Powered By Blogger

جمعہ, مئی 06, 2022

الہ آباد ہائی کورٹ کا اہم حکم ، مساجد میں لاؤڈ سپیکر لگانا بنیادی حق نہیں

الہ آباد ہائی کورٹ کا اہم حکم ، مساجد میں لاؤڈ سپیکر لگانا بنیادی حق نہیں

پریاگ راج، 06 مئی (اردو دنیا نیوز۷۲)۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک اہم حکم جاری کرکے کہا ہے کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کسی کا بنیادی حق نہیں ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ یہ قانون بنایا گیا ہے کہ مساجد پر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال آئینی حق نہیں ہے۔

ہائی کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے بدایوں کے ایک معاملے میں مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق دائر درخواست کو خارج کر دیا۔ عرضی داخل کرتے ہوئے، پرگنہ آفیسر تحصیل، بسولی، ضلع بدایوں کے ذریعہ 3 دسمبر 2021 کے حکم کو چیلنج کیا گیا۔ جس پر ایس ڈی ایم نے بدایوں کے دھورن پور تحصیل بسولی گاؤں میں واقع مسجد میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر اذان کی مانگ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

درخواست داخل کرتے ہوئے درخواست گزار عرفان نے کہا تھا کہ ایس ڈی ایم کا حکم مکمل طور پر غلط اور غیر قانونی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ مساجد میں لاؤڈ سپیکر کے ذریعے اذان دینا شہریوں کا بنیادی حق ہے اور اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ یہ درخواست 3 دسمبر 2021 کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے دائر کی گئی تھی، جس میں لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے سے انکار کیا گیا تھا اور ایس ڈی ایم کے ذریعہ اس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

ہائی کورٹ کے دو ججوں جسٹس وی کے برلا اور جسٹس وکاس کی ڈویژن بنچ نے بدھ کو یہ کہتے ہوئے عرضی خارج کردی کہ اب یہ قانون بن چکا ہے کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بنیادی حق نہیں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...