Powered By Blogger

بدھ, اگست 11, 2021

مسلم لڑکیوں کا غیر مسلم لڑکوں سے شادی کرنا ایمانی غیرت کے خلاف: نائب امیر شریعت ‏



مسلم لڑکیوں کا غیر مسلم لڑکوں سے شادی کرنا ایمانی غیرت کے خلاف: نائب امیر شریعت 

پھلواری شریف(اردو اخبار دنیا) اس وقت ملک کے بعض علاقوں سے یہ دلدوز اور روح فرسا خبریں آرہی ہیں کہ معمولی مفاد کی خاطر مسلم لڑکیاں غیرمسلم لڑکوں کی ہوس رانی کا شکار بن رہی ہیں اور مذہب تبدیل کرکے شادیاں بھی کرتی ہیں، یہ صورت حال مسلم معاشرہ کی بربادی کے لئے زبردست خطرہ کی گھنٹی ہے، ان حالات میں اگر ملک کے باشعور مسلم طبقہ نے سنجیدگی سے اس کے تدارک پر غور نہ کیا تو مسلمانوں کے خاندانی نظام کے تانے بانے بکھر جائیں گے، ان کی عظمت وشرافت اور انسانیت کی جڑیں کھوکھلی ہو جائیں گی، ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی مد ظلہ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کیا، انہوں نے فرمایا کہ ملک کی انتہا پسند اور ہندو احیاء پرست تنظیمیں مسلمانوں کی کثیر آبادی والے علاقوں کو نشانہ بناتی ہیں، مسلمانوں کے مہذب خاندانوں کی تعلیم یافتہ لڑکیوں کو جال میں پھنساتی ہیں اور غریب گھرانے کی بچیوں کو لالچ دے کر غیر مسلم لڑکوں سے شادیاں کراتی ہیں، پھر ان کی عفت وعصمت کو تار تار کرواتی ہیں، اس قسم کے روح فرسا واقعات ملک کے مختلف خطوں میں پیش آچکے ہیں، جہاں لڑکیاں مذہب تبدیل کرکے غیرمسلم لڑکوں سے شادیاں رچا لیتی ہیں، حضرت نائب امیر شریعت نے فرمایا کہ بھلا بتلایئے کہ اسلام نے عورتوں کے سروں پر عزت واحترام کا تاج رکھا ہے، اس نے ماں کے قدموں تلے جنت، اچھی اور نیک بیوی کو آدھا ایمان اور بیٹی کی پیدائش کو رحمت قرار دیا۔

لیکن افسوس ہے آج اسی مذہب کے شیدائی بے حیائی وبے راہ روی پر گامزن ہیں، جس کا غلط فائدہ اٹھاکر عہد جدید کی تہذیب نے استحصال کرنا شروع کردیا اور ستم ظریفی کہئے کہ مسلم معاشرہ بھی اس کا شکار ہوتا جارہا ہے، آج کل تعلیم نسواں کے نام پر ایسی تعلیم دی جاتی ہے کہ ان میں مادیت پرستی کے سواکوئی فکری اور روحانی تبدیلی پیدا نہیں ہوتی ہے، جس کے نتیجہ میں معاشرہ آزاد جنسی، آوارگی اوربے راہ روی میں مبتلا ہو تا جارہا ہے، اس وقت حالات انتہائی نازک وناگفتہ بہ ہیں اور یہ ہماری ایمانی غیرت کے بھی خلاف ہے، اس لئے ہمارے علماء وفضلاء مدارس اور ائمہ مساجد کی دینی واخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پہلو پر فوری توجہ دیں اور مسجد کے منبر ومحراب سے اس بے راہ روی کے خلاف خطاب کریں، خواتین کے اصلاحی اجتماعات منعقد کریں اس میں اسلام نے عورتوں کو عزت واحترام کا جو مقام عطا کیا ہے اس سے انہیں روشناس کرائیں، غیر مخلوط نظام تعلیم کے قیام پر توجہ دلائیں، ٹیلی ویزن اور موبائل کا کثرت سے استعمال کرنے پر تنبیہ کریں، انٹرنیٹ اور یوٹیوب پر فحاشی کے جو مناظر دکھلائے جاتے ہیں ان کے دیکھنے سے منع کریں، ساتھ ہی مسلم گھرانوں میں بھی والدین لڑکیوں کے سامنے خواتین اسلام کے کردار وعمل کے اسباق سنائیں، ان کے اندر وہی ذوق عمل پیدا کیا جائے جو ماضی میں ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کا طرز عمل رہا ہے، جب تک گھر میں لڑکیوں کی صحیح اسلامی، دینی واخلاقی تربیت اور ذہن سازی نہیں ہوگی، خارجی ماحول وفضائ میں خوشگواری نہیں آئے گی، اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس فتنہ وبگاڑ سے محفوظ رکھے اور سنت وشریعت کے مطابق زندگی گذارنے کی توفیق بخشے۔آمین


کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...