Powered By Blogger

جمعرات, اگست 05, 2021

چندی گڑھ ، 05 اگست ۔ ہریانہ قانون ساز اسمبلی کا مانسون سیشن 20 اگست سے شروع ہوگا۔ اس سیشن میں کئی اہم موضوعات پر غور کیا جائے گا

چندی گڑھ ، 05 اگست ۔ ہریانہ قانون ساز اسمبلی کا مانسون سیشن 20 اگست سے شروع ہوگا۔ اس سیشن میں کئی اہم موضوعات پر غور کیا جائے گا(اردو اخبار دنیا)چندی گڑھ ، 05 اگست ۔ ہریانہ قانون ساز اسمبلی کا مانسون سیشن 20 اگست سے شروع ہوگا۔ اس سیشن میں کئی اہم موضوعات پر غور کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ جمعرات کو چندی گڑھ میں وزیر اعلیٰ منوہر لال کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔سیشن کی کارروائی 20 اگست بروز جمعہ دوپہر 2 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد ہفتہ اور اتوار کو چھٹی ہوگی۔ سیشن کی کارروائی پیر 23 اگست کو دوپہر 2 بجے سے دوبارہ شروع ہوگی۔ سیشن 24 اگست کو صبح 10 بجے شروع ہوگا۔ اس دن اسے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جا سکتا ہے۔سیشن کی مدت کے بارے میں باضابطہ فیصلہ 20 اگست کو اسپیکر گیان چند گپتا کی صدارت میں ہونے والی ودھان سبھا کی کاروباری مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں لیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں سی ایم منوہر لال کھٹر ، ڈپٹی سی ایم دوشینت سنگھ چوٹالہ ، ڈپٹی اسپیکر رنبیر سنگھ گنگوا ، ہوم اینڈ ہیلتھ منسٹر انل وج ، اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا اور پارلیمانی امور کے وزیر کنور پال گرجر موجود تھے۔ مانسون سیشن کی تیاریاں پہلے ہی ودھان سبھا سیکرٹریٹ نے شروع کر دی ہیں۔دریںاثنا اس میٹنگ میں ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستانی ہاکی ٹیم کے جیتنے پرجشن منایاگیا۔ وزیر داخلہ اور وزیر صحت انل وج نے وزیراعلیٰ سمیت تمام وزراء اور عہدیداروں کو مٹھائی کھلاتے ہوئے اس خوشی کا اشتراک کیا۔ کانسی کا تمغہ جیتنے والی ہاکی ٹیم میں ہریانہ کے دو کھلاڑی ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو 2.5 کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کرتے ہوئے ، وزیراعلیٰ نے کہاکہ سریندر کمار اور سمت کو براہ راست محکمہ کھیل میں سینئر کوچ کی نوکری دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہریانہ کے ان تمام کھلاڑیوں کے لیے شاندار تقریب منعقد کی جائے گی جنہوں نے اولمپک کھیلوں میں تمغے جیتے ہیں۔

محمد عظیم الدین انصاری کو ضلع اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کا کنوینر مقرر

محمد عظیم الدین انصاری کو ضلع اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کا کنوینر مقررحاجی پور/ قمر اعظم صدیقی) اردو ایکشن کمیٹی بہار نے اردو کے فروغ اور اس کے حقوق کی بازیابی کے لیے بہار کے تمام اضلاع میں اردو ایکشن کمیٹی کی شاخیں قائم کیے جانے کا اعلان کیا ہے- ایکشن کمیٹی کے صدر جناب ایس - ایم - اشرف فرید اور جنرل سیکریٹری جناب فخر الدین عارفی نے ویشالی ضلع کی کمیٹی کی تشکیل کے لئے اردو ایکشن کمیٹی کے رکن مجلس عاملہ انوار الحسن وسطوی کو ذمہ داری سونپی ہے - چنانچہ انوار الحسن وسطوی نے ضلع اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن ویشالی کے صدر اور اردو کے مخلص خدمتگار محمد عظیم الدین انصاری کو ضلع اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کا کنوینر مقرر کرتے ہوئے انہیں 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے کر اس کی فہرست ریاستی کمیٹی کو ارسال کرنے کی گزارش کی ہے - جناب عظیم الدین انصاری نے کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اردو کے فروغ اور اس کے حقوق کی بازیابی کے لیے سرگرم اور فعال اشخاص پر مشتمل کمیٹی جلد ہی تشکیل دی جائے گی-

کسی بھی جوڑے کیلئے ماں باپ بننے کی خوشی سب سے بڑی ہوتی ہے ۔

کسی بھی جوڑے کیلئے ماں باپ بننے کی خوشی سب سے بڑی ہوتی ہے ۔

(اردو اخبار دنیا)کسی بھی جوڑے کیلئے ماں باپ بننے کی خوشی سب سے بڑی ہوتی ہے ۔ جب ایک خاتون ننہی سی معصوم جان کو جنم دیتی ہے اور ایک مرد اپنی گود میں پہلی مرتبہ اپنی اولاد کو اٹھاتا ہے تو وہ خوشی دنیا میں دیگر سبھی خوشیوں سے الگ ہوتی ہے ۔ بچوں کی پرورش کرنا آسان نہیں ہوتا ہے ، مگر والدین اپنے بچے کی پرورش میں سب کچھ لگا دیتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر والدین اور بچوں سے وابستہ کئی خوبصورت تصاویر وائرل ہوتی رہتی ہیں ، جنہیں دیکھ کر بہت پیار آتا ہے ۔ مگر حال ہی میں ایک ایسی تصویر وائرل ہورہی ہے ، جس کو دیکھ کر لوگ آگ ببولہ ہورہے ہیں ۔

ہم جس وائرل تصویر کی بات کررہے ہیں اس میں ایک جوڑا مال کے فوڈ کورٹ میں کھانا کھاتے نظر آرہا ہے ۔ اس جوڑے کا ایک چھوٹا بچہ بھی ہے ، جس کو ان لوگوں نے مال کی فرش پر لیٹا دیا ہے ۔ اس منظر کو مال میں موجود ایک دکاندار نے اپنے کیمرے قید کرلیا ۔ دکاندار کافی غصہ ہے ۔ دراصل دکاندار نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے ، جس میں والدین آرام سے کرسی پر بیٹھے اپنے کھانے کا لطف لے رہے ہیں جبکہ انہوں نے مال کی ٹھنڈ اور سخت فرش پر بچے کو لیٹا رکھا ہے ۔ دکاندار ویڈیو میں کہتا ہے کہ کیا ایسے لوگ سچ میں ہوتے ہیں یا یہ سب کچھ فرضی ہے ؟ اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد کئی لوگ اس والدین کو آڑے ہاتھ لے رہے ہیں ۔

والدین آرام سے کرسی پر بیٹھے اپنے کھانے کا لطف لے رہے ہیں جبکہ انہوں نے مال کی ٹھنڈ اور سخت فرش پر بچے کو لیٹا رکھا ہے ۔ تصویر : Tiktok/@wclipsto



ایک یوزر نے لکھا : اس جوڑے کے چہرے کو زمین پر کوئی رگڑے جس سے انہیں پتہ چلے کہ زمین کتنی گندی ہوتی ہے ، جہاں انہوں نے اپنے بچے کو لیٹا رکھا ہے ۔ جبکہ ایک دیگر یوزر نے کہا کہ وہ بچہ کوئی کتا نہیں ہے کہ انہوں نے اس کو زمین پر لیٹا دیا ہے ۔ ایک دیگر یوزر نے لکھا کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ وہاں موجود کسی بھی شخص نے اس منظر کے خلاف آواز نہیں اٹھائی ۔ ایک یوزر نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ یہ سین دیکھ کر میرا خون ابل رہا ہے اور اگر میں وہاں ہوتا تو پولیس کو اس کی اطلاع دیدیتا ۔


ہندوستانی ہاکی ٹیم اولمپکس میں 41برس بعد میڈل حاصل کرنے میں کامیاب

ہندوستانی ہاکی ٹیم اولمپکس میں 41برس بعد میڈل حاصل کرنے میں کامیاب

India ends 41-year wait to win Olympic medal, beats Germany to win bronze

سوشل میڈیا پر لوگوں نے کہا – ورلڈ کپ سے بڑی فتح ہے

ٹوکیو،5؍اگست:(اردواخباردنیا)ٹوکیو اولمپکس میں آج کانسی کے تمغے کے لیے کھیلے گئے ہاکی میچ میں ہندوستان نے جرمنی کی ٹیم کو پانچ کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی ہے۔ فیلڈ ہاکی میں ہندوستان کا یہ بارہواں میڈل ہے لیکن اس کھیل میں اکتالیس برس بعد بھارتی ٹیم کوئی تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ 1980 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی ٹیم اولمپک کھیلوں میں کوئی میڈل جیت پائی ہے۔ بھارتی ہاکی ٹیم کے کپتان #منپریت سنگھ نے کانسی کا یہ تمعہ اپنے ملک میں ان تمام طبی کارکنان کے نام کیا، جو کووڈ کی وبا سے نمٹنے میں پیش پیش ہیں۔ جس سے اولمپکس میں 41 سال سے تمغے کی کمی کا خاتمہ ہوا۔
اس تاریخی فتح کے ساتھ ہاکی ٹیم کو ملک بھر سے مبارکبادیں مل رہی ہیں۔ ٹوئٹر پر کئی مشہور لوگوں نے ہاکی ٹیم کی حوصلہ افزائی کی اور جیت کے لیے نیک خواہشات بھی دیں۔ وزیر اعظم نریندر #مودی نے ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے۔ پی ایم مودی نے لکھاکہ ٹوکیو میں ہاکی ٹیم کی شاندار فتح پورے ملک کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ یہ ایک نیا ہندوستان ہے، جو خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے۔ ہندوستان کو ہاکی ٹیم پر فخر ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹیم کو #مبارکباد دی ہے۔ ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ مبارک ہو ٹیم #انڈیا، پورے ملک کو آپ کی وجہ سے فخر ہے۔ہندوستان کے صدر نے بھی ٹیم انڈیا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ 41 سال بعد ٹیم انڈیا نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیت حاصل کی ہے۔ مبارک ہو۔بالی ووڈ کے بادشاہ #شاہ رخ #خان نے ٹویٹ کرکے ٹیم انڈیا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے لکھا کہ ٹیم انڈیا نے ہاکی میں حیرت انگیز کام کیا ہے۔ہندوستان ہاکی ٹیم نے ٹوکیو میں حیرت انگیز کام کیا ہے۔
اولمپکس میں جرمنی کو 5-4 سے شکست دے کر اس نے کانسی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ ہندوستانی مرد ہاکی ٹیم نے 41 سال بعد #اولمپکس میں #تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ ہندوستان نے آخری گولڈ میڈل 1980 میں #ماسکو میں جیتا تھا۔ تب سے ہندوستان #ہاکی میں تمغے کا انتظار کر رہا تھا جسے موجودہ ہاکی ٹیم نے ختم کر دیا۔

بی جے پی کے لوگ ’مینی فیسٹو‘نہیں بلکہ ’منی فیسٹو‘بناتے ہیں: اکھلیش یادو

بی جے پی کے لوگ ’مینی فیسٹو‘نہیں بلکہ ’منی فیسٹو‘بناتے ہیں: اکھلیش یادو

akhileshyadav

لکھنؤ،5؍اگست:(اردواخباردنیا)سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے اترپردیش کے لوگوں کی ناراضگی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ایس پی ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں 400 سیٹیں جیتے گی۔ ایس پی صدر نے بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنی #سائیکل یاترا شروع کرنے سے پہلے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیاکہ حکومت ہر مسئلے پر ناکام ہوچکی ہے۔

اب تک ہم 350 بولتے تھے لیکن جس طرح کا غم و غصہ عوام میں ہے، شایدہم 400 سیٹیں جیتیں گے۔ آج صورت حال ایسی ہے کہ بی جے پی کے پاس امیدوار کم پڑجائیں گے۔ امیدوار ٹکٹ کا مطالبہ ہی نہیں کریں گے۔ اکھلیش نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مرزا پور میں ایک ریلی میں کہا تھا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت نے سال 2017 میں جاری ہونے والے پارٹی کے انتخابی منشور کا ہر وعدہ پورا کیا ہے۔

لیکن سچ یہ ہے کہ بی جے پی نے ابھی تک اپنا #منشور کھول کر نہیں دیکھاہے۔انہوں بی جے پی پر سیاست کو عوامی خدمت نہیں بلکہ کاروبار کا ذریعہ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے لوگ ’مینی فیسٹو نہیں بلکہ منی فیسٹوبناتے ہیں۔ سیاست ان کے لیے ایک کاروبار ہے۔ عوام نے بی جے پی کا دھوکہ دیکھا ہے۔

ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر کورونا وبائی امراض کے دوران جان بچانے میں مکمل طور پر ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے سابق وزیر اعلی اتر پردیش نے کہا کہ پوری حکومت اور انتظامیہ نے عوام کو دھوکہ دیا اور بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے۔

#اکھلیش نے اتر پردیش کو غذائی قلت، گنگا میں لاشیں بہانے، لاشوں سے کفن ہٹانے، کورونا وبا کے دوران ادویات کی بلیک #مارکیٹنگ، #پنچایت #انتخابات میں ڈیوٹی کرتے ہوئے اساتذہ کی اموات ، بے گناہ لوگوں کو جیل میں ڈالنے، خاص طور پرریاست کی بی جے پی حکومت کو مذہب اور ذات کے نام پر لوگوں پر مظالم کا ذمہ دار ٹھہرایا ، بڑے بڑے پوسٹرز اور ہورڈنگز لگا کر اپنی ناکامی کو چھپایا اور حراست میںموت کے معاملے میں اسے نمبر ون ریاست قرار دیا۔

‎یہ ڈرامہ نہیں تو اورکیا ہے: ایس پی کی سائیکل یاترا پر مایاوتی برہم ‏

یہ ڈرامہ نہیں تو اورکیا ہے: ایس پی کی سائیکل یاترا پر مایاوتی برہم

mayavati

نئی دہلی،5؍اگست:(اردواخباردنیا)اترپردیش اسمبلی انتخابات کی سرگرمیوں کے درمیان ریاست میں مختلف مقامات پر برہمن کنونشن کا اہتمام کررہی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے سماج واد کے لیڈر جنیشور مشرکی سالگرہ کے موقع پر جمعرات کو سائیکل یاترا نکال رہی سماج وادی پارٹی کونشانہ بنا یا ہے۔ مایاوتی نے کہاکہ آنجہانی شری جنیشور مشرا کو ان کی برسی پر دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت ۔ لکھنؤ میں ان کے نام سے منسوب پارک بی ایس پی حکومت نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے نام پر بنایا تھا، لیکن ایس پی حکومت نے ذات پات ،سوچ اور نفرت کی وجہ سے اس کا نام بھی نئے اضلاع وغیرہ کی طرح تبدیل کردیا، یہ کیسا احترام ہے؟

