Powered By Blogger

ہفتہ, ستمبر 25, 2021

مسلمان اپنا لیڈر کب منتخب کریں گے، مسلمانوں کے اتحاد سے یوپی کا نقشہ کیسا ہوگا، اویسی کا خطاب

مسلمان اپنا لیڈر کب منتخب کریں گے، مسلمانوں کے اتحاد سے یوپی کا نقشہ کیسا ہوگا، اویسی کا خطاب

 
 
 
 

پریاگ راج: (ایجنسی) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اویسی نے اپنے ہر تقریر میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عام لوگ خاص کر مسلمانوں کا اتحاد موجودہ اسمبلی الیکشن میں اپنا رنگ دکھائے گا اور حکمراں جماعت بی جے پی کی اقتدار سے بے دخلی کا اہم سبب بنے گا۔ پریاگ راج کے مجیدیہ اسلامیہ انٹرکالج میں منعقد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی بی جے پی حکومت نے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور پسماندہ طبقات کی اعتماد شکنی کی ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ عتیق احمد کے کئی مکانوں کو منہدم کردیا گیا۔ ان کی تصویر بھی چسپاں کرا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی کو بی جے پی کے ان لوگوں کی تصویر بھی لگانی چاہئے جن کے حکومت نے تمام مجرمانہ کیس واپس لے لئے ہیں ۔ مظفر نگر فسادات میں جن لوگوں پر مقدمے درج کئے گئے تھے ان کی بھی تصویر لگوانی چاہئے تھی ۔ لیکن تصویر اگر چسپاں کی جاتی ہے تو ہماری کی جاتی ہے اور ہمارے بارے میں لوگوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سیاست میں یہ ایک حقیقت ہے کہ جس سماج کے پاس اس کا لیڈر ہوگا اس کے مسائل کا تصفیہ ہوگا۔ جس سماج کے پاس لیڈر نہیں ہوگا اس سماج کو نہ تو حصہ ملے گا اور نہ ہی اس کی آواز کو سنا اور اس کے درد کو سمجھا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اب کی بار ہمیں اپنا مقام حاصل کرنا ہے ، ہمیں ہمارا حق اسی وقت ملے گا جب ہم اپنا لیڈر اسی طرح منتخب کریں گے جس طرح یادو سماج نے اکھلیش اور دلت سماج نے مایاوتی کو اپنا لیڈر مانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں ٹھاکر سماج نے یوگی کو اپنا لیڈر مانا ہے۔ کرمی برادری کے لوگوں نے انوپریا پٹیل کو اور برہمن سماج نے نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کیا ہے۔ اب ضرورت ہے کہ مسلمان بھی انتخاب میں اپنا ووٹ بے کار نہ جانے دیں اور متحدہ ووٹ کر کے اپنے مسائل کے تصفیہ کا حل نکالیں۔ انھوں نے کہا کہ جب تک مسلمان اپنا لیڈر نہیں چنتے ہیں اس وقت تک وہ ادھر ادھر بھٹکتے رہیں گے اور ان کا کوئی پرسان نہیں ملے گا۔انھوں نے یوپی الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھانے کے لیے مسلمانوں کا اتحاد ضروری ہے۔ واضح رہے کہ اسد الدین اویسی ان دنوں میں یوپی میں بہت محنت کررہے ہیں اور اب تک کسی سے ہاتھ ملانے کا عندیہ ظاہر نہیں کیا ہے۔ اویسی کے یوپی آنے کی وجہ سے یہاں کی سیاست میں ایک طرح کی ہلچل دیکھی جارہی ہے

جیل سے عتیق احمد کا خط کہا،’ مسلمانوں کی حالت زار کیلئے ایس پی ذمہ دارہے‘

جیل سے عتیق احمد کا خط کہا،’ مسلمانوں کی حالت زار کیلئے ایس پی ذمہ دارہے‘

atiq_ahmed

الٰہ آباد ، 25ستمبر :(اردودنیانیوز۷۲)جیل میں بند سابق ایم پی عتیق احمد نے ایک خط بھیج کر سماج وادی پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔ عتیق احمد نے خط میں کہا کہ آج ان کی ، ان کے خاندان کی اور ریاست کے مسلمانوں کی جو حالت بنی ہے ، اس کے اصلی ذمہ دار سماج وادی پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی جیتے یا ہارے ، لیکن ہمیں اپنی سیاسی طاقت دکھانی ہوگی۔

خط میں انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ دراصل عتیق احمد کچھ دن پہلے اپنی اہلیہ کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہوئے ہیں ۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی بھی ہفتہ کو الٰہ آباد پہنچ رہے ہیں۔عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین نے سابرمتی جیل سے بھیجے گئے عتیق احمد کے خط کا پیغام پڑھا۔ خط میں لکھا ’میں اور میرا بھائی اشرف جیل میں ہیں، میرے بیٹے عمر عتیق کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا۔

خط میں لکھا ہے کہ کچھ سیاسی غلطیاں ہوئی ہیں۔ میں آپ کا ووٹ لیتا تھا اور دوسروں کو دیتا تھا۔ آزادی کے اتنے سالوں کے بعد مسلمانوں کے پاس کوئی سیاسی رہنما نہیں ہے۔ ہمیں فقط ٹافی کھلائی جاتی رہی ۔ انہیں ایسے مسلم ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کی ضرورت ہے جو ان کی درست رہنمائی کرسکے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایم آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی ہفتہ کو الٰہ آباد کے ایک روزہ دورے پر ہیں۔ یہاں اسے پہلے MIC گراؤنڈ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں صرف 100 افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔

پنچایت الیکشن : مکھیا امیدوار کی انتخابی تشہیر میں نکلی گاڑی نے 6 لوگوں کو روندا ، 3 ہلاک

پنچایت الیکشن : مکھیا امیدوار کی انتخابی تشہیر میں نکلی گاڑی نے 6 لوگوں کو روندا ، 3 ہلاک

بہار کے گوپال گنج ضلع کے کٹیا تھانہ حلقہ میں جمعہ کی شب پنچایت الیکشن میں مکھیا امیدوار کی انتخابی تشہیر میں نکلی بولیرو نے چھ لوگوں کو کچل دیا۔ اس حادثے میں ووٹ مانگ رہے مکھیا امیدوار کے تین حامیوں کی موت ہو گئی جب کہ تین لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

پولیس کے ایک افسر نے ہفتہ کو بتایا کہ رات میں ایک مکھیا امیدوار کے حامی انتخابی تشہیر میں نکلے ہوئے تھے۔ الزام ہے کہ بھگوان پور پنچایت کے کرمی ٹولہ میں جمعہ کی شب انتخابی تشہیر میں شامل ایک بولیرو پر سے ڈرائیور کا کنٹرول ہٹ گیا اور انتخابی تشہیر میں شامل چھ لوگوں کو کچل دیا۔ اس واقعہ میں تین لوگوں کی موت ہو گئی جب کہ دو سے تین لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

ہتھوا کے ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) نریش کمار نے ہفتہ کو بتایا کہ حادثہ زدہ بولیرو کو ضبط کر لیا ہے۔ مہلوکین کی شناخت کٹیا تھانہ کے مٹھیا گاؤں باشندہ لال بچن رام (28 سال)، نمیا گاؤں باشندہ پارس گری (65 سال) اور پٹوہوا گاؤں باشندہ کپل دیو سنگھ (69 سال) کی شکل میں کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ سبھی لاشوں کو پولیس نے اپنے قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے جب کہ زخمیوں کو علاج کے لیے گورکھپور میڈیکل کالج ریفر کیا گیا ہے۔ پولیس ضبط بولیرو کے تعلق سے یہ پتہ لگانے کی کوشش میں مصروف ہے کہ کس مکھیا امیدوار کی انتخابی تشہیر میں لوگ رات میں نکلے تھے

