یوپی میں مہا پنچایت کریں گے، دارالحکومت لکھنؤ کا بھی ہوگا گھیراو: راکیش ٹکیت کااعلان

دہلی کے گھیراؤ پر راکیش ٹکیت نے کہاکہ کیا لال قلعہ جانے پر قانون بنے ہیں کیا؟ ہم کسی کی مہم نہیں کر رہے ہیں، ہم کسانوں کو کی بات کررہے ہیں۔ گناکاشتکاروں کے واجبات کی بات کرنا جرم ہے؟ بجلی کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔ کیا اس پر بات کرنا جرم ہے؟ کسانوں کے مسائل کے حوالے سے اب ہم یوپی میں مہا پنچایت منعقد کریں گے۔راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم کسان تحریک میں کسی پارٹی کے لیے مہم نہیں چلا رہے ہیں، تحریک کے بارے میں جو غلط فہمی پھیلائی گئی ہے اسے دور کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بھارتیہ کسان یونین (بھانو) نے میدان چھوڑ دیا،یہ بی جے پی کے لوگ ہیں، جو لوگ میدان چھوڑ گئے وہ کسان نہیں ہو سکتے، یہ کسانوں کی تحریک تھی، کسانوں کی تحریک ہے اور کسانوں کی تحریک رہے گی۔ بھانو سنیکت مورچے میں نہیں ہے۔
یہ قانون میں کہاں لکھا ہے اور کس سیکشن میں لکھا ہے کہ زرعی قانون کسانوں کی زمین لے گا؟ اس سوال کے جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ تینوں قوانین کالے ہیں، صنعتکار کسانوں کی زمین لیں گے، میں نے قانون میں سب کچھ پڑھا ہے، منڈیاں بند ہوں گی، اگر فصلوں پر قرض لیا جائے تو زمین لی جائے گی، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے 12 دور ہو چکے ہیں، ہم نے حکومت کو بتایا ہے کہ قانون میں کیا خامیاں ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں