اترپردیش میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی
لکھنؤ_ اترپردیش میں مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے کی کار نے احتجاجی کسانوں کو روند ڈالی جس میں دو کسان ہلاک ہوئے اور دیگر کئی زخمی ہوگئے۔یہ واقعہ اتوار کی سہ پہر اس وقت پیش آیا جب ڈپٹی چیف منسٹر کیشوا پرساد موریہ لکھیم پور کھیری میں ایک تقریب میں شرکت کے خلاف کسان سیاہ جھنڈوں کے ساتھ احتجاج کرنے سڑک پر جمع ہوئے تھےکسانوں نے اس واقعہ کے بعد مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے گاڑیوں کو آگ لگا دی جس میں مرکزی وزیر کے بیٹے کی کار کے علاوہ دو دیگر کاریں جل گئیں ۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر پولیس تعینات کی ۔کسانوں نے الزام لگایا کہ مرکزی وزیر داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا گاڑی چلا رہے تھے۔ آشیش مشرا مبینہ طور پر ڈپٹی سی ایم کیشوا پرساد موریہ کا استقبال کرنے جارہے ہیں۔ بھارتی کسان یونین کے لیڈروں نے بتایا کہ تین کسان مارے گئے اس واقعہ کے بعد بی جے پی کے غنڈوں نے احتجاجی کسانوں پر جاں لیوا حملہ کرتے ہوئے کئی کسانوں کو زخمی کردیا ۔ صورتحال کو کشیدہ دیکھ کر واقعہ کی تفصیلات حاصل کرنے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے ایڈیشنل ڈی جی پی پرشانت کمار کو ہدایت دی کہ وہ لکھیم پور کھیری جائیں اور صورتحال کا جائزہ لیں ۔ ڈی جی پی مکل گوئل نے کہا کہ کئی اعلیٰ عہدیدار لکھیم پور کھیری میں قیام کر رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