Powered By Blogger

پیر, مارچ 13, 2023

*تحفظ شریعت کی جانب سے استقبال رمضان کے تعلق سے پروگراموں کا سلسلہ*

*تحفظ شریعت کی جانب سے استقبال رمضان کے تعلق سے پروگراموں کا سلسلہ*
Urduduniyanews72
تحفظ شریعت و ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ و پلاسی کی جانب سے بعنوان استقبال رمضان المبارک پروگراموں کا ایک سلسلہ ترتیب دیا گیا ہے. جس کا مقصد صرف ایک مہتم بالشان عبادت روزہ کی اہمیت و افادیت سے عوام الناس کو آگاہ کرانا ہے.
اس لادینیت اور پرفتن دور میں نوجوان طبقہ خصوصاً مزدور طبقہ کے ذہنوں میں روزے کی اہمیت دھندلا سا ہوگیا ہے اور اس عبادت کی روحانی اور جسمانی فوائد سے بے خبر ہوتے جا رہے ہیں، کچھ لوگ تو اس قدر بے پرواہ ہوگئے ہیں کہ ان کی زبانیں اس عبادت کے خلاف چل رہی ہے اور علی الاعلان بغاوت پر اتر آئے ہیں.
ان حالات کے مد نظر تحفظ شریعت کی پوری ٹیم کمربستہ ہو کر الگ الگ بستیوں کے مساجد میں بعد نمازِ عشاء پروگرام کر رہی ہے.
الحمدللہ آج دو جگہ پروگرام ہوا اور دونوں جگہ کامیاب رہا پہلا پروگرام مسجد لطیفی ہروا میں مہمان خصوصی حضرت مولانا عبدالسلام عادل ندوی، قاری عبدالواحد ،حافظ مبشر ، حافظ محمد معروف ، قاری محمد معصوم رحیمی اور گاؤں کے دیگر افراد شریک رہے 
دوسرا پروگرام مدنی مسجد چوک والی بوریا مہمان خصوصی حضرت مولانا محمد سرور صاحب قاسمی، قاری محمد اجمل، قاری محمد منظور، حافظ سعود اور بوریا گاؤں کے اکثر لوگ موجود تھے اللہ تعالیٰ سے سبھی دوستوں کی قربانی کو قبول فرمائے آمین ثم آمین 
عبدالوارث مظاہری
9686759181

شکر گزاری ____مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمینائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

شکر گزاری ____
Urduduniyanews72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 
اللہ رب العزت نے اس کائنات کو بنایا اور وہ تمام چیزیں فراہم کیں جو اسباب کے درجہ میں زندگی گذارنے کے لیے ضروری ہیں، پھر جب یہ کائنات سج دھج کر انسان کے رہنے کے لائق ہوئی تو حضرت آدم علیہ السلام اور ماں حوا کو روئے زمین پر بھیجا؛ تا کہ اس دنیا میں نسل انسانی کو فروغ ہو اور یہ کائنات آباد و شاداب رہے، چنانچہ انسانوں نے پوی دنیا کو آباد کیا، قدرت نے جو زمین میں مخفی صلاحیتیں رکھی تھیں ان کو کام میں لا کر اسے ترقی کے بام عروج پر پہونچا دیا، اب انسان ظلوم و جہول یہ سمجھتا ہے کہ یہ سب میں نے کیا اور یہ ساری رونق ہمارے دم سے ہے، وہ یہ بھولتا جا رہا ہے کہ یہ ساری چیزیں اللہ نے ہمارے لیے مسخر کی تھیں، اس لیے ہم اس کو کام میں لا کر نیا جہان بناتے رہے، لیکن اگر اللہ ہوا کو روک دیتا، آکسیجن ہماری ناک سے نہیں گذرتا، پانی کے سوتے خشک ہو جاتے، زمین سے غلے نہیں اگتے اور ارد گرد کا ماحول خراب ہو تا تو ہم یہاں کام کیا کرتے؟ اپنی ہی زندگی دشوار تھی، ایسے میں انسان گھٹ گھٹ کر مر جا تا، اللہ رب العزت نے اپنی ان نعمتو ں کے بارے میں واضح کیاکہ اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو نہیں کر سکتے، اللہ تعالیٰ نے سورہ رحمن میں اپنی مختلف قسم کی نعمتوں کا بار بار ذکر کیا اور فرمایاکہ تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤگے۔
ان نعمتوں کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اللہ رب العزت کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمارے لیے ان چیزوں کو مسخر کر دیا، اللہ رب العزت نے اس شکر گذاری پر نعمتوں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے اور ناشکری پر سخت عذاب کی وعید وارد ہوئی، لیکن انسان انتہائی نا شکرا واقع ہوا ہے، عام حالات میں ان نعمتوں کی طرف اس کا ذہن منتقل ہی نہیں ہو تا،خیال اس وقت آتا ہے جب اک ا ک بوند پانی اور ایک ایک سانس کی لمبی قیمت چکانی ہوتی ہے اور تب جا کر انسان کی سمجھ میں آتا ہے کہ اگر ہم پوری زندگی ساری کائنات کی نعمتوں کو چھوڑ کر انہیں دو چیزوں کی شکر گذای میں اپنا سب کچھ قربان کر دیں تو بھی شکر ادا کرنے کا ہم حق ادا نہیں کر سکتے، واقعہ یہ ہے کہ دنیا کے سارے درخت کا قلم اورتمام سمندر کے پانی کو روشنائی کے طور پر استعمال کر لیں تو بھی مالک حقیقی اور پروردگار عالم کا حق ہم ادا نہیں کر سکتے، اس لیے بندہ کو چاہئے کہ وہ ہر حال میں شکر ادا کرتا رہے، مصیبت آئے تو صبر کرے اور آسائش میں ہو تو شکر کرے، پھر اس شکر کی ادائیگی کی توفیق بھی اللہ نے دی، اس لیے اس توفیق پر بھی شکر اداکرے اور کرتا رہے، فلاسفہ کے یہاں دور و تسلسل ممنوع اور محال ہو تو ہوا کرے، اللہ رب العزت کے شکر کے باب میں تو تسلسل ہی اصل ہے، ہر دم، ہر آن اور ہروقت اللہ کی تعریف میں رطب اللسان رہے،یہی اللہ کا حق ہے اور بندے کی سر بلندی کا مدار و معیاربھی اسی پر ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...