Powered By Blogger

بدھ, اگست 11, 2021

بین الاقوامی شہرت یافتہ یوٹیوبر مبشر صدیق کی مداحوں سے التجا

  • (اردو اخبار دنیا)

’میں پبلک پراپرٹی ہوں لیکن میرا خاندان پبلک پراپرٹی نہیں ہے‘

سیالکوٹ: کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے جب مٹی کے برتنوں میں کھانا پکاتے اور کچے صحن میں مختلف پکوان پکاتے اور دیکھنے والے کو ان کی ترکیبیں سکھاتے مبشر صدیق اپنے مداحوں کی توجہ اور محبت کا شکریہ ادا کرتے نظر آتے تھے۔ لیکن اب اپنے یوٹیوب چینل پر تیس سیکنڈ کے مختصر سے کلپ میں وہ لوگوں سے التجا کرتے نظر آئے کے ’خدا کا واسطہ ہے مجھ سے ملنے مت آئیں۔‘ضلع سیالکوٹ کے چھوٹے سے گاؤں کنگڑا سے تعلق رکھنے والے ولاگر مبشر صدیق نے یوٹیوب پر ’ولیج فوڈ سیکریٹس‘ کے نام سے ایک چینل شروع کیا جس پر وہ دیہاتی پکوانوں کی تراکیب بتاتے تھے۔ سادہ سے کچے صحن اور کچن میں یا کھیتوں میں کھانے بناتے مبشر کے فالوور دیکھتے دیکھتے بڑھنے لگے۔ کچھ ہی عرصے میں وہ اتنے مقبول ہو گئے کہ اس سے چینل سے انھیں ماہانہ اچھی آمدنی بھی ہونے لگی۔مبشر کی مقبولیت کے بعد ان کے بارے میں بی بی سی اردو سمیت کئی خبر رساں اداروں میں چرچے بھی ہوئے۔ لیکن اب وہ اپنی مداحوں سے ہاتھ جوڑ کر ان سے نہ ملنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

مبشر صدیق ہیں کون؟
مبشر کے گاؤں کی جانب جانے والی سڑک بھی چھوٹی ہے اور گاؤں میں انٹرنیٹ بھی باقاعدگی سے دستیاب نہیں تھا اور انھیں اپنی ویڈیو گاؤں سے ایک اور جگہ جا کر آپ لوڈ کرنی پڑتی تھیں۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’میری تعلیم میٹرک ہے، اور وہ بھی میں نے تھرڈ ڈویژن میں کی ہوئی ہے۔ اور میں ڈسٹرکٹ سیالکوٹ کے بالکل ایک چھوٹے سے گاؤں کا رہنے والا ہوں۔ ‘مبشر اُس وقت تک اپنی شہرت اور کامیابی سے لطف اندوز ہوتے رہے جب تک ان کے مداح ان کے گاؤں کو دیکھنے اور ان سے ملنے ان کے گاؤں تک نہیں پہنچ گئے۔پہلی بار مبشر نومبر 2019 میں اپنے مداحوں سے درخواست کرتے نظر آئے کہ ان کے گاؤں میں آ کر ویڈیو نہ بنائیں۔ ان کا موقف تھا کہ لوگ ان کے گاؤں میں آ کر خواتین کی ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کرتے ہیں اور چونکہ لوگ خود کو مبشر کا مہمان قرار دیتے ہیں اس لیے انہیں پورے گاؤں سے معافی مانگنی پڑی۔

اس وقت پانچ منٹ سے زیادہ طویل ویڈیو میں انھوں نے گاؤں والوں کی جانب سے تنبیہ کی تھی اگر کسی کو ویڈیو بناتے دیکھا گیا تو اسے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔لیکن اب پھر سے ایسا کیا ہو گیا کہ انھیں لوگ کو واشگاف الفاظ میں کہنا پڑا کہ ’جو لوگ ہمارے گاؤں ہم سے ملنے آتے ہیں میں ہاتھ جوڑ کر ان سے معافی مانگتا ہوں اور کہتا ہوں کہ اللہ کے واسطے ہم سے ملنے نہ آئیں۔ اور اگر یہ بات آپ کو بری لگی ہے تو پھر بھی اللہ کے واسطے ہمیں معاف کر دیں۔‘وہ اس تیس سیکنڈ کی ویڈیو میں یہی جملے دہراتے نظر آئے۔تو آخر ایسا کیا ہوا کہ انھیں یہ التجا کرنی پڑے؟

خاندان کی خواتین کی خفیہ ویڈیوز بنانے کا الزام:مبشر صدیق کا کہنا ہے کہ کچھ خواتین یو ٹیوبر ان سے ملنے ان کے گھر گئیں جب وہ گھر پر نہیں تھے، تو وہ ان کے گھر کی خواتین کی ویڈیو خفیہ کیمروں سے بنا کر لے گئیں اور انہیں عام کر دیا۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا ’میں کسی کا نام نہیں لینا چاہتا۔ اگرچہ ان خاتون یو ٹیوبروں نے یہ ویڈیو میری درخواست پر اب ہٹا دی ہیں لیکن مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے میں نے یہ معذرت کی تھی۔‘مبشر صدیق کا کہنا تھا کہ ان ویڈیوز میں ان کی والدہ، بہن اور بھانجی کی بلا اجازت عکس بندی کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا ’میں نے ان کو ای میل لکھی تھی کیونکہ ان کا نمبر میرے پاس نہیں تھا۔ میں نے ان سے ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ اگرچہ انھوں نے ڈیلیٹ تو کر دی لیکن پریشانی اس وقت ہوتی ہے جب دوسرے لوگ یہ ویڈیو ڈاؤن لوڈ کر لیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ یہ مبشر کی فیملی ہے، پھر انٹرنیٹ سے کوئی چیز ہٹانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’چونکہ یہ ویڈیو ابھی ایک ہی چینل پر تھی اور زیادہ ویو بھی نہیں تھے اس لیے وقت پر ہی ڈیلیٹ کروا دی۔‘’نجی زندگی پر بات کریں ویڈیو نہ بنائیں‘:مبشر صدیق کے بعد اب ان کے بھائی بھی یوٹیوب چینل پر اپنی زندگی کی کامیابیاں اور واقعات شیئر کرتے نظر آتے ہیں۔ حال ہی میں مبشر کے نئے گھر کی سیر کروائی گئی اور ان کی بیٹی کی پیدائش پر اس سے ملاقات بھی کروائی گئی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ خود بھی اپنی ذاتی زندگی لوگوں سے شیئر کرتے ہیں تو اس میں اعتراض کس بات پر ہے؟مبشر صدیقی کا کہنا تھا ’آپ کبھی بھی ہماری کسی ویڈیو میں خاندان کے افراد کو نہیں دیکھیں گے۔ میری ذاتی زندگی کے بارے میں اگر کوئی مجھ سے بات کرتا ہے تو وہ مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر میرے خاندان کو آن کیمرہ لائیں گے تو وہ مسئلہ ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ان سے ملنے مرد اور خواتین دونوں آتے ہیں تاہم خواتین آتی ہیں تو انہیں گھر میں لے جایا جاتا ہے لیکن خفیہ طور پر ویڈیو بنانا اخلاقی طور پر بھی مناسب نہیں۔ میری جگہ کوئی بھی ہو گا وہ اس کی اجازت نہیں گا۔‘ان کا کہنا تھا اگرچہ ان کے گھر کی خواتین سے گفتگو معمول کی ہی تھی لیکن انھیں بلا اجازت کیمرے پر لانا ٹھیک نہیں تھا۔مبشر صدیق کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا کہ مشھور ہونے کے بعد کی زندگی کیسی ہوتی ہے۔‘

تاہم ان کا کہنا تھا ’میں تسلیم کرتا ہوں کے میں پبلک پراپرٹی ہوں لیکن میرا خاندان پبلک پراپرٹی نہیں ہے۔‘
’سوشل میڈیا پر اپنی معلومات سوچ سمجھ کر ڈالیں‘:سوشل میڈیا کی ترقی اور پھیلاؤ سے جہاں سیلیبریٹی اور مداحوں میں فاصلے کم ہوئے ہیں وہیں یہی کم فاصلے مسائل کی وجہ بھی بن رہے ہیں جیسے کہ مبشر صدیق کے معاملے میں دیکھنے کو ملا۔انٹرٹینمنٹ کی خبروں سے وابستہ صحافی آمنہ حیدر کا کہنا ہے کہ ’سوشل میڈیا کی آمد کے بعد یہ سیلیبریٹی ٹی وی، فلم کے علاوہ ہر جگہ ہیں اور اب ان کے لیے مداحوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ‘’کچھ لوگ اپنی ذاتی زندگی کو عام نہیں کرتے، لیکن کچھ سیبریٹی خاص کر یوٹیوبروں کے لیے یہ تو شہرت کے مضمرات میں سے ہے۔ ان میں اور اداکاروں میں صرف پلیٹ فارم کا فرق ہے۔ شاید دس بارہ سال کے تجربے کے بعد وہ سمجھ جائیں کہ کیسے ذاتی زندگی کو شہرت سے الگ رکھنا ہے لیکن ایک یوٹیوبر کی شہرت کی عمر شاید دس سال تک نہ ہو۔ ‘آمنہ حیدر کا کہنا تھا کہ شائقین کا بھی یہی عالم ہے ’لوگوں کو اپنی حدود کا نہیں پتا، کیا زبان استعمال کرنی ہے اور یہ احساس نہیں کہ ان کی بات کا کسی پر کیا اثر پڑے گا۔‘’میرا تو مشورہ ہے کہ سوشل میڈیا پر اپنی معلومات سوچ سمجھ کر ڈالیں، اگرچہ سائبر کرائم قانون ہیں، انھیں تحفظ بھی ملنا چاہیے لیکن اگر کوئی گھر کا پتا اور ساری معلومات آن لائن کر دیں گے تو اس کے اثرات تو ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا ’پوری دنیا میں مداحوں کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا البتہ آپ خود کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔‘
سوشل میڈیا رد عمل:مبشر کی اس مختصر ویڈیو پر جس میں انھوں نے لوگوں سے ملنے نہ آنے کی درخواست کی، بیشتر لوگ ان کی تائید کرتے نظر آئے اور ان کا کہنا تھا کہ کسی کی بھی نجی زندگی کا احترام کیا جانا چاہیے۔ایک صارف محمد فاضلی عزیز کا کہنا تھا ’ان کی مشکلات میں سمجھ سکتا ہو کیونکہ میرا تعلق بھی ایک پسماندہ گاؤں سے جہاں پر طرح طرح کے لوگ رہتے ہے اور باتیں بناتے ہیں۔‘فہد شنواری کا کہنا تھا ’بالکل صحیح. وہ صرف ’وہ ایک یو ٹیوبر ہیں اور آپ کو ان کے مواد کو دیکھنا اور اس سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ ان کے خاندان کو پریشان کرنا برا ہے جیسے ان کے دروازے پر دستک دے کر بن بلائے مہمان بن جانا۔‘کچھ لوگوں کو اعتراض تھا کہ مبشر کی جانب سے اپنے مداحوں کو دعوت دینا مسئلہ کی وجہ بنا۔ ایک صارف عمران آفریدی کا اعتراض تھا کہ ’آپ کو پہلے ہی ہر کسی کو اپنے گاؤں آنے کے لیے نہیں کہنا چاہیے تھا، اور یہ کہ آپ گیسٹ روم ٹائپ سیٹ اپ بنا رہے تھے۔ اس کے علاوہ آپ ، آپ کے بھائی زین اور مدثر ہر ذاتی تفصیلات، بچے اور گھر کے کونے وغیرہ پوری دنیا کو دکھاتے ہیں۔‘تاہم ایک صارف نے مشورہ دیا کہ ’آپ کو ہر مہینے ملاقات کا اہتمام کرنا چاہیے۔ میں آپ کے درد کو محسوس کرسکتا ہوں لیکن آپ کے مداح ہیں انھیں سنبھالیں۔ یہ آپ کی زندگی کا حصہ ہیں۔ جب آپ عوامی چہرہ ہوں تو شہرت کے مشکلات بھی آتی ہیں ان سے نمٹنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ ہر دوسرے مہینے معافی مانگتے ہوئے اپنی تو ہین نہ کریں۔‘(بہ شکریہ بی بی سی اردو)

پرائمری کو چھوڑ کر یوپی میں 16 اگست سے کھلیں گے سبھی اسکول کالج ، ہفتہ واری کرفیو بھی ختم کرنے کا اعلان

لکھنؤ(اردو اخبار دنیا): کورونا وائرس وبا کے بہتر ہوتے حالات کے درمیان یوپی کے اسکول اور کالج پھر سے کھلنے ہونے جارہے ہیں۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت کے مطابق پرائمری کو چھوڑ کر سبھی تعلیمی ادارے یوم آزادی 15 اگست سے کھلیں گے ، حالانکہ پڑھائی 16 اگست سے شروع ہوگی۔ بتادیں کہ سیکنڈری اسکول دو شفٹوں میں صبح 8 سے 12 بجے اور پھر دوپہر ساڑھے بارہ بجے سے شام 4:30 بجے تک کھلیں گے۔ کل تعداد کا نصف پہلی شفٹ میں اور نصف دوسری شفٹ میں کلاس میں موجود ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی اب چھٹی تک کی جماعت میں داخل شروع کرنے کی تیاری ہے۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو ایک اعلی سطحی میٹنگ میں اسکول و کالجوں میں نئے سیشن کے آغاز کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور سرپرست صحت کا خاص خیال رکھتے ہوئے پرائمری سے اوپر کے کالجوں میں آف لائن درس وتدریس کا سلسلہ شروع ہونا چاہئے۔ ریاستی سطح کی طبی ماہرین کی مشاورتی کمیٹی نے گذشتہ دنوں اسکولوں کو کھولے جانے کے ضمن میں اپنی شفارشات دی تھیں۔

کمیٹی کی شفارشات کے مطابق اسکولوں میں 50 فیصدی طلبا کی موجودگی کے ساتھ کلاسز کا آغاز کیا جائے گا۔ ہر جگہ کلاسز دو شفٹوں میں منعقد کی جائیں گی اور کووڈ پروٹوکول پر سخت سے عمل کیا جائےگا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ بیسک ایجوکیشن کونسل کے اسکول میں 6 تا 8 جماعت میں نئے داخلوں کی کار وائی کا آغاز حالات کا اندازہ کرتے ہوئے کیا جانا چاہئے۔ ان اسکولوں میں بھی درس و تدریس کا آغاز یکم ستمبر سے کیا جائے گا۔

کورونا انفکشن کے کم ہوتے اثر کے ساتھ ہی اترپردیش حکومت نے کورونا کرفیو میں مزید راحت دیتےہ وئے اعلان کیا کہ اب اتوار کو چھوڑ کر دیگر دنوں میں صبح 6تا رات10بجے تک بازار کھل سکیں گے اور اتوار کو مکمل بندی رہے گی۔ ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اونیش کمار اوستھی نے بدھ کو سبھی اضلاع اور ڈویژن سربراہوں کو جاری ہدایت نامہ میں کہا کہ 14اگست سےپیر تا ہفتہ تک ماسک، سماجی فاصلہ اور سینیٹائز کی شرائط کے ساتھ صبح 6تا رات 10بجے تک سبھی سرگرمیاں معمول سے چلائی جائیں گی۔

اب تک کورونا کرفیو کے تحت پورے ہفتے میں دو دن سنیچر اور اتوار کو مکمل بندی رہتی تھی۔ لیکن ریاست میں کم ہوتے کورونا کے مریضوں کے درمیان حکومت نے کورونا کرفیو میں مزید راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔

ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں سفر کے لیے پاس دینے کا عمل شروع

ممبئی(اردو اخبار دنیا) ، 11 اگست۔ ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرین میں عوام کو سفر کرنے کیلئے آج سے پاس دینے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے ویکسین کی دو نوں ڈوز لی ہیں ان کی دستاویزات کی ممبئی کے 53 اسٹیشنوں اور ایم ایم آر کے 109 اسٹیشنوں پر جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد ،کیو آر کوڈ کے ساتھ ایک ماہ کا پاس دیا جائے گا۔ یوم آزادی یعنی 15 اگست سے لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے 15 اگست سے عام لوگوں کے لیے لوکل ٹرین سفر مشروط طور پر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ایم ایم آر کے 109 اسٹیشنوں بشمول میٹروپولیس کے 53 اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے رات 11 بجے تک کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لینے کے بعد 14 دن کا وقفہ مکمل کرنے والوں کو آف لائن طریقہ سے پاس فراہم کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ ہر اسٹیشن پر ہیلپ اینڈ چیک سنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں درخواست گزاروں کے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں اہل ہونے پر مہر لگے گی اور اس کے بعد انہیں ریلوے ونڈو پر پاس ملے گا۔ فی الحال ٹکٹ کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔ یہ پاس 15 اگست سے موثر سمجھا جائے گا۔ لوگوں کوپاس کی سہولت قریبی اسٹیشن پر دستیاب ہے۔ اس لیے بھیڑ نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین ، ہیلتھ ورکرس اور ضروری خدمات سے وابستہ لوگ پہلے کی طرح سفر کر سکیں گے۔ یہ ضابطہ ان پر لاگو نہیں ہوگا۔ درخواست گزار کو کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا (دوسری ڈوز کے 14 دن بعد) ، اس کے ساتھ اپنا شناختی کارڈ ، اس طرح کے دو دستاویزات جمع کرنے ہوں گے۔ممبئی کے 53 لوکل اسٹیشنوں پر کل 358 ہیلپ اینڈ چیک سنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ یہ سہولت مہاممبئی کے کل 109 لوکل اسٹیشنوں پر دستیاب ہے۔ یہاں دو شفٹوں میں میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کو ہیلپ اور چیککے لیے تعینات کیا جائے گا۔ یہ مراکز صبح 7 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک اور 3 بجے سے 11 بجے تک کھلے رہیں گے۔ اگر ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کی جعلی دستاویز ملی تو متعلقہ شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس ایسے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرے گی۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن آن لائن سرٹیفکیٹس کے لیے ایک ایپ بنا رہی ہے۔ جس کے ذریعے لوگ آن لائن ذریعے ریلوے پاس حاصل کر سکیں گے۔ یہ ایپ بھی اگلے چند دنوں میں شروع کی جائے گی۔ جس کے بعد پاس حاصل کرنے کا یہ عمل آسان ہو جائے گا

مسلم لڑکیوں کا غیر مسلم لڑکوں سے شادی کرنا ایمانی غیرت کے خلاف: نائب امیر شریعت ‏



مسلم لڑکیوں کا غیر مسلم لڑکوں سے شادی کرنا ایمانی غیرت کے خلاف: نائب امیر شریعت 

پھلواری شریف(اردو اخبار دنیا) اس وقت ملک کے بعض علاقوں سے یہ دلدوز اور روح فرسا خبریں آرہی ہیں کہ معمولی مفاد کی خاطر مسلم لڑکیاں غیرمسلم لڑکوں کی ہوس رانی کا شکار بن رہی ہیں اور مذہب تبدیل کرکے شادیاں بھی کرتی ہیں، یہ صورت حال مسلم معاشرہ کی بربادی کے لئے زبردست خطرہ کی گھنٹی ہے، ان حالات میں اگر ملک کے باشعور مسلم طبقہ نے سنجیدگی سے اس کے تدارک پر غور نہ کیا تو مسلمانوں کے خاندانی نظام کے تانے بانے بکھر جائیں گے، ان کی عظمت وشرافت اور انسانیت کی جڑیں کھوکھلی ہو جائیں گی، ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی مد ظلہ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کیا، انہوں نے فرمایا کہ ملک کی انتہا پسند اور ہندو احیاء پرست تنظیمیں مسلمانوں کی کثیر آبادی والے علاقوں کو نشانہ بناتی ہیں، مسلمانوں کے مہذب خاندانوں کی تعلیم یافتہ لڑکیوں کو جال میں پھنساتی ہیں اور غریب گھرانے کی بچیوں کو لالچ دے کر غیر مسلم لڑکوں سے شادیاں کراتی ہیں، پھر ان کی عفت وعصمت کو تار تار کرواتی ہیں، اس قسم کے روح فرسا واقعات ملک کے مختلف خطوں میں پیش آچکے ہیں، جہاں لڑکیاں مذہب تبدیل کرکے غیرمسلم لڑکوں سے شادیاں رچا لیتی ہیں، حضرت نائب امیر شریعت نے فرمایا کہ بھلا بتلایئے کہ اسلام نے عورتوں کے سروں پر عزت واحترام کا تاج رکھا ہے، اس نے ماں کے قدموں تلے جنت، اچھی اور نیک بیوی کو آدھا ایمان اور بیٹی کی پیدائش کو رحمت قرار دیا۔

لیکن افسوس ہے آج اسی مذہب کے شیدائی بے حیائی وبے راہ روی پر گامزن ہیں، جس کا غلط فائدہ اٹھاکر عہد جدید کی تہذیب نے استحصال کرنا شروع کردیا اور ستم ظریفی کہئے کہ مسلم معاشرہ بھی اس کا شکار ہوتا جارہا ہے، آج کل تعلیم نسواں کے نام پر ایسی تعلیم دی جاتی ہے کہ ان میں مادیت پرستی کے سواکوئی فکری اور روحانی تبدیلی پیدا نہیں ہوتی ہے، جس کے نتیجہ میں معاشرہ آزاد جنسی، آوارگی اوربے راہ روی میں مبتلا ہو تا جارہا ہے، اس وقت حالات انتہائی نازک وناگفتہ بہ ہیں اور یہ ہماری ایمانی غیرت کے بھی خلاف ہے، اس لئے ہمارے علماء وفضلاء مدارس اور ائمہ مساجد کی دینی واخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پہلو پر فوری توجہ دیں اور مسجد کے منبر ومحراب سے اس بے راہ روی کے خلاف خطاب کریں، خواتین کے اصلاحی اجتماعات منعقد کریں اس میں اسلام نے عورتوں کو عزت واحترام کا جو مقام عطا کیا ہے اس سے انہیں روشناس کرائیں، غیر مخلوط نظام تعلیم کے قیام پر توجہ دلائیں، ٹیلی ویزن اور موبائل کا کثرت سے استعمال کرنے پر تنبیہ کریں، انٹرنیٹ اور یوٹیوب پر فحاشی کے جو مناظر دکھلائے جاتے ہیں ان کے دیکھنے سے منع کریں، ساتھ ہی مسلم گھرانوں میں بھی والدین لڑکیوں کے سامنے خواتین اسلام کے کردار وعمل کے اسباق سنائیں، ان کے اندر وہی ذوق عمل پیدا کیا جائے جو ماضی میں ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کا طرز عمل رہا ہے، جب تک گھر میں لڑکیوں کی صحیح اسلامی، دینی واخلاقی تربیت اور ذہن سازی نہیں ہوگی، خارجی ماحول وفضائ میں خوشگواری نہیں آئے گی، اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس فتنہ وبگاڑ سے محفوظ رکھے اور سنت وشریعت کے مطابق زندگی گذارنے کی توفیق بخشے۔آمین


بریکینگ نیوز:مہاراشٹرمیں دوکانوں اور ہوٹلوں کے اوقات میں تبدیلی‘شادی تقاریب کیلئے بھی رعایت

ممبئی:11اگست (اردو اخبار دنیا) ریاستی کابینہ کااہم اجلاس ہواجس میں ریاست میں جاری لاک ڈاون کی پابندیوں میں آج مزید نرمی دینے کافیصلہ کیاگیا ہے۔ا س کے مطابق اب ریاست میں ہوٹلس اور دوکانوں کے اوقات میں ا ضافہ کردیاگیا ہے۔۱۵ اگست سے یہ نرمی دی جارہی ہے ۔

ّآج شام چھ بجے ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے وزیر صحت عامہ راجیش ٹوپے نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹرمیں 15اگست سے شادی بیاہ کی تقاریب یعنی منگل کاریالیہ شادی خانوں میں اب 50کے بجائے 100افراد کوشرکت کی اجازت رہے گی ۔اگر کوئی شادی کی تقریب کھلے میدان میں رکھی جاتی ہے تو وہاںپر200مہمان شرکت کرسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ریاست میں اب ہوٹلس اوردوکانیں رات آٹھ بجے کے بجائے شب دس بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت رہے گی ۔مگر ہوٹل مالکان و ملازمین کو کورونا کے دو ٹیکہ لینا لازمی رہے گا۔جبکہ منادر ‘مساجد اوردیگر تمام مذہبی مقامات‘ سینما ہال ‘ناٹیہ گرہ فی الحال بند ہی رہیں گے ۔

اسکولوں کے دوبار ہ کھولنے کے بارے میں راجیش ٹوپے نے کہاکہ ٹاسک فورس اسکولوںکے دوبارہ کھولنے کے حق میں نہیں ہے اسلئے اس پر آج رات وزیراعلیٰ کے ہمراہ ٹاسک فورس کا اجلاس ہوگا جس کے بعد کوئی اہم فیصلہ کیاجائے گا۔

انگلینڈاور ہندوستانی کرکٹ ٹیم پرکیوں لگایا گیا جرمانہ

انگلینڈاور ہندوستانی کرکٹ ٹیم پرکیوں لگایا گیا جرمانہ

انگلینڈ اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم پرکیوں لگایا گیا جرمانہ
انگلینڈ اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم پرکیوں لگایا گیا جرمانہ

(اردو اخبار دنیا)

دبئی:انگلینڈ اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم پر بدھ کے روز ناٹنگھم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں سست اوور ریٹ کے لئے 40 فیصد میچ فیس کاجرمانہ لگایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ دونوں ٹیموں کے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیوٹی سی) کے دو دو پوائنٹس کاٹے گئے ہیں مقررہ وقت کوذہن میں رکھتے ہوئے یہ پایا گیا کہ دونوں ٹیموں نے ہدف سے دواوور کم ڈالے، جس کے پیش نظرمیچ ریفری کے آئی سی سی ایلیٹ پینل کےکرس براڈ نے یہ جرمانہ لگایا۔

آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں اور ان کے انفرادی سپورٹ اسٹاف کے لئے آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.22، جوسست اوور ریٹ سے متعلق ہے، کے مطابق کھلاڑیوں کو ان کی میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ کیا جاتا ہے، جب ان کی ٹیم مقررہ وقت میں پورے اوور ڈالنے میں ناکام رہتی ہے۔

اس کے علاوہ آئی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کھیلنے کی شرائط کے آرٹیکل 16.11.2 کے مطابق ایک ٹیم کاہرایک اوور ہر شارٹ کے لئے ایک پوائنٹ کاٹا جاتا ہے۔

سعودی عرب میں ملی جائیداد خریدنے کی اجازت

سعودی عرب میں ملی جائیداد خریدنے کی اجازت

سعودی عرب میں ملی جائیداد خریدنے کی اجازت
سعودی عرب میں ملی جائیداد خریدنے کی اجازت

(اردو اخبار دنیا)

ریاض:عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے جائیداد خریدنے کے لیے شرائط مقرر کی گئی ہیںِ جس کے مطابق جائیداد خریدنے کے لیے اقامہ درست اور تجدید شدہ ہونا ضروری ہے۔

سعودی حکومت نے اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے سعودی اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو مملکت میں جائیداد خریدنے کی اجازت دے دی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے جائیداد خریدنے کے لیے شرائط مقرر کی گئی ہیںِ جس کے مطابق جائیداد خریدنے کے لیے اقامہ درست اور تجدید شدہ ہونا ضروری ہے۔

سعودی اعلامیے کے مطابق جائیداد کی معلومات سرکاری دستاویزات کی کاپی کے ساتھ دینا ہوگی، جائیداد خریدنے والے کے نام دوسری جائیداد نہیں ہونی چاہیے۔

سعودی حکومت نے کہا ہے کہ جائیداد مکہ یا مدینہ میں نہیں خریدی جاسکتیں، غیرملکی افراد صرف رہائشی مقصد کے لیے جائیداد خرید سکتے ہیں۔

سعودی اعلامیے کے مطابق جائیداد کی معلومات سرکاری دستاویزات کی کاپی کے ساتھ دینا ہوگی، جائیداد خریدنے والے کے نام دوسری جائیداد نہیں ہونی چاہیے۔

سعودی حکومت نے کہا ہے کہ جائیداد مکہ یا مدینہ میں نہیں خریدی جاسکتیں، غیرملکی افراد صرف رہائشی مقصد کے لیے جائیداد خرید سکتے ہیں۔

دوسری جانب ابشر اکاؤنٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملک میں مقیم غیرملکیوں کو ایک عدد غیرمنقولہ جائیداد کی ملکیت رکھنے کا اختیار ہے۔

ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے وہ غیرمنقولہ جائیداد خریدنے کی درخواست جمع کرواسکتے ہیں جس کا جائزہ لینے کے بعد انہیں منظوری دی جائے گی۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کے لیے غیرملکی کا نافذ العمل اقامہ ضروری ہے، اقامہ کی مدت ختم ہو تو درخواست قبول نہیں ہوگی۔

ابشر اکاؤنٹ لاگ ان کریں اس کے بعد مائی سروس پر جائیں، سروس کو کلک کریں، پھر جنرل سروس پر جاکر غیرمنقولہ جائیداد پر کلک کریں۔

درخواست کے ساتھ خریدی جانے والی جائیداد کی مکمل تفصیل، اس کی ملکیتی دستاویزات اور تصویر منسلک کرنا لازمی ہے

ہماچل پردیش میں زمین کھسکنے کا واقعہ ایک ہلاک ملبے کے نیچے کئی افراد

نئی دہلی (اردو اخبار دنیا)_ ہماچل پردیش میں آج دوپہر لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ۔ اس واقعہ میں ریاست سے تعلق رکھنے والی ایک آر ٹی سی بس , ایک ٹرک اور کئی کاریں ملبے کے نیچے پھنس گئے۔ حادثے میں ایک کی موت ہو گئی۔ ملبے کے نیچے کئی افراد کے پھنسے رہنے کا امکان ہے جن میں 10 افراد کو بچا لیا گیا۔ ، آئی ٹی بی پی کی تین بٹالین کو امدادی کارروائیوں کے لیے میدان میں اتارا گیا ہے ۔ امدادی سرگرمیاں میں 200 کے قریب جوانوں نے حصہ لیا۔ اس علاقے میں چند مقامات پر پتھروں کے کھسک جانے کی اطلاع ہے لگ بھگ 40 لوگ چٹانوں کے نیچے پھنسے ہوئے دکھائی دئے ہیں۔ آئی ٹی بی پی کے ترجمان وویک پانڈے نے کہا کہ یہ علاقہ فی الحال خطرے میں ہے۔ آئی ٹی بی پی کی 17 ویں ، 19 ویں اور 43 ویں بٹالین کے جوانوں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔ آئی ٹی بی پی فورسز ریکونگ پیو شملہ ہائی وے پر چٹانوں کو صاف کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

امانت اللہ خان سابق چیف سکریٹری پر حملہ کرنے کے ملزم

امانت اللہ خان سابق چیف سکریٹری پر حملہ کرنے کے ملزم

امانت اللہ خان
امانت اللہ خان

(اردو اخبار دنیا)عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو سابق چیف سکریٹری پر حملہ کرنے کا مجرم پایا گیا ، سی ایم کیجریوال سمیت 9 ملزمان بری

 خصوصی عدالت نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے دو ایم ایل اے امانت اللہ خان اور پرکاش جاروال کو دہلی کے سابق چیف سکریٹری انشو پرکاش پر حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔ تاہم دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور 9 دیگر عام آدمی پارٹی کے ارکان اسمبلی کو بری کر دیا گیا ہے۔

 جن ایم ایل اے کو بری کر دیا گیا ہے ان میں نتن تیاگی ، ریتوراج گووند ، سنجیو جھا ، اجے دت ، راجیش رشی ، راجیش گپتا ، مدن لال ، پروین کمار اور دنیش موہانیہ شامل ہیں۔

 کیجریوال کے گھر میں منعقدہ میٹنگ کے دوران حملہ کا الزام۔ یہ معاملہ انشو پرکاش پر حملے سے متعلق ہے جو 2018 میں دہلی کے چیف سکریٹری تھے۔ انشو پرکاش پر مبینہ طور پر 19 فروری 2018 کو کیجریوال کے گھر میں ایک میٹنگ کے دوران حملہ کیا گیا۔ اس معاملے میں کیجریوال اور سیسودیا سمیت 13 ملزم تھے۔

 الزامات کے مطابق ، انشو پرکاش کو کیجریوال کی موجودگی میں ان کے ایم ایل اے نے بدتمیزی اور مار پیٹ کی۔ اس کے بعد چیف سکریٹری نے رات ہی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور اس کے بارے میں شکایت کی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ چیف سکریٹری کے ساتھ کیجریوال کے اشتہار کے حوالے سے 3 سال سے تنازعہ چل رہا تھا۔ ساتھ ہی کیجریوال حکومت نے کہا کہ یہ تنازعہ تقریبا 2.5 2.5 لاکھ لوگوں کو راشن نہیں مل رہا تھا۔

 یہ بھی الزامات تھے کہ کیجریوال کے کہنے پر ان کے ایم ایل اے نے انشو پرکاش کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کردی۔ کئی میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ اے اے پی ایم ایل اے نے انشو پرکاش کو تھپڑ رسید کیا ہے۔ ساتھ ہی ایم ایل اے امانت اللہ خان نے کہا تھا کہ یہ چیف سیکریٹری تھا جس نے بدتمیزی شروع کی۔ آپ نے اس وقت یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی نے انشو پرکاش پر دباؤ ڈال کر مقدمہ دائر کیا تھا۔

 چارج شیٹ میں دعویٰ

- AAP رہنماؤں نے ثبوت چھپائے اس معاملے میں دہلی پولیس کی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انشو پرکاش پر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت حملہ کیا گیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ اے اے پی رہنماؤں نے ثبوت بھی چھپائے تھے۔ اس نے واقعہ سے پہلے ہی کئی سی سی ٹی وی کنکشن منقطع کر دیے تھے۔

سیسودیا نے کہا - یہ ایک جھوٹا کیس تھا۔ اس معاملے میں عدالت کے فیصلے پر منیش سسودیا نے کہا ہے کہ یہ انصاف اور سچ کی فتح کا دن ہے۔ سیسودیا نے کہا کہ عدالت نے تمام الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کو اس جھوٹے کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ الزامات جھوٹے ہیں۔ سسودیا نے الزام لگایا ہے کہ یہ بی جے پی کی سازش تھی۔


راجیہ سبھا : ہنگامہ آرائی پر وینکیا نائیڈوجذباتی ہو گئےراجیہ سبھا میں ہنگامہ

راجیہ سبھا : ہنگامہ آرائی پر وینکیا نائیڈوجذباتی ہو گئے
راجیہ سبھا میں ہنگامہ


 
(اردو اخبار دنیا)
راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو منگل کو پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے مندر کی بے حرمتی کی وجہ سے وہ رات بھر سو نہیں سکے۔ کل ایوان میں جو کچھ ہوا وہ جمہوریت کے خلاف ہے۔

نائیڈو نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو مجبور نہیں کر سکتی۔ ارکان احتجاج کر سکتے ہیں ، لیکن چیئرمین کو نہیں بتا سکتے کہ کیا کرنا ہے ، کیا نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے جمہوریت کا تقدس پامال کیا گیا ، میں مجروح ہوں۔ میرے پاس میرے درد کو بیان کرنے یا مذمت کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی دھمکی۔ ایوان بالا میں ہنگامہ برپا کرنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ کل اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر کنویں پر پہنچے اور میز پر چڑھ گئے ، انہوں نے قاعدہ بیل کو بھی سیٹ کی طرف پھینک دیا۔ تاہم ، یہ ایوان کی کارروائی ختم ہونے کے بعد ہوا۔

 ایک کے بعد ایک شرمناک واقعہ: انوراگ ٹھاکر۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سنگھ باجوہ پر راجیہ سبھا میں حکمرانی کی کتاب پھینکنے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں اپنے مسائل اٹھانے کے لیے بطور رکن پارلیمنٹ بھیجا گیا ہے ، وہ بحث میں حصہ لیے بغیر فائلیں پھاڑنے اور پھاڑنے کے لیے آئے ہیں۔ کل جو ہوا وہ ایک کے بعد ایک شرمناک تھا۔


عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد

عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد

سعودی عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد
سعودی عرب:شہزادہ محمدبن سلمان نے دی کراٹے پلیئرکومبارکباد
(اردو اخبار دنیا)

 

ریاض

سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے ٹوکیو اولمپک میں سلور میڈل جیتنے پر سعودی کراٹے پلیئر طارق حامدی کو مبارکباد دی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ملاقات کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے طارق حامدی کو میڈل جیتنے اور کراٹے میں ان کی نمایاں صلاحیتوں پر مبارکباد دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں مزید بڑے ٹائٹل اپنے نام کریں۔

ولی عہد سے ملاقات پر طارق حامدی نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ تمام ایتھلیٹس خصوصا جن کی کراٹے میں دلچسپی ہے ان کی سپورٹ رہی ہے جس سے انہیں عالمی سطح کے مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تحریک ملتی ہے۔

ملاقات میں سعودی وزیر سپورٹس اور سعودی عربیئن اولپمکس کمیٹی کے صدر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل بھی موجود تھے۔

سعودی عرب کے نوجوان ایتھلیٹ 23 سالہ طارق حامدی نے ٹوکیو اولمپکس میں کراٹے کے 75 کلوگرام پلس کے مقابلے میں سلور میڈل حاصل کیا تھا۔ طارق حامدی اپنے ایرانی حریف سجاد گنج زادہ سے 4-1 سے جیت کر سونے کا تمغہ حاصل کرنے کے قریب تھے کہ پینلٹی کی وجہ سے وہ یہ تمغہ حاصل نہ کر سکے۔ (ایجنسی ان پٹ

میری جنگ دستوری سیکولرزم سے نہیں، سیاسی سیکولرزم سے ہے: اویسی

نئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) نام نہاد اور نقلی سیکولر زم کے علمبرداروں پر زبردست حملہ کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہند کے آئین میں درج سیکولرزم پر میرا مکمل یقین ہے،میں اسے بچانے کی جدو جہد کررہا ہوں، مگر عملی سیاست میں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے سیکولرزم سے مجھے اختلاف ہے۔ انہوں نے دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ کی کتاب ’نشان راہ‘ کے اجراء کے موقع پریہ بات کہی۔

انڈین مسلم انٹیلکچوئل فورم کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں انہوں نے دعوی کیا کہ ملک میں ہر طرف مسلمانوں پر طرح طرح کی پابندیاں لگائی جارہی ہیں،ہمارے دینی معاملات کے فیصلے بھی اب ایوانوں میں ہورہے ہیں،کھلے عام مسلمانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں جنتر منتر پر دی جارہی ہیں اور دہلی پولس تماشہ دیکھ رہی ہے،یہ سیکولرزم نہیں بلکہ فاشزم ہے۔

صدر مجلس نے کہا کہ مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کو سیاسی امپاورمنٹ کی سخت ضرورت ہے۔بغیر سیاسی قوت کے آپ اپنے بنیادی حقوق بھی محفوظ نہیں رکھ سکتے۔انھوں نے سیکولرزم کی ایک نئی تعریف سے شرکاء کو واقف کرایا،انھوں نے کہا کہ ایک سیکولرزم وہ ہے جو ہند کے آئین میں درج ہے،جس میں ملک کے تمام شہریوں کو ان کے مذہب اور عقیدے کے مطابق بنیادی حقوق دیے گئے ہیں،ہم اس سیکولرزم کی نہ صرف حمایت کرتے ہیں بلکہ اس کو بچانے کا کام کررہے ہیں،دوسرا سیکولرزم نام نہادسیکولر پارٹیوں کا عمل ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ میں ملک میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ نہیں کررہا ہوں کیوں کہ یہ ملک تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے مگر میں اپنے بنیادی حقوق اور دستور میں دیے گئے اختیارات پر عمل کی آزادی کا مطالبہ کررہا ہوں۔انھوں نے اعداد و شمار کی روشنی میں بتایا کہ اس وقت مسلمان انتہائی پسماندہ ہیں،اس سلسلے میں انھوں نے ماضی میں بنائی گئیں کئی سرکاری کمیٹیوں کی رپورٹوں کا حوالہ بھی دیا۔

شرکاء کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے قائد مجلس نے کہا کہ ہمیں اب کسی کے نفع اور نقصان کے بجائے اپنے نفع اور نقصان پر بات کرنا چاہئے،آزادی کے کے بعد پچھتر سال سے ہم سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیتے آرہے ہیں مگر بدلے میں ہمیں کیا ملا،عرس کے موقع پر مزار کی ایک چادر،رمضان میں ایک کھجور اور اس کے بدلے بھی ہم سے عید پر شیر خرما کی خواہش۔دہلی کی حکومت جس کو مسلمانوں کے 82فیصد ووٹ ملے فساد کے وقت وزیر اعلیٰ نے فسادیوں کو روکنے کے بجائے گاندھی سمادھی پر مون برت کا درامہ کیا۔مسلمانوں کو گالیاں دینے والے وزیر بنائے جا رہے ہیں،اترپردیش میں بھی سماج وادی انھیں گلے لگارہی ہے،سیکولر پارٹیوں میں موجود مسلم لیڈر وں کا برا حال ہے،ایک قد آور نیتا کو نہ علاج میسر ہوا نہ اپنے گاؤں کی مٹی،کئی رہنماجیلوں میں ہیں ان کی پیروی ان کی پارٹیاں نہیں کررہی ہیں،مجلس کو بی جے پی کی بی ٹیم کہنے والے بتائیں اپنی آبائی سیٹ کیوں ہار گئے،انھیں جیتنے کے لیے بھی وہاں جانا پڑا جہاں 30سے35فیصد مسلم ووٹ ہے،بی جے پی کی جیت کی سب سے بڑی وجہ نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے ووٹروں کا کمیونل ہوجانا ہے۔

صدر مجلس نے شرکاء سے کہا کہ اب کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں،ہمیں مسلمانوں،مظلوموں اور پسماندہ طبقات کی حفاظت کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔کام کرنے سے پہلے نتائج کو سوچ کر گھبرانے کے بجائے ہمیں ہمت اور حوصلے سے متحد ہوکر خود کو مضبوط کرنا چاہئے اورنتیجے اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔

اورنگ آباد سے ممبر آف پارلیمنٹ سید امتیاز جلیل نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہند میں زندہ ہیں اور زندہ رہیں گے بلکہ سوال یہ ہے کہ وہ کس طرح زندہ رہیں گے؟ انہوں نے کہاکہ لفظ سیکولر کے نام پر مسلمانوں کی سیاست کو برباد کیا گیا اور مسلمانوں کو ایک کنارے لگادیا گیا۔

صاحب کتاب اور دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ نیمسٹر اویسی کا شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ میں نے مجلس کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اپنا انقلابی سفر شروع کردیا ہے آپ میں سے جو لوگ میرے ساتھ چلنا چاہتے ہیں میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔پرگرام کی صدارت کالی کٹ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ہمدرد کے پرو چانسلرپدم شری سید اقبال حسنین نے کی۔اپنے صدارتی خطاب میں موصوف نے کہا کہ اپنے سیاسی قائدین سے تبادلہ خیال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انڈین مسلم انلیکچول فورم نے یہ موقع فراہم کرکے اچھا قدم اٹھایا ہے۔

اس موقع پرمعروف صحافی سہیل انجم نے کتاب اور صاحب کتاب کا خاکہ پیش کیا،اس کے بعد مجلس کے قومی صدر کے دست مبارک سے کتاب کا اجراء عمل میں لایا گیا۔ کالم نگار ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے کتاب کے مشمولات پر رشنی ڈالی۔مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور راجستھان کے صدرپروفیسر اخترالواسع نے بھی اظہار خیال کیا۔نظامت کے فرائض عبدالغفار صدیقی نے ادا کئے۔پروگرام میں دہلی کی معتبر و مستند شخصیات نے شرکت کی۔جس میں انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے دائمی رکن ا نجینئر ساد علی کے علاوہ یونیورسٹیز کے پروچانسلر،وائس چانسلر، پروفیسرس، ڈاکٹرس، وکلا، شعراء ،صحافی،مصنفین،این جی اوز اورملی جماعتوں کے ذمہ داران وغیرہ شامل تھے۔

بارگا ؛ الہی میں دست نبوت جس کے لیے پھیلے ۔ شہباز نعمانی ندوی

(اردو اخبار دنیا)اب بہت ہوا، یہ روز روز کا قصہ میں آج تمام ہی کئے دیتا ہوں، اس نے بڑے جلال اور غیض و غضب کے لہجہ میں کہا، لیکن آخر تمہارا ارادہ کیاہے۔کیا کروگے؟مجلس میں موجود ایک بوڑھے نے تعجب خیز نگاہوں سے اسے دیکھتے ہوئے سوال کیا۔ تبھی ایک کرخدار آوازمیں جواب آیا:" آج میں اس کو قتل کردونگا، اسکا سر تن سے جدا کرکے اپنے معبودوں کے قدموں میں لاکر رکھدونگا، اپنے خداؤں کی ہتک اور شان میں کھلنے والی زبان کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ساکت وخاموش کردوں گا، جس سر کو نخوت وخودداری نے ہمارے معبودوں کے آگےکبھی جھکنے نہ دیا اس کا نذرانہ اپنے معبودوں کے حضور پیش کرونگا ۔ اور اس پیشانی کو جو ہمارے دیوتاؤں کے سامنے کبھی سجدہ ریز نہیں ہوئی آج ان کے سامنے ذلیل کردونگا" یہ کہتے کہتےاس کی آواز کافی تیز اور بلند ہوچکی تھی ، مگر وہ جوشِ انتقام میں بغیر کسی التفات کے کہتا اور بولتا جارہا تھا :"آج میں اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے اپنے دیوتاؤں کا تقرب حاصل کرونگا"۔

یہ ارادہ کتنا بھیانک تھا اور یہ الفاظ کس قدر سنگین اور خطرناک ؟ مگر نہ معلوم کیوں ان الفاظ کو سن کر محفل میں موجود ہر شخص کے لبوں پر مسکراہٹ اور خوشی رقص کررہی تھی؟فرحت و مسرت خوشی و شادمانی آنکھوں سے صاف چھلک رہی تھی،۔اس جوان کے الفاظ نے مجلس میں ایک گرمی اور جوش سا پیدا کردیا تھا، مگر ہر زبان خاموش تھی ۔یکا یک سکوت کو توڑتی ہوئی ایک آواز ابھری، کسی کہنے والے نے کہا :"آج اس کو معلوم ہوگا، ہمارے معبودوں کو برا بھلا کہنے، اور انکی تحقیقر و تذلیل کرنے کا انجام کیا ہوتا ہے۔اس نےہمارے خداؤں کی شان میں بہت گستانہ کلمات کہے ہیں، آج وہ ان سب کا انجام بھگت لے گا"۔یہی سب باتیں ہورہی تھیں کہ اتنے میں وہ لمبا قد و قامت ،گھنی ڈارھی والا با رعب شخص مجلس سے اٹھ کر، اپنی تلوار نیام سے سونت کر، دل میں نفرت و عداوت کی آگ کو لئے ،قتل کے ارادہ سے منزل مقصود کی اور چل دیا۔"کہاں جارہے ہو؟ راستے میں کسی موڑ پر ایک شخص نے روک کر معلوم کیا، آج میں اس شخص کو قتل کرنے جارہا ہوں، جو ایک نیا دین لیکر، ہمیں ہمارے آبائی دین سے پھیرنے کے لیے آیا ہے، اور ہمیں لات و منات کی پرستش اور پوجا سے ہٹاکر ہماری پیشانی ایک معبود کے سامنے جھکوانا چاہتا ہے، اور ہمیں بد دین بنانا چاہتا ہے۔یہ سن کر "کاش تم پہلے اپنے گھر کی خبر گیری کرلیتے!" سوال کرنے والے شخص نے کہا:"تمہاری بہن اور اس کا شوہر، لات و منات کی پرستش چھوڑ کر ایک اللہ کی بندگی قبول کرچکے ہیں، اور وہ ابن عبد اللہ کے لائے ہوئے دین کو مان کر، اس کی اطاعت و فرماںبرداری کا طوق اپنے گلے میں ڈال کر، اپنے آبائی دین سے پھر چکے ہیں۔" یہ سن کر نوجوان کے سینہ میں نفرت و عداوت کی آگ مزید بھڑک اٹھی، اور سینہ میں ایک جؤالا سا پھٹ پڑا، آنکھیں جوش انتقام کے خون سےسرخ ہوگئیں، بنا کچھ کہے اس نے بہن کے گھر کا رخ کیا، دروازے پر پہنچ کر دستک دی، بہن نے دروازہ کھولا، بھائ کے ہاتھ میں بے نیام ننگی تلوار دیکھ کر اس کے اوپر خوف و ہراس کی کیفیت طاری ہو گئی،اور وہ اس دلیر و شجاع بھائی کو سامنے چند لمحات کے لئے بے جان مورت بنی آنکھیں پھاڑ کر بدحواسی کے عالم میں ٹکٹکی لگائے دیکھتی رہی،اس کے علاوہ غضب اور قہر کے سامنے کر بھی کیا سکتی تھی؟ بھائ بہن کی طرف بڑھا، اور عقاب کے مانند اس پر جھپٹ پڑا،اور اتنی بے رحمی سے مارا، کہ بہن کا پورا جسم زخموں سے چور اورپیشانی خون آلود ہوگئ، لیکن بہن صبر و استقامت کا سراپا پیکر اور مجسمہ بنی رہی، بھائی کی اس بے رحمی پر ڈبڈبی آنکھوں سے آنسوؤں کے چند قطرے چھلکاتے ہوئے کہا:"تم میرے جسم کے ہزار ٹکڑے کر دو، مجھے موت کا جام اور کڑوا گھونٹ پلادو ،اور اپنے اندر انتقام کی بھڑکتی آگ کو جس طرح چاہو بجھا لو، لیکن مجھے ایک اللہ کی عبادت و بندگی سے نہیں روک سکتے۔۔۔۔۔۔۔۔ تم ابن عبد اللہ کے لائے ہوئے دین کو مجھ سے نہیں چھین سکتے"زارو قطار روتے ہوئے آنسوؤں کی جھڑی اور قطرے زمین پر اور کچھ دامن پر گر رہے تھے ، آخر روتے روتے یہاں تک کہہ دیا:"میں اسی پر جینے اورمرنے کی قسم کھا چکی ہوں، اور اس کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش کرنے کا عزم و ارادہ کر چکی ہوں،لیکن میں اسے چھوڑ نہیں سکتی"۔زخموں سے چور بہن کے یہ درد بھرے کلمات سن کر جو نئے دین سے وارفتگی اور فریبتگی کی حد تک عشق و محبت کی عکاسی کررہے تھے اور بھائی کے دل پر اپنےایک ایک حرف کانقش چھوڑ گئے۔ خون آلود بہن کے یہ الفاظ سن کر عمر جیسا پتھر بھی موم ہوگیا، اور بہن کی طرف ٹکٹکی باندھے دیکھتا ہوا حیرت و تعجب میں وہ یہی سوچ رہا تھا کہ آخر یہ کونسا دین ہے؟ کیساپیغام ہے جس سے انسان خون کے آخری قطرہ تک بے وفائی نہیں کرسکتا، جسے قبول کرنے کے بعد انسان سر کٹانے کو راضی ہوجاتا ہے لیکن سر جھکانے کے لئے تیار نہیں ہوتا ، اور اس پر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کو بھی اپنی سعادت وسرخروئی ہی تصور کرتا ہے" ۔ذہن میں گردش کرنے والے ان خیالات و تصورات نے اور دل میں پیدا ہونےوالے بہت سے سوالات نے عمر کو بے چین و مضطرب کردیا تھا۔ بالآخر حسرت و ندا مت کو چھپاتے ہوئے قدرے انفعال کے ساتھ بہن سے گویا ہوا:"ذرہ مجھے وہ پیغام دو"۔

" نہیں، اس کو پاک اور مطہر لوگ ہی چھوتے ہیں"بہن نے جواب دیا :"تم پہلے جاکر غسل کرو"، "ٹھیک ہے"۔یہ کہہ کر وہ غسل کرنے چل دیا، لیکن اس کو کیا معلوم تھا، آج وہ پانی سے بدن کا میل اور جسم کی گندگی صاف کرنے نہیں، بلکہ اسلام کے نور سے کفر و شرک کی غلاظت دور کرنے جارہا ہے، وہ غسل کرکے باہر آیا، تو دل کی دنیا بدل چکی تھی، سینہ میں کفر و شرک کے جو جراثیم برسوں سے پل رہے تھے، آج وہ دم ٹوڑ چکے تھے، اب اسکا دل آئینہ کی طرح صاف و شفاف ہو چکا تھا، بہن نے اسکی طرف ایک تختی بڑھادی اور پڑھنے کو کہا، جوں ہی اس نے پڑھنا شروع کیا، آنکھوں نے اپنے بند ٹوڑ دئیے، اور بحر بے کراں کے مانند بے اختیار اشک بہ پڑے، روتے روتے سسکیاں بندہ گئیں، آخر ذرا ضبط کا دامن تھام کر سوال کیا:" اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کہاں ہیں؟بہن نے بتایا، تو ملاقات کی حسرت و تمنا دل میں لئے شوق کے پروں سے پرواز کرتا ہوا، بے چینی و بے قراری کی کیفیت میں دربار رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم پر جا پہنچا، دروازے پر دستک دی، کون ہے اندر سے سوال ہوا، عمر ہوں، اس نام کا سننا تھا صحابہ دم بخود ہوگئے :"یہ کیوں آیا ہے، اس کا ارادہ کیا ہے؟"۔"کہیں یہ کچھ غلط ارادہ اور نیت لیکر تو نہیں آیاچند اہل عزیمت و حزیمت افراد نے کہا ۔اگر غلط ارادے سے آیا ہے تو اسکی گردن اسی کی تلوار سے تن سے جدا کردی جائے گی، ،اندر آنے دو، زبان نبوت سے حکم ہوا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سن کر سب خاموش ہوگئےاور تعمیل کیلئے ایک صحابی دروازہ کی طرف بڑھے۔دروازہ کھولا گیا۔ اب عمر کی آنکھوں کے سامنے، نور نبوت تھا، جس کے قتل کا منصوبہ لے کرمجلس سے نکلے تھے، اب اسی کو دل دے بیٹھے تھے ،اسی کے سامنے غلامانہ جبینِ نیاز خم کئے ہوئے دست بستہ کھڑے تھے ،آخر کار عمر نے کلمہ پڑھا، تمام صحابہ عمر کے اسلام پر جھوم گئے، اور فضا میں پہلی بار نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی صدا اس قوت کے ساتھ گونجی کہ لات ومنات کے پرستار تھرّا اور کاںپ اٹھے ۔


یہ وہ عمر رضی اللہ عنہ تھے جنکے لیے دست نبوت بارگاہ الہی میں فریاد لے کر اٹھے تھے ، اور زبان رسالت مآب نے جن کو مانگا تھا، اور جنکے بارے میں بعد میں"لوکان نبی بعدی لکان عمر" جیسے الفاظ زبان وحی ترجمان سے جاری ہوئے تھے ، اللہ نے اپنے رسول کی دعا کو شرف قبولیت سے نواز کر حضرت عمر کو اپنے محبوب کی جھولی میں ڈال دیا، اور ان کو اسلام کی سربلندی و سرفرازی کا ذریعہ بنا دیا، وہ خانہ بوشان ِ عرب جسے مکہ کی وادی میں آونٹ چرانے اور بدوی زندگی گزارنے کے علاوہ کوئی سلیقہ نہ تھا، ان کے ذریعے سے قیصر و کسری کی حکومت پر لگام کس دی اور ان کےذریعہ دنیا کی جہاں بانی و جہاں گیری کا کام لیا گیا، اور انکے ہاتھ پر اسلامی فتوحات کا وہ عظیم الشان باب کھلا، کہ جس سے اسلام کا پیغام پوری دنیا میں عام ہوا اور گوشہ گوشہ میں پھیل گیا، اسلام کا یہ عظیم فاتح اور ہیرو، تاریخ جسکے کارناموں پر رقصاں ہے، اور جس کے نام پر فخر و ناز کر کے جھوم اٹھتی ہے اور سر اونچا کرلیتی ہے، اس گیتی میں اسے عمرفاروق کے نام سے جانا گیا۔بالآخر وہ جام شہادت نوش فرماکر اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کر کے، ازلی زندگی سے حیات جاںودانی کی طرف یہ کہتا ہوا رخصت ہوا، حق تو یہ ہے کی حق ادا نہ ہوا، ہمیشہ ہمیش کے لیے اپنے محبوب کے پہلو میں سکون و راحت اطمینان و طمانیت کی نیند سو گیا. رضی اللہ عنہ وأرضاه

کشمیر: محرم کے پیش نظر تیاریاں ،احتیاطی اقدام اور سہولیات

کشمیر: محرم کے پیش نظر تیاریاں ،احتیاطی اقدام اور سہولیات

سری نگر میں  محرم کی تیاری
سری نگر میں محرم کی تیاری

(اردو اخبار دنیا)

کشمیر میں یہ محرم کچھ خاص ہے کیونکہ سرینگر میں دو اہم تاریخی جلوسوں پر تیس سال سے عائد پابندی کو بھی ہٹایا گیا ہے اور یہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلی دفعہ سرینگر میں آٹھ محرم اور دسویں محرم کے تاریخی جلوسوں کو برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہیں -ادھر کئی علماء نے اس اہم فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ کئی علماء نے اس فیصلے پر شبہات بھی ظاہر کئے ہیں۔

 یہ پابندی کشمیر میں دہشت گردی کے آغاز کے بعد سے عائد تھی لیکن اس بار حکومت نے نئے ماحول میں اس روایتی جلوس کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔

 اتنا ضرور ہے کہ کورونا کے سبب محرم کے ماتمی جلوسو ں میں کورونا کے پروٹوکول کا خیال رکھا جائے گا۔

محرم کے پیش نظر اب انتظامیہ نے تمام تر اقدامات مکمل کرلیے ہیں ۔ضلعی انتظامیہ نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یادگار تقریبات اور محرم کے جلوسوں کے دوران تمام سہولیات دستیاب ہوں۔

؎ محرم کے پہلے 10 دنوں کے دوران ، سرینگر میں لوگوں کو خاص طور پر شیعہ برادری کے لوگوں کو بلا تعطل پانی اور بجلی کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں ۔

 سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے مختلف امامباروں میں صفائی کے مقاصد کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

سڑکوں پرلائٹس لگا نے کا کام جنگی پیمانے پر مکمل کیا گیا ہے۔ تمام امام بارگاہوں کو صاف کیا گیا ہے اور ہماری ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عقیدت مندوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

سیاہ پرچم لگائے گئے ۔

سری نگر میں گلی کوچوں، سڑکوں اور شاہراہوں پر سیاہ پرچم لگائے جارہے ہیں جن پر امام حسین علیہ السلام اور دیگر شہداء کربلا کے حوالے سے مختلف قسم کے اقوال تحریر کئے گئے ہیں - اس کے علاوہ امام باڑوں اور خانقاہوں کی صفائی ستھرائی کے علاوہ انہیں سجایا جارہا ہے - تاکہ محرم الحرام کے متبرک ایام کے دوران عزاداری کو بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔

 جگہ جگہ اور بستی بستی روائتی مرثیہ خوانی کی مجالس کا انعقاد کیا جاتا ہے - نذر و نیاز کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جس کے دوران لوگوں کو مدعو کیا جاتا ہے اور مجلس کے اختتام پر انہیں مختلف پکوان کھلائے جاتے ہیں جسے شیعہ بستیوں کے یہاں "نذرِ حُسین " کہا جاتا ہے ۔

 شہرو دیہات کے اندر پہلی سے چودہ محرم تک علم شریف اور تعزئے کے جلوس نکالے جاتے ہیں جس کے دوران عقیدت مندوں کی ایک جم گفیر شرکت کرتی ہیں اور سینہ زنی، سوز خوانی اور سلام و درود کی صورت میں امام حسین علیہ سلام اور ان کے رفقاء و اہلیت کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے ۔ان مجالس اور جلوسوں میں شریک ہونا انتہائی ثواباور نیک عمل سے تعبیر کیا جاتا ہے

 آواذ دی وائس اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے محرم الحرام کی تیاریاں کررہے کچھ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ جو بینرس اور کالے پرچم لہرانے کا جو مقصد ہے وہ یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام اور دیگر شہداء کربلا نے جو پیغام دیا ہے وہ کسی خاص ملت یا مذہب کے نام نہیں ہے بلکہ وہ میسج انسانیت کے نام ہیں جسے وہ اس طرح سے عام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 سرینگر کے علاوہ مرکزی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی دو بڑے امام باڑے ہیں جن میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل امام باڑہ مین بڈگام میں واقع ہے دوسرا بڈگام سے متصل علاقہ بمنہ میں موجود ہے - دونوں امام باڑوں کی ان دنوں عشرہ مجالس، مرثیہ خوانی کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔

 محرم الحرام کے دوران ان اما باڑوں کے اندر اور باہر سیاہ رنگ کے کپڑوں سے بنی گلاف میں اوڈھا جاتا ہے جو غم کی ایک علامت کے طور پر لگائی جاتی ہیں - ان امام باڑوں میں بھی محرم الحرام کے دوران عقیدت مندوں کا خاصا رش دیکھنے کو ملتے ہے ۔

 اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے مختلف اضلاع میں بھی ان دنوں شیعہ اکثریتی والے علاقوں میں محرم الحرام کی تیاریاں ہوچکی ہیں اور اس سلسلے میں عزا خانے سجائے جارہے ہیں امام باڈوں اور دیگر خانقاہوں کو تیار کیا جارہا ہے تاکہ محرم الحرام میں عزاداری کو بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔

 انتظامیہ کی جانب سے اقدامات دوسری جانب اگر رخ کریں تو انتظامیہ کی جانب سے بھی محرم الحرام کے سلسلے میں انتظامات کئے جارہے ہیں۔

 اس سے قبل ہی ہر ضلع اور سب ضلع مقامات پہ اس سلسلے میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے ایک محرم میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا جس میں ضلع کے مختلف اعلی افسران، پولیس، علماء کرام اور الگ الگ دیہات کے معزز شہریوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔

 مجالس اور عزاداری کے جلوسوں کے لئے درکار ضروری اشیاء اور دیگر انتظامات کو باہم رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مسلسل بجلی پانی کی سپلائی کے علاوہ شعبہ ہیلتھ کی سہولیات کے حوالے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ عزاداری کے دوران عقیدت مندوں کو بہتر سے بہتر سہولیت فراہم کی جائے

اے ٹی ایم میں رقم نہ ہونے پر بینک کو لگے گا جرمانہ

ممبی _(اردو اخبار دنیا) ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اے ٹی ایم میں رقم نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ اگر ان مشینوں میں نقد رقم کی عدم دستیابی ماہانہ 10 گھنٹے سے زیادہ ہو تو بینکوں کو 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ آر بی آئی کا یہ فیصلہ یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا ۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ اے ٹی ایم خالی ہوتے ہی بینک کی جانب سے رقم نہیں بھر رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس تناظر میں ، بینکوں اور وائٹ لیبل اے ٹی ایم (ڈبلیو ایل اے) آپریٹرز کو اے ٹی ایم میں نوٹوں کی دستیابی کی نگرانی کے لیے نظام کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی ہے

ہیرا گولڈ کی ایم ڈی نوہیرا شیخ کی ضمانت مستقل سپریم کورٹ

ہیرا گولڈ کی ایم ڈی نوہیرا شیخ کی ضمانت مستقل سپریم کورٹ

Heera Gold MD Nowhera Sheik

حیدرآباد:(اردواخباردنیا)سپریم کورٹ نے #ہیرا #گولڈ #گروپ کی مینجنگ ڈائرکٹر #نوہیرا شیخ کی عبوری ضمانت کو مستقل #ضمانت میں تبدیل کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں۔ عدالت عالیہ نے نوہیرا #شیخ کی درخواست خصوصی نظرثانی کو قبول کرتے ہوئے یہ احکام جاری کئے ہیں۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سوریا پرکاش وی راجو نے سپریم کورٹ سے یہ کہا کہ وہ مختلف ریاستی حکام اور خانگی پارٹیوں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ایسے انتظامات کریں گے تاکہ سرمایہ کاروں کو ان کی رقومات واپس لوٹائی جاسکے۔

عدالت نے جاری کئے گئے احکام میں یہ کہا کہ مختلف ریاستی حکام ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے تعاون کرے اور اس مسئلہ کا حل نکالے۔ سپریم کورٹ نے اس کیس سے متعلق رپورٹ #فارنسک لیباریٹریز ہنوز درکار ہونے پر ناراضگی ظاہر کی اور سرکاری وکیل کو یہ احکام دیا کہ وہ اس سلسلہ میں بھی موثر کارروائی اور یہ سوال کیا کہ دو سال طویل عرصہ ہونے کے باوجود بھی ایف ایس ایل رپورٹ داخل نہیں کی گئی اور اس کی وجہ بھی معلوم کریں۔

سپریم کورٹ نے یہ واضح طور پر کہا ہے کہ ہیرا گولڈ گروپ مینجنگ ڈائرکٹر نوہیرا شیخ کے معاملہ میں صرف ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کی رپورٹ پر ہی مزید کیس کی پیشرفت کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ جاریہ سال جنوری میں سپریم کورٹ نے نوہیرا شیخ کی عبوری ضمانت قبول کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت عالیہ کی جانب سے ان کے حق میں احکام وصول ہونے پر نوہیرا شیخ نے کہا کہ وہ ابتداء سے #کمپنی کے سرمایہ کاروں کے حق میں ہیں اور بعض افراد نے ان کی ساکھ متاثر کرنے اور کاروبار کو نقصان پہنچانے کیلئے #سازش رچی تھی۔

سپریم کورٹ نے ان کے حق میں اس لئے فیصلہ سنایا ہے چونکہ ان کی کمپنی کبھی بھی عوام کو دھوکہ دینے کی نیت نہیں رکھی اور سینکڑوں عوام کو سرمایہ کاری پر #منافع دیتے آرہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یکم اگست سے کاروبار کا باضابطہ آغاز ہوچکا ہے

آج کی اہم خبریں* *ABD News*

*آج کی اہم خبریں* 
 *ABD News* 
 *یکم محرم الحرام 1443ھ* 
 *11/ 08/ 2021*(اردو اخبار دنیا)
*ریاستوں کو اپنی او بی سی فہرست بنانے کی اجازت دینے کا بل لوک سبھا سے پاس*
واضح ہوکہ او بی سی ترمیمی بل لوک سبھا میں بھی منظور کیا گیا۔ اب ریاستوں کو او بی سی کی اپنی فہرست بنانے کا حق مل گیا ہے۔ ایسی بحث پہلی بار لوک سبھا مانسون سیشن میں دیکھی گئی۔ حکومت بولتی رہی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی بیٹھ کر بحث سنتے رہے۔ کہیں بھی ہنگامہ نہیں، کہیں نعرہ بازی نہیں۔127 ویں آئینی ترمیمی بل کے ذریعے ریاستوں کو اپنے علاقے کے مطابق او بی سی فہرست بنانے کا حق ملا۔  بل کو لوک سبھا میں دو تہائی اکثریت سے منظور کیا گیا۔  ایوان زیریں میں اس آئینی ترمیمی بل پر ووٹوں کی تقسیم کے دوران 385 ووٹ حق میں ڈالے گئے اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ملک بھر میں این آر سی کرانے پر کوئی فیصلہ نہیں*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران ایک مرتبہ پھر این آر سی کا معاملہ اٹھا ۔ پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے وزارت داخلہ کی طرف سے واضح کیا گیا کہ قومی سطح پر این آر سی کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے یہ ضرور بتایا گیا کہ روہنگیاوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور انہیں واپس بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں ۔ بتادیں کہ حکومت نے ملک میں رہنے والے غیر قانونی روہنگیا تارکین وطن کو ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بتایا ہے ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کا ہنگامہ ، راجیہ سبھا بدھ تک ملتوی*
واضح ہو کہ اس بار پارلیمنٹ کا مون سون سیشن مکمل طور پر اپوزیشن کے ہنگامے کی زد میں آگیا ہے۔  یہ مون سون سیزن کا آخری ہفتہ ہے۔ اور 13 اگست کو ختم ہو جائے گا ، لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دونوں ایوانوں کی کارروائی اب تک مسلسل متاثر ہوئی ہے۔  پیگاسس اسکینڈل اور زرعی قوانین کے معاملے پر اپوزیشن کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور اس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کا کام نہیں چل رہا ہے۔  حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کو دور کرنے کی کوئی کوشش نظر نہیں آتی۔  لوک سبھا کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس کے نتیجے میں کارروائی کو 12 بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔  دوسری طرف ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی 12 بجے ، پھر 4 بجے اور پھر بدھ کی صبح تک ملتوی کرنا پڑی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سپریم کورٹ نے سیاست میں جرائم کی روک تھام کے لیے جاری کیں ہدایات*
واضح ہو کہ سیاست میں جرائم کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ نے ہدایات جاری کی ہیں۔سیاسی جماعتوں کو اپنی ویب سائٹ کے ہوم پیج پر امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں معلومات شائع کرنی چاہئیں اور ہوم پیج پر ایک کیپشن ہوگا جس میں "مجرمانہ پس منظر رکھنے والے امیدوار" پڑھے جائیں۔  سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک سر موبائل ایپلی کیشن بنائے جس میں امیدواروں کی جانب سے ان کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں شائع کردہ معلومات شامل ہوں۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ تمام امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلائے۔  یہ مختلف پلیٹ فارمز بشمول سوشل میڈیا ، ویب سائٹس ، ٹی وی اشتہارات ، پرائم ٹائم ڈبیٹس ، پمفلٹس وغیرہ پر کیا جائے گا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*انتخابات میں جرائم پر سپریم کورٹ کی سخت کارروائی 9 جماعتیں توہین کے مجرم 8 پر جرمانہ عائد*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سیاست اور انتخابات میں جرائم پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل کو 8 جماعتوں پر جرمانہ عائد کیا 9 سیاسی جماعتوں کو بہار میں توہین کا مجرم ٹھہرایا سپریم کورٹ نے بہار انتخابات میں امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کو عام کرنے کے حکم کی عدم تعمیل کے لیے یہ سخت قدم اٹھایا ہے عدالت نے بی جے پی اور کانگریس سمیت 9 سیاسی جماعتوں کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا ہے این سی پی اور سی پی ایم کو 5-5 لاکھ اور کانگریس اور بی جے پی کو ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے آر جے ڈی جنتا دل لوک جنشتی پارٹی اور سی پی آئی پر بھی ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ جرمانہ چار ہفتوں میں جمع کرائے اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ وہ مستقبل میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کریں بصورت دیگر اسے سنجیدگی سے لیا جائے گا اس کے ساتھ ہی عدالت نے بہوجن سماج پارٹی کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بی جے پی کے لوگ اشتعال انگیز تقاریر کر دہلی کا ماحول خراب کر رہے ہیں:سنجے سنگھ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  دہلی کے جنتر منتر پر مسلم مخالف نعروں کے حوالے سے سیاسی بیان بازی شروع ہو گئی ہے یہ فرقہ وارانہ نعرے مبینہ طور پر جنتر منتر علاقے میں مارچ کے دوران بلند کیے گئے تھے اس مارچ کی ویڈیو اتوار کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اس مسئلے کا جواب دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی (آپ) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا جب سے امت شاہ وزیر داخلہ بنے ہیں دہلی کی امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے کبھی وکیلوں پر حملہ ہوتا ہے کبھی فسادات ہوتے ہیں گینگ وار ہوتی ہے دہلی کی سڑکوں پر نربھیا کیس 2 ہوا بی جے پی امت شاہ جی کی قیادت میں دہلی کے امن و امان کو خراب کرنے کا کام کر رہی ہے اشتعال انگیز تقریریں وہ دہلی کا ماحول خراب کر رہی ہیں سنجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں دہلی پولیس کی کارروائی محض ایک رسم ہے اور کچھ نہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*دہلی:منیش سیسودیا نے مرکز کو نشانہ بنایا کہا ہم سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں مانگا*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سیسودیا نے کورونا وبا کے دوران آکسیجن کی قلت سے ملک میں ہونے والی کسی بھی موت کے حوالے سے ریاستوں سے اعداد و شمار کی مانگ پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے منگل کو منعقد ایک ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں سیسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دہلی حکومت سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی اموات سے متعلق کوئی ڈیٹا نہیں مانگا ، انہوں نے کہا دہلی حکومت کو مرکزی حکومت کی طرف سے ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے کہ آیا آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کوئی موت ہوئی ہے یا نہیں ، میں اپنے افسران سے مسلسل پوچھ رہا ہوں کہ کیا یہاں مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی خط آیا ہے ہم اپنا جواب مرکزی حکومت کو بھیجیں گے اور اسے مرکزی حکومت سپریم کورٹ پارلیمنٹ اور عوام کے لیے رکھیں گے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سیاسی جماعت کے انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر امیدوار کی مجرمانہ تاریخ کو عام کریں*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق انتخابات میں جرائم پر ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ سیاسی جماعتیں ، انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر اپنے امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔  نیز ، پارٹیوں کو انتخابات کے لیے منتخب کیے گئے امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ شائع کرنی ہوگی۔  سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں 13 فروری 2020 کے اپنے فیصلے میں ترمیم کی۔  در حقیقت ، فروری 2020 کے فیصلے کے پیرا 4.4 میں ، سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ امیدوار کی مجرمانہ تاریخ انتخاب کے 48 گھنٹوں کے اندر یا کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی پہلی تاریخ سے کم از کم دو ہفتے پہلے ، جو بھی پہلے ہو ، شائع کی جائے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس نے مذکورہ فیصلے کے پیرا 4.4 میں ترمیم کی ہے اور انتخاب کو 48 گھنٹوں کے اندر شائع کیا جائے گا ، اس کے علاوہ بنچ نے کچھ اضافی ہدایات بھی منظور کی ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جنتر منتر نفرت انگیز تقریر معاملہ: بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت 6 گرفتار*
واضح ہوکہ دہلی کے جنتر منتر پر مسلم مخالف نعرے بازی اور اشتعال انگیز بیان کے معاملے میں دہلی پولیس ایکشن میں ہے۔  اس معاملے میں بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔  ملزمان میں ونود شرما ، دیپک سنگھ ، دیپک ، ونیت کرانتی ، پریت سنگھ شامل ہیں۔  پریت سنگھ سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں۔ اس بینر کے تحت جنتر منتر پر بھارت چھوڑو تحریک کے نام سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔  بتا دیں کہ جنتر منتر پر اشونی اپادھیائے کے پروگرام کے دوران کچھ لوگوں نے غیر مہذب ، قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تبصرے کیے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات نہیں لیے جائیں گے واپس* 
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے کل بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات واپس نہیں لیے جائیں گے۔  عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومتیں متعلقہ کیس واپس نہیں لے سکیں گی۔  ہائی کورٹ کیرالہ کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی بنیاد پر بھی فیصلہ کرے گی۔  عدالت نے یہ بھی کہا کہ تمام ہائی کورٹس کے رجسٹرار جنرل اپنے چیف جسٹس کو ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا تصفیہ جات سے آگاہ کریں۔  سی بی آئی عدالتیں اور دیگر عدالتیں ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا مقدمات کی سماعت جاری رکھیں گی۔  ممبران پارلیمنٹ/ایم ایل ایز کے خلاف مجرمانہ مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے سپریم کورٹ ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ذات کی بنیاد پر مردم شماری کی حمایت کی*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اکھلیش یادو نے ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کی ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران منگل کو این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آئین میں ترمیم کا بل آرہا ہے۔ ریاستوں کو پسماندہ ذاتوں کے حوالے سے حقوق مل رہے ہیں۔" انہوں نے بی جے پی پر ذات پات سے لڑنے کا الزام لگایا۔ اکھلیش نے کہا ، 'بی جے پی ذاتوں کو لڑاتی ہے۔ سماج وادی پارٹی صدر نے کہا کہ یہ معلومات ضروری ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*گجرات:نیرج نامی تمام لوگوں کو مل رہا مفت پیٹرول،نیرج چوپڑا کی جیت کی خوشی میں پٹرول پمپ نے دیا یہ خاص آفر*
واضح ہوکہ گجرات کے بھروچ میں نیرج نامی لوگوں کے لیے ایک مقامی پٹرول پمپ نے ایک خصوصی پیشکش کی ہے۔ پٹرول پمپ کے مالک نے حال ہی میں منعقد ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں برچھی پھینکنے والے نیرج چوپڑا کی طلائی تمغہ جیتنے کا جشن منانے کے لیے نیرج نام کے لوگوں کو 501 کا مفت پیٹرول دینے کا اعلان کیا ہے۔نیترنگ شہر میں ایس پی پٹرولیم کے مالک ایوب پٹھان نے اے این آئی کو بتایا کہ "نیرج" نامی لوگوں کو 501 روپے کا مفت پیٹرول دیا جائے گا ، جو درست شناختی شناخت پیش کرنے کے بعد پیٹرول لے سکتے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*پیگاسس معاملے پر متوازی بحث سے کریں گریز ،سپریم کورٹ کا درخواست گزاروں کو مشورہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے کچھ عرضی گزاروں کی طرف سے سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر متوازی مباحثے پرناراضگی کا اظہار کیا ہے جو کہ اسرائیل کے جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس کی مبینہ جاسوسی کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عدالت نے ان درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ نظم و ضبط کے ساتھ رہیں۔چیف جسٹس این وی رمناکی سربراہی میں بنچ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ بحث کا مخالف نہیں ہے ، لیکن جب معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے تو اس پر یہاں بحث ہونی چاہیے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ سے کہاہے کہ انہیں درخواستوں میں اٹھائے گئے مسائل کے بارے میں حکومت سے ہدایات لینے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔ اس پر جسٹس رمنا ، جسٹس ونیت سرن اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 16 اگست کی تاریخ مقررکی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*کشمیر دورے پر راہل گاندھی: بولے! میرے اندر بھی کشیمیریت ہے، جب بھی کشمیر آتا ہوں تو ہوتا ہے یہ احساس*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کشمیر کے دورے پرہیں۔ اس دوران راہل گاندھی نے ایک پروگرام سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ میرے اندربھی کشمیریت ہے اورجب کبھی کشمیرآتاہوں ، ایسا محسوس ہوتاہے جیسے گھرلوٹ آیاہوں۔ اس دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام بھی لگایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ لوگوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے اور اس سمت میں پارٹی کی کوششیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیار اور عزت کا رشتہ ہمیشہ قائم رکھنا چاہتے ہیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے اس سے پہلے دو ہزار اُنیس میں کشمیر کا دورہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں سرینگر کے ہوائی اڈے سے واپس بھیج دیا گیا ۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازی معاملہ میں ڈی سی پی دیپک یادو کی قومی اقلیتی کمیشن میں  پیشی، اسٹیٹس رپورٹ کی اور سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  جنتر منتر پر نفرت انگیز اور اشتعال انگیز نعرے بازی معاملے میں قومی اقلیتی کمیشن کے سخت موقف کے تحت نئی دہلی کے ڈی سی پی کو اس سلسلے میں باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔ ڈی سی پی دیپک یادو قومی اقلیتی کمیشن میں پیش ہوئے اور پولیس کاروائی کو لے کر اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ اسٹیٹ اس رپورٹ میں پولیس کی طرف سے اس معاملے میں چھوٹے لوگوں کو زیر حراست لئے جانے اور قانونی کارروائی کئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ کچھ ہی دیر بعد میں دہلی پولیس کی طرف سے آفیشیل بیان جاری کرتے ہوئے 6 لوگوں کی گرفتار کئے جانے کی بات بھی کہی گئی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حکومت کو 50 فیصد ریزرویشن کی حد ختم کرنے پر غور کرنا چاہیے کانگریس نے اوبی سی ترمیمی بل کی حمایت کی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق او بی سی ترمیمی بل کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس نے منگل کوکہاہے کہ مرکز کو 50 فیصد کوٹہ کی حد کو ہٹانے پر غور کرنا چاہیے تاکہ اس سے مہاراشٹر میں مراٹھا برادری اور کئی دیگر ریاستوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچے۔آئین (127 ویں ترمیمی)بل ، 2021 پربحث شروع کرتے ہوئے ایوان میں پارٹی کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے یہ بھی الزام لگایاہے کہ مرکزی حکومت کی غلطی کی وجہ سے یہ بل لانا پڑا۔یہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے لایا گیا ہے۔پیگاسس جاسوسی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس پربات کرنے پر راضی ہوجاتی تو تعطل نہ ہوتا ، حالانکہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اس موضوع پر بات کرنے کو کہا۔چودھری نے کہاہے کہ ہم اس بل پر بحث میں حصہ لے رہے ہیں کیونکہ یہ آئینی ترمیمی بل ہے جس کے لیے دو تہائی اکثریت کی حمایت درکار ہے۔ ہم ایک ذمہ دار پارٹی ہیں ، لہٰذاہم اس میں حصہ لے رہے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جعلی پین کارڈ معاملہ:اعظم خان اور ان کے بیٹے کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم میں سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کو ایک فوجداری کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اترپردیش کی متعلقہ نچلی عدالت کو چار ہفتوں کے اندر اس کیس میں شکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کیا جائے۔ یہ کیس جعلی پین کارڈ سے متعلق ہے،الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ عبداللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور پاسپورٹ کے معاملے میں عدالت نے ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔یہ دونوں مقدمے بی جے پی کے مغربی اترپردیش کے کنوینر آکاش سکسینا نے کرائے تھے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*کانگریس لیڈر الکا لامباکے خلاف سوشل میڈیا پر نازیبا الفاظ استعمال کرنے والا شخص گرفتار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے سوشل میڈیا میں کانگریس لیڈر الکا لامبا کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیاتھا۔ در اصل الکا لامبا نے 9 اگست کو جنوبی ضلع کی پولیس کو ای میل کے ذریعے شکایت کی تھی، جس کے بعد پولیس نے اس کیس میں وکاس نامی ملزم کو اس کے گھراتم نگر سے گرفتار کیا تھا۔پولیس کے مطابق ملزم پہلے بھی اسی طرح کے کیس میں یوپی میں گرفتار ہوچکا ہے۔ ضلع جنوبی کے تھانہ کوٹلہ مبارک پور نے ملزم کو پکڑ لیا ہے۔ الکا نے ای میل کے ذریعے بھیجی گئی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم سے پولیس کی پوچھ گچھ جاری ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*شرپسندوں نے درگاہ مدد علی شاہ کو توڑنے کی دھمکی دی،جمعیت کے وفد کی ڈی سی پی سے ملاقات، کارروائی کا مطالبہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق درگاہ مدد علی شاہ جو روہنی سیکٹر 25 پاکٹ۔2 میں واقع ہے، لگاتار فرقہ پرست عناصر کے نشانے پر ہے،اس کو کچھ دن قبل ایک فرقہ پرست گروہ کی طرف سے توڑنے کی کوشش کی گئی، وہاں مذہبی نعرے لگانے اور مذہبی بینر چسپاں کیا گیا۔اس سلسلے کل جمعیۃ علماء ہندکے ایک وفد نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر پولیس (ڈی سی پی) راجیو رنجن سنگھ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد نے ان کو جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایک مکتوب بھی سونپااور مطالبہ کیا کہ اس کی حفاظت کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔نیز ایسے شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے جو مذہبی مقامات کو نشانہ بنا کر ملک کے امن و امان کو تاراج کرتے ہیں، وفد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر شدت پسند عناصر لگاتار ایسے ویڈیو ڈال رہے ہیں جن میں درگاہوں کو توڑنے کی مہم چلائی جارہی ہے، یہ ایک خطرناک روش ہے،جس کا مقصد انارکی پھیلانا اور شرپسند ی کو عروج بخشنا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ سے امن و امان کے قیام اور بھائی چارہ کے فروغ کی علم بردار رہی ہے، وہ ایسے حالات پر کبھی خاموش نہیں رہ سکتی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ووہان میں وائرس پھیلنے کے بعد چین میں ایک بار پھر کورونا پھیل گیا، کیس سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے کیس منگل کو سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ یہ صورتحال ٹیسٹ سائٹ پر کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ ڈیلٹا کی شکل چین کے لیے کورونا وبا کے خلاف چیلنج کے طور پر سامنے آرہی ہے۔ مقدمات کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے ، مقامی لاک ڈاؤن ، بڑے پیمانے پر جانچ اور سفری پابندیوں جیسے اقدامات کو چین میں نافذ کرنا پڑا ہے۔ ووہان شہر میں کوروناوائرس کے کیس سامنے آنے کے بعد موجودہ اضافے کو انتہائی سنگین سمجھا جاتا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*افغانستان کے 6 صوبائی دارالحکومتوں پر طالبان کا قبضہ، ہندوستان نے اپنے شہریوں کو بلایا واپس*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  افغانستان  میں طالبان  کے بڑھتے اثر سے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ طالبان نے اب تک 6 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس درمیان ہندوستانی حکومت نے افغانستان کے چوتھے بڑے شہر مزار شریف سے اپنے سفارت کاروں  کو محفوظ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طالبان کے ساتھ خطرناک لڑائی نے اپنے شہریوں کو مزار شریف سے ’خصوصی طیارہ‘ سے افغانستان چھوڑنے کو کہا ہے۔ افغانستان کے بالخ اور تخار میں طالبان جنگجووں اور افغان سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تیز ہوئی لڑائی کے درمیان یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ طالبان نے حال ہی میں شمالی بالخ کے کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ اب اس کا ہدف مزار شریف ہے۔ مزار شریف بالخ صوبہ کی راجدھانی اور افغانستان کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...