Powered By Blogger

جمعرات, فروری 08, 2024

" کاروان ادب"

معروف شاعر فرد الحسن فرد اور اردو دوست شخصیت سید شکیل حسن ایڈوکیٹ کا انتقال سرزمین عظیم آباد کا ناقابل تلافی نقصان :
 " کاروان ادب" 
اردودنیانیوز۷۲ 
_______________________________________
حاجی پور(. نمائندہ ) اردو کے معروف شاعر و ادیب فرد الحسن فرد اور اردو دوست شخصیت سید شکیل حسن ایڈوکیٹ کے انتقال پر "کاروان ادب" ،حاجی پور کے صدر مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی اور جنرل سکریٹری ٹری انوار الحسن وسطوی نے اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ جناب فرد الحسن ایک اچھے شاعر، بہترین نثر نگار، ایک خوش اخلاق اور ملنسار انسان تھے-  وہ پٹنہ کے مشہور "ارم پبلکیشن" دریا پور کے مالک تھے-  انہوں نے ادبا و شعرا کی تقریبا 400 کتابیں شائع کی تھیں-  اردو ان کا اوڑھنا بچھونا تھا - لہذا ہمارے درمیان سے اچانک ان کا اٹھ جانا اردو شعر و ادب کا ایک نا قابل تلافی نقصان ہے- " کاروان ادب" کے صدر اور جنرل سکریٹری نے سید شکیل حسن ایڈوکیٹ کے تعلق سے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ موصوف گرچہ ادیب و شاعر نہیں تھے، لیکن وہ کافی پڑھے لکھے اور ایک دانشور تھے-  وہ اردو نواز اور ادب نواز شخصیت تھے-  اپنے سینے میں ملت کا بے پناہ درد رکھتے تھے-  وہ ادبی اور مذہبی جلسوں میں پابندی سے شرکت کرتے تھے-  بڑی بڑی ادبی و مذہبی شخصیتوں سے ان کے مراسم تھے - وہ بالخصوص محبان اردو کے درمیان بہت مقبول تھے-  انہیں لوگ عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے-  وہ بذریعہ فون اپنے چاہنے والوں سے مربوط رہتے تھے - کسی کی تحریر اخبار یا رسالے میں شائع دیکھتے تو اسے شاباشی دیتے اور اپنے تاثرات سے نوازتے- تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ فرد الحسن فرد اور سید شکیل حسن ایڈوکیٹ ایسی متحرک، فعال اور باغ و بہار طبیعت کے انسانوں کا اٹھ جانا واقعی باعثِ ملال ہے-  دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحومین کی لرزشوں کو درگزر فرما کر انہیں جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے - "کار وان ادب" کے نائب صدر ڈاکٹر بدر محمدی، سکریٹریز سید مصباح الدین احمد مولانا قمر عالم ندوی کے علاوہ محمد عظیم الدین انصاری، ماسٹر محمد فدا الہدی، ڈاکٹر عارف حسن وسطوی، مولانا نظر الہدی قاسمی،عبدالرحیم برہولیاوی ، قمر اعظم صدیقی اور مظہر وسطوی، اردو کونسل، ویشالی کے صدر نسیم الدین احمد صدیقی ایڈوکیٹ، نائب صدر نصر امام اور ڈاکٹر تابش عبید اللہ خاں وغیرہ حضرات نے بھی جناب فرد الحسن فرد اور سید شکیل حسن ایڈوکیٹ کے انتقال پر اپنے گہرے ملال کا اظہار کیا ہے اور اللہ رب العزت سے ان کی مغفرت کی دعا کی ہے-

تحقیق کی زبان دھوپ کی طرح روشن ہونی چاہیے- شہاب ظفر اعظمی

تحقیق کی زبان دھوپ کی طرح روشن ہونی چاہیے- شہاب ظفر اعظمی
اردودنیانیوز۷۲ 
پٹنہ ۔ 7 فروری ۔
تحقیق کسی چیز کو اس کی اصل شکل میں دیکھنے کا نام ہے -حقائق کی بازیافت میں  رائے تاویل اور قیاس کی کوئی جگہ نہیں ہے- تحقیق کے لیے استدلال ٬مسلسل عمل٬ غیر جانبداری ٬محنت شاقہ٬حافظہ اور زبان پر گرفت ضروری عناصر ہیں ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شہاب ظفر عظمی نے شعبہ اردو کی ایک تقریب میں کیا۔ انہوں نے اردو تحقیق اصول اور مبادیات کے عنوان سےتحقیق کے اصولوں پر مثالوں کے ساتھ مدلل گفتگو کی۔ انہوں نے طلبہ کو تحقیق کے دوران جذباتیت روایت پرستی گنجلک زبان اور تن آسانی سے بچنے کی تلقین کی۔
 واضح ہو کہ آج شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام پی ایچ ڈی کورس ورک کے تحت شعبے میں ایک افتتاحی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ موضوع تھا "اردو تحقیق اصول اور مبادیات ''۔ اس موضوع پر اپنی قیمتی و تجرباتی باتیں پیش کرنے کے لیے دو خاص مہمانان پروفیسر جاوید حیات اور ڈاکٹر قاسم خورشید کی موجودگی شعبے کے طلبہ و طالبات کے لیے پرمسرت اور حوصلہ افزا تھی ۔
 شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کورس کے اس افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر سورج دیو سنگھ نے کی جبکہ کلیدی خطبہ ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی نے پیش کیا ۔دو خاص مہمانوں میں پروفیسر جاوید حیات اور ڈاکٹر قاسم خورشید نے تحقیق کے امور اور اصول پر تکنیکی گفتگو پیش کرتے ہوئے طلبہ کو اس کے اہم نکات کی طرف متوجہ کیا۔ ڈاکٹر قاسم خورشید نے تحقیق کی سمت و رفتار پر واضح طور سے باتیں کیں جن میں ہر مواد کو اہم قرار دیتے ہوئے اس کی اصل تک رسائی کرنا ضروری بتایا۔ اس کے لیے انہوں نے بسمل عظیم آبادی  اور رام پرشاد بسمل سے منسوب ایک غزل کی مثال دیتے ہوئے بہت اچھی تقریر پیش کی ۔پروفیسر جاوید حیات نے تحقیق کی مبادیات کے حوالے سے دستی نمونوں کی قدرو قیمت کو ضروری جاننے کی تلقین کی اور تحقیق کے طریقہ کار میں ترتیب کو ناگزیر بتایا ۔انہوں نے غالب کے کئی اشعار کو حوالے کے طور پر پیش کیا۔ صدارتی خطبے میں پروفیسر سورج دیو سنگھ نے اس پروگرام کی غرض و غایت بیان کی اور طلبہ کو پابندی وقت٬دل جمعی اور ڈسپلن کی خوبیاں بتاتے ہوئے تحقیق کی سنجیدگی کی جانب متوجہ کیا ۔شعبے کے استاد ڈاکٹر محمد ضمیر رضا نے بحسن وخوبی اس پروگرام کی نظامت کی جبکہ شکریہ کے فرائض ڈاکٹر عشرت صبوحی نے ادا کیے۔  تقریب کا آغاز ڈاکٹر عارف حسین کی نعت خوانی سے ہوا تھا ۔تقریب میں شعبے کے طلبہ و طالبات کے علاوہ دیگر کالج کے طلبہ اور ریسرچ اسکالرز بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...