Urduduniyanews 72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
مولانا مفتی قاضی محمد ذکاء اللہ شبلی مفتاحی کا وطن اصلی موجودہ ضلع سیتامڑھی کی مردم خیز بستی مولانگر بلاک پوپری ہے، لیکن انہوں نے عرصہ سے اپنا مسکن اور میدان عمل اندور کو بنا رکھا ہے، وہ اس شہر اور علاقہ کی محبوب مقبول شخصیت ہیں، وہ مدرسہ بھی چلاتے ہیں، وعظ وتذکیر بھی کرتے ہیں اور مختلف موضوعات پر مفید اور اصلاحی کتابیں مرتب کرکے عوام کی ضرورتوں کی تکمیل بھی کرتے رہتے ہیں، چہرے پر تقویٰ کا نور اور دل میں محبت رسول کا سرور واضح طور پر محسوس کیا جاتا ہے، خانقاہ رحمانی مونگیر او روہاں کے اکابر سے بے پناہ عقیدت ومحبت رکھتے ہیں، امیر شریعت سابع کے دست گرفتہ اور ان کے معتمد رہے ہیں، موجودہ امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم سے بھی ا نہیں بے پناہ عقیدت ومحبت ہے، امارت شرعیہ سے بھی گہرا تعلق ہے، وہاں کے ہم جیسے چھوٹے بھی چلے جائیں تو احساس نہیں ہونے دیتے کیہ ہم چھوٹے ہیں، میزبانی کا مزاج ہے اور سخاوت سرشت کا حصہ، اس لیے جو ملتا ہے ان کا گرویدہ ہوجاتا ہے، وہ جامع مسجد چھاؤنی کے خطیب، جامعہ ہدایت الاسلام اندور کے ناظم ، رابطہ مدارس اسلامیہ بھوپال ، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن، امام اعظم تعلیمی ٹرسٹ اور تنظیم علماء وبزم حرا کے صدر ہیں۔
مفتی صاحب کی گیارہ کتابیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازیں (اردو، ہندی) آپ حج کے سفر پر ہیں (اردو) آداب حج (ہندی) فکری ارتداد کے پھیلتے جراثیم، عمرہ کے آداب (اردو، ہندی)ذکر مرشد (اردو) بچوں کی بنیادی تعلیم قرآن ( ہندی، اردو) میت سے متعلق چار اہم مسائل (اردو، ہندی) دار القضاء کی اہمیت وضرورت (اردو) نماز کا طریقہ سنت کے مطابق (ہندی) ماں کا سایہ (اردو) طباعت کے مرحلہ سے گذر کر مقبول ہو چکی ہیں۔ چار کتابیں اور بھی مؤلف کے سینہ سے سفینہ میں منتقل ہو رہی ہیں، اور جلد ہی طباعت کے مراحل سے گذرنے والی ہیں، ان کے نام واہ ! سیدنا معین ؓ، عمل چھوٹا آداب زیادہ، ہدایت کی روشنی اور مقام علماء ہیں۔
مفتی صاحب کی ایک اہم کتاب جو آپ کے ہاتھوں میں ہے، تجہیز وتکفین سے متعلق ضروری اور اہم مسائل پر مشتمل "احکام میت "کے نام سے ہے، جس کی اشاعت جامعہ ہدایت الاسلام ولی نگر نا پتہ مونڈلہ اندور سے ہو رہی ہے۔ پنچانوے صفحات پر مشتمل اکہتر موضوعات ومسائل پر یہ کتاب محیط ہے، جس میں روح نکلنے سے قبل اور بعد تجہیز وتکفین، جنازہ ، غسل ، ایصال ثواب، اور زیارت قبور سے متعلق اہم مسائل زیر بحث آءے ہیں، رطب ویابس سے گریز کیا گیا ہے، اور مفتی بہ قول کو درج کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے، جزءیات میں انہیں مسائل کو جگہ دی گئی ہے جو کثیر الوقوع ہیں، نادر الوقوع چیزوں کو دوسری کتابوں کے مطالعہ کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے، ہر جگہ حوالے بھی دیے ہیں تاکہ قاری پورے اعتماد کے ساتھ اس پر عمل کر سکے، شروع کتاب میں حسن خاتمہ کے اعمال پر بھی گفتگو کی گئی ہے، تاکہ انسان آخری سفر سے پہلے اپنی زندگی کو سنوار لے اور جب اپنے اللہ کے دربار میں حاضر ہو تو ندامت اور رسوائی حصہ میں نہ آئے، اور دنیا میں بھی ان اعمال کی وجہ سےا یمان پر خاتمہ کی علامتیں عوام وخواص پر ظاہر ہوں ۔