Powered By Blogger

جمعہ, اکتوبر 08, 2021

لکھیم پور واقعہ: ملزم آشیش مشرا کو پولیس کا دوسرا سمن،کل حاضر ہونے کا موقع

لکھیم پور کھیری:08اکتوبر(یواین آئی) لکھیم پور واقعہ کے نامزد ملزم مملکتی وزیر کے بیٹے آشیش مشر ا کے کرائم برانچ آفس جمعہ کی صبح 10بجے نہ پہنچنے کے بعد لکھیم پور کھیری پولیس نے آشیش کو دوسرا موقع دیا ہے کہ وہ سنیچر کو پولیس کے سامنے حاضر ہوں۔

پولیس نے جمعہ کو ان کی رہائش گاہ پر دوسرا سمن چسپاں کرتے ہوئے سنیچر کو 11بجے کرائم برانچ کی دفتر پہنچنے کا وقت دیا ہے۔مشرا آج کرائم برانچ آفس نہیں پہنچے جس کے بعد پولیس کو دوسری نوٹس جاری کرنی پڑی ہے۔ اس سے قبل جمعہ کو پولیس کرائم برانچ آفس پر 12بجے تک رہی لیکن آشیش نہیں پہنچے جس کے بعد دوسری نوٹس جاری کی گئی ہے۔

وہیں دوسری جانب ایسی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں کہ وہ اتراکھنڈ کے راستے نیپال فرار ہوگیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ رات آشیش کا آخری موبائل لوکیشن اتراکھنڈ کے گوری فانٹا کا ہے۔ جو کہ نیپال سرحد سے کافی قریب ہے۔پولیس سنیچر تک آشیش کے حاضری کا انتظار کرے گی اس کے بعد ان کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے پر انہیں بھگوڑا قرار دے گی۔گذشتہ کل آشیش کے نام سمن جاری کر کے انہیں جمعہ کو صبح دس بجے کرائم برانچ کی آفس پر حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔سمن کو ان کی رہائش گاہ پر بھی چسپاں کیا گیا تھا۔سمن سی آر پی سی کی سیکشن 160 کے تحت جاری کیا گیا تھا۔ایسا گمان تھا کہ آج پوچھ گچھ کے بعد آشیش کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں ابھی تک دو ملزمین لوکش رانا اور آشیش پانڈے کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمین آشیش کے قریبی ہیں اور کلیدی ملزم کی گرفتاری کے لئے مزید دبش دی جارہی ہے۔نصف درجن مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔مملکتی وزیرکے بیٹے آشیش مشرا کے علاوہ دیگر ایک رسوخ والا ملزم انکت داس بھی ہے۔ جس کی فوٹو ایک ویڈیو میں ہے اور جو مبینہ طور سے اس ایس یو وی میں موجود تھا جو تھار جیپ کے پیچھے چل رہی تھی۔انکت سابق بی ایس پی ایم ایل اے اکھیش داس کا بھتیجا ہے ۔

ذرائع کے مطابق انکت مملکتی وزیر اجے مشرا کا کافی قریبی ہے اور اکثر ان کے بیٹے آشیش مشرا کے ساتھ نظر آتا ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ لکھیم پور تشدد کے بعد اترپردیش کا سیاسی پارہ کافی گرم ہوگیا ہے۔کلیدی ملزم جس کا نام ایف آئی آر میں بھی ہے، آشیش مشرا مملکتی وزیراجے مشر ٹینی کا بیٹا ہے۔پولیس نے آشیش مشرا کے خلاف کئی دفعات میں بشمول قتل،مجرمانہ سازش کے مقدمہ درج کیا ہے۔تاہم وہ ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔یوپی میں اپوزیشن مملکتی وزیر اجئے مشرا کی برخواستگی کا مطالبہ کررہا ہے۔وہیں مملکتی وزیر نے بدھ کو وزیر داخلہ امت شاہ سے دہلی میں ملاقات کی۔اجئے مشرا اول دن سے ہی دعوی کررہے ہیں کہ جس کار نے کسانوں کو کچلا ہے اس میں ان کا بیٹا موجود نہیں تھا ہاں وہ اس بات کو قبل کررہے ہیں کہ کار ان کی ہے۔ان کا مزید دعوی ہے کہ پتھرسے حملے کی وجہ سے ڈرائیور نے اپنا کنٹرول کھو دیا جس کے بعد کچھ مظاہرین کار کے نیچے آگئے۔ اس کے بعد ان کے ڈرائیور کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا اور کار میں آگ لگا دی گئی۔

بریکنگ نیوزبارش تھمنے کے بعد درجہ حرارتمیں اضافہ جاری

بریکنگ نیوزبارش تھمنے کے بعد درجہ حرارتمیں اضافہ جاری

کولکاتا ، 08 اکتوبر۔ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت آس پاس کے علاقوں میں بارش تھم گئی ہے ، اس لیے درجہ حرارتمیں اضافہ جاری ہے۔ اس بارے میں معلومات جمعہ کو علی پور میں واقع محکمہ موسمیات کے علاقائی ہیڈ کوارٹر نے دی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت کولکاتا میں کم سے کم درجہ حرارت 27 ڈگری سیلسیسہے جو کہ معمول سے دو ڈگری زیادہ ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.1 ڈگری سیلسیس ہے اور یہ بھی معمول سے دو ڈگری زیادہ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دارالحکومت کولکاتا میں بارش نہیں ہوئی۔ اس کی وجہ سے ، ماحول میں نمی 97 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ شدید گرمی محسوس کر رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ جمعہ کو بھی کولکاتا سمیت جنوبی بنگال کے وسیع علاقے میں آسمان ابر آلود ہے اور وقفے وقفے سے بارش ہو سکتی ہے۔


بریکنگ نیوزدہلی کے وزیر اعلی نے شہید راجیش کے خاندان کو ایک کروڑ روپے کا چیک دیا

بریکنگ نیوزدہلی کے وزیر اعلی نے شہید راجیش کے خاندان کو ایک کروڑ روپے کا چیک دیانئی دہلی ، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو یہاں ریس کورس کلب میں رہ رہے شہید راجیش کمار کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کی اعزازی رقم کا چیک دیا۔
مسٹر کیجریوال نے بتایاکہ "مرحوم راجیش کمار ہندوستانی فضائیہ میں خدمات انجام دے رہے تھے اور قوم کی خدمت کرتے ہوئے ایک طیارہ حادثے میں شہید ہوئے تھے۔ آج ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ایک کروڑ روپے کا اعزازی چیک دیا۔ ہم راجیش کمار کی زندگی کی قیمت نہیں ادا کرسکتے لیکن مجھے امید ہے کہ اس سے ان کے خاندان کو تھوڑی مدد ملے گی۔ ہم نے پہلے ہی آنجہانی راجیش کمار کی ایک بہن کو سول ڈیفنس میں شامل کیا ہے ، دوسری بہن کو نوکری دیں گے اور مستقبل میں بھی اس کے خاندان کا خیال رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آنجہانی راجیش کمار 3 جون 2019 کو اروناچل پردیش میں آپریشنل ٹریننگ سارٹی (ائر مینٹیننس) کے دوران ہوائی جہاز کے حادثے میں شہید ہو گئے تھے۔ دہلی حکومت دہلی کے ان لوگوں کو ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ دیتی ہے جو فوج میں شہید ہوتے ہیں۔ اس کے تحت مسٹر راجیش کمار کے خاندان کو بھی مدد دی گئی ہے۔
آنجہانی راجیش کمار کو 5 فروری 2015 کو ہندوستانی فضائیہ میں نان کامبیٹنٹ (اسٹاف) 'کک' کے طور پر کمیشن دیا گیا۔ ان کی پہلی پوسٹنگ اترالی ، راجستھان میں ہوئی۔ وہ 29 سال کی عمر میں شہید ہوئے۔ اس وقت وہ آسام کے جورہاٹ میں تعینات تھے اور اروناچل
پردیش میں ایل جی-40 مینچوکا کے لیے آپریشنل ٹریننگ سارٹی (ائر مینٹیننس) پر تھا۔ وہ طیارہ جس میں تھے وہ وادی اروناچل پردیش میں اونچائی والے علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

بریکنگ نیوزایئر ٹیل کا اسمارٹ فون کی خریداری پر 6000 روپے کیش بیک کا اعلان

بریکنگ نیوزایئر ٹیل کا اسمارٹ فون کی خریداری پر 6000 روپے کیش بیک کا اعلاننئی دہلی، میراپہلا اسمارٹ فون پروگرام حصہ کے طورپر بھارتی ایئرٹیل نے آج صارفین کو بہترین اسمارٹ فون میں اپ گریڈ کرنے اور اپنے ہائی اسپیڈ نیٹورک پر عالمی سطحی ڈیجیٹل تجربہ کا لطف لینے کا اہل بنانے کے لئے ایک اور انوکھی پہل کی ہے۔
ایئرٹیل ان صارفین کو 6000روپے کا کیش بیک دیگا جو اہم برانڈوں میں تقریباً 12000تک کی قیمت والا نیا اسمارٹ فون خریدیں گے۔ 150سے زیادہ اسمارٹ فون اس پہل کا حصہ ہیں۔ 6000روپے کے کیش بیک کا فائدہ اٹھانے کے لئے صارفین کو 36مہینوں کے لئے مسلسل (پیک ویلڈٹی کے مطابق)249روپے یا اس سے زیادہ کے ایئرٹیل پری پیڈ کے ساتھ ریچار ج کرنا ہوگا۔ صارفین کو کیش بیک دو حصوں میں ملے گا۔ پہلی قسط2000روپے 18مہینے بعد اور باقی رقم 4000روپے 36مہینے کے بعد ملے گی۔
مثال کے طورپر اگر کوئی گاہک 6000رویپ کی قیمت والے اسمارٹ فون متبادل منتخب کرتا ہے تو وہ ایک بہتر اسمارٹ فون کا تجربہ کرنے کے لے ایئرٹیل کے پری پیڈ ریچارج کے ساتھ زیادہ ڈیٹا اور کبھی ختم نہ ہونے والی کالنگ کے فوائد بھی لے سکے گا۔ 36مہینوں کے آخر میں گاہک مکمل طورپر ڈیجیٹلی کنیکٹیڈ بھی رہے گا اور اسے اپنے پورے 6000روپے بھی واپس مل جائیں گے۔
اس پروگرام کا حصہ بننے والے گاہک کے اسمارٹ فون کی ایک بار اسکرین ٹوٹ جانے پر 'سروی فائی' کی طرف سے اس مفت اسکرین ریپلیسمنٹ کی سہولت بھی ملے گی۔یہ آفر گاہک کو 4800روپے کا ایک اضافی فائدہ بھی دے گا۔ (12ہزار روپے کے اسمارٹ فون کی اسکرین بدلنے کی اندازہ لاگت)۔ ریچارچ کے 90دن کی مدت کے اندر ایئر ٹیل تھینکس ایپ کے ذریعہ گاہک مفت اسکرین ری پلیسمنٹ کا مستحق ہوگا۔

