(اردو اخبار دنیا)اوٹکور۔اوٹکور مستقر کی سرزمین پر بروز اتوار مطابق 15 اگست 2021 کو بمقام مسجد اہلحدیث محمدی،محلہ سلفی نگر بوقت بعد نماز مغرب تا عشا ایک عظیم الشان جلسہ عام بعنوان ماہ محرم اور شرکیہ عقاٸد منعقد کیا جارہا ہے۔جس میں اسلامک چینل آٸی پلس ٹی وی کے مشہور و معروف عالم دین مقرر فضیلتہ الشیخ ثنااللہ مدنی حفظہ اللہ تعالی کا خطاب عام ہوگا۔جلسہ کی صدارت محمد اسماعیل بڑے پیر امیر مقامی جمعیت اہلحدیث اوٹکور کریں گے۔جلسہ کا آغاز حافظ عبدالقیوم امام و خطیب مسجد محمدی سلفی، کے قرات کلام پاک سے ہوگا۔اس موقع پر سیف اللہ خان ناٸب امیر مقامی جمعیت اہلحدیث اوٹکور نے ایک صحافتی بیان میں تمام عامتہ المسلمین سے درخواست کی کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت فرماکر اس جلسہ کو کامیاب و کامران بنانے کی اپیل کی۔اور انہوں نے کہا کہ جلسہ میں شرکت کرنے والے احباب کیلٸے طعام کا انتظام کیاجاٸے گا اس کے علاوہ خواتین حضرات کیلٸے بھی مسجد میں پردے کا معقول نظم رہے گا۔
نئی دہلی(اردو اخبار دنیا) ،13؍اگست - 2012 انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان انمکت چند نے ہندوستانی کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔ اب رپورٹ کے مطابق وہ ہندوستان میں نہیں بلکہ امریکہ میں اپنی بیٹنگ کی مہارت دکھاتے نظر آئیں گے۔ انمکت چند نے انڈیا انڈر 23 ٹیم کی نمائندگی بھی کی اور انہیں ایک انتہائی باصلاحیت بلے باز کے طور پر پہچانا گیا، لیکن انہیں اپنی اچھی پرفارمنس کی وجہ سے کبھی بھی ہندوستانی ٹیم میں کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ انہوں نے کئی میچوں میں انڈیا اے کی نمائندگی بھی کی۔انمکت چند نے اپنے ٹوئٹر پر ایک خصوصی خط شیئر کیا ہے، جس میں ہندوستان کے لیے کھیلنے کا موقع دینے پر کرکٹ بورڈ آف انڈیا آسٹریلیا کے خلاف ناقابل شکست 111 رنز بنائے اور ٹیم کو فاتح بنایا۔کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دہلی کرکٹ بورڈ کا بھی شکریہ ادا کیا جہاں سے انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔دہلی کے بلے باز انمکت چند نے ہوم میچوں میں دہلی کی نمائندگی کی تھی، لیکن بعد میں اپنی ٹیم کو تبدیل کیا کیونکہ وہ یہاں زیادہ کامیاب نہیں تھے۔ انمکت چند نے سب سے پہلے سب کی نظر اس وقت ان پرہوئی جب انڈین انڈر 19 ٹیم نے ان کی کپتانی میں سال 2012 میں ورلڈ کپ ٹائٹل جیتا۔ اس سال کے انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف ناقابل شکست 111 رنز بنائے اور ٹیم کو فاتح بنایا۔ انہوں نے صرف 18 سال 15 دن کی عمر میں آئی پی ایل میں قدم رکھا اور کئی ٹیموں کی نمائندگی کی جیسے دہلی ڈیئر ڈیولز ، ممبئی انڈینس اور راجستھان رائلز۔ دائیں ہاتھ کے اس اوپنر بلے باز نے 67 فرسٹ کلاس میچوں میں 8 سنچریوں کی مدد سے 3379 رنز بنائے جبکہ 120 لسٹ اے میچوں میں انہوں نے 7 سنچریوں کی مدد سے 4505 رنز بنائے۔ انہوں نے 77 ٹی 20 میچوں میں 1565 رنز بنائے اور تین سنچریاں بھی بنائیں۔ ٹی 20 میچوں میں ان کا بہترین اسکور 125 رنز، فرسٹ کلاس میچوں میں 151 اور لسٹ اے میچز میں 127 رنز تھا۔
(اردو اخبار دنیا)اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے 2017 کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن بحران معاملہ میں مبینہ لاپروائی کے لیے چار سال سے معطل ڈاکٹر کفیل خان کو راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ معطل چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر کفیل خان کی معطلی جاری رکھی جائے گی، کیونکہ ان کے خلاف ایک الگ ڈسپلنری کارروائی شروع کی گئی ہے۔
حکومت نے جمعرات کو عدالت کو بتایا کہ ان کے خلاف معطلی کا ایک الگ حکم پاس کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل منیش گویل نے عدالت میں کہا کہ یہ کارروائی ابھی ختم ہونی ہے اور اس میں معطلی کا حکم جاری ہے۔ گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی سے 60 سے زائد بچوں کی موت کے معاملے میں آکسیجن کی کمی میں مبینہ کردار کے لیے ڈاکٹر کفیل کو اگست 2017 میں معطل کیے جانے کے بعد ڈائریکٹر، میڈیکل ایجوکیشن کے دفتر سے منسلک ہونے کی مدت کے لیے یہ کارروائی کی گئی ہے۔
جسٹس یشونت ورما نے اب ریاستی حکومت کو ایک حلف نامہ کے ذریعہ سے دو ہفتے کےاندر، بعد کی معطلی حکم کے ساتھ ساتھ 22 اگست 2017 کی معطلی کے ابتدائی حکم سے متعلق دیگر ضروری باتوں کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت دی ہے، جس کے ذریعہ ڈاکٹر کفیل کو معطل کیا گیا تھا۔ عدالت نے معاملے کی سماعت کی اگلی تاریخ 31 اگست طے کی ہے۔
واضح رہے کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ ڈاکٹر کفیل کی اس عرضی پر سماعت کر رہا ہے جس میں انھوں نے 22 اگست 2017 کو سروس سے اپنی معطلی کو چیلنج دیا ہے۔ اس معاملے میں 6 اگست 2021 کو ریاستی حکومت نے 24 فروری 2020 کو دوبارہ جانچ شروع کرنے کے حکم کو واپس لینے کی جانکاری دی تھی۔ اس سے قبل معاملے کی پہلی اعلیٰ سطحی جانچ میں ڈاکٹر کفیل کو پوری طرح سے بے قصور بتایا گیا تھا۔
نئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) ہندوستان کے نیوز براڈ کاسٹرس کے سب سے بڑی باڈی نیوز براڈ کاسٹرس ایسوسی ایشن (NBA) نے اپنے موجودہ نام کو 'نیوز براڈ کاسٹرس اینڈ ڈیجیٹل ایسوسی ایشن (NBDA)' میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ این بی اے میں ملک کے ٹاپ ریٹیڈ نیوز چینل شامل ہیں، جن کے پاس ہندوستان کی 80 فیصد سے زیادہ نیوز ٹیلی ویژن ویور شپ ہے۔ ٹیکنالوجی کی وجہ سے میڈیا کی تزئین کاری میں بھاری تبدیلی کی وجہ سے ناظرین کے پاس اب مختلف ذرائع پر کنٹنٹ تک پہنچنے کے لئے بہت سارے متبادل فراہم ہوگئے ہیں، مستقبل ڈیجیٹل کا نظر آرہا ہے، اس لئے این بی اے بورڈ نے ڈیجیٹل میڈیا براڈ کاسٹرس کو اپنے اراکین کے طور پر شامل کئے جانے پر پابندی عائد کرنے کے لئے این بی اے کا نام بدل کر این بی ڈی اے کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے این بی اے کے صدر رجت شرما نے کہا، 'این بی اے نے اپنے دائرے میں ڈیجیٹل میڈیا نیوز براڈ کاسٹرس کو لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنے نئے فیز میں ڈیجیٹل میڈیا نیوز براڈ کاسٹرس کو شامل کرنے کے ساتھ ہی این بی اے (NBA) بورڈ نے باڈی کا نام این بی اے سے بدل کر این بی ڈی اے (NBDA) کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا مکمل اعتماد ہے کہ این بی ڈی اے براڈ کاسٹ اور ڈیجیٹل میڈیا، دونوں کے لئے ایک مضبوط اجتماعی آواز بنے گا۔ تجارتی اور ریگولیٹری مسائل کے ساتھ، یہ ایسوسی ایشن کو ہندوستان کے آئین میں میڈیا کو دی گئی فری اسپیچ اور اظہار کی گارنٹی کے بنیادی حقوق کی بہتر طریقے سے دفاع کرنے کے اہل ہوں گے۔
(اردو اخبار دنیا)ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کی طرف سے بیان کردہ بینک تعطیلات کی فہرست کے مطابق اصل میں کل 15 چھٹیاں تھیں۔ ان 15 دنوں کی چھٹی میں اگست کے اختتامی ہفتہ کے ساتھ ساتھ آر بی آئی کے ذکر کردہ چھٹیوں کی فہرست بھی شامل ہے۔ 15 دنوں کی فہرست میں سے 8 کو ریاستی چھٹیوں ، تہواروں اور مذہبی مواقع کے زمرے میں نامزد کیا گیا۔
ان تعطیلات میں 7دن ویک اینڈ کے بھی شامل تھے۔ آر بی آئی کی درجہ بندی کے مطابق چھٹیوں کی فہرست ممکنہ طور پر درج ذیل تین زمروں میں سے کسی ایک کے تحت آ سکتی ہے۔ جس میں سے یہ ہے مذاکرات کے آلے کے تحت چھٹی' Holiday under Negotiable Instruments Act، 'مذاکرات کے آلات کے تحت چھٹی اور ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ چھٹی' Holiday under Negotiable Instruments Act and Real-Time Gross Settlement Holiday یا 'بینکوں کے کلوسنگ آکاوئنٹ Banks' Closing of Accounts
اگست کے مہینے کی چھٹیاں 'چھٹیوں کے تحت مذاکرات کے قابل آلات ایکٹ' سیکشن کے تحت آتی ہیں۔ اگرچہ آر بی آئی کی فہرست کے مطابق چھٹیوں کی باضابطہ فہرست صرف آج سے قرض دہندگان کے لیے شروع ہوتی ہے ، لیکن قرض دہندگان نے دیکھا کہ کچھ تعطیلات چھٹیوں کی شکل میں سامنے آتی ہے۔ اگست کا مہینہ شروع ہونے کے بعد سے دو اتوار آئے جو آئے اور چلے گئے۔ اس سے چھٹیوں کی فہرست کی حتمی تعداد اب 13 دن رہ گئی ہے۔
ایس بی آبی بینک کی فائل فوٹو
آج سے کئی تعطیلات ریکارڈ میں آئے گی۔ اسی طرح ان تعطیلات میں زیادہ تر ریاستی یا علاقائی ہوتی ہے کیونکہ وہ عام طور پر ایک ہی دن پورے ہندوستان میں نہیں منائی جاتی ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے تھوڑی راحت کا باعث بنے گا جو مستقبل قریب میں اپنے بینکنگ کاروبار کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں۔ اتوار کے علاوہ دوسرے/چوتھے ہفتہ کے علاوہ ، صرف دو دیگر تعطیلات ہیں جو زیادہ تر ریاستوں یا شہروں میں منائی جاتی ہیں۔
ایسی ہی ایک چھٹی 19 اگست 2021 ہے۔ اس دن یوم عاشورہ کا اہتمام ہوگا۔ یہ چھٹی اگرتلہ ، احمد آباد ، بیلاپور ، بھوپال ، حیدرآباد ، جے پور ، جموں ، کانپور ، کولکتہ ، لکھنؤ ، ممبئی ، ناگپور ، نئی دہلی ، پٹنہ ، رائے پور ، رانچی اور سری نگر میں قرض دینے والوں کے لیے ہوگی۔
دوسری چھٹی جو کہ ایک ہی دن اکثریت کی طرف سے منائی جاتی ہے وہ ہے جنماشتمی (شراون وڈ 8)/کرشنا جینتی ، جو 30 اگست 2021 کو آتی ہے۔ یہ چھٹی بینک احمد آباد ، چندی گڑھ ، چنئی ، دہرادون ، جے پور ، جموں ، کانپور ، لکھنؤ ، پٹنہ ، رائے پور ، رانچی ، شیلانگ ، شملہ ، سری نگر اور گنگ ٹاک ہوگی۔
آر بی آئی کے حکم کے مطابق اگست 2021 کے لیے چھٹیوں کی مکمل فہرست یہ ہے:
1) 13 اگست ، 2021 - پیٹریاٹ ڈے (امپھال)
2) 14 اگست ، 2021 - دوسرا ہفتہ۔
3) 15 اگست ، 2021 - اتوار۔
4) 16 اگست ، 2021 - پارس نیا سال (شہنشاہی) / (بیلاپور ، ممبئی اور ناگپور)
(اردو اخبار دنیا)ہندوستانی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کیے جانے کا ایک سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ویب سائٹ ہیکر کرنے اور نکود علاقے میں اپنی کمپیوٹر کی دکان میں ہزاروں فرضی ووٹر شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سائبر ہیکروں نے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کر کے تین ماہ میں 10 ہزار سے زیادہ ووٹر شناختی کارڈ بنائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص وپل سینی اسی پاسورڈ سے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر لاگ ان کرتا تھا، جس کا استعمال الیکشن کمیشن کے افسر کر رہے تھے۔
خبروں کے مطابق الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر کچھ حرکت دیکھی تھی اور کئی جانچ ایجنسیوں کو اس معاملے کی اطلاع دی تھی۔ جانچ کے دوران سینی کی جگہ کا پتہ لگایا گیا اور سہارنپور پولیس کو مطلع کیا گیا۔ سائبر سیل اور سہارنپور کرائم برانچ کی مشترکہ ٹیم نے جمعرات کو سینی کو مچھرہیڑی گاؤں سے گرفتار کیا ہے۔
سینی کے پاس کمپیوٹر ایپلی کیشن (بی سی اے) میں گریجویشن کی ڈگری ہے۔ پولیس نے اس کی دکان پر بھی چھاپہ ماری کر ہارڈ ڈرائیو اور کمپیوٹر ضبط کیے ہیں۔ پولیس افسران کے مطابق سینی کے بینک اکاؤنٹ میں لاکھوں روپے کا لین دین ہو رہا تھا۔ سہارنپور کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) ایس چنپّا نے کہا کہ ''ابھی تک ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ ان فرضی شناختی کارڈس کو کیوں بنا رہا تھا، یا کس مقصد سے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس کی جانچ کی جانی باقی ہے۔'' پوچھ تاچھ میں سینی نے مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع کے رہنے والے ارمان ملک کو بھی اپنا ساتھی بتایا ہے۔ دہلی میں جانچ ایجنسیاں اب کورٹ کے ذریعہ سینی کی ریمانڈ مانگے گی
(اردو اخبار دنیا)جگتیال _ ایک خاتون نے اپنے دو کمسن بچوں کے ساتھ کنویں میں کود کر خودکشی کرلی۔اس واقعہ میں ایک بیٹا کسی طرح بچ گیا۔جبکہ ماں اور ایک بیٹے کی موت ہوگئی۔یہ افسوسناک واقعہ تلنگانہ کے جگیتال ضلع میں پیش آیا۔تفصیلات کے مطابق جگتیال ضلع کے رائیکل منڈل کے کشٹم پیٹ میں آج سہ پہر پیش آیا۔ متوفی کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ چند دنوں سے لاونیا نامی خاتون ذہنی طور پر پریشان تھی لاونیا نے آج اپنے دو بیٹوں گنیش اور ہرش وردھن کے ساتھ کنویں میں چھلانگ لگا دی۔جس میں لاونیا اور گنیش کی موت ہوگئی۔ چھوٹا بیٹا ہرشوردھن کنویں کی رسی سے اوپر چڑھ کر اپنی جان بچا لی۔
مظفر نگر :کرنی سینا کے 11 لوگوں اور دو درجن نامعلوم لوگوں پر مسلم مہندی فنکاروں کو ہندو لڑکیوں اور خواتین کو مہندی لگانے سے روکنے کی کوشش کے لیے معاملہ درج کیا گیا ہے۔
دو دن قبل ہریالی تیج کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پر مظفر نگر کے ایک بازار میں کرنی سینا کے اراکین کو مسلم فنکاروں کے ذریعہ مہندی نہ لگانے کے لیے خواتین سے پوچھتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
(اردو اخبار دنیا)جمشید پور: بہار کے جمشید پور کے مشرقی سنگھ بھوم کے ایم جی ایم تھانہ علاقے میں 30 سالہ خاتون سے اجتماعی آبروریزی (Gangrape) کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں خاتون نے ایم جی ایم تھانے میں 6 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ حادثہ بدھ کے روز دیر رات میں پیش آیا ہے۔ پولیس 6 ملزمین کی تلاش میں مصروف ہوگئی ہے۔ پولیس نے متاثرہ کو میڈیکل چیک اپ کے لئے ایم جی ایم اسپتال بھیجا ہے۔ وہیں متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ گھر پر اکیلی تھی۔ اس دوران 6 لوگ گھر میں گھس گئے اور اس کے ساتھ باری باری سے آبروریزی کی۔ بعد میں متاثرہ کا موبائل چھین کر بھاگ گئے۔ حادثہ 11 اگست کا بتایا جارہا ہے۔
جمشید پور کے مشرقی سنگھ بھوم کے ایم جی ایم تھانہ علاقے میں 30 سالہ خاتون سے اجتماعی آبروریزی (Gangrape) کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں خاتون نے ایم جی ایم تھانے میں 6 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
متاثرہ نے اس کی اطلاع گاوں والوں کو دی۔ گاوں والوں کی اطلاع پر اے جی ایم تھانے کی پولیس نے گاوں پہنچ کر چھان بین کی۔ پولیس ملزمین کی گرفتاری کے لئے چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ خاتون کے موبائل نمبر کی بنیاد پر پولیس ملزمین تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ متاثرہ سے بڑے افسران نے پوچھ گچھ کرکے معاملے کی جانکاری لی ہے۔ اس سلسلے میں پڑوسیوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ خاتون شادی شدہ ہے، پولیس جانچ میں مصروف ہوگئی ہے۔
ایم جی ایم تھانہ انچارج نے بتایا کہ متاثرہ کی شکایت پر 6 لوگوں کے خلاف اجتماعی آبروریزی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ گھر میں اکیلی تھی، اسی دوران اجتماعی آبروریزی کی بات سامنے آئی ہے۔ تفتیش چل رہی ہے۔ متاثرہ کے میڈیکل جانچ کراکر عدالت میں بیان درج کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ملک بھر میں ویکسین لگوانے کے بعد بھی ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ کورونا سے متاثر!
اگست 13, 2021
نئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) ملک بھر میں ٹیکہ لگوانے کے بعد بھی ڈھائی لاکھ لوگ کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ این ڈی ٹی وی کی محکمہ صحت کے حوالہ سے شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق اب تک ملک بھر میں کل 2 لاکھ 58 ہزار 560 لوگوں میں بریک تھرو انفیکشن (ٹیکہ لینے کے بعد انفیکشن) ہوا ہے۔ اس میں ٹیکہ کی پہلی پہلی ڈوز کے بعد ایک لاکھ 71 ہزار 511 اور دوسری ڈوز کے بعد 87 ہزار 49 لوگوں میں بریک تھرو انفیکشن پایا گیا۔
ملک کی ٹیکہ کاری مہم میں شامل تینوں ٹیکوں کووی شیلڈ، کوویکسین اور اسپوتنک میں بریک تھرو انفیکشن کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان تینوں کی پہلی اور دوسری ڈوز کے بعد بھی بریک تھرو انفیکشن نظر آیا۔ ٹیکوں کی مجموعی تعداد کے 0.048 فیصد معاملوں میں لوگ بریک تھرو انفیشکن کا شکار ہوئے۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا کے معاملوں میں پھر سے اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40120 معاملے درج کئے گئے، جبکہ 585 افراد کی جان چلی گئی۔ اس کے بعد ہندوستان میں فعال کیسز کی تعداد 385227 ہو گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 42295 مریض شفایاب ہو گئے۔
ادھر، مہاراشٹر کے رائے گڑھ میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے سبب ایک موت واقع ہوئی ہے۔ مہاراشٹر میں ڈیلٹا ویرینٹ کے سبب یہ تیسر موت ہے۔ وائرس کے اس ویرینٹ سے پہلی موت رتناگری اور دوسری ممبئی سے رپورٹ ہوئی ہے۔
واشنگٹن: امریکہ میں کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، بڑھتے ہوئے کورونا مریضوں کی وجہ سے اسپتالوں پر دباؤمزید بڑھتا جارہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں یومیہ کورونا کیسز رپورٹ ہونے کی شرح ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے، زیادہ تر کورونا کیسز ڈیلٹا ویرینٹ کے ہیں۔
امریکی ماہرین صحت کا بھی مزید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ نئے کیسز کی تعداد یومیہ 3لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ماہرین نے لوگوں کو ایک مرتبہ پھر ماسک پہننے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔ڈاکٹر انتھو نی فاؤچی نے کہا ہے کہ ڈیلٹا ویرئنٹ کے باعث پورے امریکہ کو درد اور تکلیف کاسامنا ہے، وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین نہ لگوانے والے لوگ ہی موجودہ بگڑتی ہوئی صورتحال کے اصل ذمہ دار ہیں، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کیلئے ایس او پیز پر عمل کریں۔
بہت جلد اب صارفین کے ہاتھوں دنیا کا سب سے چھوٹا فون آنے والا ہے، کیوں کہ چائنیز برانڈ او ای ایم مونی نے دنیا کا سب سے چھوٹا 4جی اسمارٹ فون لانچ کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چائنیز برانڈ نے حال ہی میں مونی منٹ اسمارٹ فون لانچ کروایا ہے جس سے متعلق کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا 4 جی اسمارٹ فون ہے۔
دنیا کے سب سے چھوٹے اسمارٹ فون کا ڈسپلے پام فون (3.3انچ ڈسپلے والے)سے بھی چھوٹا یعنی 3 انچ ڈسپلے پر مشتمل ہے۔
مونی منٹ نامی دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون ڈوئل سم کارڈ سپورٹ کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔
اس میں فوٹوگرافی کے لیے 5 میگا پکسل ریئر کیمرہ اور 2 میگا پکسل فرنٹ کیمرہ موجود ہے۔
فون کی قیمت 150 ڈالر ہےتاہم موبائل فون کی فروخت کے لیے فراہمی کا آغاز رواں برس نومبر سے کیا جائے گا
جھوٹے مقدمات میں گرفتار کر کے مسلم نوجوانوں کو تعلیم وتجارت سے دور رکھنے کی سازش رچی جارہی ہے،گلزار اعظمی
ممبئی 13/ اگست : گذشتہ پانچ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مہاراشٹر کے پربھنی شہر سے تعلق رکھنے والے اقبال احمد کبیر احمد کو آج ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا، عدالت نے ملزم کو حکم دیا کہ وہ جیل سے رہا ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ میں مقدمہ کی ہر سماعت پر حاضر رہے گا اور اس کے خلاف موجود ثبوت و شواہد سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریگا ۔ حالانکہ کورٹ نے ملزم کوفوری طور پر نقد رقم بھرکر جیل سے رہا کئیے جانے کی گذارش کو مسترد کردیا ۔
تفصیلی فیصلہ عدالت بعد میں ظاہر کریگی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ عدالت نے کن وجوہات کی بنیاد پر ملزم کو ضمانت پر رہا کیا ہے ۔اس سے قبل ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس جے این جمعدار کے ربرو ملزم اقبال احمد کی ضمانت عرضداشت پر بحث جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے کی تھی جس کے بعد عدالت نے 14/ جولائی کو فیصلہ محفوظ کرلیاتھا جسے آج سنایا گیا۔
ملزم اقبال احمد کی ضمانت عرضداشت ایڈوکیٹ شریف شیخ نے تیار کی تھی جو نچلی عدالت میں ملزم کا دفاع کررہے ہیں جس پر سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے بحث کی ۔دوران بحث سینئر ایڈوکیٹ مہر دیسائی کی معاونت ایڈوکیٹ شاہد ندیم اور ایڈوکیٹ کریتیکا اگروال نے کی تھی جو آج فیصلہ سنائے جانے کے وقت بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران بحث ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے عدالت کو بتایا تھاکہ ملزم کے گھر سے بیعت نامہ برآمد کرنے کا استغاثہ نے دعوی کیا ہے لیکن استغاثہ نے خود اپنی فرد جرم میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ بیعت نامہ دیگر ملزم رئیس احمد نے لکھاتھا اور وہ بیعت نامہ ملزم ناصر یافعی کے اشارے پر ملزم اقبال کے گھر سے بر آمد کیا گیاتھا، مہر دیسائی نے عدالت کو مزید بتایا کہ بیعت نامہ کی قانونی حیثیت صفر ہے اور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و زیادتی کے بار ے میں گفتگو کرنا، ان کی فکر کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
ایڈوکیٹ مہر دیسائی نے دوران بحث عدالت کو حالیہ سپریم کورٹ اور ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلوں کے حوالے سے بتایا تھاکہ پانچ سال کا عرصہ جیل میں گذارنے اور ٹرائل شروع نہ ہونے کی بنیاد پر ملزمین کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، لہذا ملزم کو بھی ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے۔ حالانکہ سرکاری وکیل ارونا پائی نے ملزم اقبال کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی سخت لفظوں میں مخالفت کی تھی لیکن عدالت نے دفاعی وکیل مہر دیسائی کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے آج ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کا حکم دےدیا۔
ملزم اقبال احمد کی ضمانت منظور ہونے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ ہائی کورٹ کا ملزم کو ضمانت پر رہا کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ملزم کے خلاف استغاثہ عدالت میں کوئی پختہ ثبوت نہیں پیش کرسکا اس کے باوجود ملزم کو پانچ سال تک جیل کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑی۔ گلزار اعظمی نے کہا کہ ہمارے وکلاء کی حکمت عملی سے ملزم اقبال کی ضمانت منظور ہوئی ورنہ دہشت گردی جیسے سنگین الزامات والے معاملے میں ہائی عدالت بھی ملزمین کو ضمانت دینے کی بجائے ٹرائل جلد از جلد ختم کیئے جانے کا حکم دیتی ہے لیکن اس معاملے میں دفاعی وکلاء کے دلائل کہ ٹرائل آئندہ دس سال میں بھی ختم نہیں ہوگی کو عدالت نے تسلیم کیا ہے ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ابھی تو ملزم کی ضمانت منظور ہوئی ہے لیکن انشاء اللہ ٹرائل چلنے کے بعد ملزم باعزت بری ہوگا کیونکہ داعش کا ہندوستان میں کوئی وجود نہیں بلکہ مسلم نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرکے ان کی زندگی برباد کرنے اورانہیں مایوسی کے دلدل میں ڈھکیلنا ہوتا ہے تاکہ وہ تعلیم و تجارت کی بجائے عدالتی چکروں میں پھنسےرہیں۔واضح رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین اقبال احمد، ناصر یافعی، رئیس الدین اور شاہد خان سمیت پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(b),471,، یو اے پی اے کی دفعات 13,16,18,18(b), 20, 38, 39 اور دھماکہ خیز مادہ کی قانون کی دفعات 4,5,6 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہیں اور ہندوستان میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں نیز انہوں داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے اور اس تعلق سے عربی میں تحریر ا یک حلف نامہ (بیعت نامہ) بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا ہے حالانکہ ملزمین کے اہل خانہ کا یہ کہنا ہیکہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے جھوٹے مقدمہ میں ان کے لڑکوں کو گرفتار کیا ہے کیو نکہ پولس نے ملزمین کے قبضہ سے ایسا کوئی بھی مواد ضبط نہیں کیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ وہ ممنوع تنظیم داعش کے رابطہ میں تھے اور وہ ہندوستان میں کچھ گڑ بڑ کرنا چاہتے تھے بلکہ شوشل میڈیا اور یوٹیوب کی مبینہ سرگرمیوں کو گرفتاری کی وجہ بتایا گیا ہے۔
نئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) قومی راجدھانی دہلی میں ہندو تنظیموں کی طرف سے دوارکا میں حج ہاؤس کی مخالفت کے درمیان دوارکا کے رہائشیوں نے بیان جاری کر کے ’حج ہاؤس‘ تعمیر کرنے کی حمایت کی ہے۔ شبنم ہاشمی سمیت تقریباً 100 افراد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے دیگر مذاہب کے لئے بھی مختلف تہواروں اور یاترا پر کئی طرح کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ دوارکا میں تمام مذاہب کے لوگوں کو رہنے کا حق ہے اور یہاں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ ہندو تنظیمیں حج ہاوس کی یہ کہہ مخالفت کر رہی ہیں کہ اس علاقہ میں اگر حج ہاؤس تعمیر کیا جائے گا تو اس سے فرقہ وارانہ ہم آہندگی کو نقصان ہوگا، فساد ہوں گے اور یہاں شاہین باغ، جعفرآباد اور کشمیر جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے۔ گزشتہ اتوار کے روز کچھ شدت پسندوں نے دہلی کے جنتر منتر پر حج ہاؤس کی مخالفت کے نام پر اشتعال انگیز بیان بازی کی تھی اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا تھا۔ پولیس نے اس معاملہ پر کارروائی کر تے ہوئے بی جے پی کے لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
’اے ڈی آر ایف‘ یعنی آل دوارکا ریسیڈنٹس فیڈریشن نے حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے دوارکا میں الاٹ زمین کے فیصلے کو کینسل کرنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط بھی لکھا تھا۔ اس خط میں کئی زہر انگیز باتیں لکھی گئی ہیں جس پر سماج کے دانشور طبقہ سے جڑے لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا تھا اور اب دوارکا کے رہائشیوں نے باقاعدہ بیان جاری کر کے نفرت پھیلانے والوں کو آئینہ دکھایا ہے۔
دوارکا کے رہائشیوں نے ایل جی کو روانہ کئے گئے مکتوب کا سلسلہ وار جواب دیتے ہوئے کہا ’’ہم دوارکا کے رہائشی اے ڈی آر ایف کی جانب سے حج ہاؤس کو 2008 میں سیکٹر 12 میں الاٹ کی گئی زمین کے تعلق سے ایل جی کو لکھے گئے خط کی شدید الفاظ میں مخالفت کرتے ہیں۔ ہم مکتوب کے انتہائی فرقہ وارانہ مواد کی مذمت کرتے ہیں اور یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ اے ڈی آر ایف دوارکا کے تمام رہائشیوں کی نمائندگی نہیں کرتی، جیسا کہ وہ دعویٰ کرتی ہے۔ یہ ایک بہت چھوڑا سا گروپ ہے جس کا مقصد لوگوں کو اشتعال دلا کر علاقہ میں بدامنی پھیلانا ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ حکومت ہند ہندو تہواروں پر ایک بڑی رقم خرج کرتی ہے، جن میں کمبھ کا میلہ بھی شامل ہے جس میں لاکھوں افراد جمع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کیلاش مانسروور یاترا کے دوران بھی حکومت کی جانب سے مفت طبی خدمات اور سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
بیان میں اسی طرح کی اور بھی مثالیں پیش کر کے آخر میں کہا گیا ہے، ’’ہم دوارکا کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اے ڈی آر ایف کے نفرت انگیز ایجنڈے کو مسترد کر کے ان کے پولرائزیشن کے ارادوں کو ناکام بنا دیں۔ ہمارا موقف ہے کہ دوارکا میں تمام مذاہب کے افراد کو رہنے کا حق ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہاں کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ان کے آئینی حقوق کی بھی پاسداری کرے۔‘‘
قبل ازیں دوارکا کی رہائشی معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے بی بی سی سے کہا، ’’یہ کھلے طور پر فرقہ وارانہ ایجنڈا ہے۔ مجوزہ حج ہاؤس کے خلاف جاری کیا گیا مکتوب اپنے آپ میں ایک مجرمانہ دستاویز ہے۔ یہ کہنا کہ یہاں حج ہاؤس تعمیر نہیں ہو سکتا، ایک فرقہ وارانہ ذہنیت ہے۔ اور یہ اس لئے کیا جا رہا ہے تاکہ یہاں کے لوگوں کو تقسیم کیا جا سکے۔‘‘
انڈونیشیا کے یونیورسٹی اسٹاف نے کورونا کے مریضوں کو سہولت دینے کے لیے ربورٹ بنا لیا ہے.یہ روبوٹ مہلک وائرس کے باعث قرنطینہ کرنے والے افراد کو اب روبوٹ کھانے پینے کی اشیا پہنچائے گا۔روبوٹ کو ریموٹ سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور اسکی بیٹری 12 گھنٹے تک چارج رہتی ہے
(اردو اخبار دنیا)متحدہ عرب امارات کے صدر مقام ابوظبی میں دنیا کا سب سے بڑا ایکوریم اپنی تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جسے آئندہ برس یعنی 2022 میں کھول دیا جائے گا۔متحدہ عرب امارات میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے والا یہ تازہ ترین اضافہ ہوگا۔ اس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور مہنگا ایکوریم ہوگا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس ایکوریم کا اس وقت 64 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔یہاں پر 25 ملین لیٹر پانی ہوگا اور اس میں 68 ہزار سمندری مخلوق بشمول شارک، اسکولز آف فش، منٹاریز اور سمندری کچھوے بھی موجودہ ہوں گے۔
اس پروجیکٹ کے سی ای او محمد عبداللّٰہ الزابی نے اس حوالے سے بتایا کہ انکا ادارہ اس سی ورلڈ پارکس کی تعمیر پر نہایت مسرور ہے، یہ آئندہ نسل کا میرین لائف پارک ہوگا، جبکہ امارات میں یہ آبی حیات کے ایک بڑے تحقیقی مرکز اور جانوروں کی نگہداشت کرنے والے ادارے کے طور پر بھی کام کریگا۔
ممبئی:13. آگست۔ (اردو اخبار دنیا) مہاراشٹر کے رائے گڑھ میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا پلس ورینٹ سے ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔ مہاراشٹر میں ڈیلٹا پلس سے یہ تیسری موت ہے۔
وائرس سے پہلی موت رتنا گیری اور دوسری ممبئی میں رپورٹ کی گئی تھی۔ رائے گڑھ کلکٹر ندھی چودھری نے ڈیلٹا پلس کے ایک 69 سالہ شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ تفصیلی معلومات کا انتظار ہے۔
یہ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ملک کے اقتصادی دارالحکومت۔ممبئی میں ایک خاتون کی ڈیلٹا پلس سے موت ہوئی تھی ۔جبکہ اس 63 سالہ خاتون نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی تھیں۔ اس کا21 جولائی کو مثبت ٹیسٹ آیااور 27 جولائی کو فوت ہوگئی۔
نظامِ قدرت میں- قوموں کے عروج و زوال کا وقت بھی مقرر ہے:
تحریر:حافظ محمد ہاشم قادری مصباحی جمشید پور *09279996221-
رَبِّ ذُ والجَلالِ وَا لاِ کرَام ساری کائنات کا خالق و مالک ہے اور جسے چاہتا ہے اپنے خزانہ رحمت وفضل و کرم سے جو چاہتا ہے نواز تا ہے۔دولت ،شہرت،عزت، حسن وجمال، میٹھی آواز، طاقت اور حکومت وغیرہ وغیرہ۔اِن نعمتوں کو پاکر بہت سے بندگانِ خدا اس کی مخلوق کے ساتھ رحم وکرم کا برتائو رکھتے ہیں اور رب کا شکر بجا لاتے ہیں ۔ اور بہت سے رذیل(پاجی، کمینے، کم ذات) فرعون و نمرود،شداد کے نقش قدم پر چلنے لگتے ہیں اور طاقت و حکومت کے غرور ونشے میں ظلم و ستم کا بازار گرم کئے رہتے ہیں اور وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ *’’نظام قدرت میں‘‘ قوموں کے عروج وزوال کا وقت بھی مقر ر ہے۔”
قر آن مجید میں جابجا مغروروں ،گھمنڈوں،ظالموں کو کیفرو کردار تک پہنچانے کا ذکر موجود ہے رب تبارک وتعالیٰ نے ارشاد فر مایا: أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِیْ حَآجَّ إِبْرَاہِیْمَ فِیْ رِبِّہِ أَنْ آتَاہُ اللّہُ الْمُلْکَ ۔ترجمہ: اے محبوب کیا تم نے نہیں دیکھا تھا اسے جو ابراہیم سے جھگڑا اس کے رب کے بارے میں اس پر کہ اللہ نے اسے باد شاہی دی۔(القر آن سورہ البقرہ:2آیت258) (کنز الایمان)۔ (حَآجَّ إِبْرَاہِیْمَ فِیْ رِبِّہِ ):آیت کریمہ میں تاریکی والوں کے بیان کے ساتھ نور والوں کے پیشوا سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا ذکر رب تعالیٰ فر مارہاہے،تاریکی والوں کا پیشوا نمرود تھا۔ نمرود کو اللہ نے عظیم سلطنت عطا فر مائی تھی لیکن اس نے شکرو اطاعت کے بجائے تکبر و غرور اور سر کشی کاراستہ اختیار کیا حتیٰ کہ اپنی ’’رَ بُو بِیّتْ یعنی رب ہونے کا دعویٰ کرنے لگا‘‘۔ سب سے پہلے سر پر تاج رکھنے والا یہی بادشاہ تھا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس پر مناظرانہ گرفت فر مائی وہ عاجز ہو گیااور ہَکَّا بَکّّا ہو گیا کوئی جواب نہ دے سکا ذلیل وخوار ہو ا۔(قرآن مجید میں ابراہیم علیہ السلام و نمرود کا دلچسپ مناظرہ موجود ہے) حضرت امام غزالی رحمۃاللہ علیہ نے اپنی کتاب احیا ئُ العلوم میں مناظرے کی تفصیل پر بحث فر مائی ہے ضرور مطالعہ فر مائیں۔( علومُ الدین،کتاب العلم،بیان آفات المناظرۃ۔۔۔ الخ،1/69)۔
حضرت مولانا الشاہ احمد رضا خان ،بمشہور اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں ’’ جو تمام فنون کا ماہر ہو،تمام پیچ جانتا ہو،پوری طاقت رکھتا ہو، تمام ہتھیار پاس ہوں اس کو بھی کیا ضرورت کہ خواہ مخواہ بھیڑیوں کے جنگل میں جائے، ہاں اگر( اس ماہر عالم کو) ضرورت ہی آ پڑے تو مجبوری ہے۔ اللہ عز وجل پر توکل کرکے اِن ہتھیار سے کام لے۔( ملفوظات اعلیٰ حضرت،ص:434)۔
آجکل tvڈیبیٹ میں کم علم علما پیسے کی لالچ میں جاکر اپنے ذلیل توہوتے ہیں اسلام کو بھی بدنام کراتے ہیں یہ کام’’ مباحثہ، مناظرہ،بحث کرنا‘‘ ماہر عالمِ دین کا کام ہے ،نہ کہ کم علم جا ہلوں کا؟۔
