
جمعرات, ستمبر 02, 2021
حکومت بتائے کہ وہ اب طالبان کو دہشت گرد مانتی ہے یا نہیں! اویسی


سعودی حکومت کا ملازمین کیلئے اہم اعلان
سعودی حکومت کا ملازمین کیلئے اہم اعلان

ریاض، 2 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) سعودی وزارت افرادی قوت نے ورکر کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ قریب ترین رشتہ داروں کی وفات پر 5 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ ملازمین کا حق ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے وضاحت کی ہے کہ کمپنیوں اور اداروں کے ملازمین کے لیے بیوی، ماں باپ جیسے قریب ترین رشتہ داروں کی وفات پر 5 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ ان کا حق ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب میں کام کرنے والے ایک شہری نے وزارت افرادی قوت سے دریافت کیا تھا کہ کیا بھائی یا بہن کی وفات پر ملازم کو چھٹی ملے گی؟۔
مذکورہ بالا سوال پر سعودی وزارت نے وضاحت پیش کی اور کہا اگر کسی ملازم کی بیوی یا قریب ترین رشتہ داروں میں سے کسی ایک کا انتقال ہوجائے تو کارکن کو تنخواہ سمیت 5 دن کی چھٹی حاصل کرنے کا اختیار ہے۔
مملکت میں وزارت افرادی قوت کے مطابق بنیادی رشتہ داروں سے مراد باپ، ماں، دادا، دادی اور نانا، نانی، بیٹے، بیٹیاں، پوتے، پوتیاں اور نوسے، نواسیاں شامل ہیں۔دوسری جانب سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کارکنان کے پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جس میں مزید 6 نئے پیشوں کو حصہ بنایا گیا ہے، وزارت ہزار سے زائد شعبوں کو لازمی پروفیشنل ٹیسٹ پروگرام میں شامل کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔

کمزور دل حضرات نہ دیکھیں! ویڈیو: بچے کو بجلی کے جھٹکوں سے بچانے کا بے لوث عمل ستمبر 2, 2021

بچے کو بجلی کے جھٹکوں سے بچانے کا بے لوث عمل

بہار : پل تک پہنچا سیلاب کا پانی ، سمستی پور - دربھنگہ روٹ پر 14 ٹرینیں منسوخ
سمستی پور: ملک کے کئی علاقے ان دنوں سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔ بہار میں بھی سیلاب نے کافی تباہی مچائی ہے۔ ریاست کے سمستی پور میں سیلاب کے پانی کی وجہ سے ریل آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔
سمستی پور ریل ڈویژن کے ہایاگھاٹ اسٹیشن کے قریب پل نمبر 16 پر باگمتی ندی کے سلایب کا پانی پہنچ گیا ہے۔ اس کی وجہ سے سمستی پور - دربھنگہ ریلوے لائن پر تیسرے دن بھی ٹرینوں کی آمد و رفت بند رہی۔ جبکہ 14 مسافر اور انٹرسٹی ایکسپریس ٹرینیں پانی بھرنے کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ کچھ ٹرینوں کے روٹ بھی تبدیل کئے گئے ہیں۔
سینئر ڈی سی ایم سرسوتی چندر نے بتایا کہ 02565/66 بہار سمپرک ایکسپریس ٹرین اگلے احکامات تک سیتامڑھی - نرکٹیا گنج سے ہو کر گزرے گی۔ وہیں، 01061/62 پون ایکسپریس کو مظفر پور میں مختصر طور پر منسوخ کر کے مظفر پور سے چلایا جائے گا۔ اسی طرح ٹرین نمبر 04673/74 شہید ایکسپریس سمستی پور اسٹیشن سے چلائی جائے گی۔ ریلوے نے کہا ہے کہ جو مسافر اپنا سفر منسوخ کرنا چاہتے ہیں وہ ٹکٹ واپس کر کے اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔
سمستی پور ریلوے ڈویژن کے ڈی آر ایم آلوک اگروال نے کہا کہ سیلابی پانی پل کے گاڈر تک پہنچ گیا ہے، اس لئے ٹرینوں کی آمد و رفت کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی سطح کم ہوتی ہے یا زیادہ ہوتی ہے، اس پر ہم نظر بنائے ہوئے ہیں۔

تشویشناک خبر: ملک میں کورونا کیسز اور اموات میں کافی اضافہ

•••••••••••
نئی دہلی: ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 47 ہزار سے زائد نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور 500 سے زائد افراد کی موت ہوئی ہیں۔ بدھ کو ملک میں 81 لاکھ نو ہزار 244 افراد کو کورونا کی ویکسین دی گئی اور اب تک 66 کروڑ 30 لاکھ 37 ہزار 334 افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 47092 نئے معاملوں کی آمد کے ساتھ ہی متاثرہ افراد کی تعداد تین کروڑ 28 لاکھ 57 ہزار 937 ہو گئی ہے۔ اس دوران 35 ہزار 181 مریضوں کی صحت یابی کے بعد اس وبا کو شکست دینے والوں کی کل تعداد تین کروڑ 20 لاکھ 28 ہزار 825 ہو گئی ہے۔
اسی عرصے میں فعال معاملے 11402 بڑھ کر تین لاکھ 89 ہزار 583 تک پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران 509 مریضوں کی موت کی وجہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر 439529 ہوگئی ہے۔ ملک میں فعال کیسز کی شرح بڑھ کر 1.19 فیصد جبکہ صحت یابی کی شرح کم ہوکر 97.48 فیصد پر آ گئی ہے اور شرح اموات 1.34 فیصد ہے۔

تبلیغی جماعت پر میڈیا کے ایک گروہ کی خبریں مذہبی منافرت سے پُر تھیں: سپریم کورٹ

::::::::::::::
نئی دہلی: مرکز نظام الدین اور تبلیغی جماعت کے خلاف میڈیا میں چلائی گئی خبروں کے تعلق سے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ میڈیا کے ایک گروہ کی خبریں منافرت سے پر تھیں اور اس سب پر لگام لگنی چاہیئے۔ جمعیۃ علما ہند، پیس پارٹی وغیرہ کی عرضی پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف فرضی خبریں چلائی گئیں اور اس سے ملک کی شبیہ داغدار ہوتی ہے۔خیال رہے کہ جمعیۃ علما ہند، پیس پارٹی، ڈی جے ہلی فیڈریشن آف مسجد مدارس، وقف انسٹی ٹیوٹ اور عبد القدوس لشکر کی جانب سے دائر کی گئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کی رپورٹنگ یکطرفہ تھی اور ان میں مسلم طبقہ کی غلط شبیہ پیش کی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ کیا اس پر لگام لگانے کے لئے آپ کے پاس کوئی نظام موجود ہے؟ آپ کے پاس الیکٹرانک میڈیا اور اخباروں کے لئے تو نظام ہے لیکن ویب پورٹل کے لئے بھی کچھ کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ بنچ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ ہر چیز اور ہر موضوع کو فرقہ ورانہ رنگ کیوں دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ آخر سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر نگرانی کے لئے کمیشن تشکیل دینے کے وعدے کا کیا ہوا؟ اس پر کیا پیشرفت ہوئی ہے۔
گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ان ٹی وی پروگراموں پر لگام لگانے کے تعلق سے کچھ نہیں کرنے پر پھٹکار لگائی تھی، جس کے اثرات بھڑکانے والے ہوتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں پر لگام لگانا اسی طرح سے ضروری ہے جس طرح سے نظم و نسق کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے احتیاطی اقدامات اٹھانا۔ اس دوران سپریم کورٹ نے دہلی تشدد کے دوران احتیاطی قدم کے طور پر انٹرنیٹ خدمات کو بند کرنے کے فیصلہ کی بھی مثال پیش کی۔

بریکنگ نیوز: بیگ باس فاتح سدارتھ شکلا کی اچانک موت
بریکنگ نیوز: بیگ باس فاتح سدارتھ شکلا کی اچانک موت

نئی دہلی: اداکار اور ماڈل سدھارتھ شکلا کا آج صبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا ، خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ۔ وہ 40 تھے۔
ممبئی کے کوپر ہسپتال کے ایک عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا ، "اسے کچھ قبل اسپتال میں مردہ حالت میں لایا گیا تھا۔”
تبصرے
سدھارتھ نے اپنی ماں اور دو بہنوں کو چھوڑا ہے۔ وہ شو بالیکا وڈھو میں اپنے کردار کے لیے مشہور تھے

کشمیر : سید علی شاہ گیلانی سپرد خاک ، وادی میں احتیاطأ انٹرنیٹ خدمات معطل
تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند مہم کی قیادت کرنے والے سید علی شاہ گیلانی کی رحلت کے بعد سیکورٹی فورسز بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے پیش نظر وادی کشمیر میں کچھ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ وادی میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق ایسا کسی بھی قسم کی افواہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
سید علی شاہ گیلانی 92 برس کے تھے اور ان کے خاندان میں 2 بیٹے اور 6 بیٹیاں ہیں۔ انہوں نے 1968 میں اپنی پہلی بیوی کی وفات کے بعد دوبارہ شادی کی تھی۔ گیلانی گزشتہ 20 برسوں سے گردے سے متعلقہ بیماری میں مبتلا تھے اور انہیں کچھ دیگر پریشانیوں کا بھی سامنا تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کیا کہ وہ گیلانی کے انتقال پر کی خبر سے غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا، "ممکن ہے کہ ہم بیشتر معاملوں میں متفق نہیں رہے ہوں لیکن میں ان کی استقامت اپنے اعتقاد پر کھڑے رہنے کے لئے ان کا احترام کرتی ہوں۔ اللہ انہیں جنت الفردوس میں مقام عطا فرمائے۔ ان کے اہل خانہ اور خیرخواہوں سے میری تعزیت۔''
پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے بھی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

کرناٹک : ویکسین نہیں تو پنشن اورراشن نہیں ؟

ﻣﻌﺪﮦ ﮐﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﭘﺮﺍﺑﻠﻢ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﮐﺴﯿﺮ ..

صاحبِ بڑی درگاہ شریف ناندیڑحضرت سیدنا مخدوم میراں مَکّھاشاہ اولیاءمداریهؓ کا 443واں عرس شریف منایاگیا تین روزہ تقاریب کا اہتمام

حسب روایت قدیم سالانہ عرس شریف کا آغاز 14 محرم الحرام 24 اگست بعد نماز عصر پیرانِ سلسلہ کی فاتحہ خوانی سے ہوا۔اور بتاریخ 30 اگست مطابق 20 محرم الحرام بعد نماز عصر صاحب سجادہ نشین کہ مکان (بیت الجانشین مکھاشاہی) میں مجلس قل شریف کہ بعد جلوس صندل شریف روانہ ہوکر قبل از مغرب بڑی درگاہ شریف برآمد ہوا۔ صاحب قبلہ سجادہ گدی نشین و متولی بڑی درگاہ شریف کہ خلف اکبر ولئ عہد جانشین تقدس مآب سید شاہ محمد شہباز امین الدین
المکھاشاہی حفظه الله کی اقتداء میں نماز مغرب ادا کی گئی۔
بعد از نماز آستانه مقدسه میں پیشکشتی مبارک صندل مالی غلاف، چادر گل، عطرپوشی بر مزار انورؓ مراسم صاحب قبله سجادہ گدی نشین متولی و برادران، خانوادہ کہ ہمراہ علماء مشائخ نے مراسم ادا کی ۔
زائرین معتقدین و مہمانان نے صاحبِ سجادہ نشین و ولئ عہد جانشین کی شال گلپوشی کی جن میں جناب محمد تقی (مدیر اعلیٰ ورق تازہ ) حاجی عبدالسلام ، مبین خان ، خواجہ معین الدین، نثار احمد، محمود خان، ان کہ علاوہ دیگر حضرات شامل ہیں۔اور صاحب سجادہ نشین نے زائرین و حاضرین کو عرس شریف کی مبارک باد پیش کی اور تمام کہ لیے دعا خیر کی-
بعداز خانقاہ عالیه میں فاتحہ خوانی محترم حافظ ہارون نظامی، محترم حافظ سید عادل، حافظ وزیر
و مولانا مختار رضوی نے تلاوت کرنے کی سعادت حاصل کی ۔اور شجرہ خوانی دعاخیر صاحبِ ولئ عہد جانشین نے کی بعداز صاحب عرسؓ کی سوانح حیات ، خدمات، تعلیمات، ارشادات پر حاضرین سے صاحب ولئ عہد جانشین نے خطاب فرمایا-
دوسرےدن 31 اگست،21محرم بعد نمازمغرب
جشنِ چراغاں و فاتحہ شجرہ خوانی دعاخیر
کہ بعد نیاز (لنگر) شریف کا اہتمام رہا۔ تیسرے دن 1ستمبر، 22محرم بعد نمازفجر مجلس قرآن خوانی و مجلسِ ختم خواجگان طیفوریه المدریه طبقاتیه و دعاخیر کہ بعد نیاز (لنگر) شریف کا اہتمام رہا۔
اس طرح سے 443 ویں عرس شریف کی تقاریب کا اختتام عمل میں آیا جو 14 محرم الحرام سے
22 محرم الحرام پر مشتمل تھیں-ہر سال تقاریب عرس شریف میں علماء کرام، مشائخین عظام و معزز مذہبی، سماجی، سیاسی، علمی شخصیات اور ہزاروں کی تعداد میں بلا مذہب و ملت زائرین، مریدین، معتقدین، اطراف و اکناف اسٹیٹس سے بھی شریکِ عرس شریف ہوتے تھے-
مگر پچھلے سال اور امسال وبائی امراض کی وجہہ سے حکومت مہاراشٹر کے قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کہ ساتھ اہم مراسم ہی ادا کرتے ہوئے عرس شریف منایا گیا-امسال تقریب عرس شریف میں چند مخصوص شخصیات موجود تھے جن میں قابل ذکر
حضرت مفتی محمدشمس الدین صدیقی،محترم حافظ محمد ہارون نظامی،جناب محمد تقی (مدیر اعلیٰ ورق تازہ)حاجی عبدالسلام قادری چشتی (خلف حضرت مولوی عبدالغفارؒ کلمنوری)عبدالرحیم خان مداری (متولی چلہ اقدس حضرت سیدنا زندہ شاہ مدارؓ شرڈ شاہ پور ) حافظ منور فاروقی المنزلی (نائب امام جامع مسجد) فضیلت الشیخ سید ہاشم علی شمیم قادری مدار نظامی، مشتاق حسین قادری (مختار عام مسجد،درگاہ ایکخانہ)، عبدالقیوم خان مداری (متولی درگاہ شاہ میر بابا مدارؓی)، فضیلت الشیخ محمد نوید سروری قادری، قاری النکاح حفیظ امشان، قاری النکاح محمد مجید صدیقی، شیخ شیر خان شطاری (متولی درگاہ عزیز مرزا ؒ )کہ علاوہ دیگر شخصیات و زائرین نے بھی حاضر ہوکر صاحبِ عرسؓ کہ فیوض وبرکات سے مستفید و مستفیض ہونے کی سعادت دارین حاصل کی۔
اسطرح کا پیرس نوٹ برادران صاحب سجادہ نشین افسر المکھاشاہی، عزیر الدین المکھاشاہی، مدنی، المکھاشاہی، ماجد المکھاشاہی، آفتاب عالم المکھاشاہی، و انیس الدین المکھاشاہی مختار عام صاحب سجادہ نشین بڑی درگاہ شریف نے جاری کیا ہے۔

اڑنے والی گاڑی کی 2 شہروں کے درمیان کامیاب آزمائشی پرواز
اڑنے والی گاڑی کی 2 شہروں کے درمیان کامیاب آزمائشی پرواز

ایئرکار میں 160 ہارس پاور کا بی ایم ڈبلیو انجن موجود ہے جبکہ ایک فکسڈ پروپلر سے بھی لیس ہے۔ایئر کار 3منٹ سے بھی کم وقت میں طیارے سے زمینی گاڑی میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
کمپنی کے مطابق اس پروٹوٹائپ گاڑی نے اب تک 40 گھنٹے سے زیادہ وقت کی آزمائشی پروازیں مکمل کرلی ہیں۔یہ گاڑی 8200 فٹ کی بلندی تک پرواز کرچکی ہے اور زیادہ سے زیادہ 118 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکتی ہے۔سلواکیہ میں پرواز کے بعد یہ زمین پر پہنچ کر گاڑی میں تبدیل ہوئی اور شہر کے مرکز تک سفر کرکے گئی۔
کمپنی کے سی ای او اسٹیفن کلین نے بتایا کہ ایئر کار اب محض کوئی کانسیپٹ نہیں سائنس فکشن سے حقیقت میں تبدیل ہوچکی ہے۔کمپنی کی جانب سے ایئر کار پروٹوٹائپ 2 پر کام کیا جارہا ہے جس میں 300 ہارس پاور انجن ہوگا جبکہ 186 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 621 میل تک سفر کرسکے گی۔کمپنی کی جانب سے ایئرکار کے 3 اور 4 نشستوں والے ماڈلز کی تیاری کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔متعدد کمپنیوں کی جانب سے اڑنے والی گاڑیوں کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے مگر اب کانسیپٹ یا پروٹوٹائپ سے آگے بڑھ نہیں سکی ہیں۔
اگر کوئی کمپنی اڑنے والی کمرشل گاڑی تیار کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتی ہے تو اس کی ریگولیٹری منظوری کے لیے بھی کئی برس لگ سکتے ہیں۔