بریکنگ نیوزپٹنہ بم دھماکہ معاملہ _ فریقین کی بحث مکمل ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ، 27 اکتوبر کو فیصلہ متوقع

بریکنگ نیوزپٹنہ بم دھماکہ معاملہ _ فریقین کی بحث مکمل ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ، 27 اکتوبر کو فیصلہ متوقع

ممبئی _ بہارکی راجدھانی پٹنہ میں رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں آج فریقین کی بقیہ بحث بھی مکمل ہوگئی جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 27/ اکتوبر فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی ہے، آج عدالت میں دفاعی وکلاء اور استغاثہ نے زبانی بحث کے ساتھ ساتھ عدالت میں تحریری بحث بھی داخل کی ہے جو سیکڑوں صفحات پر مشتمل ہے۔کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے حتمی بحث بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ہوئی، ملزمین کو بھی جیل سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ دوران بحث عدالت میں پیش کیا گیا جنہوں نے بحث کی سماعت کی۔ اس معاملے کا سامنا کررہے ملزمین کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشدمد نی) قانونی امداد کمیٹی قانون امداد فراہم کررہی ہے۔ خیال رہے کہ 23/ اکتوبر2013ء کو پٹنہ کے مشہور تاریخی گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے تھے،اس بم دھماکہ میں 6/لوگ ہلاک اور 90/ افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی NIA کے سپرد کی گئی جس نے بہار، جھاکھنڈ اور آس پاس کی دیگر ریاستوں سے10/ اعلی تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307,326,212,121(A), 120(B), 34، دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3, 5 اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 16,18,20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا جس کے بعد ملزمین کی پیروی کے لئے جمعیۃ علماء کی جانب سے، ایڈوکیٹ سید عمران غنی،ایڈوکیٹ واصف الرحمن خان ودیگر کو مقرر کیا گیا جنہوں نے ملزمین کا دفاع کیا۔ لاک ڈاؤن سے قبل اس مقدمہ میں فریقین کی بحث شروع ہوچکی تھی لیکن اسی درمیان خصوصی جج کا تبادلہ بھی ہوگیا اور کرونا وبا ء کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوا جس کے بعد خصوصی عدالت میں اس مقدمہ کی سماعت نہیں ہوسکی لیکن نئے جج گرویندر سنگھ ملہوتراکی تقرری ہونے کے بعد فریقین نے بحث مکمل کرلی جس کے بعد آج عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس معاملے میں ملزمین امتیاز انصاری کمال الدین، حیدر علی عالم انصاری،نعمان سلطان انصاری،مجیب اللہ جابر انصاری،عمیر شفیع صدیقی، اظہر الدین شکیل الدین قریشی، احمد حسین سید قریشی، فخرالدین غلام مرتضی، محمد فیروز اسلم اور محمد افتخار محمد مصطفی کو اس معاملے میں ملزم بنایا گیاہے۔ دوران بحث دفاعی وکلاء نے عدالت میں تفتیشی ایجنسی کی جانب سے تفتیش میں کی جانے والی غیر قانونی تفتیش پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے جس میں ملزمین سے جبراً لیا گیا اقبالیہ بیان، گواہوں کو دھمکا کر ان سے ملزمین کے خلاف بیان لینا، فارینسک سائنس رپورٹ میں موجود خامیاں، گواہوں کے بیانات میں تضاد، پولس افسران کے بیانات میں تضاد، غیر قانونی طریقے سے ملزمین کے قبضوں سے ضبط کی گئی اشیاء،شناختی پریڈ کا نہ ہونا وغیرہ شامل ہے۔


بریکنگ نیوز بہار پنچایت انتخابات کے دوران پولیس قافلے پر پتھراؤ : ‏Stone pelting on police

بہار پنچایت انتخابات کے دوران پولیس قافلے پر پتھراؤ : Stone pelting on police

بہار پولیس نے جمعہ کی سہ پہر بہار کے ضلع دربھنگہ میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے قافلے پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
دربھنگہ ایس ایس پی بابو رام دیگر پولیس افسران کے ساتھ پنچایت انتخابات پرامن طریقے سے کرانے کے لیے ضلع میں گشت کر رہے تھے۔

جب بابو رام کی ٹیم ضلع کے صدر علاقے میں پہنچی تو کچھ شرپسندوں نے ، جو کہ چیف امیدوار کے حامی بتائے جاتے تھے ، پولیس قافلے پر پتھراؤ کیا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ اچانک پتھراؤ کی وجہ سے ایک گاڑی کی کھڑکی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس اہلکاروں نے فوری جوابی کارروائی کی اور چھ افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ایک اور واقعہ میں ، بھور تھانے کے تحت واقع حسین پور پنچایت کے دیہاتیوں نے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر (بی ڈی او) پولیس افسران کو پولنگ سٹیشن پر ووٹرز کے خلاف مبینہ طور پر بدسلوکی استعمال کرنے پر پولنگ بوتھ چھوڑنے پر مجبور کیا۔

یہ واقعہ پولنگ سٹیشن نمبر 111 112 پر پیش آیا۔ دیہاتیوں نے دعویٰ کیا کہ پولنگ بوتھ پر پولنگ پرامن طریقے سے جاری تھی جب بیکنٹھ پور کے بی ڈی او پولیس افسران بوتھ پر پہنچے۔ اس نے قطار میں کھڑے ووٹروں کو گالیاں دیں۔ کئی خواتین ووٹرز بھی وہاں موجود تھیں۔

ایک دیہاتی رامیشور جھا نے میڈیا کو بتایا ، ووٹر پولیس افسران کے رویے سے ناراض تھے۔ ہم نے ان سے احتجاج کیا اور ان سے کہا کہ وہ تضحیک آمیز الفاظ استعمال نہ کریں۔ جب وہ نہیں رکے تو دیہاتیوں نے پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کے لیے جمع کیا اور انہیں مجبور کیا کہ وہ احاطے سے باہر جائیں۔ ناراض گاؤں والوں نے لاٹھیوں سے ان کا پیچھا کیا

عنقریب بغیر انٹرنیٹ بھی ڈیجیٹل پیمنٹ ممکن ہوگا! ’فوری ٹرانسفر‘ کی حد بھی 5 لاکھ تک بڑھائی گئی

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جمعہ کے روز اپنی دو ماہانہ مالیاتی پالیسی کی جائزہ رپورٹ پیش کر دی۔ مرکزی بینک نے ریپور ریٹ اور ریورس ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، تاہم دیجیٹل پیمنٹ کی دنیا میں انقلاب لانے والا ایک اہم اعلان کر دیا ہے۔

ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اب بہت جلد بغیر انٹرنیٹ کے بھی ڈیجیٹل پیمنٹ ممکن ہو سکے گا۔ اس کا مقصد دور دراز یا انٹرنیٹ کے نیٹورک کی رسائی سے دور علاقوں میں لوگوں کو ڈیجیٹل پیمنٹ کرنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ نیز اس سے معیشت کو نقدی سے پاک بنانے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔

شکتی کانت داس نے کہا کہ اس کے لئے ایک پائلٹ پروجیکٹ چلایا گیا تھا۔ اب ریزرو بینک کا منصوبہ آف لائن موڈ میں ریٹیل ڈیجیٹل پیمنٹ کے لئے فریم ورک تیار کرنے کا ہے۔

اس کے علاوہ ریزرو بینک نے آئی ایم پی ایس سے ہونے والے آن لائن پیمنٹ کی لمٹ کو بھی بڑھا دیا ہے۔ پہلے آئی ایم پی ایس سے 2 لاکھ روپے تک کا ہی پیمنٹ کیا جا سکتا تھا لیکن اب اس سے 5 لاکھ روپے تک کا پیمنٹ کیا جا سکے گا۔ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بینک سے ریٹیل پیمنٹ کیا جا سکے گا۔ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بینک سے ریٹیل پیمنٹ کرنے والے گاہکوں کو ہوگا۔

آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے مانیٹری جائزہ کمیٹی کے اجلاس کے ختم ہونے کے بعد جمعہ کے روز ریپور ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کئے جانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریزر بینک نے ریپو ریٹ کو 4 فیصد اور ریورس ریپو ریٹ کو 3.5 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

یہ لگاتار 8ویں بار ہے جب ریزرو بین نے اپنی ان پالیسی ساز شرحوں میں تبدیلی نہیں کی ہے۔ اسی کے ساتھ ریزرو بینک کا کہنا ہے کہ وہ مانیٹری پالیسی کے حوالہ سے اپنا لچکدار رخ برقرار رکھے گا۔

رنجیت سنگھ قتل: رام رحیم سمیت 5 لوگ قصوروار قرار، 12 اکتوبر کو سنائی جائے گی سزا

رنجیت سنگھ قتل معاملے میں سی بی آئی عدالت نے سناریا جیل میں بند ڈیرا چیف رام رحیم سمیت پانچ ملزمین کو قصوروار قرار دیا ہے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت اب 12 اکتوبر کو سبھی قصورواروں کے لیے سزا کا اعلان کرے گی۔

رنجیت سنگھ قتل معاملے میں بابا رام رحیم سمیت کرشن لال، جسویت سبدیل اور اوتار کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔ ویسے گرمیت رام رحیم اس وقت روہتک واقع سناریا جیل میں 2 سادھویوں کی عصمت دری کے الزام میں 20 سال، اور صحافی رام چندر چھترپتی قتل معاملہ میں عمر قید کی سزا پہلے سے ہی کاٹ رہے ہیں۔

میڈیا ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق رنجیت سنگھ قتل معاملہ میں 18 اگست کو سماعت کے دوران فریق دفاع نے سی بی آئی عدالت میں حتمی جرح کے دوران سبھی دستاویزات جمع کیے تھے۔ سی بی آئی عدالت نے فریق دفاع اور سی بی آئی سے پوچھا تھا کہ کیا کوئی اور جرح اس میں کوئی فریق کرنا چاہتا ہے۔ اس پر دونوں فریقین نے منع کر دیا تھا۔

امارت شرعیہ: امیر شریعت کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ

امارت شرعیہ: امیر شریعت کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ

امارت شرعیہ: امیر شریعت کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ
امارت شرعیہ: امیر شریعت کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ

  •  
  •   

 

سراج انور/ پٹنہ

امیرشریعت کا انتخاب آئندہ 9 اکتوبر2021 کوہونے جا رہا ہے، ملک بھر کی نگاہیں اس پر لگی ہوئی ہیں۔ امارت شریعہ کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایسا ہو رہا ہے کہ جب امیر شریعت کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ ہو رہا ہے۔

تاہم متفقہ طور پر امیرکو منتخب کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ اخبارات سے لے کر سوشل میڈیا تک ، امیر شریعت پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے علاقہ پھلواری شریف میں واقع امارت شریعہ میں فی الوقت چہل پہل ہے۔ادارے کے تمام عملے کی چھٹیاں آئندہ 10 اکتوبر2021 تک منسوخ کر دی گئی ہیں۔

امیر شریعت کے انتخاب کے لیے 851 ممبران اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ملک بھر میں پھیلے ہوئے ووٹرز آنا شروع ہو گئے ہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی پٹنہ پہنچ چکے ہیں۔ وہ امیرشریعت کے مضبوط امیدوار بھی ہیں۔ جے پرکاش نارائن ایئرپورٹ پران کے حامیوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

امارت شریعت کے سابق ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں ، لیکن سب سے زیادہ زیر بحث خانقاہ رحمانی مونگیر کے موجودہ سجادہ نشین مولانا فیصل احمد رحمانی۔ فیصل رحمانی سابق امیرشریعت مولانا محمد ولی رحمانی کے بڑے صاحبزادے ہیں۔

امیر شریعت کا عہدہ گذشتہ 3 اپریل 2021 کومولانا محمد ولی رحمانی کی وفات کے بعد سے خالی ہے۔ کل آٹھویں امیرشریعہ کا انتخاب ہونا ہے۔ جس کی تیاریاں بڑے پیمانے پر جاری ہیں۔ ایک بار الیکشن ملتوی کیا جا چکا ہے۔ امارت شرعیہ تین ریاستوں بہار ، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم ہے۔

ووٹرملک میں کہاں کہاں ہیں؟

بہار کے 38 اضلاع ، جھارکھنڈ کے 21 ، اوڈیشہ کے 3 ، بنگال کے 5 ، اترپردیش کے 2 اضلاع میں ووٹر ہیں۔

اس کے علاوہ دہلی اور کویت میں ایک ایک ووٹر ہے۔ 29 اوڈیشہ میں 25 ، یوپی میں 2 بہار کے پٹنہ میں 65 ووٹر ہیں۔ جھارکھنڈ کے رانچی میں 22 ، کولکتہ میں 18 اور راوڑکیلا میں 16 ارکان ہیں۔

امیرشریعت کسے بنایا جا سکتا ہے؟ 

جو شخص بھی اپنی زندگی دین اسلام کے مطابق گزاررہا ہو، شریعت کا مکمل علم رکھتا ہو، ملک اور اسلامی دنیا کی سیاست کا مکمل علم رکھتا ہے۔ سماجی معاملات سے جڑا ہو۔

ذاتی قابلیت کی وجہ سے عام اور خاص طبقات کو متاثر کرتا ہو۔ ان شرائط کو پورا کرنے والا امیر شریعت ہو سکتا ہے۔

کیوں ہوا پہلا انتخاب ملتوی

بہار، جھارکھنڈ ، اڈیشہ اور بنگال کے 15 شہروں میں گذشتہ 8 اگست 2021 کو پولنگ ہونی تھی۔ انتخابی عمل کافی پیچیدہ تھا۔ سیاسی جماعتوں کی طرح بیلٹ پیپر کے انعقاد کے لیے ملک بھر میں 15 مراکز قائم کیے گئے تھے۔

نامزدگی کے لیے امیدوار کے لیے 151 ارکان کی حمایت کی شرط رکھی گئی تھی۔

اس کی نہ صرف سخت مخالفت کی گئی ، امارت شریعہ کے قاضی و مفتی سہیل احمد قاسمی نے خود امیر شریعت کے انتخاب کو بیلٹ پیپر کے ذریعے غیر شریعی قرار دیا۔ دارالافتا سے فتویٰ آنے کے بعد الیکشن ملتوی کرنا پڑا۔ اب حتمی الیکشن 9 اکتوبر2021 کو نئے انداز میں منعقد کیا جارہا ہے۔ امارتِ شریعہ کی تاریخ میں امیر شریعت کو ہمیشہ ایک جگہ پر بیٹھ کر متفقہ طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ اس بار منظر کچھ مختلف ہے۔

وہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر شریعت کے لیے بہت زیادہ لابنگ جاری ہے ۔ملاقاتوں کا دور دورہ جاری ہے۔ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالا جا رہا ہے۔ بہت زیادہ گروہی ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔

اس سے پہلے پھلواری شریف پٹنہ میں 10 اکتوبر 2021 انتخابات کے لیے تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ اس کے جواب میں دوسرے گروہ نے پٹنہ کے سمن پورہ مدرسہ میں امارت شریعہ کی مقررہ تاریخ سے ایک دن قبل 9 اکتوبر2021 کو امیر شریعت کے انتخاب کا اعلان کیا۔

نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی نے دونوں گروہوں کے تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے 30 ستمبر2021 کو ایک میٹنگ بلائی۔ اس کے بعد ایک تاریخ پر اتفاق رائے ہو گیا۔ایک گروپ کی 9 اکتوبر2021 کی تاریخ کو قبول کر لی گئی اور دوسرے گروپ کی جگہ منظور کر لی گئی۔

علما سے متحد رہنے کی اپیل
اب تک علماء امت سے اتحاد کی اپیل کرتے رہے ہیں ، لیکن پہلی بار مسلم کمیونٹی علماء سے متحد رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

ارباب حل واقد کے اراکین میں علماء کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ بہار کی ایک معروف سیاسی و سماجی شخصیت اشفاق رحمان نے ایک اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیرشریعت منتخب کرنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھیں۔

  اس کے علاوہ بھی مختلف سماجی کارکنان کی جانب سے بھی علما کرام سے متحد رہنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔

بریکنگ نیوزطلبہ آن لائن گیمس کے غلام بن کر نفسیاتی امراض مبتلا میں

بریکنگ نیوزطلبہ آن لائن گیمس کے غلام بن کر نفسیاتی امراض مبتلا میںروکنے پر والدین کی پولیس سے شکایت ، خود کشی کرنے کی دھمکی
ماہرین نفسیات اور پولیس کا والدین کو بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( اردو دنیا نیوز۷۲) : آن لائن گیمس کی وجہ سے طلبہ ذہنی طور پر متاثر ہورہے ہیں ۔ ماہرین ڈاکٹرس نے والدین کو طلبہ کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔ ایک 16 سالہ نا بالغ لڑکے نے چار دن قبل ' ہاک آئی ' ایپ کے ذریعہ پولیس کو شکایت کی ہے کہ میرے والد مجھے ہراساں کررہے ہیں اور میرے والد سے مجھے بچائیے ۔ صبح 6 بجے شکایت کرنے والے لڑکے نے 10 بجے تک انتظار کیا ۔ پولیس سے کوئی ردعمل حاصل نہ ہونے پر پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ کیا ۔ اعلیٰ عہدیدار کی ہدایت پر پرانے شہر کی پولیس لڑکے کے گھر پہونچکر وہاں کے حالت دیکھ کر چونک گئی ۔ اس لڑکے کا والد ناسازی صحت سے متاثر ہے ۔ پولیس نے جب لڑکے سے استفسار کیا کہ جن کی صحت ٹھیک نہیں ہے ان سے کیا خطرہ ہے ۔ تب لڑکے نے جواب دیا وہ جب بھی فون پوچھتا ہے ان کے والد نہیں دے رہے ہیں ۔ بچہ کے جواب پر پولیس ملازمین حیرت زدہ ہوگئے ۔ جب اس مسئلہ پر والد سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایک ہی اسمارٹ فون ہے جس میں ان کا بیٹا پب جی اور دوسرے گیمس ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے رات بھر گیمس کھیل رہا ہے ۔ فون چھین لینے پر خود کشی کرلینے کی دھمکی دے رہا ہے ۔ اسکول میں منعقدہ ایک پروگرام میں اس لڑکے نے ہاک آئی ایپ کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔ ہمیشہ پولیس عہدیداروں کے نام لے کر لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی پولیس نے نشاندہی کی ہے ۔ اپنے والد کے ایک دوست کے خلاف بھی اس لڑکے نے شکایت کی ہے ۔ ایک اور کیس کے معاملے میں پرانے شہر کے رہنے والے انجینئرنگ تھرڈ ایر میں زیر تعلیم ایک نوجوان نے پیشہ طب سے وابستہ اپنے والد کے خلاف پولیس میں شکایت کی ہے ۔ پولیس نے والد کے ساتھ اس نوجوان کو پولیس اسٹیشن طلب کیا ۔ اس نوجوان کی حالت بھی 16 سالہ لڑکے جیسی ہی تھی جو آن لائن گیمس کا غلام بن گیا تھا ۔ پولیس نے محسوس کیا کہ اس کا ذہنی توازن بگڑ رہا ہے ۔ پولیس کی جانب سے دونوں باپ بیٹے کو کونسلنگ کی گئی جس پر نوجوان پولیس پر ہی بھڑک اٹھا ۔ جس کے بعد پولیس نے ماہرین نفسیات سے رجوع کیا جس پر ماہرین نفسیات نے پولیس کو بتایا کہ مسلسل آن لائن گیمز کھیلنے کی وجہ سے اس نوجوان کے ذہنی نفسیات پر اثر پڑا ہے ۔ آن لائن تعلیم کے لیے بچوں کو اسمارٹ فون دیا جارہا ہے ۔ جس سے وہ آن لائن گیمس کے غلام بن رہے ہیں ۔ ماہرین نفسیات نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں پر نظر رکھیں ۔ گھنٹوں بچوں کو فون پر نہ رکھیں ۔ انہیں دوستوں سے کھیلنے کودنے کے لیے گھر سے باہر روانہ کریں ۔۔ ن

بریکنگ نیوزبلوچستان میں زلزلہ کے شدید جھٹکے ' 22 افراد جاں بحق

بریکنگ نیوزبلوچستان میں زلزلہ کے شدید جھٹکے ' 22 افراد جاں بحق

اسلام آباد :پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کل اعلی الصبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے نتیجے میں22افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے ۔زلزلہ کے باعث متعدد گھر تباہ ہوگئے جب کہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ پاکستانی فوج اور ریسکیو عہدیدار امدادی کارروائیوں میں مصروف دیکھے گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں کوئٹہ، سبی، ہرنائی، پشین، قلعہ سیف اللہ ، چمن، زیارت اور ڑوب سمیت کئی علاقوں میں رات 3 بج کر 2 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں اب تک 22 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز ہرنائی سے 15 کلو میٹر دور کا علاقہ بتا یا گیا ہے ۔زلزلہ سے متاثرہ کئی خاندان کھلے آسمان تلے رات گذارنے پر مجبور ہوگئے۔


آئی پی ایل : کولکتہ کی شاندار جیت

آئی پی ایل : کولکتہ کی شاندار جیت

آئی پی ایل
آئی پی ایل

 

دبئی: آئی پی ایل فیز 2 میں ، دن کا دوسرا میچ جمعرات کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور راجستھان رائلز کے درمیان کھیلا گیا۔ جہاں کے کے آر نے شاندار کھیل دکھایا اور یک طرفہ انداز میں 86 رنز سے میچ جیت لیا۔ ٹاس ہارنے کے بعد پہلے کھیلتے ہوئے کولکتہ نے 171/4 اسکور کیا اور 172 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے آر آر نے بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم صرف 85 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

جیت کے ساتھ ، کے کے آر کے 14 میچوں میں 14 پوائنٹس ہیں اور ٹیم نے پلے آف میں اپنی جگہ تقریبا کنفرم کر لی ہے۔ ممبئی اب صرف ایک پہلو میں ٹاپ 4 میں جگہ بنا سکتا ہے۔ اگر اس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 200+ رنز بنائے اور جواب میں حیدر آباد کے خلاف میچ 170+ رنز سے جیت لیا۔

راجستھان نے کیا مایوس

 ہدف کے تعاقب میں آر آر کا آغاز انتہائی خراب رہا اور اننگز کی دوسری گیند پر شکیب الحسن نے یاشوی جیسوال (0) کو کے کے آر کو پہلی بریک تھرو دی۔ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ، شیوم مانی نے سنجو سیمسن (1) کو آؤٹ کرکے آر آر کو دوسرا نقصان پہنچایا۔ رائلز ابھی ان دو دھکوں سے باز نہیں آئی تھی کہ لاکی فرگوسن نے لیام لیونگ اسٹون (6) اور انوج راوت (0) کو تین گیندوں کے اندر آؤٹ کرکے ٹیم کی کمر توڑ دی۔


بریکنگ نیوزہندوستان میں قتل کا نیا ہتھیار ، زہریلے سانپ

بریکنگ نیوزہندوستان میں قتل کا نیا ہتھیار ، زہریلے سانپ

بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ زہریلے سانپوں کے ذریعہ اپنے 'دشمنوں' کو موت کے گھاٹ اتار دینے کا رجحان عام ہوتا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنّا کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز ایک منفرد کیس کی سماعت کے دوران اس بہو کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا، جس نے محبت کی راہ میں اڑچن بننے والی اپنی بزرگ ساس کو راستے سے ہٹانے کے لیے زہریلے سانپ سے ڈسوا کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

عدالت نے ملزمہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا،"یہ ایک نیا رجحان ہے اور بالخصوص راجستھان میں عام ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ سنپیروں سے زہریلی سانپ خرید رہے ہیں۔"

معاملہ کیا تھا؟

بھارتی صوبے راجستھان کے جھنجھنو ضلع کے ایک گاؤں کا یہ واقعہ سن 2019 میں کافی سرخیوں میں رہا تھا کہ ایک بہو نے اپنی ساس کو زہریلے سانپ سے ڈسوا کر مار ڈالا۔ قتل کی وجہ یہ تھی کہ الپنا نامی خاتون نے جے پور کے رہنے والے منیش کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات قائم کر رکھے تھے، جس سے اس کی ساس سبودھ دیوی ناراض تھیں اور دونوں کی 'محبت' میں حائل ہو رہی تھیں۔

الپنا کے شوہر سچن بھارتی آرمی میں ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کی وجہ سے انہیں اکثر گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے۔سبودھ دیوی کے شوہر یعنی الپنا کے خسر بھی اپنی ملازمت کی وجہ سے گھر سے دور رہتے ہیں۔

سچن اور الپنا کی شادی دسمبر 2018 میں ہوئی تھی۔ لیکن اپنے شوہر کی غیر موجودگی میں انہوں نے منیش نامی ایک نوجوان سے غیر ازدواجی تعلقات قائم کر لیے تھے۔ یہ دونوں اکثر فون پر باتیں بھی کرتے تھے۔تاہم جب الپنا کی ساس کو اس کا پتہ چلا تو انہوں نے اپنے بہو کی سرزنش کی، جس کے بعد الپنا نے اپنے عاشق منیش کے ساتھ مل کر سبودھ دیوی کو قتل کرنے کا ایک ایسا منصوبہ بنایا کہ 'سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔'

منصوبہ ناکام کیسے ہو گیا؟

جون 2019 میں سبودھ دیوی کے رشتہ داروں کو پتہ چلا کہ سانپ نے انہیں کاٹ لیا، جس سے ان کی موت ہو گئی۔ تاہم ان کی موت کے تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد گھر والوں کو کچھ شبہ ہوا اور انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔انہوں نے کچھ ثبوت بھی فراہم کیے اور الپنا اور منیش کے فو ن نمبر بھی پولیس کو دے دیے۔

پولیس کے مطابق گو کہ راجستھان میں سانپ کے کاٹنے سے اموات کے واقعات عام ہیں لیکن جب انہوں نے اس کیس کی جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ 2 جو ن کو جس دن مبینہ طور پر سانپ کے کاٹنے سے سبودھ دیوی کی موت ہوئی اس دن الپنا اور منیش کے درمیان 124 مرتبہ فون پر بات ہوئی تھی۔ الپنا نے کرشن کمار نامی ایک شخص کو بھی 19 کالز کی تھیں۔ پولیس نے جب ان سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو سارا معاملہ واضع ہو گیا۔ ان تینوں ملزمین کو جنوری 2020 کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا۔

پولیس نے بعد میں اس سپیرے کا بھی پتہ لگا لیا، جس سے'آلہ قتل' زہریلا سانپ خریدا گیا تھا۔ سپیرا وعدہ معاف گواہ بن گیا اور اس نے بتایا کہ سانپ اسی سے خریدا گیا تھا۔

وکیل دفاع کا کہنا تھا کہ الپنا بے گناہ ہے،''کمرے میں صرف سانپ رکھ دینے سے کوئی مجرم نہیں ہو جاتا۔ آخر سانپ کو یہ کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ اسے کس کو ڈسنا ہے۔"

سانپ کے کاٹنے کے سب سے زیادہ واقعات بھارت میں

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال سانپ کے کاٹنے کے 50 لاکھ واقعات پیش آتے ہیں، جن سے ایک لاکھ لوگوں کی موت ہو جاتی ہے۔ ان میں سے نصف تعداد بھارت میں ہلا ک ہونے والوں کی ہے۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ میں سانپوں پر تحقیقاتی پروگرام کی سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیتا مہالے کا کہنا ہے کہ بھارت میں سانپوں کے کاٹنے اور اس کی روک تھام کے حوالے سے معلومات میں کمی، طبی سہولیات کی کمی،علاج میں تاخیر، تربیت یافتہ افراد کی قلت اتنی بڑی تعداد میں اموات کے اہم اسباب ہیں۔


بریکنگ نیوزلکھیم پور تشدد کیس ، یو پی حکومت کی آج سپریم کورٹ میں رپورٹ

لکھیم پور تشدد کیس ، یو پی حکومت کی آج سپریم کورٹ میں رپورٹ

تشدد میں ملوث 2 افراد گرفتار ، مرکزی وزیر کا بیٹا ہنوز لاپتہ ، کانگریس کا احتجاجی مارچ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج لکھیم پور کھیری تشدد واقعہ سے متعلق موقف رپورٹ پیش کرنے کی اترپردیش حکومت کو ہدایت دی ہے ۔یو پی حکومت جمعہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ لکھیم پور تشدد کیس میں خاطیوں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے ؟ ملزمین کون ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے یا نہیں ۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ آیا انہیں گرفتار کیا گیا ہے یا نہیں ؟ قبل ازیں عدالت نے اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے لکھیم پور ضلع میں 8 افراد کی ہلاکت سے متعلق سماعت مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر ہوگی ۔ عدالت نے یہ واضح کیا کہ لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی سماعت ''ازخود نوٹس'' کے تحت نہیں کی جائے گی بلکہ ''مفاد عامہ کی عرضی'' کے طور پر کی جائے گی۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے سماعت شروع کرتے ہی کہا کہ رجسٹری آفس کے ساتھ اطلاعات کے تبادلے کی خامیوں کی وجہ سے لکھیم پور کھیری تشدد کیس 'ازخود نوٹس' معاملے کے طور پر سماعت کے لیے درج ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کو تشدد کے معاملے میں دو وکلا کے خطوط کے ذریعے اطلاع ملی تھی۔ اس کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ انہوں نے اس معاملے کو مفاد عامہ کی عرضی کے طور پر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ چہارشنبہ کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اطلاع دی گئی تھی کہ اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں تین اکتوبر کو ہوئے تشدد کے معاملے میں سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا مرکزی وزیر اجئے شرما کے لکھیم پور کھیری میں پروگرام کے دوران احتجاجی کسانوں پر گاڑی چڑھادی گئی تھی جس کے نتیجہ میں 3 کسانوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ اس موقع پر تشدد میں جملہ 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایک علحدہ اطلاع کے مطابق لکھیم پور تشدد کے ضمن میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی لوکش رانا اور آشیش پانڈے کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ۔ لکھیم پور پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ دونوں مرکزی وزیر اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کے قریبی ساتھی بتائے گئے ہیں ۔ پولیس نے بتایا کہ دیگر ملزمین کی گرفتار کیلئے بڑے پیمانے پر دھاوے کئے جارہے ہیں ۔ پولیس نے بتایا کہ مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ۔ اسی دوران کانگریس قائدین اور کارکنوں نے لکھیم پور تشدد واقعہ کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا ۔ پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو نے بھی ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کی تاہم سدھو کو پنجاب کے وزراء اور دیگر قائدین کے ساتھ یو پی کی سرحد پر حراست میں لے لیا گیا جہاں وہ دھر نے پر بیٹھ گئے۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔

مرکزی وزیر اجئے مشرا کے گھر پر نوٹس ، بیٹے کی طلبی
اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ مختلف تنظیموں کے دباؤ کے نتیجہ میں یو پی پولیس نے مرکزی وزیر اجئے مشرا کے گھر پر نوٹس چسپاں کردی ۔ اجئے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو پوچھ تاچھ کیلئے جمعہ کی صبح کھیری میں پولیس کے روبرو حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...