Powered By Blogger

اتوار, مارچ 09, 2025

ٹرین میں ناری شکتی پردرشن

ٹرین میں ناری شکتی پردرشن 
Urduduniyanews72
عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔اس کا پیغام عورتوں کو بااختیار بنانا،نیز ان پر ہونے والے مظالم کو روکنا ہے، یہ ایک اہم کام ہے اوراس وقت کا ایک بڑا سماجی مسئلہ بھی ہے،اس پر محنت وکاوش کی شدید ضرورت ہے۔ افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ بدقسمتی سے اپنے ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے والا یہ اہم ایجنڈا بھی سیاسی ہتھکنڈا بن گیا ہے۔مارچ کی پہلی تاریخ سے ہر سیاسی پارٹی کی طرف سے تیاری شروع ہوجاتی ہے، بڑے بڑے بینر تیار کئے جاتے ہیں، اس میں بلند وبانگ دعوے کئے جاتے ہیں، پھر آٹھ مارچ کے دن زبردست تقریر وتقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے، اور اس میں یہ بات کہی جاتی ہے کہ خاتون کے لئے دراصل مسیحا ہم ہیں، ہماری وجہ سے خواتین کسی میدان میں مردوں سے کم نہیں ہیں، اور خاص طور پر ناری شکتی کرن پر فوکس کیا جاتا ہے ۔یہ باتیں اب تک اسٹیج سے ہی کہی جاتی رہی ہیں، اس کا عملی نمونہ بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے مگر اس بار عملی طور پر ٹرین سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے،خواتین کے ذریعہ مردوں کو پٹوا کر اس کی زندہ دلیل پیش کی گئی ہے کہ انہوں نے ہم سے حوصلہ پاکر یہ کارنامہ انجام دیا ہے، یہ بات اس لئے بھی کہی جاسکتی ہے ان واقعات میں بڑی یکسانیت ہے،راجستھان کے ایک عالم دین جو بزرگ ہیں،عمر کی آخری دہلیز پر ہیں، متشرع اور باریش ہیں، گجرات میں چھیڑ خانی کا ان پر الزام لگا کر ان کی پٹائی کی گئی۔وہیں ایک دوسرے بزرگ مفیک الاسلام پر بھی چھیڑ خانی کا الزام لگا کر خانون نے ان کی خوب پٹائی کردی، یہ سب کچھ آٹھ مارچ کے آس پاس کیا گیا ہے۔
 ، ان واقعات کی باریک بینی سے تحقیق اور جانچ ہو تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکتا ہے۔
اس واقعہ کا دوسرا پہلو جس کی طرف عام لوگوں کی توجہ نہیں ہے ،اس کے ذریعہ یہ پیغام بھی دینے کی ناکام کوشش کی گئی ہے کہ ہماری خواتین کو دراصل خطرہ مسلمانوں سے ہے،اور ہم نے انہیں اتنا پاور دیدیاہے کہ وہ اپنی تھپڑ کے ذریعہ ان زیر وزبر کررہی ہیں ۔یہ محض اتفاقی حادثہ نہیں ہے، بلکہ اس سے سازش کی بو آتی ہے،ناری شکتی کرن کا جو نعرہ اسٹیج سے دیا جاتا ہے اس کا عملی نمونہ ان دونوں واقعات کے ذریعہ دکھایا گیا ہے، یہ درحقیقت ٹرین میں ناری شکتی پردرشن ہے۔ اس کی پوری کہانی لکھی گئی ہے۔ایک خاتون کو طاقت انصاف کے ذریعہ مل سکتا ہے وہ تو کوسوں دور ہے، علیگڑھ کے ھاترس میں رونما ہونے والا المناک حادثہ جس نے پورے ملک کو ہلاکر رکھ دیا تھا، پھر اس وقت چرچے میں آگیا ہے۔ایک ماں اپنی بیٹی کی عصمت وعزت اور جان وجہاں کھودینے کے بعد انصاف کے لئے اس وقت در در بھٹک رہی ہے مگر انہیں سیکورٹی تو مل گئی ہے مگر انصاف نہیں۔ملاہے،ضلعی عدالت سے ملزمین بری کردئیے گئے ہیں،مذکورہ بالا دونوں واقعات کے ذریعہ اس پر پردہ ڈالنے کا کام بھی کیا گیا ہے۔ 
ہمایوں اقبال ندوی ارریہ 
۹/مارچ ۲۰۲۵ء بروز یکشنبہ

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...