خبرغم:سینیئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کرگئے

کشمیر سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حکام کی جانب سے علی گیلانی کے اہلخانہ پر ان کی تدفین جلد از جلد کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔سید علی گیلانی طویل عرصے تک کشمیر میں دو درجن سے زیادہ ہند مخالف سیاسی جماعتوں کے اتحاد آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ایک دھڑے کے سربراہ رہے۔ تاہم گذشتہ برس انھوں نے حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔انھیں کشمیر کی سیاست میں ایک سخت گیر موقف کا حامی سیاستدان سمجھا جاتا تھا اور وہ کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دیے جانے کے بہت بڑے حامی تھے۔
علی گیلانی اپنے سیاسی سفر میں اکثر جیل جاتے رہے اور عمر کی تقریباً ایک دہائی انھوں نے قیدخانوں میں گزاری۔ اُن کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔چند سال قبل اُن کی جانشنی کا سوال اُن کے اہل خانہ کے درمیان نزاع کا باعث بھی بنا تاہم انہوں نے اپنی جماعت ’تحریک حریت کشمیر‘ کے چیئرمین کے عہدے کے لیے اپنے دیرینہ ساتھی محمد اشرف خان صحرائی کی حمایت کی تھی۔سید علی گیلانی کی وفات پر مختلف حلقوں کی جانب سے گہرے غم کا اظہار کیا جا رہا ہے اور سیاستدانوں اور عوام کی جانب سے انھیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنی ٹویٹ میں سید علی گیلانی کی مستقل مزاجی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھی اگرچہ زیادہ تر چیزوں پر علی گیلانی سے اتفاق نہیں کرتے تھے لیکن ’میں ان کی مستقل مزاجی اور اصول پسندی کے لیے ان کا احترام کرتی ہوں۔‘پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی علی گیلانی کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’انھوں نے ساری زندگی کشمیری عوام اور ان کے حقِ خود ارادیت کے لیے جدوجہد میں گزاری اور قابض انڈین ریاست کی جانب سے قید اور تشدد سہنے کے باوجود ڈٹے رہے۔‘عمران خان نے اعلان کیا کہ پاکستان میں علی گیلانی کی وفات پر سرکاری سطح پر یومِ سوگ منایا جائے گا اور پاکستانی پرچم سرنگوں رہے گا۔پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی حکومت نے بھی علی گیلانی کی وفات پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
سید علی گیلانی کون تھے:سید علی گیلانی کے اجداد مشرق وسطی سے ہجرت کر کے کشمیر میں آباد ہوئے تھے۔ وہ شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں ڈُورو گاوں کے ایک آسودہ حال گھرانے میں 29 ستمبر 1929 کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم سوپور میں حاصل کرنے کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے اورینٹل کالج لاہور چلے گئے، جہاں وہ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کے خیالات اور علامہ اقبال کی شاعری سے بے حد متاثر ہوکر لوٹے۔واپسی پر انھوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کرلی۔ شعر و سخن سے شغف اور حُسنِ خطابت کی وجہ سے بہت جلد جماعت کے اہم رہنما کے طور مشہور ہوگئے۔ انھوں نے 1977،1972اور1987میں جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا۔ مقامی اسمبلی میں وہ مسئلہ کشمیر کے حل کی وکالت کرتے رہے، تاہم 87 رُکنی ایوان میں جماعت کو چند سیٹیں ہی ملتی تھیں لہذا اُن کی سیاست اسمبلی کے اندر حاشیے پر ہی رہی۔

*یکم ستمبر سے 7 ستمبر ء تک "تحفظِ ختمِ نبوّت ہفتہ” منایا جائے، رضا اکیڈمی کا اعلان…..!*
*یکم ستمبر سے 7 ستمبر ء تک "تحفظِ ختمِ نبوّت ہفتہ” منایا جائے، رضا اکیڈمی کا اعلان…..!*

ممبئی: (بذریعہ ای میل) / یکم ستمبر 2021ء کو رضا اکیڈمی کے دفتر میں محافظِ ناموسِ رسالت، حضرت مولانا الحاج محمد سعید نوری، بانیِ رضا اکیڈمی کی قیادت میں "ہفتہء تحفظِ ختم نبوت” کا آغاز کردیا گیا ہے، اس موقع پر قائدِ اہلسنت، الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ ہمارے اکابرین کے علاوہ بھی تمام مکاتب فکر کے علماء نے مرزا غلام احمدقادیانی کو اس کے غیر اسلامی نظریات کی بنا پر اس کی زندگی میں ہی اسے کافر و مرتد قرار دے دیا تھا، چونکہ اسلام و قرآن کا مسلّمہ اعلان ہے کہ پیغمبرِ اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ،اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا، اور آپ کے بعد اگر کوئی بھی شخص کسی کو نبی مانے یا خود نبوت کا اعلان کرے تو ایسا شخص دائرہء اسلام سے خارج ہوجاتا ہے.
مرزا غلام احمد قادیانی ایک ایسا ہی بدبخت شخص تھا جس نے مسلّم اسلامی اعلان اور قرآنی فرمان کے باوجود نبوت کا دعوٰی کیا اور کافر و مرتد قرار پایا. اسی لیے علمائے اسلام اور مسلمانانِ عالم نے اس مردود کے غیر اسلامی دعوے سے مسلمانوں کے دین و ایمان کو بچانے کے جتن کئے. علمائے اسلام اور مسلمانان عالم کی انہی کوششوں کے سبب مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے ماننے والوں کو 7 ستمبر 1974ء کو باضابطہ طور پر حکومتی سطح پر "غیر مسلم” قرار دیا گیا تھا.
مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے ماننے والوں کو دنیاوی سطح پر بھی غیر مسلم قرار دئے جانے کی اس تحریک سے متعلق، بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری نے مزید بتایا کہ ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دے کر اس قانون کو آج سے 47 سال پہلے منظور کروایا تھا، اسی لیے رضا اکیڈمی نے اعلام کیا ہے کہ ایک ستمبر سے سات ستمبر تک ہفتہ "تحفظِ ختمِ نبوت ہفتہ” منایا جائے. جس کا باقاعدہ آغاز یکم ستمبر کو قائدِ اہلسنت، الحاج محمد سعید نوری نے کرکے پوری دنیا کے عاشقانِ تحفظِ ختمِ نبوت کو پیغام دیا ہے کہ اس ایک ہفتے کے دوران ہندوستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان مسلسل "تحفظِ ختم نبوت” کے عنوان سے محافل و اجلاس اور مختلف پروگراموں کا انعقاد کریں. اپنے اداروں، انجمنوں، مدرسوں اور مسجدوں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کرکے قادیانیت کے غیر اسلامی ہونے اور اس سے اپنے آپ کو، اپنی اہل و عیال کو بچانے کا جتن کریں. مسلمان بچے بچے کے ذہن میں اس بات کو پختہ کریں کہ قادیانیوں کو جو مسلمان مانے وہ بھی انہیں کی طرح کافر و مرتد ہوکر دین سے نکل جاتا ہے اور جو کوئی حضور کے آخری نبی ہونے کا کسی بھی طرح انکار کرے یا آخری نبی ہونے پر ذرہ برابر شک و شبہ کرے وہ بھی انہیں کے زمرے میں قرار دیا جائے گا.
اس ضمن میں "تحفظِ ختمِ نبوت ہفتہ” کے تحت رضا اکیڈمی کے ممبئی دفتر میں افتتاحی مجلس میں مولانا امان اللہ رضا (خطیب وامام قبا مسجد مدنپورہ ممبئی) نے تفصیل کے ساتھ فلسفہء تحفظِ ختمِ نبوت و رسالتﷺ پر گفتگو کرتے ہوے کہا کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سراپا معجزہ ہیں مگر سرکارکے معجزاتِ میں سے ایک معجزہ خاتم النبیین ہونا بھی ہے، جس کا ذکر اللہ جل شانہ نے قرآن مقدس میں بہت واضح طور پر فرمایا ہے اور اس ضمن میں رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد فرمودات بھی موجود ہیں. مولانا خلیل الرحمن نوری نے کہا کہ زمانہء رسالت سے ہی کذّاب اور جھوٹے نبوت کے دعوے دار پیدا ہوتے رہے ہیں اور آگے بھی پیدا ہوتے رہیں گے. ہر دور میں ان کی سرکوبی ہوتی رہی ہے اور آگے بھی ہوتی رہے گی. رضا اکیڈمی نے عالم اسلام سے "ہفتہء تحفظِ ختمِ نبوت” منانے کا اعلان کیا ہے. چودھویں صدی کے مجدد اعظم، سیدنا اعلی حضرت فاضل بریلوی اور حضرت سید پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری اور دیگر علماے اہلسنت نے مرتد مرزا غلام احمد قادیانی کی رد میں متعدد رسالے تحریر فرمائے ہیں. امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی نے واضح انداز میں فرمایا ہے ~

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...