Powered By Blogger

ہفتہ, جنوری 15, 2022

پٹنہ (عبد الرحیم برہولیاوی)ادب کو اعلیٰ اخلاقی اقدارکے فروغ کا ذریعہ ہونا چاہیے: مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسی

پٹنہ (عبد الرحیم برہولیاوی)ادب کو اعلیٰ اخلاقی اقدارکے فروغ کا ذریعہ ہونا چاہیے: مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسی

 کون سی بات کس طرح، کس فورم او رکس ہیئت میں کہی جا رہی ہے ، اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ کیا کہا جا رہا ہے ؟ ادب میں کیا کہا جا رہا ہے اس پر اگر دھیان دیا جائے تو وہ اعلیٰ اخلاقی اقدار کے فروغ کا ذریعہ بن سکتا ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ادب کے مختلف اصناف کو بنیے کا روزنامچہ یا واعظ کی تقریر کے طور پر پیش کیاجائے۔ یقینا یہ بھی ایک کام ہے، لیکن بات ادب کی جس صنف میں کہی جائے اس کے اصول ، اسلوب اور طریقوں کو بھی ملحوظ رکھنا ضروری ہے ، تاکہ ادب، ادب باقی رہ سکے، ان خیالات کا اظہار کاروان ادب، اردو میڈیا فوم کے صدر او راردو کارواں کے نائب صدر مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی کتاب ’’دُر دِ تہہ جام‘‘ اور ڈاکٹر لطیف احمد خان کی کتاب ’’عزیز بگھروی ایک انقلابی شاعر‘‘ کے اجراء کے موقع سے ساجدہ منزل باغ ملی حاجی پور کے ہال میں صدارتی خطاب کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ممتاز احمد خان ایک اچھے انسان ، بہترین استاذ، نامور محقق اور مشہور نقاد تھے، ان کی زندگی تمام جہتوں سے قابل تعریف، لائق تحسین وتقلید رہی ہے، اس موقع سے ’’درُد تہہ جام‘‘ پر اپنا طویل تبصرہ نوجوان قلم کار ڈاکٹر عارف حسن وسطوی اور’’ عزیز بگھروی ایک انقلابی شاعر‘‘ پر تبصرہ مشہور ادیب وناقد جناب انوار الحسن وسطوی نے پیش کیا، جنہوں نے تقریب کی نظامت کے فرائض بھی ا نجام دیے، مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک جناب امتیاز احمد کریمی نے ڈاکٹر ممتاز احمد خان کو نا قابل فراموش شخصیت قرار دیا، انہوںنے اپنے جائزہ میں بتایا کہ اردو اساتذہ کی نوے فی صد جگہیں ویشالی میں آج بھی خالی ہیں، مہمان اعزازی کے طور پر جناب اسلم جاوداں، ڈاکٹر کامران غنی صبا اور ڈاکٹر ابو الحیات سیوان نے بھی اپنے خطاب سے نوازا، جس میں ’’ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی شخصیت اور ان کے فکر وفن‘‘ پر روشنی ڈالی گئی، پروگرام کا آغاز امام مدینہ مسجد باغ ملی کی تلاوت کلام پاک اور اختتام مفتی صاحب کی دعا پر ہوا، ویشالی ضلع کے مختلف علاقوں سے علم دوست حضرات کی بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی، جن میں ظہیر نوری ، نذر الاسلام نظمی ، ماسٹر مظہر، عظیم الدین انصاری، ڈاکٹر ذاکر حسین ، مولانا نظر الہدیٰ قاسمی، عبد الرحیم صاحب ریٹائرڈ جج، ماسٹرعبد الرحیم، مظہر وسطوی، قمر اعظم صدیقی ، ماسٹر محمد فداء الہدیٰ وغیرہ نے شرکت کی۔

زہریلی ہوا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

زہریلی ہوا 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
کورونا اور اومیکرون کے ساتھ ان دنوں بہار کو زہریلی ہوا کا بھی سامنا ہے، پہلے سے ہی ہوا میں دھول اور دھوئیں کے باریک ذرات ہواؤں میں گھلے ہوئے ہیںجو سانس لینے کی صلاحیت کو متاثر کررہے تھے، اب ایک خطرناک گیس جسے این او -۲(نائٹروجن ڈائی اکسائڈ) کا نام دیا گیا ہے ، بہار کی ہواؤں میں شامل ہو گئی ہے، با خبر ذرائع کے مطابق این او -۲ کی مقدار ہوا میں اسی (۸۰) مائیکرو گرام تک قابل بر داشت ہے، لیکن بہار کے مختلف شہروں میں یہ گیس زیادہ مقدار میں تحلیل ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے بہت سارے شہروں کی ہوا صحت کے اعتبار سے زہریلی ہو گئی ہے، اتوار کی صبح تک اس گیس کی مقدار راجگیر میں پنچانوے (۹۵) ، سیوان میں ۱۲۶، آرا میں ۱۶۱، بتیا میں ۱۲۴، بھاگلپور میں ۱۳۳، بہار شریف میں ۱۵۶، بکسر میں ۱۸۷، ارریہ میں ۱۰۷، گیا میں ۱۹۱، مظفر پور میں پنچانوے، پٹنہ میں ۱۳۸ مائیکرو گرام ہر ایک کیوبک میٹر میں شامل تھا، این او - ۲، کے علاوہ بہار کی ہوا میں اوزون، کاربن مونو آکسائڈ اور ایس  او - ۲ کی مقدار بھی لگاتار بڑھتی جا رہی ہے ۔
 مرکزی فضائی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپور ٹ کے مطابق ان حالات کی وجہ سے ارریہ ، بتیا، بھاگلپور، دربھنگہ ، کٹیہار ، موتی ہاری ، مونگیر ،پورنیہ، سہرسہ کی ہوا خراب ، جب کہ آرہ ، بہار شریف، بکسر ، گیا حاجی پور، کشن گنج، مظفر پور ، پٹنہ، راجگیر، سہسرام اور سیوان کی ہوا بہت خراب ہے۔
 بہار کی ہوا میں جونائٹروجن ڈائی اکسائڈ پایا گیا ہے یہ ایک خطرناک گیس ہے جو تیزی سے فضا کو آلودہ کرتا ہے، اس کا اثر انسانوں کے سانس لینے کی صلاحیت کے ساتھ دوسرے اعضاء پر بھی پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کئی امراض پید اہو سکتے ہیں۔
 فضاکو آلودہ کرنے میں کوئلہ ، پٹرولیم اور اس سے متعلق مصنوعات ، کھیتی کے باقیات ، قدرتی گیس اور کچڑوں کا بڑا دخل ہوتا ہے ، جنہیں ہم کروڑوں ٹن کے حساب سے جلاتے اور استعمال کرتے ہیں، ہمیں فضا کو آلودگی سے بچانے کے لیے ان چیزوں کے استعمال اور ان سے خارج ہونے والے ذرات اور دھول کو قابو کر نے کی کوئی شکل سوچنی ہوگی، اس کے بغیر بظاہر کوئی شکل ہوا سے زہریلے ذرات کو کم کرنے کی سمجھ میں نہیں آتی،ہمیں جلد ہی کچھ کرنا چاہیے تاکہ اس کے زہر یلے اثرات سے بچنا ممکن ہو سکے، جب تک ہم کچھ نہیں کر پاتے ،تب تک ماسک لگائیے، یہ زہریلے ذرات کو پھیپھڑے تک پہونچنے نہیں دے گا، اسباب کے درجہ میںکورونا اور اومیکرون سے بھی محفوظ رکھے گا۔

سيرت النبئ کے مطابق زندگی گذارنے کی تلقین بھینسہ میں ایس آئی او کا ووکیشنل کیمپ ، محمد اقبال حسین و دیگر کا خطاب

سيرت النبئ کے مطابق زندگی گذارنے کی تلقین بھینسہ میں ایس آئی او کا ووکیشنل کیمپ ، محمد اقبال حسین و دیگر کا خطاببھینسہ : بھینسہ میں طلبہ تنظیم ایس آئی او کی جانب سے تین روزہ ووکیشنل کیمپ کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے کلاسیس کے ذریعہ طلباء کی کردار سازی اور اسلام کے بنیادی باتوں سے واقف کروانے کا انتظام کیا گیا جس میں درسِ قرآن، درسِ حدیث، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت، صحابہ کی سیرت کے پہلوؤں کو اس پروگرام کا حصہ بنایا گیا علاوہ ازیں طلبہ کے لیے پریکٹیکل سیشن منعقد کرتے ہوئے نماز جنازہ کا طریقہ، وضو اور عیدین کی نماز کا طریقہ بھی عملی طور پر طلباء کو سکھایا گیا ساتھ ہی ساتھ کھیل کود کے مقابلے بھی منعقد کیئے گئے جس میں تیس سے ذائد طلبہ نے حصہ لیا جس پر اختتامی پروگرام میں طلبہ کو مومنٹوز ، اسنادات اور انعامات سے نوازا گیا اس تقریب میں محمد اقبال حسین سابقہ قومی صدر ایس آئی او نے طلبہ کو نصیحت آموز مشورے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی او طلباء و نوجوانوں کو اسلامی تربیت فراہم کرتی ہے اور ایک مثالی طالب علم یا مثالی نوجوان بنانے کی کوشش کرتی ہے اور کہا کہ ایک اچھا مسلمان بننے کے لئے اسلام کو مکمل جاننے کی کوشش کریں مطالعہ کے ذوق کو پروان چڑھائیں والدین کی عزت اور استاد کا احترام کریں تعلیمی میدان میں آگے بڑھیں تب ہی ہم اسلام کو لوگوں کے سامنے پیش کرسکتے ہیں جبکہ ضلعی صدر ایس آئی او عبدالصمد نے درسِ قرآن پیش کیا امیر مقامی جماعت اسلامی بھینسہ الیاس احمد راحل نے حیاتِ طیبہ پر خطاب کیا اور طلباء سے کہا کہ وہ اللہ کے نبی کی سیرت کو پڑھیں اور اسکے مطابق اپنی ذندگی کو گذاریں جو ہمارے لیئے تا قیامت ایک نمونہ ہے آخر میں مجاہد احمد فراز صدر ایس آئی او بھینسہ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے ایس آئی او کی کارکردگی پیش کی اور طلباء کو تنظیم سے وابستہ ہوکر مزید مستحکم کرنے کی خواہش کی اس تقریب میں برادر فرحان احمد (یونٹ سکریٹری) ، برادر برکت علی ، زبیر احمد ، شیخ زیشان کے علاوہ ممبران اور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی

*آسان و مسنون نکاح کا عملی نمونہ* *دارالعلوم رحمانی زیرونائل کی جامع مسجد میں آسان و مسنون عقد نکاح*#محمداطہرالقاسمی14/جنوری 2022

*آسان و مسنون نکاح کا عملی نمونہ* 

*دارالعلوم رحمانی زیرونائل کی جامع مسجد میں آسان و مسنون عقد نکاح*

#محمداطہرالقاسمی
14/جنوری 2022
_________________________
آسان و مسنون نکاح کے لئے تقریریں کرنا،تحریری مضامین لکھنا اور اس کے لئے مہم اور تحریک چلانا بہت آسان ہے۔لیکن اس کا آغاز اپنے گھرانے سے کرنا انتہائی مشکل ترین کام ہے۔آج اس مشکل کام کو آسان کرتے ہوئے مولانا محمد الیاس شمسی بوچی ارریہ کے فرزند ارجمند مولانا محمد تنظیم قاسمی اور ماسٹر بختیار احمد ہاشمی ناظم اعلیٰ جامعہ عربیہ تعلیم القرآن بیلوا نے ایک خوبصورت مثال پیش کی ہے۔
یہ باتیں عقد نکاح سے قبل چند کلمات عرض کرتے ہوئے احقر محمد اطہر القاسمی نے کہی۔
اس مسنون عملی نکاح سے قبل دعائیہ کلمات کہتے ہوئے ناظم اعلیٰ دارالعلوم رحمانی زیرومائل ارریہ مفتی علیم الدین صاحب قاسمی نے کہاکہ آج کی مجلس سینکڑوں میں ایک ہے جبکہ ایسی آسان و مسنون نکاح کی مجلسیں جب تک سوفیصد منعقد نہیں ہوں گی نکاح میں خیر و برکت مقدر نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ ماسٹر بختیار احمد ہاشمی صاحب نے اپنی دختر نیک اختر کا عقد مسنون مولانا محمد تنظیم قاسمی کے ہمراہ کیا اور خود ہی نکاح بھی پڑھایا۔
اس نکاح کی خوبصورتی یہ تھی کہ دونوں طرف کے چند معزز احباب بعد نماز جمعہ یہاں مسجد میں جمع ہوئے اور مصلے پر بیٹھ کر چند دعائیہ کلمات کے ساتھ مجلس نکاح کی مسنون تقریب منعقد ہوگئی۔سب اپنی اپنی سوراری پر آگئے اور نوعروس کو اپنی دعاؤں سے نوازا۔چھوارے تقسیم ہوئے اور لوگ اپنی سواریوں سے اپنے گھر لوٹ گئے۔
نہ خوبصورت شادی کارڈ،نہ لمبی چوڑی دعوت،نہ شادیوں کے رسومات و لوازمات،نہ بینڈ باجے،نہ بارات،نہ بارات کی گاڑیوں کی لمبی قطار،نہ شامیانے نہ پنڈال اور نہ ہٹو بچو،نہ رکو رہو سنو کہو کے ہنگامے۔۔۔۔۔
آج میری آنکھیں ٹھنڈی ہوئیں کہ ایسا نکاح اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا اور خود کو اس لئے شریک مجلس کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ:
من احیا سنتی عند فساد امتی فلہ اجر مائۃ شہید۔۔۔
دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات۔۔۔
اس مسنون تقریب میں مولانا اظہار عالم قاسمی مچھیلا،
مفتی قمر الاسلام قاسمی بیلوا،مولانا اظہر قاسمی بیلوا،حافظ مظہر بیلوا،مولانا نور الاسلام ہاشمی بیلوا،حاجی منظور بوچی،ماسٹر ظفر مصوریہ،مکھیا مسعود بیلوا،مولانا عبد الرؤف قاسمی ڈوریہ،جناب محمد منصور بٹورباری،مولانا محمد علی ٹیسٹی دلی دربار زیرومائل،جناب محمد اسلام بلوات،جناب محبوب عالم بیلوا وغیرہ شریک ہوئے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...