Powered By Blogger

منگل, دسمبر 28, 2021

وقت کا ضیاعمفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

وقت کا ضیاع
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
پارلیامنٹ اور راجیہ سبھا کے اجلاس اس کے اوقات انتہائی قیمتی ہوتے ہیں اور ہر روز اس پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں، اس کا تقاضہ یہ ہے کہ وقت کی اہمیت کو سمجھ کر منٹ منٹ استعمال اور کام میں لایا جائے، گذشتہ چند دہائی سے پارلیامنٹ اور راجیہ سبھا کے زیادہ اوقات ہُو، ہَلاّ اور شور شرابے کی نظر ہو جاتے ہیں ،اس کا حکمراں طبقہ کو یہ شکایت ہے کہ حزب مخالف کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے، لیکن جب حکمراں طبقہ ، حزب مخالف تھا تو یہ طرح اسی نے ڈالی تھی، اسے بھی شور شرابے سے زیادہ کوئی کام نظرنہیں آتا تھا ، حزب مخالف کا مطلب ہر دور میںمخالفت ہی رہا ہے ، آج یہ روز افزوں ترقی کرکے اس مرحلہ تک پہونچ گیا ہے کہ دونوں ایوان کے معزز صدر نشیں (اسپیکر) کو اس کی شکایت کرنی پڑ رہی ہے اور نا خوشی کا اظہار کرنا پڑ رہا ہے ۔
حالیہ پالیمانی اجلاس حکمراں جماعت اور حزب مخالف کے درمیان تعطل کی وجہ سے مقررہ وقت سے ایک روز قبل ہی ملتوی کر دیا گیا ، اس پر اپنی نا خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پارلیامنٹ کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ایوان کا نہیں چلنا اچھی روایت نہیں ہے ، انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایوان میں شائستگی اور وقار زوال پذیر ہے اور اس سے ایوان کی اہمیت پر اثر پڑتا ہے، دوسری طرف راجیہ سبھا کے چیر مین ایم وینکیا نائیڈو حالیہ سرمائی اجلاس میں ایوان کے کام کاج کے حوالہ سے اپنے دل کا درد چھپا نہیں سکے، انہوں نے اپنی تشویش اور نا خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کو خود احتسابی کرنی چاہیے کہ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے ۔
 ایوان کے حالیہ اجلاس کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ راجیہ سبھا کی کارروائی کے لیے پنچانوے (۹۵) گھنٹے چھ (۶) منٹ کا وقت مقرر تھا، لیکن ایوان کی کارروائی صرف پینتالیس (۴۵) گھنٹے چونتیس (۳۴) منٹ ہی چل سکی ، جو گذشتہ چار سال مین منعقد بارہ (۱۲) اجلاس کے مقابلے سب سے کم وقت ہے ۔ ۵ء ۵۲؍ فی صد وقت ہنگامہ آرائی میں ضائع ہو کر رہ گیا ، مسلسل ہنگامہ آرائی اور کارروائی ملتوی ہونے کی وجہ سے ۳۲ء ۴۹؍ فی صد وقت میںبالکل کوئی کام نہیں ہو سکا اور وقفہ سوالات کے ۶۰ء ۶۰؍ فی صد وقت کا کوئی مصرف نہیں لیا جا سکا۔
یقینا دونوں ایوان کے صدر نشیں کی تشویش بجا ہے اور ایوان کے وقار ، اعتبار اور اعتماد کی بحالی کے لئے مناسب اقدام کیے جانے چاہیے، لیکن حکمراں طبقے کو اس کا تجزیہ بھی کرنا چاہیے کہ اس کے اُول جلول فیصلے اور غیر ضروری قانون سازی تو اس کے مواقع فراہم نہیں کراتے ، کیا گذشتہ اجلاس میں ہنگامے کا سہارا لے کر بارہ ارکان کو حالیہ اجلاس میںمعطل کرنا صحیح تھا، اگر معطل کرنا ہی تھا تو اس اجلاس میں کرنا چاہیے، جس میں انہوں نے ہنگامہ کیا تھا، اس بار دونوں ایوان کی کارروائی اسی بنیاد پر ہنگامہ آرائی کا شکار ہوئی ، اسی طرح ووٹر کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے والا غیر ضروری قانون بھی ارکان کی نظر میں عوام کی نجی رازداری کے خلاف تھا ، اس لیے اس پر بھی شور ہنگامہ رہا، حکومت نے اکثریت کے زعم میں حزب مخالف کی ایک نہ سنی اور یہ قانون ایوان میں پاس بھی ہو گیا، اس لیے اگر ایوان کے وقار کو بر قرار رکھنا اور وقت کا صحیح مصرت لینا ہوگا تو ان دونوں نُکتوں پر ہمیں اپنی توجہ جائزہ میں مرکوز کرنی ہوگی، اور حزب مخالف کو ہر کام کی مخالفت کے مزاج کو بدلنا ہوگا۔

