اسکولی بچوں پر کورونا کا قہر شروع، بنگلورو میں 300 بچے پازیٹو، پنجاب-ہریانہ میں بھی حالات فکر انگیز
آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق راحت کمشنر رنویر پرساد نے بتایا کہ بدایوں، الہ آباد (پریاگ راج)، مرزاپور، وارانسی، غازی پور اور بلیا ضلع میں دریائے گنگا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوریا، جالون، حمیرپور، باندہ اور الہ آباد میں جمنا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، جبکہ حمیرپور میں بیتوا ندی اپھان پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لکھیم پور کھیری میں شاردا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے اور اسی طرح گونڈا میں کوانوں اور اتر پردیش راجستھان سرحد پر چمبل ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ حمیر پور ضلع میں 75، باندہ میں 71، اٹاوہ اور جالون میں 67-67، وارانسی میں 42، کوشامبی میں 38، چندولی اور غازی پور میں 37-37، اوریا میں 25، کانپور دیہات اور الہ آباد میں 24-24، فرخ آباد میں 23، آگرہ میں 20 اور بلیا ضلع میں 17 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ: مہنگائی اور بے روزگاری سے عاجز آ چکے یوپی کے عوام اب تبدیلی کی خواہشمند
رنویر پرساد نے کہا کہ مرزاپور، گورکھپور، سیتاپور، مئو، لکھیم پور کھیری، شاہجہانپور، بہرائچ، گونڈا اور کانپور ضلع میں بھی سلاب کی تباہی نظر آ رہی ہے۔ راحت کمشنر نے کہا، ''ریاستی حکومت نے 9 اضلاع میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 9 ٹیمیں، 11 اضلاع میں اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 11 ٹیمیں اور 39 اضلاع میں پروونشیل آرمد کانسٹوبلری (پی اے سی) کی 39 ٹیموں کو راحت اور بچاؤ کی مہم پر مامور کیا گیا ہے۔''
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں