یہ چنئی کا نویں فائنل ہے جبکہ کولکتہ کی ٹیم تیسری بار فائنل کھیلے گی۔ دونوں ٹیموں نے لیگ مرحلے میں ٹاپر رہنے والی دہلی کیپٹلز کو شکست دی اور فائنل میں داخلہ حاصل کیا ۔ چنئی نے پہلے کوالیفائر میں دہلی کو چار وکٹوں سے جبکہ کولکتہ نے کل سنسنی خیز مقابلے میں دہلی کو تین وکٹوں سے شکست دی۔ جمعہ کے روز فائنل میں چنئی اور کولکتہ کے بیچ زبردست مقابلہ ہوگا۔
دو بار کے فاتح کولکتہ کے لیے یہ تیسرا فائنل ہے اور اس نے اپنے پچھلے دونوں فائنل جیتے ہیں ، جبکہ چنئی کے لیے یہ نواں فائنل میچ ہوگا اور وہ تین بار فاتح رہا ہے۔
کولکتہ کے کپتان مورگن اور چنئی کے کپتان دھونی میدان میں کافی پرسکون رہتے ہیں لیکن کارکردگی کے لحاظ سے دونوں کپتانوں میں بہت فرق ہے۔ دھونی نے دہلی کے خلاف پہلے کوالیفائر میں صرف چھ گیندوں ناٹ آوٹ 18 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ایک ناممکن نظر آنے والی جیت دلائی جبکہ دوسرے کوالیفائر میں مورگن بغیر کوئی رن بنائے پویلین چلے گئے تھے لیکن راہل ترپاٹھی نے روی چندرن اشون کے آخری اوور کی پانچویں گیند پر سیدھے چھکا لگاکر کے کے آر کو فائنل میں پہنچا یا تھا۔
چنئی کو تجربہ کار کھلاڑیوں اور نوجوان اوپنر رتوراج گائیکواڈ سے امید رہے گی ۔ شاندار فارم میں کھیل رہے گائیکواڈ ٹورنامنٹ میں 600 سے زیادہ رن بناچکے ہیں جبکہ ابھی فائنل باقی ہے۔ تجربہ کی بات کی جائے تو کپتان دھونی کی عمر 40 سال سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ڈیون بریوو 38 سال، فاف ڈوپلیسیس 37 سال، روبن اتھپا 36 سال، امباٹی رائیڈو 36 سال، معین علی 34 سال اور رویندر جڈیجہ 32 سال سے زائد ہوچکے ہیں ۔
ان تجربہ کار کھلاڑیوں کو فائنل میں کولکتہ کے موجود تین عالمی سطحی اسپنروں سے نمٹناہوگا جن میں ورون چکروتی کا اکنومی ریٹ 6.40 ، سنیل نارائن 6.44 اور شکیب الحسن کا 6.64 ہے۔ تینوں اسپنرز نے اب تک بہت اچھی گیندبازی کی ہے۔ تاہم یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا کہ فائنل جیسے بڑے میچ میں تینوں کی کارکردگی کیا ہوگی۔ چوتھی بار چنئی کی جیت اس بات پر بھی منحصر ہوگی کہ ان کے تجربہ کار بلے باز ان تینوں اسپنرز کو فائنل میں کیسے کھیلتے ہیں۔
کولکتہ کی بلے بازی کی ذمہ داری اس کے نوجوان سلامی بلے بازوں وینکٹیش ایئر اور شبمن گل پر ہوگی جنہوں نے دوسرے کوالیفائر میں اوپننگ شراکت میں 96 رنز جوڑے تھے۔ ایئر نے شاندار نصف سنچری اسکور کی تھی۔
آئی پی ایل کا فائنل بھی دونوں کپتانوں کے درمیان کا بھی مقابلہ ہوگا۔ مورگن بھی دھونی کی طرح میدان میں پرسکون رہتے ہیں ۔ دھونی کو آئی پی ایل کے فائنل میں کھیلنا کا کافی تجربہ ہے اور وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ فائنل کے دباؤ میں کیسے پرفارم کرنا ہے۔ مورگن کا بلہ اب تک خاموش ہے لیکن انگلینڈ کی ٹیم کے لئے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان مورگن بھی بخوبی واقف ہیں کہ کیسے انہیں جیت حاصل کرنی ہے۔ دونوں کی کپتانی اس فائنل کا فیصلہ کرے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں