Powered By Blogger

منگل, اگست 24, 2021

پٹرول اور ڈیزل ایک بار پھر سستا ، قیمت میں 15 پیسے فی لیٹر کمی

پٹرول اور ڈیزل ایک بار پھر سستا ، قیمت میں 15 پیسے فی لیٹر کمینئی دہلی ، 24 اگست۔ پبلک سیکٹرکی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ اس نے پٹرول پر 15 پیسے فی لیٹر کمی کی ہے ، جبکہ ڈیزل بھی 15 پیسے فی لیٹر سستا ہوگیاہے۔ اس کمی کے بعد منگل کو دہلی میں پٹرول 101.49 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 88.92 روپے فی لیٹر پر آ گیاہے۔ انڈین آئل کی ویب سائٹ کے مطابق ملک کے بڑے شہروں ممبئی، چنئی اور کولکاتہ میںپٹرول کی قیمت میں کم ہوکربالترتیب 107.52 روپے، 99.20 روپے اور101.82 روپے فی لیٹرہوگئی ہے۔وہیں ڈیزل کی قیمت بھی کم ہوکر بالترتیب 96.48 روپے، 93.52 روپے اور 91.98 روپے فی لیٹرہو گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جہاں پٹرول صرف 35 پیسے فی لیٹر سستا ہو اہے۔وہیںاب تک ڈیزل فی لیٹر 95 پیسے سستا ہو گیا ہے

مہاراشٹر: مرکزی وزیر نارائن رانے گرفتار، ادھو ٹھاکرے کے خلاف متنازعہ بیان دینا پڑا بھاری

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھارے کے خلاف متنازعہ بیان دینے والے مرکزی وزیر نارائن رانے کو منگل کے روز گرفتار کر لیا گیا۔ اس سے قبل پولیس نے نارائن رانے کے خلاف توہین آمیز اور نفرت انگیز بیانوں کی بنا پر آئی پی سی کی کئی دفعات میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ نارائن رانے کے بیان سے بی جے پی بھی غیر آرام دہ صورت حال میں آ گئی اور پارٹی لیڈران نے کہا ہے کہ وہ ان کے بیان کی تائید نہیں کرتے۔

خیال رہے کہ مرکزی وزیر نارائن رانے نے رائے گڑھ میں پیر کے روز منعقد کی گئی جن آشیرواد یاترا کے دوران کہا تھا کہ ’’یہ شرمناک ہے کہ وزیر اعلیٰ (ٹھاکرے) کو یہ معلوم نہیں ہے کہ آزادی کو کتنے سال ہو گئے ہیں۔ تقریر کرنے کے دوران وہ پیچھے مڑ کر اس کے بارے میں پوچھتے نظر آتے ہیں۔ اگر میں وہاں ہوتا تو انہیں ایک زوردار تھپڑ رسید کرتا۔‘‘

 

نارائن رانے نے دعوی کیا ہے کہ 15 اگست کو عوام الناس سے خطاب کے دوران ادھو ٹھاکرے یہ بھول گئے تھے کہ آزادی کو کتنے سال ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریر کے دوران ہی انہوں نے اپنے معاونین سے دریافت کیا کہ آزادی کو کتنے سال ہوئے ہیں۔

ادھر، بی جے پی نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے خلاف مرکزی وزیر نارائن رانے کے تھپڑ والے بیان کو خارج کر دیا ہے۔ ساتھ ہی، حزب اختلاف کے لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پارٹی نارائن رانے کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور ادھو ٹھاکرے حکومت بی جے پی لیڈران کو نشانہ بنانے کے لئے پولیس کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

نڈا نے رانے کی گرفتاری کی مذمت کی

نئی دہلی، 24 اگست (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جے پی نڈا نے مرکزی وزیر نارائن رانے کی مہاراشٹر میں ہوئی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔مسٹر نڈا نے منگل کے روز ٹویٹ کیا،’مہاراشٹر حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر مسٹر رانے کی گرفتاری آئینی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ اس طرح کی کاروائی سے نہ تو ہم ڈریں گے، نہ دبیں گے‘۔


انہوں نے کہا،’بی جے پی کو ’جن آشیرواد‘ یاترا میں ملنے والی حمایت سے یہ لوگ پریشان ہیں۔ ہم جمہوری ڈھنگ سے لڑتے رہیں گے، یاترا جاری رہے گی‘۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر رانے کے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے خلاف قابل اعتراض بیان کے بعد ان کے خلاف مہاراشٹر میں ایف آئی آر درج کی گئی اور انھیں گرفتار کر لیا گیاہے۔ مسٹر رانے بامبے ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے عرضی دائر کی ہے۔


در اصل مسٹر رانے مہاراشٹر کے مختلف حصوں میں ’جن-آشیرواد یاترا‘نکال رہے ہیں۔ اس دوران صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا،’مسٹر ٹھاکرے کیسے وزیراعلیٰ ہیں ‘ جنھیں یہ تک نہیں معلوم کہ آزادی کو کتنے برس ہوئے۔ میں وہاں ہوتا تو انھیں ایک تھپڑ لگا دیتا‘۔

ارب پتی ’چرواہا‘ اور سینئر اپوزیشن لیڈر زیمبیا کے نئے صدرمقرر

ارب پتی ’چرواہا‘ اور سینئر اپوزیشن لیڈر زیمبیا کے نئے صدرمقرر

Billionaire 'Shepherd' and senior opposition leader appointed new president of Zambia

لندن ، ۲۴؍اگست:(اردو اخبار دنیا)سینئر اپوزیشن لیڈر #ہاکینڈے ہیچی لیما (Hakainde Hichilem)نے حالیہ انتخابات میں اپنے دیرینہ حریف ایڈگر لونگو کو دس لاکھ سے زائد ووٹوں سے ہرا دیا۔ وہ لونگو سے دو مرتبہ معمولی فرق سے شکست کھا چکے ہیں۔ہاکینڈے ہیچی لیما چھ مرتبہ کی ناکامی کے بعد بالآخرزیمبیا کے صدر کے عہدہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ حالیہ انتخابات میں انہوں نے اپنے پیش رو اور دیرینہ حریف ایڈگر لونگو کو دس لاکھ سے زائد ووٹوں سے ہرا دیا۔ وہ لونگو سے دو مرتبہ معمولی فرق سے شکست کھا چکے تھے۔ہاکینڈے ہیچی لیما منگل کے روز زیمبیا کے نئے صدر کے عہدے کا حلف لے رہے ہیں۔

وہ ایک بزنس ٹائکون ہیں لیکن خود کو ایک عام دیہاتی ’چرواہا‘ کہلانا پسند کرتے ہیں۔ملک کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچنے کے لیے انہوں نے چھ مرتبہ کوشش کی اور بالآخر 12اگست کو ہونے والے انتخابات میں اپنے دیرینہ حریف اور پیش رو ایڈگر لونگو کو تقریباً دس لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی۔ ماضی میں انہیں لونگو سے دو مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔سن 2016 میں ہونے والے انتخابات میں لونگو کو ہیچی لیما سے صرف ایک لاکھ زائد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔

تاہم اس مرتبہ لونگو سے ووٹروں کی ناراضگی نے 59 سالہ ہیچی لیما کے لیے کامیابی کاراستہ آسان کردیا۔ ہیچی لاما کے مطابق ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے اور عوام کو ایک’ظالم حکومت‘ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہیچی لیما بھی تنازعات کا شکار رہے ہیں۔ تابنے سے مالامال اس جنوبی افریقی ملک میں ان پر متعدد مواقع پر دھوکہ دہی کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔ وہ خود بھی اس بات کا بارہا تذکرہ کرتے رہے ہیں کہ سیاست میں داخل ہونے کے بعد سے انہیں 15مرتبہ گرفتار کیا جاچکا ہے۔

زیمبیا اس وقت اقتصادی بحران سے دوچار ہے۔ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کووڈ انیس کی وبا شروع ہونے سے پہلے سے ہی خط افلاس سے نیچے زندگی گزار رہی تھی۔ گزشتہ برس زامبیا اپنا قرض ادا نہیں کرنے والا افریقہ کا پہلا ملک بن گیا۔ہیچی لیما نے کہاکہ ہمارے سامنے بہت بڑے بڑے کام ہیں، ہمیں ملک کی معیشت بحال کرنی ہے اور آپ لوگوں کی توقعات کو پورا کرنا ہے۔

یہ سفر مشکل اور چیلنج سے بھرا ہوا ہے ، اتار چڑھاو آئیں گے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ سخت محنت اور لگن سے ہم آپ کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوں گے۔ہیچی لیما جنوبی ضلعے مونزے میں ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئے لیکن ان کے مطابق اپنے’عزم اور حوصلے‘ کی بنیاد پر انہوں نے اسکول میں اسکالرشپ حاصل کی جس کی وجہ سے وہ یونیورسٹی آف زامبیا میں داخلہ لینے میں کامیاب رہے۔انہوں نے ب#رطانیہ کی #یونیورسٹی آف #برمنگھم سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے سے قبل #اکنامکس اور بزنس #ایڈمنسٹریشن میں بھی ڈگریاں حاصل کیں۔

ان کی پارٹی کے مطابق وہ 26 برس کی عمر میں ایک بین الاقوامی اکاونٹینسی کمپنی کے زیمبیا شاخ کے سی ای او بن چکے تھے۔ ملک کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک بننے کے لیے انہو ں نے سخت محنت کی اور فائنانس، جائیداد، ہیلتھ کیئراور سیاحت سمیت کئی شعبوں میں اپنی تجارت کو فروغ دیا

پٹنہ میں شوہر کے 39 لاکھ روپے لیکر اہلیہ فرار

پٹنہ میں شوہر کے 39 لاکھ روپے لیکر اہلیہ فرارپٹنہ،(اردو اخبار دنیا) 24 اگست ۔ کہتے ہیں پیسے کا لالچ اتنا برا ہے کہ ہر رشتے کو بھول جاتا ہے۔ ایسا ہی واقعہ پٹنہ کے بہٹا تھانہ میں پیش ا?یا، جہاں اہلیہ شوہر کی جمع پونجی اپنے عاشق کے ساتھ لیکر فرار ہوگئی۔ شوہر نے بہٹا تھانہ میں اہلیہ کے خلاف معاملہ درج کرایا ہے۔ پولیس معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ بہٹا کے کوڑیا رہائشی برج کشور سنگھ کی شادی 14 سال قبل بھوجپور کے برہرا تھانہ کے بند گاو?ں کی پربھاوتی دیوی کے ساتھ ہوئی تھی۔ شادی برج کشور سنگھ کے دو بچے ہوئے۔ گاو?ں میں کاشت کاری کرکے بال بچوں کی پڑھائی اچھی نہیں ہونے کی وجہ برج کشور سنگھ کام کی تلاش میںگجرات چلے گئے۔ اس دوران ان کی بیوی پربھا دیوی اپنے دو بچوں کے ساتھ بہٹا میں کرائے کے مکان میں رہ رہی تھی۔ دریں اثنا کچھ رو ز قبل برج کشور سنگھ نے اپنے گاو?ں کے کھیت کو بیچ 39 لاکھ روپے اپنی اہلیہ کے اکاو?نٹ میں ڈال دیا۔ یہ سوچ کر کہ ان پیسوں سے دوسری جگہ زمین یا مکان لیکر وہ اپنے بچوں اور اہلیہ کے ساتھ خوشی سے زندگی بسر کر یں گے۔ نئے مکان کی تلاش میں برج کشور سنگھ دو دن قبل گجرات سے بہٹا گاو?ں پہنچے۔ انہوں نے دیکھا کہ مکان میں باہر سے تالا بند ہے اور ان کی اہلیہ بھی گھر پر نہیں ہے۔ مکان مالک سے بات کرن پر انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ پربھا دیوی اپنے ایک بچے کو لیکر پیر کے روز صبح فرار ہوگئی ہے۔ کافی تلاش کرنے کے بعد بھی جب پربھا دیوی اور ان کے بچوں کا کوئی پتہ نہیں چلا تب انہوں نے اس بات کی اطلاع بہٹا تھانہ کو دی۔ معاملے کی تفتیش کر رہے بہٹا تھانہ کے راجیشور پنڈت نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ پربھا دیوی کاکسی دوسرے کے ساتھ عشق چل رہا تھا۔ شوہر کی غیر موجودگی میں پربھا دیوی اس کے ساتھ تعلقات قائم رکھتی تھیں۔پربھا دیوی نے 26لاکھ روپے ڈہری رہائشی ایک شخص کے اکاو?نٹ میں ٹرانسفر کیا ہے ، جبکہ 13 لاکھ روپے چیک کے ذریعہ نکالنے کا ثبوت پولیس کے ہاتھ لگی ہے۔ پربھا دیوی نے اپنے اکاو?نٹ میں صرف 11 روپے چھوڑ کر سبھی پیسے کی نکاسی کی ہے۔ پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہوگئی ہے۔ اس معاملے نے شوہر برج کشور سنگھ نے اپنی ہی اہلیہ پربھا دیوی کے خلاف تھانہ میں معاملہ درج کرایا ہے۔

پاکستان چلے جاؤ: اجمیر میں بھیک مانگنے والے مسلم فقیر کی بیٹے کیساتھ پٹائی، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کردی

نئی دہلی: 24.اگست۔ (اردو اخبار دنیا)اجمیر میں بھیک مانگنے والے ایک مسلم خاندان کے دو افراد پر حملے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ملزم نے انھیں مارا پیٹا اور کہا کہ پاکستان جاؤ۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ، کئی مسلم تنظیموں نے اس واقعے پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔

یہ واقعہ رام گنج تھانہ علاقہ کا ہے۔ چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مسلم خاندان کانپور ، یوپی کا رہنے والا ہے۔ یہ کنبہ رام گنج تھانہ علاقہ کے سبھاش نگر میں بھیک مانگ رہا تھا ، جہاں پانچ لوگوں نے انہیں ہراساں کیا۔ ان لوگوں نے انھیں مارا پیٹا اور پاکستان جانے کو کہا ۔ یہ خاندان آڈیو میں ایک گانا چلا کر بھیک مانگ رہا تھا۔

ایس ایچ او ستیندر سنگھ نیگی نے بتایا کہ واقعہ 20 اگست 2021 کا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ، جس میں اس فقیر پر کچھ لوگوں نے حملہ کیا ، چونکہ اس معاملے میں کسی نے ایف آئی آر درج نہیں کی تھی ، اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ للت نامی شخص نے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر اس واقعہ کو انجام دیا۔

اس شخص کو 20 تاریخ کو ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیش کے بعد دوسرے چار ملزمان کو بھی اگلے دن گرفتار کر لیا گیا۔ یہ پانچ لوگوں کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ متاثرین کا سراغ لگانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ ابھی تک نہیں مل سکے ہیں۔ شاید وہ واپس چلے گئے۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزمان کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ یہ لوگ جرم کرنے کے بعد آئے ہیں۔ اس شبہ میں انہوں نے اس خاندان کو مارا پیٹا۔

کونسا تیل صحت و خوبصورتی کیلئے کتنا مفید ؟

قدرت کی جانب سے بنائی گئی ہر چیز میں انسان کے لیے کوئی نہ کوئی بھلائی موجود ہے، روغنیات کو اکثر اوقات صحت کے لیے مضر قرار دیا جاتا ہے جبکہ کچھ پھلوں سے حاصل کیے جانے والے تیل صحت اور خوبصورتی کے لیے مفید بھی ثابت ہوتے ہیں۔

 

دنیا بھر میں مختلف اشیاء سے تیار کردہ تیل کا استعمال بیماریوں سے محفوظ رہنے اور صحت مند زندگی کے حصول کے لیے کیا جاتا ہے، یہ روغنیات مختلف سبزیوں، میووں اور پھلوں سے نکالا جاتا ہے جو مارکیٹ میں مہنگے اور سستے داموں با آسانی مل جاتا ہے، انسانی صحت کے لیے کونسے روغنیات کتنے مفید ہیں ان سے متعلق جاننا اور ان کا استعمال کرنا لازمی ہے ۔

 

ارنڈی کا تیل (Castor Oil)

ارنڈی کا تیل یا کیسٹر آئل کثیر المقاصد ویجیٹیبل آئل ہے جس کا استعمال دنیا کے تقریباً ہر ملک میں سالہا سال سے کیا جارہا ہے، یہ تیل ارنڈی کے بیجوں ( Ricinus communis plant)سے نکالا جاتا ہے۔ اس تیل کی خاصیت یہ ہے کہ اینٹی بیکٹیریل اور دافع سوزش خصوصیات کی بناء پر یہ دنیا بھر میں مشہور ہے۔مختلف صنعتی اور فارماسیوٹیکل کمپنیاں اپنی مصنوعات کی تیاری کے لیے ارنڈی کا تیل استعمال کرتی ہیں خصوصاً میک اپ انڈسٹری۔

 

ارنڈی کے تیل کا سب سے اہم فائدہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرنا ہے، اس کا استعمال غذا سمیت براہ راست بالوں، چہرے اور ہاتھوں پاوؤں کی ماش کے لیے بھی کیا جاتا ہے، اس تیل میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کے باعث یہ بالوں کی نشوونما اور جِلدی مسائل مثلاً سورج کی تمازت سے جھلسی ہوئی جِلد، ایکنی، خشک جِلد اور مختلف نشانات کے خاتمے کے لیے ایک بہترین تیل سمجھا جاتا ہے۔

یہ تیل انسانی جسم میںLymphatic Function کو متحرک کرتا ہے۔

دوسری جانب ارنڈی کا تیل بہترین قبض کشا تاثیر کا حامل بھی ہے، آنکھوں کی تمام تر تکالیف دور کرنے کے لیےبھی ماہرین اس کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔

ناریل کا تیل (Coconut Oil)

دنیا بھر میں ناریل کے تیل کی درجہ بندی ’’سپر فوڈ‘‘ کے طور پر کی جاتی ہے، ناریل میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریا، اینٹی ٹاکسائیڈ اور اینٹی فنگل اجزا شامل ہوتے ہیں اور یہ مختلف وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔

یوں کہہ لیں کہ ناریل کا تیل فیٹی ایسڈ کا ایک ایسا مجموعہ ہے، جو صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

ان میں وزن میں کمی، دماغی صلاحیت میں بہتری، گردوں کی اچھی صحت اور مدافعتی نظام سمیت دیگر متاثر کن فوائد شامل ہیں جبکہ تیل میں شامل سیچوریٹڈ فیٹس فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ کرتے ہیں جو قلبی امراض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ناریل کا تیل خوبصورتی بڑھانے کا ذریعہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔

نرم وملائم جِلد کا حصول، بالوں کی نشوونما یا پھر جگمگاتے دانتوں کی خواہش پوری کرنے کے لیے ناریل کا تیل بہترین انتخاب ثابت ہوتا ہے۔

بادام کا تیل (Almond Oil)

بادام کو فوائد سے بھرپور میوہ مانا جاتا ہے کیونکہ یہ وٹامن، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے منرلز پر مشتمل ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق جسم کے اندرونی اور بیرونی مسائل کے حل کے لیے بادام یا بادام کے تیل کا استعمال مفید ہے، اگرچہ یہ تیل خاصا مہنگا ہوتا ہے لیکن اپنے اندر ایسے پوشیدہ خزانے محفوظ کیے ہوئے ہے جو نہ صرف خوبصورتی بڑھانے کا ذریعہ ہوتے ہیں بلکہ بہت سی بیماریوں کا حل بھی ثابت ہوتے ہیں۔

 

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بادام کا تیل مختلف بیماریوں مثلاً کان کے درد، ایگزیما، سورائیسس اور قبض کو ٹھیک کرتا جبکہ جسم کو تندرست وتوانا اور آنتوں کی صحت بہتر بناتا ہے۔روغن بادام، ناریل کے تیل کی طرح خوبصورتی بڑھانے کا ذریعہ بھی ثابت ہوتا ہے ۔وٹامن ڈی کی کثرت کے سبب خواتین روغن بادام کو اینٹی ایجنگ بیوٹی پراڈکٹ کے طور پر بھی استعمال کرسکتی ہیں۔

 

دوسری جانب چہرے کی خشکی دور کرنے، آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں اور چہرے کی جھریوں سے نجات کے لیے بادام کا تیل بے حد مفید ہے۔

زیتون کا تیل (Olive Oil)

صحت و تندرستی کے لیے زیتون کا تیل ایک ایسا انتخاب ہے جس کی نظیر نہیں ملتی۔زیتون کا تیل نہ صرف کھانوں میں بلکہ بطور بیوٹی پروڈکٹ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔صحت کے حوالے سے بات کی جائے تو زیتون کا تیل مفید مونو اَن سیچوریٹڈ فیٹس، کثیر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلیمینٹری خصوصیات پر مشتمل ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ کھانا پکانے کےدوران اس کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جانے لگا ہے۔اس کا استعمال ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور الزائمر سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جِلد کی خوبصورتی کے لیے بہترین موئسچرائزر اور بالوں کی نشوونما کے لیے بہترین ٹانک ہے۔

دہلی فساد معاملہ : عمر خالد نے پولیس کی طرف سے دائررپورٹ کو بتایا بے بنیاد ، کورٹ کے سامنے رکھی اپنی بات

دہلی فساد معاملہ : عمر خالد نے پولیس کی طرف سے دائررپورٹ کو بتایا بے بنیاد ، کورٹ کے سامنے رکھی اپنی باتشمال مشرقی دہلی میں فسادات کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد نے پیر کو دہلی کی ایک عدالت میں خلاصہ کیا کہ پولیس کے دعووں میں کئی تضادات ہیں۔ خالد نے اسے ایک سازش قرار دیا۔خالد اور کچھ دیگر کے خلاف غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے۔ ان پر فروری 2020 میں فسادات کی سازش کا الزام ہے۔ ان فسادات میں 53 افراد ہلاک جبکہ 700 سے زائد زخمی ہوئے۔خالد نے اس کیس میں ضمانت مانگی ہے۔ خالد کے وکیل تردیپ پیس نے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کو بتایا کہ ایف آئی آر من گھڑت اور غیرضروری ہے اور سازشی بنیادوں پر اس کے موکل کو نشانہ بنانے کیلئے اسے استعمال کیا گیا۔وکیل نے دہلی پولیس کے دعووں میں دو تضادات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے سب سے پہلے عدالت کو مہاراشٹر میں خالد کی تقریر کی 21 منٹ کی ویڈیو دکھائی جسے مبینہ طور پر استغاثہ نے اشتعال انگیز قرار دیاتھا۔ویڈیو دکھانے کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے تقریر کے ذریعے تشدد کی کوئی کال نہیں کی اور دراصل لوگوں کو اتحاد کا پیغام دیاہے۔

راجستھان : الیکشن ڈیوٹی پر جانے والی بس کی کینٹر سے ٹکر ، 5 پولیس اہلکار زخمی

راجستھان : الیکشن ڈیوٹی پر جانے والی بس کی کینٹر سے ٹکر ، 5 پولیس اہلکار زخمیسری گنگانگر: راجستھان کے سری گنگانگر سے ضلع بھرت پور میں پنچایتی راج انتخابی ڈیوٹی کے لیے جا رہی پولیس فورس کی ایک بس میں کل دیر رات جے پور دوسا ہائی وے پر آندھی تھانہ علاقے میں ایک کینٹر کے ٹکر مار دینے سے پولیس کے تین حولدار اور دو سپاہی زخمی ہوگئے۔

سب انسپکٹر رام پرکاش جو پولیس ٹیم کا حصہ تھے، نے بتایا کہ ضلع بھرت پور میں تین مراحل میں آنے والے دنوں میں پنچایتی راج اداروں کے انتخابات میں ڈیوٹی لگنے پر ضلع سری گنگانگر ضلع سے 350 پولیس اہلکار کل دوپہر کئی بسوں سے روانہ ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک پرائیویٹ بس میں تقریباً 45 پولیس والے سفر کر رہے تھے۔ زخمیوں میں کانسٹیبل سبھاش، تارا چند، راجندر اور سری گنگانگر پولیس لائن میں تعینات کانسٹیبل دلیپ اور کلدیپ شامل ہیں۔

یکم ستمبر سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی‘ کے سی آر کا فیصلہ

یکم ستمبر سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی‘ کے سی آر کا فیصلہ

KCR

 کوویڈ قواعد کے ساتھ کلاسیس کا اہتمام‘ اعلی سطح کا جائزہ اجلاس

تلنگانہ:(اردو اخبار دنیا) تلنگانہ حکومت نے یکم ستمبر سے ریاست کے تمام سرکاری اور خانگی تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے۔ کے جی تا پی جی سطح کی تمام #کلاسیس کا باقاعدہ آغاز ہوگا ۔ آنگن واڑی اسکولوں کے علاوہ ریاست کے تمام خانگی اور سرکاری #تعلیمی #اداروں میں یکم ستمبر سے باقاعدہ کلاسیس کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔ #چیف منسٹر کے سی آر کی صدارت میں پرگتی بھون میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

