Powered By Blogger

اتوار, اگست 22, 2021

خاتون کی عریاں تصاویر لینے والا طالب علم گرفتار

خاتون کی عریاں تصاویر لینے والا طالب علم گرفتار

شی ٹیم کی مختلف کارروائیوں میں 49 منچلے نوجوان زیرحراست

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا) #خاتون کی #عریاں #تصاویر اور #ویڈیو تیار کرنے والے ایک نوجوان طالب علم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ شی ٹیم سے رجوع ہونے پر خاتون کی شکایت کے بعد پولیس نے کارروائی انجام دی۔ 34 سالہ خاتون جو کتہ گڈم سے والد کی موت پر چوٹ اپل آئی ہوئی تھی اور اس کی والدہ کے ساتھ رہتی تھی۔ اس خاتون کے پڑوس میں ایک نوجوان 24 سالہ کمارا سوامی رہتا ہے جو خاتون کو ہر دن بری نظر سے دیکھتا تھا۔ اس نے ان کے مکان کے باتھ روم کو نشانہ بنایا اور خاتون کی مصروفیت سے واقف ہوا۔
جب #خاتون باتھ میں #نہانے گئی اس نے ایگزاز فیان میں موبائیل فون رکھ دیا اور خاتون کی #برہنہ #ویڈیو تیار کررہا تھا۔ تصاویر لینے کے دوران کیمرہ کے فلائش کی آواز سے خاتون چوکس ہوگئی اور اس نے ایگزاز فیان میں ہلچل کو دیکھ لیا۔ فوری افراد خاندان کو واقعہ سنانے کے بعد کمارا سوامی کے خلاف شکایت درج کی گئی۔ پولیس نے کمارا سوامی کے موبائیل فون سے خاتون کی تصاویر اور ویڈیوز کو حاصل کرلیا۔ پولیس نے کمارا سوامی کو جیل منتقل کردیا۔
شی ٹیم کی کارروائی کے دوران ایک اور مقدمہ میں پولیس ایل بی نگر نے پی سدھیر نامی 22 سالہ طالب علم کو گرفتار کرلیا جو 21 سالہ طالبہ ساکن ناگول انجینئرنگ #طالبہ کو #ہراساں کررہا تھا۔ محبت کے نام پر لڑکی کا تعاقب کرتے ہوئے ہراساں کررہا تھا اور اپنے روم میں وقت گذارنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا۔ شی ٹیم نے کارروائی کے دوران 57 مقدمات درج کرلئے جن میں 49 منچلے افراد کو حراست میں لیا گیا۔ شی ٹیم راچہ کنڈہ نے اس دوران کم عمر شادی کے واقعات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے (9) کمسن کی شادیاں رکوادیں ۔

دفاتر، کالجس کے مقامات پر خواتین کیساتھ ظلم و زیادتی پر خیر نہیں

  گھریلو تشدد کا شکار ہراسانی، اذیت اور جنسی ہراسانی و بلیک میلنگ کا شکار اکثر خواتین عزت نفس کی خاطر سماج میں بدنامی کے خوف سے اپنی اور خاندان کی عزت کی خاطر شکایتیں نہیں کرتیں۔ ایسے حالات کو دیکھتے ہوئے شی ٹیم کی خدمات میں مزید بہتری اور گھر کی دہلیز تک خدمات کو فراہم کرنے کیلئے ایسے انوکھے اقدام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈائیل 100 پر فون کرنا کافی ہے شکایت کی نوعیت کے لحاظ سے فوری کیو۔ آر۔ ٹی ٹیم پہنچ جائے گی۔ مسئلہ کی یکسوئی اور مؤثر حل تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر مسئلہ کو پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا جائے گا۔ فوجداری مقدمات درج کئے جائیں گے اور خاطیوں کو سزاء بھی دی جائے گی۔ شکایت گذار کی شناخت کو راز میں رکھتے ہوئے راحت فراہم کرنا اصل مقصد قرار دیا جارہا ہے۔ 
سائبرآباد پولیس حدود میں فی الحال 11 شی ٹیم خدمات انجام دے رہی ہیں۔ متاثرہ خواتین میں حوصلہ پیدا کرتے ہوئے ان کی ہمت افزائی اور ظلم سے انہیں نجات دلانے کے اقدامات کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر مسئلہ کو بھروسہ سنٹر سے رجوع کیا جائے گا جہاں کونسلنگ ہوگی۔ سائبرآباد پولیس ویمن اینڈ چائلڈ سیفٹی ونگ کی سربراہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس انوسیا نے خواتین سے خواہش کی کہ وہ بے خوف ہوکر شکایت کریں۔ اپنے اوپر ڈھائے جارہے ظلم و اذیتوں کو برداشت نہ کریں بلکہ انصاف رسانی کیلئے جدوجہد میں پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے نجات حاصل کریں۔ انہوں نے خواتین کو بھروسہ دلاتے ہوئے ڈائیل 100 یا پھر 9490617444 پر فون کرنے کی اپیل کی

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...