*آج کی اہم خبریں*
*ABD NEWS*
*12/08/2021*(اردو اخبار دنیا)
*لوک سبھا میں کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ہوئی ملتوی ،22 فیصد ہوا کام*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق پارلیمنٹ کا مانسون سیشن آسانی سے نہیں چل سکا۔ کل لوک سبھا کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔ دراصل اپوزیشن پیگاسس جاسوسی اسکینڈل ، زرعی قانون ، بے روزگاری ، مہنگائی کے معاملے پر حکومت کو گھیرتا رہا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ سیشن کی کارروائی توقعات کے مطابق نہیں رہی۔ مسلسل رکاوٹ کے نتیجے میں صرف 22 فیصد کام ہوا۔ اجلاس کے دوران آئین کے 127 ویں ترمیمی بل سمیت مجموعی طور پر 20 بل منظور کیے گئے۔ 66 سوالات کا جواب زبانی دیا گیا۔ ارکان نے رول 377 کے تحت 331 معاملات اٹھائے۔ اس بار 21 گھنٹے 14 منٹ کام ہوا۔ 96 گھنٹوں میں مجموعی طور پر 74 گھنٹے اور 46 منٹ کام نہیں کیا جا سکا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ریاستوں کو اپنی او بی سی کی فہرست بنانے کا اختیار دینے والا بل راجیہ سبھا سے بھی منظور*
واضح ہو کہ راجیہ سبھا نے 127 ویں آئینی ترمیمی بل کو منظوری دی ہے ، جس کے تحت ریاستوں کو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کی فہرست تیار کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ تمام جماعتوں نے اس بل کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ لوک سبھا پہلے ہی اس بل کی منظوری دے چکی ہے۔ راجیہ سبھا میں او بی سی بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ وریندر کمار نے کہا کہ جس طرح بل کی حمایت کی گئی ہے ، یہ ایک تاریخی دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 فیصد ریزرویشن کی حد پر بحث ہونی چاہئے کیونکہ یہ حد 30 سال پہلے نافذ کی گئی تھی۔ 127 واں آئینی ترمیمی بل آئین کے آرٹیکل 342A کی شق 1 اور 2 میں ترمیم کرے گا اور ایک نئی شق 3 بھی شامل کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ بل آئین کے آرٹیکل 366 (26c) اور 338B (9) میں بھی ترمیم کر سکے گا۔ 127 واں ترمیمی بل اس بات کو واضح کرنے کے لیے بنایا گیا ہے کہ ریاستیں اور مرکز کے علاقے سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات (SEBCs) کی "ریاستی فہرست" بنانے کے لیے آزاد ہوں گے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*وارانسی میں سیلاب: وزیر اعظم مودی نے صورتحال کا جائزہ لیا ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا مقامی انتظامیہ کے ساتھ تفصیل سے جائزہ لیا اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی یہ معلومات وزیراعظم کو آفس کے حکام نے دی ، وزیر اعظم نے وارانسی انتظامیہ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا انہوں نے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی بھی کرائی واضح رہے کہ وارانسی میں گنگا اور ورونا ندیوں میں سیلاب کی وجہ سے شہر کے کئی علاقوں میں سیلاب آیا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کے نشیبی علاقوں میں لوگ خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے بعد یہاں تک کہ شہری کالونیاں بھی زیر آب آ گئیں اور سڑکوں پر کشتیوں کا استعمال کرنا پڑا دریائے گنگا کا پانی پہلے ہی خطرے کے نشان کو پار کر چکا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے گنگا اور ورونا کی بڑھتی ہوئی پانی کی سطح کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے ایک کنٹرول روم تیار کیا ہے اس کے ساتھ مختلف محکموں کے افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ہماچل میں مٹی کے تودے گرنے سے 11 افراد ہلاک ملبے تلے دبے گاڑیوں میں 25-30 افراد کے ہونے کا خدشہ*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ہماچل کے کنور میں کئی گاڑیاں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ملبے تلے دب گئی ہیں اس میں 11 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 30 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے اب تک 10 افراد کو بحفاظت باہر نکالا جا چکا ہے حادثہ ہماچل پردیش کے ضلع کنور میں ریکونگ پیو شملہ ہائی وے کے قریب رات 12.45 بجے پیش آیا ایک ٹرک ایک سرکاری بس اور دیگر گاڑیاں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اطلاعات کے مطابق شملہ جانے والی بس میں 40 افراد سوار تھے انڈیا تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کی ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*مہاراشٹر: جن لوگوں کو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں مل چکی ہیں وہ مال میں جا سکیں گے رات 10 بجے تک کھول سکیں گے ریسٹورنٹ*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر میں کورونا کیسز میں کمی کے پیش نظر پابندیوں میں نرمی دی جارہی ہے وہ لوگ جنہوں نے ریاست میں کووڈ ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں اب وہ اتوار سے مال میں داخلہ لے سکیں گے صرف یہی نہیں رات 10 بجے تک 50 فیصد گنجائش کے ساتھ ریسٹورینٹ کو کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے وہ لوگ جنہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں اب وہ لوکل ٹرینوں میں سفر کر سکیں گے ریاستی حکومت نے لوگوں کو ماہانہ یا سہ ماہی پاس جاری کرنے کی ہدایات دے دئے ہیں اورکھلے علاقے میں منعقد ہونے والی شادی کی تقریب میں 200 افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے جبکہ بند ہال میں بیٹھنے کی گنجائش کا 50 فیصد استعمال کیا جا سکتا ہے دکانوں کو بھی رات 10 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن سنیما گھر تھیٹر اور عبادت گاہیں اب بھی بند رہیں گی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں سفر کے لیے پاس دینے کا عمل شروع*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرین میں عوام کو سفر کرنے کیلئے کل سے پاس دینے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے ویکسین کی دو نوں ڈوز لی ہیں ان کی دستاویزات کی ممبئی کے 53 اسٹیشنوں اور ایم ایم آر کے 109 اسٹیشنوں پر جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد ،کیو آر کوڈ کے ساتھ ایک ماہ کا پاس دیا جائے گا۔ یوم آزادی یعنی 15 اگست سے لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے 15 اگست سے عام لوگوں کے لیے لوکل ٹرین سفر مشروط طور پر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ایم ایم آر کے 109 اسٹیشنوں بشمول میٹروپولیس کے 53 اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے رات 11 بجے تک کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لینے کے بعد 14 دن کا وقفہ مکمل کرنے والوں کو آف لائن طریقہ سے پاس فراہم کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ ہر اسٹیشن پر ہیلپ اینڈ چیک سنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں درخواست گزاروں کے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں اہل ہونے پر مہر لگے گی اور اس کے بعد انہیں ریلوے ونڈو پر پاس ملے گا۔ فی الحال ٹکٹ کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے۔ یہ پاس 15 اگست سے موثر سمجھا جائے گا
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پرائمری کو چھوڑ کر اترپردیش میں 16 اگست سے کھلیں گے سبھی اسکول۔کالج، سنیچر کا کرونا کرفیو ختم صرف اتوار کو رہے گا کرونا کرفیو*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق لکھنؤ: کورونا وائرس وبا کے بہتر ہوتے حالات کے درمیان یوپی کے اسکول اور کالج پھر سے کھلنے ہونے جارہے ہیں۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت کے مطابق پرائمری کو چھوڑ کر سبھی تعلیمی ادارے یوم آزادی 15 اگست سے کھلیں گے ، حالانکہ پڑھائی 16 اگست سے شروع ہوگی۔ بتادیں کہ سیکنڈری اسکول دو شفٹوں میں صبح 8 سے 12 بجے اور پھر دوپہر ساڑھے بارہ بجے سے شام 4:30 بجے تک کھلیں گے۔ کل تعداد کا نصف پہلی شفٹ میں اور نصف دوسری شفٹ میں کلاس میں موجود ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی اب چھٹی تک کی جماعت میں داخل شروع کرنے کی تیاری ہے۔کورونا انفکشن کے کم ہوتے اثر کے ساتھ ہی اترپردیش حکومت نے کورونا کرفیو میں مزید راحت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اب اتوار کو چھوڑ کر دیگر دنوں میں صبح 6تا رات10بجے تک بازار کھل سکیں گے اور اتوار کو مکمل بندی رہے گی۔ ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اونیش کمار اوستھی نے بدھ کو سبھی اضلاع اور ڈویژن سربراہوں کو جاری ہدایت نامہ میں کہا کہ 14اگست سےپیر تا ہفتہ تک ماسک، سماجی فاصلہ اور سینیٹائز کی شرائط کے ساتھ صبح 6تا رات 10بجے تک سبھی سرگرمیاں معمول سے چلائی جائیں گی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی نصیحت- ایوان چلانا حکومت، اپوزیشن دونوں کی اجتماعی ذمہ داری*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بدھ کو پارلیمنٹ کے مونسون سیشن کے دوران محض 22 فیصد کام ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور ایوان کو چلانے کی حکومت اور اپوزیشن دونوں کی اجتماعی ذمہ داریوں کو تسلیم کیا۔ اومبرلا نے یہ بات لوک سبھا کے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سیشن میں کام توقع کے مطابق نہیں ہوا۔ اس معاملے میں انہیں افسوس ہے۔ ان کی کوشش تھی کہ ایوان میں زیادہ سے زیادہ کام کیا جائے، قانون سازی کا کام کیا جائے اور عوامی مسائل پر بات کی جائے۔ لیکن اس مرتبہ جو تعطل تھا ختم نہیں ہو سکا۔ ان کا ماننا ہے کہ ایوان عمل سے نہیں چلتا بلکہ باہمی افہام و تفہیم ، بات چیت اور بحث سے چلتا ہے۔ کارروائی کرنا آخری آپشن ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حکمران جماعت یا اپوزیشن ایوا ن میں تعطل کی ذمہ دار ہے مسٹر برلا نے کہا کہ ایوان کو چلانا ہر ایک کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ تمام ممبران سے اتفاق رائے اور اختلاف رائے کے باوجود اجتماعیت کے جذبے پر چلنے کی توقع ہے۔ انہوں نے اراکین سے اپیل کی کہ اگر وہ ایوان کے اندر کسی بھی مسئلے پر بحث کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی جگہ پر بیٹھ کر بحث کرنی چاہیے۔ اگر ایوان منظم ہوگا بحث ہو سکتی ہے۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*آٹھ ہفتوں میں کنزیومر کورٹس میں خالی آسامیاں ختم کریں: سپریم کورٹ کا ریاستوں کو حکم*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے کنزیومر کورٹس میں تقررات مکمل نہ کرنے پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی سرزنش کی ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ لوگوں کی امیدوں پر پانی نہ ڈالے۔ لوگوں کو امید ہے کہ ان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو اقدامات کرنے کے لیے کیا کوئی محور چاہئے؟ عدالت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 8 ہفتوں کے اندر ضلعی اور ریاستی کمیشنوں میں تقرریاں کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے خبردار کیا کہ اگر احکامات پر عمل نہ کیا گیا تو وہ چیف سیکرٹری کو بلانے کے لیے مجبور ہوگا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*لالو یادو کی وارننگ- اگر ذات پات کی مردم شماری نہیں ہوئی تو کیا جا سکتا ہے مردم شماری کا بائیکاٹ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق بہار کی مرکزی اپوزیشن پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو یادو نے ایک بار پھر ذات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ 2021 کی مردم شماری میں ذات پات کی مردم شماری بھی کرائی جائے، تاکہ پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور دلتوں کی آبادی معلوم ہو سکے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ذات کی مردم شماری نہیں کی گئی تو ایس سی-ایس ٹی، او بی سی اور اقلیت سے تعلق رکھنے والے لوگ اس کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*محمد علی جوہر یونیورسٹی کا نقصان پورے خطے کا ہوگا تعلیمی نقصان، جماعتِ اسلامی ہند اور ایس آئی کے وفد نے کیا یونیورسٹی کا دورہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق گذشتہ کچھ وقت سے رامپور کی محمد علی جوہر یونیورسٹی کا معاملہ کافی گرمایا ہوا ہے۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کا صدر دروازہ عوامی راستے میں ہے جس کہ سبب عوام کو مسائل کا سامنا ہے۔ اس ضمن میں عدالت نے نا صرف اس گیٹ کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے بلکہ یونیورسٹی انتظامیہ پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اب معاملے پر الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی ہے۔ اس معاملے میں ایک وفد جس میں جماعتِ اسلامی ہند اور اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کے مرکزی ذمہ داران شامل تھے، نے محمد علی جوہر یونیورسٹی کا دورہ کیا اور یونیورسٹی انتظامیہ سمیت اطراف کے رہائشی افراد و رامپور کے ضلع مجسٹریٹ روِندر کمار مندیر سے ملاقات کی۔ وفد کا مقصد مذکورہ معاملے میں بہتر حل کے تلاش کا مطالبہ تھا۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پی ایم مودی کی اججول اسکیم کو لیکر پرینکا گاندھی واڈرا کا طنز، '90 فیصد سلنڈر دھول کھا رہے اور خواتین ...'*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اججول اسکیم کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد اججولا اسکیم کے تحت ملے 90 فیصد سلنڈر دھول کھا رہے ہیں اور خواتین چولہے پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں انہوں نے بدھ کو ٹویٹ کیا ، 'اججولا میں پائے جانے والے 90 فیصد سلنڈر دھول کھا رہے ہیں اور خواتین چولہے پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں کیونکہ بی جے پی حکومت نے 7 سالوں میں سلنڈر کی قیمت دوگنی کر دی ہے اور سبسڈی نہ کے برابر کر دی ہے۔' پریانکا نے یہ بھی کہا ، "اگر حکومت اججولا کے بارے میں تھوڑی ایماندار بھی ہے تو غریبوں کو سبسڈی دے اور مہنگائی کو کم کرے۔"
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*دہلی کے بچے بین الاقوامی سطح کی تعلیم حاصل کریں گے ہم نے آئی بی بورڈ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے: سی ایم کیجریوال*
واضح ہو کہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق دہلی حکومت نے کل انٹرنیشنل بیکالوریٹ بورڈ یا آئی بی بورڈ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں آئی بی بورڈ کو آئندہ دہلی بورڈ آف سکول ایجوکیشن (ڈی بی ایس ای)کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے سی ایم اروند کیجریوال نے کل ایک ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہا جب ہم نے دہلی کا تعلیمی بورڈ بنایا تھا تب بہت سے لوگوں نے کہا تھا کہ جیسے دیگر ریاستوں کا بورڈ ہے اسی طرح آپ کا بورڈ بھی ہوگا جس طرح ہر ریاست کا اپنا تعلیمی بورڈ ہے مرکزی حکومت کا ایک تعلیمی بورڈ ہے اسی طرح بین الاقوامی سطح پر ایک تعلیمی بورڈ ہے اور یہ بین الاقوامی سطح کی تعلیم فراہم کرتا ہے اور اسے اچھا سمجھا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے تمام بڑے اسکول جہاں امیروں کے بچے پڑھتے ہیں کا ایک خواب ہے کہ ہم کسی نہ کسی طرح انٹرنیشنل بورڈ کی تعلیم حاصل کریں دہلی حکومت نے کل اس بورڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے اس کے پوری دنیا کے 5500 دسکولوں کے ساتھ معاہدے ہیں یہ 159 ممالک میں کام کرتا ہے ان کے کچھ ممالک کی حکومتوں کے ساتھ معاہدے ہیں جیسے امریکہ کینیڈا اسپین جنوبی کوریا وغیرہ۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پوروانچل اور ترائی اضلاع میں جاری رہے گی بارش، کئی شہروں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے صورتحال تشویشناک*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق گزشتہ دو تین دن سے جاری بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اب بارش نے مسائل پیدا کرنا شروع کردیئے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے تازہ ترین تخمینے جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوروانچل اور ترائی اضلاع میں بدھ کو بھی دن بھر بارش جاری رہ سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے تازہ تخمینوں کے مطابق سدھارتھ نگر ، شراوستی ، بلرام پور ، بستی ، سنتچکبیر نگر گونڈا ، امبیڈکر نگر ، ایودھیا ، امیٹھی ، رائے بریلی ، سلطان پور ، پرتاپ گڑھ ، جون پور ، مرزا پور ، پریاگراج ، بھدوہی ، کوشامبی ، سون بھدرہ ، بارابنکی ، سیتا پور ، وارانسی ، چندولی ، دیوریا ، بالیا ، اعظم گڑھ ، لکھیم پور کھیری ، مؤ ، كشی نگر ، غازی پور ، پیلی بھیت اور بہرائچ میں دوپہر بعد بارش ہوگی یا تو بارش جاری رہے گی۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا سے ہوگا کورونا وائرس کا خاتمہ: تحقیق*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق تحقیق کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کم جانڈا اور ایلی آر۔ کیلاوے نے کہا کہ میں سیلیسیلانیلائڈز کلاس کا کیمیکل ہوتا ہے جو کہ کورونا کو روکنے میں موثر ہے۔نیویارک: کیا پیٹ کے کیڑے مارنے والی دوا سے کورونا وائرس کا علاج سیکیا جا سکتا ہے؟ کیا ایسی دوا مہلک وائرس کے خلاف موثر ترین ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے؟ ایک نئی تحقیق میں ایسی ہی بات سامنے آئی ہے۔ کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کم جانڈا اور ایلی آر۔ کیلاوے نے کہا کہ میں سیلیسیلانیلائڈز کلاس کا کیمیکل ہوتا ہے جو کہ کورونا کو روکنے میں موثر ہے۔کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وارم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے لیب میں اسٹڈی کی گئی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دوا 48 گھنٹوں کے اندر وائرس کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔کم جانڈا نے کہا کہ گزشتہ 10-15 سالوں سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سیلیسیلینیلائڈز مختلف قسم کے وائرس کے خلاف ایکٹولی طور پر کام کرتا ہے۔ حالانکہ یہ آنتوں سے متعلق ہے اور اس کا زہریلا اثر بھی ہوسکتا ہے۔ اس لئے ہم نے چوہوں اور خلیوں پر مختلف قسم کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے تاکہ اپنی بات کو پختہ طور پر ثابت کرسکیں۔
•••••••••••••••••••••••••••••••••
*افغانستان سے انخلا کا فیصلہ درست اور قومی مفاد میں ہے: بائیڈن*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا فیصلہ ”درست اور قومی مفاد میں ہے’ ‘۔ صدر بائیڈن نے یہ بات واشنگٹن میں انفرا سٹرکچر کی تعمیر نو کے لئے امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن جماعت کے سینیٹرز کی رائے سے متفقہ طور پر منظور ہونے والے بل کے بارے میں بات کرتے ہوئے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔صدر بائیڈن نے کہا کہ 20 برس تک افغانستان میں فوج تعینات رکھنے کے لئے امریکہ کو کئی ٹریلین ڈالر سے زیادہ کے اخراجات برداشت کرنے پڑے، جب کہ لڑائی کے دوران ہزاروں امریکی فوجیوں نے جان کی بازی بھی ہار دی۔ ساتھ ہی، انھوں نے کہا کہ افغانستان کی 300000 سیکیورٹی فورسز کو بہترین فوجی تربیت اور درکار اسلحہ اور رقوم فراہم کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان فوج اب اس قابل ہے کہ طالبان جنگجوؤں کا مقابلہ کرسکے۔ علاوہ ازیں، انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ضرورت پڑنے پر امریکہ افغان حکومت کو درکار فضائی مدد فراہم کرتا رہے گا