#مایاوتی نے کہاکہ #یوپی کے اضلاع میں بی ایس پی کے روشن خیال کی بے پناہ کامیابی کے بعد ایس پی کو اب بی جے پی حکومت کی طرف سے ستائے جانے والے شری جنیشور مشرا اور ان کے معاشرے کی یاد آئی ہے۔ یہ سب ان کی سیاسی خود غرضی اور سستی مقبولیت کے لیے ڈرامہ نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟ یہ بات قابل ذکر ہے کہ آنجہانی #سینئر سوشلسٹ لیڈر جنیشور مشرا جو چھوٹے لوہیا کے نام سے مشہور ہیں۔

ان کی #سالگرہ کے موقع پر ایس پی صدر #اکھلیش یادو جمعرات کو دارالحکومت لکھنؤ میں سائیکل یاتراکر رہے ہیں۔ پارٹی کے مطابق یہ یاترا ریاست کی بی جے پی حکومت کی خراب #پالیسیوں کے خلاف عوام کی آواز بلند کرنے کے مقصد سے نکالی جارہی ہے۔

بریکینگ نیوز:ریاست میں کالجس شروع کرنے کافیصلہ

ممبئی:5اگست (اردو اخبار دنیا)حکومت مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ تعلیم و تکنیکی تعلیم شری اودئے سامنت نے آج یہاںاخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کالجز دوبارہ شروع کرنے پر غورکیاگیاہے اور 15ستمبرتا یکم اکتوبر کے درمیان ریاست بھر میں تمام کالجز کھول دئےے جائیںگے ۔

انھوں نے بتایا کہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ز کوہدایت دی گئی کہ وہ متعلقہ اضلاع کے ضلع کلکٹر سے تبادلہ خیال کرکے اندرون آٹھ یوم اپنی رپورٹ انھیں روانہ کریں جس کے بعدتمام حالات کومدنظررکھتے ہوئے 15ستمبرتا یکم اکتوبر کے درمیان ریاست بھر میں تمام کالجز کھول دئےے جائیںگے ۔

آرٹیکل 341 میں مذہبی امتیاز کیوں؟ مستقیم صدیقی

آرٹیکل 341 میں مذہبی امتیاز کیوں؟ مستقیم صدیقی

(اردو اخبار دنیا)
نواده محمد سلطان اختر


 آئین آرٹیکل نمبر 341 میں صدر کو اختیار دیتا ہے کہ مختلف ذاتوں اور قبائل کے نام ایک فہرست میں شامل کرے۔ 1950 میں صدر نے ایک آرڈیننس کے ذریعے ایک شیڈول جاری کیا صرف اس شیڈول میں درج ذاتوں اور قبائل کو شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب کہا گیا ہے۔
 صدر کے آرڈیننس کے پیرا (3) میں لکھا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو ہندو مذہب سے تعلق نہیں رکھتا وہ درج فہرست ذات اور فہرست قبائل کا مقام حاصل نہیں کر سکتا۔ 1956 میں اس آرڈیننس میں ترمیم کرکے سکھوں کو شامل کیا گیا اور 1990 میں بودھ مذہب والوں کو پیرا (3) میں شامل کر دیا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی شخص ہندو سکھ یا بدھ مذہب سے تعلق نہیں رکھتا اسے درج فہرست ذات کے زمرے میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس طرح عیسائی ، مسلمان ، جین اور پارسی اس زمرے سے باہر ہیں۔ اس سے یہ بات صاف طور پر واضح ہے کہ اس حکم کے تحت درج فہرست ذاتوں کے لئے ریزرویشن صرف ہندو ، سکھ یا بودھ، دلتوں کے لئے ہی دستیاب ہے ، عیسائی یا مسلم دلت یا کسی دوسرے مذہب کے پسماندہ کے لئے نہیں ہے،
 آرٹیکل 341 آئین کے آرٹیکل نمبر 15 پر ایک بد نما داغ ہے کہ ہم یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ آئین مذہب کے نام پر تعصب رکھتا ، آئیں جاننے کی کوشش کرتے ہیں کیسے ہوا ہے؟ 

 نہرو حکومت کی طرف سے 10 اگست 1950 کو ایک آرڈیننس لا کر آئین میں کی گئی تبدیلیوں کا اثر یہ ہوا کہ مسلمانوں کی سب سے بڑی برادری جو اپنے آپ کو پاسمانده کہتی ہے مکمل طور پر ریزرویشن سے محروم کر دیا گیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو لوگ پاسمانده ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ سماجی ، معاشی اور سیاسی طور پر پسماندہ نہیں ہیں۔ حکومتیں آتی ہیں ، حکومتیں چلی جاتی ہیں ، سیاست پسماندہ کے نام پر کی جاتی ہے ، اقتدار والے پسماندہ کے نام پر یا اپوزیشن کے ڈر سے ایک یا دو سیٹیں دےدیتی ہیں، مالائی دار و لچھے دار باتوں کے ساتھ زندہ آباد کا نعرہ ہوتا رہتا ہے لیکن پسمانده کے مسائل کا کوئی حل نہیں نکالا جاتا، یہ سچ ہے کہ بہت سے مسائل ہیں اور صرف سیاسی جماعتیں ہی ہر مسئلے کو حل نہیں کر سکتیں ، لیکن میری نگاہ میں سب سے بڑا مسئلہ پسمانده کی شراکت کا ہے۔حصّہ داری کا ہے، جب ہم انصاف کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات بھی کرنی ہوگی کہ سیاست میں تعلیم کے میدان میں ، روزگار کے شعبے میں پسمانده سیکشن کی کتنی شراکت ہے؟ ہم پسمانده کے تمام مسائل کو دور نہیں کر سکتے لیکن ہم ایسے مسئلے کو دور کرنے کے لیے پہل کر سکتے ہیں جو سیاسی ہے ، جو غیر دستوری ہے ، جو آئین پر بد نُما داغ ہے ، لیکن ہم ایسا نہیں کرتے ، کیونکہ ہمیں اُس اِس،مندر مسجدِ کے نام پر گمراہ کر دیاجاتاہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر کوئی کھل کر بحث نہیں کرتا ، حالانکہ اس پر صرف بحث کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس مدے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی ضرورت ہے ، آرٹیکل 341 میں پابندی کو ہٹانے کی ضرورت ہے۔ آئین میں مذہب کے نام پر امتیازی سلوک کیوں ہے؟
 10 اگست 1950 کو اس وقت کی نہرو حکومت نے ایک غیر آئینی آرڈیننس کے ذریعے مذہبی پابندیاں عائد کیں اور ہندوؤں کے علاوہ دیگر مذاہب کے پسماندہ طبقات کو درج فہرست ذاتوں سے خارج کردیا تھا۔ لیکن سکھوں 1956 میں اور بودھ مذہب والوں 1990 اس زمرے میں دوبارہ شامل کر لیا گیا، دلت، مسلمان اور عیسائی آج بھی درج فہرست ذات کے ریزرویشن سے باہر ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب 1956 میں سکھوں کو دوبارہ اس زمرے میں شامل کیا گیا اور 1990 میں بودھ مذہب والوں کو دوبارہ اس زمرے میں شامل کیا گیا ، دونوں وقتوں میں مرکز میں حکومت برسر اقتدار تھیں وہ حکومت مسلم اکثریتی ووٹوں سے اقتدار میں آئی تھی،اُن پر پوری طرح سے انصاف پسند لوگوں نے دوبارہ دباؤ کیوں نہیں بنایا؟ اگر پسمانده سماج سے اُبھرے ہوئے کچھ لیڈروں نے اس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تھی تو پھر عام انصاف عوام اس پر خاموش کیوں رہے؟ بہت سے سوالات اٹھیں گے لیکن ہمیں اس مسئلے کو سوال سے زیادہ بحث کرنے کی ضرورت ہے ، ہمیں اسے ایک عوامی بحث کا مسئلہ بنانا ہوگا ، ہمیں اس بحث میں معاشرے کے ہر طبقے کا تعاون لینا ہوگا ، اس مسئلے کو ذات اور مذہب سے اوپر اٹھ کر کرناہوگا اِس پر حقوق و اختیار کا مدا بنانا پڑے گا۔ اس پر کھیت، کھلیان ، گلی سے لے کر علاقے تک ہر جگہ بحث کرنا ہوگا، اگر ہم اس بحث کو نظر انداز کر دیں تو یہ بہت بڑی نا انصافی ہوگی ، جو بحث کو سنجیدگی سے نہیں لیتا ، اسے آئین میں امتیازی سلوک کا علم نہیں ہے۔
 درج فہرست ذاتوں کے لئے ریزرویشن 1936 میں اس وقت کی برطانوی حکومت میں دیا تھا۔ کسی کا مذہبی پابندی نہیں تھی۔ اس طرح تمام مذاہب کے دلتوں کو درج فہرست ذاتوں کا ریزرویشن مل رہا تھا ، لیکن نہرو حکومت نے 10 اگست 1950 کو مذہبی پابندیاں عائد کیں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو اس پر مسلط کر دیا۔ ابھی تک عیسائی، مسلمان ، جین اور پارسی اس زمرے سے باہر ہیں۔
 10 اگست 2021 سے اس پر مسلسل پروگرام منعقد کیئے جائیں گے ، بہار ، جھارکھنڈ اور بنگال میں اس پر بحث جاری کی جائے۔ ریزرویشن صرف نوکریوں میں نہیں ہوتا ، ریزرویشن عوامی نمائندوں کے انتخاب میں بھی ہے۔ یہ ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر بحث شروع کرے اور اسے ہٹانے کی ہر ممکن کوشش کرے۔ اور اسمیں ہر کسی کا جیسا بھی ہو تعاون کرے

ٹک ٹاک (Tik-Tok) کانیا فیچر متعارف

ٹک ٹاک (Tik-Tok) کانیا فیچر متعارف

نیویارک ،5؍اگست:(اردواخباردنیا)ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے #اسنیپ چیٹ اسٹوریز کی طرز پر 24 گھنٹے میں اسٹوری غائب ہونے والے فیچر محدود پیمانے پر متعارف کرا دیا ہے۔اس فیچر سے ٹک ٹاک TikTok کی اسٹوری میں لگایا گیا مواد (content) 24 گھنٹے بعد خود غائب ہوجائے گا۔ٹک ٹاک نے ابھی تک اس فیچر کا باضابطہ اعلان نہیں کیا تاہم کچھ صارفین کو آزمائشی طور پر یہ فیچر مہیا کیا گیا ہے۔

#ٹک ٹاک کا یہ فیچر #سوشل #میڈیا کنسلٹنٹ میٹ نوارا نے بنایا ہے، انہوں نے سماجی رابطے کی سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹک ٹاک کے آنے والے نئے فیچر کا پوسٹ شیئر کیا۔اسٹوری کا یہ فیچر سب سے پہلے اسنیپ چیٹ نے متعارف کروایا تھا، اس کے بعد واٹس ایپ اور #فیس بک نے بھی متعارف کروایا جہاں اسٹوریز 24 گھنٹے بعد خود غائب ہو جاتی ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ٹک ٹاک نے اپنے مد مقابل #ایپلیکیشنز سے سبقت لینے کے لیے ویڈیو کا دورانیہ بڑھا دیا ہے۔ ٹک ٹاک نے ویڈیو کا دورانیہ تین منٹ کردیا ہے جو پہلے سے تین گنا زیادہ ہے۔ٹک ٹاک #چین کی بائٹ ڈانس کی ملکیت ہے اور یہ دنیا میں مقبول ترین سوشل میڈیا ایپس میں سے ایک ہے۔

#دنیا کے 150 ممالک میں ٹک ٹاک کے ایک ارب سے زیادہ صارفین موجود ہیں۔ امریکہ میں اب تک 200 ملین سے زائد باراس ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

ایم آئی ایم کے بعد اب انڈین یونین مسلم لیگ نے اٹھایا بڑا قدم

() اردو اخبار دنیا

اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں، نئی نئی سیاسی سرگرمیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ ایک طرف جہاں اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ نیا محاذ تیار کر یو پی الیکشن میں اپنی چھاپ چھوڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے، وہیں تازہ ترین خبروں کے مطابق انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) نے بھی یو پی الیکشن میں اپنے امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آئی یو ایم ایل نے اعلان کیا ہے کہ وہ 103 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق مراد آباد میں آئی یو ایم ایل کی ریاستی ایگزیکٹیو کی ایک انتہائی اہم میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ لیا گیا کہ پارٹی یو پی اسمبلی الیکشن میں 103 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور انتہائی منظم انداز میں انتخابی تشہیر کا عمل انجام دیا جائے گا۔ انڈین یونین مسلم لیگ نے ایسی اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جہاں مسلم ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے اور کامیابی کی امیدیں روشن ہیں۔

یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کے کچھ لیڈروں نے اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ پارٹی کے قومی جوائنٹ سکریٹری مولانا قیصر حیات خان اور کارگزار ریاستی صدر ڈاکٹر نجم الحسن نے بتایا کہ انڈین یونین مسلم لیگ کی کئی سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کی بات چل رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہماری پارٹی پہلے بھی اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ مل کر یو پی میں الیکشن لڑ چکی ہے۔ ایسے میں ایک بار پھر دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد قائم ہو سکتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ آئندہ سال ہونے والے یو پی اسمبلی انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم نے 100، پیس پارٹی نے 250 اور مسلم لیگ نے 103 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ایسے میں مسلم ووٹروں کو کون سی پارٹی اپنی طرف راغب کر پائے گی، یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔ یہ تینوں پارٹیاں سماجوادی پارٹی کے لیے بھی مشکلیں پیدا کر سکتی ہیں کیونکہ سماجوادی پارٹی بھی لگاتار مسلم ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ کانگریس جنرل سکریٹری اور یو پی انچارج پرینکا گاندھی جس طرح سے دلتوں اور پسماندہ طبقات کی آواز اٹھا رہی ہیں، ساتھ ہی اقلیتی طبقہ کی فلاح کی بھی بات کر رہی ہیں، دیگر پارٹیوں کے لیے مسلم ووٹ حاصل کرنا بہت آسان نہیں ہوگا۔

ترکی میں تین ماہ بعد کورونا وائرس کے 25 ہزار سے زائد نئے معاملے، 122 افراد فوت

  • (اردو اخبار دنیا)

انقرہ: ترکی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 26822 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو 4 مئی کے بعد وائرس کے کیسز کا ایک دن کا سب سے زیادہ اعداد و شمار ہیں۔

ملک کی وزارت صحت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ جولائی کے آغاز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ 16 اپریل کو ترکی میں ریکارڈ 63082 کیسز رپورٹ ہوئے اور اس کے بعد متاثرہ افراد کی یومیہ تعداد بتدریج کم ہوتی گئی۔

جون اور جولائی کے پہلے نصف میں یومیہ کیسز 5000-7000 پر مستحکم رہا تھا، لیکن جولائی کے وسط سے دوبارہ معاملے بڑھنے شروع ہوے۔ بیان میں کہا گیا کہ آج 262048 ٹسٹ کئے گئے اور کووڈ- 19 کے 26822 نئے کیسز رجسٹرڈ ہوئے اور 122 افراد کی موت ہو گئی۔

تیر کر مکہ جانے کی کوشش کرنے والا ملائیشین نوجوان زیر حراست

تیر کر مکہ جانے کی کوشش کرنے والا ملائیشین نوجوان زیر حراست

wanted to go to Makkah

ریاض ،5؍اگست:(اردواخباردنیا)ایجنسیاں)جہازوں اور کشتیوں میں سفر کے زمانے سے قبل تو سنا تھا کہ لوگ پیدل #حج و #عمرہ کرنے جاتے ہیں لیکن ملائیشین حکام نے ایک ایسے نوجوان کو حراست میں لیا ہے جو کہ بذات خود تیر کر مکہ جانے کی کوشش کر رہا تھا۔ملائیشیا کے مختلف ابلاغی ذرائع کے مطابق 28 سالہ نوجوان نے تانجونگ شہر کے ساحل سے #سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی اوراسے کچھ دیر بعد #پولیس نے سمندر میں تیرنے کے دوران حراست میں لے لیا تھا۔

ملائیشین #اخبار ‘نیو سٹریٹس ٹائمز’ کے مطابق اس سے قبل بھی اس شخص نے لاک ڈائون کے دوران سمندر کو پار کر کے دوسرے جزیرے پر رہنے والے اپنے دوست کو ملنے کی کوشش کی تھی۔مقامی پولیس کے سربراہ کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم دونوں واقعات میں ملوث ہے۔ اس بار ملزم کا کہنا ہے کہ وہ مکہ جانے کی کوشش کر رہا تھا۔حکام کے مطابق متاثرہ شخص کو پنانگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہیاور اس کا ذہنی توازن چیک کیا جارہا ہے۔

تحقیقات کے مطابق #تیراکی کے دوران اس شخص کے جسم سے #منشیات کا سراغ نہیں ملا اور پولیس یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آخر اس شخص نے تیر کر مکہ جانے کا فیصلہ کیوں کیا۔ملائیشیا اور #سعودی عرب کے ساحلوں کے درمیان فاصلہ 4455 ناٹیکل میل 8250 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

واٹس ایپ نے ایک اور زبردست فیچر متعارف کرایا

واٹس ایپ نے ایک اور زبردست فیچر متعارف کرایا

WhatsApp-Privacy-policy

واشنگٹن ،5؍اگست:(اردوداخبارنیا)ایجنسیاں)پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ نے صارفین کے لیے ایک اور زبردست فیچر متعارف کرادیا۔واٹس ایپ کی جانب سے دنیا بھر کے دو ارب سے زائد صارفین کے لیے آئے روز نت نئے اور دلچسپ #فیچرز متعارف کرائے جاتے ہیں، جس کا مقصد #صارفین کو بہتر اور اچھی سہولت فراہم کرنا ہے۔

#واٹس ایپ نے رواں سال کے تیسرے ماہ میں پیغامات از خود غائب ہونے کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت کوئی بھی پیغام صارف کے پاس 7 روز بعد از خود غائب ہوجائے گا۔اب واٹس #ایپ نے اپنے بلاگ میں اسی سے متعلق ایک نئے فیچر کے متعارف کرانے کا اعلان کیا، جو اسنیپ چیٹ کی طرز پر بنایا گیا ہے۔اس فیچر کے بعد واٹس ایپ کے صارف کی جانب سے دوست کو بھیجی جانے والی #ویڈیو یا تصویر ایک بار دیکھنے کے بعد خود بہ خود غائب ہوجائے گی اور یہ ماضی کی طرح گیلری میں محفوظ نہیں ہوگی۔

#فیس بک کی زیرملکیت کمپنی واٹس ایپ نے بتایا کہ اس فیچر کا مقصد #صارفین کی جانب سے بھیجی جانے والی حساس معلومات کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔واٹس ایپ کے مطابق یہ فیچر رواں ہفتے کے اختتام تک دنیا بھر کے تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔

یہ خاتون کورونا لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے درمیان دو بار حاملہ ہوئی اور ایک سال کے اندر چار بچوں کو جنم دیا۔

(اردو اخبار دنیا)

یہ خاتون کورونا لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے درمیان دو بار حاملہ ہوئی اور ایک سال کے اندر چار بچوں کو جنم دیا۔

پرائمری اسکول ٹیچر جیسیکا پرچرڈ Jessica Pritchard نے مئی 2020 میں اپنی بیٹی میا کو جنم دیا اور 11 ماہ بعد انہوں نے مزید 3 بچوں کو ایک ساتھ جنم دیا۔

ان کے چاروں بچے صحت مند ہیں۔ اب ان کی فیملی میں کل 5 بچے ہیں ،جس کی وجہ سے جیسکا خود اور ان کے پارٹنر ہیری ولیمز (Harry Williams) بھی بہت خوش ہیں۔

خود کو خوش قسمت مانتی ہیں جیسیکا اور 34 سالہ ان کے پارٹنر ہیری ولیمز (Harry Williams) اس بات کو لیکر بہت خوش ہیں کہ ان کا کنبہ پانچ بچوں کا بھرا پورا کنبہ ہے۔

جیسیکا بتاتی ہیں کہ ان کی سب سے بڑی مولی 8 سال کی ہے اور جب انہیں معلوم چلا کہ جیسیکا ایک ساتھ تین بچوں کو جنم دینے جا رہی ہیں تو سب کافی خوش تھے۔ وہ خود کو خوش قسمت مانتی ہیں کہ آٹھ سال کے اندر ان کے پانچ بچے ہیں۔

جسییکا کہتی ہیں کہ بارہ ماہ کے اندر چار بچے ہونا بالکل آسان ہیں تھا لیکن سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ بچوں کو ایک ساتھ بھوک لگتی ہے اور انہیں ایک ساتھ فیڈ کرانا بیحد مزیدار ہوتا ہے۔

کثیرقومی بحری فوجی مشق میں ہندوستان کے جنگی جہازہونگے شامل

کثیرقومی بحری فوجی مشق میں ہندوستان کے جنگی جہازہونگے شامل

کثیرقومی بحری فوجی مشق میں ہندوستان کے جنگی جہازہونگے شامل
کثیرقومی بحری فوجی مشق میں ہندوستان کے جنگی جہازہونگے شامل

 (اردو اخبار دنیا)

نئی دہلی

وزارت دفاع نے بحیرۂ جنوبی چین میں 4جنگی جہاز بھیجنے کا اعلان کیا ہے، جو 2 ماہ تک وہاں موجود رہیں گے۔

یہ جہاز ان فوجی مشقوں میں حصہ لیں گے جو 5 ممالک کا اتحاد اس بحری علاقے میں منعقد کر رہا ہے۔

ہندوستانی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے جہاز اس ماہ کے اوائل میں روانہ ہو رہے ہیں۔ 4 جہازوں پر مشتمل ب ٹاسک فورس 2 ماہ کے دوران مختلف بحری مشقوں میں حصہ لے گی۔

ان مشقوں میں امریکا، جاپان اور آسڑیلوی افواج کے ساتھ مالا بار بحری مشق 2021ء اور بحیرۂ جنوبی چین میں کثیر فریقی مشقیں شامل ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں جنوبی بحیرہ چین میں بحری سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ چین جنوبی بحیرہ چین کے تقریباً بیشتر سمندری علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا آیا ہے اور اس نے کئی علاقوں میں مصنوعی جزیرے بھی تعمیر کر رکھے ہیں۔

آبزور ریسرچ فاؤنڈیشن کے مطابق جنوبی چین کے سمندری پانیوں میں بھارت کی دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ ایشیا بحرالکاہل خطے کے ممالک کے ساتھ بھارت کی 55 فیصد تجارت جنوبی چین کے سمندری راستے سے ہوتی ہے جس کی مالیت تقریباً 200 ارب ڈالر سالانہ ہے۔

بھارت اس سمندری راستے سے آزاد تجارت کو بلا روک ٹوک جاری 

اولمپکس میڈ ل: ہاکی کپتان منپریت سے مودی نے کی بات

اولمپکس میڈ ل: ہاکی کپتان منپریت سے مودی نے کی بات

پی ایم کی کال
پی ایم کی کال

  •  
  •    
  •   

 

(اردو اخبار دنیا)

وزیر اعظم نریندر مودی نے آک ٹوکیو اولمپکس میں برونز میڈل جیتنے پر ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم سے ٹیلی فون پر بات کی۔ 41 سال کے بعد تمغے کی قحط کو ختم کرتے ہوئے کپتان منپریت کی ٹیم نے بیلجیم کو 5-4 سے شکست دے کر برونز پر قبضہ کیا۔ اس کے بعد ملک بھر میں تقریبات اور مبارکبادوں کا دور شروع ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جیت کے فورا بعد ٹوکیو میں موجود ٹیم سے موبائل پر بات کی۔ اب جانئے کیا ہوئی بات چیت ۔ من پریت: آپ کی حوصلہ افزائی نے ہماری ٹیم کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔

 پی ایم مودی: آپ کی محنت کام کر رہی ہے۔ آپ کے کوچ نے بھی آپ کے ساتھ بہت محنت کی ہے۔ آپ کی محنت کام کر رہی ہے۔ میری طرف سے تمام کھلاڑیوں کو مبارک ہو ، بھائی۔ آپ سب 15 اگست کو مل رہے ہیں ، میں نے سب کو بلایا ہے۔ آپ کا کوچ کس کے ساتھ ہے؟

 من پریت: جی ہاں۔

 کوچ گراہم ریڈ: امید ہے کہ ہم نے آپ پر فخر کیا ہے۔ سیمی فائنل کے بعد آپ کے ساتھ آپ کی گفتگو اور آپ کے الفاظ ہمارے لیے بہت متاثر کن تھے۔

پی ایم مودی: مبارک ہو۔ آپ نے تاریخ بنائی ہے۔ میرے الفاظ نہیں ، یہ آپ کی محنت کا نتیجہ ہے۔

 من پریت نے کہا - دباؤ سے لطف اندوز ہوا اور قدرتی کھیل کھیلا۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...