Powered By Blogger

بدھ, ستمبر 08, 2021

مودی نے آسام میں کشتی حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کیا

مودی نے آسام میں کشتی حادثہ پر رنج و غم کا اظہار کیا

(نئی اردو دنیا نیوز۷۲) نئی دہلی،وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام میں ہوئے کشتی کے ایک حادثہ پر بے حد افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا:''آسام میں ہوئے کشتی کے حادثہ سے غم زدہ ہوں۔ مسافروں کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔ میں سبھی کی حفاظت اور فلاح کی دعا کرتا ہوں۔''


سپریم کورٹ نے گھر گھر ویکسی نیشن کے مطالبے والی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا

نئی دہلی،08؍ ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) گھر گھر جاکر کوویڈ ویکسی نیشن کرنے کی مطالبہ والی درخواست پر سپریم کورٹ نے غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی انتظامی ضروریات اور پالیسی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی عمومی ہدایات جاری نہیں کی جا سکتی ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ ایسی درخواستیں دائر کرتے وقت اپنی صوابدید کا استعمال نہیں کرتے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ جو لوگ نہیں جاسکتے ان کے گھرجاکر ویکسین دی جائے ، لیکن ملک کے مختلف مقامات پر صورتحال مختلف ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ لداخ ، کیرالہ اور یوپی دیہی اور شہری علاقوں میں صورتحال مختلف ہے۔ آپ کو ملک کے تنوع کو اس طرح دیکھنا چاہیے پورے ملک کو ایک مشترکہ حکم میںنہیں لایاجا سکتا۔ فی الحال ایک پالیسی کے تحت 50 فیصد لوگوں نے کم از کم کورونا کی ایک خوراک لی ہے۔

درخواست گزار یوتھ بار ایسوسی ایشن اس معاملے میں مرکزی حکومت سے رجوع کر سکتا ہے۔ ایک دیگرکیس میں بھی سپریم کورٹ نے ان لوگوں کے خاندانوں کے لیے معاوضے کا مطالبہ کرنے والی ایک درخواست کی سماعت روک دی ہے جو کورونا کے دوران آکسیجن ، ادویات وغیرہ کی کمی کی وجہ سے مر گئے تھے۔ سپریم کورٹ نے پہلے ہی اس معاملے میں فیصلہ دے چکا ہے۔ درخواست گزار مرکز کو تجویز دیں۔

نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا شرمناک واقعہ ، 3 سیاستدان اور ایک تاجر گرفتار

نابالغہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا شرمناک واقعہ ، 3 سیاستدان اور ایک تاجر گرفتار

rape-alone

گھر سے فرار ہوکر پلول کی مصیبت زدہ لڑکی کی داستانِ عبرت:

بھوپال کے دوالگ الگ ہوٹلوں اور ایک فلیٹ میں بھاجپا-جدیو لیڈران اور پٹرول پمپ مالک نے بنایا تھا ہوس کا نشانہ

بھوپال ، 8ستمبر:(اردودنیانیوز۷۲)ریاست ہریانہ کے پلول ضلع سے فرار ہوکرممبئی جانے کے بجائے مدھیہ پردیش آئی ایک بدنصیب نابالغہ لڑکی سے بھوپال کے دو ہوٹلوں اور ایک فلیٹ میں عصمت دری کالرزہ خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے ڈنڈوری ضلع کے ایم پی نگر کے ہوٹل سے گینگ ریپ کے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیاہے۔اس گھناؤنے عمل میں ملوث بی جے پی کا ایک عہدیدار ہے ،جبکہ دوسرا ملزم جدیو ڈنڈوری کا ضلع صدر ہے، جبکہ تیسرا ملزم ایک تاجر ہے۔ پولیس ملزمان سے تفصیلی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس معاملہ میں گزشتہ دنوں دو خواتین سمیت تین ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔پارول نامی خاتون نے یہاں اشوک گارڈن کے اسی فٹا روڈ پر واقع ’امن ہوٹل‘ میں رکوایا تھا ۔ پارول کے جانکارسیف نامی شخص نے نزدیکی فلیٹ میں لے جا کر نابالغہ کے ساتھ زیادتی کی۔اگلے دن پارول نامی خاتون نے اسے ایم پی نگر کے ایک ہوٹل لے گئی ، جہاں دو افراد نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ تیسرے دن پھر ایک اور ہوٹل میںگھر سے فرار بدنصیب لڑکی کے ساتھ منھ کالا کیا گیا۔

اشوک گارڈن پولیس اسٹیشن انچارج آلوک شریواستو نے بتایا کہ ڈنڈوری بی جے پی ضلع دفتر کے عہدیدار منیش نائک ، جے ڈی یو کے ضلع صدر دنیش اودھیا اور پٹرول پمپ آپریٹر امیت سونی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کا الزام ہے۔خیال رہے کہ نابالغہ لڑکی اشوک گارڈن کی رہائشی پارول نامی خاتون کو بس میں ملی تھی،وہ اسے بھوپال لے کر آئی تھی تاکہ وہ اسے کوئی ملازمت دلا سکے ۔

اس معاملہ میں متأثرہ نے سیما ، پارول اور سیف اور تین دیگر لوگوں کیخلاف اشوک گارڈن پولیس اسٹیشن میں شکایت کی تھی۔ دونوں ہوٹلوں میںجنسی زیادتی کرنے والے ڈنڈوری کے رہنما اور تاجر کو پولیس نے بدھ کو حراست میں لے لیا ہے۔بدنصیب متأ ثرہ ان تینوں ملزمان کے نام نہیں جانتی تھی۔ پولیس نے ہوٹل سے تفصیلات نکالی ، جس میں پتہ چلا کہ ڈنڈوری کے رہنے والے منیش نائک ، دنیش اودھیا، امیت سونی 18 اگست کی رات ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔ پیر کو پولیس ڈنڈوری پہنچی، جہاں سے تینوں ملزمان کو لے کر بھوپال پہنچی۔

بدنصیب متأثرہ لڑکی کا درد:

میری عمر 17 سال 8 ماہ ہے۔ میں ضلع پلو ل ہریانہ کے ایک گاؤں کی رہائشی ہوں ۔ 13 اگست کو اپنے گھر سے فرار ہونے کے بعد ممبئی جانے کے لیے متھرا آئی ۔ وہاں سے کسی نے مجھے بتایا کہ اندور کے راستے تمہیں ممبئی کے لیے بس ملے گی۔ چنانچہ میں بس میں بیٹھ کر اندور جا رہی تھی۔ مجھے بس میں ایک لڑکی ملی، جس نے اپنا نام پارول راٹھور بتایا۔

اس کے بعد پارول نے مجھے بتایا کہ وہ بھوپال میں اکیلی رہتی ہے۔ اس نے کہا مجھ سے کہا کہ تم میرے ساتھ بھوپال آؤ، میں تمہیں نوکری دلاؤں گی ۔ اس کی باتوں پر یقین کرتے ہوئے میں بھوپال آگئی، اس نے مجھے اپنا شناخت نامہ (آئی ڈی)لگاکر اشوکا گارڈن کے امن ہوٹل میں ٹھہرایا۔ اس کے بعد پارول نے مجھے کہا کہ اگر تم میرے ساتھ غلط کام کرنے لگوگے،تو تم بھی کچھ پیسے کمالو گے۔

اس کے بعد پارول نے مجھے کہا کہ تم میرے ساتھ چلا کرو۔16 اگست کو پارول مجھے امن ہوٹل کے قریب ایک فلیٹ میں لے گئی،جہاں سیف نامی شخص نے پہلی بار میرے ساتھ جنسی عمل کیا ۔ اس کے عوض میں پارول نے سیف سے 1500 روپے لیے۔ اگلے دن پارول نے اپنی دوست سیما کوفون کیا ، پارول مجھے ایم پی نگر میں واقع ایک ہوٹل لے گئی ، جہاں دو لوگوں نے میرے ساتھ جنسی عمل کرکے منھ کالا کیا ۔

