Powered By Blogger

منگل, اپریل 26, 2022

اب دہلی کے شاہین باغ میں بھی چلیں گے بلڈوزر , جنوبی میئر کا اعلان

اب دہلی کے شاہین باغ میں بھی چلیں گے بلڈوزر , جنوبی میئر کا اعلان
بی جے پی کے زیر اقتدار جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی) نے تجاوزات کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ حکام نے پیر کو کہا کہ تجاوزات کے خلاف ایک ماہ تک مہم چلائی جائے گی، حالانکہ کارروائی کی تاریخ کا حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔

جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سوریان کے مطابق، اوکھلا، تلک نگر اور شاہین باغ سمیت دیگر علاقوں میں مہم شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا کی طرف سے 20 اپریل کو ساؤتھ اینڈ ایسٹ کارپوریشن کو لکھے گئے خط میں 'روہنگیا، بنگلہ دیشی اور سماج دشمن عناصر' کے ذریعہ کئے گئے تجاوزات کو ہٹانے کو کہا گیا ہے۔ سوریان نے کہا کہ اس کے لیے باقاعدہ میٹنگیں ہو رہی ہیں۔ جن علاقوں میں تجاوزات کی بھرمار ہے وہاں ٹریفک جام سمیت دیگر کئی طرح کے مسائل جنم لیتے ہیں۔

پیر کو ایک میٹنگ بھی ہوئی۔ جس میں سڑکوں، فٹ پاتھوں سمیت تمام سرکاری اراضی سے ایک ماہ سے تجاوزات ہٹانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اوکھلا، مدن پور کھدر، تلک نگر اور شاہین باغ سمیت کئی ایسے علاقے ہیں جہاں تجاوزات کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ میئر نے کہا کہ ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ اس عمل کی تکمیل کے بعد حتمی فہرست تیار کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد تجاوزات مہم کی تاریخ کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا اور جلد ہی اس کا فیصلہ کر لیا جائے گا۔

پچھلے ہفتے، شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جہانگیر پوری میں انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی۔ اس کے بعد 16 اپریل کو تشدد ہوا اور اس کارروائی نے دونوں برادریوں کے درمیان تنقید کی۔ بالآخر سپریم کورٹ کو کارروائی روکنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی۔ سوریان نے کہا کہ سڑکوں اور سرکاری اراضی پر سے تجاوزات ہٹائی جائیں گی۔ کوئی بھی شہری ادارہ ضرورت کے مطابق ضروری کام کرتا ہے اور سدرن کارپوریشن نے بھی یہی عمل اپنایا ہے۔ تجاوزات کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا اور انسداد تجاوزات مہم شروع ہونے سے پہلے عوامی زمینوں، سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے

صدقۃالفطر___مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

صدقۃالفطر___
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
اسلام کے معاشی نظام  میں غرباء،یتامیٰ،مساکین،سائل اورمحروم کے لیے خصوصی انتظامات ہیں،صاحب نصاب لوگوں پر ان کی ضروریات کی تکمیل کے لیے مستقل مدات مقرر کیے گئے ہیں،زکوٰۃ،کفارہ،عشرہ،فدیہ وغیرہ کے ذریعہ ان کی کفالت کی جاتی ہے اوراسے ان کاحق قرار دیاگیاہے،انہیں مدات میں سے ایک صدقۃ الفطر ہے،یہ رمضان المبارک میں ہربالغ،نابالغ مردو عورت،بچے،بچیوں بلکہ عیدالفطر کی صبح صادق سے پہلے پیداہونے والے بچے،بچیوں کی طرف سے بھی نکالاجاتاہے،بڑوں کے سلسلہ میں تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ روزے میں جو کمی کوتاہی ہوئی اس کی تلافی کی ایک شکل یہ صدقہ ہے،لیکن نابالغ کی بھی صدقہ الفطر کی ادائے گی میں شمولیت کامطلب اس کے علاوہ کیا ہوسکتا ہے کہ غرباء کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم فراہم کی جاسکے،مقصد یہ ہے کہ عید کے دن جو خاص اللہ کی جانب سے مہمانی کا دن ہے، کوئی بھوکا نہ رہے،اللہ رب العزت کی طرف سے من وسلویٰ اترنے کی روایت نہیں رہی،ایسے میں یہی ایک صورت رہ گئی ہے کہ امراء اورصاحب نصاب لوگوں کی طرف سے رقم اورضروریات زندگی کی چیزیں انہیں دی جائیں؛ تاکہ وہ بھی بھوکے،ننگے،بوچے نہیں رہیں۔
رمضان کے روزے جو لوگ رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے؛ خواہ بوڑھاپے کی وجہ سے ہو یا دائمی مریض ہونے کی وجہ سے،ان کے لیے بھی روزہ کا فدیہ مقرر کیاگیاہے،اس میں مسکین کو کھانا کھلانا یاایک صدقہ فطر کی ادائے گی ہے،اس کے ذریعہ بھی کچھ رقم غرباء تک پہونچ جاتی ہے اور اس طرح شہر مواساۃ (غم خواری کامہینہ)کے تقاضوں کی تکمیل ہوتی ہے،صدقۃ الفطر کی ادائے گی مقررہ اجناس کی قیمت کے اعتبار سے الگ الگ ہوسکتی ہے،امارت شرعیہ نے کم ازکم پچاس روپے صدقۃ الفطر کااعلان کیا ہے، اس کے ساتھ ہی بعض مدارس کی طرف سے بھی اپنے اپنے علاقوں میں صدقہئ فطر کااعلان کیاجارہاہے،کہیں اس سے زیادہ اداکرنے کو کہاجارہاہے اورکہیں اس سے کم،اس سے خلجان میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے اوریہ سمجھنا چاہیے کہ یہ اختلاف مقامی قیمت کے اعتبار سے ہے،یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ صدقہئ فطر صدقہ ہے اورصدقہ کار ثواب ہے۔ کم ازکم مقدار جس سے صدقہئ فطر اداہوجائے،بتادی جاتی ہے،آپ چاہیں تو اس سے زیادہ بھی اس مد میں نکال سکتے ہیں،کھجور،کشمش وغیرہ کی قیمت صدقہئ فطر میں اداکریں توخود بخود صدقہ الفطر کی رقم بڑھ جائے گی،سارامعاملہ توفیق کاہے،اوریہ توفیق اللہ کی طرف سے ملاکرتی ہے۔

مسلمانوں کی سونے کی دکانوں سے زیورات نہ خریدیں : سری رام سینی کے چیف پرمود متهالک

مسلمانوں کی سونے کی دکانوں سے زیورات نہ خریدیں : سری رام سینی کے چیف پرمود متهالک

نئی دہلی _ 26 اپریل ( اردو دنیا نیوز۷۲) ملک میں مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی ایک اور کوشش کے طور پر سری رام سینی کے چیف پرمود متھالک نے مسلمانوں کی سونے کی دکانوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے سری رام سینا کے سربراہ نے ہندوؤں پر زور دیا کہ وہ کیرالا میں اکشے ترتیا تہوار کے پیش نظر مسلمانوں کی سونے کی دکانوں سے سونے کے زیورات نہ خریدیں۔متھالک نے کہا کہ مسلمان جوہریوں سے سونا خرید کر، لوگ نادانستہ طور پر کیرالا میں ہندوؤں کے خلاف مبینہ جرائم کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔

متھالک نے کہا کہ کیرالا ایک ایسی ریاست ہے جہاں بہت سارے مسلم سونے کے جوہری ہیں۔ جبکہ اس ریاست میں ہندوؤں پر سب سے زیادہ حملے بھی ہوتے ہیں۔ اگر آپ اکشے ترتیا کے موقع پر ان سے سونا خریدتے ہیں، تو آپ ہندوؤں کے قتل کے لیے فنڈ فراہم کر رہے ہیں،متھالک نے زور دے کر کہا کہ اکشے ترتیا ایک ہندو تہوار ہے، اس لیے سونا صرف ہندو دکاندار سے خریدا جانا چاہیے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...