دارالعلوم دیوبندکے طلبہ رات کے کرفیو پر سختی سے عمل کریں

دارالعلوم دیوبندکے طلبہ رات کے کرفیو پر سختی سے عمل کریںطلبہ ہاسٹل میں رہ کر اپنی تعلیمی مشغولیات جاری رکھیں:ناظم اعلیٰ دارالاقامہ
دیوبند،27؍دسمبر(سمیر چودھری؍بی این ایس)
اومی کرون ویرینٹ کے متاثرین کی تعداد میں روز بروز اضافہ کے بعد اترپردیش کی یوگی حکومت کی جانب سے حفاظتی نقطہ نظر کے تحت رات کا کرفیو لگائے جانے کے بعد دارالعلوم دیوبند کی جانب سے بھی طلبہ کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا کی نئی لہر کے سبب پورے صوبہ میں رات 11بجے سے صبح 5بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔دیوبند انتظامیہ رات کے کرفیو پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کرانے کے لئے مستقل طور سے نگاہ رکھے ہوئے ہے۔اسلئے دارالعلوم دیوبند کے تمام طلبہ کرفیو کے نفاذ کے مد نظر رات 11بجے سے صبح 5بجے تک ادارہ کے احاطہ سے باہر جانا موقوف رکھیں اور اپنے اپنے کمروں میں رہ کر مطالعہ اور تکرار میں مشغول رہیں۔دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالاقامہ کے ناظم اعلیٰ مولانا منیر الدین کی جانب سے طلبہ کے لئے ہدایات اور گائڈ لائن جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے جاری کردہ نئی گائڈ لائن اور ہدایات کو جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کووڈ پروٹوکال کی مکمل عمل آوری کو یقینی بنایا جائے۔اس سلسلہ میں نئی ویرینٹ کے روک تھام کیلئے نئی ہدایات کے مطابق مناسب اقدامات کرنے کے بھی احکامات دئیے گئے ہیں۔دارالاقامہ کے ناظم اعلیٰ نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اترپردیش میں کورونا انفیکشن اور نئے ویرینٹ کے متاثرین کی خاصی تعداد سامنے آئی ہے اور دن بہ دن متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔اسی لئے حفظ ماتقدم کے تحت ریاستی حکومت کی جانب سے رات کے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے جس پر عمل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے لہٰذا اسی تناظر میں ادارہ کے طلبہ کو ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ رات کے کرفیو پر سختی سے عمل کرتے ہوئے اپنے اپنے کمروں میں رہ کر اپنی تعلیمی مشغولیات جاری رکھیں اور کسی قیمت پر اداہ کے احاطہ سے باہر جانے کی کوشش نہ کریں۔اس کے علاوہ سوشل ڈسٹینسنگ بنائے رکھنے کے ساتھ ساتھ تمام طلبہ ماسک پہننے کے ساتھ سینیٹائزر کا استعمال بھی لازمی طور پر کریں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...