پارول نے دونوں لوگوں سے 6 ہزار روپے لیے ۔ اگلے دن مجھے دوبارہ ایک ہوٹل میں لے جایا گیا ، جہاں ایک شخص نے میرے ساتھ زیادتی کی۔اگلے دن پارول مجھے دوبارہ ایک ہوٹل بھیج رہی تھی، تو میں نے انکار کر دیا۔ اس پر پارول نے مجھ سے کہا کہ اگر تم کام نہیں کرو گے تو تمہیں ہمار ے لوگ جان سے مار ڈالیں گے۔ اس کے آدمی ہوٹل میں تعینات تھے ، جوپل پل مجھ پر نظر رکھتے تھے۔ 19 اگست کو میں کسی طرح ہوٹل سے بھاگ کر تھانے پہنچی،جہاں میں نے اشوکا گارڈن پولیس اسٹیشن میں اپنی بدنصیبی کا دکھڑا سنائی

تمل ناڈو اسمبلی میں سی اے اے کو منسوخ کرنے کے مطالبے کی قرارداد منظور

چنئی ،8 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) تمل ناڈو اسمبلی میں بدھ کے روزاہم اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی حلیف بھارتیہ جنتا پارٹی کے واک آؤٹ کے درمیان مرکزی حکومت سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) واپس لینے کے مطالبہ کے سلسلے میں ایک قرارداد منظور کی گئی۔

وزیراعلیٰ اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے سی اے اے سے متعلق قرارداد منظور کی جسے متفقہ طور پر صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا ۔ اس قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔مسٹرسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے شروع ہی سے سی اے اے کی مخالفت کرتی رہی ہے اور یہ ملک کے آئین کے سیکولر اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نےالزام لگایا کہ سی اے اے مذہبی بنیادوں پرلوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے اور ملک کی وحدت کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے سی اے اے کی بنیاد پر نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) تیار کرنے کا منصوبہ ترک کرنے کی بھی درخواست کی ہے ۔

مسٹر سٹالن نے کہا کہ مذہب شہریت حاصل کرنے کی بنیاد نہیں ہے اور کوئی بھی قانون مذہبی بنیادوں پر نہیں لایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ سی اے اے سری لنکا میں تاملوں کے خلاف تھا۔ پناہ گزینوں کو انسان کےطورپردیکھاجاناچاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں تو پھرسی اے اے جیسے قانون کی کیا ضرورت ہے۔

قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر نینار ناگیندر نے کہا کہ یہ قانون ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ اقلیتی ہندو ، سکھ اور پارسیوں کو پاکستان اور بنگلہ دیش میں خطرہ ہے ۔ اس وہ ہندوستان آ رہے ہیں۔سی اے اے میں مسلمانوں کے خلاف کچھ نہیں ہے‘‘۔

ضیاءبلال: رحمانی 30 سےآئی آئی ایس سی بنگلور تک

ضیاءبلال: رحمانی 30 سےآئی آئی ایس سی بنگلور تک

 ضیاء بلال
ضیاء بلال:
:

(اردو دنیا نیوز۷۲)

ریاست بہار کے معروف تعلیمی ادارہ رحمانی 30 کے طالب علم محمد ضیاء بلال نے انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس(IISc) بنگلور کے لیے منتخب کر لیے گئے ہیں۔

محمد ضیا بلال نے ہندوستان کی بہترین ریسرچ یونیورسٹی آف انڈیا میں بیچلر آف سائنس ( ریسرچ پروگرام 2021 ) کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔

یہ رحمانی 30 اور محمد ضیا بلال کی ایک عظیم کامیابی ہے۔

آئی آئی ایس سی ایک ایسی انسٹیٹیوٹ آف سائنس اور پبلک یونیورسٹی ہے جو 1909 میں قائم کی گئی تھی جس کا بجٹ مالی سال 2021/22 کے لیے 990 کروڑ روپے ہے-

تقریبا چار ہزار طلبہ وہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں یو جی۔ پی جی اور ڈاکٹریٹ پروگرام شامل ہے-

اس میں کوئی شک نہیں کہ رحمانی 30 کی ایک بہترین اور نمایاں کامیابی ہے۔

رحمانی 30 کے  ذمہ دار فہد رحمانی نے اس کے لیے رحمانی 30 کے انتظامیہ، اساتذہ اور طلباء کو ان کی سخت محنت اور مسلسل کوشش کے لئے مبارکباد پیش کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اقلیتی طبقے کے طلبہ اب بین الاقوامی شہرت کے حامل اداروں میں نمائندگی کرتے رہیں۔

انھوں امید ظاہر کی ہے کہ  رحمانی 30 کی کامیابی سال در سال ترقی کی جانب سفر طے کرے گی اور اقلیتی طلبہ کو ملک وبیرون ملک کے متعدد اعلیٰ اور شہرت یافتہ اداروں تک پہنچانے میں مدد کرتے رہے گی۔

کسان تحریک کے درمیان مرکز کا بڑا فیصلہ

کسان تحریک کے درمیان مرکز کا بڑا فیصلہ

کسان تحریک کے درمیان مرکز کا بڑا فیصلہ
کسان تحریک کے درمیان مرکز کا بڑا فیصلہ

(اردو دنیا نیوز۷۲)، نئی دہلی

کسانوں کی تحریک کے درمیان ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت نے بہت سی ربیع فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) بڑھا دی ہے۔

کسانوں کی مدد کے لیے دالوں (دال) اور تیل کے بیجوں (سرسوں) کے ایم ایس پی میں سب سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

ایم ایس پی بڑھانے کا فیصلہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔

حکومت نے فصل سال 2022-23 کے لیے دال اور سرسوں کی کم از کم امدادی قیمت 400-400 روپے فی کوئنٹل بڑھا دی ہے۔

چنے کے ایم ایس پی میں 130 روپے فی کوئنٹل اضافہ کیا گیا ہے۔

گندم کی سپورٹ قیمت 40 روپے فی کوئنٹل بڑھا کر 2015 روپے فی کوئنٹل کر دی گئی ہے جو کے ایم ایس پی میں 35 روپے فی کوئنٹل اضافہ کیا گیا ہے۔

یونین کابینہ کے اجلاس میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

حکومت ٹیکسٹائل کی پیداوار بڑھانے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں 10،683 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔

مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے اعلان کردہ پی ایل آئی اسکیم کے ذریعے ساڑھے سات لاکھ افراد کو براہ راست روزگار ملے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کابینہ نے اس سے قبل ملک میں مینوفیکچرنگ کی صلاحیت اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے 13 شعبوں میں PLI اسکیموں کی منظوری دی تھی۔

پی آئی ایل اسکیم سے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں 19 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

اس کے ساتھ ، اگلے پانچ سالوں میں پیداواری کاروبار میں بھی 3 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ متوقع ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے بارے میں مرکزی صنعت و تجارت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں زیادہ سے زیادہ روزگار پیدا ہوتا ہے۔

روایتی طور پر ملک میں کاٹن ٹیکسٹائل پر توجہ مرکوز رہی ہے اور ہندوستان کی اس طبقہ میں عالمی مارکیٹ میں مضبوط موجودگی ہے اور اس کی اچھی نمو ہے۔

 گوئل نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر انسان ساختہ اور تکنیکی ٹیکسٹائل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔

آج کل ، عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ کا دو تہائی انسان ساختہ اور تکنیکی ٹیکسٹائل سے بنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم خاص طور پر انسان ساختہ اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے لائی گئی ہے۔

اس اسکیم کو سرمایہ کاری کے مطابق دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایک حصہ 100 کروڑ سے زیادہ کا ہوگا اور دوسرا 300 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ۔ اس اسکیم کا مقصد ان چیمپئنز کو سامنے لانا ہے جو عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرتے ہیں۔

حکومت مغربی ممالک میں جدید چیزوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے انہیں فروغ دے گی

مراقش : شہریوں کی برہمی وزیر اعظم کو مارکٹ سے نکال باہر کیا

رباط: مراقشی شہریوں اور تاجروں نے وزیر اعظم سعد الدین عثمانی کو رباط کی ایک مارکیٹ سے احتجاجاً باہر نکال دیا۔غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق چار سال قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کی کارکردگی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں نے یہ قدم اٹھایا۔جیسے ہی وزیر اعظم انصاف اور ڈویلپمنٹ پارٹی کی انتخابی مہم کے حصے کے طور پر عیت بہا مارکیٹ میں داخل ہوئے، تاجروں اور گاہکوں نے ان سے ’’چلے جانے‘‘ کا مطالبہ کیا جبکہ دوسروں نے ’’چور‘‘ کا نعرہ لگایا۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے مطابق ، عثمانی اور ان کی انتخابی مہم کے اراکین نے مقامی لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن عوام کی جانب سے رد اور غصے کی شدت نے انہیں بازار سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا۔عثمانی مارچ 2017 سے حکومت کی قیادت کر رہے ہیں۔

آن لائن ٹیکسی ایپس میں سعودی خواتین ڈرائیور

ریاض:سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ترجمان صالح الزوید کا کہنا ہے کہ آن لائن آجر (ٹیکسی) ایپس میں ڈرائیور سعودی خواتین کا تناسب 500 فیصد تک بڑھ گیا۔الاخباریہ چینل کے ’نشرۃ النھار‘ پروگرام کو انٹرویو دیتے ہوئے الزوید نے کہا کہ فی الوقت آن لائن ٹیکسی ایپ میں کام کرنے والی سعودی ڈرائیور خواتین کی تعداد 3900 ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ آن لائن ٹیکسی معاشی اور سٹراٹیجک اثرات رکھنے والا یہ اہم کام ہے۔ اس سے معاشرے کے بہت بڑے طبقے کو فائدہ ہو رہا ہے۔

شرمناک واقعہ : بارش کے لیے کمسن بچیوں کی برہنہ پریڈ

بھوپال : سوشل میڈیا پر ان دنوں ایسی کئی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جن میں کندھے پر لکڑی کا ایک ڈنڈا، جس میں ایک مینڈک بندھا ہوا ہے، لے کر کمسن لڑکیوں کو برہنہ حالت میں پورے گاؤں میں گھومتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ایسا بارش کے بھگوان، اِندردیوتا، کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا تاکہ بارش ہو اور ان کے علاقے سے خشک سالی دور ہوسکے۔

معاملہ کیا ہے؟

مدھیا پردیش صوبے میں بندیل کھنڈ علاقے کے داموہ ضلع ہیڈکوارٹر سے کوئی پچاس کلومیٹر دور بانیا گاؤں شدید خشک سالی کا شکارہے۔

ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں کا ماننا ہے کہ اگر لڑکیوں کو برہنہ گھمایا جائے تو بارش کے بھگوان خوش ہوجاتے ہیں اور انہیں خشک سالی جیسی صورت حال سے راحت مل سکتی ہے۔ گاؤں والوں نے اسی مقصد سے گزشتہ اتوار کو تقریباً پانچ برس عمر کی چھ لڑکیوں کو برہنہ کرکے پورے گاؤں میں گھمایا۔ان لڑکیوں نے اپنے کندھوں پر ایک ڈنڈا لے رکھا تھا جس میں مینڈک بندھا ہوا تھا۔

لڑکیوں کے ساتھ خواتین بھی چل رہی تھیں۔ وہ بھجن گارہی تھیں اورگھر گھر جاکر وہاں سے کھانے پینے کی چیزیں مانگ رہی

تھیں۔ ان چیزوں کو یکجا کرکے بعد میں ایک مندر میں پکایا گیا اور پورے گاؤں کے لوگوں میں تقسیم کیا گیا۔

ایک ویڈیو میں ان خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس سے بھگوان خوش ہوں گے، بارش ہوگی اور کھیتوں میں ہماری فصلیں بچ جائیں گی جو بارش نہ ہونے کی وجہ سے مرجھا گئی ہیں۔

’کوئی شکایت نہیں ملی ہے‘

داموہ کے ضلعئی کلکٹر ایس کرشنا چیتنیا کا کہنا ہے کہ انہیں اس ‘رسم‘ کے سلسلے میں گاؤں والوں سے کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘رسم‘ لڑکیوں کے والدین کی رضامندی سے ادا کی گئی تھی بلکہ والدین بھی اس میں شریک تھے۔

ضلعئی کلکٹر کا کہنا تھا،” ایسے معاملات میں انتظامیہ گاؤں والوں کو توہم پرستی اور اس کے مضمرات کے بارے میں صرف آگاہ ہی کرسکتی ہے اور انہیں یہ سمجھا سکتی ہے کہ اس طرح کے رسوم و رواج کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔”مدھیا پردیش پولیس نے کہا ہے کہ گو کہ انہیں اس واقعے کے سلسلے میں اب تک کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے تاہم وہ اس کی تفتیش کررہی ہے۔

