* انس مسرورانصاری
Urduduniyanews72
رات آئی تو خوف کا عفریت
خون پینےکوجاگ جاگ اٹھا
کتنی ویراں پڑی ہے راہ گزر
کتنی چپ چاپ ہےفضائےبسیط
کوئی آہٹ نہ کوئی آوازہ
ملگجی چاندنی سسکتی ہوئی
جھاڑیوں میں ہواسنکتی ہوئی
شش جہت خوفناک ویرانی
خلقت اپنے مکاں کی زندانی
خوف سے چمٹے ماں کےسینے سے
ننھے ، معصوم، بےنّوا بچے
ایسےلگتاہےجیسےخاموشی
دفعتاََپھٹ پڑے گی بم کی طرح
راستے چونک چونک جائیں گے
آہنی بوٹوں کی کھٹاکھٹ کھٹ
ریزہ ریزہ پڑی خموشی کو
بے طرح پائمال کردے گی
ہانپتی کانپتی ہوئی شب کو
اور بھی کچھ نڈھال کردے گی
* انس مسرورانصاری
قومی اردو تحریک فاؤنڈیشن(رجسٹرڈ)
اردوبازار،ٹانڈہ۔ امبیڈکرنگر (یو،پی)
رابطہ/9453347784
****************
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں