پیر, نومبر 15, 2021
بچے تعلیم یافتہ ہونگےتو صالح معاشرہ کی تعمیر ہوگی : پروفیسر رقیب احمد

ریلوے: رات میں کیوں نہیں ہوگی ٹکٹ کی بکنگ
ریلوے: رات میں کیوں نہیں ہوگی ٹکٹ کی بکنگ
خیال رہے کہ اپ گریڈیشن کے دوران 11.30 بجے سے صبح 5.30 بجے تک ریلوے ٹکٹ بک نہیں کرائے جا سکتے۔ یہ اقدام نئے ٹرین نمبروں اور دیگر ڈیٹا کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ریلوے نے کہا کہ چونکہ تمام ٹرینوں میں پرانے ٹرین نمبروں اور موجودہ مسافروں کی بکنگ کے اعداد و شمار کی ایک بڑی مقدار کو اپ ڈیٹ کیا جانا ہے، اس لیے اسے کئی مراحل میں کرنے کا منصوبہ ہے۔
اس کی وجہ سے ٹکٹنگ سروسز پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے رات کو یہ کام کیا جا رہا ہے۔
اس کی وجہ سے ان 6 گھنٹوں کے دوران پی آر ایس خدمات جیسے ٹکٹ ریزرویشن، کرنٹ بکنگ، کینسلیشن اور انکوائری خدمات دستیاب نہیں ہوں گی۔
ریلوے نے کہا کہ اس کے علاوہ ریلوے اہلکار متاثرہ وقت کے دوران ٹرینوں کو شروع کرنے کے لیے پیشگی چارٹنگ کو یقینی بنائیں گے۔
ریلوے کی وزارت نے کہا کہ پی آر ایس خدمات کے علاوہ دیگر تمام انکوائری خدمات بشمول ڈائل 139 خدمات دستیاب رہیں گی۔
خصوصی ٹرینیں معمول کی ٹرینوں کی طرح چلائی جائیں گی۔
کورونا کے دوران خصوصی ٹیگ کی وجہ سے بڑھے ہوئے کرائے کے ساتھ چلنے والی تمام ٹرینیں اب پرانے نام اور نمبر کے ساتھ چلیں گی۔ وزارت ریلوے نے مسافروں کو بڑا ریلیف دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ وہ تمام ٹرینیں جنہیں کورونا کے دوران خصوصی ٹرینوں میں تبدیل کیا گیا تھا اب وہ پہلے کی طرح معمول کے مطابق چلائی جائیں گی۔
اس سے ان ٹرینوں میں لگائے جانے والے خصوصی چارج میں کمی آئے گی جس سے کرایہ تقریباً 30 فیصد کم ہو جائے گا۔

مکمل لاک ڈاون کے لیے تیار۔ عدالت میں دہلی سرکار کا حلف نامہ
مکمل لاک ڈاون کے لیے تیار۔ عدالت میں دہلی سرکار کا حلف نامہ
دہلی:دہلی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آلودگی کو روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن جیسے اقدامات کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔سپریم کورٹ نے آلودگی کے مسئلہ پر مرکز اور دہلی حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ آلودگی کے معاملے پر سماعت کے دوران عدالت نے دونوں حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ آلودگی کو روکنے کے لیے جلد از جلد سخت اقدامات کریں۔
عدالت نے دہلی حکومت سے کل تک جواب طلب کیا ہے، جب کہ مرکزی حکومت کو ہنگامی اجلاس بلانے اور دہلی، پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کو مل بیٹھ کر آلودگی کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کو کہا گیا ہے۔
سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ دہلی اور شمالی ریاستوں میں اس وقت پرالی جلانا آلودگی کی بڑی وجہ نہیں ہے کیونکہ یہ آلودگی میں صرف 10 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے کل شام تک جواب دینے کو کہا ہے کہ کون سی صنعتوں کو روکا جا سکتا ہے، کن گاڑیوں کو روکا جا سکتا ہے اور کون سے پاور پلانٹس کو روکا جا سکتا ہے اور اس وقت تک آپ متبادل بجلی کیسے فراہم کر سکتے ہیں؟۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ فضائی آلودگی کے لیے ٹرانسپورٹ، صنعتیں اور ذرائع نقل و حمل سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔ پرالی جلانا بھی کچھ علاقوں میں فضائی آلودگی کا باعث ہے۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کا اثر کچھ وقت تک ہی پڑے گا۔ کیجریوال حکومت نے کہا کہ دہلی کے ساتھ ساتھ این سی آر خطے میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی ضرورت ہے، تب ہی ایسے اقدامات کا اثر ہوگا۔
دہلی حکومت نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ دہلی کو این سی آر کا حصہ مانے اور پورے این سی آر میں لاک ڈاؤن نافذ کرے۔

رحمانی 30نیٹ' اور 'جےای ای' میں بے مثال کامیابی، پٹنہ میں کامیاب طلبا کواستقبالیہ
پٹنہ : اردو دنیا نیوز ۷۲
پٹنہ میں اتوار کو ایک تعلیمی مشن میں کامیابی حاصل کرنے والوں کے لیے ’عید‘ کا سماں تھا۔ سال بھر کی محنت اور لگن کے ساتھ تعلمی مشن کو پورا کرنے والے طلبا کے چہرے کھلے ہوئے تھے ۔ساتھ ہی ان کے اساتذہ کے سر فخر سے اٹھے ہوئے تھے جنہوں نے ان بچوں کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بات ہے نیٹ اور جے ای ای ایڈوانس میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کی اور اس مشن کی جسے ملک اب ’رحمانی 30‘ کے نام سے جانتا ہے۔ کامیابی کی ایک بے مثال کہانی۔ ہر کردار کے پیچھے جدوجہد اور محنت کی کہانی۔ اساتذہ کے جذبے کی کہانی اور بزرگوں کی رہنمائی اور دعاوں کی کہانی۔ جو ملک بھر میں رحمانی 30 کا وقار بلند کررہی ہیں اور دنیا کو بتا رہی ہیں کہ کس طرح تعلیمی میدان میں زندگی کو سنوارنے کا کام کیا جاسکتاہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران دیگر اداروں کی طرح رحمانی 30 کو بھی مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔مگر اہم بات یہ ہے کہ بچوں کی محنت اور رحمانی 30 کی کوچنگ کی حکمت نے اس مشکل کو بھی دور کیا ۔نہ صرف تمام مقابلہ جاتی امتحانات میں پرچم گاڑے بلکہ کامیابی کا نیا ریکارڈ بھی قا’م کیا ہے ۔ نیٹ اور جے ای ای ایڈوانس کے ساتھ اپنا لوہا منوالیا ہے۔ کورونا کی وبا کے باوجود اس سال 2021 رحمانی 30 نے میڈیکل (نیٹ) میں ایک تاریخی کامیابی حاصل کی۔
لاک ڈائون میں تعلیمی سرگرمیوں کے فقدان کے باوجود نامناسب ماحول میں رحمانی 30 کے اساتذہ اور منتظمین کی انتھک محنت کی وجہ سے رحمانی 30کے طلبہ وطالبات نے عظیم کامیابی حاصل کی ہے، اور تمام پریشانیوں کے باوجوداچھا رینک حاصل کیا ہے، اور ایک مثال قائم کی ہے، رحمانی 30 کے طلبہ کی یہ نمایاں کامیابی بتاتی ہے کہ وسائل کی کمی اور مخالف حالات میں بھی اگر حوصلہ اورہمت سے کام لیا جائے اور اللہ پر بھروسہ کرکے محنت کی جائے ، تو بڑی کامیابی ملتی ہے، آلات وحالات کی دشواری کامیابی میں رکاوٹ نہیں بنا کرتی۔
نیٹ 2021
غور طلب ہے کہ میڈیکل (نیٹ) میں 165 طلباء نے امتحان دیا تھا، جس میں تمام طلباء نے کامیابی حاصل کی، جبکہ 35 طلباء نے 600 سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس کے علاوہ 77 طلباء نے 550 سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد ایم بی بی ایس کی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی، انشاء اللہ۔ یقیناً یہ کامیابی مسلم طلبہ کے روشن مستقبل کی شاندار ضمانت ہے۔
محمد ضیاء بلال صوبہ بہار کا ٹاپر تھا، جس نے آل انڈیا کیٹیگری رینک میں تیسرا، 19 کا آل انڈیا رینک حاصل کیا۔ اس کے علاوہ وہ پورے ہندوستان میں سب سے ممتاز مسلمان طالب علم تھے۔ رحمانی 30 بنگلور کی طالبہ پی ایچ سعدیہ نے بھی میڈیکل (نیٹ) میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے آبائی صوبے منی پور میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ یقیناً، رحمانی 30 کے لیے یہ بہت کامیاب سال رہا ہے۔
جے ای ای ایڈوانس
میڈیکل کے علاوہ، رحمانی کے 30 طلباء نے جے ای ای ایڈوانس میں کوڈنگ کے باوجود نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، جو انجینئرنگ میں انڈرگریجویٹ داخلہ کے لیے دنیا کے مشکل ترین امتحانات میں سے ایک ہے۔رحمانی 30 کے طلبہ وطالبات نے انجینئرنگ میں انڈر گریجویٹ داخلے کی دنیا میں سب سے سخت گیر امتحان میں سے ایک جے ای ای ایڈوانس میں کووڈ کے باوجودایک شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔
اس امتحان میں کل 134 طلبہ نے شرکت کی تھی،جس میں 68 طلبہ نے کامیابی حاصل کی جبکہ گذشتہ سال55 طلبہ کامیاب ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ جے ای ای مینس میں کل 218 طلبہ نے شرکت کی تھی جس میں کل 185 طلبہ کامیاب ہوئے۔ جے ای ای مینس میں113 طلبہ 90 پرسنٹائل یا اس سے اوپر رہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی قابل تعریف کوالیفکیشن کے علاوہ طلبہ کے بہت اچھے رینکس بھی آئے ہیں. زوریز احمد نے جے ای ای ایڈوانس مین 28 کٹیگری رینک حاصل کرتے ہوئے آل انڈیا 393 رینک حاصل کیا جبکہ اس نے جے ای ای مین میں کٹیگری رینک 67 اور آل انڈیا 712 رینک کے ساتھ کامیاب ہوا ہے، لڑکیوں میں منتشا فردوس نےاعلیٰ نمبر سے کامیابی حاصل کی ہے، جے ای ای مینس فزکس میں شہنواز حسین، کیمسٹری میں ضیاء بلال، ریان سلیمان اور میتھ میں ریان سلیمان نے صد فیصد پرسنٹائل کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔امن احمد نے مغربی بنگال جے ای ای کے انجینئرنگ میں کیٹیگری رینک 9 اور آل انڈیا رینک 720 اور فارمیسی میں کیٹیگری رینک 10 اور آل انڈیا رینک 751 حاصل کیا ہے
. آئی آئی ٹی یعنی انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ملک کا سب سے نمایاں اور ممتاز انجینئرنگ کا ادارہ ہے، اور یہ انسٹیٹیوٹ آف نیشنل امپورٹینس میں بھی سب سے نمایاں ہے. آئی این آئی کیٹیگری ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعہ قائم کی گئی تھی تاکہ ہندوستانی جدت کی مسلسل کامیابی کے لئے ضروری تعلیمی تنظیموں کو شناخت اور خصوصی فنڈ فراہم کیا جاسکے۔ مذکورہ بالا مقابلہ جاتی امتحان کے ذریعہ آئی این آئی میں جاکر طلباء اعلی درجے کی تعلیم، مناسب تحقیقی سہولیات اور بین الاقوامی تحقیقی مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، واضح رہے کہ آئی این آئی میں تعلیم عملی طور پر مفت یا انتہائی سبسڈی پر ہوتی ہے۔
کامیاب امیدواروں کو استقبالیہ
اتوار کو پٹنہ میں رحمانی پروگرام آف ایکسی لینس (رحمانی 30) نے مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصک کرنے والے طلبا کو ایک استقبالیہ دیا ۔جس میں رحمانی 30 کے سرپرست و سرپرست حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے کامیاب طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ یقیناً یہ مولانا محمد ولی رحمانی صاحب رحمتہ اللہ علیہ بانی رحمانی 30 کی قبولیت اور مسلم طلباء کے روشن مستقبل کے لیے ان کے خوابوں کی تعبیر کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بہار کے سابق ڈی جی پی فہد رحمانی (سی ای او رحمانی 30) نے کہا کہ یہ کامیابی یقینی طور پر ادارے کی انتھک کوششوں سے حاصل ہوئی ہے، یہ ہدف کی نشاندہی اور باہمی تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کے تعاون کے بغیر ایسی تاریخی کامیابی کبھی ممکن نہیں تھی۔
استقبالیہ میں سب نے اس بات کی تعریف کی کہ کورونا کے اس عالمی وبا کے دوران ان بہترین نتائج سے رحمانی پروگرام آف ایکسیلنس (رحمانی 30) کی پوری ٹیم ہمت افزا اور مطمئن ہے.
سال در سال دو دو لاک ڈاؤن کی وجہ سے دیگر شعبہ ہائے زندگی کی طرح ملکی پیمانہ پر تعلیمی سرگرمی بھی بری طرح متأثر ہوئی۔ سارے طلبہ وطالبات سینٹر سے دو دو بار گھر روانہ کر دیے گئے لیکن رحمانی پروگرام آف ایکسلنس کے ذمہ داروں نے دونوں لاک ڈاؤن میں آن لائن کلاسیز اور ٹیسٹ کا نظام جاری رکھا، اور اس کا اہتمام کیا کہ ہر بچے کے پاس ایک انٹرنیٹ ڈیوائس ہو جس کے ذریعے وہ اپنی کلاس کرسکیں، کلاس کی رپورٹ لکھ سکیں اور امتحان دے سکیں.
طلبہ کے ساتھ صبح وشام بے پناہ محنت کی گئی. حالاں کہ طلبہ کی کارکردگی اور بہتر ہوتی اگر وسائل کی کمی جیسے کہ کمپیوٹر، مستحکم انٹرنیٹ، بجلی کی موجودگی، وغیرہ کا اور بہتر نظام ہوتا۔
رحمانی پروگرام آف اکسلنس ملک کے کئی شہروں میں کام کر رہا ہے جیسے پٹنہ، جہان آباد (بہار) اورنگ آباد، خلد آباد (مہاراشٹر)، حیدرآباد اور بنگلور میں متعدد میڈیکل و انجینئرنگ سینٹر پوری محنت کے ساتھ مسلم مائنوریٹی طلبہ وطالبات کے مستقبل کو سنوارنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ان سینٹرز میں ملک کے مختلف صوبوں کے علاوہ بیرون ملک کے این آر آئی طلبہ وطالبات بھی مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری رحمانی پروگرام آف ایکسلنس کی نگرانی میں کر رہے ہیں، یقینا خلیج کے ملکوں میں رہنے والے ہمارے ملک کے باشندگان بھی اب اس بات کو محسوس کر رہے ہیںکہ رحمانی پروگرام آف اکسلنس مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی کی ضمانت بن چکا ہے۔
رحمانی پروگرام آف اکسلنس (رحمانی 30) اپنی سرپرست تنظیم رحمانی فاؤنڈیشن کے ساتھ بہت مؤثر انداز میں کمیونٹی کی تعلیمی نا امیدی کو امید اور یقین میں بدل رہا ہے، ہر گزرتے سال کے ساتھ یہ اپنے سیکھنے کے طریقہ کار کو مؤثر بنا رہا ہے۔ حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سرپرست رحمانی 30 نے کہا کہ یقیناً یہ سب مفکر اسلام امیر شریعت سابع حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی علیہ الرحمہ (بانی رحمانی 30) کی دعاؤں کی قبولیت اور مسلم طلبہ و طالبات کے لیے دیکھے گئے خواب کی تعبیر ہے۔
جناب فہد رحمانی (سی ای او رحمانی 30) نے کہا کہ یقینا یہ کامیابی جناب ابھیانند جی سابق ڈی جی پی بہار کی انتھک محنت و رہنمائی، سینئر لیڈر شپ، فیکلٹی، مینجمنٹ ودیگر عملہ کے ساتھ طلبہ اور ان کے گارجین کے درمیان مقصد کی شناسائی اور باہمی تعاون ہی کی وجہ سے ممکن ہوسکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہم سب کا باہمی تعاون نہ ہو تو ایسی تاریخ ساز کامیابی کا حصول ہرگز ممکن نہیں۔فہد صاحب نے والد بزرگوار حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کو اس موقعہ پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایک موقعہ پر اس سال کے رزلٹ سے مایوس ہوگیا تھا، والد صاحب ؒ نے مجھے حوصلہ دیا ، ان کی باتوں سے ہی حوصلہ پاکر جو ٹوٹے پھوٹے وسائل تھے، ان کے ساتھ کام شروع کیا، اور اللہ نے یہ کامیابی دی، جس پر آج ماہرین کو حیرانی ہورہی ہے، انہوںنے کہا کہ رحمانی 30 انشاء اللہ آگے اس سے اور بہتر کرے گا، اور اپنے پچھلے ریکارڈ کو توڑے گا۔

پھوپال:وزیر اعظم نریندر مودی آج بھوپال میں نئے عالمی معیار کے ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کریں گے۔ اس کا نام رانی کملا پتی (پہلے حبیب گنج) اسٹیشن رکھا گیا ہے۔ اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر بنایا گیا ہے
پھوپال:وزیر اعظم نریندر مودی آج بھوپال میں نئے عالمی معیار کے ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کریں گے۔ اس کا نام رانی کملا پتی (پہلے حبیب گنج) اسٹیشن رکھا گیا ہے۔ اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر بنایا گیا ہے
لگژری سہولیات سے آراستہ ہوائی اڈہ بھی اس اسٹیشن کے سامنے پیلا نظر آئے گا۔ یہ ملک میں پی پی پی ماڈل پر بنایا جانے والا پہلا ریلوے اسٹیشن ہے۔ اس ماڈل پر ناگپور، گوالیار، امرتسر اور سابرمتی میں عالمی معیار کے ریلوے اسٹیشن بنائے جائیں گے۔
حکومت کا ملک کے 110 ریلوے اسٹیشنوں کی دوبارہ ترقی کا منصوبہ تیار ہے۔ ان میں سے 60 اسٹیشن انڈین ریلوے اسٹیشن ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور 50 ریلوے لینڈ ری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے تیار کیے جائیں گے۔
وزارت ریلوے کی وضع کردہ شراکتی پالیسی 2012 کے مطابق 13 منصوبے پی پی پی ماڈل پر بنائے جائیں گے۔ ان کی لاگت 6,176 کروڑ روپے ہے۔ ساتھ ہی 11 پروجیکٹوں پر 22,098 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ کوئلہ اور بندرگاہ کے رابطے کی سہولت بھی یہاں دستیاب ہوگی۔ 7 دیگر منصوبوں پر 13,421 روپے خرچ ہوں گے۔

ٹی 20 عالمی کپ : آسٹریلیاکے سرپرعالمی چمپین کانیاتاج ، نیوزی لینڈکو 8 وکٹوں سے شکست
آن لائن نیوزڈیسک
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔
دبئی میں کھیلے گئے فائنل میں آسٹریلوی ٹیم نے نیوزی لینڈ کی جانب سے 173 رنز کا ہدف 19 ویں اوور میں پورا کر لیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے اوپنر ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش نے شان دار نصف سینچریاں اسکور کیں۔
مچل مارش نے 50 گیندوں پر 77 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے جب کہ ڈیوڈ وارنر نے 38 گیندوں پر 53 رنز بنائے۔ مچل مارش نے اپنی اننگز میں چار چھکے اور چھ چوکے لگائے جب کہ وارنر نے تین چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے نصف سینچری مکمل کی۔
مچل مارش کو پلیئر آف دی میچ جب کہ ڈیوڈ وارنر کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔
اننگز کے 13 ویں اوور میں نیوزی لینڈ کے کپتان ٹرینٹ بولٹ کو واپس لائے جنہوں نے اوور کی دوسری گیند پر ڈیوڈ وارنر کو بولڈ کر کے نیوزی لینڈ کے لیے اُمید کی کرن پیدا کی۔
لیکن دوسرے اینڈ پر مچل مارش نے جارحانہ بلے بازی جاری رکھے اور ایش سودھی کے اوور میں 16 رنز حاصل کر کے آسٹریلیا کو ہدف کے مزید قریب پہنچا دیا۔
اس سے قبل آسٹریلوی کپتان ایرن فنچ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کا آغاز اچھا تھا، لیکن پاوور پلے میں آسٹریلوی بالرز نے نپی تلی بالنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے سے روکے روکا۔
نیوزی لینڈ پاوور پلے کے چھ اوورز میں صرف 32 رنز اسکور کر سکی، تاہم نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے اننگز کو آگے بڑھایا اور 32 گیندوں پر نصف سینچری مکمل کی۔
کین ولیمسن نے 48 گیندوں پر 85 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس میں تین چھکے اور 10 چوکے شامل تھے۔ وہ جوش ہیزل ووڈ کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل نے 35 گیندوں پر 28 رنز بنائے جو 12 ویں اوور میں ایڈم زمپا کی گیند پر مارکوس سٹوائنز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے اُن کے اسٹرائیک بالر مچل اسٹارک مہنگے ثابت ہوئے۔ اُنہوں نے اپنے چار اوورز میں 60 رنز دیے جب کہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔
آسٹریلیا نے اپنی سیمی فائنل والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی جب کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں ڈیوڈ کانوے کی جگہ ٹیم میں ٹم سیفرٹ کو شامل کیا گیا۔
آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد جب کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی تھی، لیکن وہ ٹائٹل کے حصول میں ناکام رہی۔
آسٹریلیا سے قبل 2016 میں ویسٹ انڈیز، 2014 میں بھی ویسٹ انڈیز، 2012 میں نیوزی لینڈ، 2010 میں انگلینڈ، 2009 میں پاکستان جب کہ 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت نے کامیابی حاصل کی تھی۔
آسٹریلیا کی ٹیم میں کپتان ایرن فنچ، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیو اسمتھ، گلین میکسویل، مارکوس سٹوائنز، میتھیو ویڈ، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک، ایڈم زمپا اور جوش ہیزل ووڈ شامل تھے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں مارٹن گپٹل، ڈیرل مچل، کین ولیمسن، گلین فلپس، ٹم سیفرٹ، جیمز نیشم، مچل سینٹنر، ایڈم ملن، ٹم ساؤتھی، ایش سودھی اور ٹرینٹ بولٹ شامل تھے۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...