بریکینگ نیوز: مہاراشٹر میں سینما گھر اور تھیٹر شروع کرنے کا فیصلہ

ممبئی: 25ستمبر(اردو دنیا نیوز۷۲)ٹھاکرے حکومت نے اسکولوں اور عبادت گاہوں کے ساتھ سینما گھر اور تھیٹر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

22 اکتوبر سے ریاست میں سینما گھر اور تھیٹر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی سرکاری رہائش گاہ ورشا میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ ٹھاکرے حکومت نے کورونا قوانین کے مطابق سینما گھر اور تھیٹر شروع کرنے کی اجازت دے دی۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے جامعہ کوچنگ سینٹر کے 15 طلبا سول سروسز امتحان میں کامیاب

نئی دہلی: ملک کی مایہ ناز یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینٹر فار کوچنگ اینڈ کیرئر پلاننگ کی جانب سے چلائی جا رہی رہائشی کوچنگ اکادمی (آر سی اے) کے 15 طلبا نے ملک کی انتہائی معزز سول سروسز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یونین پبلک سروس کمیشن نے جمعہ کی شام سول سروسز امتحان 2020 کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔

جامعہ آر سی اے کے یہ طلباء جنوری 2021 میں یونین پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام ہونے والے مینز امتحان میں شامل ہوئے اور اس کے بعد اگست اور ستمبر 2021 میں انہوں نے انٹرویو دیا تھا۔ آر سی اے کے مزید 5 طلباء ایسے تھے، جن کی صرف انٹرویو کے لیے کوچنگ اور رہنمائی کی گئی تھی۔ جامعہ کے مطابق نتائج کا حتمی نتائج جائزہ لینے کے بعد یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

جامعہ آر سی اے کے جن طلباء کا یو پی ایس سی کے امتحان میں انتخاب ہوا ہے، ان میں فیضان احمد، شاہد، شہنشاہ، شریہ سنگھل، محمد عاقب، محمد سمیر، حسن الزماں، محب اللہ، فیصل رضا، چکما دھیمان، عاصم خان، اقبال رسول، بشریٰ بانو شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ’رہائشی کوچنگ اکادمی‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں واقع ہے اور اس اکادمی سے 220 سول سروسز میں منتخب ہونے والے طلبا کے علاوہ 376 طلبا دیگر پی سی ایس، بینک پی او، آر بی آئی جیسے اہم اداروں کے لیے منتخب ہو چکے ہیں۔ یہاں طلبا کو مفت میں کوچنگ دی جاتی ہے اور داخلہ امتحان کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔

جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے تمام کامیاب طلباء کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے اس کو طلباء، اساتذہ اور آر سی اے کے عملے کے ارکان اور جامعہ کے دیگر اساتذہ کی محنت اور تندہی سے منسوب کیا۔یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی مالی اعانت سے چلایا جا رہا آر سی اے – جے ایم آئی، ایس سی، ایس ٹی، خواتین اور اقلیتی طبقہ کے طلباء کو مفت کوچنگ اور رہائشی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ ان کا انتخاب ان کی جامعہ کوچنگ کے لیے آل انڈیا تحریری ٹیسٹ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، جس کے بعد ذاتی انٹرویو بھی ہوتا ہے۔

سول سروسز کوچنگ پروگرام 2022 کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ داخلہ کا امتحان 20 اکتوبر 2021 کو 10 مراکز پر ہوگا اور آن لائن فارم بھرنے کی آخری تاریخ 6 اکتوبر 2021 ہے۔ایک بار آر سی اے میں داخلہ لینے کے بعد طلباء کو مفت ہاسٹل، اے سی لائبریری، جنرل اسٹڈیز کلاسز، کچھ اختیاری مضامین، قومی اور بین الاقوامی مسائل پر ماہرین کے خصوصی لیکچرز اور پینل کے ذریعے انٹرویو جیسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ یہاں کے طلبا کو مستقل طور پر نامور سرکاری ملازمین، کامیاب امیدواروں اور ماہرین تعلیم سے بات چیت کرنے کے مواقع حاصل ہوتے ہیں۔

عشق میں 66 سالہ دلہن کی 79 سالہ بزرگ شخص سے شادی ، دولہے کے بیٹے اور پوتے بھی ہیں

عشق میں 66 سالہ دلہن کی 79 سالہ بزرگ شخص سے شادی ، دولہے کے بیٹے اور پوتے بھی ہیںمہاراشٹر: ویسے آپ نے اپنی زندگی میں کئی شادیاں دیکھی ہوں گی ، کبھی اپنے رشتہ داروں کی تو کبھی اپنے دوستوں کی۔ لیکن آج ہم آپ کو ایسی شادی کے بارے میں بتائیں گے ، جسے سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ جی ہاں ، عمر کی دہلیز عبور کرتے ہوئے دو عمر رسیدہ جوڑوں نے اپنی مستقبل کی زندگی ایک دوسرے کے ساتھ گزارنے کے لئے شادی کر لی۔ یہ شادی مہاراشٹر کے ضلع سانگلی میں ہوئی۔ جہاں دلہن کی عمر 66 سال ہے اور دلہن کی عمر 79 سال ہے۔ یہ شادی ضلع سانگلی کے میرج میں واقع آستھا بے گھر خواتین سینٹر میں ہوئی۔ جہاں 66 سالہ دلہن شالینی اور 79 سالہ ریٹائرڈ ٹیچر دادا صاحب سالونکھے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔   شالینی ، دلہن جو بے گھر سینٹر میں رہتی ہے ، دونوں فریقوں کی جانب سے شادی پر رضامندی کے بعد محبت کرنے والوں نے سات پھیرے لینے کا فیصلہ کیا اور دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ معلومات کے مطابق میرج کے بے گھر سینڑمیں رہنے والی 66 سالہ دلہن شالینی کے شوہر اور بچے کی بے وقت موت کے بعد وہ اپنی زندگی بے گھر سینٹر میں تنہا گزار رہی تھی۔   دریں اثنا 79 سالہ ریٹائرڈ ٹیچر دادا صاحب سالونکھے کی اہلیہ کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ دادا صاحب سالونکھے کے بچوں کی شادی کے بعد وہ اپنی اپنی دنیا میں مست ہیں۔ جس کے بعد دادا صاحب سالونکھے کی زندگی تنہا گزر رہی تھی۔ تاہم بچوں نے اپنے والد کی دوسری شادی کے لئے رضامندی دے دی تھی۔ بزرگ دلہن اور دلہن شالینی پاشن ، اور دلہا داس صاحب سالونکھے کی شادی سے پہلے مشورہ کیا گیا، جو آستھا بے گھر سینٹرمیں رہتے ہیں۔   ایک دوسرے کو سمجھا اور ایک روشن مستقبل کے سفر کو گزارنے کا فیصلہ کیا۔ تمام قانونی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد سماجی اصلاح پسندوں ساوتری بائی اور مہاتما پھولے کی تصاویر کو پھول پیش کئے اور پرانی روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے شادی کی.شادی کے دوران مدعو مہمان اور پورے گاؤں نے دلہا اور دلہن کو خوشگوار ازدواجی زندگی کے لئے دعائیں دیں۔

آسام میں پولس کی وحشیانہ کارروائی پر جمعیۃ علماء ہندکی سخت مذمت

آسام میں پولس کی وحشیانہ کارروائی پر جمعیۃ علماء ہندکی سخت مذمت

آسا م میں پولس کی وحشیانہ کارروائی پر جمعیۃ علماء ہندکی سخت مذمت
آسا م میں پولس کی وحشیانہ کارروائی پر جمعیۃ علماء ہندکی سخت مذمت

  •  
  •   
  •  


نئی دہلی: ریاست آسام کے درانگ ضلع کے تحت دھال پور بستی میں واقع رہائش گاہوں کو مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعے اجاڑے جانے اور ان کے گھروں کو مسمار کئے جانے کے خلاف اپنے جمہوری حق کے مطابق پر امن احتجاج کررہے غریب عوام پر پولیس کے ذریعے قہر ڈھانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

بالخصو ص اس واردات کی ایک ویڈیو کلپ شوسل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جارہا ہے کہ ایک شہری پرکلوز رینج سے گولی چلانے کے بعد درجنوں سپاہی اس پر لاٹھی مار رہے ہیں اور ایک شخص جو کیمرہ لیے ہوئے ہے اور پولس کا ہمنوا ہے، وہ اس مظلوم کے سینہ پر کودکرتشدد کررہا ہے۔

ایسے دردنا ک سانحہ پر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدرمولانا محمود مدنی نے انتہائی دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے اور پولیس فائرنگ اور پرتشدد کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اس سلسلے میں مولانا مدنی نے وزیر اعلیٰ آسام ہیمنت کمار بسواسرما اور بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ، قومی اقلیتی کمیشن اور ہیومن رائٹس کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اپنے ہی ملک کے مظاہرین کے ساتھ غیر قانونی اور پرتشدد رویہ اختیار کرنے کو کوئی بھی مہذب سماج قبول نہیں کرسکتا، یہ انتہائی پاگل پن اور جنونی رویہ کا مظاہرہ ہے، جسے دیکھ کر انسانیت شرمند ہ ہو جاتی ہے۔

مولانا مدنی نے اس موقع پر چار مطالبات کیے ہیں (1) اس سانحہ کی اعلی سطحی جوڈیشیل انکوائری کرائی جائے (2) بظاہر ویڈیو میں نظر آرہے ملوث پولس افسران اور نام نہاد کیمرہ مین کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے (3) پولس تشدد میں مارے گئے شہریوں کے اہل خانہ کو معقول معاوضہ دیا جائے (4) اجاڑے گئے خاندانوں کی بازآبادکاری کا بندو بست کیا جائے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین میں انسانی حقوق کو اولیت حاصل ہے، کوئی بھی زمین کا ٹکڑا کسی انسان کی جان سے اہم نہیں ہے، اس لیے ہم امید کرتے ہیں کہ آسام کے وزیر اعلی انسانی اقدار کا تحفظ کریں گے اورمظلوموں کو انصاف دلانے میں مستعدی سے کام لیں گے۔

یوپی ایس سی :761 کامیاب امیدواروں میں 31 مسلمان ،تناسب رہا(4.07٪)

یوپی ایس سی :761 کامیاب امیدواروں میں 31 مسلمان ،تناسب رہا(4.07٪)

کامیاب مسلم امیدواروں میں کمی
کامیاب مسلم امیدواروں میں کمی

  •  
  •   
  •  
  •   

 

نئی دہلی: 31 مسلم طلباء نے سول سروسز (مین) امتحان ، 2020 میں کامیابی حاصل کی۔ صدف چودھری جو 23 ویں نمبر پر ہیں ، 23نے مسلم امیدواروں میں اعلیٰ درجہ حاصل کیا ہے۔

 وہ کل 761 کامیاب امیدواروں میں سے 4.07 فیصد ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال کامیاب مسلم امیدواروں کی تعداد میں کمی آئی ہے کیونکہ 2019 کے بیچ میں کل 42 نے سول سروسز کا امتحان پاس کیا تھا۔

 آئی آئی ٹی بمبئی کے گریجویٹ شوبھم کمار نے امتحان میں ٹاپ کیا ہے۔ اس نے اپنی تیسری کوشش میں یہ مقام حاصل کیا۔ جگریتی اوستھی اور انکیتا جین نے فہرست میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔

منتخب مسلم امیدواروں کی فہرست UPSC 2020

 23 صدف چودھری

58 فیضان احمد۔

63 دینہ دستگیر

125 ایم ڈی منظر حسین

129 شاہد احمد۔

142  شہنشاہ کے ایس

203 محمد عاقب۔

 217 ​​شہناز او

225 وسیم احمد بھٹ

  234 بشارہ بانو

270 ایم ڈی حارث سمیر

 282 التمش غازی

283احمد ایچ چوہدری

389 محب اللہ انصاری۔

403انیس۔

423 زیبا خان

447فیصل رضا۔

450ایس محمد یعقوب۔ 

 470 سبیل پوواکندیل۔ 

 478 ریحان کھتری۔ 

 493 محمد جاوید اے۔

545 الطاف مہد۔ شیخ۔

558 خان عاصم کفایت۔

569 سید زاہد علی۔

583 شکیراحمد ٹونڈیخان

 589 محمد رسون۔

597 محمد سہد۔

611 اقبال رسول ڈار۔

 625 عامر بشیر۔

738 ماجد اقبال خان۔


سیمی سے تعلق کے الزام میں بھوپال جیل میں قید چار ملزمان کو سات سال بعد ملی ضمانت جمعية علماء ایم پی کی کوشش کامیاب

سیمی سے تعلق کے الزام میں بھوپال جیل میں قید چار ملزمان کو سات سال بعد ملی ضمانت جمعية علماء ایم پی کی کوشش کامیاب

بھوپال: 25؍ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) بھوپال سینٹرل جیل میں بند سیمی سے تعلق رکھنے کے چار ملزمین کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھوپال ضلع عدالت نے سات سال بعد ضمانت دیدی ہے ۔ اسماعیل، عمیر، عرفان اور صدیق کی ضمانت کے لئے بھوپال عدالت نے شولہ پور کے ساتھ بھوپال کے ضمانت دار پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جمعیت علما کے ذریعہ عدالت میں شولہ پور کے ساتھ بھوپال کے چار ضمانت دار پیش کیے جانے اور فی کس ایک ایک لاکھ روپے کی ضمانت پیش کئے جانے کے بعد عدالت نے چاروں ملزمین کی رہائی کا حکم جاری کردیا ہے ۔ دیر رات تک چاروں ملزمین بھوپال سینٹرل جیل سے رہا ہوکر اپنے وطن شولہ پور کے لئے روانہ ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ اکتوبر دوہزار تیرہ میں کھنڈوا جیل کے دو سنتریوں کو چاقو مارکر سیمی سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار سات قیدی جیل بریک کر بھاگ گئے تھے۔ ان قیدیوں کو پناہ دینے اور ان کی معاونت کرنے کے الزام میں اے ٹی ایس کے ذریعہ عمیر، صدیق ، عرفان اوراسمعیل کو شعلہ پور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھوپال سینٹرل جیل میں قید سیمی سے تعلق کے الزام میں اٹھائیس دیگر قیدیوں کے ساتھ شعلہ پور کے یہ چارملزمین بھی قید تھے۔ ایم پی اے ٹی ایس کے ذریعہ وقت پر چارج شیٹ عدالت میں پیش نہیں کئے جانے کے سبب ان چاروں قیدیوں کو ضمانت کا فائدہ ملا۔

ان چاروں قیدیوں کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ کے ذریعہ ایک ہفتہ قبل ہی ضلع عدالت کو ضمانت دینے کی ہدایت جاری کی گئی تھی ۔ لیکن ضلع عدلت کے ذریعہ ان چاروں ملزمین کی رہائی کے لئے شعلہ پور کے ساتھ بھوپال سے ضمانت دار پیش کئے جانے اور شعلہ پور کے ساتھ بھوپال کے ضمانت دار کے ذریعہ فی کس ایک ایک لاکھ کی ضمانت پیش کئے جانے کی شرط پر ان ملزمین کی رہائی میں تاخیر ہوئی۔ چاروں ملزمین کی رہائی کیلئے ان کے گھر کی خواتین ایک ہفتے سے بھوپال میں مقیم تھیں ۔ ان کی رہائی میں جمعیت علما کے صدر مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر ایم پی جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون اور مولانا اسمعیل بیگ نے ایڈوکیٹ سید ساجدعلی نے کلیدی کردار ادا کیا۔

مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون کہتے ہیں کہ برسوں کی کوشش کے بعد ہم سب کی مشترکہ کوشش رنگ لائی ہے۔ ایک عرصہ قبل شعلہ پور کے چار ملزمان کو اے ٹی ایس نے مختلف دفعات کے ساتھ یو اے پی اے لگا کر بھوپال سینٹرل جیل میں ڈال دیا تھا اور جیل انکاؤنٹر میں جو اکتس اکتوبر دوہزار سولہ کو ہوا تھا ، اس میں کچھ لوگوں کا انکاؤنٹر کردیا گیا تھا۔ اس میں بھی شعلہ پور کے لوگ شامل تھے۔ شعلہ پور کے چار لوگ جو بھوپال سینٹرل جیل میں بند تھے، ان کی رہائی کیلئے جمعیت علما کے قومی صدر مولانا محمود مدنی، جمعیت علما مہاراشٹر اور جمعیت علما ایم پی کی بڑی کوششیں رہیں اور اس کوشش کے نتیجہ میں سپریم کورٹ کے ذریعہ شعلہ پور کے چار لوگوں کی ضمانت منظور ہوئی۔

چونکہ اس مقدمہ کا تعلق بھوپال ضلع عدالت سے تھا، اس لئے ان چاروں لوگوں کے اہل خانہ، رشتہ دار، خواتین اور بچے دس بارہ روز سے بھوپال میں مقیم تھے اور بھوپال ضلع عدالت میں بھی ان کی رہائی کی شرطیں بڑی سخت تھیں اور عدالت نے شعلہ پور کے ساتھ بھوپال کی بھی ضمانت پیش کئے جانے کا حکم دیا تھا۔ جمعیت علما مدھیہ پردیش اور جمعیت علما ضلع بھوپال کے مولانا محمد اسمعیل صاحب کی طرف سے کوششیں کی گئیں اور چاروں لوگوں کی ضمانتیں منظور ہوگئی ہیں اور امید ہے کہ رات میں یہ چاروں لوگ بھوپال سینٹرل جیل سے رہا ہوجائیں گے اور اپنے وطن شعلہ پور کو واپس چلے جائیں گے۔ عمیر، صادق، عرفان اور اسمعیل اپنے گھر خیریت سے پہنچیں گے اور ہمیں امید ہے کہ ان شاء اللہ آگے بھی عدالت سے یہ لوگ باعزت بری ہوں گے۔

چنئی نے ویراٹ کی بنگلور کو 6 وکٹ سے ہرایا ، پوائنٹس ٹیبل میں سب سے اوپر

چنئی نے ویراٹ کی بنگلور کو 6 وکٹ سے ہرایا ، پوائنٹس ٹیبل میں سب سے اوپر

چنئی سپر کنگس نے ویراٹ کی رائل چیلنجرس بنگلور کو آئی پی ایل کے مقابلہ میں چھہ وکٹ سے شکست دے دی ۔ اس جیت کے ساتھ چنئی پوانٹس ٹیبل میں سب سے اوپر آ گئی ہے اور یہ اس کی لگاتار دوسری جیت ہے۔ جہاں چنئی کی یہ لگاتار دوسری جیت ہے وہیں بنگلور کی یہ لگاتار دوسری شکست ہے۔

بنگلور نے پہلے کھیلتے ہوئے 20 اوور میں چھہ وکٹ کے نقصان پر 156 رن بنائے تھےاور چنئی نے 11 گیند پہلے ہی یہ ہدف حاصل کر لیا ۔ اس جیت کے ساتھ چنئی کے اب 14 پوانٹس ہو گئے ہیں ۔ چنئی کی جانب سے سلامی بلے باز رتو راج گائکواڈ نے 26 گیندوں میں 38 رن بنائے اور فاف ڈو پلیسس نے 26 گیندوں میں 31 رن بنائے ۔

بنگلور کی ٹیم کی شروعات شاندار رہی تھی لیکن چنئی کی کفائتی گیند بازی کی وجہ سے بنگلور زیادہ بڑا اسکور نہیں بنا پائی۔ چنئی کے گیندبازوں نے 10 سے 15 اوور کے درمیان صرف 28 رن دئے اور آخری پانچ اوور میں بنگلور کی ٹیم صرف 38 رن ہی بنا پائی جبکہ بنگلور نے دس اوور میں 90 رن بنائے تھے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...