Powered By Blogger

جمعرات, اکتوبر 21, 2021

بہار کی سرزمین نے مساوی روایت قائم کی ہے : صدر جمہوریہ

بہار کی سرزمین نے مساوی روایت قائم کی ہے : صدر جمہوریہ

۔ نوادہ سے نیو۔ جرسی اور بیگوسرائے سے بوسٹن تک بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے چھٹھ پوجا

پٹنہ، 21 اکتوبر۔ بہار قانون ساز اسمبلی کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ ا?ج سے تقریباً 2400 سال پہلے ایک غریب خاتون '' مورا'' کے بیٹے چندر گپت موریہ کے ذریعہ سمراٹ بننے سے لیکر 1970 کی دہائی میں ایمانداری اور روشن کردار کے جن نایک کرپوری کو وزیر اعلیٰ بنانے تک اس سرزمین نے سماجی برابری کی ایک روایت قائم کی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ریاست کے تمام سابق وزرائے اعلیٰ بہار میں سماجی اور معاشی تبدیلی کے لیے ان کی کوششوں اور شراکت کے لیے تعریف کے مستحق ہیں۔ کچھ ہی دنوں بعد ہم سبھی ہم وطن دیوالی اور چھٹھ کا تہوار منائیں گے۔ چھٹھ پوجا اب گلوبل فیسٹیول بن چکا ہے۔ نوادہ سے نیو۔ جرسی اور بیگوسرائے سے بوسٹن تک چھٹی میا کی پوجا بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بہار کی ثقافت سے وابستہ کاروباری لوگوں نے عالمی سطح پر جگہ بنائی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اسی طرح بہار کے باصلاحیت اور محنتی لوگ مقامی ترقی کے تمام پہلوو?ں میں کامیابی کے نئے معیار قائم کریں گے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ گورنر رہنے کے دوران مجھے معاشرے کے تمام طبقات اور شعبوں کے لوگوں سے بہت پیار ملا۔ میں جب بھی صدرجمہوریہ کے طور پر بہار ا?یا ہوں ، میں نے اپنے لیے وہی محبت اور احترام محسوس کیا ہے۔ اس کے لیے میں بہار کے تمام باشندوں ، سرکاری ملازمین ، افسران اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
صدرجمہوریہ کووند نے کہا کہ ہم سب ہم وطنوں نے حال ہی میں درگا پوجا اور دسہرہ کا تہوار منایا ہے۔ اس سال ہم سب 75 ویں یوم ا?زادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں۔ بہار قانون ساز اسمبلی کے صد سالہ کا یہ جشن جمہوریت کا جشن ہے۔ مجھے اس موقع پر 'شتابدی اسمرتی استمبھ' کا سنگ بنیاد رکھنے پر خوشی ہورہی ہے۔ اس پروگرام میں ا?پ کی پرجوش موجودگی ہمارے ملک میں تیار ہونے والی صحت مند پارلیمانی روایت کی ایک اچھی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بار بار یہ کہتے ہوئے فخرہورہا ہے کہ بہار کی سرزمین دنیا کی پہلی جمہوریت کی ماں تھی۔ بھگوان بدھ نے دنیا کی ابتدائی جمہوریہ کو حکمت اور ہمدردی سکھائی۔ دستور ساز اسمبلی سے اپنی ا?خری تقریر میں باباصاحب ڈاکٹر بھیم راو?امبیڈکر نے واضح کیا تھا کہ ا?ج کے پارلیمانی نظام میں بدھ مت ایسوسی ایشن کے بہت سے قوانین اسی شکل میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہار کی زمین ، بھگوان بدھ ، بھگوان مہاویر اور گرو گو وند سنگھ کی روحانی ندیوں سے سیراب ہے۔ مجھ پر ایک خاص نعمت رہی ہے۔ یہاں مجھے بطور گورنر عوامی خدمت کا موقع ملا اور اسی دور میں مجھے صدر جمہوریہ کے عہدے کے لیے منتخب ہو کر اس عہدے کی ا?ئینی ذمہ داریاں نبھانے کا موقع بھی ملا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بہار کی شناخت کے لیے لڑنے والے ڈاکٹر سچیدانند سنہا کی کوششوں کے تین مراحل میں نتائج برا?مد ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں بہار اور اڑیسہ کو بنگال سے الگ کرنے کے فیصلے کا اعلان 1911 میں کیا گیا تھا۔ 1912 میں 'اڑیسہ اور بہار کو لیفٹیننٹ گورنر ریاست کا درجہ دیا گیا اور ریاست کا ہیڈ کوارٹر پٹنہ بنایا گیا۔ قانون ساز کونسل کا پہلا اجلاس 1913 میں منعقد ہوا'۔

دوسرے مرحلے میں 1919 کا 'گورنمنٹ ا?ف انڈیا ایکٹ وجود میں ا?یا جو سال 1921 میں نافذ ہوا۔ اس ایکٹ کے تحت 'اڑیسہ اور بہارکو 'گورنر صوبہ یعنی مکمل ریاست کا درجہ دیا گیا اور صوبائی قانون ساز کونسل میں منتخب ارکان کی تعداد بڑھا دی گئی۔ اس قانون ساز اسمبلی احاطہ کی تعمیر اسی سال مکمل ہوئی۔ بہار قانون ساز کونسل کا پہلا اجلاس 07 فروری 1921 کو منعقد ہوا ، جس میں ووٹنگ کے ذریعے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کی بڑی تعداد اور ذمہ دار حکومت کے ابتدائی خاکہ پر مشتمل تھا۔

صدر نے کہا کہ 1935 کا 'گورنمنٹ ا?ف انڈیا ایکٹ تیسرے مرحلے میں منظور کیا گیا۔ اس ایکٹ کے تحت بہار کو ایک علیحدہ ریاست کے طور پر قائم کیا گیا۔ دو ایوانوں پر مشتمل ایوان تشکیل دی گئی اور بالا?خر ڈاکٹر سچیدانند سنہا کا خواب پورا ہوا۔ 1935 کے ایکٹ کے تحت ا?زادی سے قبل دو مرتبہ انتخابات ہوئے۔ ان دونوں انتخابات کے بعد سری بابو بہار کے وزیر اعظم بنے۔ سری بابو اور انوگرا بابو نے ا?زادی سے پہلے اور بعد کی دہائیوں کے دوران بہار کی سیاست کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رادھاکرشنن نے مہابھارت کے ایک شلوک کا ذکر کیا تھا ، جس میں بہار کے لوگوں کی مٹھاس کو کا ذکر کیا گیا تھا ، جسے میں ا?پ سب کے ساتھ شیئر کرنا چاہوں گا۔ اس ضمن میں کہا گیا ہے۔ 'مردونا درونم ہانتی ، مردونا ہنتی ا?درونم ، ناسدھیام مردونا کنچیت ، تسمت ٹیکشناترم مردو' یعنی مٹھاس سے کسی بھی مشکل حالت پر قابو پا سکتا ہے۔ مٹھاس سے کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ لہذا مٹھاس سب سے موثر اسلحہ ہے

اب شاہ رخ خان کے گھر ' منت ' پر این سی بی کا چھاپہ !

اب شاہ رخ خان کے گھر ' منت ' پر این سی بی کا چھاپہ !


ممبئی کروز ڈرگس معاملے میں شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو ابھی جیل سے نجات بھی نہیں ملی ہے، اور این سی بی نے آگے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اسی ضمن میں آج این سی بی کی ٹیم نے کنگ خان یعنی شاہ رخ خان کے گھر (منت) پر چھاپہ ماری کی۔ حالانکہ کچھ دیر بعد وہاں سے ٹیم واپس لوٹ گئی، لیکن اس دوران این سی بی کے کئی افسران کی منت میں موجودگی دیکھنے کو ملی۔ این سی بی نے کہا کہ ان کی ٹیم وہاں کچھ دستاویزات حاصل کرنے گئی تھی۔

وہیں دوسری طرف این سی بی نے بالی ووڈ اداکارہ اننیا پانڈے کے گھر پر بھی سَرچ آپریشن کیا۔ اس تعلق سے ابھی زیادہ جانکاری سامنے نہیں آئی ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ یہ چھاپہ ماری آرین خان کے کیس سے جڑی ہو سکتی ہے۔ اننیا کو این سی بی نے سمن جاری کر جمعرات کی دوپہر 2 بجے پوچھ تاچھ کے لیے بلایا ہے۔

واضح رہے کہ آج شاہ رخ خان اپنے بیٹے آرین خان سے ملنے آرتھر روڈ جیل گئے تھے۔ دونوں کی بات ایک شیشے کی دیوار کے سامنے بیٹھ کر انٹرکام سے ہوئی۔ اس دوران آرین رو رہے تھے۔ یہ ملاقات صرف 15 منٹ کے لیے ہوئی تھی

مسلمانوں میں نکاح ایک معاہدہ ہے نہ کہ ہندو شادی کی طرح رسم ، طلاق کے معاملے پرکرناٹک ہائی کورٹ نے کیا اہم تبصرہ

مسلمانوں میں نکاح ایک معاہدہ ہے نہ کہ ہندو شادی کی طرح رسم ، طلاق کے معاملے پرکرناٹک ہائی کورٹ نے کیا اہم تبصرہ


بنگلور: کرناٹک ہائی کورٹ نے اہم تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلمانوں کے یہاں نکاح ایک معاہدہ ہے جس کے کئی معنی ہیں ، یہ ہندو شادی کی طرح ایک رسم نہیں ہے اور اس کے تحلیل ہونے سے پیدا ہونے والے حقوق اور ذمہ داریوں سے دور نہیں کیا جاسکتا۔یہ معاملہ بھونیشوری نگر،بنگلورومیں اعجاز الرحمن(52)کی ایک درخواست سے متعلق ہے ، جس میں 12 اگست ، 2011 کو بنگلوروکی فیملی کورٹ کے پہلے ایڈیشنل پرنسپل جج کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ رحمان نے اپنی اہلیہ سائرہ بانو کو 25 نومبر 1991 کو طلاق دے دی ۔اس طلاق کے بعد رحمان نے دوسری شادی کی اور ایک بچے کا باپ بنا۔ اس کے بعد سائرہ بانو نے 24 اگست 2002 کو ایک سول مقدمہ دائر کیا جس میں دیکھ بھال کی درخواست کی گئی۔فیملی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ مدعی مقدمے کی تاریخ سے لے کر اس کی موت تک یا اس کی دوبارہ شادی یا مدعا علیہ کی موت تک ماہانہ 3000 روپے کے حساب سے حقدار ہے۔25000 روپے جرمانہ کے ساتھ پٹیشن کو مستردکرتے ہوئے جسٹس کرشنا ایس دکشت نے 7 اکتوبر کو اپنے حکم میں کہا ہے کہ نکاح ایک معاہدہ ہے جس کے کئی معنی ہیں ، یہ ہندو شادی کی طرح ایک رسم نہیں ہے۔ یہ حقیقت ہے۔جسٹس دکشت نے وضاحت کی کہ مسلم شادی کوئی رسم نہیں ہے اور یہ اس کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی بعض ذمہ داریوں اور حقوق سے بھاگ نہیں سکتی۔بنچ نے کہاہے کہ طلاق کے ذریعے شادی کے بندھن کے ٹوٹنے کے بعد بھی حقیقت میں فریقین کی تمام ذمہ داریاں اور فرائض مکمل طور پر ختم نہیں ہوتے ہیں۔


پرسنل لا بورڈ کا ”نبی رحمتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ کامیابی سے ہمکنار

پرسنل لا بورڈ کا ”نبی رحمتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ کامیابی سے ہمکنار

 پرسنل لا بورڈ کا ”نبی رحمتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ کامیابی سے ہمکنار
پرسنل لا بورڈ کا ”نبی رحمتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ کامیابی سے ہمکنار

 

نئی دہلی، 20؍ اکتوبر (پریس ریلیز)

حضورﷺ کی تعلیمات اور سیرت طیبہ کو عام کرنے کی غرض سے سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے 11؍ ربیع الاول مطابق 18؍ اکتوبر 2021ء بروز پیر شام سات بجے ”نبی رحمتؐ ٹویٹر ٹرینڈ“ چلایا گیا-

اس مہم میں مسلمانان ہند نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حضور اکرمﷺ سے اپنی والہانہ عقیدت اور محبت کا ثبوت دیتے ہوئے شروع ہوتے ہی اسے دوسرے نمبر پر پہونچادیا اور واضح طور پر یہ پیغام دیا کہ حضورﷺ پوری انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے تھے، آپ ﷺ نے انسانوں کو انسانیت کا درس دیا، اور ظلم وستم کا خاتمہ کر کے عدل و انصاف کا نظام قائم فرمایا- آپﷺ کی زندگی کا ہر حصہ لائق تقلید ہے، جسے اپنانے اور دوسروں تک پہونچانے کی ضرورت ہے-

اس ٹویٹر ٹرینڈ میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا اور ایک لاکھ پچپن ہزار سے زائڈ ٹویٹ کیے گئے، خاص طور پر ملک کی مؤقر شخصیات حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی، حضرت مولانا محمد سلمان بجنوری، مولانا محمود دریابادی، اسد الدین اویسی، ڈاکٹر اسماء زہرا، مفتی یاسر ندیم الواجدی، مفتی اسماعیل قاسمی، مولانا مہدی حسن عینی، مولانا عبد المالک مغیثی، مولانا نازش ہما قاسمی، مولانا حنیف احرار قاسمی، امتیاز جلیل، خالدہ پروین، آئی اے ایس محمد محسن، سلمان احمد، سید اظہر الدین، رضا خان، نرگس بانو، ولی رحمانی کے علاوہ جمعیۃ علماء ہند اور ایس آئی او جیسی تنظیموں نے بھی حصہ لیا، انکے علاوہ بھی مختلف اداروں اور شخصیات نے اس سلسلے میں تعاون کیا اور گرانقدر ٹویٹس کیے-

اس موقع پر بورڈ کے سیکریٹری اور سوشل میڈیا ڈیسک کے کنوینر حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے تمام شرکائے ٹرینڈ کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ حضورؐ کو اللہ تعالیٰ نے دونوں جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا- حضورﷺ کی حیات طیبہ کے کسی بھی پہلو پر نظر ڈالیں اس میں خیر ہی خیر اور رحمت ہی رحمت نظر آئے گی۔ حضرت محمدﷺ کی رحمت و شفقت کسی خاص طبقے کے لئے مخصوص نہیں بلکہ کائنات کی ہر چیز آپؐ کی رحمت سے فیضیاب ہورہی ہے۔ عالمِ انسانیت، عالم جنات، عالم نباتات، عالم حیوانات، عالم جمادات الغرض ہر عالم جو ہمارے علم میں ہے اور جو ہمارے علم میں نہیں ہے، رحمت دوعالمﷺ کی رحمت کاملہ سے مستفیض ہورہا ہے۔

مولانا رحمانی نے فرمایا کہ آپﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور پورے عالم کیلئے رحمت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عظیم انقلاب کے بانی اور نسلِ انسانی کے نجات دہندہ ہیں۔ دنیا آج بھی نبی رحمۃ اللعالمین کے عظیم اسوہ کی محتاج ہے اور اگر دنیا امن قائم کرنا چاہتی ہے تو اسے بالآخر اسی طرف آنا پڑے گا اور رسول کریمﷺ کے احسن طریق پر عمل کرنا ہوگا- مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ حضورﷺ کے پیغام اور آپکی مبارک تعلیمات کو عام کرنے کی کوشش کریں، یہ انکی بنیادی اور اہم ذمہ داری ہے- مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے اس بات کی امید ظاہر کی ہیکہ آئندہ بھی اس طرح کے ٹویٹر ٹرینڈ میں برادران اسلام بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے اور اپنی دینی و ملی ذمہ داری کو پورا کریں گے۔


سری لنکا نے آئرلینڈ کو 70 رنز سے شکست دیدی

سری لنکا نے آئرلینڈ کو 70 رنز سے شکست دیدی

سری لنکا نے آئرلینڈ کو 70 رنز سے شکست دیدی
سری لنکا نے آئرلینڈ کو 70 رنز سے شکست دیدی

 

ابوظبی: مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021 کے اہم میچ میں سری لنکا نے آئرلینڈ کو 70 رنز سے شکست دے کر اگلے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں سری لنکا نے آئرلینڈ کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا، لیکن آئرش ٹیم 101 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ کی دعوت دی،۔

جہاں سری لنکن بلے باز ابتدا میں لڑکھڑائے اور 3 وکٹیں گنوا بیٹھے، تاہم بعد میں ہراسنگا ڈی سلوا کے 71 اور پتھم نسانکا کے 61 رنز نے ٹیم کو بحران سے نکال کر بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔ اختتامی لمحات میں کپتان دسن شناکا نے 21 رنز بنا کر سری لنکا کو 171 کے مجموعے پر پہنچادیا۔ آئرلینڈ کی جانب سے جوش لٹل 4 وکٹیں لے کر نمایاں بولر رہے جبکہ مارک اڈائر نے 2 اور پال اسٹرلنگ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ ہدف کے تعاقب میں تجربہ کار سری لنکا نے آئرلینڈ کو مکمل آؤٹ کلاس کرتے ہوئے اسے صرف 101 رنز پر ہی آل آؤٹ کردیا۔ آئرلینڈ کی جانب سے کپتان اینڈی بلبیرنی 41 اور کرٹس کیمفر 24 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ دیگر کسی بیٹسمین نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔

سری لنکا کی جانب سے مہیش تھیکشانا نے 3 وکٹوں کے ساتھ کامیاب بولر رہے جبکہ چمیکا کرونارنتے، لہیرو کمارا نے 2، 2، اور دشمنتھا چمیرا، ہسارانگا ڈی سلوا نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ واضح رہے کہ اس جیت کے ساتھ ہی سری لنکا اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرگیا جبکہ اب گروپ اے میں نمیبیا اور آئرلینڈ کے درمیان میچ کی فاتح ٹیم اگلے مرحلے کیلئے کوالیفائی کرے گی۔


کورونا کیسز میں اضافہ، اس ملک میں تنخواہ کیساتھ ایک ہفتےکی چھٹیوں کا اعلان۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات میں اضافےکے پیشِ نظر کابینہ کی جانب سے دی گئی تجویزکو قبول کرتے ہوئے ملازمین کو ایک ہفتے کی چھٹیاں دے دی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک ہفتے کی چھٹیوں کا آغاز 30 اکتوبر سے ہوگا جب کہ اس دوران ملازمین کی تنخواہ بھی نہیں کاٹی جائے گی ۔

روسی کورونا ٹاسک فورس کے مطابق بدھ کے روز ملک میں کورونا کے باعث 1 ہزار 28 اموات ریکارڈ کی گئیں جوکہ وبا شروع ہونے سے اب تک سب سے زیادہ تعداد ہے۔

اس کے علاوہ روس میں اب تک کورونا وبا سے مجموعی طور پر 2 لاکھ 26 ہزار 353 اموات ہوچکی ہیں جو کہ یورپ میں سب سے زیادہ ہیں۔

21ویں صدی کا بڑا سائنسی منصوبہ: تیس برسوں میں تیار ہونے والی خلائی دوربین مشن کے لیے تیار

انجنیئرؤں نے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو مدار میں بھیجنے کے لیے تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔دس ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو فرنچ گیانا میں کورو سے اٹھارہ دسمبر کو مدار میں روانہ کیا جائے گا۔جیمز ویب ٹیلی سکوپ ہبل ٹیلی سکوپ کی جگہ لے گی جسے 1990 میں ناسا نے خلا میں بھیجا تھا۔ یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ ایک ٹیلی سکوپ کو خلا میں بھیجا گیا تھا۔جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو جسے امریکہ میں تیار کیا گیا کنٹینر سے اتار کر سیدھا کھڑا کر دیا گیا ہے اور مدار میں روانگی سے پہلے اس کے ضروری چیک کیے جا رہے ہیں۔جمیز ویب اکیسویں صدی کا ایک بڑا سائنسی پراجیکٹ ہے۔

آریان فائیو راکٹ جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو زمین سے پندرہ لاکھ میل دور خلا میں چھوڑے گا جہاں سے وہ کائنات کے ان حصوں کی دیکھنے کی کوشش کرئے گی جہاں تک ہبل ٹیلی سکوپ نہیں پہنچ سکی ہے۔جمیز ویب ٹیلی سکوپ کا شیشہ ہبل ٹیلی سکوپ کے مقابلے تین گنا بڑا ہو گا اور وہ انفراریڈ سے مطابقت رکھے گا۔سائنسدانوں کو امید ہے کہ جیمز ٹیلی سکوپ خلا میں ان ستاروں کو ڈھونڈ پائے گی جو ساڑھے 13 ارب سال پہلے کائنات میں سب سے پہلے روشن ہوئے۔جمیز ویب ٹیلی سکوپ امریکی ادارے ناسا، یورپی خلائی ادارے اور کینیڈین خلائی ادارے کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

اس کے ابتدائی خیال سے لے کر اس کی تیاری میں تین عشرے لگے ہیں۔ رواں برس اگست میں اس کو آخری بار کیلیفورنیا ریڈانڈو ساحل پر قائم نارتھروپ گرومین فیکٹری میں جوڑا گیا جس کے بعد اسے فرانسیسی گیانا روانہ کیا گیا جہاں پہنچنے میں اسے سولہ دن لگے ہیں۔2500 کلو میٹر لمبے سفر کے دوران جیمز ویب ٹیلی سکوپ پاناما نہر سے گزری ہے۔

یورپ کی سپیس پورٹ پر ماہرین یہ جائزہ لیں گے کہ دوران سفر ٹیلی سکوپ کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا ہے۔اس کے بعد ٹیلی سکوپ میں ایندھن بھرا جائے گا اور اس آریان فائیو کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا۔حالیہ ہفتوں میں فرنچ گویانا میں کارگو جہازوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا جن میں ٹیلی سکوپ پر کام کرنے کے ضروری آلات کو لایا جا رہا تھا۔

رواں ہفتے آریان فائیو راکٹ دو ٹیلی کمیونیکیشن سٹیلائٹس کو خلا میں پہنچانے کے لیے روانہ ہوگا۔

جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو لانچ کرنے کے لیے جگہ خالی کرانا ضروری ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...