
نئی دہلی،08؍ ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) گھر گھر جاکر کوویڈ ویکسی نیشن کرنے کی مطالبہ والی درخواست پر سپریم کورٹ نے غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی انتظامی ضروریات اور پالیسی فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی عمومی ہدایات جاری نہیں کی جا سکتی ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ ایسی درخواستیں دائر کرتے وقت اپنی صوابدید کا استعمال نہیں کرتے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ جو لوگ نہیں جاسکتے ان کے گھرجاکر ویکسین دی جائے ، لیکن ملک کے مختلف مقامات پر صورتحال مختلف ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ لداخ ، کیرالہ اور یوپی دیہی اور شہری علاقوں میں صورتحال مختلف ہے۔ آپ کو ملک کے تنوع کو اس طرح دیکھنا چاہیے پورے ملک کو ایک مشترکہ حکم میںنہیں لایاجا سکتا۔ فی الحال ایک پالیسی کے تحت 50 فیصد لوگوں نے کم از کم کورونا کی ایک خوراک لی ہے۔
درخواست گزار یوتھ بار ایسوسی ایشن اس معاملے میں مرکزی حکومت سے رجوع کر سکتا ہے۔ ایک دیگرکیس میں بھی سپریم کورٹ نے ان لوگوں کے خاندانوں کے لیے معاوضے کا مطالبہ کرنے والی ایک درخواست کی سماعت روک دی ہے جو کورونا کے دوران آکسیجن ، ادویات وغیرہ کی کمی کی وجہ سے مر گئے تھے۔ سپریم کورٹ نے پہلے ہی اس معاملے میں فیصلہ دے چکا ہے۔ درخواست گزار مرکز کو تجویز دیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں