Powered By Blogger

جمعرات, اگست 04, 2022

یوم آزادی تقریبات: دہشت گردانہ خطرے سے آئی بی نے کیا الرٹ

یوم آزادی تقریبات: دہشت گردانہ خطرے سے آئی بی نے کیا الرٹ


(اردودنیانیوز٧٢)

نئی دہلی: ملک اس سال آزادی کی 75 ویں سالگرہ منانے جا رہا ہے۔ اس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ مرکزی حکومت نے آزادی کے امرت مہوتسو کے نام سے 15 روزہ پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت ہر گھر میں ترنگا سمیت دیگر پروگرام تجویز کیے گئے ہیں۔

تاہم، دہشت گرد تنظیمیں حالات بگاڑنے کے درپے ہیں، جس کے بارے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہلی پولیس کو الرٹ کر دیا ہے اور سخت چوکسی رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ 15 اگست کو آئی بی نے دہلی پولیس کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انٹیلی جنس بیورو نے اپنی 10 صفحات کی رپورٹ میں دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ، جیش کے بارے میں معلومات دی جو دہشت گردانہ سازش کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ آئی ایس آئی انہیں لاجسٹک مدد دے کر دھماکے کرنا چاہتی ہے۔ کئی سیاستدانوں، بڑے اداروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ آئی بی کے اس الرٹ میں جولائی کے مہینے میں سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے پر حملے کا بھی ذکر ہے۔

دہلی پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 اگست کی تقریبات کے مقام پر داخلے کے سخت قوانین نافذ کرے۔ ادے پور اور امراوتی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا کہ بنیاد پرست گروپوں اور بھیڑ والی جگہوں پر ان کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جانی چاہئے۔

ایجنسی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں لشکر طیبہ اور جیش محمد بھی یو اے وی اور پیرا گلائیڈرز کا استعمال کر سکتی ہیں۔ اس لیے بی ایس ایف کو سرحد پر چوکس رہنے کو کہا گیا ہے۔ آئی بی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان علاقوں پر نظر رکھی جائے جہاں روہنگیا اور افغان لوگ رہ رہے ہیں۔

دِل کی حفاظت___مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

دِل کی حفاظت___
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی 
=========================
(اردودنیانیوز٧٢)
دو حرف کا ایک چھوٹا سا لفظ ’’دل‘‘، انسان کی ساری تگ ودو کا مرکز اور اعمال کا سر چشمہ ہے، یہ صالح رہتا ہے تو جسم سے اچھے اعمال کا صدور ہوتا ہے اور یہ بگڑگیا تو اعمال فساد وبگاڑ کے شکار ہو جاتے ہیں، گوشت کے اس چھوٹے سے ٹکڑے پر خیر وشر کا مدار ہے اور صوفیاء کے یہاں اصل زندگی دل کی زندگی ہے اور زندگی عبارت اسی کے جینے سے ہے، اسی لیے شاعر نے کہا ہے کہ’’ زندگی زندہ دلی کا نام ہے، مردہ دل کیا خاک جیا کرتے ہیں‘‘ اور یہ کہ ’’دل زندہ تو نہ مر جائے کہ زندگی عبارت ہے تیرے جینے سے‘‘۔
 حدیث میں آتا ہے کہ بندہ جب گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ دھبہ پڑجاتا ہے، پھر اگر اس نے توبہ کے پانی سے اسے دھو دیا تو قلب صاف ہوجاتا ہے اور اس میں نیکیوں کی فصل لگنے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے، لیکن اگر تو بہ کی توفیق نہیں ہوئی تو گناہ کرتے کرتے دل بالکل سیاہ ہوجاتا ہے، اس مرحلہ میں جانے کے بعد نیکیوں کی توفیق نہیں ہوتی اور اسکے دل، کان اور آنکھ پر مہر لگ جاتی ہے۔ اب اس کے پاس دل تو ہے؛ لیکن وہ سمجھتا نہیں؛ اس کے پاس آنکھ ہے؛ لیکن دیکھتا نہیں ، اور اس کے پاس کان ہے، لیکن سنتانہیں، اس کی اس حالت کی وجہ سے اس کا دل پتھر کی طرح سخت ہو جاتا ہے ؛بلکہ اس سے بھی زیادہ سخت ، کیوں کہ  پتھروں سے تو بسا اوقات چشمے پھوٹتے ہیں، اورنہریں جاری ہوتی ہیں، پانی نکل آتا ہے اور کبھی کبھی وہ خشیت الٰہی سے گر بھی پڑتے ہیں، لیکن یہ گوشت پوست کا انسان اس سے بھی گیا گزرا ہوجاتا ہے اور اس کے دل اللہ کی طرف متوجہ نہیں ہوتے ، اس کی آنکھیں آنسو نہیں بہاتیں اور اس کے کان اچھی باتوں کی طرف متوجہ نہیں ہوتے اور بالآخر وہ اپنی زندگی کے دن مکمل کرکے قبر میںجاسوتا ہے اور آخرت میںا س کے لیے درد ناک عذاب ہے ۔
دل کو جن چیزوں سے سخت نقصان پہونچتا ہے ، ان میں عناد ، کبر ، حسد ،بغض ،نفاق، کینہ بدگمانی چغل خوری ، جھوٹ اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف کو ہوا دینا ہے، جس دل میں نفرت کی آگ جل رہی ہو ، اس میں محبت کے پودے نہیں لگاتا کرتے،  یہی حال کبر کا ہے ، کبر کے ساتھ اللہ کی عظمت جمع نہیں ہو تی ، ہر حال میں اللہ کی بڑائی کا اقرار ہی دل کی دنیا بدل سکتی ہے، اسی لیے اللہ کے رسول صلی ا للہ علیہ وسلم نے تواضع اور انکساری کی ہدایت کی ، تواضع دل کا ہی عمل ہے، یہ عمل جتنا مکمل ہوگا اللہ ورسول کے احکام وہدایت پر عمل کرنے کے لیے دل اسی قدر آمادہ وتیار ہوگا۔دل کو صالح رخ دینے میں عفو ودر گذر ، تحمل وبرداشت اور حسد وکینہ سے پاک ہونے کو خصوصی اہمیت حاصل ہے، ان اوصاف کے بغیر دل اس مقام ومرتبہ تک نہیں پہونچ سکتا ، جس کی امید ایک مؤمن سے کی جاتی ہے۔ 
 اس لیے دل کو دل بنانے کی کوشش کرنی چاہیے یہ آسانی سے نہیں بنتا ، لاکھ رگڑیں کھا کر دل ، دل بنتا ہے، بے راہ ری کے اس دور میں دل کی حفاظت بڑا کام ہے اور اس بڑے کام کے لیے سخت ریاضت اور’’ در د دل‘‘ کی ضرورت ہے ، بقول بہادر شاہ ظفر: درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو، جہاں تک طاعت وبندگی کا سوال ہے وہ تو اللہ کی ہر مخلوق کر رہی ہے اور انسان سے زیادہ پابندی سے کر رہی ہے۔
 دل کو درست کرنے کے لئے اہل دل کی صحبت ومعیت ضروری ہے ، اللہ رب العزت نے ایمان والوں کو تقویٰ اور صدیقین کی صحبت اختیار کرنے کا حکم دیا ہے، دل میں محبت الٰہی اور خشیت خدا وندی پیدا کرنے کے لیے کسی ایسے کی صحبت میں رہنا چاہیے جو یہ آگ دل کی دنیا میں لگا سکے ، در اصل یہ آگ لگتی نہیں ، لگائی جاتی ہے، اور یہ کام وہی کر سکتا ہے جس کے دل میں یہ دولت وافرمقدار میں موجود ہو اوراسے اپنے ساتھ رہنے والے پراس دولت کے خرچ کا سلیقہ بھی آتا ہو ، بزرگوں کی خانقاہیں اور اہل اللہ کی گلیاں تجربہ سے ا س کام کے لیے ا نتہائی مفید ثابت ہوئی ہیں ، یہی وہ جگہ ہے جہاں سے وافر مقدار میں ’’دوائے دل‘‘ ملتی ہے، ضرورت تلاش کی ہے، جستجوکی ہے، صحیح اور فکر مند اہل اللہ کے دروازے پر پڑ ے رہنے کی ہے، میرے خیال میں یہ بات صحیح نہیں ہے کہ وہ جو بیچتے تھے دوائے دل ، وہ دوکان اپنی بڑھا گئے۔ تلاشیے ، شاید آپ کے قریب ہی کوئی دل کو صیقل کرنے والا موجود ہو۔

الحمدللہ تحفظ شریعت کی طرف مسلسل ماہ محرامحرام ۱۴۴۴ھ پروگرام سلسہ وار ابھی تک چل رہا ہے شاہی جامع مسجد پتھراباڑی کا پروگرام کامیاب رہا

الحمدللہ تحفظ شریعت کی طرف سے مسلسل ماہ محرامحرام ۱۴۴۴ھ پروگرام سلسہ وار ابھی تک چل رہا ہے 
شاہی جامع مسجد پتھراباڑی کا پروگرام کامیاب رہا
(اردودنیانیوز٧٢)
زیرصدارت حضرت مولانا محمد نظام الدین صاحب مہتمم مدرسہ مفتاح العلوم ہرواچوک نے فرمائی تلاوت قاری مظفر صباء انجم نے کی نعت پاک شاعر اسلام مولانا فیاض راہی ڈاریکٹر اقرأ اکیڈمی سونا پور نے پیش کیا مقرر خصوصی حضرت مولانا و مفتی محمد ارشد صاحب مظاہری استاذ حدیث دارلعلوم شیخ زکریا دیوبند ، مفتی محمد سعود صاحب قاسمی دلمال پور ، مولانا عبدالسلام عادل ندوی ڈاریکٹر سر سید ایکڈمی جوکی ہاٹ ، مولانا و ماسٹر محمد نظام الدین صاحب پتھراباڑی، مولانا محمد نوشاد صاحب مظاہری مہتمم مدرسہ تبلیغ الاسلام بارااستمبرار ، مفتی محمد اطہر حسین قاسمی صاحب مہتمم مدرسہ یتیم خانہ انوار العلوم کاشی باڑی ، ماسٹر ابوالبشر صاحب ڈہٹی پلاسی ، قاری محمد الیاس صاحب مہتمم جامعہ محمدیہ ہاٹگاوں مولانا محمد توحید صاحب مظاہری مہتمم جامعہ عائشہ صدیقہ للبنات بارااستمبرار ، مولانا محمد مشتاق صاحب چترویدی ، اس کے علاوہ قاری محمد زبیر صاحب بارااستمبرار ، قاری عبدالقدوس صاحب بھیبھرا، قاری محمد منظور صاحب بوریا، قاری محمد ابوذر غفاری صاحب مہتمم مدرسہ امداد العلوم عیدگاہ ہردار بھیلا گنج ،حافظ محمد امیر الدین رانی ،قاری عبدالکریم مہتمم مدرسہ تجوید القرآن کرہوبنا ، قاری عبدالحلیم صاحب درشنا ، مفتی محمد مجیب الرحمٰن صاحب ، مولانا شاہ جمال صاحب ، عبدالقدوس صاحب راہی آفسیٹ بھیبھرا چوک ، قاری محمد امتیاز صاحب ڈاریکٹر امام الہند بھیبھرا چوک ، مولانا تاج الدین صاحب ، حافظ محمد رفیق صاحب ،حافظ عبدالسلام صاحب ، اس کے علاوہ تحفظ شریعت اکثر ممبران اور گاؤں کے اکثر لوگ موجود رہے عبدالوارث مظاہری سکریٹری تحفظ شریعت و ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ و پلاسی ارریہ
9686759181

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...