Powered By Blogger

جمعہ, فروری 03, 2023

قرآن کریم کی بے حرمتی ___

قرآن کریم کی بے حرمتی ___
اردودنیانیوز۷۲
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی 
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 
ناٹو (NATO) سویڈن کی شمولیت کے مسئلہ پر ترکی نے سخت موقف اختیار کیا، اور جم کر ناٹو کے فوجی اتحاد میں اس کے شامل ہونے کی مخالفت کی، جس کی وجہ سے سویڈن کے دار الحکومت اسٹاک ہوم میں دائیں بازو کی اسٹرام کرس پارٹی کے رہنما راسموس پالوڈان نے 21جنوری 2023ءکو ترکی سفارت خانے کے باہر ترکی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قرآن کریم نذر آتش کیا اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کی تصویروں کو بوٹوں سے روندا، قرآن شریف کی یہ بے حرمتی کسی بھی مسلمان کے لیے ناقابل برداشت ہے، چنانچہ پورا عالم اسلام اس وقت اس واقعہ کے خلاف سراپا احتجاج بنا ہوا ہے، ترکی، قطر، ایران، سعودی عرب، کویت، ایران اور پاکستان جیسے ممالک نے اس پرشدید برہمی کا اظہار کیاہے، آذر بائی جان کے حکمراں، سینگال کے صدرمیکی سال، عراق کے مقتدی صدر نے اپنے اپنے بیان میں اسے قابل مذمت عمل قرار دیا ہے، ہندوستان کی ملی تنظیموں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے جذبات کو سمجھے اور اس واقعہ پر سویڈن حکومت کے سامنے اپنی برہمی اور ناراضگی کا اظہار کرے۔ ترکی میں اس واقعہ پر احتجاج اور مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔ سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیا سی بلسٹروم نے اسے اسلام فوبک اشتعال سے تعبیر کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے، لیکن ایسا نہیں ہے کہ ہم اس قسم کے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ نمائندہ میگل اینجل مورا ٹینوز کے ترجمان نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی توہین ہے اور اسے اظہار رائے کی آزاد ی کا نام نہیں دیا جاسکتا، انہوں نے باہمی احترام کے فروغ اور پرامن معاشرہ کی تشکیل پر زور دیا، سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام مسلمانوں کے لیے اپنی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں جنہیں آج اسٹاک ہوم میں ہونے والے واقعہ سے تکلیف پہونچی ہے۔
 ظاہر ہے اس قسم کی گھناؤنی حرکت کے ذریعہ ترکی کو اپنے موقف سے ہٹایا نہیں جاسکتا، بلکہ اس عمل سے دوریاں اور بڑھیںگی، چنانچہ اس کا اظہار ترکی نے سویڈن کے وزیر دفاع پال جانسن کے ترکی دورے کو منسوخ کرکے شروع کردیا ہے، ترکی کا کہنا ہے کہ اس عمل کے بعد یہ دورہ اپنی اہمیت اور معنویت کھو چکا ہے۔اس سلسلے میں پال جنسن نے جرمنی کے شہر راسٹین میں ترک وزیر دفاع ہولوسی آکار سے امریکی فوجی اڈے پر ملاقات کی، لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا یہاں اس حقیقت کا اظہار بھی ضروری ہے کہ واقعہ کے صحیح ہونے کے باوجود اس واقعہ کا جو ویڈیو سوشل میڈیا پر گشت کررہاہے وہ سویڈن کا نہیں۔کہیں اورکاہے سوشل میڈیا پر پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔

پونجی کی حفاظت ضروری ہے

پونجی کی حفاظت ضروری ہے 
اردودنیانیوز۷۲

جمعرات کے دن ہم مولویوں کے ذہن میں چھٹی ہی سوار رہتی ہے، شام کے وقت جب گھر سے نکلنے پر اہلیہ نے پوچھا کہاں جارہے ہیں؟اچانک یہ جملہ منھ سے نکل گیا ؛آوارگی کرنے جارہا ہوں، بعد میں احساس ہوا کہ یہ جواب صحیح نہیں ہے،مجھے ایسا نہیں کہنا چاہیے،بہر کیف اسی ادھیڑ بن میں ارریہ شہر کے مولوی ٹولہ آنا ہوا، وہاں بھی سوال ہوا،مولوی صاحب! یہاں کیا کررہے ہیں؟ خلیل آباد مسجد میں آپ تمام مدرسہ والوں کا ضلعی جوڑ ہے،عشاء تک پروگرام ہے، جلدی جائیے، پہونچ گیا، پروگرام کی آخری کڑی جناب حضرت مولانا ایوب صاحب کی نصیحت ہورہی ہے، حضرت فرمارہے ہیں؛"آپ عالم انسانیت کی ہدایت کا ذریعہ ہیں، موجودہ حالات کو بدلنے کا ذریعہ علماء کرام ہی ہوسکتے ہیں، بس فکر مندی کی ضرورت ہے، رونے کی ضرورت ہے، علماء اللہ سے ڈرنے والی برادری کا نام ہے،قرآن میں لکھا ہوا ہے کہ خشیت الہی عالموں میں ہوتی ہے،یہ یاد رکھئے کہ علم عمل کا امام ہے،جب علم کے ساتھ عمل نہیں جڑتا ہے تو علم رخصت ہوجاتا ہے، بہت سے لوگ تفسیر کا علم سیکھتے ہیں، حدیث کا علم سیکھتے ہیں، اس کا ماحصل اخلاق ہے،آج اس اخلاق کے علم کو پیش کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا علم ہدایت کا ذریعہ بن جائے، اس بات کو ملحوظ رکھنے کی ضرورت ہے، 
دعاؤں میں طاقت پیدا کرنے کے لئے یقین ضروری ہے ،یقین جس درجہ کا ہوگا اس کی دعا میں جان اتنی ہی ہوگی، عالموں کے لئے گناہ سے بچنے کی سخت ضرورت ہے، جب گناہ سے ایک عالم بچتا ہے جبھی اس کا علم راسخ ہوتا ہے، آپ اپنی قیمت کو پہچانیئے، آپ پوری امت کے سرمایہ اور پونجی ہیں، اگر پونجی ہی ڈوب گئی تو کاروبار ختم ہوجائے گا، پہلے پونجی کی حفاظت ضروری ہے"
واقعی مولانا نے دو منٹ کے اندر سب کچھ کہ دیا ہے اور ہمیں ذاتی طور پر یہ محسوس ہوا کہ واقعی بڑی چوک ہم سے ہورہی ہے، وہی طالب علمی کے زمانے کی کمیاں پوری عمر ہمارا پیچھا کررہی ہیں کہ آج جمعرات ہے اور چھٹی کا دن ہے، جبکہ  مولویوں کے لئے چھٹی نہیں ہے،ہمیں ہروقت یہ سبق یاد رکھنے کی ضرورت ہے، 
    ع۔۔ اسے چھٹی نہ ملی جس نے سبق یاد کیا 
 حضرت علی میاں رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب تاریخ دعوت وعزیمت کی پانچ جلدوں میں علماء کرام اور مصلحین مجدین کی فہرست پیش کی ہے،تیرہ سو سالہ تاریخ میں جنہوں نے اسلام کی احیاء، تجدید اور اصلاح کا کارنامہ انجام دیا ہے،
اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت کے کام میں حصہ لیا ہے،ان کی کوششوں سے اسلام زندہ اور مضبوط شکل میں موجود رہا ہے، کوئی زمانہ خالی نہیں رہا ہے،مگر آج یہ میدان خالی نظر آرہا ہے،مطلوبہ اوصاف سے ہم عاری نظر آرہے ہیں، ایسے میں عزم لینے کی شدید ضرورت ہے کہ ہم حالات کو بدلنے کے لئے پہلے اپنی حالت کو بدلیں گے، اپنی ذمہ داری کا احساس کریں گے، 

   خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی 
  نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا 

راقم الحروف 
ہمایوں اقبال ندوی ارریہ 
۲/فروری ۲۰۲۳ء

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...