بچوں کے قومی کمیشن نے جواب طلب کرلیا
بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن نے اس واقعے پر ضلعی انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔ داموہ کے ضلعئی کلکٹر ایس کرشنا چیتینا نے کہا کہ مقامی انتظامیہ اس واقعے کے حوالے سے جلد ہی ایک رپورٹ قومی کمیشن کو بھیجے گی۔

داموہ کے سپریٹنڈنٹ پولیس ڈی آر تنویر کا کہنا تھا،” اگر یہ پایا گیا کہ کسی نے لڑکیوں کو برہنہ ہونے کے لیے دباؤ ڈالا تھا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔” تنویر کا کہنا تھا کہ چونکہ اس علاقے میں بارش بہت کم ہوتی ہے اس لیے گاؤں والے ہر برس یہ رسم ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاندان کی عورتیں خود ہی اپنی لڑکیوں کو برہنہ کرکے گاؤں میں بھیک مانگنے کی رسم ادا کرتی ہیں۔

توہم پرستی کا شکار

بھارت گو کہ زرعی ملک ہے لیکن یہاں کی زراعت بڑی حد تک مانسون کی بارش پر منحصر ہے اور بارش نہ ہونے کی صورت میں کسانوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔ ایسے میں توہم پرست افراد بارش کے بھگوان کو خوش کرنے کے لیے کئی طرح کی مقامی رسومات ادا کرتے ہیں۔

بعض مقامات پر مینڈکوں اور گدھوں کی شادی کا باضابطہ اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان میں پورا گاؤں شریک ہوتا ہے۔ بعض جگہوں پر خواتین کھیتوں میں برہنہ ہوکر اپنے کاندھے پر رکھ کر ہل چلاتی ہیں۔ کچھ مقامات پر لوگ ننگے بدن کانٹوں پر لوٹتے ہیں۔ ایسا کرنے والے بالعموم دلت ہوتے ہیں۔ ان کا اعتقاد ہے کہ ایسا کرنے سے ان کی تکلیف کو دیکھتے ہوئے بھگوان کو رحم آجائے گا اور بارش ہوگی۔

اس طرح کے واقعات کی خبریں مدھیا پردیش کے علاوہ آسام، تامل ناڈو، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اوڈیشہ اور بہار کی ریاستوں میں اکثر آتی رہتی ہیں۔

ناندیڑ:گوداوری ندی خطرے کے نشان کے قریب

ناندیڑ:7 ستمبر۔ (اردو دنیا نیوز۷۲)ناندیڑضلع میں دو دنوں سے مسلسل موسلادھاربارش جاری ہونے سے شہر سے گزرنے والی گوداوری ندی میںزبردست طغیانی آگی ہے ۔وشنوپوری ڈیم کے 12دروازے کھول دئےے گئے ہیں جن سے مسلسل گوداوری میںپانی کی نکاسی ہورہی ہے ۔ ناوگھاٹ پُل اورآسنا کاقدیم پُل زیر آب آگئے ہیں ۔ جیورکشک دل نے ناﺅ گھاٹ پُل پرپھنسی ہوئی ایک نامعلوم لاش باہر نکالا ہے۔جس کے بارے میں کہاجارہاہے کہ یہ کسی دوسرے مقام سے بہتی ہوئی یہاں پہنچی ہے ۔

مکھیڑ سے قریب موتی نالے کے پاس پُل پرسلابی پانی میںکارچلانے کے باعث کاربہہ گئی ہے۔جس میںدو افراد سوار تھے ان کاکوئی پتہ نہیںہے البتہ کارڈرائیور کی زندگی بچ گئی ہے ،مکھیڑ تعلقہ کے منگیاڑواڑی میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے۔عمری تعلقہ میںبڑے گاوں کے پشتے کے تمام دروازے کھول دئےے گئے ہیں۔ ناندیڑ ضلع میں پین گنگا اورگوداوری ندی کے دونوں کنارے لبریز ہوگئے ہیں اورپانی کی سطح آب میں اضافہ جاری ہے ۔بجلی کے کھمبے پانی میںڈوب جانے سے ضلع کے کچھ علاقوں میںبجلی کی فراہمی مسدود ہوگئی۔ناندیڑ ضلع کلکٹر ویپن اٹنکر سیلابی صورتحال پرنظر رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے شہریان سے چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے ۔ ناندیڑ۔دیگلور شاہراہ پرواقع چھوٹے نالوں میں سیلاب آنے سے شاہراہ بند ہوگئی ہے ۔

اس طرح نرسی ۔بلولی شاہراہ بھی بند ہوگئی ہے۔آج نیمن دودھنا پروجیکٹ سے 4ہزار320کیوسیس پانی کااخراج پورنا ندی میں جاری ہے ۔ ماجلگاوں کے بڑے پروجیکٹ سے 97ہزار کیوسس کااخراج جاری ہے۔ پورنا پروجیکٹ کے یلدری و سدیشور آبی حدود میں پورنا ندی میں 6ہزار242 کیوسیس پانی کااخراج جاری ہے۔ ان تمام ندیوں کاپانی گوداوری ندی میںملتا ہے ۔ان تمام علاقوں میں اچھی بارش ہورہی ہے ۔ ناندیڑضلع سے قریب تلنگانہ ریاست کے پوچم پاٹ ڈیم بھی صدفیصد لبریزہوگیا ہے۔جس کی وجہہ سے ناندیڑ میںگوداوری ندی کاپانی آگے نہیںجارہا ہے۔وشنوپوری ڈیم کے 12دروازوں سے ایک لاکھ 72ہزار کیوسیس سے پانی کااخراج جاری ہے۔ کل رات سے آج شام پانچ بجے تک ناندیڑ شہر و ضلع بھر میں موسلادھاربارش ہوئی ہے ۔

ناندیڑ کے قدیم پُل پرپانی کی سطح آب 351.10میٹرتک دوپہر تک پہونچ گئی ہے۔جبکہ خطرے کانشان 354 میٹر ہے۔ناندیڑ کے عوام سے چوکس رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ناندیڑشہر کے تقریبا نشیبی علاقوں میں سیلاب کاپانی داخل ہوگیا ہے ۔ آج رات ناندیڑ شہر کے گاڑی پورہ کے کالاپُل بھی زیر آب آگیا اسلےءیہاں کے مکینوں کو دوسری جگہ منتقل کردیاگیا ہے ۔ موسلادھاربارش کی وجہہ سے ناوگھاٹ پُل زیر آگیا ہے جس کی وجہہ سے اسے بند کردیاگیا ہے۔ آج یہاں سے ایک نامعلوم شخص کی مسخ شدہ نعش بھی ملی ہے۔

اہم خبر: میانمار میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن کرنے والا بدنام زمانہ بھکشو رہا

میانمار: میانمار میں مسلمانوں کی زندگی جہنم بنانے والا اور ملک سے ہجرت پر مجبور کرنے والا قوم پرست بدھ مت بھکشو کو، جو نفرت انگیز مسلم مخالف تقاریر کے لیے بدنام ہیں، پیر کے روز فوج نیجیل سے رہا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ بھکشو آشن ویراتھو کو میانمار کی فوج نے رہا کر دیا، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے ملک کی سابقہ سویلین حکومت کے خلاف عدم اطمینان پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔

 

میانمار میں مذہبی نفرت پھیلانے پر ٹائم میگزین نے 2013 میں ایک کور اسٹوری میں ویراتھو کو بدھسٹ دہشت گردی کا چہرہ کہا تھا، پیر کو فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ویراتھو کے خلاف تمام الزامات ختم کر دیے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق ویراتھو کا فوجی اسپتال میں علاج جاری تھا۔ویراتھو 2012 میں مغربی ریاست راکھین میں بدھ مت اور نسلی اقلیت روہنگیا مسلمانوں کے درمیان خوف ناک فسادات کے بعد سرخیوں میں آگئے تھے،

انھوں نے ایک قوم پرست تنظیم کی بنیاد رکھی جس پر مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ویراتھو اور ان کے حامیوں کی قوم پرستی مہم شروع کرنے کے بعد دیگر نسلی گروہوں اور دیگر علاقوں کے مسلمانوں کو بھی اہانت اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ ویراتھو اور اس کے حامی بین المذاہب شادیوں کو مشکل بنانے والے قوانین کی حمایت میں بھی کامیاب رہے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...