Powered By Blogger

جمعرات, دسمبر 30, 2021

بڑھتی بے روزگاری مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

بڑھتی بے روزگاری 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
نیشنل اسٹیٹکل آفس (N.S.O)قومی سطح پر پیداوار، روزگار اور دوسرے اعداد ووشمار رکھنے والا قابل ذکر ادارہ ہے، ترقیات سے جڑے تمام اعداد وشمار روزرو بینک آف انڈیا کے علاوہ اسی کے پاس محفوظ رہتے ہیں، حکومتی اور رزروبینک کی سطح پر پیداوار اور روزگار میں برابر بہتری کی بات کہی جاتی رہی ہے ، بعض مبالغہ آمیزی کرنے والوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ ترقی کی شرح رکارڈ سطح پر پہونچ سکتی ہے ، اعلان یہ بھی کیا گیا کہ شرح نمو میں بہتری آئی ہے، اور یہ بیان کسی ایرے غیرے کا نہیں رزروبینک کے گورنر مسٹر داس کا ہے ۔
لیکن نیشنل اسٹیٹکل آفس کے اعداد وشمار گورنر مسٹر داس کے بیان کی نفی کرتے ہیں، ان اس او کے مطابق امسال نوجوانوں کے روزگار میں ۶ء ۲۲ ؍ فی صد کی کمی درج کی گئی ہے ، ۲۱-۲۰۲۰ء میں نوجوانوں کو پچیس لاکھ روزگار پہلے کی بہ بنسبت کم ملے، ان اس او کے مطابق ۲۰-۲۰۱۹ء میں ای پی ایف (امپلائز رپروویڈنڈ فنڈ) میں ۱۱۰۴۳۶۹۳ ؍ افراد شامل تھے۔ ۲۱-۲۰۲۰ء میں یہ تعداد گھٹ کر ۸۵۴۸۸۹۸؍ رہ گئی ہے ، اس طرح جو لوگ ملازم ہونے کی حیثیت سے ای پی ایف جمع کرتے تھے وہ پچیس لاکھ کم گیے، پینتیس (۳۵) سال سے کم عمر لوگ ۲۰-۲۰۱۹ء  میں اکانوے لاکھ تھے، جب کہ ۲۱-۲۰۲۰ء میں یہ تعداد گھٹ کر صرف ارسٹھ (۶۸) لاکھ رہ گئی ، این ایس او کی رپورٹ کے مطابق پینتیس سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں روزگار صرف بیس (۲۰) لاکھ رہ گئی ہے ۔ ۱۹-۲۰۱۸ء کے اعداد وشمار سے اگر موجودہ سال کا موازنہ کریں تو یہ معاملہ اور بھی سنگین ہوجاتا ہے، ای پی ایف جمع کرنے والے افراد میں کمی کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ اتنے لوگوں کو ملازمت سے نکال دیا گیا۔
 حکومت اور ان کی ایجنسیاں اعداد وشمار میں دھوکہ دینے کی عادی رہی ہیں، جس کی وجہ سے حقیقی صورت حال عوام کے سامنے آنہیں پا تیں جب کہ نئی منصوبہ بندی، اور مشکلات پر قابو پانے کے لیے اعداد وشمار کا صحیح طور پر عوام کے سامنے آنا انتہائی ضروری ہے ، لیکن حکومت کو عوامی سطح پر سچ کی اشاعت سے اپنی ناکامی اور کِر کِری کا خطرہ رہتا ہے، اس لیے صحیح اعداد وشمار چھپا لیا جاتا ہے اور فرضی اعداد وشمار بتا کر واہ واہی لوٹنے کی کوشش کی جاتی ہے ، جو نہ عوام کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ملک کے ، صحیح اور سچی بات یہی ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح تیزی سے بڑھی ہے اور کوڈ کے بعد شرح نمو اور معاشی ترقی کا جو ذکر کیا جاتا ہے اس کی حقیقت پروپیگنڈے سے زیادہ نہیں ہے ۔

ڈاکٹروں کی لا پرواہی___ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قا ڈاکٹروں سمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

ڈاکٹروں کی لا پرواہی___ 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قا ڈاکٹروں سمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
پہلے موتیا بند کے آپریشن کیمپ لگا کر بغیر آپریشن تھیٹر کے کیے جاتے تھے، جس سے کبھی کبھی مریضوں کی آنکھ کو نقصان پہونچ جاتا تھا، اس سلسلے میں برسوں قبل حکومت نے فیصلہ کیا کہ بغیر آپریشن تھیٹر کے موتیا بند کے آپریشن نہیں کیے جا سکتے، اس روک کے نتیجے میں رفاہی اداروں نے کیمپ لگا کر مریضوں کی تشخیص کا کام شروع کیا، اور موتیا بند کا آپریشن ہوسپیٹل میں بلا کر کیا جانے لگا۔
 لیکن مظفرپور کے جورن چھپرہ پبلک سکٹر کے آئی ہوسپیٹل میں ۲۲؍ نومبر ۲۰۲۱ء کو موتیا بند کے آپریشن کے بعد جن لوگوں کو آنکھ گنوانی پڑی اور جن کے آنکھ نکال کر ان کی جان بچانی پڑی اس نے ایک بار ڈاکٹروں کی لا پرواہی اوران کے غیر ذمہ دارانہ طریقے پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، انیس (۱۹)مریضوں کو آئی جی ام ایس پٹنہ میں بھرتی کرایا گیا ہے، نہ معلوم کتنوں کی آنکھ کی روشنی جائے گی۔
 یہ صورت حال اس لیے پیدا ہوئی کہ آپریشن تھیٹر میں دو قسم کے جراثیم پہلے سے موجود تھے، سری کرشن میموریل اسپتال مظفر پور کے مائیکرو بایولوجی شعبہ کے ذریعہ جاری کلچر رپورٹ میں اس کا خلاصہ کیا گیا ہے، یہ جراثیم آپریشن کرتے وقت مریض کی آنکھ تک پہونچ گیے، یہ جراثیم جن کا نام ’’ سیوڈ وموناس‘‘ اور ’’ اسٹے فی لوکوکس‘‘ ہے چوبیس گھنٹے کے بعد اس کے اثرات آنکھ پر دکھائی دیتے ہیں، جانچ ٹیم کی قیادت کر رہے ڈاکٹر سبھاش پرساد سنگھ نے بتایا کہ آئی ہوسپیٹل میں آپریشن کے لیے استعمال میں لائے گئے دونوں ٹیبل پر دونوں قسم کے جراثیم پائے گیے، اس کا مطلب ہے کہ آپریشن سے پہلے اسے اسٹرلائز نہیں کیا گیا تھا ، حالاں کہ صرف ٹیبل ہی نہیں آپریشن میں استعمال ہونے والے سارے آلات کا اسٹرلائز ر ضروری ہوا کرتا ہے، تحقیق طلب بات یہ ہے کہ ہوسپیٹل نے اس معاملہ میں کیوں لا پرواہی برتی، جس نے بہت سارے مریضوں کو نہ صرف بینائی سے محروم کردیا؛ بلکہ کئی ایک کی آنکھ بھی نکالنی پڑی،ہمارا مطالبہ ہے کہ جانچ کے بعد جو بھی ذمہ دار ہو، اس کو ایسی سزا دی جائے کہ اس قسم کی لا پرواہی کا خیال بھی کسی کے دل میں نہ آئے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...