Powered By Blogger

بدھ, ستمبر 22, 2021

مولانا کلیم صدیقی کو چودہ دن کے لیے عدالتی حراست میں

مولانا کلیم صدیقی کو چودہ دن کے لیے عدالتی حراست میں

جیل حراست میں گئے مولانا کلیم صدیقی
جیل حراست میں گئے مولانا کلیم صدیقی

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی : معروف اسلامی اسکالر اور مبلغ مولانا کلیم صدیقی کو چودہ دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ،جبکہ ان کے ساتھ گرفتار دیگر چار افراد کو دیر گئےچھوڑدیے جانے کی امید ہے۔

 ایڈووکیٹ ابو بکر سباق نے لکھنؤ سے بتایا کہ عدالت نے یو پی اے ٹی ایس کے رویہ اور طریق کار پر سخت پھٹکار لگائی ،یہی نہیں اس نے مولانا کے ریمانڈ سے انکار کردیا اور چودہ دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔

ذرائع کے مطابق مولانا کلیم صدیقی، عمر گوتم کے قریبی ہیں جنہیں غیر قانونی تبدیلی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

 مولانا محمود مدنی صاحب کے حکم سے، جمعیۃ علماء مہاراشٹر, مولانا کلیم صدیقی صاحب کا مقدمہ لڑےگی۔

اے ٹی ایس نے عمرگوتم سے پوچھ گچھ کے بعد ملنے والے اشاروں کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے۔

مولانا کلیم گلوبل پیس سینٹر کے صدر ہیں۔ وہ جمیعت ولی اللہ کے صدر بھی ہیں۔ مولانا بہت سے مدرسوں کے انچارج ہیں اور تعلیم کے شعبے میں کام کرنے کے لئے اچھی شناخت رکھتے ہیں۔

ان کا شمار ملک کے معروف علما میں ہوتا ہے۔ کلیم صدیقی کا تعلق مظفر نگر کے پھولت علاقے سے ہے۔ وہ ایک اسلامی عالم ہیں۔

اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق غیر قانونی تبدیلی مذہب کے لئے بیرون ملک سے 3 کروڑ روپے کی فنڈنگ ہوئی۔ صرف بحرین سے ڈیڑھ کروڑ روپے اکٹھے بھیجے گئے۔

مولانا کلیم صدیقی نے حال ہی میں ممبئی میں آرایس ایس چیف موہن بھاگوت سے ملاقات کی تھی۔ مولانا کلیم کو ٧ ستمبر کو ممبئی میں منعقدہ نیشن فرسٹ نیشن سروے تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔


آئی پی ایل : دہلی کیپیٹلز کی فتح

آئی پی ایل : دہلی کیپیٹلز کی فتح

آئی پی ایل
آئی پی ایل

  •  
  •   
  •  
  •   

 

دبئی:آئی پی ایل 2021 کے دوسرے مرحلے میں ، دہلی کیپیٹلز (ڈی سی) نے بدھ کو سن رائزرس حیدرآباد (ایس آر ایچ) کا سامنا کیا۔ ایس آر ایچ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 134/9 اسکور کیا۔ ڈی سی کے پاس 135 رنز کا ہدف تھا جسے ٹیم نے13گیندوں پر 2 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا۔ شریاس ایئر نے 41 گیندوں پر ناقابل شکست 47 رنز بنائے اور کپتان رشبھ پنت نے 21 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 35 رنز بنا کر ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ میچ 8 وکٹوں سے جیتنے کے بعد دہلی کیپیٹلز ایک بار پھر 14 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں پہلی پوزیشن پر پہنچ گئی ہے۔

گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کے بعد ، دہلی کیپیٹلز نے بدھ کو انڈین پریمیئر لیگ کے میچ میں سن رائزرز حیدرآباد کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر شریاس ایئر اور رشبھ پنت کی عمدہ اننگز کی مدد سے اپنی شاندار کارکردگی جاری رکھی۔

لیگ کے پہلے مرحلے میں آٹھ میں سے چھ میچ جیتنے والی دہلی نے اس رفتار کو برقرار رکھا کیونکہ سن رائزرز نے گیند اور بیٹ دونوں سے کمتر ثابت کیا۔ ان کے تیز گیند بازوں نے سن رائزرز کو نو وکٹوں پر 134 رنز تک محدود رکھا۔ جواب میں بلے بازوں نے آٹھ وکٹوں اور 13 گیندوں پر 139 رنز بنائے۔

سرجری کی وجہ سے باہر ہونے والے سابق کپتان ایئر نے شاندار واپسی کی ، 41 گیندوں پر دو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 47 رنز بنائے۔ ساتھ ہی موجودہ کپتان پنت نے 21 گیندوں میں 35 رنز بنائے جس میں تین چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ دہلی نے اوپنرز پرتھوی شا (11) اور شیکھر دھون کی وکٹیں گنوائیں۔ دھون نے 37 گیندوں میں 42 رنز بنائے جس میں انہوں نے چھ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔

اس سے قبل سن رائزرز کے کپتان کین ولیمسن کا ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کا فیصلہ غلط ثابت ہوا جب اوپنر ڈیوڈ وارنر اننگز کی تیسری گیند پر آؤٹ ہوئے۔ اس وقت ایک بھی رن اسکور بورڈ پر نہیں لٹکا تھا۔ وردھیمان ساہا (18) نے پھر کپتان ولیمسن (18) کے ساتھ 29 رنز کی شراکت کی۔

کاگیسو ربادا نے ساہا کو مڈ وکٹ پر شکھر دھون کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ ولیمسن نے منیش پانڈے کے ساتھ اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی اور تیسری وکٹ کی شراکت میں 31 رنز کا اضافہ کیا لیکن اکسر پٹیل نے اس شراکت کو توڑ دیا۔ انہوں نے سن رائزرز کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگایا جب ولیمسن کو شمرون ہیٹ مائر نے لمبی دوری پر کیچ کروایا۔ پانڈے نے 18 رنز بنانے کے بعد اپنا وکٹ بھی گنوا دیا جبکہ کیدار جادھو صرف تین رنز کا اضافہ کر سکے۔ جیسن ہولڈر نے صرف دس رنز بنائے۔

لوئر آرڈر عبدالصمد نے 21 گیندوں پر دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 28 رنز بنائے ، جبکہ راشد خان نے 19 گیندوں میں 22 رنز بنا کر ٹیم کو شرمناک ٹوٹل سے بچنے سے بچایا۔ دہلی کے کپتان رشبھ پنت صمد ربادا کی گیند پر کیچ ہو گئے۔ راشد نے اپنی اننگز میں دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ وہ رن آؤٹ ہو گیا۔ دہلی کی جانب سے ربادا نے چار اوورز میں 37 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ اینرچ نورکیا اور اکسر پٹیل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔


کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو ملے گا 50 ہزار روپے معاوضہ ، مرکز نے سپریم میں دیا جواب

کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو ملے گا 50 ہزار روپے معاوضہ ، مرکز نے سپریم میں دیا جوابنئی دہلی : مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں دئے ایک جواب میں کہا ہے کہ کورونا وائرس سے مرنے والے ہر شخص کے اہل خانہ کو پچاس ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا ۔ معاوضہ کی یہ رقم ریاستیں اپنے ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ سے متاثرین کے اہل خانہ کو دیں گی ۔ مرکزی حکومت کے ماتحت کام کرنے والی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی یعنی این ڈی آر ایف نے آج سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے کورونا سے وابستہ اموات پر معاوضہ کی رقم اور پروسیس کے بارے میں جانکاری دی ۔

اس سے پہلے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے مطالبہ کیا گیا تھا کہ کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو چار لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے ۔ قوانین کے مطابق قدرتی آفات سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو چار لاکھ روپے معاوضہ ملتا ہے ، لیکن جس تعداد میں کورونا سے لوگوں کی اموات ہوئی ہیں ، اس کے بعد مرکزی حکومت نے معاوضہ دینے سے انکار کردیا تھا ۔

مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اتنا بڑا معاوضہ دینے سے سرکار کو بھاری نقصان ہوگا ، لیکن سپریم کورٹ کے دباو کے بعد آج این ڈی آر ایف نے بتایا کہ کورونا سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو پچاس ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا ۔


لیکن یہ پیسہ ریاستی سرکاروں کے ماتحت کام کرنے والی ایس ڈی آر ایف دے گی ۔ اس کیلئے اہل خانہ کو ضلع کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ دفتر میں درخواست دینی ہوگی ۔ درخواست کے ساتھ کورونا سے ہوئی موت کا ثبوت یعنی میڈیکل سرٹیفکیٹ دینا ہوگا ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے دوران کورونا سے ہونے والی اموات کے سلسلہ میں معاوضہ کا پروسیس جاری رکھا جائے گا ۔

جامعہ ملیہ: طلبا کو کیمپس پلیسمنٹ میں بہترین ملازمتوں کی پیش کش

جامعہ ملیہ: طلبا کو کیمپس پلیسمنٹ میں بہترین ملازمتوں کی پیش کش

جامعہ ملیہ  اسلامیہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی : یونیورسٹی پلیسمنٹ سیل (جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے سے سال 2022-2021- کے لیے کیمپس پلیسمنٹ شروع کردی ہے۔

اس وقت سے دس سے زیادہ ملٹی نیشنل اور بھروسے مند کمپنیوں نے ورچوئل کیمپس پلیسمنٹ مہم منعقد کی ہے۔جامعہ کے طلبا کو بڑی ملازمتوں کی پیش کش کرنے والی کمپنیاں ٹی سی ایس، آئی بی ایم، ڈیلوائٹ اور وپرو ہیں۔جو طلبا ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ان کا تعلق انجینرئنگ،کمپوٹر سائنس اور کامرس شعبوں سے ہے۔

 بی ٹیک اور ایم سی اے کے تقریباً سو طلبا کو ٹی سی ایس، ای ایکس ایل سروسز، جوش ٹکنالوجی،زیڈ ایس ایسو سی ایٹس، انووایسر،پبلیسس سپی اینٹ، انفوایج او رآئی بی ایم نے منتخب کیا ہے۔ڈیلائیٹ نے کامرس (ایم۔کام) کے سات طلبا کو ملازمت کی پیش کش کی ہے۔

اس ملازمت مہم میں سالانہ سب سے زیادہ پیکج چودھ لاکھ کا رہا ہے اور سالانہ اوسط پیکج سات لاکھ تک کا ہے۔اقتصادی کساد بازاری اور وبائی بحران کے بعد کی صورت حال کے پیش نظر یہ اپنے آپ میں خوشی اور مسرت کی بات ہے کہ ملک کی بہترین اور سرکردہ کمپنیاں جامعہ کے طلبا کو ملازمت کی پیش کش کر رہی ہیں۔

 پروفیسر زیڈ۔اے۔ جعفری،ڈائریکٹر،پلیسمنٹ سیل نے جامعہ پلیسمنٹ سیل ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم نے ترجیحی بنیاد پرمؤقر کمپنیوں کو مدعو کیا تھا۔ صنعت اور علمی ادارے کے درمیان جامعہ کا استوار کردہ رابطہ اورطلبا اور تدریس کے معیار نے ملک بھر میں یونیورسٹی کو ایک سرکردہ ادارے کی حیثیت میں پہنچانے میں مدد بہم پہنچائی ہے۔ آئندہ ماہ اور بھی کمپنیاں کیمپس پلیسمنٹ کے لیے آنے والی ہیں۔


مدینہ الرسولﷺ میں فائرنگ کرنے والی سعودی دوشیزہ اور نوجوان گرفتار-ویڈیو وائرل

مدینہ الرسولﷺ میں فائرنگ کرنے والی سعودی دوشیزہ اور نوجوان گرفتار-ویڈیو وائرل

 

urdu duniya

ریاض، 22ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)سعودی عرب میں مدینہ منورہ پولیس نے ایک محلے میں فائرنگ کرنے والی لڑکی اور ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ فائرنگ کی ویڈیو سوشیل میڈیا پر شیئر کی تھی۔ مدینہ منورہ پولیس کے ترجمان حسین القحطانی کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو کلپ میں ایک لڑکی مدینہ منورہ کے ایک رہائشی محلے میں فائرنگ کرتی نظر آ رہی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ لڑکی پستول سے فائرنگ کر رہی تھی اور اس کا ساتھی ویڈیو بنا رہا اور اسی نے ویڈیو شیئر کی تھی۔

پولیس نے ویڈیو کی اطلاع ملتے ہی انہیں تلاش کرکے گرفتار کرلیا۔واضح ہو کہ دونوں سعودی شہری ہیں۔حسین القحطانی نے بتایا کہ پولیس نے سعودی شہری اور ایک یمنی لڑکی کو بھی گرفتار کیا ہے ان کے قبضے سے نشہ آور اشیا اور ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ گرفتار شدگان کو قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ دونوں کس لئے مدینہ الرسول میں تخریبانہ کاروائی میں ملوث تھے۔

مدھیہ پردیش میں قدرت کا قہر ، بارش کے درمیان آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد ہلاک

مدھیہ پردیش میں قدرت کا قہر ، بارش کے درمیان آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد ہلاک

مدھیہ پردیش میں تیز بارش کے ساتھ آسمانی بجلی گرنے سے الگ الگ مقامات پر پانچ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ایک خاتون کے آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے بری طرح جھلسنے کی خبر بھی موصول ہو رہی ہے۔ یہ حادثے مرینا اور بیتول علاقوں میں پیش آئے ہیںملی جانکاری کے مطابق مرینا ضلع کے امباہ میں منگل کو تیز بارش کے درمیان آسمانی بجلی گری۔ اس حادثے میں ایک پتھر کے کاروباری سمیت تین کی موت ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ تیز بارش ہو رہی تھی تبھی اپنے دفاع کے لیے پتھر کاروباری رام ویر سنگھ تومر، چار پہیہ گاڑی چلانے والا لوکیندر تومر اور ٹریکٹر ڈرائیور دھرم ویر پرجاپتی نے محفوظ مقام کا سہارا لیا، لیکن ان کے لیے یہ محفوظ جگہ ہی موت کی وجہ بن گئی۔ سبھی ایک جگہ پر اکٹھا ہوئے تبھی بارش کے دوران تیز آواز کے ساتھ آسمانی بجلی پتھر پر گری اور تینوں اس کی زد میں آ گئے۔ زخمی حالت میں تینوں کو امباہ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے سبھی کو مردہ قرار دے دیا۔اسی طرح کا حادثہ بیتول ضلع میں بھی ہوا جہاں دو لوگوں کی موت ہو گئی اور ایک خاتون بری طرح جھلس گئی۔ حادثہ آملہ بلاک کے تحت آنے والی گرام پنچایت ٹھانی میں ہوا ہے۔ آملہ کمیوٹی ہیلتھ سنٹر کے بلاک میڈیکل افسر اشوک نرورے نے بتایا کہ منگل کو اچانک موسم بدلا اور گرج و چمک کے ساتھ تیز بارش ہونے لگی۔ اسی دوران آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے گرام پنچایت ٹھانی میں شیولال، سمپت اور رادھیکا سبھی قبائلی جھلس گئے۔ ان میں سے شیولال اور سمپت قبائلی کی حالت زیادہ سنگین ہونے سے علاج کے دوران دونوں کی موت ہو گئی۔ رادھیکا کی حالت اس وقت سنگین بنی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر نرورے نے بتایا کہ رادھیکا کا علاج کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں چل رہا ہے۔

ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر احمد على برقی اعظمی کا استقبال ، محشر خیال و روح سخن کا اجرا

ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر احمد على برقی اعظمی کا استقبال ، محشر خیال و روح سخن کا اجراالہ آباد؍پریاگ راج (پریس ر یلیز) :ضیائے حق فاؤنڈیشن اردو ہندی زبان و ادب کے فروغ کے لیے خصوصی کام کرتا ہے جس کے مقصد کے حصول کے لیے یہ ادارہ وقتا فوقتا مختلف ادبی ،علمی ،لٹریری پروگرام،ویبینار کا انعقاد کرتا ہے ۔جس میں بزرگ شعرأ و ادبا کے ساتھ ساتھ نئے قلم کاروں کو بھی پلیٹ فارم دیا جاتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ادبی خدمات کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے نظریے کے تحت اس فاونڈیشن نے 20 ستمبر 2021 کو ''ادب گھر ،کریلی الٰہ آباد ''میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا ۔جس میں دہلی سے تشریف لائے احمد علی برقی اعظمی صاحب کا پر جوش استقبال اور ان کی دو اہم کتاب' محشر خیال' اور 'روح سخن' کی رسم اجرا پروفیسر صالحہ رشید ،ڈاکٹر طالب احمد ،کاظم عابدی ،فرمود الٰہ آبادی ،ڈاکٹر صالحہ صدیقی ،جلال پھولپوری ،اجیت شرما وغیرہ کے ہاتھوں عمل میں آئی۔اس موقع پر تخلیق کاروں کی حوصلہ افزائی اور ان کی ادبی و علمی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی ،فرمود الٰہ آبادی ،اسرار گاندھی اور نوجوان قلمکار حماد الرحمن کو ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے سند سے بھی نوازا گیا ۔ فاؤنڈیشن کے مقاصد کا تعارف ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے کرایا۔جس میں انھوں نے بتایا کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن کی بنیاد یوں تو 2011میں پڑ گئی تھی اور اس نے اپنی خدمات شروع کر دی تھیں لیکن اس کا باقاعدہ رجسٹریشن 2017میں کرایا گیا۔یہ فاؤنڈیشن اردوزبان و ادب کے فروغ ،غریب بچوں میں تعلیم کی ترویج ،انسانی فلاح و بہبود ،مظلوم و معاشی طور پر کمزور خواتین کی مدد،صحت ،قدرتی آفات میں ہنگامی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے علاوہ مستقل نوعیت کے فلاحی منصوبہ جات پر بھی کام کرتا ہے ۔جن میں بے روزگار خواتین کو روزگار دینا،ان کے علم و ہنر کو نئی پہچان دینا،سلائی ،بنائی کڑھائی جیسے ہنر کو سامنے لانا،فیس جمع نہ کر پانے والے غریب بچوں کو فری میں اردو ،ہندی زبان و ادب اورقرآن مجید جیسی بنیادی تعلیم فراہم کرانا۔یتیم اور بے سہارا بچوں کی تعلیم اور کفالت کا منصوبہ ،سڑکوں کے کنارے بے بس و لاچار لوگوں کی مددان سب کی صحت کے لیے فری چیک اپ وغیرہ کا اہتمام ، اردو ہندی زبان و ادب کے فروغ کے لیے بھی خصوصی کام کرنا شامل ہیں ۔اس کے بعد ''محفل مشاعرہ '' کا بھی اہتمام کیا گیا جس کی صدارت اسرار گاندھی ،مہمان خصوصی ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی ،مہمان اعزازی کاظم عابدی اور احمد حسین نے انجام دی ۔اس مشاعرے کی آغاز و تعارف فرمود الٰہ آبادی نے اور باقاعدہ پروگرام کی نظا مت نظام حسن پوری اور اظہار تشکر ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے انجام دیا ۔پروگرام کے آخر میں پروفیسر صالحہ رشید ،کاظم عابدی اور حمد حسنین نے پروگرام کے سلسلے میں اپنے قلبی تاثرات پیش کیے ۔یہ پروگرام مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم مثلا یو ٹیوب ،فیس بک پر بھی لائیو رہا ،جس کو دنیا بھر کے لوگوں نے سنا۔محفل مشاعرہ کا آغاز حمد باری تعالیٰ سے نظام حسن پوری نے ترنم سے کیا ،اس کے بعد احمد علی برقی اعظمی نے ضیائے حق فاؤنڈیشن کے اراکین و رفقاء کے نام اپنی منظوم تاثراتی نظم پیش کی ـ محفل مشاعرہ میں شہر کے اہم شعرا شامل رہے اور اپنا کلام پیش کیاـ ان میں صالحہ غازی پوری ،صغیر صدیقی،فرمود الٰہ آبادی ،جلال پھول پوری ،اسد غازی پوری ،سلال الٰہ آبادی ،اجیت شرما آکاش، پرکاش سنگھ اشک کے نام شامل ہیں۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے اور اپنا تعاون دے کر عملی جامہ پہنانے میں فاؤنڈیشن کے اہم رکن محمد ضیا ء العظیم صاحب (پٹنہ ) ، نازیہ امام صاحبہ (حیدرآباد) نے بھی اہم رول ادا کیا ۔

آج بھی خوب برسیں گے بادل مگر کہاں کہاں۔۔۔؟

آج بھی خوب برسیں گے بادل مگر کہاں کہاں۔۔۔؟

آج بھی خوب برسیں گے بادل مگر کہاں کہاں۔۔۔؟
آج بھی خوب برسیں گے بادل مگر کہاں کہاں۔۔۔؟

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی: اترپردیش ، ہریانہ ، دہلی اور راجستھان کے کئی علاقوں میں بارش شروع ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج ان ریاستوں میں درمیانے سے بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ہی گھر سے نکلیں۔

ہماچل میں اب بھی بارش جاری ہے۔ منگل کو بھی کئی مقامات پر شدید بارش کی وجہ سے نقصان ہوا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو ریاست کے کولو ، کنور ، لاہول کے علاوہ نو اضلاع میں بارش کا الرٹ ہے۔ اس کے علاوہ تیز آندھی بھی ہو سکتی ہے۔ اتراکھنڈ کے پہاڑی اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات تک دہرادون ، نینی تال ، پاوری ، الموڑہ اور پتھورا گڑھ کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔

ہماچل پردیش میں اگلے دو دن تک موسلادھار بارش کے امکان کے پیش نظر یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہاں نمائش کم ہو جائے گی اور درجہ حرارت میں 2-3 ڈگری تک کمی کا بھی امکان ہے۔ اسی دوران ، محکمہ موسمیات کی جانب سے بدھ کی صبح 4.30 بجے کی گئی ٹویٹ کے مطابق ، آج بھی دہلی این سی آر میں بارش کا امکان ہے۔

محکمہ نے کہا ، 'بدھ کے روز بھی ملک کے دارالحکومت دہلی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس تسلسل میں ، دہلی کے صفدر جنگ ، وسنت کنج پالم اور این سی آر غازی آباد چھپرولا ، نوئیڈا ، دادری ، گریٹر نوئیڈا کو آج مون سون بارش بھگو سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ، یوپی کے کئی مقامات جیسے پانی پت ، گنور ، ہوڈل سکوٹی ٹانڈا ، ہستیناپور ، چاند پور ، بڑاؤٹ ، دولالہ ، باغپت ، میرٹھ ، مودی نگر ، بلندشہر ، خورجا میں اگلے دو گھنٹوں میں بارش ہونے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں ہونے والی بارش نے ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

صرف 20 دنوں میں ملک کی ریاستوں میں ہونے والی بارشوں سے سائنسدان حیران ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ستمبر میں اب تک عام بارش کا 27 فیصد بارش ہوچکی ہے اور آنے والے 10 دنوں میں کئی ریاستوں میں شدید بارشوں کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اپ ڈیٹ کے مطابق اب اگلے 4 روز تک ملک کی مختلف ریاستوں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

محکمہ نے کہا کہ آج مغربی بنگال اور اڈیشہ کے کچھ علاقوں میں بارش ہوسکتی ہے۔ اگلے چار دنوں تک راجستھان اور گجرات کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

اس کے ساتھ ہی اتراکھنڈ میں 25 ستمبر تک بھاری بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 22 ستمبر کو ہماچل پردیش ، پنجاب اور ہریانہ میں شدید بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24 ستمبر تک مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔


ریاست گوا میں اروند کیجریوال نے بے روزگاروں کو الاؤنس سمیت کیے یہ 7 بڑے اعلانات

ریاست گوا میں اروند کیجریوال نے بے روزگاروں کو الاؤنس سمیت کیے یہ 7 بڑے اعلانات

دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر ارویند کیجریوال نے اقتدار میں آنے پر گوا کے لوگوں کو 300 یونٹ بجلی مفت دینے کا اعلان کیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی کیجریوال نے کہا کہ ہر گھر سے ایک بے روزگار شخص کو ملازمت دی جائے گی کام کی تلاش کر رہے بے روزگار لوگوں کو جب تک نوکری نہیں ملتی تب تک انہیں 3 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس ملے گا۔ اگلے سال پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان میں گوا اسمبلی انتخابات 2022 بھی شامل ہے۔ ارویند کیجریوال نے حکمراں بی جے پی اور کانگریس کا مقابلہ کرنے کے لیے گوا میں سات بڑے اعلانات کیے ہیں۔ کیجریوال نے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو وہ بدعنوانی کو روک دے گی اور ریاست کے نوجوانوں کے لیے روزگار کو یقینی بنائے گی۔ کیجریوال نے کہا کہ مقامی لوگوں کو نجی ملازمتوں میں 80 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔


یوپی الیکشن ، مسلمانوں کو رجھانے کی کوشش حبیب الرحمن اعظمی

یوپی الیکشن ، مسلمانوں کو رجھانے کی کوشش حبیب الرحمن اعظمی

پوپی اسمبلی الیکشن ٢٠٢٢ء جیسے جیسے قریب آرہا ہے ، سیاسی گلیاروں میں چہل پہل بڑھتی جارہی ہے اور ہر چھوٹا بڑا نیتا اور لیڈر ، عام آدمی سے بڑے خلوص ومحبت سے ملتا دکھائ دے رہا ہے ، ہمیشہ کی طرح یہ ایک معمول بن چکا ہے اور عوام بھی سب کچھ جانتے اور دیکھتے ہوئے بھی خواہی نہ خواہی ان کے وعدوں کے آگے جھک جاتی ہے۔

بڑی الجھن اس وقت ہوتی ہے جب عوام کی نگاہ میں کوئ لیڈر ان کی توقعات اور امیدوں پر کھرا نہیں اترتا اور جیت کے بعد الیکشن سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں کو بھول کر عوام کی خبرگیری تک نہیں کرتا ، حتی کہ عوام کی بھلائ وخیرخواہی اور ترقیاتی مسائل سے بھی اسے خاطر خواہ کوئ دل چسپی نہیں ہوتی اور عوام کو پیش آمدہ مشکلات ومسائل سے آنکھ بند کیے اپنے مفاد کے حصول میں مشغول رہتا ہے ، لیکن بڑی بے شرمی کے ساتھ الیکشن آتے ہی وہ بھی ایک نئے ڈھونگ اور کچھ نئے وعدوں کے ساتھ پھر میدان میں اتر آتا ہے اور عوام کے دروازوں پر جاجاکر ان سے اپنے لیے ووٹ کی بھیک مانگتا ہے۔

ان سے سرعام سوال ہونے چاہییں کہ اپنی مدت کار کے دوران کون سے ترقیاتی کام کیے ؟ عوامی فلاح وبہبود کے وہ کون سے اعمال ہیں جو تم نے انجام دیے ، جمہوریت میں حکومت عوام کے سامنے جواب دہ ہوتی ہے ، اگر حکمرانواں کا محاسبہ ختم ہوجائے تو جمہوریت کی روح مٹ جاتی ہے اور پھر شیطنیت ، فرعونیت ونمرودیت سر ابھارنے لگتی ہے۔

سیاست خدمت خلق کا دوسرا نام ہے ، اسلام نے اس کی حوصلہ افزائ کی ہے ، یہ دین داری اور دیانت داری کو چاہتی ہے ، علم و فضل اور تقوی اس کے لازمی جزء ہیں ، عوامی مسائل کی مکمل معلومات اور ان کے حل کی بھرپور کوشش اور عوام کی راحت اور فلاح وترقی کے کام کرنا ہی سیاست کا بنیادی مقصد ہے ، اگر یہ مقصد فوت ہو یا اس سے انحراف کیا جائے تو وہ سیاست نہیں ہے۔

موجودہ زمانے میں خاص طور سے ہمارے ملک میں سیاست کا جو تصور اور اس تعلق سے جو نظریہ قائم ہوچکا ہے وہ یقیناً قابل اصلاح بھی ہے اور لائق فکر بھی ، ظلم و تشدد اور نفرت وعداوت کی نجاستوں نے سیاست جیسے خدمت کے پلیٹ فارم کو اس قدر آلودہ اور متعفن کردیا ہے کہ اب دیانت داروں کا وہاں سے گزرنا بھی جوئے شیر لانے کے مرادف ہے ، ہرقسم کے جرائم اور گھناونی حرکات واعمال میں ملوث لوگ سیاست میں بڑے محترم سمجھے جاتے ہیں اور موجودہ لیڈران کی زندگیوں کا جائزہ لیا جائے تو بہت کچھ عیاں ہوجاتا ہے۔

گزشتہ چند سالوں میں جس تیزی سے ملک کا منظرنامہ تبدیل ہوا ہے اور گویا پورا ملک ہی بدل چکا ہے وہ قابل حیرت ضرور ہے اور اسلامیان ہند کے لیے باعث تشویش بھی ہے۔

ایک ایک دن اور ایک ایک رات کا اگر حساب لگایا جائے تب بھی کوئ دن ایسا نہ ہوگا جب اہل اسلام کے تعلق سے کچھ نئ سازش ، نئ پلاننگ اور نیا حربہ نہ ہوا ہو ، اعلی سے ادنی اور ادنی سے اعظم سب مسلم طبقہ کے بارے میں زبان وعمل سے ظاہر کرچکے ہیں اور دلوں کے عزائم کو کھل کر کہ چکے ہیں ، لیکن مسلمان کتنا بھولا ہے کہ اپنے اوپر ظلم کرنے والوں کو بھی بہت جلد معاف کردیتا ہے اور ان ظالموں کا ساتھ دینے والوں کو بھی اپنا دوست بنالیتا ہے۔

ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ الیکشن کا موقع ہو اور سیاسی پارٹیاں مسلمانوں سے ہمدردی کا اظہار نہ کریں ، ان کو معلوم ہے مسلمان ہمارا ووٹ بینک ہے ، ان سے کچھ وعدے کرلو ، کچھ لوگوں کو اپنے قریب کرلو اور اسے اپنے مفاد کے لیے استعمال کرلو اور بس ۔۔۔۔

وہ پارٹیاں جن کی بنیاد سیکولرزم پر ہونے کا دعوی کیا جاتا رہا ہے ، ہر ایک میں مسلمان چہرے موجود ہیں ، لیکن آغاز سے انجام تک کی تاریخ دیکھ لیجیے ، بریانی میں تیزپات سے زیادہ حیثیت نہیں۔

عوامی مسائل بے شمار ہیں اور روز بروز ان میں اضافہ ہی ہورہا ہے ، مشکلات اور پریشانیاں ایک عام انسان کے گلے سے چپک کر رہ گئ ہیں ، شدید گرانی نے عام آدمی کا جینا مشکل کردیا ہے ، لیکن مجال ہے کہ کوئ ان مسائل کو اٹھائے اور نکمی و ناکام حکومت کا محاسبہ کرے۔

کس بنیاد پر تم مسلمانوں سے ووٹ کا مطالبہ کررہے ہو ، تمہارے لب تو اس وقت سلے ہوئے تھے جب مسلم نوجوانوں کی ماب لنچنگ ہورہی تھی ، تم اس وقت خاموش تماشائ بنے تھے ، جب مسلمان کالے قانون کا شکار بن رہا تھا اور جیلوں میں ٹھونسا جارہا تھا ، کیا تم نے کسی بےگناہ مسلمان کو رہا کرایا ؟ اس کے مقدمہ کی پیروی کی ؟ بے قصور مارے گئے مسلمانوں کی بیوہ عورتوں اور یتیم بچوں کی داد رسی کی ؟ مظلوموں سے ہمدردی کی اور ان کی خبرگیری کی؟ ظالموں کو قانون کے شکنجے تک پہونچایا؟ مجرموں کو سزا دلواکر کیا تم نے انصاف کا بول بالا کیا؟ قانون کے مطابق کیا تم نے ان کی فریاد رسی کی اور ان کے حقوق دلائے؟ کچھ اپنی حصول یابیاں تو بتاوتم نے مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے لیے کیا کام کیے ؟مسلم علاقوں میں تمہارے ترقیاتی کام کیا ہیں ؟ دوچار کی ہی فہرست دکھاو!


سب مجرم ہیں ، مجرم کا ساتھ دینے والے اور ظالموں کی مدد کرنے والے ہیں ، ان کی ہمدردیاں دکھلاوا ہیں ، ان کے وعدے سراب ہیں ، ان کے ارادے فاسد ہیں ، ان کی نیتیں بری ہیں ، وہ تمہارے سوداگر ہیں ، تمہاری جانوں کے سوداگر ، تمہاری زمینوں کے سوداگر ، تمہاری آبرووں کے سوداگر۔۔۔۔تمہاری مسجدوں کے سوداگ


اہل اسلام اب بھی ہوش کے ناخن لیں ، اپنی سیاسی حکمت عملی مضبوط کریں ، بہتر مستقبل کے لیے پائیدار تدابیر اختیار کریں ، اپنے شعائر کی فکر کریں ، اپنے وجود کا لوہا منوائیں ، زندہ قومیں دوسروں کے سہارے نہیں چلاکرتیں ، وہ اپنے راستے خود بناتی ہیں ، کب تک دوسروں کی بیساکھی پکڑے چلوگے ؟! کب تک ذلت ورسوائ برداشت کروگے ؟! کون ہے تمہارا ، جن کو تم اپنا مستقبل دے رہے ہو ، ماضی کے ایک ایک ورق کو یاد رکھو اور اپنا مستقبل خود متعین کرو! ان ظالموں سے تم نے وفا کی امید لگا رکھی ہے جو تمہارے قاتل ہیں اور تمہارا وجود مٹادینا چاہتے ہیں 


آپ کہ سکتے ہیں کہ یہ سب باتیں جذباتی ہیں ، تو آپ ہی حقیقت بیان کریں اور بتائیں کہ مسلمان کیا کریں! ؟ کس کو اپنا رہنما منتخب کریں؟ ! کس سے اپنی بھلائ اور ترقی کی امید رکھیں !؟ قاتل ہی منصف ہے ، راہ بر ہی رہزن ہے ، ظالم ہی حکمراں ہے ، کیا ہم مجبور ہیں کہ بار بار ڈسے جائیں اور پھر بھی سوراخ میں انگلی ڈالتے رہیں ، کیا ہم اتنے کمزور ہیں کہ جو چاہے ہمیں اپنے مفاد ومقصد کے لیے استعمال کرے اور ہم اس کے ہاتھوں کھلونا بنے رہیں 


ملک کی آزادی کے اتنے طویل عرصہ بعد بھی ہم اپنی متحدہ قوت نہ بناسکے ، اسباب ووسائل کے باوجود اپنے لیے بہتر محاذ نہ قائم کرسکے ، مظلومیت کا رونا بھی ہے اور ظالموں کو کوسنا بھی ، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ دوسروں کو اپنے زیرنگیں کریں ، دوسروں کے دست نگر نہ بنیں ، مظومانہ زندگی سے بہتر ہے کہ قربانیوں کی راہ پر چل پڑیں ، فتح ونصرت کی تازہ ترین اور انوکھی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں دنیا کی سپر طاقتیں جھک گئیں اور پرچم اسلام سربلند ہو


آگے کا وقت _ اللہ نہ کرے _ مزید تنگ وتاریک ہے ، صرف گوشت روٹی ہی ہماری ضرورت نہیں ، ایمان کے تحفظ کا مسئلہ سب سے اہم ہے ، مساجد ومدارس کی حفاظت کا مسئلہ درپیش ہے ، نفرتیں ختم ہوں اور عوام کو مشکلات سے نجات ملے ، امن وسکون کا ماحول ہو ، جان ومال محفوظ ہوں ، مسلمان مظلوم و محکوم نہ رہے ، ایمان کے ساتھ اعمال صالحہ والی زندگی گزارے ، دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم میں بھی آگے بڑھے ، ترقی کے میدان میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے اور اسلام کی تاریخ امن وانصاف سے دنیا کو روشناس کرائے۔ اللہ ہمارا حامی وناصر ہ


حبیب الاعظمی فاضل دیوبندو۔ا۔!؟؟!ر۔



دہلی اویسی کے گھر پر پتھراو ۔پانچ گرفتار

دہلی اویسی کے گھر پر پتھراو ۔پانچ گرفتار

اویسی کے گھر پر پتھراو
اویسی کے گھر پر پتھراو

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی :آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)کے قومی صدر اسد الدین اویسی کے دہلی میں واقع سرکاری رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن اسد الدین اویسی کا گھر نئی دہلی کے اشوکا روڈ میں واقع ہے۔ دہلی پولیس نے تخریب کاری کے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ 5 ارکان کو تخریب کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

تمام ملزمان شمال مشرقی دہلی کے منڈولی علاقے کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں۔ پولیس کو اس واقعے کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب کسی نے انہیں پی سی آر کال کے ذریعے اس کے بارے میں بتایا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے تمام ملزمان کو موقع سے گرفتار کر لیا ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی حملے کے وقت بنگلے میں موجود نہیں تھے۔ بنگلے کی کیئر ٹیکر دیپا نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 7 سے 8 تھی۔ وہ نعرے بازی کر رہے تھے اور گھر کے اندر اینٹیں پھینک رہے تھے۔ ’دی انڈین ایکسپریس‘کی رپورٹ کے مطابق توڑ پھوڑ کرنے کے ملزم ہندو سینا کے رکن ہیں۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور اس کے علاوہ اس واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی بھی تلاش کی جا رہی ہے۔


داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی صاحب گرفتار

داعئ اسلام حضرت مولانا محمد کلیم صدیقی صاحب گرفتار

اردو دنیا نیوز۷۲ میڈیا رپورٹ(غلام رسول قاسمی) : مولانا کلیم صدیقی صاحب بروز منگل لساڈی گیٹ حمایوں نگر کی ماشاء اللہ مسجد کے ایک پروگرام میں شرکت کرکے اپنے گاؤں پھلت مظفر نگر واپس ہو رہے تھے،؛ نماز عشاء کے لیے میرٹھ میں رکے، نماز سے فارغ ہو کر جب پھلت کے لیے روانہ ہوئے تو سیکورٹی ایجنسی مولانا سمیت ان کے دیگر رفقاء کو اٹھا کر نا معلوم مقام پر لے گئی ہے، الزام ہے کہ مولانا کی سرگرمیاں مشکوک ہیں اس لیے انھیں اور دیگر ساتھیوں کو پوچھ گچھ کے لئے نا معلوم مقام پر لے جایا گیا ہے، میرٹھ سے مولانا کا گاؤں پھلت (مظفر نگر) تقریباً پینتالیس منٹ پر واقع ہے، جب چار پانچ گھنٹے گزر گئے تو رشتہ دار اور محبین نے فون سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ تمام ساتھیوں کا فون بند ہے، جس سے پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا، پھر لساڈی گیٹ پولیس اسٹیشن پر رشتہ دار و عوام کا جم غفیر امنڈ آیا، تاہم پولیس نے بھی سرکاری طور پر مولانا کے اٹھائے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایجنسی مولانا اور ان کے چار رفقاء کو لے کر لکھنؤ روانہ ہوگئی ہے ۔

غلام رسول قاسمی

ناندیڑکے شیام نگر اسپتال میں مسلم حاملہ خاتون کے ساتھ مارپیٹ

 ناندیڑ۔21ستمبر:ناندیڑ شہر کے شیام نگر علاقہ کے سرکار ی اسپتال میں معائنہ کےلئے آئی   حاملہ خاتون کے ساتھ اسپتال میں خدمات انجام دینے والی خاتون سیکوریٹی اہلکار نے ہی خاتون کو بری طرح سے زدوکوب کئے جانے کی واردات رونماءہوئی۔

حاملہ خاتون کے ساتھ زدو کوب کئے جانے کے سبب اس خاتون کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔اس خاتون کو فوراًشہر کے سرکاری اسپتال میں علاج کےلئے داخل کےا گےا۔مزید تفصیلات کے بموجب   شہر کے کھڑکپورہ علاقہ کی رہائش پذیر 4ماہ کی حاملہ خاتون تشخیص کےلئے اپنے شوہر کے ساتھ شیام نگر علاقہ کے خواتین سرکاری اسپتال  میں آئی تھی۔

اس اسپتال مےں حاملہ خاتون کے ساتھ نہایت ہی ناروا اسلوب کےا گےا۔ شکایت کرنے پر اسپتال میں سیکوریٹی  خدمات انجام دےنے والی میسکو کمپنی کی خاتون سیکوریٹی  اہلکار نے 4ماہ کی حاملہ خاتون کو بری طرح سے زدوکوب کےا ۔جس کے سبب وہ حاملہ خاتون وہی پر بے ہوش ہوگی۔اس معاملے متاثرہ حاملہ خاتون کے شوہر نے سرکاری اسپتال کے انتظمیہ  اور سیکوریٹی اہلکار کے کمپنی کے ذمہ داران سے اس خاتون سیکوریٹی اہلکار کی شکایت  کی تو اُلٹا ان ذمہ دارن نے اپنے ہی خاتون سیکوریٹی اہلکار کی تعرےفےں کی اور متاثرہ حاملہ خاتون کے شوہر کی تمام شکاےتوں کو سر ے سے نظر انداز کردےا۔اس پس منظر مےں شےام نگر علاقہ مےں لوگوں کی بھےڑ جمع ہونے لگی۔ علاقہ کے لوگوں نے متاثرہ حاملہ خاتون کے شوہر کو مشورہ دےا کہ وہ سماجی و سےاسی تنظےموں کے ذمہ داران سے رابطہ کرےں ۔ متاثرہ خاتون کے شوہر نے ونچےت بہوجن آگھاڑی کے رےاستی ترجمان فاروق احمد سے بذریعہ فون پر رابط کرکے تما م واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروایا۔

اس معاملے میں ونچت بہوجن آگھاڑی کےریاستی  ترجمان فاروق احمد نے  آگھاڑی کے شہر صدر ایوب  خان کو ہدایت دی کہ وہ اپنے وفد کے ساتھ فورا ً شیام نگر اسپتال میں جا کر متاثرہ خاتون کو  علاج کےلئے شہر کے سرکاری اسپتال میں داخل کروائے۔اس معاملے ونچےت بہوجن آگھاڑی کی ٹےم شیام نگر اسپتال میں پہنچ کر متاثرہ حاملہ خاتون کو اےک اےمبولنس کے ذرےعہ سے سرکاری اسپتال میں زیر علاج کےلئے روانہ کےا۔سرکاری اسپتال میں  متاثرہ حاملہ خاتون کا میڈیکل چیک اپ بھی کیاگیا۔

اس معاملے میں ںمتاثرہ خاتون کے شوہر نے شیام نگر اسپتال انتظامیہ اور سیکوریٹی اہلکار کے خلاف میں قانونی کاروائی کرنے کی بات کہی۔ شیام نگر اسپتال میں زیر علاج دیگر مریضوں نے بھی اسپتال انتظامیہ و سیکوریٹی اہلکار کی جانب سے زدوکوب کئے جانے و ذہنی تکالیف دیئے جانے کی شکایت   کی

نیند کی کمی کا ایک اور بڑا نقصان سامنے آگیا

اگر جسمانی وزن میں مسلسل اضافے سے پریشان ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ آپ کی نیند کا دورانیہ ہو۔جی ہاں کم نیند کے نتیجے میں لوگوں کا غذاؤں کے حوالے سے انتخاب ناقص ہوتا ہے اور اس کا نتیجہ جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں 20 ہزار کے قریب امریکی افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کرکے نیند کے دورانیے اور چینی، چکنائی، کفین اور کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائی اشیا کے استعمال کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق مناسب نیند یا نیند کمی کے شکار افراد سب نمکین اور میٹھے اسنیکس اور مشروبات کے استعمال کو پسند کرتے ہیں، مگر کم سونے والے دن بھر میں ان غذائی اشیا سے ضرورت سے زیادہ کیلوریز جزو بدن بنالیتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اکثر افراد رات کو مشروبات اور غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، یعنی رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں اور موٹاپے کا باعث بننے والے رویوں کو بھی اپنا لیتے ہیں جیسے جسمانی طور پر کم متحرک رہنا، اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا، ہلکی پھلکی اشیا کو کھانا وغیرہ۔

طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو رات میں 7 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت نیند کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ اچھی صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔اس کے مقابلے میں نیند کی کمی سے مختلف طبی مسائل بشمول جسمانی وزن میں اضافے، موٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ نیند کی کمی موٹاپے سے منسلک ہے مگر یہ زیادہ واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل ستمبر 2019 میں امریکا کی پینسلوانیا اسٹیٹ اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ نیند کی کمی کا ایک بڑا نقصان موٹاپے کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد میں ضرورت سے زیادہ کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے اور جسم کھانے سے ملنے والی اضافی توانائی کو چربی کی شکل میں ذخیرہ کرنے لگتا ہے۔

محققین کے مطابق ویسے تو ماضی کے سخت دور میں یہ اچھا میکنزم تھا کہ سخت حالات کے لیے جسم توانائی کو محفوظ کرے، مگر آج کے ترقی یافتہ دنیا میں یہ اچھا نہیں کیونکہ اب لوگ زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں جبکہ زیادہ کیلوریز والی غذائیں بغیر کوئی محنت کیے کم داموں میں دستیاب ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد جب زیادہ کیلوریز والی غذا کھاتے ہیں تو جسم میں انسولین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور غذا میں موجود چکنائی جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے جو کہ جسمانی وزن میں اضافے اور توند کا باعث بنتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق نتائج سے ان شواہد کو مزید تقویت ملتی ہے کہ نیند کی کمی کتنی نقصان دہ ہے اور ڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کو اچھی نیند کی عادات اپنانے کا مشورہ دینا چاہیے۔

جنات کا قید خانہ سمجھے جانے والے ’جہنمی کنویں‘ کی حقیقت کیا ہے؟

یمن کے مشرق میں برہوت کا کنواں ’جہنمی کنویں‘ کے نام سے مشہور ہے اور اس سے وابستہ کئی دیو مالائی اور شیطانی کہانیاں مشہور ہیں لیکن اب ان کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔یہ جگہ عمان کی سرحد کے قریب اور دارالحکومت صنا سے تقریباً 1300 کلومیٹر دور واقع ہے۔

صوبہ الماہرہ کے صحرا میں واقع 30 میٹر چوڑے اس کنویں کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ یہ 100 سے 250 میٹر گہرا ہے۔

مقامی آبادی کے مطابق ’یہ شیطانوں کا قید خانہ ہے جو اپنے قریب ہر چیز کو نگل جاتا ہے اور اس کی تہہ سے تیز بد بو آتی رہتی ہے۔‘تاہم اب عمان کے غاروں پر تحقیق کرنے و الے ادارے (الفريق العماني لاستكشاف الكهوف) یا عمانی کیونگ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے یمن میں اس ’جہنمی کنویں‘ یا ’جنات کے قید خانے‘ کو سمجھنے کی کوشش کی ہے جس کی گہرائی 112 میٹر اور چوڑائی 30 میٹر ہے۔

ادارے کے مطابق ہفتہ 18 ستمبر 2021 کی شام ایک عمانی سائنسی ٹیم نے غاروں کی کھوج کرتے ہوئے مشرقی یمن کے ریگستانوں میں ایک بڑے کنویں کے اردگرد کے مناظر دیکھے جو خوفناک لوک داستانوں سے وابستہ تھے جنہیں ’جہنم کی تہہ‘ اور ’جنات کا قید خانہ‘ کہا جاتا تھا۔

 

عمانی غاروں کی کھوج لگانے والی ٹیم نے ہفتہ کی شام ٹوئٹر پر اپنے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ پر کہا: ’مبینہ خیسف فوگٹ غار یا بارہوت کنویں میں کوئی تحریر نہیں ہے۔‘ انہوں نے یہ بات اس جگہ کے بارے میں مشہور طلسماتی داستانوں کے تناظر میں کہی ہے۔

قدیم تحاریر

غاروں کا کھوج لگانے والی ’عمانی کیونگ ٹیم‘ کا کہنا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کنویں کے بارے میں جو تحاریر گردش کر رہی ہیں وہ دراصل ایک اور غار کی ہیں جن کا ملاحظہ ٹیم نے المہرا گورنریٹ (مشرقی یمن) میں اپنے دورے کے دوران کیا تھا اور وہ بہت قدیم عربی تحریریں ہیں۔‘

بارہوت کے کنویں کی تہہ

عمانی کیونگ ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ ’ہم فوگٹ غار کی تہہ تک اترے جسے بارہوت کا کنواں بھی کہا جاتا ہے اور اس سوراخ کی ارضیاتی اور ماحولیاتی خصوصیات کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ ٹیم گڑھوں اور ان کے ارضیاتی سروے پر ایک تفصیلی رپورٹ آئندہ چند دنوں میں شائع کرے گی۔‘عمانی ٹیم کے مطابق ’مبینہ کنواں‘ عمانی سرحد سے 33 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور یہ ’جغرافیائی طور پر تحلیل ہوجانے والے گڑھوں کے نام سے جانا جاتا ہے۔‘

عمانی ٹیم کے مطابق: ’اس گہرے سوراخ (کنویں) سے بہت سی افسانوی داستانیں وابستہ ہیں جو مختلف ذرائع ابلاغ میں پھیلی چکی ہیں۔‘

بارہوت کے کنویں کی تہہ میں اترنے کی پچھلی کوششیں

اس سے قبل بھی اس کنویں میں اترنے کی کوششیں کی جا چکی ہیں۔

صوبہ الماہرہ کے ارضیاتی سروے اور معدنی وسائل کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل صلاح بابحر نے بتایا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ اس کی تہہ میں کیا ہے۔ ’یہ بہت گہرا ہے اور ہم کنویں کی تہہ تک نہیں پہنچ پائے کیوں کہ وہاں آکسیجن بہت کم اور ہوا کا گز نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا: ’جب اس کے اندر اترے تو 50- 60 میٹر کے بعد مزید گہرائی میں جانا ممکن نہ رہا۔ اس کے اندر کافی پر اسرار چیزیں دیکھنے کو ملیں۔ اس کے اندر عجیب سی بدبو بھی آرہی تھی۔‘

جن افراد نے کنویں کے اندرونی مناظر کو کیمرے سے عکس بند کرنے کی کوشش کی تھیں وہ کہتے تھے کہ یہ تقریباً ناممکن ہے۔ مقامی افراد سمجھتے ہیں کہ کنواں اپنے قریب موجود کوئی بھی شے نگل لیتا ہے۔

بارہوت کے کویں سے وابستہ افسانوی کہانیاں

صدیوں سے یہ کہانیاں گردش کر رہی تھیں کہ کنویں کی طرف جانے یا اس کے بارے میں بات کرنے سے بھی بد شگونی ہوتی ہے۔ مقامی آبادی یہ بھی سمجھتی تھی کہ اس کے اندر جن اور بھوت رہتے ہیں۔

یمن 2014 سے خانہ جنگی کا شکار ہے جہاں حوثی باغی حکومت کے خلاف لڑائی میں مصروف ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کو دنیا کے بد ترین انسانی بحران کا سامنا ہے جہاں دسیوں ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ لاکھوں بے گھر ہیں اور اس کی کل آبادی یعنی تین کروڑ کا دو تہائی کسی نہ کسی امداد کا منتظر ہے۔

کارتک تیاگی کی : ‏IPL ‎2021 , ‏PBKS vs RR ‎کرشمائی گیند بازی ، راجستھان نے پنجاب کو دو رنوں سے ہرایا

کارتک تیاگی کی : IPL 2021 , PBKS vs RR کرشمائی گیند بازی ، راجستھان نے پنجاب کو دو رنوں سے ہرایانئی دہلی : انڈین پریمیئر لیگ 2021 کے 32 ویں میچ میں راجستھان رائلس نے پنجاب کنگز کو ایک انتہائی دلچسپ میچ میں 2 رنوں سے شکست دیدی ۔ پنجاب کی ٹیم کو 186 رنز کا ہدف ملا تھا ، جسے وہ حاصل نہیں کر سکی ۔ آخری اوور میں پنجاب کو صرف 4 رنز بنانا تھے ، لیکن اس کے باوجود کے ایل راہل کی ٹیم 2 رنوں سے میچ ہار گئی ۔ راجستھان کی جیت کے ہیرو کارتک تیاگی رہے ، جنہوں نے آخری اوور میں صرف 1 رن دے کر دو وکٹیں حاصل کیں ۔ آخری اوور میں کارتک تیاگی نے نکولس پورن اور دیپک ہڈا کو آؤٹ کیا اور آخری گیند پر کوئی رن نہ دے کر اپنی ٹیم کو کرشمائی جیت دلائی ۔ اس جیت کے ساتھ راجستھان رائلز کی ٹیم نے 8 میچوں میں 8 پوائنٹس حاصل کرلئے ہیں اور پوائنٹس ٹیبل میں پانچویں نمبر پر پہنچ گئی ہے ۔ ساتھ ہی یہ کنگز الیون پنجاب کی 9 میچوں میں یہ چھٹی شکست ہے۔ اس سے پہلے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے راجستھان کے سلامی بلے باز ایوین لیوس اور یشسوی جیسوال نے ٹیم کو اچھی شروعات دی ۔ دونوں نے پہلی وکٹ کے لیے 54 رنز کی اہم شراکت قائم کی۔ لیوس نے 21 گیندوں پر سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 36 رنز بنائے ، جیسوال نے 36 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 49 رنز بنائے۔ پاور پلے میں 57 رنز نے مڈل آرڈر بلے بازوں کو بے خوف کھیلنے کی اجازت دی۔ لیوس اور جیسوال کے آؤٹ ہونے کے بعد لیام لیونگ اسٹون اور مہیپال لومورڈ نے برتری حاصل کی اور بھرپور بیٹنگ کی۔ اگرچہ لیونگ اسٹون 25 رنز بنا کر آؤٹ ہوا ، لومورڈ نے اپنی دھماکہ خیز بیٹنگ جاری رکھی اور 17 گیندوں میں 43 رنز بنائے ، جس میں دو چوکے اور چار چھکے لگے۔ راجستھان نے اس شاندار کارکردگی کی بنیاد پر 20 اوورز میں 185 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔ لیفٹ آرم فاسٹ بولر ارشدیپ سنگھ پنجاب کنگز کے لیے سب سے کامیاب بولر رہے۔ انہوں نے اپنے چار اوورز میں 32 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ تجربہ کار فاسٹ بولر محمد شامی نے چار اوورز میں 21 رنز دے کر تین جبکہ ایشان پوریل نے چار اوورز میں 39 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔

اسکولوں اور کالجوں کے نصاب میں بھی رامائن کوشامل کیا جانا چاہیے

اسکولوں اور کالجوں کے نصاب میں بھی رامائن کوشامل کیا جانا چاہیےبہاربی جے پی کامطالبہ،وزیرصحت منگل پانڈے نے تائیدکی
پٹنہ21ستمبر(اردو دنیا نیوز۷۲ )
مدھیہ پردیش کے اسکولوں اور کالجوں کے نصاب میں رام چارتر مانس کو شامل کرنے کے فیصلے کے بعد ، اب بہار میں ، بی جے پی نے مطالبہ کیا ہے کہ رامائن کو اسکولوں اور کالجوں کے نصاب میں شامل کیا جائے۔بہار کی حکومت جنگلات اور ماحولیات کے وزیر اور بی جے پی لیڈر نیرج کمار سنگھ ببلو نے زور دیا ہے کہ بہار رامائن کے اسکولوں اور کالجوں کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ تاکہ نئی نسل ملک کی تاریخ اور روایات کے بارے میں جان سکے۔نیرج کمارسنگھ ببلونے کہاہے کہ بہار میں بھی رامائن کو بالکل نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔ لوگ مذہبی نصوص پڑھنا چاہتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں اگر یہ نصاب کا حصہ بن جائے تو بچوں کے لیے آسان ہو جائے گا۔ اس بہانے بچے ملک کی تاریخ اور ثقافت کے بارے میں سیکھیں گے۔
وزیر صحت اور بی جے پی لیڈر منگل پانڈے نے بھی حمایت کی۔نیرج سنگھ ببلوکے اس مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے منگل پانڈے نے کہاہے کہ ہر ایک کو تاریخ سے آگاہ ہونا چاہیے۔ رامائن اور گیتا ہر گھر میں رہتے ہیں۔ یہ سب اس ملک کی تاریخ ہے۔ جتنے زیادہ لوگ تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں ، اتنا ہی بہتر ہے۔ میں وزیر تعلیم نہیں ہوں لیکن میرا ماننا ہے کہ ہر ایک کو ملک کی روایت اور ثقافت کے بارے میں جاننا چاہیے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...