Powered By Blogger

اتوار, اگست 22, 2021

آل انڈیا ملی کونسل ، بہارکا انتخابی اجلاس منعقد ، مختلف عہدوں پر درجنوں شخصیات کا انتخاب

آل انڈیا ملی کونسل ، بہارکا انتخابی اجلاس منعقد ، مختلف عہدوں پر درجنوں شخصیات کا انتخابپھلواری شریف22؍اگست (اردو اخبار دنیا)آل انڈیا ملی کونسل بہار کا انتخابی اجلاس ہارون نگرسکٹر2،پھلواری شریف ،پٹنہ کے کمیونٹی ہال میں منعقد ہوا،اس اجلاس کی صدارت ریاستی صدر ڈاکٹر عتیق الرحمن قاسمی نے کی ،اجلاس کا آغاز مفتی محمدجمال الدین قاسمی کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ڈاکٹر عتیق الرحمن قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میںاتحاد ملت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مسلک ومشرف سے اوپر اٹھ کر ملی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کیا جائے اوراتحاد ہماری کامیابی کی شاہ کلید ہے،اسے ہر قیمت پر باقی رکھنے کی کوشش کی جائے اورفروعی مسائل میں الجھنا اوراس پر عوامی سطح پر بحث کرنا ہمارے لیے نقصاندہ ثابت ہورہاہے،جب کہ اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے اپنے کلیدی خطاب میں مشن تعلیم2050اور تعلیمی نظام پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نچلی سطح پر محنت کی ضرورت ہے،تین سال کی عمر سے ہم اپنے بچے اوربچیوں پر تعلیم کے لیے سازگار ماحول گھروں میں بنائیں آل انڈیا ملی کونسل کا مقصد ہے کہ 2050تک سماج کا کوئی بچہ جاہل نہ رہے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملی کونسل کے تمام اراکین کو جذبہ صادق کے ساتھ قربانیاں دینی پڑے گی۔مفتی ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ نے لڑکیوں کی غیرمسلموں سے شادی اورارتداد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وقت پر شادیاں نہ ہونا اورشادیوں میں بے جا اسراف،جہیز وتلک کا مطالبہ ارتداد کی ایک اہم وجہ ہے،لیکن بنیادی وجہ دینی تعلیم اوردینی شعور سے ناآشنائی ہے،جب کہ جعیۃ علما بہار کے قائم مقام ناظم مولانا مشہودقادری نے کہاکہ ملت کے لیے اتحاد شہہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے،اگر یہ رگ کٹ گئی تو ملت کی روح نکل جائے گی۔مولانا ابوالکلام شمسی قاسمی نے عصری اوردینی تعلیم کے امتزاج کے ساتھ تعلیم وتربیت پر توجہ دلائی۔ڈاکٹر شکیل قاسمی نے ارتداد،اتحاد ملت اورتعلیم پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔آل انڈیا ملی کونسل تلنگانہ کے جنرل سکریٹری مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی نے نئی تعلیمی پالیسی پر اپنے خیالات کااظہار کیا۔جنرل سکریٹری مولانا عالم قاسمی نے جنرل سکریٹری رپورٹ پیش کی،جس میں ملی کونسل کے اغراض ومقاصد کوواضح کیا۔ان کے علاوہ ڈاکٹر سرورعالم ندوی،عبداللہ بخاری،نجم الحسن نجمی،ڈاکٹر فضل اللہ قادری ،ڈاکٹر اظہار احمد،جناب مولانا محمد انصار قاسمی،مفتی فیض قاسمی،پروفیسر شمس الحق ،مولانا فاتح اقبال ندوی، مولانا رحمت اللہ عارفی،مولانا ڈاکٹر سجاد ندوی،مولانا آفتاب غازی،پروفیسر صدر الحق،تنویر عالم علیگ،شاہ محمد عظمت اللہ،مولانا اعجاز احمد،محمد عارف حسین،محمد فاروق اعظم مکھیا،شاہد محمودپوری،مولانا ظفرعالم،مولانا رضوان الحق قاسمی،صدرعالم ندوی،عظیم الدین انصاری،سلطان احمد،تنویر رضوی،افضل حسین رابطہ،ڈاکٹر سرورعالم ندوی،محمد نقیب احمد،ڈاکٹر سید شہباز عالم،انجینئر محمد حسین وغیرہم نے خطاب کیا۔نظامت آل انڈیا ملی کونسل کے کارگزار جنرل سکریٹری محمد نافع عارفی نے،جب کہ تجاویز مولانا نورالسلام ندوی نے پیش کی۔ایک اہم تجویز جس پر تمام شرکاء نے اتفاق کیا،وہ آل انڈیا ملی کونسل کا قومی اجلاس ریاستی دارالحکومت پٹنہ میں منعقد ہوناہے،یہ اجلاس13-14نومبر 2021کو پٹنہ میں منعقد ہوگا،جس میں پورے ملک کی ملی کونسل کے اراکین اورذمہ داران شریک ہوں گے اورملی مسائل کے حل کے لیے سرجوڑ کر بیٹھیں گے۔اجلاس میں پہلے سے طے شدہ ایجنڈے مشن تعلیم 2050ء اوردیگر ملی سماجی مسائل پر غوروخوض کیا گیا۔مشن تعلیم 2050ء،دینی تعلیم،عصری تعلیم ،اتحادامت،اصلاح معاشرہ،اردوزبان،نئی تعلیمی پالیسی،اقلیتوں کی تعلیمی ومعاشی ترقی اورخدمت خلق کے سلسلے میں دس مختلف تجاویزمنظورکی گئی، اس اجلاس میں نئی میقات اگست 2021ء سے اگست 2024ء کے لیے نئے عہدے داران کا انتخاب بھی عمل آیا ،اجلاس میں شریک ملی کونسل کے اراکین نے اتفاق رائے سے حضرت مولانا اشتیاق احمدقاسمی شیخ الحدیث جامع العلوم مظفرپور،مولانا انیس الرحمن قاسمی قومی نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل اور جناب خورشید انور عارفی کو ریاستی ملی کونسل کا سرپرست منتخب کیا ،جب کہ مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن قاسمی صدر ،مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی ،مولانااقبال احمد قاسمی،مولاناڈاکٹر شکیل احمد قاسمی اورمولانا علوی القادری کونائب صدرمنتخب کیا،جب کہ مولانا محمد عالم قاسمی جنرل سکریٹری،مولانا محمدنافع عارفی کارگزارجنرل سکریٹری،پروفیسر شمس الحق سکریٹری برائے عصری علوم،نجم الحسن نجمی نائب سکریٹری برائے عصری علوم،مولانا محمد انصار قاسمی سکریٹری برائے دینی تعلیم،مفتی محمد فیض قاسمی نائب سکریٹری برائے دینی تعلیم،مولانا افتخاراحمدنظامی ،مولانافاتح اقبال ندوی سکریٹری برائے تعلیم خواتین،مولانارحمت اللہ ندوی سکریٹری برائے اصلاح معاشرہ کمیٹی ،ڈاکٹرسجاداحمد ندوی نائب سکریٹری برائے اصلاح معاشرہ کمیٹی،مولانا آفتاب غازی سکریٹری برائے شعبہ دعوت وتبلیغ،جناب لیاقت صاحب نائب سکریٹری برائے شعبہ تبلیغ ،مولانا نورالسلام ندوی سکریٹری برائے ذرائع ابلاغ وشوشل میڈیا ،مولانا رضاء اللہ قاسمی نائب سکریٹری ذرائع ابلاغ وشوشل میڈیا ،پروفیسر صدرالحق سکریٹری برائے حقوق انسانی،مولاناافتخارنظامی صاحب نائب سکریٹری برائے حقوق انسانی ،پروفیسر سعید صاحب سکریٹری برائے شعبہ تحقیق وتجزیہ ومنصوبہ بندی،جناب ایڈوکیٹ انوارعالم صاحب سکریٹری برائے لیگل ایڈ،جناب ابونصرصاحب ایڈوکیٹ نائب سکریٹری برائے لیگل ایڈ ،مولانانثاراحمد قاسمی صاحب سکریٹری برائے شعبہ خدمت خلق،جناب قاری صہیب رحمانی کونائب کنوینربرائے تنظیمی امور منتخب کیا گیا،اس کے علاوہ 51؍اراکین عاملہ اور151؍ریاستی اراکین کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔


سفاک عورت نے شوہر سے مل کر 2 سالہ معصوم بھتیجے کا کیا قتل ، لاش گندے نالے میں پھینکی

سفاک عورت نے شوہر سے مل کر 2 سالہ معصوم بھتیجے کا کیا قتل ، لاش گندے نالے میں پھینکی

crime-news

نئی دہلی ، ۲۲؍اگست:(اردودنیا)دہلی پولیس نے پنجابی باغ علاقے سے ایک خاتون اور اس کے شوہر کو 2 سالہ معصوم بچے کے اغوا اور قتل کے بعد لاش کو نالے میں پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتار خاتون کی عمر 24 سال ہے ، جس نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر یہ خونیں واقعہ انجام دیا ہے ۔ملزم خاتون کی شناخت جمنا کے نام سے ہوئی ہے جبکہ اس کے شوہر کا نام راجیش ہے۔

ملزم جوڑا خیالہ کے رگھوویر نگر کی ایک کچی آبادی کا باشندہ ہے۔ دونوں میاں بیوی بھیک مانگ کر گزر بسر کرتے ہیں ۔ پولیس نے دونوں کو ہفتے کے روز گرفتار کیاہے،پولیس کے مطابق یہ قتل حسد کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ دراصل جمنا کو لگا کہ اس کی ماں اس سے کم پیار کرتی ہے اور بچے سے زیادہ پیار کرتی ہے۔حسد کی وجہ سے ملزم خاتون نے پہلے اپنے شوہر کی مدد سے بچے کا اغوا کیا اور پھر اس کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ بچہ مر گیا ہے ، ملزم خاتون نے اسے پنجابی باغ کے گندا نالہ کے کیچڑ اور دلدل والے حصہ میں ڈبو دیا۔

پولیس نے ملزم بیوی اور شوہر کی گرفتاری کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد لی۔ پولیس نے موقع سے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال کر ملزم کا سراغ لگایا۔ پولیس کو معصوم بچے کی لاش نکالنے کے لیے تقریبا ً150 افراد کی مدد لینی پڑی۔ ان میں سے 89 عام شہری تھے، جبکہ 32 کا تعلق محکمہ فلڈ کنٹرول سے تھا۔پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ، فی الحال کیس کی تفتیش جاری ہے

مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کا اورنگ آباد آمد پر العرفان کے طلباء سے اہم خطاب

مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کا اورنگ آباد آمد پر العرفان کے طلباء سے اہم خطابمونگیر ۲۲؍اگست ۲۰۲۱ء (اردو اخبار دنیا)
مورخہ 20/ اگست 2021 کو حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ کی العرفان کیمپیس خلدآباد آمد ہوئی،اس موقع پر آپ کے ساتھ اورنگ آباد کی معروف ملی و سماجی شخصیت مولانا محفوظ الرحمن فاروقی صاحب بھی تھے، آپ کی آمد پر العرفان کیمپیس میں خوشی کی لہر دوڑ پڑی، طلباء، اساتذہ اور ادارہ کے ذمہ داران نے آپ کا پرتپاک استقبال کیا، احمد محی الدین صاحب نے حضرت کی خدمت میں شال اور گلدستہ پیش کیا، کیمپس کی مسجد عمر بن الخطاب میں آپ کا خطاب رکھاگیا، جس میں آپ نے قرآن و حدیث کی روشنی میں علم کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی، آپ نے فرمایا کہ تعلیم کا اصل مقصد اللہ کی رضا حاصل کرناہے، اسی طرح احساس ذمہ داری کے ساتھ تعلیمی امور کو صحیح وقت پر انجام دینا، ہمہ وقت تعلیم و تعلم پر توجہ مرکوز رکھنا اورہمیشہ اعتدال کے ساتھ سارے کاموں کو انجام دینا کامیابی کی شاہ کلید ہے۔ اسی طرح آپ نے قرآن مجید کی آیت جس کا مفہوم یہ ہے کہ میری نماز، میری قربانی، اورمیری ندگی و موت سب اللہ کے لیے ہے، پیش کرکے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اس آیت کے مطابق اگر ہم اپنی زندگی کو ڈھال لیں اور ہمیشہ اس آیت کو سامنے رکھتے ہوئے کام کریں تو کام میں لطف محسوس ہوگا، اخلاص پیدا ہوگا، اور آسانی کے ساتھ کام پایہ تکمیل تک پہونچ جائے گا، نیز آپ نے طلبہ کو متوجہ کرتے ہوئے فرمایا کہ الحمد للہ آپ حضرات بہت خوش نصیب ہیں کہ آپ کو یہاں اسلامی ماحول میں خود کو پروان چڑھانے، مضبوط تعلیم حاصل کرنے، اور اپنے مستقبل کو روشن کرنے کا موقع ملا، ان ایام کو غنیمت جانتے ہوئے اور اس ادراہ کی قدر کرتے ہوئے پوری محنت و لگن، دلچسپی و شوق سے تعلیم حاصل کرنے پر ہی اپنی توجہ مرکوز رکھیں، اس کے بعد آپ نے کام کے طریقہ کار کے خدو خال کو واضح کیا۔
اس موقع پر حضرت نے دیگر مہمانوں کے ساتھ پرنسپل محمد اظہر الدین کے ہمراہ العرفان کے پورے کیمپس کی زیارت کی، اور ادارہ کے دوسرے شعبہ جات کی سرگرمیوں سے واقفیت حاصل کی، آپ نے ادارہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار فرمایا۔
مغرب کی نماز کے بعد اورنگ آباد کے علماء کرام عمائدین شہر، ودانشوران اور مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ و مجاز حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب سے حضرت کی خصوصی ملاقات ہوئی، جس میں ملک کے موجودہ حالات و چیلنجز اور تقاضے پر تبادلہ خیال ہوا۔

دارالعلوم دیوبند میں یکم ستمبر سے تعلیم کا آغاز

دارالعلوم دیوبند میں یکم ستمبر سے تعلیم کا آغاز

دارالعلوم دیوبند
دارالعلوم دیوبند
(اردو اخبار دنیا)


فیروز خان: دیوبند

دارالعلوم دیوبند میں ریاستی حکومت اور کوویڈ -19 کے پروٹوکال کے مطابق آئندہ ماہ یکم ستمبر سے تعلیم شروع ہونے جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں مجلس تعلیمی دار العلوم دیو بند کی جانب سے فیصلہ تعلیم کے آغٓاز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ امسال درجہ پنجم، ششم، ہفتم اور دورۂ حدیث شریف میں تعلیم حاصل کر نے والے صرف قدیم طلبہ 31 اگست 2021 ء تک دیو بند حاضر ہوکر اپنے داخلہ کی تکمیل کرلیں ، تا کہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں کوویڈ-19 پروٹوکول کے مطابق یکم ستمبر2021 سے تعلیم کا آغاز کیا جا سکے۔

طلبہ ہرحال میں ماسک کے استعمال اور ساجی فاصلہ برقرار رکھنے کا خیال رکھیں۔

دارالعلوم دیوبند کے مہتم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے اپنے دستخط کے ساتھ اس کی تصدیق کی ہے کہ آئندہ یکم ستمبر 2021 سے تعلیم کا آغٓاز یونے جا رہا ہے۔

 وبائی مرض کورونا وائرس کے سبب متاثر ہوئی تعلیمی سرگرمیوں کو پٹری پر لانے کے لئے جہاں حکومت نے کوشش شروع کر دی ہے وہیں نجی تعلیمی اداروں نے بھی اپنے یہاں تعلیمی نظم بحال کرنے کے لئے سبھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔صوبائی حکومت کے ذریعہ اسکول و کالج کھولے جانے سے متعلق احکامات جاری ہونے کے بعد اب دینی تعلیم دینے والے مدارس میں بھی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔

اسی کڑی میں عالمی شہرت یافتہ دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے ادارہ میں زیر تعلیم طلبہ کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کر 31اگست تک داخلہ کی کارروائی پوری کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دارالعلوم دیوبند کی جانب سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ مجلس تعلیمی نے حالات حاضرہ کے مطابق فیصلہ لیا ہے کہ اس سال بھی ادارہ میں جدید داخلہ نہیں ہونگے لیکن درجات پنجم،ششم،ہفتم،اور دورہ حدیث شریف میں تعلیم حاصل کرنے والے صرف قدیم طلبہ 31اگست تک ادارہ میں پہنچ کر اپنے داخلے کی تکمیل کر لیں تاکہ حکومت و انتظامیہ کی جاری کردہ گائڈ لائن کے مطابق یکم ستمبر 2021ّّسے تعلیم کا آغازکیا جا سکے۔

جاری اعلان میں ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے سبھی طلبہ سے ہر حال میں فیس ماسک کے استمال،سینی ٹائزر اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کو کہا ہے۔

واضح ہو کہ مہتمم دارالعلوم کی ہدایت کے مطابق ادارہ کے عربی اول درجات سے چہارم عربی تک کے طلبہ کے داخلوں کی کارروائی مکمل کی جا چکی ہے۔یاد رہے کہ حکومت اتر پردیش کی ہدایت پر درجہ نو سے لیکر درجہ بارہ تک کے اسکولوں میں تعلیم شروع ہو چکی ہے جبکہ درجہ چھ ہے درجہ آٹھ تک کے اسکول 23اگست اور درجہ ایک سے درجہ پانچ تک کے اسکولوں کو یکم ستمبر سے کھولے جانے کے احکامات حکومت اتر پردیش نے جاری کر دئے ہیں

لڑکیوں کی خرید و فروخت کرنے والا گروہ گرفتار

بھرت پور، 22 اگست (اردو اخبار دنیا) راجستھان میں کرَولی کے کوتوالی تھانہ حلقے میں لڑکیوں اور خواتین کی خرید و فروخت کے معاملے میں پولیس نے گروہ کے سرغنہ سمیت آٹھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس افسر مِردل کچّھاوا نے آج بتایا کہ گروہ سرغنہ وشرام جوگی، باشندے سیتوڑ کی بڑی جھوپڑی، تھانہ بامن واس ضلع سوائی مادھوپور، امیش چند باشندہ گوگہرا تھانہ بگروضلع چندولی، رمیش باشندہ گڑھوا شمالی تھانہ بگرو، گلاب کے باشندے اروہرا تھانہ ضلع مرزا پور، سورج باشندہ سامنے گھاٹ تھانہ لنکا ضلع بنارس، دسمی باشندہ گاندھی نگر تھانہ چکیا ضلع چندولی اور گروہ میں شامل خاتون رادھیکا کے باشندے گڑھوا شمالی تھانہ بگرو، ضلع چندولی، سونی باشندہ تِتریا تھانہ جمال پور ضلع مرزا پور کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ گروہ غریب لڑکیوں کو شادی کروانے کے بہانے لاتے تھے پھر دلالوں کے فروخت کرتے تھے۔ انہوں نے گروہ کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 19 اگست کو پولیس افسر رامیشور دیلا مینا کو مخبر سے اطلاع ملی کہ جگدمبا لاج میں باہر سے 8-10 خاتون-مرد آئے ہوئے ہیں جو نابالغ لڑکیوں کی خریدوفروخت کا کام کرتے ہیں۔

لڑکی خریدنے کا سودا کرَولی کا دلال سبھاش کرتا ہے۔ پہلے بھی وہ کئی لڑکیوں کی خرید و فروخت کر چکا ہے۔ اس پر پولیس نے متذکرہ لاج میں دبش دے کر گروہ کو دبوچ لیا۔
مسٹر کچھاوا نے بتایا کہ سبھاش کی تلاش جاری ہے

سنئیر صحافی اورسہاراکے سابق مارکٹنگ منیجر جمشید حسن کا ممبئی میں انتقال،نعش سیوان روانہ

ممبئی،22اگست (اردو اخبار دنیا)ملک کے مشہور اردو اخبار روزنامہ سے ایک عرصہ تک وابستہ رہے اور پھر ملک کے مختلف اردو اخبارات میں مارکیٹنگ ہیڈ کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے والے جمشید حسن نے آج صبح 6 بجے جنوب وسطیٰ ممبئی کے ٹاٹا میموریل اسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہا،ذرائع کے مطابق وہ بلڈ کینسر کا شکار تھے اور گزشتہ ایک ماہ سے زیر علاج تھے، ان کے پسماندگان میں بیوہ ایک بڑی بیٹی ثناء حسن اور دوبیٹے شاکیب حسن اور انجم حسن ہیں۔ان کی عمر 61 سال تھی۔

ممبئی میں ان کے چھوٹے صاحب زادے محمد انجم حسن نے مطلع کیا کہ ا ن کی نعش کو صبح 10 بجے آبائی وطن سیوان بہار بذریعہ ایمبولنس روانہ کردیا گیا۔ان۔کے ساتھ بڑے بھائی اور رشتہ دار ہیں۔جبکہ دیگر اہل خانہ بذریعہ ہوائی جہاز روانہ ہوگئے ہیں۔سیوان میں ان۔کے آبائی گاؤں میں تدفین عمل میں آئے گی۔واضح رہے کہ امسال مارچ سے علیل تھے۔اور ایک ماہ سے ٹاٹا اسپتال ممبئی میں داخل تھے۔

جمشید حسن ٹائمز آف انڈیا سے سہارا میں آئے تھے،اُردو اخبارات میں انکی قسم کے مارکیٹنگ منیجر نہیں ہوتے تھے۔سہارا کے بعد چندسال روزنامہ انقلاب سے وابستہ رہے اور پھر سید فیصل علی کے ساتھ روزنامہ سچ کی آواز میں کام کرنے لگے ،لیکن گزشتہ سال ستمبر میں انہوں نے الحباب اخبار دہلی سے جاری کیاتھا۔سہارا میں بھی ان کے مضامین ہمیشہ شائع ہوتے تھے۔سابق گروپ ایڈیٹر روزنامہ راشٹریہ سہارا،عزیز برنی نے جمشید حسن کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور کہاکہ دونوں کاتعلق ایک عرصہ تک رہا۔اردو اخبارات کو اشتہارات کے ذریعہ مالی طور پرمستحکم کرنے کے لیے ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔سنئیر صحافی جاوید جمال الدین نے بھی تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے سہارا میں تقریباً دس سال ایک ساتھ کام کیا۔سنجیدہ اور سلجھے ہوئے انسان تھے اور اپنے کام کو بہتر طور پر انجام دیتے تھے۔ماتحت عملے سے بہتر سلوک کرتے تھے اور نرم گفتار تھے۔

معروف اردو نیوز چینل نیٹ ورک 18کے روح رواں تحسین منور نے گہرے غم کا اظہار کیا اور کہاکہ مرحوم ایک نفیس انسان تھے ،غالباً ٹائمز آف انڈیا سے سہارا میں آئے تھے،اُردو اخبارات میں انکی قسم کے مارکیٹنگ منیجر نہیں ہوتے تھے۔ انہوں نے اپنی ایک الگ شناخت بنائی تھی ۔وہ خود کو ایک ایگزیکٹیو کی طرح پیش کرتے تھے۔ خوش لباسی اُن کی پسند تھی۔ قد و قامت اور پھر اس پر شرافت، کل ملاکر محنتی انسان تھے۔ اللہ انکی مغفرت فرمائے اور انکے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر و قرار ملے۔ آمین۔انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ،اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے اور جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔آمین

ہندوستان کے فٹ بال کھلاڑی سید شاہد حکیم کا انتقال

گلبرگہ ، 22 اگست (اردو اخبار دنیا) اولمپکس کھیلنے والے سابق ہندوستانی فٹ بالر سید شاہد حکیم کا اتوار کےروز یہاں ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا وہ 82 سال کے تھے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) نے ان کی موت پر تعزیت کی ہے اے آئی ایف ایف کے صدر پرفل پٹیل نے ایک تعزیتی پیغام میں کہا ، "یہ سن کر افسوس ہوا کہ حکیم صاحب نہیں رہے۔ وہ ہندوستانی فٹ بال کی سنہری نسل کے رکن تھے ، جنہوں نے ملک میں کھیل کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستانی فٹ بال میں ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ میں ان کے خاندان کے ساتھ دکھ میں شریک ہوں۔

اے آئی ایف ایف کے جنرل سکریٹری کوشل داس نے کہا ، “حکیم صاحب ایک عظیم فٹبالر تھے جو کئی نسلوں کے لیے ایک تحریک رہے ہیں۔ ان کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ ان کی روح کو سکون ملے۔ "واضح رہے کہ حکیم 1960 کے اولمپک کھیلوں میں ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے فیفا انٹرنیشنل ریفری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں اور دوحہ میں اے ایف سی ایشین کپ 1988 میں کئی میچز کا انعقاد کیا۔ انہوں نے حکیم صاحب کی حیثیت سے مقبولیت حاصل کی تھی۔

 

گھریلو سطح پر بات کریں تو وہ 1960 میں سنتوش ٹرافی ٹیم کا حصہ تھے۔ وہ 1960 سے 1966 تک ہندوستانی ٹیم کا بھی حصہ رہے۔ کلب کی سطح پر وہ سٹی کالج اولڈ بوائز (حیدرآباد) اور انڈین ایئر فورس کے لیے کھیلے۔مرحوم شاہد حکیم کو 2017 میں دھیان چند لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

رواں برس بھی دارالعلوم دیوبند میں کوئی نیا داخلہ نہیں ہوگا

رواں برس بھی دارالعلوم دیوبند میں کوئی نیا داخلہ نہیں ہوگا

Darul Uloom Deoband

دیوبند22اگست:(اردو اخبار دنیا)دارالعلوم دیوبنداس سال کورونا #وائرس پھیلنے کی وجہ سے نئے داخلہ نہیں لے گا اور حکومت کی ہدایات کے مطابق مختلف کلاسیں ہوں گی۔ مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایاہے کہ #دارالعلوم #دیوبند کی تعلیمی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال بھی کوئی نیا داخلہ نہیں ہوگا ، بلکہ پنجم ،ششم اورہفتم کے پرانے طلباء 31 اگست کو اگلی کلاس میں داخلہ کا عمل یکم ستمبر 2021 تک مکمل کریں تاکہ 1 ستمبر 2021 سے حکومت کی ہدایات کے مطابق کوویڈ پروٹوکول کے مطابق تدریسی کام شروع کیاجا سکے۔

مولانا نعمانی نے تمام طلباء سے اپیل کی کہ وہ ماسک پہنیں ، دوسروں سے فاصلہ رکھیں اور ہاتھوں کی صفائی کا بھی خیال رکھیں۔اس سے قبل #مہتمم کی ہدایات کے مطابق چہارم #عربی تک طلبہ کے داخلے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔قابل ذکر ہے کہ اترپردیش حکومت نے نویں سے #بارہویں #کلاسوں کے لیے اسکول کھولے ہیں ، جبکہ کلاس ششم سے آٹھویں کے لیے 23 اگست اور پہلی سے پانچویں کی کلاسوں کے لیے یکم ستمبرسے ہے

اڑنے والی موٹرسائیکل، کتنے سال اور کتنے پیسوں کی دوری پر؟

جیٹ پیک ایوی ایشن جو پہلے ہی لوگوں کے لیے اڑنے کے پروپیلر جیٹ پیکس بناتی ہے اب جیٹ انجن سے چلنے والی فلائنگ موٹرسائیکل پروٹو ٹائپ کی کامیاب آزمائشی پرواز کا اعلان کر چکی ہے۔کیلیفورنیا کی یہ کمپنی روزمرہ صارفین کے لیے اس ہوائی موٹر سائیکل کے دو ورژن تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