30 اگسٹ تک اسکولوں کی صفائی اور سنیٹائزیشن مکمل کیا جائے

چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ #شہری و دیہی علاقوں میں تمام تعلیمی اداروں اور ہاسٹلس کو سنیٹائز کرنے کا کام 30 اگسٹ تک مکمل کرلیا جائے۔ پنچایت راج اور بلدی نظم و نسق کے وزراء اور عہدیداروں کو چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ اسکولوں کے آغاز سے قبل صحت و صفائی اور دیگر احتیاطی اقدامات مکمل کرلئے جائیں۔ کورونا کے پیش نظر ریاست میں تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔ ریاست میں #کورونا کی #صورتحال قابو میں ہے اور دیگر ریاستوں میں تعلیمی اداروں کی کشادگی ہوچکی ہے۔ اِس پس منظر میں حکومت نے محکمہ صحت کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے #اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ۔
اجلاس میں وزراء ای دیاکر راؤ، سبیتا اندرا ریڈی، رکن پارلیمنٹ کے کیشو راؤ، حکومت کے مشیر اعلیٰ راجیو شرما، چیف سکریٹری سومیش کمار، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری نرسنگ راؤ، سی ایم کے سکریٹریز سمیتا سبھروال، راج شیکھر ریڈی، بھوپال ریڈی، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار، پرنسپل سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ، سکریٹری پنچایت راؤ سندیپ کمار سلطانیہ، سکریٹری ہیلت سید علی مرتضیٰ رضوی، چیف منسٹر کے او ایس ڈی گنگادھر، پرینکا ورگھیز، اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری رونالڈ روز، #کمشنر اسکول #ایجوکیشن دیواسینا، کمشنر آف انٹرمیڈیٹ سید عمر جلیل، ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی، تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری شفیع اللہ اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اِس موقع پر چندرشیکھر راؤ نے کہاکہ کورونا وباء کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ اسکولوں کو بند کئے جانے سے طلبہ اور اُن کے سرپرستوں کے علاوہ خانگی اسکولوں کے #ٹیچرس اور دیگر غیر تدریسی عملے کو مشکلات کا سامنا تھا۔ ملک کی کئی ریاستوں میں حکومتوں نے اسکولوں کی کشادگی کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اُس کا جائزہ لے کر احتیاطی تدابیر پر غور کیا گیا۔ ریاست میں کورونا صورتحال پر وزارت صحت کے حکام سے تفصیلات حاصل کی گئیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ سابق کے مقابلہ میں ریاست میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے۔ عام زندگی و معمولات زندگی بحال ہوچکے ہیں۔ ایسے میں اسکولوں کو بند رکھنے سے طلبہ پر ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوگا جس سے اُن کے تعلیمی مستقبل پر اثر پڑسکتا ہے۔ عہدیداروں نے یکم ستمبر سے تعلیمی اداروں کی #کشادگی کی سفارش کی۔ اجلاس میں ریاست میں کے جی سے پی جی تک خانگی اور سرکاری تعلیمی اداروں کی کشادگی کے علاوہ احتیاطی تدابیرکے بارے میں عہدیداروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔
عہدیداروں کی تجاویز اور رائے حاصل کرکے حکومت نے یکم ستمبر سے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے۔ پنچایت راج اور بلدی نظم و نسق عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ شہری اور دیہی علاقوں میں اسکولوں میں صحت و صفائی کے انتظام کے علاوہ اسکولوں کے اندرونی اور بیرونی علاقہ میں سنیٹائزیشن کا کام مکمل کیا جائے۔ اگسٹ کے اختتام تک عہدیداروں کو یہ کام مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عوامی نمائندوں اور ضلع پریشد اور منڈل پریشد کے ذمہ داروں کو اِس سلسلہ میں ہدایات جاری کی گئیں۔

طلبہ کیلئے ماسک لازمی،کے جی تا پی جی تمام سطح کی کلاسیس کا آغاز

چیف منسٹر نے کہاکہ 30 اگسٹ تک بہرصورت تمام سرکاری اسکولوں کے سنیٹائزیشن کا کام مکمل کیا جائے۔ اسکول انتظامیہ کو طلبہ کے لئے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہوں گے۔ کسی بھی طالب علم کو بخار کی صورت میں اُسے قریبی پرائمری ہیلت سنٹرس سے رجوع کرتے ہوئے کورونا کا ٹسٹ کرایا جانا چاہئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا کا پتہ چلنے پر ساتھی طلبہ اور والدین کو چوکسی اختیار کرنی چاہئے۔ طلبہ کے لئے ماسک کے استعمال کے علاوہ دیگر کوویڈ #قواعد پر عمل کرتے ہوئے کلاسیس کا انعقاد عمل میں لایا جائےا

کم عمر لڑکی کی عصمت ریزی پر آٹو ڈرائیور کے خلاف سزا اور جرمانہ

کم عمر لڑکی کی عصمت ریزی پر آٹو ڈرائیور کے خلاف سزا اور جرمانہ

Judgement

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا)نامپلی میٹروپولیٹن کورٹس نے آج ایک آٹو ڈرائیور کو کم عمر لڑکی کی #عصمت ریزی کے الزام میں 10 سال کی سزا اور 50 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ محمد ابو ساکن سنگارینی کالونی سعیدآباد کو سال 2016 میں کم عمر #لڑکی کی عصمت #ریزی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت کے انسپکٹر پولیس سعیدآباد کے ستیہ نے ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی ۔ نامپلی کورٹ کے جج شریمتی جی پریما لتا جو فاسٹ ٹریک #کورٹ کی جج ہے نے محمد ابو کو قصوروار پائے جانے پر 10 سال کی سزا #قید بامشقت اور جرمانہ بھی عائد کیا ۔ اس #کیس کی پیروی اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر عائشہ رفعت نے کی ۔

ایمسیٹ انجینئرنگ امتحانات کے نتائج جاری ہوں گے

ایمسیٹ انجینئرنگ امتحانات کے نتائج جاری ہوں گے

کٹھن سوالنامہ تحریر کرنے والے طلبہ کے مارکس میں اضافہ ، آسان سوالنامہ کے مارکس میں کٹوتی

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا)ایمسیٹ انجینئرنگ #امتحانات کے 25 اگست کو نتائج جاری ہوں گے ۔ رینکس کی اجرائی کے لیے اس مرتبہ نارملائیزیشن کا طریقہ اپنایا جارہا ہے ۔ جن طلبہ کو امتحانی سوالنامہ کٹھن آیا ہے ان طلبہ کو زیادہ مارکس دئیے جائیں گے اور جن طلبہ کو آسان سوالنامہ آیا ہے ۔ ان کے مارکس میں کٹوتی کی جائے گی ۔ اس طریقہ کار کو نارملائیزیشن کہا جاتا ہے ۔ اس سال ایمسیٹ امتحان 6 سیشن میں منعقد کیا گیا ہے ۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی ای ) نے نارملائیزیشن طریقہ کار پر عمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

