Powered By Blogger

ہفتہ, اگست 28, 2021

دارالعلوم زکریا دیوبند کا جواں سال طالبعلم سڑک حادثہ میں فوت


دارالعلوم زکریا دیوبند کا جواں سال طالبعلم سڑک حادثہ میں فوت(اردو دنیا نیوز۷۲)دیوبند، 28؍ اگست (رضوان سلمانی) ہائیوے پر واقع ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے دورہ حدیث کے جواں سال طالبعلم کا آج ایک سڑک حادثہ میں انتقال ہوگیا،ان کے انتقال کی خبر سے اہل خانہ میں ماتم پسر گیا اور مدرسہ کاماحول سوگوار ہوگیا، بعد نماز ظہرمرحوم کی نماز جنازہ ادا کرکے غمگین ماحول میں سپرد خاک کردیاگیا۔ موصولہ تفصیل کے مطابق دارالعلوم زکریا دیوبند میں دورۂ حدیث شریف میں زیر تعلیم علاقہ کے موضع ظہیر پو ر کا رہنے والا19؍ سالہ محمد انس ولد جان محمد آج صبح بعد نماز فجر بذریعہ سائیکل مدرسہ میں آرہاتھا۔ جیسے ہی وہ دیوبند برلہ روڈ پرگاؤں دھارو والا کے قریب پہنچا تو پیچھے سے آئی ایک تیز رفتار بائک نے طالبعلم کی سائیکل میں زور دار ٹکر ماردی ،جس سے انس پاس سے گزرر ہی اینٹوں سے بھری بھینسا بوگی کے پہیہ کے نیچے جاگرِا اور بری طرح زخمی ہوگیا،آناً فاً راہگیروں کی مدد سے اسے دیوبند کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایاگیا،جہاں ڈاکٹروں نے طالبعلم کو مردہ قرار دے دیا۔اطلاع پرملنے پولیس ،دارالعلوم زکریا کے ذمہ داران اور اہل خانہ اسپتال پہنچے اور بغیر کسی قانونی کارروائی کے لاش لے گئے۔ محمد انس کی موت کے خبر سے اہل خانہ میں ماتم پسر گیا ،وہیں مدرسہ کا ماحول بھی سوگوار ہوگیا۔ ادارہ کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے محمد انس کے اچانک انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ محمد انس انتہائی ذہین اور ہونہار طالبعلم تھا ،اللہ پاک اس کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ مولوی محمد انس کے اچانک انتقال کی خبر سے پورے گاؤں کا ماحول غمگین ہے اور اہل خانہ میں کہرام مچاہواہے۔ بعد نماز ظہر گاؤں ظہیر پورمیں نہایت غمگین ماحول میں انس کی گاؤں کے قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ۔ نماز جنازہ میں سابق رکن اسمبلی مولانا جمیل قاسمی، دارالعلوم زکریا سے قاری سلمان،قاری فرخ اور مولانا طارق سمیت کثیر تعداد میں گاؤں او رعلاقہ کے لوگوںنے شرکت کی۔

وبائی ایکٹ میں گرفتار تبلیغی جماعت کے 12 اراکین الزامات سے بری، تھائی لینڈ کے 9 شہری بھی شامل

بریلی: اتر پردیش کے ضلع بریلی کی ایک عدالت نے کورونا انفیکشن پھیلانے کے الزام میں تھائی لینڈ کے نو شہریوں سمیت 12 تبلیغی جماعت کے اراکین کو شواہد کی کمی کی بنیاد پر رہا کئے جانے کا حکم دیا ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں دہلی کے مرکز نظام الدین میں منعقد بڑے جلسے میں انڈونیشیاء، تھائی لینڈر، تمل ناڈو سمیت متعدد ریاستوں سے اراکین تبلیغی جماعت نے شرکت کی تھی۔جلسہ ختم ہونے کے بعد ہی کورونا وبا پھوٹ پڑی تھی۔ الزام ہے کہ جلسہ کے اراکین نے اس جلسہ میں متعدد کووڈ انفکٹیٹ افراد شامل ہوئے تھے جسے پرگرام کے آرگنائزروں نے چھپایا تھا۔تھانہ صدر شاہجہاں پور میں تبلیغی جماعت کے اراکین پر آئی پی سی کی سنگین دفعات کے ساتھ وبائی ایکٹ، آفت منجمنٹ ایکٹ، بیرونی و پاسپورٹ ایکٹ کی مختلف دفعات میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

پولیس نے تھائی لینڈ کے 9 افراد اور تمل ناڈو کے دو اراکین سمیت 12 لوگوں کو شاہجہاں پور کی ایک مسجد سے گرفتار کیا تھا۔ اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ کی ہدایت پر بریلی کی عدالت میں ہوئی تھی۔دفاعی وکیل ملن کمار گپتا نے تبلیغی جماعت کے اراکین کو بے قصور قرار دیتے ہوئے دلیل دی تھی۔ ٹھوس ثبوتوں کی کمی کی بنیاد پر عدالت نے گزشتہ روز تھائی لینڈ کے نو، تمل ناڈو کے دو اراکین سمیت 12افراد کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔

ریلوے نے 8فیصد سستے کرایہ والی اے سی تھری اکانومی کلاس پیش کی

نئی دہلی، 28اگست (اردو دنیا نیوز۷۲) ہندستانی ریلوے نے ٹرینوں میں مالی طورپر کمزور طبقہ کے مسافروں کے لئے ایک نئی کلاس اے سی تھری ٹیئر اکانومی کو آج باضابطہ طورپر شروع کرنے کا اعلان کیا جس کا کرایہ اے سی تھری ٹیئر کوچ کے کرایہ سے تقریبا آٹھ فیصد سستا رکھا گیا ہے۔

ریلوے بورڈ کے ایک تجارتی سرکلر میں یہ اطلاع دی گئی۔ سرکلر کے مطابق اے سی تھری اکانومی کے اصل کرایہ کی شرح سلیپر کلاس کے اصل کرایہ سے 2.4گنا ہوگا۔ جو اے سی تھری کے کرایہ سے آٹھ فیصد سستا ہے۔

سرکلر کے مطابق تمام میل /ایکسپریس گاڑیوں میں اے سی تھری اکانومی کے کوچ لگائے جائیں گے۔ ان میں بچوں کا کرایہ، تمام کی طرح کی رعایت، کنسلیشن اور ریفنڈ کے قواعد اسی طرح نافذ ہوں گے جس طرح اے سی تھری کوچ میں ہوتے ہیں۔

ریلوے بورڈ کے ذرائع نے بتایاکہ مختلف زون میں پچاس اے سی تھری اکانومی کوچ بھیجے جاچکے ہیں لیکن کرایہ کی شرح طے نہیں ہوپانے کی وجہ سے اب تک انہیں گاڑیوں میں نہیں لگایا گیا تھا۔خیال رہے کہ ریلوے نے اے سی تھری کوچ کا نیا ڈیزائن تیار کیا ہے جس میں 83برتھ لگائی گئی ہیں جبکہ عام اے سی تھری کے کوچ میں 72برتھ ہوتی ہیں۔ریلوے نے سلیپر کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں کو اے سی کلاس کا سستا متبادل دستیاب کرانے کا پہلا اعلان کیا تھا۔

سابق صدر بلدیہ عمرکھیڑ حاجی محمد ثناءاللہ عرف بابا جاگیردار کا انتقال

عمرکھیڑ : (سلمان اشہر خان) عمرکھیڑ کے سابق صدر بلدیہ و راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر حاجی محمد ثناءاللہ جاگیردار عرف بابا جاگیردار کا آج مختصر سی علالت کے بعد انتقال ہو گیا ، وہ 78 برس کے تھے۔ سن 2001 تا 2006 وہ بلدیہ کےصدر رہے۔

اُنکے دور اقتدارکو انصاف پسند مثالی نظم و نسق کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ وہ بلا تفریق ذات و مذہب تمام ہی عوّام میں یکساں مقبول تھے۔ عمرکھیڑ شہر کے ترقیاتی کاموں میں انکا اہم کردار رہا ہے۔ عمرکھیڑ شہر کو صفائی مہم میں ودربھا ڈویژن و ریاستی سطح پر انعامات انہی کے دور میں ملے ہیں.

آج اُنکے انتقال کی خبر سنتے ہی عوّام میں غم کی لہر پھیل گئی ۔ بی جے پی رکن اسمبلی و صدرِ بلدیہ نامدیو سسانے ، این سی پی کے رُکن اسمبلی خواجہ بیگ (ارنی) ،سابق ارکان اسمبلی وجے راؤ کھڑ سے ، پرکاش پاٹل دیو سرکر (کانگریس) ، سابق صدر بلدیہ راجو جیسوال ،بلا صاحب نائیک، بی جے پی کے ایوت محل ضلع صدر نتیں بھتڑا ، کانگریس لیڈر ڈاکٹر محمد ندیم پوسد ، ایوت محل ضلع پریشد رُکن رام دیو سرکر و سینکڑوں افراد نے اُنکے گھر پر آخری دیدار کیا۔ جُلوس جنازہ میں بلا تفریق مذہب ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔
نمازِ جنازہ و تدفین شہر کے قاضی پورہ قبرستان میں عمل میں آئی۔

ایک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا آہ! مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری رحمۃ اللہ علیہ

از قلم : محمد شعیب ناندیڑ

اللہ رب العزت کا اصول ہے کل نفس ذائقۃالموت کہ ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے اس دنیائے آب و گل میں بہت سے انسان آئے اور چلے گئے اور یہ بات بھی مسلم ہے کہ ہر ایک انسان کو اپنے متعینہ وقت پر اللہ رب العزت کی بارگاہ میں لوٹنا ہے لیکن کچھ لوگ دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو ان کے کام خدمات اور ان کی شخصیت ایک زمانہ تک یاد رہتی ہے انہی شخصیات میں سے تلنگانہ و آندھرا پردیش کے ایک ممتاز نمایاں مدبر مفکر شخصیت مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری رحمۃ اللہ علیہ ہے 8 محرم الحرام1443ھ مطابق 18اگسٹ 2021 بروزبدھ (چہار شنبہ) کی شب 3 بجے اس دار فانی سے ہمیشہ ہمیش کے لئے یہ کہہ کر کوچ کر گئے

موت اس کی ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یوں تو دنیا میں سب ہی آئے ہیں مرنے کے لئے
انا للہ وانا الیہ راجعون

حضرت مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا تعلق علمی گھرانے سے ہے آپ کے والد بزرگوار حافظ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ بڑے ہی متقی پرہیزگار تھے اور اہل اللہ کی صحبت میں اکثر رہا کرتے تھے آپ کے والد ہردوئی میں محی السنہ شاہ ابرار الحق رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں خدمت میں رہا کرتے تھے حضرت مفتی صاحب اور ان کے برادران بھی یہیں رہا کرتے تھے حضرت شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ کا مزاج ان کی تربیت کا اثر پورے خاندان پر ہوا اور آج بھی نظر آتا ہے
حضرت مفتی صاحب کی جائے پیدائش و تعلیم

حضرت مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت 1955 ہردوئی میں ہوئی چونکہ آپ کے والد ماجد مدرسہ فیض العلوم کے ذمہ دار تھے اس وجہ سے حضرت محمد شاہ ابرار الحق رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ ذمہ داروں کے بچے اسی مدرسے میں نہیں پڑھ سکتے ( جہاں پر ذمہ دار پڑھاتے ہیں) اس وجہ سے آپ کو عالمیت کے لئے ہردوئی بھیج دیا گیا وہاں پر ابتدائی تعلیم حاصل کر کے حضرت مولانا صدیق صاحب باندوی رحمۃ اللہ علیہ کے مدرسہ عربیہ باندہ ہتھوارہ میں تشریف لائے پھر یہاں پر درجات وسطی کی تکمیل کی اس کے بعد مدرسہ مظاہرعلوم سے سند فضیلت 1979 ء حاصل کی سند فضیلت کے بعد وہیں ایک سال تکمیل افتاء کیا فراغت کے بعد 1980 ء میں آپ کا تقرر مدرسہ فیض العلوم سعیدآباد میں ہوا کچھ ہی مہینے گزرے تھے کہ آپ کو ایک بڑی ذمہ داری دی گئی کہ اڑیسہ برہم پور میں ایک مدرسہ قائم کرنا ہیں چنانچہ حضرت نے بڑی محنت و مشقت کے بعد مدرسہ کاشف العلوم کی بنیاد ڈالی اس مدرسہ سے ہزاروں حفاظ بن کر نکلے ہیں الحمدللہ یہ مدرسہ آج بھی آباد ہے اور چل رہا ہے یہ آپ کی دین ہیں پھر اس کے بعد 1983ء میں کاماریڈی میں آپ نے امامت وخطابت تقریبا ڈیڑھ سال کی پھر آپ دوبارہ مدرسہ فیض العلوم سعیدآباد بلا لیے گئے ایک طویل عرصے تک خدمت کرتے رہے پھر 1992ءاڑیسہ کے مدرسہ جامع العلوم میں 6ماہ کا وقت گزارا اس کے بعد مدرسہ فیض العلوم تشریف لائے اور تشنگان علوم نبوت کی پیاس بجھاتے رہے اسی دوران آپ کو دو مرتبہ نائب ناظم کے عہدے سے سرفراز کیا گیا اور آپ جب بھی نظامت کے عہدے پر فائز رہے آپ نے شعبہ عالمیت کا قیام عمل میں لایا جو کہ آپ کے عہد انتظام میں کافی مقبول رہا

حضرت مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات وکمالات

حضرت مفتی صاحب رحمتہ حضرت مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ مجلس دعوت الحق ہردوئی سے منسلک رہے آپ نے اس کے لیے بڑی قربانیاں دی اپنے علاقے میں اس کی شاخوں کا قیام عمل میں لایا اور آپ کی شخصیت اسی پلیٹ فارم سے متعارف ہوئی پھر آپ نے مدرسہ 1993ءم میں مدرسہ سبیل الفلاح کا قیام عمل میں لایا اس مدرسہ کے فارغین نہ صرف تلنگانہ و آندھرا بلکہ پورے ہندوستان کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں اور اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں آپ آخر تک اس ادارے کے ناظم رہے حضرت مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو سماجی فلاحی کاموں سے بڑی دلچسپی تھی اس کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار رہتے تھے اور جہاں قوم کا فائدہ مقصود ہو وہاں بغیر کسی عذر و ملامت کے پہنچ جاتے اور قوم کا کام کراتے ابھی حالیہ 2020 حیدرآباد کے سیلاب میں بڑی انتھک کی محنت کی آپ جمیعت علماء گریٹر حیدرآباد کے صدر محترم تھے اور فرقہ ضالہ کی سرکوبی کیلئے تحفظ ختم نبوت سے جڑے ہوئے تھے اس کے تلنگانہ و آندھرا کے نائب صدر تھے بقول حضرت مولانا عبدالقوی صاحب جنازہ کے وقت ایک نوجوان حضرت مولانا عبدالقوی صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ ہم فلاں گاؤں سے آئے ہیں ہم پہلے قادیانیت قبول کر چکے تھے حضرت مفتی عبدالمغنی صاحب مظاہری کی توجہات اور کوشش سے پھر دوبارہ مسلمان ہو گئے آپ تلنگانہ و آندھرا کی مؤقر تنظیم مجلس علمیہ کے رکن تاسیسی تھے آل انڈیا بیت الامداد کے سرپرست تھے ادارہ اشرف العلوم حیدرآباد کے سرپرست تھے آپ بہت سے تنظیموں مدرسوں کے سرپرست و ٹرسٹی تھے آپ اپنے خاندان میں بھی بڑے تھے جب بھی کوئی تقریب یا پروگرام ہوتا آپ اس کی سرپرستی فرماتے آپ رحمتہ اللہ علیہ میں ایک خصوصی خوبی یہ بھی تھی کہ آپ اپنے دل میں کسی کے لیے کینہ ،بغض، حسد، برائی نہیں رکھتے یوں تو آپ کو اپنے تمام بزرگوں سے تعلق رہا خصوصا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے پہلا اصلاحی تعلق قائم کیا پھر حضرت حکیم اختر صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے تعلق قائم کیا حضرت نے آپ پر اعتماد کرتے ہوئے خلافت سے نوازا اسی طرح تملناڈو کی عظیم شخصیت مفتی سعید احمد صاحب پرنامبٹ نےبھی خلافت سے نوازا حضرت اور بھی بہت سی خوبیوں کے مالک تھے بالآخر یہ عظیم شخصیت 8محرم الحرام 1443 ھ مطابق 18 اگسٹ 2021 بروز بدھ (چہارشنبہ) کی شب 3 بجے اپنے مالک حقیقی سے جا ملی ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہے کہ اللہ تبارک و تعالی مفتی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی مغفرت فرمائے اور درجات کو بلند فرمائے آمین

بھارت سیریز ، گاڑیوں کی نئی رجسٹریشن پالیسی اب ایک ریاست کی گاڑی دوسری ریاست میں رکھنے کی سہولت

بھارت سیریز ، گاڑیوں کی نئی رجسٹریشن پالیسی اب ایک ریاست کی گاڑی دوسری ریاست میں رکھنے کی سہولتنئی دہلی _ ( اردو دنیا نیوز۷۲ ) روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی وے کی وزارت نے گاڑیوں کی بلا روک ٹوک منتقلی کو آسان بنانے کے لیے 'بھارت سیریز (بی ایچ-سیریز)' کے تحت ایک نئی رجسٹریشن پالیسی کا اعلان کیا ہے ۔ اس رجسٹریشن پالیسی کے تحت گاڑی کے مالک کے لیے اپنی گاڑی کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں منتقل کرتے وقت نئی رجسٹریشن کروانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔اب تک ایک ریاست کے رجسٹرڈ شدہ گاڑی کو دوسری ریاست میں صرف 12 مہینے تک رکھنے کی اجازت ہے اس کے بعد اس گاڑی کو اس ریاست کا رجسٹریشن کروانا ہوگا۔لیکن نئی رجسٹریشن پالیسی میں اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔

'بھارت سیریز (بی ایچ- سیریز) رجسٹریشن پالیسی ' کے تحت گاڑی کے رجسٹریشن کی یہ سہولت رضاکارانہ بنیاد پر دفاعی ملازمین، مرکزی حکومت/ ریاستی حکومت/مرکزی/ ریاست پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ اور پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں/ تنظیموں، جن کے چار یا زیادہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دفاتر ہیں، کو دستیاب ہوگی۔

موٹر گاڑی ٹیکس دو سالوں کے لیے یا دو ملٹی پل میں لگایا جائے گا۔ یہ اسکیم کسی نئی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں منتقلی پر بھارت کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ذاتی گاڑیوں کی آزادانہ آمد و رفت کو آسان بنائے گی۔ 14ویں سال کے اختتام پر موٹر گاڑی ٹیکس سالانہ طور پر لگایا جائے گا جو اس رقم کا آدھا ہوگا جو پہلے اس گاڑی کے لیے وصول کی گئی تھی۔

مبارکبادشہنشاہ خطابت کے شہسوار ، صحافت وخطابت کے دل کی دھڑکن ہم سب کے مشفق وکرم فرما نوجوان عالم دین جناب حضرت مولانا مفتی خالد انور صاحب مظاہری دامت برکاتہم ‏

(اردو دنیا نیوز۷۲)
مبارکبادشہنشاہ خطابت کے شہسوار ، صحافت وخطابت کے دل کی دھڑکن ہم سب کے مشفق وکرم فرما نوجوان عالم دین جناب حضرت مولانا مفتی خالد انور صاحب مظاہری دامت برکاتہم استاذ جامعہ مدنیہ سبل پور پٹنہ ، مدیر ماہنامہ ندائے قاسم کو رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہار جنرل سکریٹری منتخب ہونے پر دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں مفتی صاحب فراغت کے بعد سے ہی اپنی زندگی دعوت و عزیمت ، زہدو تقوی فنا فی اللہ احیائے اسلام اور اشاعت حق اور تردید باطل کیلے اپنی زندگی کو وقف کردیئے ہیں ۔مفتی صاحب بڑے نیک اور فعال دل صاحب فکر وفن جزبہ اور شوق سے ترپ اور لگن کے ساتھ اپنی تمام ذمہ داریوں کو بحسن خوبی کے ساتھ انجام دیتے آرہےہیں اور ظاہرسی بات ہے ذمہ داری بھی انہی شخص کو دی جاتی ہے جو اس لائق اور فائق ہو ۔ مفتی صاحب اپنے نظامت وخطابت کے ذریعہ سے ہر میدان میں جانے اور پہچانے جاتے ہیں خواہ جامعہ میں درس و تدریس کے ذریعہ سے ہو ، یا ایڈیٹر کی حیثیت سے ماہنامہ ندائے قاسم میں ہو یا خادم کی حیثیت سے جمعیت علماء ہند میں مختصر یہ ہے کہ مفتی صاحب نے اپنی صلاحیت کے ذریعہ سے ہر جگہ اور ہر میدان میں لوہا منوایا ہےاخیرمیں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی مفتی صاحب کی خدمات کو قبول عطاء فرمائے حاسدوں کے حسد سے بچائے عمر میں برکت عطاء فرمائے آمین یارب العالمين اشفاق احمد القاسمی ارریاوی ( خادم ) معهد الكتاب والسنہ سیهن ضلع نواده بہار    ((7667115435 )

اے ایم یو:مختلف کورسوں کے داخلہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

اے ایم یو:مختلف کورسوں کے داخلہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

اے ایم یو:مختلف کورسوں کے داخلہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان
اے ایم یو:مختلف کورسوں کے داخلہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

(اردو دنیا نیوز۷۲)علی گڑھ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پوسٹ گریجویٹ، انڈر گریجویٹ اور دیگر کورسوں (2021-22) میں داخلے کے لئے ٹسٹ کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

کنٹرولر امتحانات کی جانب سے جاری اطلاع کے مطابق علی گڑھ اور باہر کے ٹسٹ سنٹروں پر بی ایس سی آنرز (19/ ستمبر، صبح 10/بجے)، بی کام آنرز (19 ستمبر، صبح 10بجے)، بی اے آنرز (19 ستمبر، سہ پہر 3 بجے)، بی آرک پیپر دوئم (20 ستمبر، صبح 9بجے)، بی ٹیک/ بی آرک پیپر اوّل (20 ستمبر، 2بجے)، بی اے ایل ایل بی (21 ستمبر، 3بجے)، سینئر سیکنڈری اسکول سائنس/ ڈپلوما انجینئرنگ (26 ستمبر، 10بجے)،

سینئر سیکنڈری اسکول،ہیومینٹیز/ کامرس (26 ستمبر، 3بجے)، بِرِج کورس،ایس ایس ایس سی برائے طلبائے دینی مدارس(27 ستمبر، 10بجے)، ایم بی اے/ ایم بی اے آئی بی/ ایم بی اے آئی بی ایف (27/ستمبر، 10 بجے) اور بی ایڈ (27/ستمبر، سہ پہر 3 بجے) کے داخلہ امتحانات ہوں گے۔

صرف علی گڑھ میں جن کورسوں کے داخلہ امتحانات ہوں گے ان میں ایم ایس سی بوٹنی (11/ستمبر، صبح 9 بجے)، ایم ایس سی/ ایم اے آپریشنل ریسرچ (11 ستمبر، صبح 9 بجے)، ایم ایس سی پولیمر سائنس و ٹکنالوجی (11/ستمبر، 12 بجے)، ایم اے انٹرنیشنل اور ویسٹ ایشین اسٹڈیز (11 ستمبر، 12بجے)، ایم اے فلاسفی (11/ستمبر، 3 بجے)، ایم ایس سی ایگریکلچر اِنٹومولوجی (12/ستمبر، 9 بجے)، ایم ایس سی ایگریکلچر-

پلانٹ پیتھالوجی (12 ستمبر،9 بجے)، ایم ایس سی ایگریکلچر- نیماٹولوجی (12 ستمبر، 9بجے)، پی جی ڈپلوما اِن مسلم چیپلینسی (12 ستمبر، صبح 9 بجے)، ایم اے چائنیز(12 ستمبر، 9 بجے)، ایم اے فرانسیسی (12 ستمبر، 9 بجے)، ایم اے جرمن (12 ستمبر، 9 بجے)، ایم اے روسی (12 ستمبر، 9بجے)،

ایم اے ہسپانوی(12 ستمبر، 9 بجے)، ایم ایف اے (12 ستمبر، پیپر اوّل، صبح 9 بجے، پیپر دوئم اے، دوپہر 12بجے، پیپر دوئم بی، دوپہر 2بجے)، ایڈوانسڈ پی جی ڈپلوما نینو ٹکنالوجی (12 ستمبر، 12 بجے)، ایم اے اسلامک اسٹڈیز (12 ستمبر، 3 بجے)، ایم ٹیک آرٹیفیشیئل انٹلی جنس (12 ستمبر، 3 بجے)،

ایم اے ہندی ترجمہ (13 ستمبر، 9 بجے)، ایم ایس سی وائلڈ لائف سائنسز/ بائیو ڈائیورسٹی (ستمبر 13، 9 بجے)، ایم ٹیک میٹریل سائنس و انجینئرنگ (13 ستمبر، صبح 9 بجے)، ایم پی ایڈ (13 ستمبر کو صبح 10بجے ایک گھنٹہ کا تحریری ٹسٹ اور 14 ستمبر کو جسمانی فٹنس ٹسٹ، صبح 7بجے)،

ایڈوانسڈ ڈپلوما انٹیریئر ڈیکوریشن (13 ستمبر، 12بجے)، ایم ایس سی میوزیولوجی (13 ستمبر، 3بجے)، ایم ایس سی اپلائیڈ جیولوجی (14 ستمبر، 9بجے)، ایم اے اکنامکس (14 ستمبر، 9 بجے)، ایم ایس سی کیمسٹری (14 ستمبر، 12 بجے)، ڈپلوما اِن ٹیچنگ (14 ستمبر، 9 بجے)،

ایم ایس سی ڈاٹا سائنس (14 ستمبر، 3 بجے)، ایم اے ایل اے ایم ایم (14 ستمبر، 3 بجے)، بی آر ٹی ٹی (15 ستمبر، 9بجے)، ایم اے سوشیالوجی (15 ستمبر، 9 بجے)، بی پی ایڈ (15 ستمبر صبح 10 بجے ایک گھنٹے کا تحریری ٹسٹ اور 16 ستمبر کو جسمانی فٹنس ٹسٹ صبح 7 بجے)،

ایم اے اردو (15 ستمبر، 12بجے)، ایم ایس سی ریموٹ سینسنگ و جی آئی ایس ایپلی کیشنز (15 ستمبر، 3 بجے)، پی جی ڈپلوما ماس کمیونیکیشن اردو (15/ستمبر، 3بجے)، ایم ایس سی/ ایم اے ریاضی (16/ستمبر،9بجے)، بی اے آنرز سنی دینیات (16/ستمبر، 9 بجے)،

بی اے آنرز شیعہ دینیات (16 ستمبر، 9 بجے)، ایم ایس سی فزکس (16/ستمبر، 12 بجے)، ایم اے سنی دینیات (16ستمبر، 12بجے)، ایم اے شیعہ دینیات (16 ستمبر، 12بجے)، ایم اے قرآنی علوم (16 ستمبر، 3 بجے)، ایم ٹیک روبوٹکس و آٹومیشن (16 ستمبر، 3 بجے)، ایم ایس سی ہارٹ، فلوری کلچر/ ایم ایس سی ایگریکلچر ایگرونومی (17 ستمبر، 9بجے)، ایم اے لسانیات (17 ستمبر، 9 بجے)، ایم ٹیک بایو میڈیکل انجینئرنگ (17 ستمبر، 9 بجے)،

ڈپلوما نرسنگ-یونانی (17 ستمبر، 9 بجے)، ایم اے ہندی (17 ستمبر، 3 بجے)، ایڈوانسڈ ڈپلوما فوڈ ٹکنالوجی (17 ستمبر، 3 بجے)، پی جی ڈی سی پی (17 ستمبر، 3 بجے)، ڈپلوما اِن واؤنڈ کیئر (23 ستمبر، 9 بجے)، ایم ایس سی بایوٹکنالوجی (23 ستمبر، صبح 10 بجے)،

آرتھوپیڈک و پلاسٹر تکنیک میں ڈپلوما (23 ستمبر، 3 بجے)، ایم سی اے (23 ستمبر، 3 بجے)،سی ای ٹی- پیرامیڈیکل کورسز (24 ستمبر، صبح 10بجے)، ڈپلوما ایلیمنٹری ایجوکیشن (25 ستمبر، صبح 9 بجے)،

ایل ایل ایم (25 ستمبر، 10بجے)، ایم اے ماس کمیونیکیشن (25/ستمبر، 3 بجے)، ڈپلوما اِن اینیمیشن و ملٹی میڈیا (25 ستمبر، 3بجے)، ایم بی اے ایگری بزنس (29 ستمبر، 10بجے)، ایم بی اے فنانشیئل مینجمنٹ / ایم ٹی ٹی ایم (29 ستمبر، 3 بجے)،

ایم ایس ڈبلیو (30 ستمبر، 10بجے) اوربیچلر آف لائبریری و انفارمیشن سائنس(30 ستمبر، سہ پہر 3 بجے) شامل ہیں۔ مزید تفصیلات یونیورسٹی کی ویب سائٹ https://www.amucontrollerexams.com سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔


مختار انصاری کے بڑے بھائی : 2022 ‏UP Election ‎صبغت اللہ آج اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں ہوں گے شامل

مختار انصاری کے بڑے بھائی : 2022 UP Election صبغت اللہ آج اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں ہوں گے شاملغازی پور: اترپردیش میں 2022 اسمبلی انتخابات (2022 Uttar Pradesh Assembly Election) سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ ہر پارٹی اپنے سیاسی حالات کو بہتر بنانے سے متعلق تیاریوں میں مصروف ہوگئی ہیں۔ اسی درمیان مئو سے رکن اسمبلی مختار انصاری (Mukhtar Ansari) کی مشکلات کے درمیان ان کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری کے ساتھ ان کے بیٹے منو انصاری ہفتہ کے روز یعنی آج لکھنو میں سماجوادی پارٹی کی رکنیت حاصل کریں گے۔ محمدآباد اسمبلی سے دو باررکن اسمبلی رہ چکے مختار انصاری کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری حامیوں کے ساتھ غازی پور سے لکھنو پہنچ گئے ہیں۔ وہ 11 بجے اکھلیش یادو کی موجودگی میں رکنیت حاصل کریں گے۔ خبر یہ بھی کہ مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری بھی جلد ہی سماجوادی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب بلیا ضلع کے قدآور لیڈر اور سابق وزیر امبیکا چودھری آج سماجوادی پارٹی میں شامل ہوں گے۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے حکم پر امبیکا چودھری اپنے بیٹے اور ضلع پنچایت صدر آنند چودھری بھی سماجوادی پارٹی کا دامن تھامیں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ سال 2022 میں اترپردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں سماجوادی پارٹی سمیت بی جے پی، کانگریس اور بی ایس پی سبھی سیاسی پارٹیاں انتخابی تیاریوں میں مصروف ہوگئی ہیں۔ سماجوادی پارٹی صبغت اللہ انصاری کو پارٹی کی رکنیت دلاکر علاقے میں نئی طرح کا سیاسی ماحول تیار کرے گی۔ دراصل سال 2017 کے اسمبلی انتخابات کے پہلے انصاری برادران اپنی پارٹی قومی ایک ایکتا دل سے اسمبلی انتخابات نہیں لڑنے کا فیصلہ لیتے ہوئے سماجوادی پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ بعد میں اکھلیش یادو کے اعتراض کے بعد انہوں نے سماجوادی پارٹی سے علیحدہ ہوکر بی ایس پی میں شامل ہوگئے تھے۔

غازی پور کی سیاست پر قریبی نظر رکھنے والوں کی مانیں تو ان کے سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کے ساتھ محمدآباد سیٹ پر پہلے سے ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی دعویداری کرنے والوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صبغت اللہ انصاری پیشے سے ٹیچر رہے ہیں۔ تینوں بھائیوں میں سب سے بڑے صبغت اللہ انصاری دو بار رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔ فی الحال مختار انصاری باندہ کے جیل میں بند ہیں۔

دبئ: بلی کی جان بچانے پر لاکھوں درہم کا شاہی انعام

دبئ: بلی کی جان بچانے پر لاکھوں درہم کا شاہی انعام

بلی سے محبت اور انعام
بلی سے محبت اور انعام

(اردو دنیا نیوز۷۲)دبئی : دبئی کے حکمران اور اماراتی وزیراعظم شیخ محمدبن راشد المتکوم نے بلی کی جان بچانے والے 4 افراد کے لیے 2 لاکھ درہم (90 لاکھ روپے) انعام کا اعلان کیا ہے۔

دو روز قبل شیخ محمدبن راشد المتکوم نے ٹوئٹر پر ویڈیوشیئرکی تھی جس میں 4 افراد نے عمارت سے لٹکی ہوئی بلی کو چادر کی مدد سے زمین پرگرنےسے بچایا تھا، خلیجی اخبار کے مطابق یہ بلی حاملہ بھی تھی۔

شیخ محمدبن راشد نے چاروں افرادکی تعریف کرتے ہوئے صارفین سے بلی کی مدد کرنے والے افرادکی شناخت کرنےکی اپیل کی تھی۔

خلیجی اخبارکے مطابق چاروں افراد کی شناخت ہوگئی ہے جس میں ایک پاکستانی بھی شامل ہے، یہ تمام افراد دبئی میں مختلف نوکریاں کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دبئی کے حکمران کے نمائندے نے چاروں افراد سے ملاقات کی اور انہیں فی بندہ 50 ہزار درہم (22 لاکھ روپے سے زائد) کا لفافہ انعام کے طور پر دیا۔


بس میکینک کے بیٹے نے کیا : ‏Happy Birthday ‎کرکٹ کی دنیا پر راج ، سچن تندولکر جیسے عظیم کھلاڑی بھی ہوگئے تھے پریشان

بس میکینک کے بیٹے نے کیا : Happy Birthday کرکٹ کی دنیا پر راج ، سچن تندولکر جیسے عظیم کھلاڑی بھی ہوگئے تھے پریشان

لست ملنگا کی پیدائش ایک بے حد ہی عام فیملی میں ہوئی تھی۔ وہ گالے سے 12 کلو میٹر دور رتھ گاما میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد ایک بس میکینک تھے اور وہ گالے کے بس ڈپو میں کام کرتے تھے۔ (تصویر کریڈٹ: اے پی)

لست ملنگا بچپن میں سمندر کے کنارے ٹینس بال سے کرکٹ کھیلتے تھے اور ان کا ایکشن شروع سے ہی عجیب وغریب تھا۔ ان کا یہی ایکشن ان کی پہچان بن گیا۔ سال 2001 میں نیٹس پر بلے بازوں کو پریکٹس کرانے کو کہا گیا، لیکن سری لنکا کے اسٹار کھلاڑی ان کی گیندوں کو نہیں کھیل پائے۔ ان کھلاڑیوں میں اروند ڈی سلوا بھی تھے، جنہوں نے لست ملنگا کو کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔ (فائل فوٹو)

لست ملنگا نے انٹرنیشنل کرکٹ میں کئی ریکارڈ بنائے۔ انہوں نے کل 546 وکٹ اپنے نام کئے۔ ملنگا نے 30 ٹسٹ میں 101، 226 ونڈے میں 338 اور 84 ٹی-20 میچوں میں کل 107 وکٹ حاصل کئے۔ لست ملنگا نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 5 بار ہیٹ ٹرک لی ہے، جو ایک ریکارڈ ہے۔ ونڈے کرکٹ میں ان کے نام تین بار ہیٹ ٹرک لینے کا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ ٹی-20 انٹرنیشنل کرکٹ میں انہوں نے دو بار ہیٹ ٹرک لی ہے۔ ونڈے اور ٹی-20 انٹرنیشنل کرکٹ میں انہوں نے دو بار ہیٹ ٹرک لی ہے۔ ونڈے اور ٹی-20 انٹرنیشنل کرکٹ میں چار گیندوں پر مسلسل چار وکٹ حاصل کرنے والے بھی اکلوتے کھلاڑی ہیں۔

لست ملنگا نے انڈین پریمیئر لیگ میں بیشتر مقابلے ممبئی انڈینس کے لئے ہی کھیلے ہیں۔ اس گیند باز نے 122 میچوں میں 170 وکٹ حاصل کئے۔ ملنگا نے آئی پی ایل کے کیریئر میں 6 بار کسی میچ میں 4 وکٹ ھاصل کئے ہیں جبکہ ایک بار 13 رن دے کر پانچ وکٹ حاصل کئے تھے۔ (فائل فوٹو)

لست ملنگا نے سچن تندولکر جیسے بلے باز کو بھی کافی پریشان کیا۔ سچن تندولکر کے علاوہ ویریندر سہواگ، شین واٹسن جیسے بلے بازوں کو 6-6 بار آوٹ کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

لست ملنگا ونڈے کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹ حاصل کرنے کے معاملے میں 9 ویں مقام پر ہیں۔ سری لنکائی ٹیم کی بات کریں تو ان سے زیادہ وکٹ متھیا مرلی دھرن (534 وکٹ) اور چمنڈا واس (400 وکٹ) نے لئے ہیں۔ (فائل فوٹو)


یوپی میں 100 سیٹوں پر لڑنے کی تیاری ، مسلمانوں کو بنائیں گے با اختیار ، اسد الدین اویسی کا اعلان

یوپی میں 100 سیٹوں پر لڑنے کی تیاری ، مسلمانوں کو بنائیں گے با اختیار ، اسد الدین اویسی کا اعلاننئی دہلی:ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہیں۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری پارٹی اس بار 100 نشستوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ریاست کے مسلمانوں کو بااختیار بنانا ہے۔اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں یوپی میں بی جے پی کو ہرانا چاہتا ہوں، ریاست میں مسلمانوں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا، یوپی میں مسلمانوں پر مظالم ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوپی اور پورے ہندوستان کے مسلمانوں کو سمجھنا ہوگا کہ یہ مسائل کا الیکشن ہے۔سابق وزیراعلی اکھلیش یادو کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ سی اے اے کے دوران 22 مسلمان ہلاک ہوئے لیکن یہ اکھلیش بھی نہیں بتائیں گے کہ کتنے لوگ مرے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو روکنا مسلمانوں کا کام ہے۔ یادو اکھلیش کو ووٹ دیتے ہیں اور ہندو بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ اکھلیش مسلمانوں کے بارے میں بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔اتحاد کے سوال پر اویسی نے کہا کہ ہم اوم پرکاش راج بھر کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور چندر شیکھر آزاد سے بات کریں گے، ہم نے یوپی کی 100 نشستوں پر لڑنے کی تیاری کرلی ہے، ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم کہا جاتا ہے۔میری لڑا ئی مسلمانوں کو سیاسی طورپر بااختیار بنانے کے لیے ہے۔اویسی نے کہاکہ یوپی میں تمام پارٹیاں مسلمانوں کے بارے میں بات کرنے سے ڈرتی ہیں۔ مایاوتی اور اکھلیش نے مل کر الیکشن لڑا لیکن ان کے اپنے ووٹر بھاگ گئے، ان کا ووٹ بینک کبھی مسلمان نہیں تھا۔

کیا جہاز کی چابیاں بھی ہوتی ہیں؟ جانیئے جہاز سے متعلق چند اہم معلومات

آج ہم بات کریں گے جہاز کی، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جہاز کی چابیاں ہوتی ہیں یا نہیں؟ جیسے گاڑی، ٹرک اور موٹر سائکل یہاں تک کہ ٹرین کی بھی چابیاں ہوتی ہیں تو کیا جہاز میں چابی لگتی ہے یا نہیں یہ آج ہم آپ کو بتائیں گے . دراصل یہ جہاز پر ڈیپنڈ کرتا ہے کچھ ائیر کرافٹس میں چابیاں ہوتی ہیں کیونکہ چھوٹے جہازوں کو ان کنٹرول ایریاز اور بہت سی جگہوں پر پارک کرنا پڑتا ہے .

ایسے میں کوئی غیر متعلقہ شخص جہاز کے اندر داخل نہ ہو سکے اس لئے ایسے جہازوں کے دروازوں کی چابی ہوتی ہے، اس کے علاوہ کچھ چھوٹے جہازوں کا انجن چالو کرنے کے لئے بھی چابیاں ہوتی ہیں جن کے بنا نہ جہاز چلایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اُڑایا جا سکتا ہے
اب بات کرتے ہیں پرائیویٹ جہاز کی تو ان میں الگ الگ کمپارٹمنٹ کی چابیاں ہوتی ہیں اور اس میں جہاز کا انجن آن کرنے کے لئے بھی چابی کی ضرورت پڑتی ہے، جبکہ کمرشل جہازوں کو اُڑانے یا ان کے دروازوں کو کھولنے کے لئے کسی بھی قسم کی چابیوں کی ضرورت نہیں پڑتی

کشمیر: رخصتی پر دلہن نے چلائی دولہا کی کار

کشمیر: رخصتی پر دلہن نے چلائی دولہا کی کار

بدل رہا ہے سماج: دلہن کر رہی ہے ڈرائیو
بدل رہا ہے سماج: دلہن کر رہی ہے ڈرائیو
  • (اردو دنیا نیوز۷۲)/ سرینگر

آپ نے عام طور پر یہی دیکھا ہے کہ دولہا گھوڑی  یا پھولوں سے سجی کار میں آتا ہے ،دلہن رخصتی کے وقت گھونگھٹ میں سر جھکا کر کار میں سوار ہوکر روتی دھوتی سسرال روانہ ہوجاتی ہے۔

گھر والے بھی نم آنکھوں کےساتھ بیٹی کو رخصت کردیتے ہیں ۔

مگر ایک شادی ایسی ہوئی ہے جس میں دلہن نے رخصتی پر کار کی پچھلی سیٹ پر روایتی انداز میں بیٹھنا پسند نہیں کیا بلکہ اگلی سیٹ پر،وہ بھی ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان تھی دلہن۔

یعنی نئی زندگی کا سفر کسی کے پیچھے بیٹھ کر نہیں کیا بلکہ اسٹئیرنگ کے پیچھے بیٹھ کر شروع کیا ۔جبکہ شریک سفراس کے ساتھ اگلی سیٹ پر تھا۔

ایسی شادی نے سرخیوں میں جگہ پائی اس کو معاشرے میں ایک بڑی تبدیلی قرار دیا گیا کیونکہ یہ واقعہ ملک کے سر کے تاج ’کشمیر‘ کا ہے۔ 

جی ہاں! یہ کشمیر ہے۔ بدلا بدلا سا کشمیر

سب کو چوکنا دینے والا کشمیر اور کشمیر کی نئی نسل ،جو دنیا کو کچھ کر دکھانے کے موڈ میں نظر آرہی ہے۔ 

 در اصل جموں و کشمیر کے شمالی حصے بارہمولہ سے تعلق رکھنے والی ثنا شبنم پدرسازی اور صنفی مساوات کے خلاف ایک مضبوط علامت بن کر ابھری ہیں۔

ثنا شبنم پہلی ایسی مسلمان دلہن بن گئی ہیں جنہوں نے علامتی طور پراپنےشوہر کو اپنےسسرال میں لے گئی۔

ثنا اور شیخ عامر کی شادی 22 اگست2021 کو ہوئی اور انہوں نے کار کےاسٹیئرنگ  کے پیچھے دلہن کا لباس پہنے ثنا کی تصاویر پوسٹ کی ہے۔

تصویر کے مطابق عامر اس کے ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں اوراپنے سسرال کے گھر کے احاطے کے اندر جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، ان کی ان تصاویر سوشل میڈیا پربڑے جوش و خروش سے استقبال کیا گیا ہے۔

لوگوں نے جوڑے کی زبردست تعریف کی اور ثنا کو ایک مضبوط عورت کہا۔

awazurdu

خیال رہے کہ عامر کانگریس پارٹی کے رکن ہیں اور پیشے سے وکیل ہیں۔

اس نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی دلہن کو اس کے ساتھ رہنے کے پہلے دن خوشی محسوس کرنا چاہتے تھے۔

ایک شخص نے ثنا کی عامر کو اپنے گھر لے جانے کی تصویر کے جواب میں تبصرہ کیا ہے کہ یہ دلہن دلہا کو لیے اس طرح سے جا رہی ہے، جیسا کہ دلہن دولہے کو گھر لے جا رہی ہے۔

دلہن کے استقبال کے لیے خواتین نے کشمیری گانے گا کر جوڑے کا استقبال کیا اور مردوں نے جوڑے کی خوب تعریف کی۔

عامرنے کو بتایا کہ میں اس کی زندگی کے خاص دن پر اسے کچھ خاص محسوس کرنے کے لیے کچھ مختلف کرنا چاہتا تھا۔ کہ کوئی ہے جو گاڑی چلاتا ہے۔

ظاہر ہے سب حیران تھے۔ لوگ حیران اور تھوڑے الجھے ہوئے تھےتاہم مجموعی طور پر بہت اعلیٰ ہے۔

عامر نے کہا کہ ان کے والدین کو ثناء کو گاڑی چلاتے ہوئے دیکھ کر بہت فخر اور خوشی ہوئی۔ بہت کم لوگوں نے ہم پر تنقید کی ہے، تاہم اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

میں نے اپنی بیوی کو خاص محسوس کرانے کے لیے ایسا کیا۔

awazurdu

ثناء نے کہا کہ یہ عامر کا خیال تھا اور جب اس نے اسے گاڑی چلانے کو کہا تو وہ بھی پہلے حیران ہوئی۔

ثنا کہتی ہیں کہ عامر نے حیرت سے کہا کہ آپ گاڑی چلائیں گے اور ہم نے سیٹیں تبدیل کیں۔ جب میں وہیل کے پیچھے گئی تو میں دنگ رہ گیا، لیکن میں اسی وقت پرجوش تھی، میرے شوہر نے مجھے پہلے روز ہی متاثر کردیا۔

ثنا نے بتایا کہ اس کے سسرال والے اس وقت بہت خوش ہوئے جب انہوں نے اسے گاڑی چلاتے ہوئے اور شادی کی پارٹی میں سب سے آگے دیکھا۔

ڈگری اور انجینئیرنگ کے طلبہ کیلئے کورونا ٹیکہ لینا لازمی

ڈگری اور انجینئیرنگ کے طلبہ کیلئے کورونا ٹیکہ لینا لازمیسرٹیفکیٹ بتانے پر ہی کلاسیس میں داخل ہونے کی اجازت ، اعلی عہدیداروں کا فیصلہ
حیدرآباد /٢٨اگست ( اردو دنیا نیوز۷۲ ) کوویڈ ویکسن لے چکے ڈگری و انجینئیرنگ کے طلبہ کو ہی کلاسیس میں داخلہ کی اجازت دینے کا اعلی عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسہ میں مختلف یونیورسٹیز سے ملحقہ کالجس و دوسرے تعلیمی اداروں کو احکامات جاری ہونگے ۔ حکومت نے ریاست میں یکم ستمبر سے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے جس کے پیش نظر اعلی تعلیم کے عہدیداروں نے ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کرکے ڈگری و انجینئیرنگ اور دوسرے کالجس میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا ۔ بالخصوص ہاسٹلس کے انتظامات ، کورونا سے طلبہ کو مخفوظ رکھنے کیلئے احتیاطی اقدامات وغیرہ پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا ۔ حکومت کی جانب سے کورونا کا ویکسن مفت تقسیم کیا جارہا ہے ۔ لہذا طلبہ کو ویکسن لینے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کم از کم کورونا کا پہلا ڈوز لینے کا سرٹیفکیٹ بتانے پر ہی طلبہ کو کالجس میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے اتفاق کیا گیا ہے ۔ ضرورت پڑھنے پر مختلف کالجس میں کورونا ویکسن کے دوسرے ڈوز دینے کی تیاری کرنے کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اس فیصلے سے یونیورسٹیز اور کالجس کو بھی واقف کرایا جائے گا ۔ حکومت کی جانب سے ای ڈبلیو ایس تحفظات پر عمل کرنے کیلئے جاری کردہ احکامات کے پیش نظر مختلف تعلیمی اداروں میں 10 فیصد زائد نشستوں کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلہ م یں یونیورسٹیز میں اضافہ کرنے والی نشستوں کا عہدیداروں کی جانب سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ جاریہ ماہ 30 اگست سے ایمسٹ کونسلنگ کا آغاز ہو رہا ہے ۔ انجینئیرنگ کالجس میں 10 فیصد نشستوں کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ماباقی کورسیس میں 10 فیصد نشستیں ( ای ڈبلیو ایس ) معاشی طور پر کمزور طبقات کو مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ N

فوٹو شوٹ کے دوران چیتا خاتون ماڈل پر جھپٹ پڑا

فوٹو شوٹ کے دوران چیتا خاتون ماڈل پر جھپٹ پڑاجرمن پولیس نے چیتے کے حملے میں ماڈل کے زخمی ہونے کی واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ چیتے نے ماڈل پر اس وقت حملہ کیا، جب ابھی ماڈل کی تصاویر اتاریں جا رہی تھیں۔بتایا گیا ہے کہ ماڈل کو شدید زخم آئے ہیں اور وہ اب بھی زیر علاج ہیں۔

ماڈل کے سر پر زخم

بتایا گیا ہے کہ یہ ماڈل جانوروں سے محبت کرنے والی خاتون کے طور پر بھی شہرت رکھتی ہیں۔تاہم ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ فوٹو شوٹ کس کمپنی کے لیے کی جا رہی تھی اور اس کا انتظام کس کی جانب سے کیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس حملے میں چھتیس سالہ ماڈل کے سر پر شدید زخم آئے ہیں۔ منگل کو ہونے والے اس حملے کے بعد خاتون ماڈل کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک خصوصی کلینک میں پہنچایا گیا تھا۔ تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

تفتیش شروع

پولیس کی تفتیش کا دائرہ ابھی فی الحال اس چیتے کے اڑتالیس سالہ مالکہ کے گرد گھوم رہا ہے۔ ان کے پاس دو چیتے ہیں اور ان میں سے ایک انہوں نے دیگر جانوروں کے ساتھ ایک کمپاؤنڈ میں رکھا ہوا ہے۔

ان کا یہ کمپاؤنڈ مشرقی جرمن شہر نیبرا میں واقع ہے۔مزید بتایا گیا کہ چیتے کی مالکہ سے غفلت برتنے کے شبے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

حکام کا دورہ

اس واقعے کے بعد صحت کے محکمے سے تعلق رکھنے والے ایک افسر نے اس کمپاؤنڈ کا دورہ کیا تا کہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا جانوروں کو مناسب طریقے سے رکھا جا رہا ہے اور کیا اس مرکز میں معیاری سہولیات میسر بھی ہیں یا نہیں۔

ڈی پی اے کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جانوروں کی خرید و فروخت کرنے والی اس خاتون کے پاس یہ تیندوا سن 2019 سے ہے۔ وہ گزشتہ بیس سالوں سے سرکس اور تفریحی پارکس کے لیے جانوروں کو سدھانے اور انہیں تربیت دینے کا کام کر رہی ہیں۔

جرمنی میں نجی کوائف کی پاسداری کے قانون کے تحت نہ تو جانور کی مالکہ اور نہ ہی ماڈل کا نام عام کیا گیا ہے۔

یوپی میں مہا پنچایت کریں گے، دارالحکومت لکھنؤ کا بھی ہوگا گھیراو: راکیش ٹکیت کااعلان

یوپی میں مہا پنچایت کریں گے، دارالحکومت لکھنؤ کا بھی ہوگا گھیراو: راکیش ٹکیت کااعلان


Rakesh Tikait

نئی دہلی، 27 اگست :(اردو دنیا نیوز۷۲)اترپردیش میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں لیکن اس بار بی جے پی کی اقتدار میں واپسی اتنی آسان نظر نہیں آرہی ہے۔ ریاست کے کسان مرکز کے نئے زرعی قوانین کی وجہ سے بی جے پی حکومت سے ناراض ہیں۔ کسان پچھلے سال نومبر سے احتجاج کر رہے ہیں اور قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔ دریں اثنا کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اب ہم یوپی میں مہا پنچایت کا انعقاد کریں گے، یہ حکومت کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز کر رہی ہے۔انتخابات کے حوالے سے راکیش ٹکیت نے کہا کہ کیا کہیں جانے پر پابندی ہے؟ ،بھٹنڈہ میں تو کوئی انتخابات نہیں ہیں، ہم مظاہرہ نہیں کررہے ہیں، اگر حکومت ہماری بات نہیں سن رہی تو ہمیں ملک میں تو جانا ہی ہوگا، اب ہم لکھنؤ کابھی گھیرائو کریں گے۔

دہلی کے گھیراؤ پر راکیش ٹکیت نے کہاکہ کیا لال قلعہ جانے پر قانون بنے ہیں کیا؟ ہم کسی کی مہم نہیں کر رہے ہیں، ہم کسانوں کو کی بات کررہے ہیں۔ گناکاشتکاروں کے واجبات کی بات کرنا جرم ہے؟ بجلی کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔ کیا اس پر بات کرنا جرم ہے؟ کسانوں کے مسائل کے حوالے سے اب ہم یوپی میں مہا پنچایت منعقد کریں گے۔راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم کسان تحریک میں کسی پارٹی کے لیے مہم نہیں چلا رہے ہیں، تحریک کے بارے میں جو غلط فہمی پھیلائی گئی ہے اسے دور کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بھارتیہ کسان یونین (بھانو) نے میدان چھوڑ دیا،یہ بی جے پی کے لوگ ہیں، جو لوگ میدان چھوڑ گئے وہ کسان نہیں ہو سکتے، یہ کسانوں کی تحریک تھی، کسانوں کی تحریک ہے اور کسانوں کی تحریک رہے گی۔ بھانو سنیکت مورچے میں نہیں ہے۔

یہ قانون میں کہاں لکھا ہے اور کس سیکشن میں لکھا ہے کہ زرعی قانون کسانوں کی زمین لے گا؟ اس سوال کے جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ تینوں قوانین کالے ہیں، صنعتکار کسانوں کی زمین لیں گے، میں نے قانون میں سب کچھ پڑھا ہے، منڈیاں بند ہوں گی، اگر فصلوں پر قرض لیا جائے تو زمین لی جائے گی، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے 12 دور ہو چکے ہیں، ہم نے حکومت کو بتایا ہے کہ قانون میں کیا خامیاں ہیں۔

ملک میں کورونا کی تیسری لہر ستمبر و اکتوبر میں کا امکان

ملک میں کورونا کی تیسری لہر ستمبر و اکتوبر میں کا امکاندوسری لہر سے نجات نہیں ملی، بشمول تلنگانہ کئی ریاستوں میں کیسوں میں اضافہ پر مرکز کو تشویش
حیدرآباد27 اگست (اردو دنیا نیوز۷۲) مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو ستمبر اور اکتوبر میں کورونا کی امکانی تیسری لہر کیلئے چوکسی کا مشورہ دیا ۔ مرکز نے اندیشہ ظاہر کیا کہ کورونا کی تیسری لہر ستمبر یا اکتوبر میں اپنا اثر دکھا سکتی ہے ، لہذا عید ، تہوار اور تقاریب میں احتیاط سے کام لیا جائے۔ مرکز نے ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کہا ہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر ابھی مکمل ختم نہیں ہوئی۔ مرکزی سکریٹری برائے ہیلت راجیش بھوشن نے کہا کہ ہندوستان ابھی کورونا کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کے ڈائرکٹر جنرل بلرام بھارگوا نے کہا کہ کورونا ویکسین سے مرض کے اثر کو کم کیا جاسکتا ہے لیکن اس سے مرض سے بچاؤ ممکن نہیں ہے ۔ کورونا ویکسین حاصل کرنے سے کورونا سے بچاؤ سے متعلق کی اطلاعات کی وضاحت کرتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل نے کہا کہ ویکسین لینے کی صورت میں مرض کا اثر کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کورونا سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ اندازی کے بعد بھی ماسک کا استعمال کرنا چاہئے ۔ مرکزی ہیلت سکریٹری کا کہنا ہے کہ ہندوستان ابھی بھی کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہے اور کیسس کی رفتار کم ضرور ہوئی ہے لیکن ختم نہیں ہوئی۔ ہمیں موجودہ حالات میں گزشتہ تجربات کے پیش نظر تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگا ۔ خاص طور پر عید اور تہوار کے موقع پر چوکسی کے ذریعہ مرض کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے ستمبر اور اکتوبر اہمیت کے حامل ہیں چونکہ دو ماہ کے دوران کئی فیسٹول منائے جائیں گے۔ حکومت کے مطابق ملک میں 41 اضلاع ایسے ہیں جہاں کورونا کیسس میں اضافی کی شرح برقرار ہے ۔ 10 فیصد تک پازیٹیو شرح میں اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ ہفتہ کیرالا میں ملک کے مجموعی کیسس کا 58.4 فیصد کیسس ریکارڈ ہوئے۔ کیرالا ملک کی واحد ریاست ہے جہاں ایک لاکھ کیسس ریکارڈ ہوئے جبکہ دیگر چار ریاستوں میں کیسس کی تعداد 10,000 تا ایک لاکھ ہے۔ 31 ریاستوں میں کیسس کی تعداد 10,000 سے کم ہے۔ اسی دوران تلنگانہ میں بھی گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 8 اضلاع میں کیسوں میں اضافہ درج ہوا ۔ حکومت نے ضلع کلکٹرس کو چوکسی کی ہدایت دی ۔ R

انتخاب کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر ممبئ ہائی کورٹ نے رکن اسمبلی سے جواب طلب کیا

ممبئی:27 اگست (اردو دنیا نیوز۷۲ آٓ) مہاراشٹر کانگریس کے ورکنگ صدر اور سابق وزیر اقلیتی امور محمد عارف نسیم خان کی جانب سے چاندیولی حلقے سے شیو سینا کے منتخب شدہ رکن اسمبلی دلیپ لانڈے کے خلاف دائرکردہ انتخابی عرضداشت پر آج ممبئ ہائی کورٹ میں سماعت عمل میں آئ جس کے دوران عدالت نے سینا کے رکن کو تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت جاری کی نسیم خان نے سینارکن کے انتخاب کو باطل قراردینے کامطالبہ کیاہے اور وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے ۔

جسٹس ایس کے شندے کے روبو آج دلیپ لانڈے خود حاضر ہوے تھے جس پر عدالت نے انھیں ان پر عرضداشت میں عائد الزامات کا جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ 2019کے اسمبلی انتخابات میں نسیم خان کو محض ۴۰۹ووٹوں سے شکست کامنہ دیکھناپڑاتھااوردلیپ لانڈے کواسمبلی کی رکنیت حاصل ہوئی تھیانتخابات کے فوری بعدنسیم خان نے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کرکے دلیپ لانڈے کے انتخاب کوچیلنج کیاتھااورادھوٹھاکرے ،ان کے کابینی ساتھی انل پرب ومراٹھی فلم اداکارملندگناجی پر الزام عائد کیاتھاکہ انھوں نے دلیپ لانڈے کی غیرقانونی انتخابی دفتر میں جاکرشیوسینارضاکاروں سے ملاقات کی تھی اورگاڑیوں کے قافلے کے ہمراہ اپنے محافظین کےساتھ چاندیولی حلقہ انتخاب میں گشت کرکے رائے دہندگان سے شیوسیناامیدوار کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کی اس وقت اپیل کی تھی جب ممبئی شہر میں ضابطہ اخلاق نافذ تھااور انتخابی مہم کااختتام ہوچکاتھانیزرات تقریباًساڑھے 9بجے سے جاری اس غیرقانونی عمل کے تعلق سے انھوں نے الیکشن کمیشن میں شکایت بھی درج کی تھی لیکن ان کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔

نسیم خان نے اپنی عرضداشت میں یہ بھی الزام عائد کیاکہ دوران انتخابات ان کاایک فرضی ویڈیوتیارکیا گیاتھاجس میں انھیں ’پاکستان زندہ باد‘کانعرہ لگاتے ہوئے دکھلایاگیاتھانیز اس ضمن میں بھی انھوں نے سرکاری حکام کو شکایت کی تھی لیکن اس پر بھی کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔نسیم خان نے دعویٰ کیاہے کہ ان کی شکست کی وجوہات میںادھوٹھاکرے اور دیگر کاغیرقانونی انتخابی مہم میں حصہ لینا،جعلی ویڈیوکاوائرل کرایاجانااور دیگر شا مل ہیں ۔عدالت نے معاملے کی سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...