بی جے پی لیڈر کی گرفتاری پر بڑا ڈراما ، پولیس نے پولیس کے خلاف ہی مورچہ کھولا
۔ ہریانہ پولیس نے کروکشیتر سے بی جے پی لیڈر بگا کو لے کر جا رہی پنجاب پولیس کو روک لیا
۔ دہلی پولیس نے پنجاب پولیس پر بی جے پی لیڈر کو اغوا کرنے کا کیس درج کردیا
چنڈی گڑھ، 6 مئی (ہ س)۔ پنجاب پولیس، جو بی جے پی لیڈر تیجندر بگا کو جمعہ کو دہلی سے گرفتار کرنے کے بعد پنجاب لے جا رہی تھی، اس کو ہریانہ پولیس نے کروکشیتر میں روک دیا۔ پنجاب پولیس کو کروکشیتر سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد میں ہریانہ پولیس نے بی جے پی لیڈر بگا کو اپنی تحویل میں لے لیا اور دہلی پولیس کے حوالے کردیا۔ دہلی پولیس بگا کے ساتھ کروکشیتر سے دہلی کے لئے روانہ ہو گئی۔
اس معاملے میں دہلی پولیس نے پنجاب پولیس کے خلاف بگا کے اغوا کا مقدمہ درج کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف بیان دینے پر تیجندر بگا کے خلاف موہالی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پنجاب پولیس نے اس معاملے میں بگا کو گرفتار کیا تھا۔
ہریانہ کے کروکشیتر میں دونوں ریاستوں ( ہریانہ اور پنجاب ) کی پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ کروکشیتر پولیس بگا اور پنجاب پولیس کے افسران اور ملازمین کو پپلی تھانے لے گئی۔ اس طرح کی خبریں بھی گردش کرتی رہیں کہ پنجاب پولیس کو ہریانہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ بی جے پی لیڈروں نے بگا کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
موہالی کے ایس ایس پی نے کروکشیتر کے ایس پی کو تحریری طور پر مطلع کیا کہ بگا کی گرفتاری قانونی عمل کے مطابق کی گئی ہے۔ پنجاب پولیس نے بگا کو پانچ نوٹس بھیجے ہیں۔ وہ کسی نوٹس پر پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا۔ اس لئے اسے گرفتار کیا گیا تھا۔
بگا کے خلاف پنجاب پولیس نے یکم اپریل کوموہالی میں تشدد بھڑکانے، دھمکیاں دینے اور سوشل میڈیا پر جھوٹے بیانات شائع کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا