Powered By Blogger

جمعہ, اکتوبر 08, 2021

بریکنگ نیوزطلبہ آن لائن گیمس کے غلام بن کر نفسیاتی امراض مبتلا میں

بریکنگ نیوزطلبہ آن لائن گیمس کے غلام بن کر نفسیاتی امراض مبتلا میںروکنے پر والدین کی پولیس سے شکایت ، خود کشی کرنے کی دھمکی
ماہرین نفسیات اور پولیس کا والدین کو بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( اردو دنیا نیوز۷۲) : آن لائن گیمس کی وجہ سے طلبہ ذہنی طور پر متاثر ہورہے ہیں ۔ ماہرین ڈاکٹرس نے والدین کو طلبہ کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔ ایک 16 سالہ نا بالغ لڑکے نے چار دن قبل ' ہاک آئی ' ایپ کے ذریعہ پولیس کو شکایت کی ہے کہ میرے والد مجھے ہراساں کررہے ہیں اور میرے والد سے مجھے بچائیے ۔ صبح 6 بجے شکایت کرنے والے لڑکے نے 10 بجے تک انتظار کیا ۔ پولیس سے کوئی ردعمل حاصل نہ ہونے پر پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ کیا ۔ اعلیٰ عہدیدار کی ہدایت پر پرانے شہر کی پولیس لڑکے کے گھر پہونچکر وہاں کے حالت دیکھ کر چونک گئی ۔ اس لڑکے کا والد ناسازی صحت سے متاثر ہے ۔ پولیس نے جب لڑکے سے استفسار کیا کہ جن کی صحت ٹھیک نہیں ہے ان سے کیا خطرہ ہے ۔ تب لڑکے نے جواب دیا وہ جب بھی فون پوچھتا ہے ان کے والد نہیں دے رہے ہیں ۔ بچہ کے جواب پر پولیس ملازمین حیرت زدہ ہوگئے ۔ جب اس مسئلہ پر والد سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایک ہی اسمارٹ فون ہے جس میں ان کا بیٹا پب جی اور دوسرے گیمس ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے رات بھر گیمس کھیل رہا ہے ۔ فون چھین لینے پر خود کشی کرلینے کی دھمکی دے رہا ہے ۔ اسکول میں منعقدہ ایک پروگرام میں اس لڑکے نے ہاک آئی ایپ کے بارے میں معلومات حاصل کی ۔ ہمیشہ پولیس عہدیداروں کے نام لے کر لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی پولیس نے نشاندہی کی ہے ۔ اپنے والد کے ایک دوست کے خلاف بھی اس لڑکے نے شکایت کی ہے ۔ ایک اور کیس کے معاملے میں پرانے شہر کے رہنے والے انجینئرنگ تھرڈ ایر میں زیر تعلیم ایک نوجوان نے پیشہ طب سے وابستہ اپنے والد کے خلاف پولیس میں شکایت کی ہے ۔ پولیس نے والد کے ساتھ اس نوجوان کو پولیس اسٹیشن طلب کیا ۔ اس نوجوان کی حالت بھی 16 سالہ لڑکے جیسی ہی تھی جو آن لائن گیمس کا غلام بن گیا تھا ۔ پولیس نے محسوس کیا کہ اس کا ذہنی توازن بگڑ رہا ہے ۔ پولیس کی جانب سے دونوں باپ بیٹے کو کونسلنگ کی گئی جس پر نوجوان پولیس پر ہی بھڑک اٹھا ۔ جس کے بعد پولیس نے ماہرین نفسیات سے رجوع کیا جس پر ماہرین نفسیات نے پولیس کو بتایا کہ مسلسل آن لائن گیمز کھیلنے کی وجہ سے اس نوجوان کے ذہنی نفسیات پر اثر پڑا ہے ۔ آن لائن تعلیم کے لیے بچوں کو اسمارٹ فون دیا جارہا ہے ۔ جس سے وہ آن لائن گیمس کے غلام بن رہے ہیں ۔ ماہرین نفسیات نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں پر نظر رکھیں ۔ گھنٹوں بچوں کو فون پر نہ رکھیں ۔ انہیں دوستوں سے کھیلنے کودنے کے لیے گھر سے باہر روانہ کریں ۔۔ ن

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...