کٹھن اور آسان سوالنامہ کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے تاکہ طلبہ کو نقصانات سے بچایا جاسکے ۔ آل انڈیا کونسل فار ٹکنیکل ایجوکیشن سے احکامات وصول ہونے کے بعد جے این ٹی یو کے عہدیداروں نے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور نارملائیزیشن کے عمل کو مکمل کرلیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس عمل کی تکمیل کے لیے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے اور یہ کام انتہائی راز دارانہ طور پر انجام دیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ کورونا بحران کے باعث اس سال انٹر کے ویٹیج مارکس کو منسوخ کردیا گیا ہے لہذا 25 اگست کو جاری کئے جانے والے رینکس ہی قطعی ہوں گے انہیں رینکس کی بنیاد پر #انجینئرنگ #کالجس میں داخلے دئیے جائیں گے ۔ ساتھ ہی انٹر میں 45 فیصد مارکس حاصل کرنے والے طلبہ کو ہی #پروفیشنل #کورس میں #داخلے دینے کا جو لزوم تھا وہ بھی برخاست کردیا گیا ہے ۔

ریستورانوں میں بوتل بند پانی پر من مانی قیمتوں کی وصولی-شکایات ٹول فری نمبر ….شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں24/08/2021

ریستورانوں میں بوتل بند پانی پر من مانی قیمتوں کی وصولی-شکایات ٹول فری نمبر ….

شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں

water-bottle

دیگر اشیاء کی فروختگی پر بھی اضافی قیمت ، فروخت کنندوں اور خریداروں میں بحث و تکرار کے واقعات

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا) شہر میں پینے کے #پانی کی #بوتلوں کی #فروخت کے معاملہ میں موصول ہونے والی شکایات اور اضافی قیمتوں کی وصولی کے معاملات کے بعد کئی ریستوراں کے ذمہ دارو ں کی جانب سے ان کے اپنے ریستوراں کے #اسٹیکرس کے ساتھ پانی کے بوتل تیار کئے جانے لگے ہیں اور صارفین کو کہا جا رہاہے کہ ان کے پاس صرف ان کے برانڈ موجود ہیں اور ان کی قیمت ان کی جانب سے جو متعین کی گئی ہے اس کے مطابق ادائیگی کرنی ہوگی۔

دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں پینے کے پانی کے علاوہ کئی اشیاء کی قیمتوں کے معاملہ میں تاجرین اور صارفین کے درمیان ہونے والی لفظی تکرار آئے دن سوشل میڈیا کا حصہ بننے لگی ہیں اور کئی شہریوں کی جانب سے ریستوراں کے بلوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر پوسٹ کرتے ہوئے اس با ت کی شکایت کی جاتی ہے کہ ریستوراں کی جانب سے من مانی قیمت وصول کی جا رہی ہے اور قیمتوں کے تعین کے اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے لیکن باضابطہ اس سلسلہ میں کوئی شکایات درج نہیں کروائی جاتی۔

جس کے نتیجہ میں ایسے #ریستوراں والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوپاتی جو اس طرح کی سرگرمیوں میں #ملوث ہیں۔ محکمہ #اوزان و پیمائش کے علاوہ فوڈ سیکیوریٹی عہدیداروں نے صارفین اور گاہکوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر کئی جانے والی پوسٹ کے ساتھ اگر ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرتے ہوئے ٹول فری نمبر پر ایک کال کرتے ہیں اور واٹس اپ کے ذریعہ بھی شکایت درج کرواتے ہیں تو ایسی صورت میں ان ریستوراں اور ہوٹل انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی گنجائش ہوتی ہے جو اس طرح کی حرکتو ں میں ملوث ہیں۔

 

محکمہ اوزان و پیمائش نے عوام اور صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اضافی قیمتوں کی وصولی یا ناپ تول کی کمی کے سلسلہ میں کوئی بھی شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں تاکہ محکمہ کی جانب سے کاروائی کو ممکن بنایا جاسکے۔

 

عہدیدارو ں نے بتایا کہ فیس بک یا ٹوئیٹر پر کی جانے والی پوسٹ پر کاروائی کے لئے ان کے پاس شکایت موجود نہیں ہوتی اسی لئے عوام کو اس طرح کے حالات کو برداشت کرنے کے بجائے ان کے خلاف آواز اٹھانے اور صحیح فورم پر شکایت درج کروانے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ اس طرح کی لوٹ کھسوٹ سے محفوظ ماحول کے علاوہ قانون کے اطلاق کو یقینی بنایا جائے۔

حیدر آباد جانے والی بس لاری سے ٹکرا گئی ۔3 ہلاک 15 زخمی

حیدر آباد جانے والی بس لاری سے ٹکرا گئی ۔3 ہلاک 15 زخمیمریال گوڑہ: ریاست تلنگانہ کے متحدہ ضلع نلگنڈہ میں ٹراویلس کی بس سڑک پررکی ہوئی لاری سے ٹکرا گئی۔ اس حادثہ میں 3 مسافرہلاک اورقریب 15 زخمی ہوگئے۔ فوری ملی اطلاع کے مطابق اونگول سے حیدرآباد جانے والی بس چنتا پلی ہائی وے پرحادثہ کا شکارہوگئی۔ مرنے والوں کی شناخت ملیکارجن، ناگیشورراو اورجئے راو کے طورپرکی گئی ہے۔ ان کا تعلق پرکاشم اورگنٹورسے بتایا گیا ہے۔ زخمیوں کو علاج کیلئے مریال گوڑہ کے ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ پولیس حادثہ کی تحقیقات کرررہی ہے۔


سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ، ریاستی حکومتوں سے کئے سوالات ، پوچھا - کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے سڑکیں ابھی تک کیوں ہیں بند

سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ، ریاستی حکومتوں سے کئے سوالات ، پوچھا - کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے سڑکیں ابھی تک کیوں ہیں بندسپریم کورٹ نے کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے دہلی-یوپی سرحد پر سڑک بند کرنے کے خلاف دائر درخواست پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر ایک بار پھر سوالات اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ سڑکیں ابھی تک بند کیوں ہیں؟ سڑک پر ٹریفک کو اس طرح نہیں روکا جا سکتا۔ حکومت کو اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے کئی فیصلے ہیں ، سڑک کے راستے اس طرح بند نہیں کیے جا سکتے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کسانوں کو احتجاج کا حق ہے لیکن سڑکوں پر نقل و حرکت کو نہیں روکا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے مرکز اور یوپی حکومت سے کہا ہے کہ وہ دو ہفتوں میں کوئی حل نکالیں کیس کی اگلی سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔


اتراکھنڈ: چٹانیں گرنے سے راستہ ہوا بند

اتراکھنڈ: چٹانیں گرنے سے راستہ ہوا بند

بچاو دستہ
بچاو دستہ (اردو اخبار دنیا) اتراکھنڈ کے چمپاواٹ میں سوالہ کے قریب چٹانیں گرنے کے بعد ٹانکپور-چمپاواٹ قومی شاہراہ بند ہوگئی۔ چمپاوت ڈی ایم ونیت تومر نے بتایا کہ سڑک پر ملبہ صاف کرنے میں کم از کم دو دن لگیں گے۔

افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹریفک کو دوسرے راستوں پر موڑ دیں۔

 اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں نظر آتا ہے کہ پہاڑ آہستہ آہستہ ٹوٹنے لگتا ہے اور سارا ملبہ ہائی وے پر آجاتا ہے۔ وہاں کچھ کاریں اور بہت سے لوگ ہیں۔

پہاڑوں کو پھٹتے دیکھ کر وہ پیچھے کی طرف بھاگتے ہیں۔ ان میں سے کچھ نے اس کی ویڈیو بنائی۔

 اتراکھنڈ میں جمعہ کے روز 14 مسافروں کے ساتھ نینی تال جانے والی ایک بس لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر بچ گئی۔ نینی تال-جولی کوٹ-کرن پریاگ قومی شاہراہ پر ، بالیانالا پہاڑی کا ایک بڑا حصہ ، ویربھاٹی پل سے متصل ، پھسل کر شاہراہ پر آگیا۔ ڈرائیور نے مناسب وقت پر بریک لگا کر بس کو روکا۔


انکم ٹیکس پورٹل میں خامیوں پر مرکزی حکومت نے انفوسس کو لگائی پھٹکار

انکم ٹیکس پورٹل میں خامیوں پر مرکزی حکومت نے انفوسس کو لگائی پھٹکارنئی دہلی:(اردو اخبار دنیا انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لئے بنائے گئے نئے پورٹل میں تمام طرح کی خامیوں کے سلسلہ میں حکومت نے سخت رخ اختیار کیا ہے۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے انفوسس کے سی ای او سلیت پاریکھ کو پھٹکار لگائی اور تمام خامیوں کو جلد دور کرنے کی ہدایت دی اور اس کے لئے ڈیڈ لائن بھی مقرر کر دی۔

نرملا سیتارمن نے پیر کے روز انفوسس کے سی ای او سلیل پاریکھ کو طلب کیا تھا اور پورٹل پر لوگوں کو آ رہی دشواریوں کے حوالہ سے وضاحت طلب کی۔ سلیل پاریکھ نے وزیر مالیات اور سینئر افسران کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک وضاحتیں پیش کیں اور خامیوں کو دور کرنے کے تعلق سے لئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

انفوسس نے تقریباً 2 مہینے قبل اس پورٹل کو لانچ کیا تھا۔ محکمہ انکم ٹیکس نے انفوسس کے افسران کو طلب کرنے کی اطلاع ہفتہ کے روز فراہم کی تھی، جب پورٹل کی مرمت کا حوالہ دیتے ہوئے محکمہ انکم ٹیکس نے دو دن کے لئے پورٹل کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

انفوسس نے اتوار کے روز ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ پورٹل پر ایمرجنسی مرمت کی خدمات جاری ہیں۔ پورٹل جب دوربارہ کام کرنے کی حالت میں ہوگا تو اس کی اطلاع ٹیکس دہندگان کو دی جائے گی۔ یہ پورٹل جون میں لانچ ہو تھا اور اسی کے بعد وزیر مالیات نے انفوسس اور اس کے شریک بانی ندن نیل کینی کو ٹوئٹ کیا تھا۔ اس میں کمپنی سے شکایتوں اور تکنیکی دقتوں کو دور کرنے کو کہا تھا اور ٹیکس دہندگان کو شرم سار نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

نندن نیل کینی نے وزیر مالیات سے جواب میں کہا تھا کہ ایک ہفتہ کے اندر پورٹل پر تمام چیزیں مستحکم ہو جائیں گی اور ایک ہفتہ کے اندر تمام گڑبڑیوں کو دور کر لیا جائے گا۔

خورشید شیخ:نیشنل ٹیچرز ایوارڈ 2021 کے لیے نامزد

خورشید شیخ:نیشنل ٹیچرز ایوارڈ 2021 کے لیے نامزد

خورشید شیخ قبائلی بچوں کے ہمراہ
خورشید شیخ قبائلی بچوں کے ہمراہ
  • (اردو اخبار دنیا)مبئی

خورشید شیخ اگرچہ ایک ٹیچر ہیں، تاہم انھوں نے روایتی ٹیچروں سے بھی بڑھ کر کام کیا ہے، جس کی وجہ سے ان کا نام آج شہرت و عزت کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔

خورشید شیخ کا تعلق ریاست مہاراشٹر کے ضلع گڈچرولی کے سرونچا کے ایک پرائمری اسکول  کے ٹیچر ہیں۔

 خورشید شیخ نے اپنی ڈیوٹی کی حد سے بڑھ کر کام کیا ہے۔

انھوں نے اپنا کام اتنی ذمہ داری سے ادا کیا کہ اب حکومت کی جانب سے انہیں نیشنل ٹیچرز ایوارڈ2021  دیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

گذشتہ برس جب کوویڈ-19 کی وجہ سےملک میں لاک ڈاؤن ہوگیا اورحکومت کی جانب سے آن لائن تعلیم دینے کا نظم کی بات کہی گئی۔ اس کے بعد پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی اداروں سے وابستہ ٹیچروں نے بچوں کو آن لائن تعلیم دینا شروع کردیا۔

لاک ڈاون کے زمانہ میں خورشید شیخ نے ایک منصوبہ بنایا۔ وہ قبائلی بچوں کے درمیان چلے گئے۔

وہاں انھوں نے قبائلی  اور دیہاتی بچوں کو تعلیم دینے کے لیے لاؤڈ اسپیکر، پروجیکٹر اور کٹھ پتلی شووغیرہ کا انعقاد کیا۔

انھوں نے بچوں کو کچھ پروگرام مثلا ”جنگل بیچز“ اور جولی ووڈ کو بھی متعارف کرایا -

اس کے علاوہ تدریسی عمل کو دلچسپ بنانے کے لیے مختصر فلمیں بھی دکھائیں۔

ان کے اس عمل سے قبائلی طلبا میں تعلیم کے تئیں دلچسپی پیدا ہوگئی۔ انھوں نے اب پڑھنا شروع کردیا۔ اب اس دور دراز بستی کے بچوں میں یہ شوق پیدا ہوگیا ہے کہ وہ آگے بھی اپنی تعلیم جاری رکھ پائیں گے۔ 

 ریاست مہاراشٹر وزیر تعلیم پروفیسر ورشا گائیکواڑ خورشید شیخ کی کافی تعریف کرتے ہوئے ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے:

 

 

 واضح ہو کہ 45 سالہ خورشید شیخ کا خیال ہے کہ اساتذہ کا اپنے طلباء سے رابطہ کبھی نہیں ٹوٹنا چاہیے۔ جب کوڈ 19 اور گڈچیرولی کے دور دراز بستیوں میں آن لائن تعلیم  دینا آسان نہیں تھا۔ 

جہاں انہیں تعلیم دینی تھی، اس کی زبان اور خورشید شیخ کی بولی میں فرق تھا۔ اس لیے خورشید شیخ کو پہلے مقامی بولی سیکھنی پڑی۔

ذرائع کے مطابق شیخ نے تعلیم میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے مقامی بولیاں استعمال کیں اور بچوں کو درسی کتابوں سے آگے سیکھنے کے لیے ٹرائبل ٹو گلوبل(Tribal To Global) کا آغاز کیا۔

ان کے اس عمل کی چہار سو ستائش کی جا رہی ہے۔خود وزیرتعلیم  گائیکواڈ نے ان کی خدمات کو زبردست طور پر سراہا ہے۔

خورشید شیخ نے بچوں کی تعلیم کے تعلق سے ایک ویڈیو شیر کی ہے جس میں وہ کہتے ہیں ایک استاد کا مطلب ہے، ہر سوال کا جواب،ہر وہ مسئلے کا حل۔

وہ کہتے ہین کہ جنگل میں بسنے والے بچوں تک پہنچنا اور انہیں اسکول تک پہنچانا، یہی میری زندگی کا مقصد بن چکا تھا۔

خورشید  کہتے ہیں اگر آج ان بچوں میں امید اورآشا کی کرن جاگی ہے تو یہ صرف ایک استاد کی بدولت ممکن ہو پایا ہے۔ ان کے حالات ناسازگار تھے، تاہم ان کے حوصلے بلند ہیں۔ آج انہی حوصلوں نے ان بچوں میں اونچی پرواز کرنی شروع کردی ہے۔

خورشید شیخ کہتے ہیں کہ ان بچوں نے تعلیم کے پروں سے اُڑنا سیکھ لیا ہے۔ تعلیم ہی زندگی ہے اور تعلیم کو زندگی بنانے کا موقع صرف ایک استاد کو ملتا ہے۔

وزارت تعلیم نے گذشتہ 18اگست2021 کو 44 اساتذہ کی فہرست جاری کی تھی جنہیں اس سال کے قومی اساتذہ ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

صدر رام ناتھ کووند 5 ستمبر یوم اساتذہ کے موقع پر 44 ہونہار اساتذہ کو یہ ایوارڈ دیں گے۔

منتخب اساتذہ میں دو ، دو مہاراشٹر ، تلنگانہ ، آسام ، آندھرا پردیش ، سکم ، تمل ناڈو ، اوڈیشہ ، گجرات ، بہار ، راجستھان اور اترپردیش سے ہیں۔

اس سال ایوارڈ یافتہ افراد میں نو خواتین ہیں۔

عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاج اور جلسوں کے انعقاد پر پابندی

عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاج اور جلسوں کے انعقاد پر پابندیطلبہ تنظیموں کی برہمی، آرٹس کالج کو طلبہ سے چھیننے کی کوشش، احتجاج کیلئے دو متبادل مقامات
حیدرآباد 23 اگسٹ (اردو اخبار دنیا) عثمانیہ یونیورسٹی جو تلنگانہ تحریک کے دوران احتجاج کا مرکز رہی، آج اُسی یونیورسٹی میں طلبہ پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد عثمانیہ یونیورسٹی اور کاکتیہ یونیورسٹی طلبہ تنظیموں نے مخالف حکومت موقف اختیار کیا جس کے نتیجہ میں حکومت نے سیاسی سرگرمیوں پر روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی آرٹس کالج جو ہمیشہ احتجاج، جلسوں اور دیگر تقاریب کا مرکز رہا ہے وہاں اب کوئی احتجاج اور تقاریب نہیں ہوپائیں گی۔ یونیورسٹی حکام نے غیرمتوقع طور پر یہ سخت گیر فیصلہ کیا جس پر طلبہ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے وقار کو بچانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کیوں کہ گزشتہ چند برسوں میں یونیورسٹی کے احاطہ میں سیاسی سرگرمیوں سے تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آرٹس کالج کی شناخت تعلیم سے زیادہ احتجاج کے لئے بن چکی تھی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈی رویندر نے کہاکہ ایکزیکٹیو کونسل نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا تاکہ طلبہ کو احتجاج سے زیادہ تعلیم میں مشغول کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ احکامات پر عمل آوری سے قبل طلبہ تنظیموں کو اُن کی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ طلبہ کے تعاون سے احکامات پر عمل آوری کی جائے گی۔ پروفیسر رویندر نے کہاکہ یونیورسٹی جانتی ہے کہ طلبہ اور فیکلٹی کے حقوق کیا ہیں تاہم یونیورسٹی کو تعلیم کے ماحول سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا۔ طلبہ کے احتجاج کے لئے یونیورسٹی نے آرٹس کالج کے بجائے دیگر دو مقامات کی نشاندہی کی ہے تاہم طلبہ تنظیمیں اِس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔ تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومت نے طلبہ کی آواز کو دبانے کے لئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ تحریک کے دوران جب ٹی آر ایس اپوزیشن میں تھی اُس وقت آرٹس کالج احتجاج کا مرکز رہا۔ اب جبکہ ٹی آر ایس برسر اقتدار ہے وہ طلبہ کے مسائل کی سماعت کیلئے تیار نہیں ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈی رویندر نے طلبہ اور تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ خود کو غیر تدریسی سرگرمیوں سے دور رکھیں تاکہ یونیورسٹی کا امیج متاثر نہ ہو۔ 

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...