گے او ربچوں کو جائیداد سے حصہ مل ہی جائے گا، پھر کیوں شادی کے بندھن میں بندھا جائے، یہ جنسی بے راہ روی کے ایک ایسے دروازہ کو کھولے گا، جس سے گھروں میں ناجائز تعلقات بڑھیں گے اور مغرب کی طرح خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگا، اس قسم کے فیصلے سے ہندوستان کی مشرقی روایات کو بھی دھچکا لگتا ہے، جہاں عفت وعصمت کی حفاظت اور جنسی بے راہ روی سے اجتناب کو آج بھی خاصی اہمیت دی جاتی ہے، اور ابھی ہم مغرب میں جانوروں کی طرح جنسی بے راہ روی سے کو سوں دور ہیں۔

سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)
اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...