 

سپیڈر نامی یہ موٹر سائیکل فلائٹ کنٹرول سافٹ ویئر پروگرام سے اڑے گی تاکہ اسے مانیٹر اور ایڈجسٹ کیا جا سکے۔یہ کنٹرول میں ایک عام موٹرسائیکل کی طرح ہو گی اور دوران پرواز اس کا سافٹ وئیر اسے ہموار اڑان بھرنے کے قابل بنائے گا۔

 

یہ موٹرسائیکل تقریباً ایک کار جتنی جگہ پر اتر سکتی ہے اور اتنی ہی جگہ سے اسے اڑایا بھی جا سکتا ہے۔ویب سائٹ روب رپورٹ کے مطابق جیٹ پیک ایوی ایشن کے سی ای او ڈیوڈ میمن کا کہنا ہے کہ ’ہم دو سال میں اس موٹر سائیکل کا ایک الٹرا لائٹ ورژن اور ایک پروفیشنل ورژن سامنے لائیں گے۔‘’الٹرا لائٹ ورژن 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکے گا اور اس کی پرواز کا وقت 15 منٹ تک محدود ہوگا۔ پروفیشنل ورژن کی رفتار تقریبا 250 میل فی گھنٹہ ہوگی اور پرواز کا وقت تقریبا 35 منٹ ہوگا لیکن اس موٹر سائیکل کے لیے ہوا بازی کا لائسنس درکار ہو گا۔

 

اس ایئر موٹرسائیکل میں خودکار لینڈنگ گیئر ہوتا ہے جو زمین کے قریب ہوتے ہی خود بخود سامنے آ جائے گا۔اگرچہ اصل ڈیزائن میں چار ٹربو انجن دکھائی دیتے ہیں تاہم حتمی پروڈکٹ موٹر سائیکل کے ہر کونے پر دو ٹربائن ہوں گے (یعنی آٹھ جیٹ انجن) تاکہ اسے زیادہ محفوظ بنایا جا سکے۔ 300 پاؤنڈ وزنی سپیڈر کو 600 پاؤنڈ تک وزن اٹھانے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔ اس ایئر موٹر سائیکل میں 12 انچ نیویگیشن سکرین اور ریڈیو سسٹم بھی ہو گا جس کے ساتھ یہ پندرہ ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کر سکے گی۔

 

پرواز کے لیے دی سپیڈر کیروسین، جیٹ اے اور ڈیزل ایندھن استعمال کرے گی۔اس موٹر سائیکل کے ٹرائلز 2022 کے اوائل میں متوقع ہیں۔

مستقبل میں اس موٹر سائیکل کے پولیس یا فوج کے لیے بنے تجارتی ورژن بھی لائے جائیں گے جن کی رینج بڑھانے کے لیے اضافی پر یا انجن سمیت سٹوریج کمپارٹمنٹس اور دیگر لوازمات ساتھ ہوں۔کمپنی اس موٹر سائیکل کی قمیت تین لاکھ اکیاسی (چھ کروڑ ستائیس لاکھ پاکستانی روپے)ہزار ڈالر رکھے گی، موٹر سائیکل کے آرڈر پہلے ہی بک ہونا شروع ہو چکے ہیں۔

رشتے کو کردیا تار تار ، شوہر کے رہتے ہوئے دیور پر آیا دل تو بیوی نے شوٹرس کو سپاری دے کر کروا دیا قتل

رشتے کو کردیا تار تار ، شوہر کے رہتے ہوئے دیور پر آیا دل تو بیوی نے شوٹرس کو سپاری دے کر کروا دیا قتللکھی سرائے (اردو اخبار دنیا)لکھی سرائے: شوہر کے رہتے ہی بیوی دیور کے ساتھ ناجائز تعلقات میں اس قدر پاگل ہوگئی کہ شوٹرس کی مدد سے شوہر کا ہی قتل (Husband Murder) کروا دیا۔ یہ حادثہ گزشتہ 15 اگست کو پیش آیا ہے۔ پولیس نے اس سنسنی خیز قتل کا (Lakhisarai Murder Case) انکشاف کرتے ہوئے شوٹر اور بیوی سمیت چار ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دیور سے ناجائز تعلقات میں شوہر رکاوٹ بن رہا تھا، جس کے بعد شوہر کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بیوی نے ہی بنالیا۔ اس حادثہ کو اپنے دیور کی مدد سے انجام بھی دے دیا، لیکن پولیس کے آگے ان کی تمام ہوشیاری رائیگاں چلی گئی۔

قتل کا یہ حادثہ بہار کے لکھی سرائے ضلع کے ہلسی تھانہ علاقے کے گورا گاوں کا ہے۔ قتل کا انکشاف کرتے ہوئے ایس پی سشیل کمار نے بتایا کہ گزشتہ 15 اگست کو دیر شام ہلسی تھانہ علاقہ کے گورا کے بہیار میں سریندر یادو کی نامعلوم مجرمین نے چار گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ اس معاملے میں تین نامزد اور دو نامعلوم لوگوں پر مہلوک کی بیوی کے ذریعہ ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ اس واردات کے بعد ایس پی سشیل کمار نے ایس ڈی پی او رنجن کمار کی قیادت میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کی، تب جاکر اس سنسنی خیز واردات کا انکشاف ہوا۔

ایس پی نے بتایا کہ مہلوک کی اہلیہ کا اس کے دیور سے ناجائز تعلقات گزشتہ 10 سالوں سے چلا آرہا تھا۔ اس ناجائز تعلقات میں شوہر سریندر یادو رکاوٹ بنا ہوا تھا۔ اسی کو لے کر اہلیہ گلفل دیوی نے سپاری (رشوت) دے کر شوہر کو ہی راستے سے ہٹا دیا جبکہ مہلوک کی اہلیہ کے ذریعہ مہلوک کے بھانجے کے ذریعہ لڑکی بھگانے میں قتل کی بات کہہ کر پانچ لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔ تحقیق کے دوران یہ معاملہ پوری طرح سے غلط پایا گیا۔ ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے میں اہلیہ گلفل دیوی کے علاوہ شوٹر سنیل کمار مستری عرف کمپیوٹر، رودل ڈھاڑھی اور مہلوک کے بھائی رویندر یادو کو گرفتار کرلیا ہے۔


آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا گھریلو نسخ

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا گھریلو نسخے

treatment-of-dark-circles-around-the-eyes
مرد ہو یا عورت ہر انسان خوبصورت نظر آنا چاہتا ہے اور تروتازہ شاداب چہروں کو ہی خوبصورت قرار جاتا ہے،اگر جِلد صاف شفاف نکھری ہو مگر آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے موجود ہوں تو ایسے میں ساری شخصیت پر منفی اثر پڑتا ہے، سیاہ حلقوں کا علاج چند مفید ٹوٹکوں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔مہنگی کریموں کے لگانے سے حلقوں پر کوئی خاطر خواہ فرق نہیں پڑتا البتہ آنکھوں کی صحت اور بینائی ضرور داؤ پر لگ جاتی ہے، سب سے پہلے سیاہ حلقے بننے کی وجوہات جاننا لازمی ہیں۔
ے
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے کیوں بنتے ہیں ؟
ماہرین کے مطابق نیند کی کمی کے سبب آنکھوں کے گرد گہرے حلقے بن جاتے ہیں جبکہ خواتین میں ہارمونز کی تبدیلی، چڑچڑا پن اور ذہنی دباؤ کے سبب بھی سیاہ حلقے پڑتے ہیں، اس کے علاوہ نشہ آور #ادویات کا زیادہ استعمال، سگریٹ نوشی، پانی کی کمی اور غذائی کمی کے سبب بھی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بن جاتے ہیں اور آنکھوں کی #خوبصورتی ماند پڑجاتی ہے۔  سیاہ #حلقوں کا #علاج گھر میں ہی دنوں کے اندر چند مفید ٹوٹکوں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا ان کریموں سے جان چھڑانے اور گھر ہی میں اپنی خوبصورتی کو چار چاند لگانے کے لیے سب سے پہلے سیاہ حلقے بننے کی وجوہات جاننا لازمی ہ
مندرجہ ذیل تجویز کیے گئے چند مفید مشوروں سے آنکھوں کو سیاہ حلقوں سے نجات دلا کر خوبصورت بنایا جا سکتا ہے ۔
آنکھوں کے گرد بن جانے والے سیاہ حلقوں کے علاج کے لیے سب سے سستا ترین طریقہ زیادہ سے زیادہ پانی پینا ہے، دن میں تقریباً 8 سے 12 گلاس پانی لازمی پئیں۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا علاج ایلوویرا سے بھی کیا جا سکتا ہے، آنکھوں پر ایوویرا جیل لگانے سے دھبے صاف اور آنکھیں بھی روشن دکھائی دیتی ہیں۔
آلوؤں کے قتلوں کو آنکھوں کے نیچے ہلکے ہاتھوں سے ملیں، کچھ دن بعد حلقے دور ہوجائیں گے۔
پرسکون اور کم از کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور لیں۔
ذہنی دباؤ، الجھاؤ اور پریشانیوں سے دور رہنے کی کوشش کریں۔
پودینے کے پتوں کا پیسٹ بنا کر آنکھوں پر لگانے سے آنکھوں کےگرد جلد کی رنگت نکھر جاتی ہے، سیاہ حلقے دنوں میں ختم ہو جاتے ہیں۔
سیاہ حلقوں کے #علاج کے لیے ٹماٹر کا جوس پینا اور لگانا دونوں نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، ٹماٹر کے رس میں دو بوند لیموں کے رس کی ملائیں اور آنکھوں پر روئی کی مدد سے لگا لیں، سیاہ حلقے جلد دور ہو جائیں گے۔
کھیرے کے قتلے اپنی آنکھوں پر رکھ کر کم از کم آدھے گھنٹے یا 15 سے 20 منٹ کے لے سو جائیں یا آنکھیں بند کر لیں، یہ عمل روزانہ دہرائیں، آنکھوں کے گرد جلد کی رنگت نکھر جائے گی۔
اسٹیل کا چمچ لیں اور رات میں اسے فریزر میں ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں، صبح اٹھنے کے بعد فریج سے چمچ نکال کر اپنی دونوں آنکھوں پر کچھ منٹ کے لیے اس سے مساج کریں، اس عمل کو تین بار دہرائیں، حلقے دنوں میں غائب ہو جا ئیں گے۔
گرین ٹی کے ایک ٹی بیگ کو پانی میں بھگو کر فرج میں رکھ دیں، بعد میں اسے اپنی آنکھوں پر رکھ دیں، اس عمل کو بار بار کرنے سے بہترین نتائج حاصل ہوں گے۔
آنکھوں کو چمکدار، خوبصورت بنانے اور #سیاہ #حلقوں کے علاج کے لیے اپنی غذا کو آئرن، وٹامن اے، سی اور ای سے بھرپور بنائیں، اس سے آنکھوں کی گرد سیاہ حلقوں سے نجات حاصل کرنے میں بہت مدد ملے گی۔

خاتون کی عریاں تصاویر لینے والا طالب علم گرفتار

خاتون کی عریاں تصاویر لینے والا طالب علم گرفتار

شی ٹیم کی مختلف کارروائیوں میں 49 منچلے نوجوان زیرحراست

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا) #خاتون کی #عریاں #تصاویر اور #ویڈیو تیار کرنے والے ایک نوجوان طالب علم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ شی ٹیم سے رجوع ہونے پر خاتون کی شکایت کے بعد پولیس نے کارروائی انجام دی۔ 34 سالہ خاتون جو کتہ گڈم سے والد کی موت پر چوٹ اپل آئی ہوئی تھی اور اس کی والدہ کے ساتھ رہتی تھی۔ اس خاتون کے پڑوس میں ایک نوجوان 24 سالہ کمارا سوامی رہتا ہے جو خاتون کو ہر دن بری نظر سے دیکھتا تھا۔ اس نے ان کے مکان کے باتھ روم کو نشانہ بنایا اور خاتون کی مصروفیت سے واقف ہوا۔
جب #خاتون باتھ میں #نہانے گئی اس نے ایگزاز فیان میں موبائیل فون رکھ دیا اور خاتون کی #برہنہ #ویڈیو تیار کررہا تھا۔ تصاویر لینے کے دوران کیمرہ کے فلائش کی آواز سے خاتون چوکس ہوگئی اور اس نے ایگزاز فیان میں ہلچل کو دیکھ لیا۔ فوری افراد خاندان کو واقعہ سنانے کے بعد کمارا سوامی کے خلاف شکایت درج کی گئی۔ پولیس نے کمارا سوامی کے موبائیل فون سے خاتون کی تصاویر اور ویڈیوز کو حاصل کرلیا۔ پولیس نے کمارا سوامی کو جیل منتقل کردیا۔
شی ٹیم کی کارروائی کے دوران ایک اور مقدمہ میں پولیس ایل بی نگر نے پی سدھیر نامی 22 سالہ طالب علم کو گرفتار کرلیا جو 21 سالہ طالبہ ساکن ناگول انجینئرنگ #طالبہ کو #ہراساں کررہا تھا۔ محبت کے نام پر لڑکی کا تعاقب کرتے ہوئے ہراساں کررہا تھا اور اپنے روم میں وقت گذارنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا۔ شی ٹیم نے کارروائی کے دوران 57 مقدمات درج کرلئے جن میں 49 منچلے افراد کو حراست میں لیا گیا۔ شی ٹیم راچہ کنڈہ نے اس دوران کم عمر شادی کے واقعات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے (9) کمسن کی شادیاں رکوادیں ۔

دفاتر، کالجس کے مقامات پر خواتین کیساتھ ظلم و زیادتی پر خیر نہیں

  گھریلو تشدد کا شکار ہراسانی، اذیت اور جنسی ہراسانی و بلیک میلنگ کا شکار اکثر خواتین عزت نفس کی خاطر سماج میں بدنامی کے خوف سے اپنی اور خاندان کی عزت کی خاطر شکایتیں نہیں کرتیں۔ ایسے حالات کو دیکھتے ہوئے شی ٹیم کی خدمات میں مزید بہتری اور گھر کی دہلیز تک خدمات کو فراہم کرنے کیلئے ایسے انوکھے اقدام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈائیل 100 پر فون کرنا کافی ہے شکایت کی نوعیت کے لحاظ سے فوری کیو۔ آر۔ ٹی ٹیم پہنچ جائے گی۔ مسئلہ کی یکسوئی اور مؤثر حل تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر مسئلہ کو پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا جائے گا۔ فوجداری مقدمات درج کئے جائیں گے اور خاطیوں کو سزاء بھی دی جائے گی۔ شکایت گذار کی شناخت کو راز میں رکھتے ہوئے راحت فراہم کرنا اصل مقصد قرار دیا جارہا ہے۔ 
سائبرآباد پولیس حدود میں فی الحال 11 شی ٹیم خدمات انجام دے رہی ہیں۔ متاثرہ خواتین میں حوصلہ پیدا کرتے ہوئے ان کی ہمت افزائی اور ظلم سے انہیں نجات دلانے کے اقدامات کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر مسئلہ کو بھروسہ سنٹر سے رجوع کیا جائے گا جہاں کونسلنگ ہوگی۔ سائبرآباد پولیس ویمن اینڈ چائلڈ سیفٹی ونگ کی سربراہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس انوسیا نے خواتین سے خواہش کی کہ وہ بے خوف ہوکر شکایت کریں۔ اپنے اوپر ڈھائے جارہے ظلم و اذیتوں کو برداشت نہ کریں بلکہ انصاف رسانی کیلئے جدوجہد میں پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے نجات حاصل کریں۔ انہوں نے خواتین کو بھروسہ دلاتے ہوئے ڈائیل 100 یا پھر 9490617444 پر فون کرنے کی اپیل کی

کریم نگر میں ایک خاتون نے چار بچوں کو جنم دیا

کریم نگر میں ایک خاتون نے چار بچوں کو جنم دیا

کریم نگر _ تلنگانہ کے کریم نگر ضلع میں ایک خاتون نے چار بچوں کو جنم دیا ۔جن میں دو مرد بچے اور دو لڑکیاں شامل ہیں جو جڑواں پیدا ہوئے۔تفصیلات کے مطابق ضلع کریم نگر کے ویناوانکا گاوں کی دو جڑواں بہنوں نکھیتا اور لکھتا کی شادی قریب کے گاوں کے نوجوانوں سے ہوئی تھی ۔دو دن قبل نکھیتا کا حمل آٹھ ماہ میں داخل ہوا ۔ درد ہونے پر اسے کریم نگر کے ایک خانگی اسپتال میں داخل کروایا گیا ۔ وہاں کے ڈاکٹروں نے ہفتے کے روز نکھیتا کی ڈیلیوری کی جس نے چار بچوں کو جنم دیا۔ جس میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں ڈاکٹروں نے بتایا کہ چاروں بچے 1 ہزار سے 1500 گرام کے درمیان پیدا ہوئے اور ماں اور بچے صحت مند ہیں بتایا گیا ہے کہ نکھیتا کی بڑی بہن لیکھیتا نے اس سال 31 مارچ کو اسی ہاسپٹل میں تین بچوں کو جنم دیا تھا جس میں دو لڑکے ، ایک لڑکی تھے۔ ہسپتال کی ایک ڈاکٹر شیلجا نے بتایا کہ جڑواں بہنوں کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ان کی سرجری ہوئی ہے کیونکہ وہ 8 ماہ کے اندر بواسیر میں مبتلا تھیں۔


پٹرول 35 ویں روز 20 پیسے سستا ، ڈیزل میں بھی 20 پیسے کی کمی

پٹرول 35 ویں روز 20 پیسے سستا ، ڈیزل میں بھی 20 پیسے کی کمینئی دہلی:(اردو اخبار دنیا) بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے چار ماہ کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد اتوار کو 35 ویں دن پٹرول 20 پیسے فی لیٹر سستا ہوگیا۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی ایک دن کے بعد 20 پیسے فی لیٹر کم کی گئی ہے۔

بدھ کو چار ماہ کے بعد ڈیزل کی قیمتوں میں 20 پیسے فی لیٹر کی کمی کی گئی تھی ، اس کے بعد جمعرات اور جمعہ کو بھی ڈیزل سستا ہواتھا ۔ ہفتہ کو کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ۔ دہلی میں آج انڈین آئل کے پمپ پر پٹرول 101.64 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 89.07 روپے فی لیٹر پر آگیا۔

آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق اتوار کو دہلی میں پٹرول 20 پیسے سستا ہو کر 101.64 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 20 پیسے سستا ہو کر 89.07 روپے فی لیٹر پر رہا۔

بین الاقوامی سطح پر خام تیل کا سب سے بڑا صارف امریکہ میں خام تیل کی مانگ اس طرح سے نہیں بڑھ رہی ہے، جیسی امید تھی۔ فیڈرل ریزرو نے کووڈ -19 کے لئے دیے جا رہے پیکج کو ختم کرنے کےاشارہ کے بعد جمعہ کو تجارت کے اختتام پر برینٹ کروڈ 1.37 ڈالر فی بیرل کم ہو کر 65.18 ڈالر فی بیرل پر امریکی کروڈ بھی 1.27 ڈالر فی بیرل کم ہوکر 62.32 ڈالر پربند ہوا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا یومیہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر ہر روز صبح 6 بجے سے نئی قیمتیں لاگو کی جاتی ہیں۔

ملک کے چار بڑے شہروں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مندرجہ ذیل ہیں :

شہر ----- پٹرول ----- ڈیزل

دہلی ----- 101.64 ----- 89.07

ممبئی ----- 107.66 ----- 96.64

چنئی ----- 99.32 ----- 93.66

کولکاتا ----- 101.93 ----- 92.13


مودی نے ملک کے باشندوں کو رکشا بندھن کی مبارکباد دی

مودی نے ملک کے باشندوں کو رکشا بندھن کی مبارکباد دینئی دہلی(اردو اخبار دنیا):وزیراعظم نریندرمودی نے ملک کے باشندوں کو رکشا بندھن کے موقع پر مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نے اتوار کو ایک ٹویٹ پیغام میں کہا ملک کے تمام باشندوں کو رکشابندھن کے مقدس تہوارپو بہت بہت مبارکباد۔ بھائی اور بہن کے پیار کی علامت رکشابندھن کے تہوار کو پورے ملک میں دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ اس دن بہنیں اپنے بھائیوں کی کلائیوں پررکشا کا دھاگہ باندھتی ہیں اور بھائی ان کی حفاظت کا وعدہ کرتے ہیں ۔


ناقص پالیسیوں کے باعث مودی کی مقبولیت میں کمی

ناقص پالیسیوں کے باعث مودی کی مقبولیت میں کمینئی دہلی(اردو اخبار دنیا) : وزیراعظم نریندر مودی کی کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران ناقص پالیسی کے باعث ریکارڈ ہلاکتوں کے بعد ایک سال میں ان کی مقبولیت 42 فیصد کے واضح فرق کے ساتھ 66 فیصد سے گر کر 24 فیصد پر آگئی ہے۔ اخبار انڈیا ٹوڈے کی جانب سے موڈ آف دی نیشن کے نام سے کیے گئے سروے میں عوام سے پوچھا گیا کہ ہندوستان کے اگلے وزیراعظم کے لیے کون زیادہ موزوں ہیں۔گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے سروے کے نتائج کے مطابق مودی سرفہرست امیدوار تھے، اس کے بعد چیف منسٹر یو پی یوگی آدتیہ ناتھ اور اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کا نمبر تھا۔ نتائج کے مطابق مودی کی مقبولیت میں زبردست تنزلی ہوئی اور اگست 2020 میں 66 فیصد کے مقابلے میں جنوری 2021 میں 38 فیصد رہ گئی تھی اور اب اگست میں 24 فیصد پر آگئی ہے۔سروے میں حصہ لینے والے افراد نے کہا کہ مودی کی مقبولیت میں تنزلی کی بڑی وجہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اقدامات ہیں۔


ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں

ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں

 ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں
ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں
(اردو اخبار دنیا)

زردوزی راکھیوں کامنفرد رنگ 

آگرہ

آگرہ کویوںہی نہیں کہا جاتامحبتوں کا شہر۔یہاں محبت کی نشانی تاج محل ہے۔ یہ شہر قومی یکجہتی اور بھائی چارہ کا مرکز بھی ہے۔ یہاں کی مسلمان بہنیں، نفیس قسم کی راکھیاں بناتی ہیں جو ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں۔

ہر بار کی طرح اس بار بھی یہاں کی مسلم خواتین رکشا بندھن کے لیے زردوزی کی راکھیاں بنا رہی ہیں۔ تاج نگری کی زردوزی راکھی پوری دنیا بھرمیں مشہور ہے۔یہاں سے جب ہنر مندکاریگروں کا تخیل کپڑوں پر اترتا ہے تو اس کی خوبصورتی دیکھ کر غیر ملکی سیاح بھی قائل ہو جاتے ہیں۔

اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ساتھ ، تاج نگری کی زردوزی آرٹ کو مزید پنکھ لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ آگرہ میں مائیکرو اسکل ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سے وابستہ ہنر مند مسلم خواتین رکھشابندھن پر زردوزی کے کام کی پرکشش اور فیشن ایبل راکھیاں تیار کر رہی ہیں۔

ان خواتین کا کہنا ہے کہ راکھی میں شامل ہماری محبت ، ہندو بھائیوں کو راکھی کے ذریعے ملے گی۔ تاج گنج کے علاقے میں مسلم ہنر مند خواتین کی راکھیاں کشش کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

لوگ اسے بہت پسند کر رہے ہیں۔ خوبصورت اور پرکشش ریشم کے تاروں والی راکھیاں بھائی کی کلائی کی خوبصورتی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بھائی اور بہن کے تعلقات کو مضبوط کریں گی۔ راکھی بنانے والی خواتین کا کہنا ہے کہ ایک راکھی بنانے میں تقریبا ایک گھنٹہ لگتا ہے۔

ان راکھیوں کی خاصیت یہ ہے کہ ان میں زری کا کام کیا گیا ہے۔ ان کو بنانے میں بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ ساتھ ہی اس میں ہماری محبت بھی شامل ہے۔ جو ہندو بھائی اس تہوار پر راکھی کے ذریعے حاصل کریں گے۔

زردوزی کی راکھی بنانے والی عمرانہ کا کہنا ہے کہ ہمیں اس وقت بہت اچھا لگتا ہے جب ہم ہندو بھائیوں کے لیے اپنے ہاتھوں سے اچھی راکھی بناتے ہیں۔ اس سے بھائی چارے میں اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں امن غالب آئے گا۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ذریعہ تاجنگری میں لوگوں کے طرز زندگی کو سمارٹ بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں خود انحصار بھی بنایا جا رہا ہے۔

سمارٹ سٹی کا مائیکرواسکل ڈویلپمنٹ پروجیکٹ تاج نگری کے تاریخی زردوزی کے کاریگروں کو اپنی مہارتوں کو بہتر بنا کر روزگار فراہم کر رہا ہے۔ آگرہ میں کل 4 مراکز ہیں۔ جس میں ہزارسے زیادہ خواتین کام کرتی ہیں۔

ایک مرکز میں 250 سے زائد خواتین کام سیکھ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے گھریلو اخراجات بھی آسانی سے چلتے ہیں۔ تاج نگری میں زردوزی کے ہاتھوں سے بنائی جانے والی راکھیوں کے ڈیزائن بھی منفرد ہیں۔

ہنر مند مسلمان خواتین اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے پرکشش راکھیاں بنا رہی ہیں۔ ان راکھیوں کے ڈیزائن بہت خوبصورت ہیں۔ یہ راکھیاں سواستک ، اوم ، برو ، پھول ، پتے ، ستارے اور دیگر ڈیزائن سے بنی ہیں۔ وہ ٹرینڈی بھی ہیں اوران ٹرینڈی بھی۔ اس کے ساتھ یہ راکھی ہندو مسلم اتحاد کا پیغام بھی دیتی ہیں

کووند نے ملک کے لوگوں کو رکشا بندھن کی مبارک باد دی

کووند نے ملک کے لوگوں کو رکشا بندھن کی مبارک باد دینئی دہلی(اردو اخبار دنیا) 22اگست (یواین آئی) صدررام ناتھ کووند نے بھائی بہن کے اٹوٹ محبت کی علامت تہوار رکشابندھن پر ملک کے لوگوں کو مبارک باد اورنیک خواہشات پیش کیں۔

مسٹرکووند نے رکشابندھن کے موقع پر ہفتہ کو اپنے پیغام میں کہا، ''رکشابندھن کے مبارک موقع پر میں ہندوستان اوربیرون ممالک میں رہ رہے باشندگان وطن کو دلی مبارک باد اورنیک تمنائیں پیش کرتاہوں۔

انہوں نے کہا، ''رکشابندھن کاتہواربھائیوں اوربہنوں کے درمیان باہمی محبت، پیاراوریقین کی علامت ہے۔ یہ تہوار ہمارے سماج میں میل جول اورہم آہنگی کے جذبات کوتقویت دیتا ہے۔ اس خوصوصی موقع پر ہمیں قوم کی تعمیر میں بیٹیوں کی شراکت میں اضافہ کرتے ہوئے ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے تئیں وقف ہوناچاہیے۔

صدرنے کہا، ''آیئے، اس موقع پر ہم ایسے ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر میں اپناتعاون دیں، جہاں خواتین کی حفاظت اور وقار کااحترام کیاجاتا ہو اوروہ اپنی خواہشات کو بلاروک پوراکرسکیں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...