*نئی آبادی پالیسی کا اعلان، کوئی حسرت رہے نہ باقی:* اتر پردیس میں آبادی کنٹرول کرنے کی پالیسی کا اعلان ایک تیر سے کئی شکار کرنے کا کا منصوبہ ہے، بڑھتی آبا دی ترقی میں رکاوٹ کا واویلا کرنے والے خدائی نظام ِقانون کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں۔ ہر ذی روح کو زندہ رہنے کا حق ہے چاہے وہ کوئی بھی جنس ہو، اسلامی شریعت اسے زندہ درگور کرنے یا لڑکی کی وجہ سے حمل گرا کر اس کی شمع حیات کو گل کرنے کی اجازت قطعی نہیں دیتی۔ چناچہ اسلام نے زمانہ جاہلیت(حضور کی بعثت سے پہلے کا زمانہ) میں رائج زندہ در گور کرنے والے عمل کی سخت مذمت کی ہے،قرآن مجید تحدید(حدبندی، حدوں کا تعین) آمیز لہجے میں کہتا ہے:وَإِذَا الْمَوْؤُودَۃُ سُئِلَتْ (8) بِأَیِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ ۔تر جمہ: اورجب جانوں کو جوڑا جائے گا۔ اور جب زندہ دفن کی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا۔ کس خطا کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا؟۔(قر آن،سورہ تکویر:81آیت7 سے 8) جب اس لڑکی سے پوچھا جائے گا جو زندہ دفن کی گئی ہوگی جیسا کہ زمانہ جاہلیت میں کیا جاتا تھا اور آج جدید زمانے میں پیٹ میںٹہرے حمل جنین (لڑکی،لڑ کا) معلوم کرکے لڑکی ہونے پر اسقاطِ حمل،حمل گرانا Abortion, قیامت میں حشر کے میدان میں پوچھا جائے گا اور اس عظیم جُرمِ کو کسی حالت میں بخشا نہیں جائے گا ۔اور نہ ہی دنیا میں بھی کسی حالت میں اسے جائز قرار دیا جاسکتا ہے،اسلام میں لڑکی ہونا جُرم نہیں،یاد رہے جتنی عزت اسلام نے عورتوں کو دی ہے وہ کسی اور مذہب نے نہیں دی ہے۔اسی طرح مفلسی و تنگ د ستی کی وجہکر بچوں کی پیدائشی عمل کو روکنا،یا حمل گرادینا،بچے کو بیچ دینا وغیرہ وغیرہ اِنتہائی بڑا گناہ،گھنائونا اور شرمناک و قابل مذمت کام ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَلاَ تَقْتُلُواْ أَوْلادَکُمْ خَشْیَۃَ إِمْلاقٍ نَّحْنُ نَرْزُقُہُمْ وَإِیَّاکُم إنَّ قَتْلَہُمْ کَانَ خِطْء اً کَبِیْراً۔تر جمہ: اور غربت کے ڈر سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرو، ہم انہیں بھی رزق دیں گے اور تمہیں بھی، بیشک انہیں قتل کرنا کبیرہ گناہ ہے۔( القر آن،سورہ بنی اسرائیل:17آیت31)۔(وَلاَ تَقْتُلُواْ أَوْلادَکُمْ :اوراپنی اولاد کو قتل نہ کرو۔)قرآن مجید میں متعدد جگہوں پر کبیرہ گناہوں کے بارے میں واضح طور پر حکم دیا ہے کہ ان سے بچو، چنانچہ یہاں بیان کردہ پہلا گناہ اولاد کو قتل کرنا ہے۔
آپ غور فر مائیں کہ پہلی آیت میں ماں باپ کے رزق کا ذکر ہے پھر اولاد کے رزق کا لیکن دوسری آیت میں اس کے برعکس پہلے اولاد کے رزق کا ذکر ہے پھر ماں باپ کا۔ *رزق کا ضامن رب تعالیٰ ہے:*پہلے زمانہ میں اِنسان مفلسی اور تنگ دستی سے دوچار تھا اور چونکہ اس زمانے میں انسان سب سے زیادہ اہمیت اپنی ذات کو دیتا تھا لہذا اس کی ہلاکت سے ڈرتا تھا اور آج بھی کم وبیش ایسی حالت میں اِنسان رہ رہا ہے رب تعالیٰ اِطمینان( ڈھارس، تسلّی،دلاسا) دلا رہا ہے کہ پہلے وہ اس کے رزق کا ہے اور دوسرے درجے میں بھی اس کی اولاد کے رزق کا بھی اپنے فضل وکرم پر لیا ہو اہے: نَّحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَإِیَّاہُمْ : اے مفلس ونادار اِنسان ہم تمہیں بھی رزق دیں گے اور تمھاری اولاد کو بھی رزق عطا کریں گے وغیرہ وغیرہ۔ احادیث طیبہ وبزرگوں کی بیاض میں اولاد کی پرورش و رزق کے معاملات کا تفصیلی ذکر موجود ہے اور قر آن مجید میں تو105 جگہوں پر آیا ہے۔اولاد کے قتل یا اولاد کی پیدائش میں رکاوٹ کو وحشی بہیمانہ اور اِنسانیت سوز طریقوں(حمل گرانے کو) اسلام نے سختی سے منع کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے اور گناہِ عظیم قرار دیا ہے۔ حیاتِ اِنسانی کے لیے اسلام نے بہترین فکر دی ہے زندگی فقط ایک حق ہی نہیں بلکہ یہ ایک امانت الٰہی ہے جسے رب تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوق بشمول انسانوں کو عطا فر مائی اور ودیعت (ڈپوزٹ، امانت،سپرد) کی ہے۔ مسلمانوں کو اللہ کی دی ہوئی امانت کوحفاظت سے رکھنا ،پرورش کرنا زیور تعلیم وتربیت سے آراستہ کرنا ہے،اپنا فرض نبھانا ہے کوئی دو کا قانون لائے یا ایک کا خدائی نظام کے خلاف کوئی فلاح پانے والا نہیں۔اللہ ہم سب کو احکامِ خدا وندی کی پابندی اور اس کی دی ہوئی نعمتوں کی عزت کرنے کی توفیق رفیق عطا فر مائے آمین ثم آمین۔
رابطہ-حافظ محمد ہاشم قادری صدیقی مصباحی خطیب و امام مسجد ہاجرہ رضویہ اسلام نگر کپالی وایا مانگو جمشیدپور جھارکھنڈ پن کوڈ 831020 09386379632,