یہ کب کی دشمنی تھی اس جان ناتواں سے،
Urduduniyanews72
ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے صوبۂ بہار کے تین شاعروں کے اعزاز میں محفل اعزازیہ ومشاعرہ کا انعقاد ۔
پٹنہ پھلواری شریف 03/فروری 2025 ( پریس ریلیز:محمد ضیاء العظیم ) صوبہ بہار کی مشہور سرزمین۔۔ ۔۔ سے تعلق رکھنے والے تین مشہور ومعروف شاعر رہبر گیاوی المعروف چونچ گیاوی ،مظہر وسطوی اور ڈاکٹر نصر عالم نصر کے اعزاز میں صابر سہرساوی کی صدارت میں مورخہ 02/فروری 2025 بروز اتوار کو ایک خوبصورت محفل اعزازیہ ومشاعرہ مشاعرہ کا انعقاد ہوا،
تقریب کا اہتمام محمد ضیاء العظیم (ٹرسٹی ضیائے حق فاؤنڈیشن )ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن) ڈاکٹر نصر عالم نصر (رکن ضیائے حق فاؤنڈیشن) اور ان کی ٹیم نے کیا، واضح رہے کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن ایک سماجی ،فلاحی اور ادبی تنظیم ہے جو دیگر ادبی خدمات میں سرگرم رہنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی ہے،اس سے قبل بھی کئی اہم شعراء وادباء وصحافی کو ان کی علمی وادبی خدمات کی بنا پر اعزازات سے نواز چکی ہے، ٹرسٹ خصوصیت کے ساتھ ان شعراوادبا کو تلاش کرتی ہے جو ایک اچھے فنکار ہونے کے باوجود بھی دنیائے ادب انہیں نظر انداز کرتی ہے اور وہ گمنامی کی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں، انہیں تلاش کرکے ان کے علوم وفنون سے دنیائے ادب کو متعارف کراتی ہے ، مذکورہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام شہر پٹنہ کے قلب میں واقع مسلم اکثریتی علاقہ پھلواری شریف میں ایک ادارہ مدرسہ ضیاء العلوم طلبہ وطالبات کو تعلیم وتربیت سے آراستہ وپیراستہ کر رہا ہے ۔
پروگرام کی نظامت مشہور ومعروف شاعر سید رضوان حیدر اور کاظم رضا نے کی، پروگرام کی شروعات قاری عبد الواجد عرفانی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا ، پھر ڈاکٹر نصر عالم نصر نے اپنے مخصوص لب ولہجہ کے ساتھ نعت پاک سے محفل کو خوبصورت بنایا ۔ پھر محمد ضیاء العظیم نے ضیائے حق فاؤنڈیشن کے تعارف کے ساتھ ساتھ اعزازات سے نوازنے والے تینوں شعراء کا تعارف کرایا ۔
اس کے بعد ناظم مشاعرہ نے نظامت کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ضیائے حق فاؤنڈیشن کا مختصر تعارف میں انہوں نے کہا کہ بہت کم وقتوں میں یہ فاؤنڈیشن نے کارہائے نمایاں انجام دیا اور دے رہا ہے، اس کے بعد تینوں شعرا کو ان کی علمی وادبی خدمات کے اعتراف میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے شال اور سند سے نوازا گیا ۔
پھر ایک خوبصورت مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ مشاعرہ میں پڑھے گئے شعراکے کلام سے چند اشعار ۔
مظہر وسطوی
فصل گل، رنگ چمن، باد صبا کا مطلب،
ہر کلی کو ہے پتہ ناز وادا کا مطلب ۔
نذر فاطمی
ہمارے ساتھ ہی چلنے کی ضد اگر ٹھہری
صعوبتوں میں بھی تم مسکرا سکو تو چلو۔
ڈاکٹر نصر عالم نصر
اے رب کائنات ترا دل سے شکریہ،
لاکھوں میں انتخاب کے قابل بنا دیا ۔
چونچ گیاوی
محفل میں بھیڑ اب تو متشاعروں کی ہے،
ہے شاعروں کے واسطے محدود دائرہ،
مرنے کا انتظار تھا بے صبری سے اسے،
ابا جو مر گئے تو بنی بیٹی شاعرہ ۔
وارث اسلام پوری
کوئی بھی وفاؤں کا خریدار نہیں ہے، پہلی سی یہاں رونق بازار نہیں ہے ۔
افتخار عاکف
پھوٹ پھوٹ کر رویا دل تب میں نے یہ غور کیا
جان بوجھ کر K. K. D نے عاکف کو اگنور کیا۔
محمد ضیاء العظیم
ممکن ہے وہ مجھ کو بھول کر رہ لے گا
اچھا ہے پھر مجھ کو بھی آسانی ہے۔
سلمان احمد ساحل
نظم "پلکوں کی اولتی"
اسرار عالم سیفی
متاع دین بھی اس میں حیات دنیا بھی،
عجب ہے رنگ طرحدار شاعری کرنا ۔
چودھری سیف الدین سیف
بے حجابانا تو اے زیست جدھر جاتی ہے،
ہر نظر میں تری تصویر اتر جاتی ہے ۔
کاظم رضا
صحن حرم سے اٹھے یا کوچۂ بتاں سے ، فتنہ رہے گا فتنہ چاہے جگے جہاں سے ۔
ڈاکٹر شمع ناسمین نازاں
ناز خود پر کیوں نہ ہو نازاں کہ اب
شاعری ہونے لگی ہے بہتر بہت ۔
سید رضوان حیدر
یہ فروائ نعمت یہ نوازش رضوان،
شاعری کچھ نہیں انداز ہے شکرانے کا ۔
افسر جمال افسر
اردو مری تہنیت ہے، پہچان ہے اردو،
اردو ہے مری جان، مری شان ہے اردو ۔
اثر فریدی
اکڑ رہے ہو حقیقت تمہیں نہیں معلوم،
حیات اتنا کہاں اختیار دیتی ہے ۔
معین گریڈیہوی
رہنے تو دیجیے سدا چین وسکون سے، نفرت کی آگ آپ لگایا نہ کیجیے ۔
خالد عبادی
اندھوں کا فرمان یہی ہے
کام نہ لیجیے بینائی سے ۔
ظفر صدیقی
مظلوموں نے چھوڑ دی امید انصاف، اب تو جانبدار عدالت ہوتی ہے ۔
آخر میں صدر محترم صابر سہرساوی نے اپنی شاعری کے ساتھ اپنے تاثرات کا اظہار کیا، اعزازات سے نوازے گئے نے تینوں شاعروں کے کلام پر اور ان کی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں مبارکبادی پیش کی ۔ اور کہا کہ میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں سے بخوبی واقف ہوں، اس تنظیم نے ان تینوں شعراء کا حسن انتخاب کیا اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی بہترین حوصلہ افزائی کی ، یہ تنظیم اپنے محاذ پر بھر پور کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہے، آج مجھے یہاں بہت خوشی محسوس ہورہی، یہ محفل میرے لئے یادگار ثابت ہوا ، آپ سب کی اس بے لوث محبت کو میں تا عمر یاد رکھوں گا، پھر ضیائے حق فاؤنڈیشن کے برانچ اونر محمد ضیاء العظیم نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ خوش بختی ہے کہ ہماری آواز پر آپ سب اپنی ہزارہا مصروفیات کے باوجود بھی یہاں آنے کی زحمت گوارا کی، ہم پروردگار کا شکر ادا کرتے ہیں اور آپ تمام مہمانان کا شکریہ، خصوصاً ڈاکٹر نصر عالم نصر ،ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن کا کہ آپ دونوں کی باہمی تعاون سے ہی یہ پروگرام منعقد ہوا، اب ہم سب کی کوشش ہو کہ اردو زبان وادب کی تعلیم سماج ومعاشرہ کا ہر ایک ایک بچہ حاصل کرے، پڑھے، سیکھے، اور بولے، ہماری تہذیب وثقافت اسی زبان کے ذریعہ زندہ وتابندہ رہ سکتی ہے، ہم میں سے ہر ایک فرد ایک ذمہ داری کے ساتھ اس زبان کی ترویج واشاعت میں کوشاں رہے، پھر صدر محترم کی اجازت سے محفل کے اختتام کا اعلان ہوا ۔
پروگرام میں مدرسہ ضیاء العلوم کے طلبہ سمیت پھلواری شریف کی معزز شخصیات شامل رہے ،
اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں خصوصی طور پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن واسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو سمستی پور کالج (متھلا یونیورسٹی) ڈاکٹر صالحہ صدیقی، ڈاکٹر نصر عالم نصر، محمد ضیاء العظیم کا نام مذکور ہے جن کی محنت وکاوش کی وجہ سے یہ پروگرام پایہ تکمیل تک پہنچ سکا،
جبکہ عمومی طور پر فاطمہ خان، زیب النساء، شمیمہ بانو، فقیھہ روشن، قاری ابوالحسن،قاری عبدالواجد، مفتی نورالعظیم، حافظ ثناء العظیم، عفان ضیاء، حسان عظیم کا نام مذکور ہے۔